Category: سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات

SCIENCE AND TECHNOLOGY NEWS IN URDU

  • اے آئی ڈویلپرز کیلیے خوشخبری : میٹا کا نیا "لاما اے پی آئی” ماڈل متعارف

    اے آئی ڈویلپرز کیلیے خوشخبری : میٹا کا نیا "لاما اے پی آئی” ماڈل متعارف

    فیس بک کی مالک کمپنی میٹا نے ایک نیا "لاما اے پی آئی” ماڈل متعارف کرایا ہے تاکہ کمپنیاں اور ڈویلپرز آسانی سے اپنے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پروڈکٹس بنا سکیں۔

    رپورٹ کے مطابق یہ اعلان میٹا نے اپنی پہلی اے آئی ڈویلپر کانفرنس میں کیا۔ میٹا چاہتی ہے کہ اے آئی ڈویلپرز اس کے لاما ماڈل کو استعمال کریں، اس لیے اس نے ایک آسان اے پی آئی متعارف کیا ہے۔

    میٹا کا مقصد ہے کہ اس کے صارفین اے پی آئی کی مدد سے کم وقت اور کم خرچ میں اے آئی پروڈکٹس بنا سکیں، میٹا کا ماننا ہے کہ ’لاما اے پی آئی‘ آرٹیفیشل انٹیلی جینس کی دنیا میں مقابلے کے رجحانات اور نئے ماڈلز کی ترقی کو فروغ دے گی۔

    لاما اے پی آئی کیا ہے؟

    لاما ایک آرٹیفیشل انٹیلی جینس ماڈل ہے جو میٹا نے تیار کیا ہے، میٹا نے اس ماڈل کو ایک اے پی آئی (ایپلی کیشن پروگرامنگ انٹرفیس) کے ذریعے فراہم کیا ہے تاکہ سافٹ ویئر ڈویلپر صرف ایک لائن کوڈ سے اس ٹیکنالوجی کو اپنے ایپس یا سسٹمز میں شامل کرسکیں۔

    میٹا کا مقصد ہے کہ زیادہ سے زیادہ کمپنیاں اور ڈویلپرز اس کے اے آئی ماڈلز کو استعمال کریں تاکہ وہ گوگل، اوپن اے آئی اور چین کی ڈیپ سیک جیسی کمپنیوں سے مقابلہ کرسکے۔

    اس حوالے سے میٹا کے چیف پروڈکٹ آفیسر کرس کاکس کا کہنا ہے کہ اب آپ صرف ایک لائن کوڈ سے لاما کو استعمال کر سکتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق لاما اے پی آئی کے نئے ماڈل کی مدد سے کوئی بھی ڈویلپر پہلے سے موجود اے آئی ٹیکنالوجی کو اپنے سسٹم میں شامل کر سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اوپن اے آئی کی آمدنی کا بڑا ذریعہ اس کی اے پی آئی ہے۔

    مزید پڑھیں : چیٹ جی پی ٹی استعمال کرنے والوں کیلئے اہم خبر

    میٹا ترجمان نے بتایا کہ لاما اے پی آئی ابھی محدود صارفین کے لیے دستیاب ہے اور اسے جلد ہی تمام صارفین کے لیے پیش کیا جائے گا، تاہم کمپنی کی جانب سے اس کی قیمت کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں بتایا گیا۔

    اے آئی اسسٹنٹ ایپ متعارف 

    علاوہ ازیں میٹا نے ایک نیا اے آئی اسسٹنٹ ایپ بھی متعارف کیا ہے۔ وہ اس سال کی دوسری سہ ماہی میں اپنے آرٹیفیشل انٹیلی جینس چیٹ بوٹ کے لیے ایک پیڈ سبسکرپشن (معاوضہ سروس) بھی ٹیسٹ کرے گی۔

  • اے آئی کے ذریعے پاسورڈ بنانے والے ہو جائیں خبردار!

    اے آئی کے ذریعے پاسورڈ بنانے والے ہو جائیں خبردار!

