Category: سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات

SCIENCE AND TECHNOLOGY NEWS IN URDU

  • یوٹیوب کا پاکستانی ورژن، اب صارفین ویڈیوز سے کما سکتے ہیں

    یوٹیوب کا پاکستانی ورژن، اب صارفین ویڈیوز سے کما سکتے ہیں

    کراچی: دنیا کی سب سے بڑی ویڈیو شیئرنگ سائٹ نے گوگل کے اشتراک سے پاکستان میں اپنی باضابطہ سروس شروع کرنے کا اعلان کردیا جس کے ذریعے صارفین کو پیسے کمانے کا موقع بھی فراہم کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ڈی ایچ اے گالف کلب میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں گوگل ایشیاء پیسفک کے انڈسٹری کے ہیڈ خرم جمالی نے پاکستان میں یوٹیوب ڈاٹ کام ڈاٹ پی کے کی سروس باضابطہ شروع کرنے کا اعلان کیا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خرم جمالی نے کہا کہ ’’پاکستان میں علی گُل پیر سمیت کئی ایسے فنکار موجود ہیں جنہوں نے اپنا کیریئر یوٹیوب سے شروع کیا اور کامیابیوں کا سفر طے کرتے ہوئے آج وہ شہرت کی بلندیوں کو چھو رہے ہیں‘‘۔

    you-3

    انہوں نے بتایا کہ ’’فنکاروں کی جانب سے ویڈیوز ریکارڈ کر کے یوٹیوب پر ڈالی گئی تھیں جس کے بعد صارفین نے انہیں دیکھا اور فنکاروں کی صلاحیتوں کے گرویدہ ہوگئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اب پاکستان میں ہنر مند افراد اپنی ویڈیوز یوٹیوب پر پبلش کر کے اُس سے کمائی حاصل کرسکتے ہیں‘‘۔

    خرم جمالی نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس پروگرام اور سروس کے آنے کے بعد پاکستان کا مزید ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آئے گا اور دنیا میں ملک کا نام روشن کرتے ہوئے اپنی تخلیقی صلاحیتوں لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائیں‘‘۔

    you-1

    سروس کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے میزبان خرم جمالی نے کہا کہ اب انٹرنیٹ کے معروف سرچ انجن اور ویڈیو شیئرنگ کی ویب سائٹ کے اشتراک کے ذریعے صارفین یوٹیوب پی کے پر چینل بنا کر ایڈ سینس کے ذریعے کما سکتے ہیں۔

    you-2

    اس موقع پر گوگل ایشیاء پیسیفک کی رکن تانیہ نے کہا کہ ’’پاکستان میں انٹرنیٹ کی تھری جی اور فور جی سروس کی فراہمی کے باوجود انٹرنیٹ کی سہولت بہت خراب ہے اور لوگوں کو ویڈیوز دیکھنے میں بہت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    you-5

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خراب انٹرنیٹ سروس کو پیش نظر رکھتے ہوئے صارفین کی مشکلات دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جس کے تحت یوٹیوب استعمال کرنے والے افراد کے لیے آف لائن فیچر بھی متعارف کروایا گیا ہے۔

    اس موقع پر شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی، مہمان گرامی کو محظوظ کرنے کے لیے مختلف میوزیکل بینڈز اور فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ بھی کیا۔

    آف لائن فیچر کی افادیت بیان کرتے ہوئے پیسیفک ایشیاء کے رکن خرم نے کہا کہ ’’اس فیچر کے ذریعے صارف کسی بھی ویڈیو پر کلک کر سکتا ہے اور انٹرنیٹ سروس نہ ہونے کی صورت میں بھی اُس ویڈیو کو دیکھ سکتا ہے‘‘۔

