Category: سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات

SCIENCE AND TECHNOLOGY NEWS IN URDU

  • پی ٹی اے کا وین پی این سروس فراہم کرنے والوں کو لائسنس کا اجرا

    پی ٹی اے کا وین پی این سروس فراہم کرنے والوں کو لائسنس کا اجرا

    پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے وین پی این سروس فراہم کرنے والوں کو لائسنس جاری کردیا۔

    پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ اب تک تین کمپنیوں کو وی پی این سروسز کلاس لائسنس کا اجرا کردیا ہے، جو وی پی این کنندگان بغیر لائسنس کے کام کررہے ہیں وہ فوری لائسنس لیں۔

    پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ بروقت لائسنس کے حصول سے سروس میں تعطل سے بچا جاسکتا ہے، ہمارامقصد موجودہ ریگولیٹری فریم ورک کی مکمل پاسداری یقینی بنانا ہے۔

    صارفین کو بغیر کسی رکاوٹ کے خدمات کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔

    لائسنسنگ کے عمل سے متعلق معلومات پی ٹی اے کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔

    وی پی این کیا ہے؟

    وی پی این سے آپ کو پبلک نیٹ ورکس استعمال کرتے ہوئے ایک محفوظ نیٹ ورک کنکشن قائم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    وی پی این سے آپ کا انٹرنیٹ ٹریفک انکرپٹ ہو جاتا ہے اور آپ کی آن لائن شناخت چھپ جاتی ہے۔

    آسان الفاظ میں وی پی این استعمال کرنے پر تھرڈ پارٹیز کے لیے آپ کی آن لائن سرگرمیوں کو ٹریک کرنا یا ڈیٹا چرانا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔

  • ہمارے نظام شمسی سے باہر بہت دور ایک سیارے پر زندگی کے آثار مل گئے!

    ہمارے نظام شمسی سے باہر بہت دور ایک سیارے پر زندگی کے آثار مل گئے!

    سائنسدان تو مریخ پر زندگی کے آثار ڈھونڈنے کی تگ ودو میں ہیں لیکن ہمارے نظام شمسی سے بہت دور ایک سیارے میں زندگی کے آثار مل گئے ہیں۔

    سائنسدان زمین سے باہر زندگی کے آثار تلاش کرنے کی جستجو میں ہیں۔ اس حوالے سے اب تک مریخ ان کا اہم ہدف رہا ہے تاہم اب اطلاعات کے مطابق سائنسدانوں کو زندگی کے آثار مل گئے ہیں تاہم یہ آثار ہمارے نظام شمسی سے بہت دور ایک اجنبی سیارے میں ملے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں ایک اجنبی سیارے پر زندگی کے بارے میں مضبوط اشارہ ملا ہے۔تاہم یہ سیارہ ہمارے نظام شمسی سے باہر ہے اور اس کا سائنسی نام K2-18b ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ سیارہ ہماری زمین سے 120 نوری سال کے فاصلے پر موجود ایک ستارے کے گرد گردش میں ہے۔

    محققین نے جب اس سیارے K2-18b کا جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کا استعمال کرتے ہوئے جائزہ لیا تو اس کے ماحول میں 2 گیسوں- ڈائمتھائل سلفائیڈ، یا ڈی ایم ایس اور ڈائمتھائل ڈسلفائیڈ، یا ڈی ایم ڈی ایس کا پتا لگا۔

    مذکورہ دونوں گیسیں زمین پر بنیادی طور پر مائیکروبیل حیات جیسے سمندری فائٹو پلانکٹن جیسے جاندار عناصر سے پیدا ہوتی ہیں۔

    اس دریافت کے بعد محققین نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ سیارے پر دو گیسوں کا ہونا اس بات کا اشارہ ہے کہ وہاں زندگی ہو سکتی ہے، تاہم یہ حتمی نہیں بلکہ اس حوالے سے مزید مشاہدات کی ضرورت ہے۔

