Category: سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات

SCIENCE AND TECHNOLOGY NEWS IN URDU

  • ٹرمپ کی جیت میں فیس بک کا کوئی کردار نہیں، مارک زکربرگ

    ٹرمپ کی جیت میں فیس بک کا کوئی کردار نہیں، مارک زکربرگ

    کیلی فورنیا: فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد کے حوالے سے پھیلائی جانے والی خبریں بے بنیاد ہیں، صدارتی انتخابات کے نتائج پر ہمیں ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔

    کیلی فورنیا میں ٹیکنالوجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیس بک کے بانی نے کہا کہ امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت اور ہیلری کلنٹن کی شکست کا ذمہ دار فیس بک کو ٹھہرانا پاگل پن ہے۔

    بی بی سی اردو کے مطابق مارک زکر برگ نے فیس بک پر ٹرمپ کی مدد اور ان کی الیکشن مہم چلانے کی تنقید کا بھرپور انداز میں دفاع کرتے ہوئے کہا کہ فیس بک پر پھیلائی جانے والی جعلی خبریں کسی بھی طرح انتخابی نتائج پر اثر انداز نہیں ہوئیں۔


    ’’ پڑھیں:  بلا تفریق رنگ و نسل‘مذ ہب تمام امریکیوں کی خدمت کروں گا: نومنتخب صدر ٹرمپ ‘‘


    خیال رہے کہ کچھ اعداد و شمار سے یہ امر سامنے آیا تھا کہ فیس بک پر بڑے پیمانے پر ٹرمپ سے متعلق جعلی خبریں شیئر کی گئی تھی جبکہ ان کی تردید زیادہ شیئر نہیں ہوئی۔

    فیس بک کی ‘نیوز فیڈ’ اس انداز میں ڈیزائن کی گئی ہے وہ چیز سب سے پہلے دکھائی دیتی ہے جس کے بارے وہ سمجھتی ہے کہ صارفین اس میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔


    ’’ مزید پڑھیں: کینیڈا کے بعد امریکی نیوزی لینڈ جانے کے لیے بھی کوشاں ‘‘


    رواں سال کے آغاز میں فیس بک پر ٹرمپ مخالف ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ فیس بک پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس کا عملہ لوگوں کے ‘ٹرینڈنگ باکس’ میں لبرل خبریں دکھانے کے لیے طرفداری کر رہا ہے۔

    اس الزام کی تردید کرتے ہوئے سب سے مشہور خبریں الگورتھم کی رو سے دکھائی دیے جانے کے بجائے ویب سائٹ کے اس حصے سے متعلق اپنا عملہ نوکری سے فارغ کر دیا تھا۔


    ’’ یہ بھی پڑھیں:  امریکی صدارتی انتخابات، حمزہ علی عباسی کا مختصر طنزیہ تجزیہ ‘‘


    جب مارک زکربرگ سے فیس بک جیسی کمپنی میں اس قسم کی جانچ پڑتال کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ ‘لوگوں کی خواہشات کا احترام ہے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ ‘میرا مقصد، اور جس کے بارے میں میں فکر کرتا ہوں وہ یہ ہے کہ لوگوں کو یہ اختیار دیا جائے کہ وہ کیا شیئر کرتے ہیں تاکہ ہم کھلے روابط کی ایک دنیا بنا سکیں۔ اس کے لیے نیوز فیڈ کا ایک اچھا ورژن بنانے کی ضرورت ہے۔ ابھی اس پر کام کرنا ہوگا۔ ہم مزید بہتری لاتے رہیں گے۔’

    اسی تقریب کے دوران مارک زکربرگ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے حوالے سے پرامید خیال پیش کیا کہ ان کے صحت عامہ اور روابط کو بہتر بنانے کے مقاصد کے لیے حکومت کا تعاون ضروری نہیں ہے۔

  • !دنیا اپنی جگہ سے حرکت کر رہی ہے

    !دنیا اپنی جگہ سے حرکت کر رہی ہے

    کچھ عرصے قبل ایک حیرت انگیز تحقیقی رپورٹ شائع کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ آسٹریلیا اپنے محل وقوع میں تبدیلی کر چکا ہے اور اپنی جگہ بدل رہا ہے۔ لیکن ماہرین کے مطابق ایسا پہلی بار نہیں ہوا۔ ان کا کہنا ہے کہ پچھلے 50 سال میں ایسا کئی بار اور پوری دنیا میں ہوچکا ہے۔

