لاہور: مقامی عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن(ر) صفدر کی حکومت مخالف اشتعال انگیز تقریر میں درخواست ضمانت مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی مقامی عدالت میں کیپٹن (ر) صفدر کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی تو ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کی جانب سے سماعت ملتوی کرنےکی استدعا کی گئی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔ عدالت نے کہا کہ آج ہی سماعت مکمل کرکےفیصلہ سنایاجائےگا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور، عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
دوران سماعت پبلک پراسیکیوٹر اور کیپٹن (ر) صفدر کے وکلاء نے دلائل مکمل کیے، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کرکے وقفہ کردیا۔
کچھ دیر بعد عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کیپٹن(ر) صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
واضح رہے کہ پولیس نے کیپٹن (ر) صفدر کےخلاف اشتعال انگیزبیان، بغاوت اورنقص امن کامقدمہ درج کیا تھا اور لاہور پولیس نے انہیں راوی ٹول پلازہ سے گرفتار کیا تھا۔
گزشتہ سماعت پر پراسیکیوٹر جنرل نے کیپٹن (ر) صفدر کی اشتعال انگیز تقاریر کی سی ڈی عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ تقاریر میں وہ عوام کو حکومت کے خلاف اکسا رہے ہیں، ان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا عدالت میں کہنا تھا کہ مجھے پکڑا گیا تو پتا ہی نہیں چلا کہ کون گرفتار کررہا ہے۔
وکیل فرہاد شاہ نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر کا تعلق کسی کالعدم تنظیم سے نہیں ہے، کسی کی خواہش پر ایف آئی آر میں دفعات شامل نہیں کی جاسکتی ہیں۔