    you-4

    واضح رہے کہ پاکستانی تاریخ میں یوٹیوب کی جانب سے اس طرز کا پہلا فیچر متعارف کروایا گیا ہے جس کے ذریعے مقامی افراد کو پیسے کمانے کی سہولت دی گئی ہوں، کوئی بھی شخص جو یوٹیوب کا صارف ہے وہ اپنے اکاؤنٹ کو ایڈسینس سے منسلک کر کے اشتہارات کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدنی سے اپنا حصہ حاصل کرسکتا ہے تاہم کوئی بھی صارف کم از کم 100 ڈالر آمدنی کے بعد ہی اپنے حصے کو نکال سکتاہے۔

    you-6

    پاکستان میں یوٹیوب کی بندش کے بعد بحالی سے اس کے صارفین میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی پیش نظر گوگل نے پاکستانیوں کے لیے یوٹیوب نے مادری زبان اردو کا ورژن متعارف کروادیا ہے۔

  • گوگل کی سالگرہ ‘ خود گوگل کو معلوم نہیں

    گوگل کی سالگرہ ‘ خود گوگل کو معلوم نہیں

    دنیا کا سب سےبڑا سرچ انجن’گوگل‘ آج باقاعدہ بالغ ہوگیا ہے اور اپنی اٹھارویں سالگرہ منارہا ہے‘ کمپنی کی اپنی سالگرہ پر اینی میٹڈ ڈوڈل دنیا بھر میں دیکھا جاسکتا ہے۔

    گوگل ڈوڈل ‘ بین الاقوامی سرچ انجن کے آن سکرین لوگو کا نام ہے جسے وہ اکثر اہم دنیاوی معاملات کی مناسبت سے تبدیل کردیا کرتا ہے۔

    گوگل کا قیام 1998 میں عمل میں آیا ‘ اس کے مالکان لیری پیج اور سرگئے برن نے اس کی بنیاد رکھی تھی اور آج گوگل ایپل کے بعد دنیا کی سب سے امیر ترین کمپنی ہے۔

    تاہم ایسا لگتا ہے کہ گوگل جو کہ ساری دنیا کے بارے میں جانتا ہے اپنی سالگرہ کے اصل دن سے خود بھی واقف نہیں ہے، 2006 سے گوگل نے اپنی سالگرہ 27 ستمبر کو منانا شروع کی تاہم اس سے قبل گوگل اپنی سالگرہ 26 ستمبر کو منا رہا تھا۔

    صرف یہی نہیں بلکہ گوگل نے اپنی چھٹی سالگرہ 7 ستمبر کو منائی تھی اور اسے سے پہلے یہ سالگرہ ستمبر کی آٹھ تاریخ کو منائی گئی تھی حالانکہ مذکورہ بالا میں سے کوئی بھی گوگل کی حقیقی سالگرہ نہیں ہے۔

    گوگل پر موجود اس کے اپنے کلینڈر کے مطابق کمپنی کا قیام ستمبر کی 4 تاریخ کو عمل میں لایا گیا تھا۔ یا در رہے کہ گوگل کی تشکیل اسٹین فورڈ یونی ورسٹی کے ریسرچ پراجیکٹ کے طور پر ہوئی تھی۔

    2002

    گوگل نے 2013 میں تسلیم کیا کہ اس نے چار مختلف تاریخوں پر سالگرہ منائی ہے تاہم اب یہ سالگرہ کئی سالوں سے 27 ستمبر کو ہی منائی جارہی ہے اور یہ وہ دن ہے جب گوگل نے 2002 میں پہلی بار اپنی سالگرہ کے لیے ڈوڈل کا استعمال کیا تھا۔

    گوگل کی جانب سے پاکستانیوں کوجشن آزادی کی مبارک باد

    گوگل نے آج کا ڈوڈل استاد نصرت فتح علی خان کے نام کردیا

    یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے جشن آزادی اور استاد نصرت فتح علی خاں کی سالگرہ کے موقع پر گوگل نے اپنا ڈوڈل پاکستانی صارفین کے لیے تبدیل کیا تھا۔

  • دنیا کی سب سے بڑی دوربین نے کام شروع کردیا

    دنیا کی سب سے بڑی دوربین نے کام شروع کردیا

    چین کی جانب سے بنائی جانے والی دنیا کی سب سے بڑی دوربین نے ستاروں، کہکشاؤں اور خلا کے پوشیدہ رازوں کے سگنل کی تلاش کا کام شروع کر دیا ہے۔