    حال ہی میں جاری کی جانے والی ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق پچھلے 50 سال کے اندر آسٹریلیا اپنی جگہ کم از کم 4 بار تبدیل کر چکا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا دنیا کی سب سے زیادہ تیز رفتار ٹیکٹونک پلیٹس پر واقع ہے جو ہر سال تقریباً 2.7 انچ شمال کی جانب حرکت کرتی ہیں۔ اس کے برعکس امریکا کے نیچے موجود ٹیکٹونک پلیٹس کی رفتار کہیں کم ہے اور وہ سالانہ ایک انچ سے بھی کم جگہ تک حرکت کرتی ہیں۔

    آسٹریلیا اپنی ’جگہ‘ بدل چکا ہے *

    ماہرین کے مطابق زمین کے نیچے موجود ٹیکٹونک پلیٹ بہت ساری تعداد میں مل کر تقریباً اتنی ہی رفتار سے حرکت کرتی ہیں جتنی تیزی سے ہماری انگلیوں کے ناخن بڑھتے ہیں یعنی سالانہ 5 سے 10 سینٹی میٹر۔

    واضح رہے کہ زمین کی تہہ کے نیچے موجود مختلف مرکبات مل کر ایک ٹھوس شکل اختیار کرلیتے ہیں جو ٹیکٹونک پلیٹ کہلاتی ہے۔ یہ اپنی جگہ سے حرکت کرتی ہیں اور ان کی حرکت تیز رفتار ہو تو یہ زلزلوں کا باعث بنتی ہیں۔

    world-2

    دنیا بھر میں زمین کے نیچے موجود ٹیکٹونک پلیٹس مختلف رفتار سے حرکت کرتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ مختلف مقامات پر موجود ہوتی ہیں۔ ان کی حرکت کا انحصار دراصل اس مقام پر ہے کہ وہاں انہیں کھسکنے کے لیے کتنی جگہ میسر ہے۔

    ہوسکتا ہے آپ کو ان چند سینٹی میٹرز کا فرق بے حد معمولی لگتا ہو لیکن یہ ہمارے نقشوں کے لیے بے حد اہمیت رکھتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان تبدیلیوں کے باعث اب مختلف ٹیکنالوجیز میں درد سری کا سامنا ہوگا۔ جیسے بغیر ڈرائیور کی کار جس میں محل وقوع کو فیڈ کردیا جاتا ہے اور وہ اسی فیڈ کیے ہوئے ڈیٹا کے مطابق حرکت کرتی ہیں۔

    سمندر آگے بڑھ رہا ہے، زمین کو نگل رہا ہے *

    یا پھر جی پی ایس ٹریکنگ جو سفر کے دوران راستوں کے حوالے سے آپ کی رہنمائی کرتی ہے۔

    یہ فرق ہماری زمین کے طول و عرض میں بھی تبدیلی کر رہا ہے۔ سنہ 1994 میں زمین اور مختلف مقامات کی جو پیمائش تھی ان سب میں مجموعی طور پر اب 200 میٹرز کا فرق آچکا ہے اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ اس وقت سے اب تک ایک ہی گھر میں مقیم ہیں تو یقین جانیں، اس کے درست پتے میں بہت تبدیلی آچکی ہے۔

  • پاکستانی طالب علم نے آنکھوں سےچلنے والی وہیل چیئر ایجاد کر لی

    پاکستانی طالب علم نے آنکھوں سےچلنے والی وہیل چیئر ایجاد کر لی

    بہاولپو: اسلامک یونیورسٹی بہاولپور کے ایک طالب علم نے حیرت انگیز کارنامہ انجام دیتے ہوئے ایسی وہیل چیئر تیار کرلی جسے آنکھوں کی مدد سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامک یونیورسٹی بہاول پور کے ہونہار طالب علم فائز رضا نے آنکھوں کے ذریعے کنٹرول ہونے والی وہیل چیئر ایجاد کر لی ہے،یہ ہاتھ پاؤں سے معذور افراد کی ضرورت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ایجاد کی گئی ہے جسے آنکھوں کی مدد سے بآسانی چلایا جا سکے گا۔

    اے آر وائی کے خصوصی نمائندے سے بات کرتے ہوئے اسلامک یونیورسٹی بہاول پور کے طالب نے بتایا کہ ایسے معذور افراد جو پاؤں کے ساتھ ساتھ ہاتھ جیسی نعمت سے بھی محروم ہوتے ہیں ان کے لیے وہیل چیئر کا استعمال بہت مشکل ہو جاتا ہے اسی تکلیف کو دیکھتے ہوئے آئی کنٹرول وہیل چیئر بنانے کا خیال آیا۔