    پاسورڈ کے اس عالمی دن پر کیسپرسکی نے صارفین کو اے آئی پاسورڈ جنریشن کے خلاف خبردار کیا ہے کیونکہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس یا مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ پاسورڈ اتنے محفوظ نہیں ہو سکتے جتنے کہ وہ نظر آتے ہیں۔

    عام ناموں، لغت کے الفاظ اور ہندسوں کے مشترکہ امتزاج پر بھروسہ کرنے سے پاسورڈ کا ناقص انتظام ہے، نہ صرف یہ کہ ان پاسورڈز کو سمجھنا نسبتاً آسان ہے بلکہ اگر سائبر جرائم پیشہ ور ایک سائٹ پر پاسورڈ تک رسائی حاصل کر لیتا ہے تو اس کے نتیجے میں دوسری سائٹوں تک رسائی ہو سکتی ہے۔

    پاسورڈ کی تخلیق اور انتظام ایک مشکل کام ہو سکتا ہے۔ پاسورڈ بنانے اور انتظام کے بوجھ سے نمٹنے کیلیے لوگوں کو اپنے پاسورڈ بنانے کیلیے بڑے لینگویج ماڈلز (LLMs) جیسے چیٹ جی پی ٹی، ایل لامہ یا ڈیپ سیک کو استعمال کرنے کا لالچ دیا جا سکتا ہے۔

    کیسپرسکی میں ڈیٹا سائنس ٹیم کے سربراہ الیکسی اینٹونوف نے 1,000 پاسورڈ بنا کر اس کا تجربہ کیا جس میں چیت جی پی ٹی (اوپن اے آئی سے)، للاما (میٹا گروپ سے ماڈل)، ڈیپ سیک (چین سے نئے آنے والے) سمیت کچھ نمایاں اور قابل بھروسہ ایل ایل ایم استعمال کیے گئے۔

    الیکسی اینٹونوف کے مطابق ‘تمام ماڈل اس بات سے آگاہ ہیں کہ ایک اچھا پاسورڈ کم از کم 12 حروف پر مشتمل ہوتا ہے جس میں بڑے اور چھوٹے حروف، نمبر اور علامتیں شامل ہوتی ہیں۔

    ’عملی طور پر اگرچہ الگورتھم اکثر پاسورڈ میں ایک خاص کریکٹر یا ہندسوں کو داخل کرنے کو نظر انداز کرتے ہیں، چیٹ جی پی ٹی نے بعض اوقات 12 حروف سے بھی چھوٹے پاسورڈ تیار کیے ہیں۔‘

    2024 میں الیکسی اینٹونوف نے پاسورڈ کی مضبوطی کو جانچنے کیلیے ایک مشین لرننگ الگورتھم تیار کیا جس میں پتا چلا کہ جدید جی پی یواز یا کلاؤڈ بیسڈ کریکنگ ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے تقریباً 60 فیصد پاسورڈز کو ایک گھنٹے کے اندر کریک کیا جا سکتا ہے۔

    جب آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے تیار کردہ پاسورڈز پر لاگو کیا گیا تو نتائج خطرناک تھے وہ ظاہر ہونے سے کہیں کم محفوظ تھے، 88 فیصد ڈیپ سیک اور 87 فیصد ایل لامہ کے تیار کردہ پاسورڈ اتنے مضبوط نہیں تھے کہ وہ جدید ترین سائبر مجرموں کے حملے کا مقابلہ کر سکیں جبکہ چیٹ جی پی ٹی نے 33 فیصد پاسورڈز کے ساتھ تھوڑا بہتر کیا جو کیسپرسکی ٹیسٹ پاس کرنے کیلیے اتنے مضبوط نہیں تھے۔

    کیسپرسکی تجویز کرتا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر بھروسہ کرنے کے بجائے صارفین کو خود مضبوط پاسورڈ بنانا چاہیے یا پاسورڈ مینجمنٹ کیلیے وقف کردہ سافٹ ویئر جیسے کیسپرسکی پاس ورڈ مینیجر کو اپنانا چاہیے، یہ ٹولز کئی اہم فوائد پیش کرتے ہیں۔

