اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان جلد عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دے گا۔
غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ یقین ہے الیکشن کمیشن اپنے کام کو ایمانداری سے سر انجام دے رہا ہے اور نگراں حکومت اس کے ساتھ معاونت کر رہی ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ صدر مملکت عارف علوی کے انتخابات کی تاریخ دینے پر حکومت کا اعتراض بنتا نہیں ہے، یہ مینڈیٹ نگراں حکومت کا نہیں الیکشن کمیشن کا ہے، نگراں حکومت نے الیکشن میں صرف معاونت کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے کیسز عدالت میں چل رہے ہیں، امید کرتا ہوں عدالتی نظام شفاف ہونا چاہیے، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم حکومت پر بھی سلیکٹڈ حکومت کا الزام لگتا تھا، پاکستان کا مفاد سب سے اولین ترجیح ہے۔
متعلقہ: چیئرمین پی ٹی آئی سے ڈیل کا مجھے کوئی علم نہیں، نگراں وزیر اعظم
مسئلہ کشمیر پر گفتگو کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سکیورٹی کونسل کی قراردادوں پر پرانا ایجنڈا ہے، پاکستان مختلف فورمز پر کشمیر کا مقدمہ لڑتا رہا ہے، مقبوضہ وادی قید خانے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال پاکستان میں ہیومن رائٹس کے حوالے سے کشمیر جیسی صورتحال ہے، آزادی صحافت سے متعلق پاکستان کے حالات بہت بہتر ہیں۔
نگراں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ تاثرغلط ہے کہ طالبان پاکستان کی بات نہیں سن رہے، افغانستان نے دوحہ مذاکرات میں کہا تھا کہ ہماری سرزمین کسی ملک کے خلاف دہشتگردی کیلیے استعمال نہیں ہوگی، خطے میں ہمسایوں سے اچھے تعلقات کیلیے افغان طالبان بھی راضی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس دفاع کا حق موجود ہے، اپنی سرزمین اور لوگوں کی حفاظت کیلیے جہاں ایکشن لینا پڑا لیں گے، ضرورت کے مطابق جو فیصلے لیں گے وہ نظر بھی آ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا سازش کے تحت افغانستان میں اسلحہ چھوڑ کر گیا یہ تاثرغلط ہے، افغانستان کے ساتھ ہماری روزانہ کی بنیاد پر تجارت ہو رہی ہے، افغان نیشنل ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے چند ایشوز تھے، ایک پہلو غیر قانونی تجارت کا آ رہا تھا اس کو فوکس کر کے دور کیا، افغانستان سمیت پورے سینٹرل ایشیا کے ساتھ تجارتی تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