    آئی کنٹرول وہیل چیئر کی خصوصیات بتاتے ہوئے طالب علم کا کہنا تھا کہ معذور افراد اس وہیل کو آنکھوں کی مدد سے بآسانی چلا سکتے ہیں دائیں آنکھ بند کرنے سے یہ وہیل چیئر دائیں رخ مڑتی ہے جب کہ بائیں آنکھ بند کرنے سے یہ بائیں جانب مڑتی ہے اور دونوں آنکھیں کُھلی رکھنے پر سیدھا چلتی رہتی ہے۔

    اسلامک یونیورسٹی کے اساتذہ نے اپنے قابلِ فخر طالب علم کی ایجاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہاتھ پاؤں سے معذور افراد کے لیے یہ جدید وہیل چیئر سود مند ثابت ہو گی،ہونہار طالب علم کو سرکاری سطح پر سپورٹ کیاجانا چاہیے۔

  • کتاب کو کھولے بغیر پڑھنا ممکن

    کتاب کو کھولے بغیر پڑھنا ممکن

    کیا آپ نے کبھی تصور کیا ہے کہ کسی کتاب کو بغیر چھوئے پڑھا جاسکے؟ کتاب کو پڑھنے کے لیے اسے چھونا اور کھولنا ضروری ہے۔ چھوئے اور کھولے بغیر اسے پڑھنا صرف جادوئی فلموں میں ہی ممکن ہے۔ لیکن اب یہ جادوئی تصور حقیقت بننے جارہا ہے۔

    امریکا کی میسا چوسٹس یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے ایسی ٹیکنالوجی تخلیق کرلی ہے جس کی مدد سے کتاب کو کھولے بغیر اس کے اندر لکھے ہوئے لفظ آپ کے سامنے آجائیں گے۔

    اس ٹیکنالوجی میں ٹیراہرٹز شعاعوں کے ذریعہ کتاب کے اندر لکھے الفاظ کی تصویر کشی کی جائے گی اور یہ الفاظ ایک علیحدہ کاغذ پر آپ کے سامنے لکھے ہوئے آجائیں گے۔

    جادوئی کتاب: پڑھنے کے لیے حل کرنا ضروری *

    ٹیراہرٹز شعاعیں ایکس ریز سے مختلف ہوتی ہیں اور یہ لکھے ہوئے لفظ اور سادہ کاغذ میں فرق کر سکتی ہیں۔

    اس ٹیکنالوجی میں میوزیم کے مالکان نے بے حد دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ ٹیکنالوجی کامیابی سے استعمال کے قابل قرار دے دی جاتی ہے تو انہیں ان قدیم اور تاریخی کتابوں کو پڑھنے میں آسانی ہوگی جو نہایت خستہ ہیں اور خستگی کی وجہ سے ان پر لکھے ہوئے لفظ پڑھے نہیں جاسکتے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی کاغذ کے علاوہ مختلف اقسام کی اشیا پر لکھی گئی تحاریر کو بھی پڑھ سکے گی۔

  • دنیا کے لیے سائنس فائدہ مند یا نقصان دہ؟

    دنیا کے لیے سائنس فائدہ مند یا نقصان دہ؟

    دنیا بھر میں آج سائنس کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ پاکستان ان بدقسمت ممالک میں سے ایک ہے جہاں سائنسی تعلیم کا رجحان بہت کم ہے اور یہ دنیا میں سب سے کم سائنسی تخلیقات کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے اس دن کو منانے کا مقصد سائنس کے فیوض و برکات کا اعتراف کرنا اور دنیا بھر کو اس کے مثبت اثرات سے آگاہی دینا ہے۔

    بعض افراد سائنس کو برا کہتے ہیں اور اس ضمن میں سب سے پہلا نام اسلحے اور جان لیوا ایجادت جیسے جنگی ہتھیاروں کا لیتے ہیں۔ سائنس دراصل بذات خود بری یا اچھی شے نہیں۔ یہ اس کے استعمال کرنے والوں پر منحصر ہے کہ وہ اسے نسل انسانی کو فائدہ پہنچانے کے لیے استعمال کریں یا دنیا کو تباہی و بربادی کی طرف دھکیلنے کے لیے۔