  • چیٹ جی پی ٹی استعمال کرنے والوں کیلئے اہم خبر

    چیٹ جی پی ٹی استعمال کرنے والوں کیلئے اہم خبر

    ٹیکنالوجی کمپنی اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی کے سرچ ٹول میں متعدد نئے فیچرز کا اضافہ کردیا ہے، پلیٹ فارم کی مدد سے صارفین اب خریداری کر سکیں گے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کی جانب سے پیش کی گئی یہ اپ ڈیٹس گزشتہ برس اکتوبر میں متعارف کرائے گئے سرچ فیچرز میں شامل کی گئیں ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اوپن اے آئی گوگل اور دیگر سرچ انجنز کے لیے مسائل میں اضافہ کررہا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق تازہ ترین اپ ڈیٹس میں سب سے اہم شاپنگ فیچر ہے۔ اس فیچر کو استعمال کرتے ہوئے صارفین اشیاء کو ڈھونڈ سکتے ہیں اور موازنہ کرنے کے بعد براہ راست اس سے خریداری بھی کرسکتے ہیں۔

    اوپن اے آئی نے یہ بات واضح کی ہے کہ نتائج میں سامنے آنے والی اشیاء اشتہارات نہیں ہوں گی بلکہ ان کا خودبخود انتخاب کیا گیا ہے۔ یہ شاپنگ فیچرز چیٹ جی پی ٹی کے تمام صارفین کے لیے موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) مصنوعی ذہانت اب ہر میدان میں پنجے گاڑ رہی ہے اور خود کو انسان سے باصلاحیت ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ طب کے شعبے میں بھی اے آئی کی حیران کن پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں ایک خاتون اپنے ایک مرض کی وجہ سے ڈاکٹروں سے رجوع کرتی رہیں اور ڈاکٹرز بھی انہیں چکر پر چکر لگواتے رہے لیکن مرض کی تشخیص نہ کر سکے لیکن چیٹ جی پی ٹی نے خاتون مریض کے مہلک مرض کی تشخیص کر کے ان کی جان بچانے میں مدد کی۔

    رپورٹ کے مطابق 40 سالہ لورین بینن نامی خاتون تیزی سے کم ہوتے وزن اور معدے میں درد کی شکایت لے کر ایک ڈاکٹر کے پاس پہنچیں تو انہوں نے خاتون کو اس کی وجہ آرتھرائٹس یا معدے کی خرابی بتایا۔

    خاتون کے مطابق انہوں نے ڈاکٹر کے پاس کئی بار چکر لگائے مگر صحتیابی نہ ملی جس کے بعد جب انہوں نے چیٹ جی پی ٹی پر اپنے مرض کی علامات تحریر کیں تو وہاں سے ایک دلخراش جواب آیا کہ خاتون کو کینسر کا مرض لاحق ہے۔

    چیٹ جی پی ٹی سے سوچ سمجھ کر گفتگو کریں ورنہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !!

    پلیٹ فارم کے مطابق لورین ”ہیشیموتو“ نامی کینسر کی ایک قسم سے متاثر ہوئیں ہیں اور جب مریضہ نے ٹیسٹ کرایا تو چیٹ جی پی ٹی کی تشخیص بالکل درست نکلی۔

  • سائبر حملوں کے خطرے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری

    سائبر حملوں کے خطرے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری

    اسلام آباد: خطے میں کشیدگی کے پیش نظر سائبر حملوں کے خدشے کے باعث نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے ایڈوائئزری جاری کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیا کشیدگی  کا فائدہ ہیکرز اٹھا سکتے ہیں، سرکاری ادارے اور حساس انفرا اسٹرکچر سائبر حملوں کے ہدف ہوسکتے ہیں۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں دفاعی، مالی اور میڈیا کے شعبے سائبر حملوں کا شکار ہوسکتے ہیں، اسپیر فشنگ، مالویئر اور ڈیپ فیکس جیسے طریقے استعمال ہونے کا خدشہ ہے۔