    یہ تحقیق کیمبرج یونیورسٹی کے فلکیاتی طبیعیات دان اور ایسٹرو فزیکل جرنل لیٹرز میں شائع ہوئی اور اس تحقیق کے سربراہ مصنف نکو مدھوسودھن کا کہنا تھا کہ نظام شمسی سے باہر زندگی کی تلاش میں تبدیلی کا لمحہ ہے جہاں ہم نے یہ ثابت کیا ہے کہ موجودہ سہولیات کے ساتھ ممکنہ طور پر قابل رہائش سیاروں میں حیاتیاتی نشانات کا پتا لگانا ممکن ہے، ہم فلکیات کے مشاہداتی دور میں داخل ہو چکے ہیں۔

  • مقبول ترین اسمارٹ فونز کی فہرست جاری

    مقبول ترین اسمارٹ فونز کی فہرست جاری

    ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ گلیکسی اے 56 کی ٹرینڈنگ اسمارٹ فونز کی فہرست میں ٹاپ پوزیشن تو بدستور برقرار ہے لیکن اس ہفتے کی ٹاپ 10 ڈیوائسز میں اوپو اسمارٹ فون جگہ بنانے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے ٹرینڈنگ میں رہنے والے اسمارٹ فونز کی جاری کی گئی فہرست درج ذیل ہے:

    جاری کی گئی فہرست کے مطابق پہلے نمبر پر سام سنگ گلیکسی اے 56 جبکہ دوسرے نمبر پر سام سنگ گلیکسی ایس 25 الٹرا براجمان ہے۔

    شیاؤمی پوکو ایکس 7 پرو تیسرے، موٹورولا ایج 60 فیوژن چوتھے، ایپل آئی فون 16 پرو میکس پانچویں اور سام سنگ گلیکسی اے 36 چھٹے نمبرپر موجود ہے۔

    اوپو فائنڈ ایکس 8 الٹرا ساتویں (نئی انٹری)، شیاؤمی پوکو ایف 7 پرو آٹھویں، شیاؤمی پوکو ایف 7 الٹرا نویں اور 10 ویں نمبر پر انفنکس نوٹ 50 پرو + موجود ہے۔

    دوسری جانب نوکیا کے اسمارٹ فون کا لائسنس رکھنے والی کمپنی ہیومن موبائل ڈیوائسز (ایچ ایم ڈی) نے کہا ہے کہ وہ اپنے نام سے فونز متعارف کرائے گی۔

    ہیومن موبائل ڈیوائسز (HMD) گلوبل پچھلے سات سالوں سے نوکیا برانڈڈ اسمارٹ فونز بنا رہا ہے، تاہم اب جلد ہی یہ کمپنی ’نوکیا‘ کا نام چھوڑ کر اپنے ہی نام سے اسمارٹ فونز فروخت کرے گی۔

    اب ممکنہ طور پر دو سال بعد دنیا بھر میں مقبول فون برانڈ کا درجہ رکھنے والے نوکیا کے اسمارٹ فونز نہیں بنائے جائیں گے۔ واضح رہے کہ ایچ ایم ڈی گلوبل کا قیام 2016 میں اس وقت ہوا تھا، جب مائیکروسافٹ نے نوکیا برانڈ کے حقوق دس سال تک اسے بیچ دیے، اور ایچ ایم ڈی نے اپنا جو پہلا ہینڈ سیٹ لانچ کیا وہ تھا نوکیا 6، جسے 2017 میں لانچ کیا گیا تھا۔

    فن لینڈ کی کمپنی ایچ ایم ڈی کی جانب سے اپنے نام سے فونز متعارف کرائے جانے کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کمپنی نوکیا کے نام سے اسمارٹ فونز متعارف نہیں کرائے گی، اس بات کا عندیہ بھی دیا گیا ہے کہ X کی یوزر آئی ڈی اور ویب سائٹ ایڈریس میں بھی تبدیلی کی جائے گی۔ جب کہ ایچ ایم ڈی برانڈ کا پہلا اسمارٹ فون بارسلونا میں موبائل ورلڈ کانگریس 2024 کے ایونٹ میں لانچ کیا جائے گا۔

    صدر ٹرمپ کا بڑا یوٹرن ، اسمارٹ فونز اور کمپیوٹرز ٹیرف سے مستثنیٰ قرار

    مذکورہ کمپنی کے پاس نوکیا کے لائسنس کے حقوق 2026 تک ہیں، اس لیے امکان یہی ہے کہ 2026 کے بعد کمپنی نوکیا کے فون بنانا بند کر دے گی اور ممکنہ طور پر کوئی دوسری کمپنی بھی نوکیا کے برانڈ کے فونز نہیں بناسکے گی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے،عین ممکن ہے کہ کوئی دوسری کمپنی نوکیا کے اسمارٹ فون بنانے کا لائسنس حاصل کر لے۔