    فاسٹ نامی اس دوربین کی تیاری پر چین نے تقریباً 18 کروڑ ڈالر کی رقم خرچ کی ہے اور اس کو مکمل کرنے میں پانچ برس کا عرصہ لگا۔ اس دوربین کا حجم فٹ بال کے 30 گرؤانڈز کے برابر ہے۔

    اس دوربین میں 500 میٹر قطر کے ریفلیکٹر لگائے گئے ہیں جب کہ 4450 پینلز نصب کیے گئے ہیں۔ ہر پینل کی ایک سطح کی لمبائی 11 میٹر ہے۔ یہ دوربین دیگر جدید آلات کے مقابلے میں آسمان کو دو گنازیادہ سکین کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    دنیا کی سب سے بڑی دوربین پر فیڈ کیبن نصب *

    چین کے قومی فلکیات کے ادارے سے وابستہ زنگ ژوانین کا اس موقعے پر کہنا تھا کہ خلا کی گہرائیوں کا جائزہ لینے کے لیے بنائی جانی والی یہ دوربین اس بات کی مظہر ہے کہ چین غیر معیاری صنعت کاری سے ہٹ کر ہائی ٹیک سائنسی صنعت کاری کی طرف بڑھ رہا ہے۔

    زنگ ژوانین کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے خلا میں پوشیدہ رازوں کو بہتر طریقے سے جاننے میں مدد ملے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس دوربین کی مدد سے خلائی مخلوق کے بارے میں بھی تحقیق کی جاسکے گی۔

    ان کے بقول یہ دور بین اگلے 10 سے 20 برس تک دنیا کی سب سے بڑی دور بین رہے گی اور اس کے سامنے دیگر بڑی دوربینیں پست دکھائی دیں گی۔

    دوربین کی لانچ کے موقع پر کئی ہزار افراد نے جمع ہو کر اس کا نظارہ دیکھا۔

  • سیارہ مشتری پر زندگی کا امکان؟

    سیارہ مشتری پر زندگی کا امکان؟

    میامی: امریکی خلائی ادارے ناسا نے امکان ظاہر کیا ہے کہ نظام شمسی کے پانچویں سیارے مشتری کے برفیلے چاند کے نیچے ایک سمندر ہوسکتا ہے جس کے بعد اس سیارے پر زندگی کی موجودگی کا بھی امکان ہے۔

    ناسا کی ہبل ٹیلی اسکوپ سے موصول شدہ تصاویر کو دیکھ کئی ماہرین کا خیال ہے کہ مشتری کے برفیلے چاند یوروپا کی سطح کے نیچے کسی قسم کا سمندر ہوسکتا ہے۔

    jupitar-2

    ناسا کے مطابق انہیں اس بارے میں حیران کن تفصیلات موصول ہوئی ہیں اور وہ جلد ان کا اعلان کرنے والے ہیں۔

    ہبل ٹیلی اسکوپ نے سنہ 2012 میں یوروپا کے جنوبی قطبی حصہ پر پانی کے چند قطروں کا مشاہدہ کیا تھا جس کے بعد خیال ظاہر کیا گیا کہ یہ پانی چاند کے اندر سے باہر آرہا ہے یعنی چاند کی بیرونی سطح کے نیچے پانی کا کوئی ذخیرہ موجود ہے۔

    گزشتہ برس اسی قسم کا انکشاف مشتری کے سب سے بڑے چاند گینی میڈ کے بارے میں بھی ہوا تھا جب سائنسدانوں نے اس کی سطح کے نیچے ایک سمندر دریافت کیا تھا۔ اس سمندر کے پانی کی مقدار زمین پر موجود تمام پانی سے بھی زیادہ تھی۔