    حملہ آور اداروں کی رازداری اور معلومات چوری کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں، پاکستان میں اسٹریٹیجک انفرا اسٹرکچر کی سروسز میں خلل پڑ سکتا ہے، فنانشل اداروں اور بینکنگ سسٹم میں سائبر خطرات میں اضافہ ہوا، نیشنل سرٹ کی حکومتی اداروں کو فوری طور پر سائبر سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ سائبر حملوں سے سیاسی عدم استحکام اور عوامی اعتماد کو نقصان پہنچ سکتا ہے، ادارے فوری طور پر اپنے سسٹمز کا سیکیورٹی آڈٹ کروائیں۔

  • چین کی AI میں امریکا کو ٹکر، نئی ایجاد سے سب حیران

    چین کی AI میں امریکا کو ٹکر، نئی ایجاد سے سب حیران

    چینی کی مواصلاتی آلات اور صارفی الیکٹرانکس تیار کرنے والی کمپنی ہواوے نے امریکی ٹیک نویڈا کو ٹکر دینے کے لیے نئی ایجاد سے سب کو حیران کر دیا۔

    چین کی ہواوے نے امریکا کی Nvidia کا مقابلہ کرنے کے لیے نئی AI چپ تیار کی کر لی۔

    وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ چین کی ہواوے ٹیکنالوجیز اپنے جدید ترین اور سب سے زیادہ طاقتور مصنوعی ذہانت (AI) پروسیسر کی جانچ کرنے کی تیاری کر رہی ہے کیونکہ وہ امریکی چپ کمپنی Nvidia کی کچھ اعلیٰ ترین مصنوعات کی جگہ لینے کے لیے پرُامید ہے۔

    امریکی اخبار نے اتوار کو اس معاملے سے واقف لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ Huawei نے Ascend 910D نامی نئی چپ کی تکنیکی فزیبلٹی کی جانچ کے لیے کچھ چینی ٹیک کمپنیوں سے رابطہ کیا ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ چینی کمپنی امید کر رہی ہے کہ اس کے Ascend AI پروسیسرز کی تازہ ترین تکرار کیلیفورنیا میں Nvidia کے H100 سے زیادہ طاقتور ہو گی اور مئی کے آخر میں پروسیسر کے نمونوں کی پہلی کھیپ موصول ہو جائے گی۔

    پچھلے ورژن کو 910B اور 910C کہا جاتا ہے۔

    جن لوگوں کا انٹرویو کیا گیا وہ بتاتے ہیں کہ چپ ابتدائی ترقی کی منازل طے کر رہی ہے اور اس کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور اسے صارفین کے استعمال کے لیے تیار کرنے کے لیے جانچ کے ایک سلسلے سے گزرنا پڑے گا۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز نے رپورٹ کیا کہ ہواوے اگلے ماہ کے اوائل سے چینی کمپنی صارفین کو اپنی جدید ترین 910C مصنوعی ذہانت کے چپ کی بڑے پیمانے پر ترسیل شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

  • چیٹ جی پی ٹی نے امریکی ڈاکٹروں کو شکست دے دی!

    چیٹ جی پی ٹی نے امریکی ڈاکٹروں کو شکست دے دی!

    مصنوعی ذہانت کیسے حاوی ہوتی جا رہی ہے اس کا ایک نمونہ تب دیکھنے کو ملا جب جیٹ جی پی ٹی نے امریکی ڈاکٹروں کو شکست دے دی۔

    آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) مصنوعی ذہانت اب ہر میدان میں پنجے گاڑ رہی ہے اور خود کو انسان سے باصلاحیت ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ طب کے شعبے میں بھی اے آئی کی حیران کن پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے امریکا میں ایک خاتون اپنے ایک مرض کی وجہ سے ڈاکٹروں سے رجوع کرتی رہیں اور ڈاکٹرز بھی انہیں چکر پر چکر لگواتے رہے لیکن مرض کی تشخیص نہ کر سکے لیکن چیٹ جی پی ٹی نے خاتون مریض کے مہلک مرض کی تشخیص کر کے ان کی جان بچانے میں مدد کی۔

