Category: سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات

SCIENCE AND TECHNOLOGY NEWS IN URDU

  • فاسٹ فوڈ دماغ کو کیسے نقصان پہنچاتا ہے؟ سائنس دانوں کی دل دہلا دینے والی تحقیق

    فاسٹ فوڈ دماغ کو کیسے نقصان پہنچاتا ہے؟ سائنس دانوں کی دل دہلا دینے والی تحقیق

    سڈنی یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق کے نتائج میں یہ انکشاف کیا ہے کہ فاسٹ فوڈ دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے۔

    گزشتہ ماہ اپریل میں انٹرنیشنل جرنل آف اوبیسٹی میں شائع شدہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ہم یہ تو پہلے سے جانتے ہیں کہ سیر شدہ چکنائی (saturated fat) اور ریفائنڈ شوگر کے زیادہ استعمال سے ہمارے جسم پر کس قسم کے اثرات مرتب ہوتے ہیں، تاہم اب انسانوں پر اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق میں سائنس دانوں کو معلوم ہوا ہے کہ یہ ہمارے دماغ کے ایک مخصوص حصے پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں۔

    سائنس دانوں نے ورچوئل رئیلٹی (VR) سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے تحقیق کے دوران پایا کہ چکنائی اور شوگر کی زیادہ مقدار کھانے سے ’’مقامی نیویگیشن‘‘ (کسی جگہ یا ماحول میں اپنی پوزیشن کو سمجھنے، راستوں کو یاد رکھنے کی صلاحیت) اور یادداشت کی خرابی کا خدشہ ہے، سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ اس سے قبل چوہوں پر کیے جانے والی تحقیقات کے نتائج بھی اس سے ملتے جلتے تھے۔

    فاسٹ فوڈ دماغ

    اس ریسرچ اسٹڈی کے دوران 120 نوجوان بالغ افراد نے غذائی چکنائی اور شکر کی جانچ (DFS) کرائی، تاکہ محققین گزشتہ بارہ مہینوں کے دوران اندازہ لگا سکیں کہ انھوں نے اوسطاً کتنی شکر اور غذائی چکنائی کھائی۔ اس کے بعد انھیں سر پر ایک ورچوئل رئیلٹی ہیڈ سیٹ پہنائے گئے، اور انھیں تھری ڈی بھول بھلیاں گیم کھیلنے دیا گیا، کہ اس میں راستہ تلاش کریں، بھول بھلیاں میں خزانے تک پہنچنے کے لیے کچھ اشارے بھی دیے گئے تھے، جنھیں سمجھتے ہوئے آگے بڑھنا تھا۔

    شرکا نے یہ کھیل 6 بار کھیلا، ان میں سے جنھوں نے 4 منٹ سے کم وقت میں راستہ تلاش کر کے خزانے تک رسائی کی، وہ اگلی کوشش کی طرف بڑھ گئے، اور جو اس ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکام ہوئے تو انھیں ورچوئلی خزانے کے لوکیشن تک پہنچایا گیا جہاں انھوں نے اگلی کوشش کے لیے رہنما اشارے دیکھے۔


    اینٹی بائیوٹکس سے متعلق 5 اہم باتیں اور ہدایات


    ساتویں اور آخری کوشش میں خزانے کو ہٹایا گیا، اور اس بار شرکا کو بھول بھلیاں کے اس حصے تک جانا تھا جس کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ پچھلی بار خزانے کا وہی مقام تھا۔

    اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اگرچہ ورکنگ میموری اور وزن اور جسم کے سائز کو ایڈجسٹ کر لیا گیا تھا، ان شرکا نے جنھوں نے چکنائی اور شکر والی زیادہ غذا کھائی تھی، دیگر کے مقابلے میں بری کارکردگی دکھائی۔