    سائنسدانوں کو اس کا سراغ ہبل ٹیلی اسکوپ کی موصول شدہ تصاویر میں ارورا روشنیوں کے ذریعہ ملا تھا۔ ارورا روشنیاں وہ رنگ برنگی روشنیاں ہیں جن کا نظارہ قطب شمالی میں رات کے وقتکیا جاسکتا ہے۔ یہ روشنیاں چاند یا سیارے کی بیرونی سطح سے نکلتی ہیں اور اس بات کے شواہد فراہم کرتی ہیں کہ جس سطح سے وہ خارج ہو رہی ہیں، اس سطح کے نیچے کیا ہے۔

    jupitar-4

    واضح رہے کہ سیارہ مشتری کو نظام شمسی کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے اور اس کے 50 سے زائد چاند ہیں۔

    رواں برس ناسا کی 1.1 بلین ڈالر مالیت کی خلائی گاڑی جونو کامیابی سے مشتری کے مدار میں اتر چکی ہے جہاں یہ مشتری کے بارے میں مختلف معلومات جمع کر رہی ہے۔

    ناسا سنہ 2020 میں ایک روبوٹک خلائی جہاز مشتری کے چاند یوروپا کے مدار میں بھیجنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے تاکہ اس چاند کے بارے میں قریب سے درست معلومات جمع کی جاسکیں۔

  • ہیکرز نے 50 کروڑ صارفین کی معلومات چوری کیں،یاہو

    ہیکرز نے 50 کروڑ صارفین کی معلومات چوری کیں،یاہو

    سان فرانسسکو: انٹرنیٹ کمپنی یاہو نے تصدیق کی ہے کہ ہیکرز نے اس کے 50 کروڑ صارفین کے اکاؤنٹس کی معلومات چوری کر لی ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق انٹرنیٹ کمپنی یاہو کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ڈیٹا کی چوری سال 2014 کے اواخر میں ہوئی تھی اور اس میں ذاتی معلومات کے علاوہ سکیورٹی سوالات و جوابات بھی چوری ہوئے۔تاہم اس میں صارفین کے کریڈٹ کارڈز کا ڈیٹا چوری نہیں ہوا۔

    خیال رہے کہ جولائی میں یاہو کو امریکی ٹیلی کام کمپنی ویرائزون نے چار ارب 80 کروڑ میں خریدا تھا۔ابھی یہ معلوم نہیں کہ حالیہ چوری کا اس کی فروخت اور اہمیت پر کیا اثر مرتب ہوگا۔

    یاد رہے کہ یاہو پر ممکنہ طور پر بڑے حملے کی خبریں گذشتہ ماہ سامنے آنا شروع ہوئی تھیں جبکہ ’پیس‘ نامی ہیکر نے بظاہر 20 کروڑ اکاؤنٹس کی معلومات بیچنے کی کوشش کی تھی۔

    جمعرات کو یاہو کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ یہ حملہ اور چوری ہونے والا مواد ابتدائی اندازے سے کہیں زیادہ بڑا ہے۔

    واضح رہے کہ کمپنی کی جانب سے صارفین کو تجویز دی گئی ہے کہ اگر انہوں نے سنہ 2014 سے اپنے اکاؤنٹس کے پاس ورڈ تبدیل نہیں کیے تو وہ انھیں تبدیل کر لیں۔

  • فیس بک کا زیادہ استعمال بچوں کو بدتمیز کردیتا ہے، تحقیق

    فیس بک کا زیادہ استعمال بچوں کو بدتمیز کردیتا ہے، تحقیق

    لندن: ایسکس یونیورسٹی کے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ زیادہ استعمال کرنے والی بچے جسمانی حالت سے غیر مطمئن اور والدین سے بدتمیزی کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی یونیورسٹی کے تعاون سے ملک کے 40 ہزار گھرانوں کا سروے کیا گیا جس میں ٹوئیٹر اور فیس بک استعمال کرنے والے 10 سے 15 سال تک کے بچوں کا موازانہ کیا گیا۔جس میں یہ بات سامنے آئی کہ دن میں 3 گھنٹے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ استعمال کرنے والے بچوں اپنی ظاہری حیثیت اور جسمانی کیفیت سے خوش تھے جبکہ 82 فیصد استعمال نہ کرنے والے بچے اپنی صحت اور ذہنی کیفیت سے مطمئن نظر آئے۔