    رپورٹ کے مطابق 40 سالہ لورین بینن نامی خاتون تیزی سے کم ہوتے وزن اور معدے میں درد کی شکایت لے کر ایک ڈاکٹر کے پاس پہنچیں تو انہوں نے خاتون کو اس کی وجہ آرتھرائٹس یا معدے کی خرابی بتایا۔

    خاتون کے مطابق انہوں نے ڈاکٹر کے پاس کئی بار چکر لگائے مگر صحتیابی نہ ملی جس کے بعد جب انہوں نے چیٹ جی پی ٹی پر اپنے مرض کی علامات تحریر کیں تو وہاں سے ایک دلخراش جواب آیا کہ خاتون کو کینسر کا مرض لاحق ہے۔

    چیٹ جی پی ٹی کے مطابق لورین ’’ہیشیموتو‘‘ نامی کینسر کی ایک قسم سے متاثر ہوئیں ہیں اور جب مریضہ نے ٹیسٹ کرایا تو چیٹ جی پی ٹی کی تشخیص بالکل درست نکلی۔

    ٹیسٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ان کی گردن پر دو چھوٹی چھوٹی رسولیاں تھیں، جو کینسر کی تھیں۔

    لورین کا کہنا تھا کہ ’میرے اندر ہیشیموتو مرض کی علامات نہیں تھیں، مجھے تھکاوٹ محسوس نہیں ہوتی تھی۔ اگر میں چیٹ جی پی ٹی پر نہ دیکھتی تو کینسر میرے جسم میں پھیل جاتا۔ چیٹ جی پی ٹی نے میری زندگی بچائی۔

  • امریکا، چین کشیدگی، 2026 سے بھارت آئی فونز مینوفیکچر کریگا

    امریکا، چین کشیدگی، 2026 سے بھارت آئی فونز مینوفیکچر کریگا

    امریکا اور چین کی تجارتی جنگ میں بھارت فائدہ اٹھانے کےلیے تیار ہے، آئندہ سال سے بھارت ایپل کی مصنوعات مینوفیکچر کرے گا۔

    معروف ٹیکنالوجی کمپنی جس کے زیادہ تر فونز پہلے چین میں تیارے ہوتے تھے، اب چین اور امریکا کے درمیان تجارتی کشیدگی کے بعد اس نے اعلان کیا ہے 2026 کے اختتام تک امریکا میں فروخت ہونے والے تمام آئی فونز کی مینوفیکچرنگ کو بھارت منتقل کیا جائے گا۔

    اس اقدام کا مقصد چین پر انحصار کم کرنا ہے، یہ فیصلہ امریکا اور چین کے درمیان حالیہ ٹیرف کشیدگی اور چین سے درآمدات پر عائد بھاری محصولات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    ایپل کمپنی کے تقریباً 90 کے قرین آئی فونز اس وقت چین میں تیار کیے جاتے ہیں لیکن اب اپنے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیکنالوجیکل کمپنی نے بھارت میں اپنی پیداوار بڑھانے کیلئے اقدامات کا آغاز کیا ہے۔

    آئی فون 17 کا نیا ڈیزائن اور پاکستان میں اس کی ممکنہ قیمت سامنے آگئی

    فاکسکون اور ٹاٹا الیکٹرانکس جو کہ ایپل کی شراکت دار کمپنی ہیں وہ بھارت میں آئی فونز کی تیاری میں مصروف ہیں اور مارچ 2025 میں بھارت سے امریکا کو تقریباً 2 ارب ڈالرز مالیت کے آئی فونز برآمد کیے گئے ہیں۔

    کمپنی کا منصوبہ ہے کہ 2026 تک بھارت میں سالانہ 6 ملین سے زائد آئی فونز تیار کیے جائیں، اس سے نہ صرف ایپل کی سپلائی چین کےلیے مختلف راستے کھیلیں گے بلکہ بھارت کیلئے یہ ایک بڑی اقتصادی پیش رفت بھی ہے