    ان نتائج سے یہ نشان دہی ہوئی کہ زیادہ چکنائی اور شکر والی غذائیں (روایتی مغربی خوراک) ہپپوکیمپس کی ایک قسم کی خرابی (hippocampus impairment) کا سبب بنتی ہیں، جو مقامی نیویگیشن اور یادداشت کے فعل میں رکاوٹ ڈالتی ہے۔ یہ یاد رہے کہ مقامی نیویگیشن کا مطلب ’’ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے والے راستے کو سمجھنا اور یاد رکھنا‘‘ ہے۔

    سڈنی یونیورسٹی کے محقق ڈومینک ٹران نے یہ تشویش بات کہی کہ عام عام BMI اسکور والے نسبتاً صحت مند افراد میں بھی ایک ناقص غذا دیگر میٹابولک حالات ظاہر ہونے سے بہت پہلے (دماغی صلاحیت) ادراک کو کمزور کر سکتی ہے۔

    تاہم دوسری طرف اس تحقیق میں یہ خوش خبری بھی دی گئی ہے کہ محققین کا خیال ہے کہ اس صورت حال سے آسانی سے بحالی ممکن ہے، محققین نے کہا کہ غذائی تبدیلیاں ہپپوکیمپس کی صحت کو بہتر بنا سکتی ہیں۔

  • ایپل نے ’اسمارٹ گلاسز‘ کی تیاری شروع کردی

    ایپل نے ’اسمارٹ گلاسز‘ کی تیاری شروع کردی

    آئی فونز اور دیگر ڈیوائسز تیار کرنے والی امریکی کمپنی ایپل اب ایپل ااسمارٹ گلاسز (جدید چشمے) اور اے آئی سرورز کے لیے خصوصی چپس تیار کر رہی ہے جس میں نئے میک بُک کمپیوٹرز بھی شامل ہیں۔

    بلومبرگ نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایپل نے ان چشموں کے لیے چِپ بنانے میں خاصی پیش رفت کی ہے، ذرائع کے مطابق یہ اشارہ ہے کہ ایپل اب میٹا کے مشہور رے بین اسمارٹ چشموں کا مقابلہ کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایپل کمپنی ایسی چپس تیار کرنے کوششوں میں مصروف عمل ہے جو اس کے اسمارٹ گلاسز کو طاقت فراہم کرے گی۔

    Apple glasses

    مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں شامل ہونے کے لیے ایپل اپنی نئی آئی فون سیریز میں آن ڈیوائس اے آئی خصوصیات شامل کر رہا ہے۔ ’ایپل انٹیلی جینس‘ ایک ایسا فیچر ہے جو نوٹیفیکیشنز کا خلاصہ بناسکتا ہے، ای میلز دوبارہ لکھ سکتا ہے اور صارفین کو اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی تک رسائی دے سکتا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ اس چپ کی تیاری میں پیشرفت سے کمپنی کے اندر اسمارٹ گلاسز (جدید چشموں) کی تیاری پر کام بھی تیز ہوجائے گا اور امکان ہے کہ اس نئی ڈیوائس کی پروڈکشن 2027 کے آخر تک شروع ہو جائے گی یعنی کمپنی کے اولین اسمارٹ گلاسز دو سال بعد متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔

    رپورٹ کے مطابق، چشموں کے لیے جو پروسیسر بنایا جا رہا ہے، وہ ایپل واچ میں استعمال ہونے والے کم توانائی والے چِپ پر مبنی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ چِپ آئی فون، آئی پیڈ یا میک کے مقابلے میں بہت کم بجلی استعمال کرے گی۔

    AR Smart Glasses

    اسمارٹ گلاسز کیسے کام کریں گے؟

    جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ اسمارٹ گلاسز عام چشموں کی طرح پہنے جاتے ہیں، یہ ایسے چشمے ہوتے ہیں جو موبائل فون، انٹرنیٹ، یا دیگر ڈیوائسز سے منسلک ہوسکتے ہیں، مختلف معلومات دکھا سکتے ہیں (جیسے نوٹیفکیشن، موسم، راستے وغیرہ۔