    علاوہ ازیں سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ روزانہ کئی گھنٹوں فیس بک اور ٹوئیٹر استعمال کرنے والے بچوں میں عدم برداشت بڑھ جاتی ہے۔ جس کے باعث وہ اپنے والدین سے بحث و تکرار کرتے ہیں ۔ سروے کے دوران 44 فیصد بچوں نے کہا کہ وہ اپنے والدین سے ہفتے میں ایک بار الجھتے ہیں جب کے فیس بک استعمال نہ کرنے والے بچے خامی دیکھنے میں نہیں آئی جن کی شرح تقریباً 20 فیصد کے قریب ہے۔

    سروے میں ایک اہم بات سامنے آئی کہ سوشل میڈیا پر زیادہ وقت گزارنے والے 90 فیصد بچوں کی تعداد اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی خواہشمند نظر آئی جبکہ سماجی رابطوں سے دور رہنے والے 80 فیصد بچوں نے اعلیٰ تعلیم کی خواہش کا کوئی اظہار نہیں کیا۔

  • کافی میں حل ہوجانے والا چمچہ

    کافی میں حل ہوجانے والا چمچہ

    کیا آپ جانتے ہیں دنیا کے بعض ممالک میں ایسے ریستوران ہیں جو کافی میں حل ہوجانے والے چمچہ اپنے گاہکوں کو پیش کرتے ہیں۔

    کافی میں دودھ اور چینی مکس کرنے کے ساتھ ساتھ چمچہ بھی آہستہ آہستہ پگھلتا جاتا ہے اور بالآخر یہ کافی کا حصہ بن جاتا ہے جسے پینے والا بآسانی پی جاتا ہے۔

    دراصل یہ چمچے گیلیئم سے بنائے جاتے ہیں۔

    gallium-3

    گیلیئم ایک مرکری پارے جیسا عنصر ہے جو نہایت حیرت انگیز ہے۔ یہ زنک اور ایلومینیئم بنانے کے دوران حاصل کیا جاتا ہے۔

    gallium-4

    گیلیئم کو ایل ای ڈی لائٹس اور ڈی وی ڈی پلیئر کی لیزر میں استعمال کیا جاتا ہے جبکہ اس سے چھوٹی چھوٹی چپ بھی بنائی جاتی ہیں۔ گو کہ یہ جسم کو کسی بھی قسم کا نقصان نہیں پہنچاتا لیکن اسے استعمال کرنے سے قبل دستانے پہننے ضروری ہیں کیونکہ یہ ہاتھوں کو بری طرح گندا کر سکتا ہے۔

    منجمد حالت میں یہ اپنے کنٹینر میں سے نہیں نکالا جاسکتا۔ اسے استعمال کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اس کے کنٹینر جس میں اسے رکھا گیا ہے اسے گرم پانی میں ڈالا جائے جس کے بعد اس کے اندر موجود گیلیئم پگھل کر مائع حالت میں آجائے گا۔

    gallium-2

    یہ دنیا کے ان چند سائنسی عناصر میں سے ایک ہے جو ٹھنڈا ہونے کے بعد پھیل جاتا ہے۔ اس کے برعکس اکثر عناصر ٹھنڈا ہو کر سکڑتے جبکہ گرم ہو کر پھیل جاتے ہیں جیسے برف۔

    مائع گیلیئم کو پھیلا کر اگر خشک کیا جائے تو اس سے آئینہ بھی بنایا جاسکتا ہے۔

    gallium-5

    گو کہ اس کے انسانی صحت پر کوئی مضر اثرات تو نہیں لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ آپ اس سے بنے ہوئے چمچہ اپنی کافی میں ڈال کر پیئیں۔ کیمیائی عناصر سے دور رہنا ہی بہتر ہے۔