    دنیا کو فائدہ پہنچانے والی سائنسی ایجادات کرنے والے سائنس دان انسایت کے محسن کہلائے۔ جیسے جان لیوا امراض سے بچاؤ کی دوائیں یا ایسی ایجادات جس سے انسان تکلیف اور جہالت سے گزر کر آسانی اور روشنی میں آپہنچا۔

    کچھ عرصہ قبل گلوبل انوویشن انڈیکس 2016 کی جاری جانے والی رپورٹ کے مطابق پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں دنیا کی سب سے کم سائنسی ایجادات تخلیق کی جاتی ہیں۔

    اس فہرست میں پاکستان سے نیچے صرف تنازعوں اور خانہ جنگیوں کا شکار اور غیر ترقی یافتہ ممالک جیسے برکینا فاسو، نائیجریا اور یمن ہی شامل ہیں۔

    فہرست کے مطابق سوئٹزر لینڈ دنیا کا سب سے زیادہ سائنسی تخلیقات کرنے والا ملک ہے۔ دوسرے نمبر پر سوئیڈن، تیسرے پر برطانیہ جبکہ چوتھے پر امریکا موجود ہے۔

    پاکستانی سائنسدان کی حیرت انگیز ایجاد *

    رواں سال کی اس فہرست میں پاکستان اپنے پڑوسی ممالک سے بھی پیچھے ہے جس کے مطابق بھارت 66 ویں، بھوٹان 96 ویں، سری لنکا 91 ویں اور بنگلہ دیش 117 ویں نمبر پر موجود ہے۔

    البتہ پاکستان سائنس کے شعبہ میں ایک قابل فخر نام پیدا کرنے کا اعزاز ضرور رکھتا ہے جن کی ذہانت کا اعتراف دنیا بھر نے کیا۔ فزکس کے شعبہ میں اہم تحقیق کرنے والے ڈاکٹر عبدالسلام پہلے پاکستانی ہیں جن کی خدمات کے اعتراف میں انہیں نوبل انعام سے نوازا گیا۔

    abdus-salam

    ایک اور نام نرگس ماولہ والا کا ہے جو عالمی سائنسدانوں کی اس ٹیم کا حصہ رہیں جنہوں نے کشش ثقل کی لہروں کی نشاندہی کے منصوبے پر کام کیا۔

    nargis

    جیسے جیسے وقت کی چال میں تبدیلی آرہی ہے، ویسے ویسے تعلیمی رجحانات بھی بدلتے جارہے ہیں۔ اس وقت پاکستان کی نوجوان نسل کی بڑی تعداد سائنسی تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہے۔ یہ نوجوان نہایت ذہین اور غیر معمولی صلاحیتوں سے بھرپور ہیں جن کا ثبوت دنیا بھر سے انہیں ملنے والے مختلف اعزازات ہیں۔

    حال ہی میں سرگودھا سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان سائنسدان ڈاکٹر واصف فاروق کو جرمن وزارت برائے تعلیم اور تحقیق کی جانب سے ’گرین ٹیلنٹ ایوارڈ‘ سے نوازا گیا۔

    واصف فاروق کو یہ اعزاز بائیو فیول کی پیداوار کے لیے فوسل فیول پر انحصار کرنے والے کارخانوں اور بجلی گھروں میں سبز کائی سے تیار کردہ ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال کے منصوبہ پر دیا گیا ہے۔

  • امریکی خلاباز نے خلا سے ووٹ کاسٹ کردیا

    واشنگٹن: امریکہ میں آج ایک بار پھر تاریخ ساز انتخابات ہونے جارہے ہیں اور ان تاریخی انتخابات امریکی خلا باز نے خلا سے ووٹ کاسٹ کردیا۔

    ناسا کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق دو امریکی خلابازوں نے زمین سے دور 17000 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتے ہوئے خلا سے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

    us

    نا سا کا کہنا ہے کہ خلا نورد شین کم بروح نے باضابطہ طور پر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے الیکٹرانک ووٹنگ کے ذریعے اپنا ووٹ کا سٹ کیا۔

    کیٹ روبنز نامی خاتون خلا باز نے اپنا ووٹ گزشتہ ہفتے زمین پر آنے سے قبل کاسٹ کیا تھا۔

    us-2

    یاد رہے کہ خلا بازوں کے لیے ووٹنگ کی قانون سازی 1997 میں امریکی ریاست ٹیکساس میں کی گئی تھا جس کی وجہ ہیوسٹن میں رہنے والے دو خلا باز تھے جو کہ زمین کے مدار میں جانسن اسپیس سنٹر میں کام کررہے تھے ۔