    اس کے علاوہ اس میں موجود کیمرے سے تصویر یا ویڈیو بھی بنائی جاسکتی ہے اور اسے آواز یا حرکت سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

     

  • آئی فون صارفین کیلئے بڑی خبر : ایپل نے نئی حکمت عملی اختیار کرلی

    آئی فون صارفین کیلئے بڑی خبر : ایپل نے نئی حکمت عملی اختیار کرلی

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل اپنے آئی فون صارفین کو متوجہ کرنے کیلیے نئے آئی فونز کو متعارف کرانے کے طریقہ کار میں تبدیلی پر غور کررہی ہے۔

     آئی فون متعارف کرانے کا روایتی انداز اب پرانا ہوجائے گا کیونکہ ایپل کمپنی آئندہ سال 2026سے آئی فونز کو دو مرحلوں میں متعارف کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

     رپورٹ کے مطابق ایپل کی جانب سے 2026 سے نئے آئی فونز متعارف کرانے کے سلسلے کو 2 مراحل میں تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

    کمپنی کے اس اقدام کا مقصد آئی فون صارفین کی آسانی کے ساتھ مارکیٹ میں اپنا تسلسل قائم رکھنا، منافع کو متوازن کرنا اور جغرافیائی انحصار کو کم کرنا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق آئی فون 18 سیریز کے ماڈلز کو 2 مراحل میں متعارف کرایا جائے گا اور ہر مرحلے کے درمیان 6 ماہ کا وقفہ ہوگا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایپل کی جانب سے پہلے آئی فون 18 سیریز کے پرو ماڈلز کو معمول کے مطابق ستمبر میں متعارف کرایا جائے گا جبکہ سستے آئی فون 18 ماڈلز 2027 کے موسم بہار میں پیش کئے جائیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق امکان ہے کہ پرو ماڈلز کے ساتھ 2026 میں ایپل کے پہلے فولڈ ایبل آئی فون کو بھی متعارف کرایا جاسکتا ہے۔اسی طرح ایپل کی جانب سے رواں سال سب سے پتلے آئی فون 17 ایئر کو بھی متعارف کرایا جائے گا۔

    نئی رپورٹ کے مطابق ایپل کی جانب سے آئی فون 17 ایئر کے نئے ماڈل کو 2026 میں بھی پیش کیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ کمپنی سستے آئی فونز کی پروڈکشن بھارت منتقل کرنے پر بھی غور کر رہی ہے تاکہ چین پر انحصار کم ہو سکے اور امریکی ٹیرف کے اثرات سے بچا جا سکے۔

  • کس ملک میں روبوٹ شیف ریسٹورنٹ چلارہے ہیں؟ دلچسپ ویڈیو

    کس ملک میں روبوٹ شیف ریسٹورنٹ چلارہے ہیں؟ دلچسپ ویڈیو

    دنیا کا ایک ملک ایسا بھی ہے جہاں روبوٹ شیف آنے والے گاہکوں کو کھانا بنا کر پیش کررہے ہیں اور ریستوران چلا رہے ہیں۔

    کیلیفورنیا میں ایک نیا ریسٹورنٹ کھلا ہوا جہاں برگر دستیاب ہے مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ انھیں بنانے کا کام روبوٹ شیف انجام دیتے ہیں اور ریسٹورینٹ کی انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ 30 سیکنڈ سے بھی کم وقت میں آپ کے ٹیبل پر گرم کھانا پہنچا دیا جاتا ہے۔

    برگر بوٹس ریسٹورنٹ کیلیفورنیا کی سیلیکون ویلی میں موجود ہے جسے اے بی بی روبوٹکس کی جانب سے بنایا گیا ہے، اس میں دو اسمبلی ڈروائڈز مل کر کام کرتے ہوئے برگر پیٹیز بناتے ہیں۔