  • سات سالہ پاکستانی طالب علم دنیا کا کم عمر ترین کمپیوٹر پروگرامر

    سات سالہ پاکستانی طالب علم دنیا کا کم عمر ترین کمپیوٹر پروگرامر

    لندن: 7 برس کے کم عمر پاکستانی نژاد طالب علم نے دنیا کے کم عمر ترین کمپیوٹر پروگرامر ہونے کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔

    لاہور میں پیدا ہونے والے حمزہ شہزاد نے مائیکرو سافٹ کے امتحان ’361-98 سافٹ ویئر ڈیویلپمنٹ فنڈامینٹلز‘ میں کامیابی حاصل کر کے اپنے خاندان اور ملک کا نام روشن کردیا۔

    اس امتحان میں سرٹیفیکٹ حاصل کرنے کے لیے 700 پوائنٹس کی ضرورت ہوتی ہے لیکن حمزہ نے 757 پوائنٹس حاصل کیے۔ حمزہ اب مختلف ویب ایپس بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    boy-2

    حمزہ کے والد عاصم شہزاد 2011 میں برطانیہ منتقل ہوئے جہاں وہ ایک مشہور آئی ٹی کمپنی میں کام کر رہے ہیں۔ حمزہ کے والدین کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کو بچپن ہی سے کمپیوٹر سے دلچسپی تھی اور انہوں نے کبھی اسے یہ سیکھنے کے لیے مجبور نہیں کیا۔

    وہ اپنے بیٹے کی کامیابیوں پر نہایت خوش اور اس کے روشن مستقبل کے لیے دعاگو ہیں۔

    حمزہ اس سے قبل گزشتہ برس بھی صرف چھ برس کی عمر میں سب سے کم عمر ایم ایس آفس اسپیشلسٹ کا اعزاز حاصل کر چکا ہے۔ وہ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس سے بے حد متاثر ہے اور بڑا ہو کر انہی کی طرح بننا چاہتا ہے۔

    حمزہ کا کہنا ہے کہ اسے کمپیوٹر کے مختلف پروگرامز استعمال کرنے میں بے حد مزہ آتا ہے اور آج کل وہ اپنا ایک گیم تیار کر رہا ہے۔

    boy-3

    دوسری جانب مائیکرو سافٹ کے ترجمان نے بھی اپنے ایک بیان میں حمزہ شہزاد کی قابلیت اور مہارت کا اعتراف کیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان کی ایک اور باصلاحیت اور ذہین طالبہ ارفع کریم کو 9 برس کی عمر میں دنیا کی کم عمر ترین آئی ٹی اسپیشلسٹ بننے کا اعزاز حاصل ہوچکا ہے۔ ارفع کریم 16 برس کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔

  • دنیا کی سب سے بڑی دوربین پر ’’فیڈ کیبن ‘‘نصب کردیا گیا

    دنیا کی سب سے بڑی دوربین پر ’’فیڈ کیبن ‘‘نصب کردیا گیا

    بیجنگ : چین میں دنیا کی سب سے بڑی دوربین پر ’’فیڈ کیبن ‘‘نصب کردیا گیا ہے۔

    تیس ٹن وزنی جدید فیڈ کیبن کو ایک سو تیس میٹر بلندی سے رسیوں کی مدد سے نصب کیا گیا ہے، جو دوربین کے ریسیور کے طور پر کام کرے گا اور بیرون خلاء سے آنے والے سگنلز کو جمع کرے گا۔

    china-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے خلاء میں پوشیدہ رازوں کو بہتر طریقے سے جاننے میں مدد ملے گی۔

    فاسٹ نامی یہ دوربین فٹ بال کے تیس میدانوں جتنی جگہ گھیرتی ہے، یہ دنیا میں موجود دیگر دوربینوں سے کئی گنا زیادہ طاقتور بھی ہے، جو کچھ عرصہ میں کام کرنا شروع کردے گی۔

    china-1

    یاد رہے رواں سال جولائی میں چین نے صوبے گیزو میں دنیا کی سب سے بڑی ریڈیو دوربین کی تنصیب کا کام مکمل کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : چین نے انسانی تاریخ کی سب سے عظیم دوربین تیارکرلی


