Category: سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات

SCIENCE AND TECHNOLOGY NEWS IN URDU

  • برطانوی کمپنی نے دنیا کی تیز ترین ای اسکوٹر تیار کر لی، رفتار کتنی ہے؟

    برطانوی کمپنی نے دنیا کی تیز ترین ای اسکوٹر تیار کر لی، رفتار کتنی ہے؟

    برطانیہ میں دنیا کی تیز ترین ای اسکوٹر کی رونمائی کی گئی ہے، جو برطانوی کمپنی ’’بَو‘‘ نے تیار کیا ہے۔

    دی ٹربو نامی یہ ای اسکوٹر 100 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اس الیکٹرک اسکوٹر میں جدید پاور ٹرین نصب ہے جس میں 24 ہزار واٹ کا دوہرا موٹر پروپلژن سسٹم لگایا گیا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ ای اسکوٹر ٹربو سے مقامی سطح پر لوگوں کی نقل و حرکت میں نمایاں تبدیلی آئے گی۔ اسکوٹر میں فارمولا وَن سے متاثر ہو کر کئی خصوصیات شامل کی گئی ہیں۔

    اسکوٹر بنانے والی کمپنی کے بانی کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ ایک ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ’’بلڈ ہاؤنڈ لینڈ اسپیڈ ریکارڈ‘‘ کار کے انجینئر رہے ہیں۔


    دنیا کا سب سے بڑا مریخ سیارے کا پتھر 4.3 ملین ڈالرز میں نیلام


    ایک طرف اگر ای اسکوٹر کی خصوصیات زیر بحث ہیں تو دوسری طرف اسے برطانیہ کی سڑکوں پر ایک ’’خطرہ‘‘ بھی قرار دے دیا گیا ہے، اور ان پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    اسے برطانوی کمپنی Bo نے تیار کیا ہے، اور اسے ایک مانسٹر کے طور پر بیان کیا جا رہا ہے، کمپنی کے سی ای او آسکر مورگن نے کہا کہ جیسے جیسے دی ٹربو کو ہم نے ترقی دی، ہم نے محسوس کیا کہ ہم ایک عفریت تیار کر رہے ہیں۔

    تاہم، کمپنی نے اس کی قیمت اتنی زیادہ رکھی ہے کہ کچھ لوگوں کو اطمینان ہوا کہ اسے زیادہ لوگ خرید نہیں پائیں گے، اس کی بنیادی قیمت 29,500 ڈالر مقرر کی گئی ہے، اور کمپنی کا عزم ہے کہ اسے دنیا کی تیز ترین الیکٹرک اسکوٹر کے طور پر گنیز ورلڈ ریکارڈز میں درج کیا جا سکے۔

  • واٹس ایپ کی جدید فیچر متعارف کرانے کی تیاری

    واٹس ایپ کی جدید فیچر متعارف کرانے کی تیاری

    دنیا بھر میں مقبول ترین ایپلی کیشن واٹس ایپ میں ایک ایسے دلچسپ اور کارآمد فیچر کا اضافہ کیا جارہا ہے جو صارفین کی مشکلات کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ دیگر سہولیات بھی فراہم کرے گا۔

    میٹا کی زیر ملکیت واٹس ایپ میں اب صارفین میسجز پر تھریڈ فارمیٹ میں ریپلائی کرسکیں گے، جیسا کہ فیس بک یا ایکس (ٹوئٹر) پر کمنٹس کے ریپلائیز میں دیکھا جاتا ہے۔

    اس فیچر کا مقصد واٹس ایپ چیٹس کو زیادہ منظم اور سہل بنانا ہے۔ فی الحال ہر میسج پر کیا جانے والا ریپلائی الگ دکھائی دیتا ہے، جس سے پرانے ریپلائیز کو تلاش کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

    نئے فیچر کے تحت، گروپ چیٹس میں تمام ریپلائیز اوریجنل میسج کے نیچے ایک تھریڈ کی شکل میں نظر آئیں گے، جس سے گفتگو کا سیاق و سباق واضح رہے گا۔