    برگر بوٹس کے بانی الزبتھ ٹرونگ نے بتایا کہ اس ویژن کا مقصد فوڈ سروس میں مستقل مزاجی، شفافیت اور گاہکوں کےلیے کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔

    یہاں برگر بنانے کا عمل تیز لیکن کافی دلچسپ ہوتا ہے، ایک تازہ پکی ہوئی پیٹی کو برگر بن کے اوپر رکھا جاتا ہے اور پھر کیوآر کوڈ کے ساتھ کنویئر بیلٹ کے ساتھ لے جایا جاتا ہے۔

    روبوٹ میں سے ایک جسے Flexpicker کہا جاتا ہے، وہ کیو آر کوڈ کا ڈیٹا استعمال کرتے ہوئے برگر کے لیے خصوصی چٹنی ، پنیر، اچار اور پیاز سمیت ٹاپنگز کو منتخب کرتا ہے اور برگر کو تیار کرتا ہے، یہ برگر 27 سیکنڈ میں کھانا کھانے کے لیے تیار ہو جاتا ہے۔

  • واٹس ایپ اب کن فونز پر کام نہیں کرے گا؟

    واٹس ایپ اب کن فونز پر کام نہیں کرے گا؟

    پیغام رسانی کے لیے استعمال ہونے والی دنیا کی سب سے مقبول ایپلی کیشن واٹس ایپ اب تین مشہور فونز پر کام نہیں کرے گا۔

    واٹس ایپ 3 بلین صارفین ماہانہ استعمال کرتے ہیں لیکن میسجنگ ایپ مئی 2025 کے پہلے ہفتے میں پرانے آئی فون ماڈلز پر کام کرنا بند کردے گی جس کے لیے آئی او ایس 15.1 یا اس کے بعد کے ورژن کی ضرورت ہوگی۔

    توقع کی جارہی ہے کہ اس سے آئی فون 5 ایس، آئی فون 6 اور آئی فون 6 پلس کے صارفین متاثر ہوں گے۔

    واٹس ایپ نے آئی او ایس 12 یا اس کے بعد کے ورژن چلانے والے آئی فونز کو سپورٹ کیا لیکن اس تبدیلی کے ساتھ، پرانے سافٹ ویئر کے صارفین ایپ کی تمام خصوصیات بشمول پیغامات بھیجنا اور وصول کرنا بند کر دیں گے۔

    میٹا کی ملکیت والی ایپ تبدیلیاں کر رہی ہے کیونکہ کئی پرانے آپریٹنگ سسٹم سیکیورٹی کی خلاف ورزیاں کرتے ہیں۔ کمپنی نے کہا، "ہو سکتا ہے کہ ان ڈیوائسز میں تازہ ترین سیکیورٹی اپ ڈیٹس نہ ہوں یا ان میں واٹس ایپ کو سپورٹ کرنے کے لیے درکار فعالیت کی کمی ہو۔”

    ایپل اور کئی دیگر کمپنیاں اس وقت متروک ماڈلز کو سپورٹ نہیں کر رہی ہیں جیسے کہ آئی فون 5 اور سام سنگ ایس فائیو برسوں پہلے آفیشل سپورٹ اور اسپیئر پارٹس کی دستیابی کو ختم کر رہا ہے۔

    اگر آپ کے پاس دہائی پرانا فون ہے اور آپ کو وہی اطلاع مل رہی ہے۔ آپ اس پر نیویگیٹ کر کے آپریٹنگ سسٹم کا موجودہ ورژن چیک کر سکتے ہیں۔

    وہ آلات جو آئی او ایس 15.1 یا اس سے اوپر کے لیے اہل نہیں ہیں وہ اب واٹس ایپ استعمال نہیں کر سکیں گے۔