  • ویڈیو: اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے دنیا میں پہلے پرندے کی پیدائش، کس ملک کا ہے یہ کارنامہ؟

    ویڈیو: اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے دنیا میں پہلے پرندے کی پیدائش، کس ملک کا ہے یہ کارنامہ؟

    آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) آہستہ آہستہ پاؤں پھیلاتی جا رہی ہے اور اب مصنوعی ذہانت کے ذریعہ دنیا میں پہلے پرندے کی پیدائش ہو چکی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے ایک بڑی پیش رفت میں سامنے آئی ہے اور معدومی کے خطرے سے دوچار پرندے کو اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے پیدا کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ کارنامہ بھارت میں انجام دیا گیا ہے اور وہ مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجی کے ذریعے خطرے سے دوچار عظیم بھارتی بسٹرڈ کی کامیابی کے ساتھ افزائش کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    6 مہینے پہلے، اسی AI کی مدد سے تیکنیک کا استعمال کرتے ہوئے پہلا چوزے کی پیدائش عمل میں لائی گئی تھی۔ اب تازہ ترین کامیابی نے اس انتہائی خطرے سے دوچار پرندے کے تحفظ کی امیدوں کو روشن کر دیا ہے۔

    16 مارچ کو اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے انسیمینیشن کے بعد راجستھان کے کنزرویشن بریڈنگ سینٹر میں ٹونی نامی مادہ پرندے نے انڈا دیا جس کے نتیجے میں سیزن کے آٹھویں چوزے کی پیدائش ہوئی۔

    اس کے ساتھ ہی اب گوڈاون بریڈنگ سینٹر میں گوڈاون کی تعداد بڑھ کر 52 ہو چکی ہے، جو اس پرندے کی بقا کے لیے کی جا رہی کوششوں کو کامیابی سے ہمکنار کرتا معلوم ہوتا ہے۔

    ڈی ایف او کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل فنڈ فار ہبارا کنزرویشن فاؤنڈیشن، ابوظبی (آئی ایف ایچ سی) میں تلور پرندہ پر اس طرح کا تجربہ کیا گیا اور وہ کامیاب رہا۔

    ہندوستان کے وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ڈبلیو آئی آئی) کے سائنسداں وہاں گئے اور اس تکنیک کو سیکھا۔ اس کے بعد گوڈاون پر اس طرح کے تجربہ کی کوشش شروع کی گئی تھی۔

  • پاکستان میں واٹس ایپ کی سروس متاثر، صارفین کو پریشانی کا سامنا

    پاکستان میں واٹس ایپ کی سروس متاثر، صارفین کو پریشانی کا سامنا

    پاکستان میں واٹس ایپ کی سروس متاثر ہونے سے صارفین کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    پاکستان میں واٹس ایپ صارفین کو مسیج بھیجنے اور موصول کرنے میں مشکلات درپیش ہیں اور کئی مرتبہ لاگ آؤٹ اور لاگ ان کرنے کے بعد بھی کوئی فرق نہیں پڑ رہا۔

    واٹس ایپ سروسز میں خلل کی وجہ سے سینکڑوں صارفین موبائل ایپلیکیشن اور ویب ورژن پر رابطہ قائم کرنے اور پیغامات بھینے سے قاصر ہیں۔

    عالمی سطح پر بھی تقریباً 1000 سے زائد صارفین نے اسی طرح کے مسائل کی اطلاع دی ہے جس میں 91 فیصد نے پیغام بھیجنے میں دشواریوں کا حوالہ دیا۔

    رپورٹ کے مطابق 6 فیصد صارفین نے ایپ کے مسائل کا کہا جبکہ 3 فیصد کو پیغامات وصول کرنے میں مسائل کا سامنا ہے۔

    میٹا کی جانب سے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے جس میں وسیع پیمانے پر سروس متاثر ہونے کی وجہ بتائی جائے۔