    رپورٹ کے مطابق جب کوئی صارف کسی میسج پر ریپلائی کرے گا، تو اوریجنل میسج پر ایک چھوٹا آئیکون دکھائی دے گا، اس آئیکون پر کلک کرنے سے اس میسج سے متعلق تمام ریپلائیز ایک جگہ نظر آئیں گے۔

    صارفین اسی تھریڈ میں نئے ریپلائیز بھی شامل کر سکیں گے جس سے کسی مخصوص موضوع پر گفتگو ایک جگہ محدود رہے گی۔

  • مصنوعی ذہانت (AI) انسانی زندگی کی بقا کیلیے کیسے خطرہ ہے؟ ماہرین کا سنگین انتباہ

    مصنوعی ذہانت (AI) انسانی زندگی کی بقا کیلیے کیسے خطرہ ہے؟ ماہرین کا سنگین انتباہ

    ٹیکنالوجی کے تیز رفتار ترقی کے دور میں دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت کا استعمال بڑھ رہا ہے مگر یہ مستقبل میں انسانی بقا کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔

    مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) جس کو مختصراً AI بھی کہا جاتا ہے۔ زندگی کے ہر شعبے میں داخل ہوچکی ہے۔ تعلیم، صحت، کاروبار، صنعت وحرفت، کھیل سمیت شاید ہی کوئی شعبہ ہو جہاں اس کا دخل نہ ہو۔

    مصنوعی ذہانت کا استعمال گوکہ اب تک سوائے چند ایک واقعات کے انسانوں کے لیے مفید ثابت ہوا ہے، لیکن یہ ٹیکنالوجی مشکلات سے خالی نہیں اور ماہرین مستقبل میں اس کے کردار پر سوالات اٹھاتے رہتے ہیں۔

    بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق اے آئی جنریشن کے کمپیوٹرز کی کولنگ اور انہیں چلانے کے لیے درکار بجلی کے لیے بے تحاشہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ جدید کمپیوٹر انسانوں کے مسائل تو حل کرتے ہیں، لیکن اس کے لیے وہ پانی کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں، جس سے پانی کے بحران سے شکار دنیا میں مستقبل میں انسانی بقا کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔

    اوپن اے آئی کے سی ای او سام آلٹمن کے مطابق چیٹ جی پی ٹی ایک سوال کا جواب دینے کے لیے ایک چائے کے چمچہ کا 15 واں حصہ پانی استعمال کرتا ہے اور یہ روانہ ایک ارب سوالات کے جوابات دیتا ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ یومیہ کتنا پانی استعمال کرتا ہوگا۔

    اس حوالے سے کیلیفورنیا اور ٹیکساس کے محققین کا کہنا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی ماڈل تھری ہر 10 سے 50 سوالات کا جواب دینے میں آدھا لیٹر پانی استعمال کرتا ہے۔

    گوگل، میٹا اور مائیکرو سافٹ کے مطابق ان کے پانی کے استعمال میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

    گوگل کے مطابق پانی کا استعمال تقریباً دو گنا ہوگیا ہے۔ گوگل کے ڈیٹا سینٹرز نے 25-2024 میں 37 ارب لیٹر پانی حاصل کیا۔ اس میں سے 39 ارب لیٹر پانی بخارات بن کر اڑ گیا۔

    ماہرین کی پیشگوئی بھی کافی تشویشناک ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 2027 تک اے آئی انڈسٹری ہر سال ڈنمارک کے پورے ملک کے مقابلے میں چار سے چھ گنا زیادہ پانی استعمال کرے گی۔

    اقوامِ متحدہ نے بھی اس حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کی نصف آبادی کو پہلے ہی پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ ایسے میں مصنوعی ذہانت کا بڑھتا استعمال پانی کے مسئلے کو انتہائی سنگین بنا سکتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/ai-has-equaled-humans/