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

  • مائیکرو سافٹ نے 22 سال بعد ’اسکائپ‘ کو بند کردیا

    مائیکرو سافٹ نے 22 سال بعد ’اسکائپ‘ کو بند کردیا

    مائیکرو سافٹ نے 22 سال بعد ایک زمانے کی مقبول سروس ’اسکائپ‘ کو بند کردیا۔

    ابتدائی انٹرنیٹ کالنگ سروس اسکائپ 22 سال بعد 5 مئی 2025 کو باضابطہ بند ہوگئی، فروری 2025 کے آخر میں مائیکرو سافٹ نے اسکائپ کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مائیکرو سافٹ کے مطابق اسکائپ کے بجائے دیگر ایپ کو فروغ دینے پر توجہ دے رہے ہیں۔

    2010 کے وسط میں اسکائپ کے ماہانہ صارفین کی تعداد 300 ملین سے زائد تھی، اسکائپ کو مائیکرو سافٹ نے 2011 میں 8.5 ملین ڈالرز میں خریدا تھا۔

    مائیکرو سافٹ نے اسکائپ کے یوزرز کو اب اپنے پلیٹ فارم ’ٹیمز‘ پر منتقل کردیا ہے، اسکائپ پر ڈیٹا جنوری  2026 تک رہے گا پھر ختم کردیا جائے گا۔

    مائیکروسافٹ کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق میٹنگ ٹیم میں بھی ان خصوصیات کو جاری رکھا گیا ہے جو اسکائپ میں موجود تھیں۔

    مائیکرو سافٹ میٹنگ کے ذریعے انفرادی اورگروپ ویڈیو کالز، مسیجنگ اور فائل شیئرنگ جیسی خدمات سے مفت فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

    مائیکرو سافٹ کے مطابق گزشتہ 2سالوں میں میٹنگ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد میں 4گنا اضافہ ہوا ہے۔

  • اسکائپ آج سے ہمیشہ کے لیے بند، صارفین کیا کریں؟

    اسکائپ آج سے ہمیشہ کے لیے بند، صارفین کیا کریں؟

    اسکائپ 22 سال کی طویل سروس کے بعد آج سے ہمیشہ کے لیے بند کر دیا گیا۔

    اسکائپ کی مالک کمپنی مائیکروسافٹ نے مشہور ویڈیو میٹنگ پلیٹ فارم Skype کو بائیس سال کی طویل سروس کے بعد آج سے بند کر دیا ہے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق یہ فیصلہ مائیکروسافٹ کی طرف سے بنائے گئے ایک دوسرے ویڈیو میٹنگ پلیٹ فارم __ مائکروسافٹ ٹیمز __ کی مقبولیت کے بعد سامنے آیا ہے۔

    ٹیمز میں بھی ان خصوصیات کو جاری رکھا گیا ہے جو اسکائپ میں موجود تھیں، مائیکرو سافٹ ٹیمز کے ذریعے انفرادی اور گروپ ویڈیو کالز، مسیجنگ اور فائل شیئرنگ جیسی خدمات سے مفت فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔


    خبردار! اپنا جی میل اکاؤنٹ فوراً اپگریڈ کر لیں ورنہ۔۔۔


    مائیکرو سافٹ کے مطابق گزشتہ 2 سالوں میں ٹیم استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد میں 4 گنا اضافہ ہوا ہے۔ کمپنی اب اپنی توجہ ’’مائیکروسافٹ ٹیمز‘‘ پر مرکوز کر رہی ہے اور صارفین کو اس پلیٹ فارم پر منتقل ہونے کی ترغیب دے رہی ہے، واضح رہے کہ Skype کی مفت خدمات بند کر دی گئی ہیں تاہم Skype for Business فیچر موجود رہے گا۔


    مائیکروسافٹ نے اسکائپ کی سروس بند کرنے کا اعلان کر دیا


    صارفین سے کہا گیا تھا کہ وہ اسکائپ کے شٹ ڈاؤن کی تاریخ سے پہلے اپنا ڈیٹا (چیٹ، رابطے وغیرہ) ایکسپورٹ کر سکتے ہیں۔