    واضح رہے کہ خلابازوں کے لیے الیکشن کا عمل چھ مہینے قبل ہی شروع ہوجاتا ہے ۔ انہوں وفاقی پوسٹ کارڈ ایپلیکیشن کی جانب سے ووٹر رجسٹریشن اینڈ ایبسنٹی بیلٹ ریکوئسٹ نامی ایک فارم دیا جاتا ہے جس کے تحت وہ ووٹ ڈالنے
    کے قابل ہوتے ہیں۔

  • تیس ہزارسال قدیم شیرکے بچے

    تیس ہزارسال قدیم شیرکے بچے

    ماسکو: شمالی روس کے منجمد علاقوں کے ایک غار میں ہزاروں سال قد یم غاروں میں رہنے والے یورپی شیر کے دو بچے منجمد حالت میں پائے گئے ہیں۔ ماہرین اسے شیروں پر تحقیق کے لیے اب تک کی سب بڑی دریافت قرار دے رہے ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق روسی شہر سالٹ لیک سٹی میں دریائے یوآن دینا کے قریب سے برآمد ہونے والے سفید پنجوں اور فر کی کھال والے یہ دونوں بچے لگ بھگ تیس ہزار سال قدیم ہیں اور ان میں سے ایک تو بالکل نوزائیدہ حالت میں ہے۔

    uyan-post-1

    برف میں منجمد ان بچوں کے نام یوآن اور دینا رکھے گئے ہیں جس کی وجہ تسمیہ ان کی دریائے یوآن دینا کے قریب سے برآمدگی بتایا جارہا ہے۔ ماہرین کے مطابق موت کے وقت ان کی عمر ایک ہفتہ سے زیادہ نہیں تھی اور موت کی وجہ غالباً ان کی کچھار پر بھاری تعداد میں برف کا آگرنا تھا۔

    ابتدائی طور پر ماہرین نے انہیں دس ہزارسال قدیم قرار دیا تھا تاہم بعد میں تحقیق سے ان کی عمر 30 ہزار سال کے لگ بھگ معلوم ہوئی ۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اب تک حاصل کردہ معلومات کے مطابق آخری یورپی شیر روئے زمین پر 14 ہزار سال قبل موجود تھا اور آج ہم ان کےطور طریقوں کے بارے میں بہت کم جانتے ہیں لیکن یوآن اور دینا کی دریافت تحقیق کے نئے دروازے کھول رہی ہے اور ہمیں جلد ہی معلوم ہوگا کہ قدیم یورپی شیر زمین پر آج موجود اپنے رشتے داروں سے کتنے مختلف یا مماثلت رکھتے ہیں۔

    uyan-post-2

    یہ دونوں بچے آج کے نوزائیدہ شیر کے بچوں سے کم از کم د و کلو گرام زیادہ وزنی ہیں اور ان کی جسامت ایک بالغ گھریلو بلی جتنی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شیر کے بچوں میں ابتدائی دنوں میں اعضائے رئیسہ واضح نہیں ہوتے لہذا یہ کہنا ممکن ہے کہ یوآن اور دینا نر ہیں یا مادہ۔

    حیرت انگیز طور پر ان کی دمیں ان کی جسامت سے 23 فیصد لمبی ہیں حالانکہ آج زمیں پرموجود شیر کے بچوں کی دمیں ان کی جسامت سے 60فیصد لمبی ہوتی ہیں۔

  • انسانی جذبات سمجھنے والا ننھا منا روبوٹ

    انسانی جذبات سمجھنے والا ننھا منا روبوٹ

    ماہرین نے ایک ایسا روبوٹ تیار کرلیا ہے جو انسانوں کے جذبات کے مطابق اپنا رویہ تبدیل کرسکتا ہے۔

    ہالی ووڈ کی سائنس فکشن فلموں میں کام کرنے والے اینی میٹرز کی مشاورت سے تیار کردہ یہ روبوٹ اپنے مالک کے ساتھ پزل اور دیگر گیمز بھی کھیل سکتا ہے۔

    robot-2

    اس کے اندر نصب ’جذبات‘ کا پروگرام اسے انسانی جذبات کو سمجھنے میں مدد دے گا اور ان جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ روبوٹ اپنا رویہ اور کام تبدیل کرے گا۔

    robot-3

    robot-4

    کوزمو نامی یہ ننھا منا روبوٹ انسانوں کے چہرے کے تاثرات سے ان کے اندرونی جذبات کا اندازہ کر سکے گا۔

    robot-5

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی اس کی تجرباتی بنیادوں پر آزمائش جاری ہے اور جلد ہی اسے مارکیٹ میں پیش کردیا جائے گا۔