  • دنیا کا سب سے بڑا مریخ سیارے کا پتھر 4.3 ملین ڈالرز میں نیلام

    دنیا کا سب سے بڑا مریخ سیارے کا پتھر 4.3 ملین ڈالرز میں نیلام

    دنیا کے سب سے بڑے مریخ سیارے کا پتھر 4.3 ملین ڈالرز میں نیلام ہوگیا۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مریخ سے آیا 54 پاؤنڈ وزنی شہابیہ نیویارک میں سوتھبیز نیلامی میں فروخت ہوا، این ڈبلیو اے 16788 نامی شہابیہ 24.5 کلو گرام وزنی تھا۔

    2023 میں نائجر کے دور دراز علاقے اگادیز میں مریخ سے آیا شیہابیہ دریافت ہوا تھا۔

    دنیا بھر میں صرف 400 مریخی شہابیے دریافت ہوئے ہیں جبکہ نیلام ہونے والا شہابیہ زیادہ قیمتی تھا۔

    یہ شہابیہ ایک خاص قسم کی چٹان اولیون مائکروگابرواِک شیرگوٹائٹ سے تعلق رکھتا ہے جو مریخی میگما کے آہستہ ٹھنڈا ہونے سے وجود میں آئی، اس میں پائروکسین اور اولیوین جیسے اہم معدنیات پائے جاتے ہیں اور اس کی سطح شیشے جیسی چمکدار ہے جو فضا سے گزرتے وقت جلنے کی علامت ہے۔

    دنیا بھر میں اب تک تقریباً 77,000 شہابیوں کی باقاعدہ شناخت ہوچکی ہے، جن میں سے صرف 400 کا تعلق مریخ سے ہے، اس لحاظ سے یہ شہابیہ نہایت نایاب اور سائنسی لحاظ سے قیمتی سمجھا جاتا ہے۔

  • بٹ چیٹ ایپ کے ذریعے اب انٹرنیٹ، سم، فون نمبر کے بغیر پیغام رسانی ہوگی

    بٹ چیٹ ایپ کے ذریعے اب انٹرنیٹ، سم، فون نمبر کے بغیر پیغام رسانی ہوگی

    انٹرنیٹ، سم یا فون نمبر نہ ہونے کے باجود بھی صارفین پیغام رسانی کے قابل ہوجائیں گے، نئی بٹ ایپ چیٹ نے اس ناممکن کام کو ممکن کردکھایا۔

    غیرملکی میڈیا رپوٹس کے مطابق بہت جلد بٹ چیٹ ایپ کے ذریعے یہ سہولت عام لوگوں تک پہنچنے والی ہے، یعنی عام صارف مستقبل قریب میں ایسی ایپ استعمال کریں گے جو انٹرنیٹ، سم یا فون نمبر کے بغیر پیغام رسانی کی سروس فراہم کرے گی۔

    کبھی ایسا خواب و خیال میں سوچا جاتا تھا مگر اب ایسا جلد ممکن ہونے والا ہے، ایک نئی ایپ صارفین میں تیزی سے مقبول ہورہی ہے جس کانام بٹ چیٹ ہے اور اس کے فیچر حیرت انگیز ہیں۔

    بٹ چیٹ ایپ کو کس طرح استعمال کرسکتے ہیں اور اس سے صارفین کس طرح مستفید ہوسکتے ہیں ان سارے سوالات کا جواب سامنے آگیا ہے۔

    پیغام رسانی کے دیگر ایپس کو ٹکر دینے والی "BitChat” ایک نئی جدید ایپ ہے، خبرون کے مطابق یہ ایپ انٹرنیٹ، سم یا فون نمبر کے بغیر غیروایتی طور پر صارفین کو پیغام رسانی کی سروس دیگی۔

    دراصل یہ بلیوٹوتھ آپریٹ ایپ ہوگی جو محدود کنیکٹیویٹی زونز میں پیغام رسانی کےلئے استعمال کی جاسکے گی اور لوگ اپنے دوستوں اور عزیزوں سے رابطہ کرسکیں گے۔