  • جہاز بھر بھر کے آئی فونز واپس امریکا بھیج دیے گئے

    جہاز بھر بھر کے آئی فونز واپس امریکا بھیج دیے گئے

    ایپل نے ٹرمپ کے ٹیرف سے بچنے کے لیے 600 ٹن آئی فونز کو جہازوں کے ذریعے واپس امریکا منگوا لیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے امریکی ٹیرف کو پس پشت ڈالنے کے لیے ایک جرات مندانہ اقدام کے طور پر ایپل نے تقریباً 1.5 ملین آئی فونز – تقریباً 600 ٹن – انڈیا اور چین سے صرف تین دنوں میں امریکا بھیجے ہیں۔

    مبینہ طور پر مارچ کے آخر میں پانچ سے چھ چارٹرڈ کارگو پروازوں کے ذریعے ان لاکھوں فونز کو واپس منگوایا گیا ہے جن کا مقصد حال ہی میں ٹرمپ انتظامیہ کے اعلان کردہ 10 فیصد ٹیرف سے پہلے انوینٹری کو ذخیرہ کرنا تھا۔

    مصنوعات کو پیشگی طور پر منتقل کرنے سے ایپل امریکی صارفین کو قیمتوں میں فوری اضافے سے بچانے اور اپنے مارکیٹ شیئر کو برقرار رکھنے کی امید کر رہا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیک کمپنی نے چنئی کے ہوائی اڈے پر کسٹم کلیئرنس کو بھی تیز کر دیا تاکہ تیزی سے برآمد کی سہولت فراہم کی جا سکے۔

    اگرچہ ایپل کا ہندوستان یا دیگر مارکیٹوں میں قیمتوں میں اضافہ کرنے کا کوئی موجودہ منصوبہ نہیں ہے۔

    ایپل کے امریکی گوداموں میں اب مبینہ طور پر "کئی مہینوں کے لیے” ذخیرہ موجود ہے جس سے کمپنی کو ٹیرف سے متعلقہ اخراجات کے خلاف ایک عارضی ریلیف مل رہا ہے۔

  • سائنسدان امریکا کیوں چھوڑ رہے ہیں؟ بڑی وجہ سامنے آگئی

    سائنسدان امریکا کیوں چھوڑ رہے ہیں؟ بڑی وجہ سامنے آگئی

    نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر سائنسی تحقیق کے بجٹ میں کٹوتیوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے، جس کے بعد سائنسدان امریکا چھوڑ کر یورپ یا کینیڈا منتقل ہونے پر غور کررہے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والے سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جواب دینے والے سائنسدانوں میں سے 75.3 فیصد امریکا چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں۔

    سائنس دان، خاص طور پر وہ لوگ جو ابھی کم عمر ہیں اور اپنے کیرئیر کے آغاز میں ہیں، بڑی عمر کے سائنسدانوں کے مقابلے میں امریکا چھوڑنے پر غور کررہے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے تقریباً 1,650 سائنسدان سروے میں شامل ہوئے، سروے رپورٹ کے مطابق 548 ڈاکٹریٹ کے طلبا میں 340 امریکا چھوڑنے پر سوچ بچار کررہے ہیں۔

    سروے کے مطابق ان طلبا میں سے 255 کا کہنا تھا کہ وہ مزید سائنس دوست ممالک کے لیے ملک چھوڑنے پر بھی سوچ بچار کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ سائنس دانوں سمیت دسیوں ہزار وفاقی ملازمین کو عدالتی حکم کے ذریعے نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے، جس سے افراتفری پیدا ہوئی اور تحقیقی کام میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

    ایک محقق کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کیریئر کے ایک اہم مرحلے پر تحقیقی فنڈنگ میں کمی کا سامنا کر رہے ہیں اور ہو سکتا ہے کہ وہ دوسرے سائنسدانوں کی طرح اس طوفان کا زیادہ دیر تک مقابلہ نہ کر سکیں اور امریکا سے کسی اور ملک منتقل ہوجائیں۔

    امراض قلب کا پتا لگانے والی اے آئی ایپ تیار

    تحقیقی کٹوتیوں کی ایک مثال نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ ہے، جہاں زچگی کی صحت اور ایچ آئی وی سے متعلق تحقیق کی جاتی ہے، اس ادارے کا تحقیقی بجٹ بھی روک دیا گیا ہے۔