  • خبردار! اپنا جی میل اکاؤنٹ فوراً اپگریڈ کر لیں ورنہ۔۔۔

    خبردار! اپنا جی میل اکاؤنٹ فوراً اپگریڈ کر لیں ورنہ۔۔۔

    اگر آپ گوگل کی جی میل سروس استعمال کرتے ہیں تو اب وقت آگیا ہے کہ آپ اپنا جیل میل اکاؤنٹ فوری طور پر اپگریڈ کر لیں۔

    گوگل نے اپنے صارفین کیلیے الرٹ جاری کیا ہے کیونکہ جی میل اکاؤنٹس کو نشانہ بنانے والے فشنگ حملوں (Phishing Attacks) میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

    مصنوعی ذہانت اے آئی کی وجہ سے فشنگ حملوں کا انداز بدل گیا ہے جنہیں فوری طور پر شناخت کرنا انتہائی مشکل ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ صارفین کو اپنے اکاؤنٹس کی حفاظت کیلیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: جی میل صارفین کیلیے اہم خبر، جدید سہولت متعارف

    سائبر سکیورٹی کمپنی چیک پوائنٹ کے مطابق گوگل اس وقت فشنگ حملوں سے متاثر ہونے والی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ہے جبکہ دوسرے نمبر پر مائیکرو سافٹ ہے۔

    ان حملوں کے ذریعے جی میل صارفین سے لاگ ان کی تفصیلات لی جاتی ہیں، اے آئی کی وجہ سے 2025 میں یہ حملے زیادہ جدید ہوتے جا رہے ہیں۔

    گوگل نے صارفین پر واضح کیا ہے کہ وہ ان کو پاس ورڈ دوبارہ ترتیب دینے یا سکیورٹی کے مسائل حل کرنے کیلیے کبھی کال یا ای میل نہیں کرے گا، اگر کوئی اس کا دعویٰ کرتا ہے اور لاگ ان کی معلومات طلب کرتا ہے تو یہ ایک دھوکہ ہوگا۔

    جی میل اکاؤنٹ کی حفاظت کا ایک طریقہ پاس کیز کو اپگریڈ کرنا ہے۔ پاس ورڈز کے برعکس پاس کیز مضبوط تحفظ فراہم کرتی ہیں اور آپ کو اپنے فنگر پرنٹ، فیس اسکین یا ڈیوائس لاک کا استعمال کر کے سائن ان کرنے کی اجازت دیتی ہیں۔

    گوگل اب بھی پاس ورڈز کو بیک اپ کے طور پر رکھنے کی اجازت دیتا ہے لیکن آپ کو اپنا پاس ورڈ اپڈیٹ کرنا چاہیے، ایک قابل اعتماد ڈیوائس یا ایپ کے ذریعے ٹو فیکٹر اتھینٹیکیشن کو فعال کرنا چاہیے۔

    جیسے جیسے اے آئی کے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں سکیورٹی ماہرین اور یہاں تک کہ ایف بی آئی نے خبردار کرنا شروع کر دیا ہے کہ سکیورٹی کے روایتی طریقے ان خطرات کو کم نہیں کر سکتے۔

  • واٹس ایپ ویب صارفین کے لیے اچھی خبر

    واٹس ایپ ویب صارفین کے لیے اچھی خبر

    پیغام رسانی کے لیے استعمال ہونے والی دنیا کی سب سے بڑی ایپلیکیشن واٹس ایپ نے ویب ورژن کے لیے نیا فیچر متعارف کروایا جارہا ہے۔

    واٹس ایپ ویب ورژن استعمال کرنے والے صارفین کو فون اٹینڈ کرنے کے لیے موبائل فون اٹھانا پڑتا ہے کیونکہ تاحال ویب ورژن میں وائس کال یا ویڈیو کال کی سہولت میسر نہیں تاہم اب واٹس ایپ نے جلد اس سے متعلق نیا فیچر متعارف کروانے جارہی ہے۔