    "BitChat” ایپ میں انکرپٹڈ، گمنام مواصلت کی اجازت کے لیے بلیوٹوتھ اور میش نیٹ ورکس کا استعمال کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ بٹ چیٹ یپ اور اس کی وابستگی سے متعلق تاحال کوئی تصدیق سامنے نہیں آسکی، تاہم اس ایپ کو ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی سے جوڑا جارہا ہے اسکی تصدیق بھی نہیں ہوسکی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/whatsapp-document-scanning-feature-android-users/

  • آئی فون17 سیریز کی سب سے خاص بات کیا ہوگی؟

    آئی فون17 سیریز کی سب سے خاص بات کیا ہوگی؟

    ایپل ستمبر 2025 میں آئی فون 17 سیریز کی نقاب کشائی کرنے کی تیاری کر رہا ہے، اس بار خاص طور پر7 قسم کے فونز متعارف کرائے جائیں گے۔

    بلومبرگ کی حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کی معروف ٹیکنالوجیکل کمپنی 9 یا 10 ستمبر کو ہونے والے لانچ ایونٹ کے دوران نئی لائن اپ متعارف کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے، اس سال ایونٹ میں آئی فون 17 سیریز کے تحت سات ماڈلز کی نمائش متوقع ہے، جس میں آئی فون 17، آئی فون 17 ایئر، آئی فون 17 پرو، اور آئی فون 17 پرو میکس شامل ہیں۔

    آئی فون 17 کی سب سے قابل ذکر اپ گریڈز میں سے ایک فون کے بیک سائیڈ کیمرے کا ایک نمایاں ری ڈیزائن ہوگا جو صارفین کو نیا تجربہ فراہم کریگا۔

    آئی فون صارفین کیلئے بڑی خبر : ایپل نے نئی حکمت عملی اختیار کرلی

    روایتی طور پر آئی فون کے نئے ماڈل کو ستمبر میں ہی لانچ کیا جاتا ہے، اس بات کا امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ ایپل کا سالانہ آئی فون لانچ ایونٹ 9 ستمبر کو ہوگا۔

    تاہم متعدد رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آئی فون 17 پرو میکس کو 12 ستمبر کو لانچ ہونے کے بعد جلد ہی مارکیٹ میں صارفین کےلیے لایا جائے گا، جس کے بعد 19 ستمبر کو اسے مکمل ریٹیل لانچ کیا جائے گا۔

    آئی فون 17 پرو میکس کی بہترین خصوصیات میں سے ایک ویپر چیمبر کولنگ سسٹم ہے، جو عام طور پر اعلیٰ درجے کے گیمنگ فونز میں ڈیمانڈ ٹاسک کے دوران بہتر کارکردگی کے لیے دستیاب ہوتا ہے۔

    اس نئے فون میں ایپل A19 پرو چپ کے ساتھ ریم کو 12 جی بی تک بڑھانے کی بھی افواہیں سامنے آئی ہیں۔

    اس کے علاوہ ایپل آئی فون 17 پرو میکس میں 6.9 انچ کا پروموشن ڈسپلے بھی پیش کیا جاسکتا ہے، جس میں پتلی بیزلز کے ساتھ ایک سلیک ڈیزائن ایک بہتر ڈائنامک آئی لینڈ اور بہت کچھ پیش کیا جائے گا، آئی فون 17 پرو میکس ایپل کا اب تک کا سب سے طاقتور ڈیوائس ثابت ہو سکتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/foldable-iphone-display-production-begins/

  • اے آئی نے انسانوں کی برابری کر لی!

    اے آئی نے انسانوں کی برابری کر لی!

    مصنوعی ذہانت یا آرٹیفشل انٹیلجنس (اے آئی) نے انسانوں کی برابری کر لی اور چینی سائنسدانوں نے اس کی حیرت انگیز صلاحیتوں سے پردے اٹھا دیے ہیں۔

    دنیا میں تیز رفتار ترقی کی جدید شکل مصنوعی ذہانت یا آرٹیفشل انٹیلیجنس (اے آئی) ہے۔ اے آئی اب تمام انسانی شعبوں میں داخل ہوتی جا رہی ہے اور ان خدشات کو تقویت مل رہی ہے کہ جہاں یہ ایجاد انسانوں کے لیے معاون ومددگار ہے، وہیں مستقبل میں انسانی معاشرے کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔

    اس حوالے سے چینی سائنسدانوں کی نئی تحقیق نے دنیا بھر میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ چینی محققین کے مطابق جدید اے آئی ٹولز انسانوں کی طرح سوچنے لگے ہیں۔ اس سے انسانی مسائل حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چائنیز اکیڈمی آف سائنسز اور ساؤتھ چائنا یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کی ٹیم نے لارج لینگویج ماڈلر تحقیق کی۔ اس تحقیق کے نتائج نے دنیا بھر کو متحیر کر دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ ’’اوپن اے آئی‘‘ اور ’’گوگل‘‘ کے تیار اے آئی ٹولز معلومات کو مخصوص ترتیب میں منظم کرتے ہیں، حالانکہ انہیں اس کی تربیت نہیں دی گئی۔

    چینی محققین کے مطالعے کے مطابق بڑے زبان کے اے آئی ماڈلز یا ایل ایل ایم قدرتی اشیا کو سمجھنے اور ترتیب دینے کے لیے بے ساختہ ایک نظام تشکیل دے سکتے ہیں۔ LLMs دنیا کے بارے میں انسان جیسی سمجھ کو ظاہر کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    اس کے علاوہ ملٹی موڈل بڑے لینگوئج ماڈلز (MLLMs) متنی معلومات کے ساتھ بصری اور آڈیو ڈیٹا کو شامل کرکے معیاری LLMs کی صلاحیتوں کو بڑھاتے ہیں۔ یہ اضافہ ان ماڈلز کو اپنے ماحول کے بارے میں مزید جامع تفہیم تیار کرنے کی اجازت دیتا ہے، جس طرح انسان ایک ساتھ متعدد حسی ان پٹ پر کارروائی کرتے ہیں۔

    چینی محققین کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ MLLMs اپنی آبجیکٹ کی نمائندگی کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اس ملٹی موڈل ڈیٹا کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اے آئی ماڈلز کے ہر گزرتے دن کے ساتھ ارتقا کا سفر تیزی سے جاری ہے۔ تاہم اس کی ترقی کے ساتھ اب اے آئی سے متعلق منفی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ ایسے میں ماہرین میں مستقبل میں ان ٹیکنالوجیز کو ذمہ داری کے ستاھ استعمال کیے جانے سے متعلق تشویش پائی جاتی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/ai-models-started-lying-blackmailing-and-conspiring/

  • گوگل نے پاکستان میں جدید اے آئی ویڈیو جنریشن ٹولز متعارف کروادیے

    گوگل نے پاکستان میں جدید اے آئی ویڈیو جنریشن ٹولز متعارف کروادیے

    گوگل نے پاکستان میں جدید اے آئی ویڈیو جنریشن ٹولز ویو تھری اور فلو متعارف کروادیے۔

    ویو تھری کے ذریعے صارفین اپنی تصاویر کو 8 سیکنڈ کی ویڈیوز میں بدل سکیں گے، ویو تھری صرف 7 ہفتوں میں دنیا بھر میں 4 کروڑ سے زائد ویڈیوز تخلیق کرنے کا ذریعہ بن چکا ہے۔

    ویو تھری کے ذریعے ویڈیو جنریشن کے لیے تصویر اپ لوڈ، آڈیو اور منظرنامہ بنانا ہوگا۔

    فلو میں بیک گراؤنڈ آڈیو، ساؤنڈ ایفیکٹس، فریم ٹو ویڈیو جیسی سہولیات دستیاب ہوں گی، فلو اور گوگل اے آئی الٹرا اب 140 سے زائد ممالک میں دستیاب ہے۔