    خیال رہے کہ آئی فون کمپنی ایپل نے 2017 میں بھارت میں آئی فونز کی تیاری شروع کی تھی، اب کمپنی چاہتی ہے کہ بھارت کو اپنی مینوفیکچرنگ کا مرکز بنایا جائے۔

    https://urdu.arynews.tv/iphone-prices-may-increase-tariff-plan/

  • حیرت انگیز ویڈیو: سورج کے گرد روشنی کا ہالہ کہاں دیکھا گیا؟

    حیرت انگیز ویڈیو: سورج کے گرد روشنی کا ہالہ کہاں دیکھا گیا؟

    چاند کے گرد ہالہ (روشنی کا دائرہ) تو اکثر وبیشتر نظر آتا رہتا ہے لیکن دنیا کو روشنی سے منور کرنے والے سورج کے گرد یہ ہالہ دیکھا گیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں سورج کے گرد ایک روشن ہالے نے شہریوں کو حیرت میں مبتلا کر دیا جب کہ یہ ہالہ کیسے بنتا ہے ماہرین فلکیات نے بتا دیا۔

    رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے جنوبی ضلع صبیا میں شہریوں نے افق پر یہ نا قابل یقین منظر دیکھا گا۔ شہریوں نے دنیا کو روشنی سے منور کرنے والے سورج کے گرد ایک روشن دائرہ (ہالہ) دیکھا جس کو دیکھ کر وہ حیران رہ گئے۔

     

    اس تاریخی فلکیاتی منظر کو نہ صرف واضح طور پر دیکھا گیا بلکہ ماہرین نے اس کو دستیاویزی صورت میں ریکارڈ بھی کیا۔

    اس حوالے سے سعودی فلکیاتی انجمن کے سربراہ انجینئر ماجد ابو زہرہ نے بتایا کہ اس فلکی منطر کو ’’22 درجے کا ہالہ‘‘ کہتے ہیں کیونکہ اس کا زاویائی نصف قطر 22 ڈگری کو ہوتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سورج کے گرد روشنی کا حلقہ اس وقت بنتا ہے جب سورج کی روشنی بلند اور باریک بادلوں میں موجود چھ کونوں والے برف کے ذرات (کرسٹل) میں سے گزرتے ہوئے منعکس اور منکسر ہوتی ہے۔ یہ بادل عام طور پر سائرس بادل کہلاتے ہیں، جو سرد اور بلند فضائی طبقات میں پائے جاتے ہیں۔

    ابو زہرہ نے اس بات پر زور دیا کہ اس مظہر کو پانی کے قطروں سے بننے والے مظاہر مثلاً قوس قزح یا سورج کے تاج (Solar Corona) سے الگ سمجھنا ضروری ہے، کیوں کہ ان کی شکل اور سائنسی وجوہات مختلف ہیں۔

  • واٹس ایپ کا نیا پرائیویسی فیچر متعارف

    واٹس ایپ کا نیا پرائیویسی فیچر متعارف

    واٹس ایپ نے نیا پرائیویسی فیچر متعارف کروایا ہے جو یقینی طور پر صارفین کو پسند آئے گا۔

    پیغام رسانی کے لیے استعمال ہونے والی دنیا کی سب سے مقبول ایپلی کیشن  واٹس ایپ نے ’ایڈوانسڈ چیٹ پرائیویسی‘ کے نام سے ایک فیچر شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد آپ کی گفتگو کی سیکیورٹی کو بڑھانا ہے۔

    اس فیچر کے ساتھ آپ دوسروں کو اپنی چیٹس کو ایکسپورٹ کرنے یا آپ کی بھیجی گئی تصاویر اور ویڈیوز کو خودکار طور پر محفوظ کرنے سے روک سکتے ہیں۔

     یہ فیچر آپ کو اپنے دوستوں کو پیغامات میں میٹا اے آئی کا ذکر کرنے یا چیٹ میں اس سے سوالات کرنے سے روکنے کی اجازت دیتا ہے۔