  • امراض قلب کا پتا لگانے والی اے آئی ایپ تیار

    امراض قلب کا پتا لگانے والی اے آئی ایپ تیار

    14 سالہ بچے نے اہم کارنامہ انجام دیتے ہوئے اے آئی سے چلنے والی ایپ تیار کرلی ہے، جس کے ذریعے ہمیں سیکنڈوں میں امراض قلب کا پتہ چل جائے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلاس سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ نوجوان سدھارتھ ننڈیالا نے اے آئی سے چلنے والی سمارٹ فون ایپ Circadian AI تیار کی ہے جو صرف آواز کی بنیاد پر 7 سیکنڈ میں امراض قلب سے متعلق آگاہی فراہم کردے گی۔

    رپورٹس کے مطابق سدھارتھ دنیا کا سب سے کم عمر اے آئی پروفیشنل ہے، جس کے پاس Oracle اور ARM دونوں سے سرٹیفیکیشن ہیں، اس کی تیار کردہ Circadian AI میں مبینہ طور پر جدید الگورتھم کو استعمال کیا گیا ہے، جو اسمارٹ فون کے ذریعے دل کی آوازوں کا تجزیہ کرتی ہے اور فوری تشخیص فراہم کرتی ہے، جس سے قیمتی زندگی بچائی جاسکتی ہے۔

    امریکا میں اس جدید ایپ کا 15 ہزار سے زیادہ مریضوں اور بھارت میں 700 مریضوں پر تجربہ کیا گیا ہے، جس کی درستگی 96 فیصد ثابت ہوئی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے وزی اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے حال ہی میں 14 سالہ نوجوان سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ میں سدھارتھ کی غیرمعمولی صلاحیتوں اور انسانیت کے فائدے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کی لگن سے بہت متاثر ہوں، اس نے اتنی کم عمر میں اہم کارنامہ انجام دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں پورے دل سے اس کی صحت کی دیکھ بھال کی ٹیکنالوجی کے لیے اپنے شوق کو آگے بڑھانے کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں اور اسے اس کی تمام کوششوں میں ہمارے مکمل تعاون کا یقین دلاتا ہوں۔

    حیدرآباد میں ہونے والے ایک اجلاس میں سدھارتھ نندیالا کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد اس ٹول کو محدود طبی کوریج کے ساتھ کمیونٹیز تک پہنچانا ہے، جہاں تیزی سے تشخیص کا مطلب لوگوں کی زندگیاں بچانا ہے۔

    اب آپ آنسوؤں کے ذریعے شوگر لیول جانچ سکیں گے؟ مگر کیسے

    14 سالہ بچے کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اپنی اسکول کی تعلیم ٹیکساس میں قائم لالر مڈل اسکول سے مکمل کی اور فی الحال ڈلاس میں ٹیکساس یونیورسٹی میں کمپیوٹر سائنس میں بیچلر آف سائنس کررہے ہیں۔

  • گوگل نے سینکڑوں ملازمین کو برطرف کردیا

    گوگل نے سینکڑوں ملازمین کو برطرف کردیا

    گوگل کمپنی کی جانب سے راتوں رات سینکڑوں ملازمین کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز الفابیٹ کی کمپنی گوگل نے اپنے پلیٹ فارمز اور ڈیوائسز یونٹ کے سینکڑوں ملازمین کو نوکری سے نکال دیا۔

    رپورٹس کے مطابق برطرف کئے گئے یہ ملازمین اینڈرائیڈ سافٹ ویئر، پکسل فونز اور کروم براؤزر کے لیے کام کرتے تھے۔

    گوگل کے ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے دی انفارمیشن نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا بیشتر برطرفیوں کا مقصد آپریشنل افادیت ہے؟

    اس سے قبل امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے 20 امیگریشن ججزکو برطرف کردیا گیا تھا، بائیڈن انتظامیہ نے 20 امیگریشن ججز بیک لاگ امیگریشن کیسز ختم کرنے کیلئے تعینات کئے تھے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق 13ججز نے ابھی تک عہدے کا حلف بھی نہیں اٹھایا تھا، ججز برطرفی سے التوا کا شکار 37 لاکھ امیگریشن کیسز مزید تاخیرکا شکار ہوجائیں گے۔

    امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ججزکی برطرفی کارکردگی اوراخراجات کی بچت کی مہم کے تحت کی گئی ہے، اس وقت امریکا بھر میں 735 امیگریشن ججز خدمات انجام دے رہے ہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اعداد و شمارکے حساب سے ہر 6 ہزار کیسز کیلئے ایک جج موجود ہے جو کہ ناکافی ہے، کانگریس نے ہر سال 100 ججز تعیناتی کیلئے فنڈز منظورکیے تھے۔

    امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    ٹرمپ انتظامیہ نے مزید ججز رکھنے کی بجائے تعینات ججزکو برطرف کرنا شروع کردیا ہے، 2024 میں امیگریشن عدالتوں نے 9 لاکھ سے زائد مقدمات نمٹائے تھے۔

  • واٹس ایپ نے چیٹس، کالز اور چینلز کیلیے نئے فیچر پیش کر دیے

    واٹس ایپ نے چیٹس، کالز اور چینلز کیلیے نئے فیچر پیش کر دیے

    سوشل میڈیا کمپنی میٹا کی زیرِ ملکیت مقبول میسجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ نے چیٹس، کالز اور چینلز پر صارفین کے تجربے کو مزید بہتر بنانے کیلیے نئے فیچرز متعارف کروا دیے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق واٹس ایپ کی نئی اپ ڈیٹس میں ریئل ٹائم گروپ انڈیکیٹرز، ری ایکشنز اور ایونٹ ٹولز میں بہتری اور اور آئی فون صارفین کیلیے مزید کنٹرول شامل ہیں جو بات چیت کو زیادہ مؤثر بناتی ہیں۔

    گروپ چیٹس میں صارفین اب ایک لائیو انڈیکیٹر دیکھ سکتے ہیں کہ اس وقت کتنے ممبران آن لائن ہیں، یہ گروپ کے نام کے نیچے ظاہر ہوتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ پر کال کو بہتر بنانے کیلیے نئے فیچرز کی آزمائش

    نوٹیفکیشن کی ایک نئی ترتیب (Notify for) صارفین کو تمام پیغامات کیلیے الرٹس یا صرف ہائی لائٹس جیسے کہ @ مینشن اور براہ راست جوابات کے درمیان انتخاب کرنے کی اجازت دیتی ہے۔

    نئی اپ ڈیٹس میں ایونٹ مینجمنٹ سسٹم بھی شامل ہے جس کے تحت ایونٹس اب گروپ اور انفرادی چیٹ دونوں میں بنائے جا سکتے ہیں۔ صارفین دوسروں کو مدعو کرنے کے ساتھ ساتھ ایونٹس کیلیے تاریخیں، اوقار کار اور ایونٹس کو پن کر سکتے ہیں۔

    واٹس ایپ کے نئے فیچرز میں ٹیپ ایبل ری ایکشنز بھی ہے جس سے صارفین اب فوری طور پر ردعمل پر ٹیپ کر کے جواب دے سکتے ہیں جو تیز رفتار گفتگو کو بہتر کرتا ہے۔

    آئی فونز صارفین کو ایک نئی سہولت ملی ہے کہ (Scan document) کے ذریعے دستاویزات کو براہ راست واٹس ایپ سے اسکرین کیا جا سکتا ہے۔

    آئی او ایس پر ویڈیو کالنگ کو بھی بہتر بنایا گیا ہے۔ صارفین قریب سے دیکھنے کیلیے کالز کے دوران زوم کر سکتے ہیں اور کسی دوسرے شخص کو جاری ون آن ون کال میں شامل کرنا اب اتنا ہی آسان ہے جتنا کہ چیٹ میں کال آئیکن کو ٹیپ کرنا۔

    آئی فون صارفین اب میسجنگ پلیٹ فارم کو میسجنگ اور کالنگ کیلیے ڈیفالٹ ایپ کے طور پر بھی کر سکتے ہیں۔ اسے سیٹ کرنے کیلیے سیٹنگز میں ڈیفالٹ ایپس پر جائیں اور واٹس ایپ کو منتخب کریں۔