    گوگل کی موجودہ سہولت سے اب پاکستانی صارفین بھی مستفید ہوسکیں گے۔

    یہ جدید فیچر اب منتخب ممالک میں Google AI Pro اور Ultra سبسکرائبرز کے لیے دستیاب ہے۔ یہ ٹول ذاتی لمحات کو محفوظ رکھنے سے لے کر تخلیقی کہانیوں کو ویڈیو میں ڈھالنے تک، ہر لمحے کو زندگی بخشنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بس ایک تصویر اپلوڈ کریں، منظر اور آڈیو کی تفصیل بیان کریں ،جس کے بعد Gemini خودکار طور پر ایک ویڈیو تیار کر دے گا جسے آپ ڈاؤن لوڈ یا شیئر کر سکتے ہیں۔ اس سہولت کو گوگل کے فلم سازی کی اے آئی ٹول Flow کے ذریعے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    فلو میں تخلیقی صلاحیتوں کو وسعت دینا:فلم سازوں کے لیے گوگل کے جدید AI ٹول "فلو” میں اب صارفین ویڈیو کلپس میں آواز شامل کر نے کے ساتھ ساتھ ساؤنڈ ایفیکٹس اوربیک گراؤنڈ آڈیو بھی شامل کرسکتے ہیں ۔ (فی الحال فلو میں آڈیو جنریشن ٹیسٹنگ مرحلے میں ہے، اس لیے نتائج مختلف ہو سکتے ہیں۔)اس کے علاوہ، "فریمز ٹو ویڈیو” فیچر کی مدد سے صارفین اپنی ذاتی تصاویر کو حیرت انگیز ویڈیو کلپس میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ یہ خصوصیت Veo 3 Fast پر بھی دستیاب ہے، جس سے صارفین اپنے کریڈٹس کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ فلو اور گوگل AI الٹرا اب 140 سے زائد ممالک میں دستیاب ہیں، جس سے تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے والے جدید ٹولز تک رسائی مزید آسان ہو گئی ہے۔

    مصنوعی ذہانت کے استعمال میں اعتماد اور حفاظت کو یقینی بنانا: گوگل مصنوعی ذہانت کے ذمہ دار انہ استعمال کے لیے پُرعزم ہے۔ Gemini کے ذریعے تیار کردہ تمام ویڈیوز میں ایک واضح واٹرمارک اور ایک غیر مرئی SynthID ڈیجیٹل مارکر شامل ہوتا ہے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ یہ AI سے تیار کردہ مواد ہے۔ کمپنی اپنے سسٹمز کی جانچ کے لیے وسیع پیمانے پر ”red-teaming“ کی مشقیں کرتی ہے تاکہ ممکنہ مسائل کی پیشگی شناخت کرتے ہوئے اُن کے حل کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، گوگل تفصیلی جائزے بھی لیتا رہتا ہے تاکہ یہ سمجھا جا سکے کہ ان ٹولز کو کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے اور کس طرح ان کے غلط استعمال کو روکا جا سکتا ہے۔ غیر محفوظ مواد کے خلاف پالیسیاں مسلسل نافذ کی جاتی ہیں، اور حفاظتی اقدامات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے صارفین کی رائے کو فعال طور پر سنا جاتا ہے۔

    AI سے تیار کردہ ویڈیوز پر موجود ”Thumbs up“ اور ”Thumbs Down“ بٹنوں کے ذریعے اپنی رائے دیجیے۔ یہ فیڈبیک حفاظتی اقدامات اور مجموعی تجربے کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کی جائے گا۔

    براہ کرم اس لنک کاوزٹ کیجیے: میڈیا کٹ: گوگل نے پاکستان میں فوٹو سے ویڈیو بنانے کی خصوصیت کے ساتھ Veo 3 متعارف کرا دیا ہے۔

  • یوٹیوب کا سالوں پرانا فیچر ختم کرنے کا اعلان

    یوٹیوب کا سالوں پرانا فیچر ختم کرنے کا اعلان

    ویڈیوز کیلیے مقبول ترین پلیٹ فارم یوٹیوب نے اپنا 10 سال پرانا فیچر ختم کرنے اور اس کی جگہ نیا آپشن پیش کرنے کا اعلان کر دیا۔