  • پاکستان: سام سنگ نوٹ 4 میں آگ لگنے اور پھٹنے کا واقعہ

    پاکستان: سام سنگ نوٹ 4 میں آگ لگنے اور پھٹنے کا واقعہ

    کراچی: سام سنگ نوٹ 7 کے بعد کلیگسی 4 میں بھی جارجنگ کے دوران موبائل فون میں آگ لگنے اور پھٹنے کا ایک واقعہ پیش آگیا، یہ دنیا کے کسی اور ملک نہیں بلکہ پاکستان کے ایک صارف کے ساتھ پیش آیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سام سنگ گلیگسی نوٹ 4 کے صارف نے ٹوئٹ میں شکایت کی ہے کہ اُن کا اسمارٹ فون چارجنگ کے دوران پھٹ جانے کے باعث مکمل تباہ ہوگیا ہے۔

    aftab-f2

    آفتاب آفریدی نامی صارف نے اپنے ٹوئیٹر آئی ڈی سے اسمارٹ فون پھٹنے کی تصاویر شائع کی ہیں، ٹوئیٹر آئی ڈی میں ڈالی گئی معلومات کے مطابق متاثرہ شخص اسلام آباد میں سافٹ انجئیر ہیں۔

    aftab-f3

    آفتاب نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ’’گزشتہ رات معمول کے مطابق اپنا فون چارج پر لگاکر سو ئے تو اچانک اُن کے کمرے میں زور دار دھماکے کی آواز آئی جس سے اُن کی آنکھ کھل گئی‘‘۔

    aftab-p2

    انہوں نے کہا جب آنکھ کھلی تو کمرہ دھوئیں سے بھرا ہوا تھا، جس کے بعد انہوں نے چارجنگ کیبل کو فون سے علیحدہ کر دیا تاہم اس دوران اُن کی انگلیاں جل گئیں۔

    aftab-p

    آفتاب آفریدی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسلام آباد میں واقع سام سنگ کمپنی سے رابطہ کیا تو انتظامیہ کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا، اُن کا کہنا ہے کہ بعد ازاں ’’میں نے فیس بک کے ذریعے سام سنگ کمپنی سے بذریعہ میسج رابطہ کیا مگر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا‘‘۔

    aftab-f

    سام سنگ کی جانب سے کوئی جواب نہ دینے کے بعد متاثرہ صارف نے ٹوئیٹر پر ایک ٹرینڈ #SamsungRiskedAftabsLife شروع کیا جو کچھ ہی دیر میں ٹاپ ٹرینڈ بن گیا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر موجود صارفین نے آفتاب کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنا حصہ ڈالا۔

  • فیس بک کو تین ارب کا مالی خسارہ

    فیس بک کو تین ارب کا مالی خسارہ

    نیویارک: سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک بانی مارک زکربرگ کو اپنے ہی ایک بیان کے بعد 3 ارب ڈالر کے مالی خسارے کا سامنا کرنا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ میں بے حد مقبول ویب فیس بک انتظامیہ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں بانی مارک زکر برگ نے اپنے شراکت داروں اور صارفین کو مالی خسارے کے حوالے سے خبردار کیا تھا۔


    پڑھیں: فیس بک نے 2 بچھڑی بہنوں کو ملا دیا


    انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’صارفین کی اشتہارات میں عدم دلچسپی کے باعث فیس بک کواس مد میں حاصل ہونے والی آمدنی میں کمی کا سامنا کرناپڑ سکتا ہے‘‘۔

    اعلامیے میں بانی فیس بک نے کہا کہ ’’ہم نے طاقتور سرمایہ کاری کے حصول کی کوششیں تیز کردی ہیں مگر صارفین کی جانب فیس بک پر اشتہارات دینے میں مسلسل عدم دلچسپی ہے، جس کی وجہ سے 2017 میں مالی خسارے کا امکان موجود ہے۔

    fb-1

    انتظامیہ کی جانب سے اعلان جاری ہونے کے بعد بڑی تعداد میں لوگوں نے اپنے شیئرز فروخت کیے جس کی وجہ سے بانی فیس اور اُن کی کمپنی کو 3 ارب روپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