    دوربین کا حجم 30فٹبال گراﺅنڈز کے برابر ہے، دوربین کی تنصیب کا کام پانچ سال بعد مکمل ہوئی ہے، یہ دوربین دیگر جدید آلات کے مقابلےمیں آسمان کو دو گنازیادہ سکین کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    اس دوربین میں پانچ سو میٹر قطر کے ریفلیکٹر لگائے گئے ہیں جب کہ 4450 پینلز نصب کیے گئے ہیں، ہر پینل کی ایک سطح کی لمبائی 11 میٹر ہے۔

    ویڈیو بشکریہ سی سی ٹی وی

  • آلودگی سے سڑکوں اور پلوں کی تعمیر ممکن

    آلودگی سے سڑکوں اور پلوں کی تعمیر ممکن

    آپ یقیناً اپنے شہر کی آلودگی سے بہت پریشان ہوں گے۔ گاڑیوں کا دھواں، مٹی اور آلودگی انسانی جسم پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اس آلودگی سے کوئی ایسی چیز تخلیق کی جائے جو فائدہ مند ثابت ہو؟

    امریکی ماہرین اس پر کام کر رہے ہیں۔ وہ آلودگی سے سڑکیں اور پل تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

    جی ہاں، امریکی ماہرین ایسے منصوبے پر کام کر رہے ہیں جس میں کاربن کو کنکریٹ کی شکل میں تبدیل کردیا جائے گا جسے تعمیری مقاصد میں استعمال کیا جاسکے گا۔

    co2-2

    واضح رہے کہ فیکٹریوں سے خارج ہونے والی زہریلی گیسوں میں سب سے زیادہ کاربن گیس شامل ہوتی ہے جو آلودگی کا سبب بنتی ہے اور ماحول اور انسان کے لیے سخت نقصان دہ ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ کاربن اخراج عالمی درجہ حرات میں اضافہ یعنی گلوبل وارمنگ کی سب سے بڑی وجہ ہے جس سے دنیا بھر کے اوسط درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس یعنی یو سی ایل اے میں تجرباتی طور پر تیار کی جانے والی اس کنکریٹ کو سی او ٹو کریٹ کا نام دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: گلوبل وارمنگ سے عالمی معیشتوں کو 2 کھرب پاؤنڈز نقصان کا خدشہ

    اسے تیار کرنے کے لیے چمنیوں کے ذریعہ دھواں جمع کیا گیا اور بعد ازاں ان میں سے کاربن کو الگ کر کے اسے لیموں کے ساتھ ملا کر تھری ڈی پرنٹ کیا گیا۔ اس طرح ہمارے ماحول اور صحت کو نقصان پہنچانے والی گیس تعمیری اشیا میں تبدیل ہوگئیں۔

    اس تحقیقی تجربہ کے لیے یونیورسٹی کے انجینیئرز، کیمیا دان اور حیاتیاتی سائنسدانوں نے مل کر کام کیا۔ فی الحال اسے تجرباتی طور پر لیبارٹری میں تیار کیا جارہا ہے مگر بہت جلد اس کی پیداوار بڑھانے کے متعلق سوچا جارہا ہے۔

    co2-1

    اس سے قبل بھی فضا میں پھیلی کاربن کو فائدہ مند اشیا میں تبدیل کرنے کے مختلف تجربات کیے جاچکے ہیں۔ آئس لینڈ میں سائنسدانوں نے کاربن گیس کو پانی کے ساتھ مکس کر کے زیر زمین گہرائی میں پمپ کیا۔ اسے اتنی گہرائی تک پمپ کیا گیا جہاں آتش فشاں کے ٹھوس پتھر موجود ہوتے ہیں اور وہاں یہ فوری طور پر ٹھوس پتھر میں تبدیل ہوگیا۔

    کاربن کی تبدیل شدہ یہ شکل چونے کے پتھر کی شکل میں نمودار ہوئی اور ماہرین کے مطابق یہ مختلف تعمیری کاموں میں استعمال کی جاسکتی ہے۔