پشاور: خیبر پختونخوا کی نگراں کابینہ نے اگلے 4 مہینے کیلیے 529 بلین روپے کا بجٹ منظور کر لیا جس میں جولائی تا فروری ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ 912 ارب روپے لگایا گیا۔
بجٹ دستاویز کے مطابق 4 ماہ کے بجٹ اخراجات کیلیے 417 ارب اور ترقیاتی کاموں کیلے 112 ارب رکھے گئے، یکم نومبر سے 28 فروری تک اخراجات جاریہ میں 19 فیصد اضافہ ہوا، 8 ماہ کی اخراجات جاریہ 767 ارب روپے تک پہنچ گیا، بندوبستی اضلاع کے 4 ماہ کے اخراجات جاریہ کیلیے 366 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔
دستاویز کے مطابق مجموعی طور پر رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ کے بجٹ 675 ارب روپے لگایا گیا ہے، قبائلی اضلاع کے 4 ماہ کے اخراجات جاریہ کیلیے 50 ارب 70 کروڑ روپے کی منظوری دے دی گئی۔
قبائلی اضلاع میں مجموعی طور پر 8 ماہ کا اخراجات جاریہ 81 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ بندوبستی اضلاع کیلیے 91 ارب 85 کروڑ روپے ترقیاتی فنڈز کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ قبائلی اضلاع کے 4 ماہ کے ترقیاتی کاموں کیلیے 20 ارب 26 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی، اضلاع میں ترقیاتی کاموں کیلیے اےآئی پی پروگرام میں 10ارب روپے مختص کیے گئے۔
نگراں وزیر خزانہ احمد رسول بنگش نے بتایا کہ محدود وسائل میں معاملات چلا رہے ہیں تنخواہوں پر کٹ نہیں لگا رہے، قبائلی اضلاع کے انضمام سے فائدہ ہوا صوبائی بجٹ سے ضروریات پورے کر رہے ہیں۔
حمد رسول بنگش نے بتایا کہ بقایاجات کیلیے وفاقی حکومت کو کئی خطوط لکھے ہیں، وفاقی حکومت کے اپنے مسائل ہے ہمیں اس کا احساس ہے، ہمیں امید ہے کہ وفاقی حکومت ہمیں فنڈ دے گا، بجٹ میں 417 بلین کرنٹ اور 112 بلین روپے ڈیولپمنٹ کیلیے مختص کر دیے۔