    نئی ایڈوانسڈ پرائیویسی سیٹنگ ون آن ون اور گروپ چیٹس دونوں پر لاگو ہوگی۔

    ایک بار فعال ہو جانے کے بعد ون آن ون یا گروپ چیٹ میں کوئی بھی شخص واٹس ایپ کے باہر چیٹ کی مکمل تاریخ برآمد نہیں کر سکے گا۔

    اسی طرح آپ کی بھیجی گئی تصاویر اور ویڈیوز خود بخود دیگر شرکاء کے آلات کی گیلریوں میں محفوظ نہیں ہوں گی۔

    تاہم، صارفین اب بھی انفرادی پیغامات کے اسکرین شاٹس لینے اور محفوظ کر سکیں گے۔

    واٹس ایپ نے کہا ہے کہ ایڈوانسڈ چیٹ پرائیویسی فیچر تیار ہوتا رہے گا اور مستقبل قریب میں اسکرین شاٹس لینے پر بھی پابندی لگ سکتی ہے۔

    کمپنی کے مطابق یہ فیچر خاص طور پر گروپ چیٹس میں مفید ہو گا جہاں ممبران ایک دوسرے کو ذاتی طور پر نہیں جانتے لیکن حساس موضوعات پر بات کر رہے ہیں۔

    فیچر استعمال کرنے کا طریقہ

    بس ایک چیٹ کھولیں سب سے اوپر چیٹ کے نام پر ٹیپ کریں، اور ایڈوانسڈ چیٹ پرائیویسی آپشن کو منتخب کریں۔

    جب یہ ترتیب کسی گروپ چیٹ میں فعال ہوتی ہے تو تمام اراکین کو ایک اطلاع موصول ہوتی ہے جس میں انہیں مطلع کیا جاتا ہے کہ ایڈوانسڈ چیٹ پرائیویسی آن کر دی گئی ہے۔

    یہ فیچر آنے والے مہینوں میں بتدریج صارفین کے لیے متعارف کرایا جائے گا۔

  • چین میں 10 جی براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس متعارف

    چین میں 10 جی براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس متعارف

    چین میں 10 جی براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس متعارف کروادی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 10 جی براڈ بینڈ کی ڈاؤن لوڈ اسپیڈ 9 ہزار 934 میگا بائٹس فی سیکنڈ اور اپ لوڈ اسپیڈ ایک ہزار 8 میگا بائٹس فی سیکنڈ ہے۔

    اس کی انٹرنیٹ اسپید اتنی ہے کہ تقریباً 20 جی بی کی فل لینتھ فور کے مووی صرف 20 سیکنڈ میں ڈاؤن لوڈ کی جاسکے گی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کا 10جی انٹرنیٹ سروس متعارف کرانا ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک بڑی پیش رفت ہے جس کی وجہ سے ٹیکنالوجی کے سعبے کے ساتھ ساتھ صحت، تعلیم اور زراعت کے شعبوں کی استعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اس لانچ نے چین کو تجارتی درجے کے 10جی نیٹ ورکس کو رول آؤٹ کرنے میں دیگر ممالک سے آگے رکھا ہے۔

    صارفین کی ایپلی کیشنز کے علاوہ، نیٹ ورک سے امید کی جاتی ہے کہ وہ ایسے شعبوں کو فائدہ پہنچائے گا جن کو قابل اعتماد تیز رفتار ڈیٹا کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان میں ٹیلی میڈیسن، ریموٹ ایجوکیشن، صحت سے متعلق زراعت اور صنعتی آٹومیشن شامل ہیں۔

    حکام کے مطابق ترقی چین کی وسیع تر ڈیجیٹل حکمت عملی کے مطابق ہے، جس میں براڈ بینڈ تک رسائی میں اضافہ، کلاؤڈ انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا، اور اسمارٹ ڈیوائسز اور مصنوعی ذہانت کی متوقع ترقی کے لیے نیٹ ورکس کی تیاری شامل ہے۔

    واضح رہے کہ اعلان میں نئی ​​سروس کے لیے قیمتوں یا سبسکرپشن ماڈل کی وضاحت نہیں کی گئی۔