    ٹیکنالوجی رپورٹس کے مطابق ایپ  اپنے ویب صارفین کے لیے  وائس اور ویڈیو کالنگ فیچر متعارف کرانے کے لیے تیار ہے۔

    ویب بیٹا انفو کے مطابق واٹس ایپ کا  نیا فیچر  ویب ورژن میں واٹس ایپ استعمال کرنے والے صارفین کی آسانی کیلئے متعارف کروایا جارہا ہےجو کہ ویب کے حالیہ ورژن میں متعارف کروایاجاسکتا ہے۔

    یہ پڑھیں: واٹس ایپ کا نیا پرائیویسی فیچر متعارف

    رپورٹ کے مطابق نیا فیچر  فی الحال تیاری کے مراحل میں ہے لیکن جلد ہی اسے صارفین کیلئے متعارف کروایا جائے گا جس کیلئے کسی حتمی تاریخ کا اعلان سامنے  نہیں آیا ہے۔

    واٹس ایپ کی یہ نئی اپ ڈیٹ صارفین کو کروم سفاری،  ایج جیسے براؤزرز سے براہ راست انفرادی اور گروپ کالز کرنے کی اجازت دے گی جس کے بعد  ونڈوز یا میک او ایس صارفین کو واٹس ایپ کی ڈیسک ٹاپ ایپ کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    یاد رہے کہ واٹس ایپ نے  2021 میں اپنے  ڈیسک ٹاپ کالنگ فیچر کو شروع کیا تھا  لیکن صارفین اس فیچر کو مخصوس ویب براؤزرز پر ہی استعمال کر سکتے تھے۔

  • اسپیس ایکس کا مقابلہ، ایمیزون نے خلائی مارکیٹ میں قدم رکھ دیا

    اسپیس ایکس کا مقابلہ، ایمیزون نے خلائی مارکیٹ میں قدم رکھ دیا

    اسپیس ایکس کا مقابلہ کرنے کیلئے ایمیزون نے اپنا پہلا انٹرنیٹ سیٹلائٹ لانچ کرتے ہوئے خلائی مارکیٹ میں قدم رکھ دیا۔

    ایمیزون نے اپنا پہلا انٹرنیٹ سیٹلائٹ لانچ کرتے ہوئے خلائی مارکیٹ میں قدم رکھ دیا، جہاں ایلون مسک کی اسپیس کمپنی غلبہ رکھتی ہے۔

    ایمیزون نے فلوریڈا سے اپنے پہلے 27 سیٹلائٹس خلا میں روانہ کر کے اپنے انٹرنیٹ فرام اسپیس منصوبے ’پروجیکٹ کوئپر براڈ بینڈ انٹرنیٹ‘ کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔

    پروجیکٹ کوئپر ایمیزون کا ایک 10 ارب ڈالر کا بڑا منصوبہ ہے، جس کا اعلان 2019 میں کیا گیا تھا۔ اس منصوبے کے تحت دنیا بھر میں صارفین، کاروباری اداروں اور حکومتی اداروں کو سیٹلائٹ کے ذریعے براڈ بینڈ انٹرنیٹ فراہم کیا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق ایمیزون کا مقصد ہے دنیا میں تیز رفتار اور سستی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کیلئے تین ہزار دو سو سے زائد سیٹلائٹس کو مدار میں بھیجے گا۔

    اسپیس ایکس نے اس سیٹلائیٹ میں دوبارہ قابل استعمال ایندھن کے بوسٹر کو استعمال کیا، اسپیس ایکس کے 7ہزار سے زائد اسٹار لنکس اب بھی مدار کے اندر موجود ہیں جبکہ یورپ کی کمپنی ون ویب کے سیکڑوں سیارے اس مدار سے بھی اوپر ہیں۔