ٹرمپ کے حامی اینریک ٹیریو کو کیپٹل حملہ کیس میں 22 سال قید کی سزا کا حکم

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی اینریک ٹیریو کو 22 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

روئٹرز کے مطابق واشنگٹن میں کیپٹل حملہ کیس میں سابق امریکی صدر ٹرمپ کے حامی اینریک ٹیریو کو 22 سال قید کی سزا سنا دی دی گئی، یہ اس کیس میں اب تک کی سب سے طویل سزا ہے۔

اینریک ٹیریو کانگریس پر حملہ کرنے والے انتہائی دائیں بازو کے ’پراؤڈ بوائز‘ نامی گروپ کے سابق سربراہ ہیں، اینریک نے عدالت میں کانگریس اور پولیس سے معافی مانگی اور رحم کی اپیل بھی کی، جسے مسترد کر دیا گیا۔

امریکی ڈسٹرکٹ جج ٹموتھی کیلی نے میامی کے 39 سالہ اینریک ٹیریو کو اُس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے فسادات میں کردار ادا کرنے پر یہ سزا سنائی، ٹیریو کو کیپٹل ہنگامے کی منصوبہ بندی میں ان کے کردار کے لیے بغاوت کی سازش کا مجرم قرار دیا گیا تھا، اینریک کے وکلا نے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔

ٹیریو کے وکلا نے کہا کہ 6 جنوری کو وہ واشنگٹن میں موجود ہی نہیں تھا، اس کا مطلب تھا کہ اس کا فساد میں کوئی ’براہ راست رسوخ‘ نہیں تھا۔ تاہم سزا سناتے ہوئے جج نے کہا کہ مسٹر ٹیریو اس سازش کے اصل رہنما تھے، ٹیریو اصل رہنما اور منظم کرنے والے اصل شخص تھے، جو انقلابی جوش سے متاثر تھا۔ استغاثہ نے بھی عدالت کو بتایا کہ ٹیریو ’پراؤڈ بوائز‘ گروپ کے ساتھ رابطے میں تھا اور ان کے افعال کی نگرانی کرتا تھا۔

استغاثہ نے عدالت سے ٹیریو کو 33 سال قید کی سزا کا مطالبہ کیا، اور کہا کہ ٹیریو نے بالٹی مور سے حملے کی ہدایت کی، تاہم جج نے اسے 22 سال قید کی سزا سنائی۔ جج ٹموتھی کیلی نے گزشتہ ہفتے بھی ایک اور انتہائی دائیں بازو کے پراؤڈ بوائز لیڈر ایتھن نورڈین کو 18 سال قید کی سزا سنائی تھی، اور اس سے قبل مئی میں اوتھ کیپرز ملیشیا کے بانی اسٹیورٹ روڈز کو 18 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

منگل کو عدالت میں ٹیریو نے کہا کہ وہ اپنے کیے پر پشیمان ہے، ٹیریو نے اُس دن قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف تشدد کے بارے میں کہا ’’میں انتہائی شرمندہ اور مایوس ہوں، 6 جنوری کو جو کچھ ہوا وہ ایک قومی شرمندگی تھی۔‘‘

امریکی میڈیا کے مطابق کانگریس پر 6 جنوری 2021 کے حملے میں 5 افراد ہلاک اور 138 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ حملہ آور جوبائیڈن کی صدارتی الیکشن میں جیت کی توثیق کے عمل کو روکنا چاہتے تھے، اسی حوالے سے ٹرمپ کے خلاف الیکشن فراڈ، بغاوت اور سازش کے مقدمات کی سماعت آئندہ سال ہوگی۔