    دی ورج کی رپورٹ کے مطابق یوٹیوب ’ٹرینڈنگ‘ سیکشن کو ختم کرنے میں مصروف ہے جو صارفین کو دنیا بھر میں مقبول ویڈیوز تلاش کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    یوٹیوب نے بتایا کہ اس کا ٹرینڈنگ پیج اور ٹرینڈنگ ناؤ اگلے دو ہفتوں میں پلیٹ فارم سے ہٹا دیا جائے گا اور صارفین اس کی جگہ یوٹیوب چارٹس (YouTube Charts) استعمال کر سکیں گے جو اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مواد کی درجہ بندی کرتا ہے۔

    یوٹیوب چارٹس صارفین کو مخصوص کیٹیگری میں مقبول ترین ویڈیوز تلاش کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے جس میں فی الحال میوزک ویڈیوز، پوڈکاسٹ اور مووی ٹریلرز شامل ہیں۔

    پلیٹ فارم کا اس بارے میں کہا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ چارٹس میں مزید کیٹیگریز شامل کی جائیں گی اور اس دوران گیمنگ ایکسپلور پیج کے نیچے ٹرینڈنگ گیمنگ ویڈیوز دیکھی جا سکتی ہیں۔

    کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ جب ہم نے 2015 میں پہلی بار اس فیچر کو متعارف کروایا تھا تو (what’s trending) میں وائرل ویڈیوز کی واحد فہرست کے ساتھ حاصل کرنا بہت آسان تھا۔

    ’لیکن آج ٹرینڈز میں بہت سی ویڈیوز شامل ہیں جو بہت سے فینڈموں کے ذریعہ بنائی گئی ہیں اور متنوع کمیونٹیز کے ذریعے پہلے سے کہیں زیادہ مائیکرو ٹرینڈز کا لطف اٹھایا گیا ہے۔‘

  • ایپل کے پہلے فولڈ ایبل آئی فون کی پروڈکشن شروع

    ایپل کے پہلے فولڈ ایبل آئی فون کی پروڈکشن شروع

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے اپنے پہلے فولڈ ایبل آئی فون کی پروڈکشن شروع کر دی جو سال 2026 میں ڈیبیو کرنے کیلیے تیار ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق فولڈ ایبل آئی فون ایپل کی اسمارٹ فون کی دنیا میں ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ جنوبی کوریائی کمپنی سام سنگ ڈسپلے کو ایپل کے آنے والے فولڈ ایبل آئی فون کیلیے پینلز بنانے کا کام سونپا گیا ہے۔

    اگرچہ ایپل اور سام سنگ دونوں کمپنیاں اسمارٹ فون کی دنیا میں ایک دوسرے کی حریف ہیں لیکن اس معاملے میں دونوں کا ایک ساتھ کام کرنے کا فیصلہ کافی حیران کن ہے۔

    سام سنگ کو OLED اور فولڈ ایبل ڈسپلے ٹکنالوجی میں عالمی رہنما کے طور پر جانا جاتا ہے کیونکہ اس نے Galaxy Z سیریز کے تحت فولڈ ایبل ڈیوائسز بنا کر دنیا کو حیران کیا ہے۔

    عام طور پر ایپل اپنی سپلائی چین کو متعدد ممالک میں پھیلانے کو ترجیح دیتا ہے تاکہ کسی ایک سپلائر پر زیادہ انحصار سے بچا جا سکے تاہم اس معاملے میں سام سنگ ڈسپلے مستقبل قریب کیلیے ایپل کے فولڈ ایبل پینلز کے خصوصی سپلائر کے طور پر کام کرے گا۔

    فولڈ ایبل آئی فون کے بارے میں تفصیلات خفیہ ہیں لیکن کہا جاتا ہے کہ ڈیوائس میں 7.58 انچ کی اسکرین نمایاں ہوگی جس میں ایک منفرد 14.1:10 پہلو تناسب اور 2713 x 1920 پکسلز کی ریزولوشن ہوگی۔

    ایپل فون کو ایک معیاری اسمارٹ فون اور ایک کمپیکٹ ٹیبلٹ کے درمیان ایک ہائبرڈ کے طور پر رکھ سکتا ہے جیسا کہ گلیکسی زیڈ فولڈ لائن کی طرح ہے۔