Category: سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات

SCIENCE AND TECHNOLOGY NEWS IN URDU

  • امریکا میں سیاہ فام نوجوان کی ہلاکت، فیس بک کے بانی بھی بول پڑے

    امریکا میں سیاہ فام نوجوان کی ہلاکت، فیس بک کے بانی بھی بول پڑے

    نیویارک : امریکا میں سیاہ فام باشندے کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت پر فیس بک کے بانی مارک زکربرگ بھی بول پڑے، دل دہلا دینے واقعے کی ویڈیو فیس بک پر جاری کردی۔

    فیس بک کے بانی نے مرنے والے سیاہ فام نوجوان کے اہلخانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا اور اس افسوسناک واقعےاور مرنے والے سیاہ فام کی منگیتر کی غم وٖغصے پر مبنی ویڈیو فیس بک پرجاری کردی۔

    مارک زکر برگ کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں دل دہلا دینے والے مناظر نے خوف کی فضا پیدا کردی ہے لیکن اسی خوف کے ساتھ ہمارے معاشرے کے لاکھوں افراد جی رہے ہیں۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ اس طرح کے واقعات نہیں ہونا چاہئے۔

    یاد رہے کہ رواں ہفتے 6 جولائی کو امریکی پولیس نے ریاست مینسوٹا میں ایک سیاہ فام شخص فیلینڈو کاسل کو اُس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ گاڑی سے اپنا ڈرائیونگ لائنسس نکال رہے تھے، اس موقع پر ان کے ساتھ موجود ان کی منگیتر ڈائمنڈ رینولڈز نے اپنے موبائل فون کے ذریعے فیلینڈو کی لائیو ویڈیو بنانی شروع کردی، جو اپنی آخری سانسیں لے رہے تھے۔

    ویڈیو میں دیکھا گیا کہ فیلینڈو ان کے سامنے کار میں سیٹ پر گرے ہوئے ہیں اور ڈائمنڈ اپنے موبائل فون اسکرین پر بتا رہی ہیں کہ مینسوٹا پولیس کے ایک افسر نے ان کے منگیتر کو 4 گولیاں ماری ہیں، خاتون نے ویڈیو کے دوران کہا، ‘فیلینڈو نے پولیس افسر کو بتایا تھا کہ اس کے پاس ہتھیار ہے، وہ اپنا والٹ نکال رہا تھا کہ پولیس افسر نے اسے گولی مار دی’۔

    واقع کے بعد امریکا میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اورریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلاس میں فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 5 پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • وادی سندھ کی تہذیب 2,500 سال سے بھی قدیم

    وادی سندھ کی تہذیب 2,500 سال سے بھی قدیم

    نئی دہلی: بھارت میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق وادی سندھ کی تہذیب جسے ڈھائی ہزار سال قدیم خیال کیا جاتا ہے، اس سے بھی زیادہ پرانی ہے۔

    بھارتی محققین نے جانوروں کی باقیات اور وہاں سے ملنے والے برتنوں کے ٹکڑوں پر کاربن ڈیٹنگ (جسم پر کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اثرات کی جانچ پڑتال) کا طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ وادی سندھ کی تہذیب کم از کم 8000 سال پرانی ہوسکتی ہے۔

    indus-2

    اگر واقعی ایسا ہے تو یہ تہذیب میسوپوٹیمیا اور مصر کی تہذیب سے بھی قدیم ہے۔

    واضح رہے کہ میسوپوٹیمیا تہذیب اب تک کی معلوم تاریخ، یعنی 31 سو سال قبل مسیح کی قدیم ترین تہذیب مانی جاتی ہے۔

    بھارتی انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کھراگپور میں ارضیات کے پروفیسر انندیا سرکار اس بارے میں کہتے ہیں، ’یہ تحقیق انسانی اور تہذیبی ارتقا کو نئے سرے سے سمجھنے کی دعوت دے رہی ہے‘۔

    مزید پڑھیں: فلم ’موہن جودڑو‘ کے ٹریلر میں 5 خاص پہلو

    وادی سندھ کی تہذیب بھارت اور پاکستان کے کئی علاقوں پر مشتمل ہے جس میں ہڑپہ اور سندھ میں واقع موہن جودڑو نمایاں شہر ہیں۔ اس سے قبل ایک اور تحقیق کے مطابق بھارت کے دریائے سرسوتی کے کنارے بھی اس تہذیب کے آثار ملے تھے۔

    indus-3

    یہ دریا 4000 سال قبل معدوم ہوگیا تھا۔ اس تحقیق نے ہی محققین کو ’وادی سندھ کی ڈھائی ہزار سال قدیم تہذیب‘ کے نظریے پر نظر ثانی پر مجبور کیا۔

    ماہرین اس عظیم تہذیب کے زوال کے اسباب پر بھی نئے سرے سے تحقیق کر رہے ہیں۔ اس سے قبل خیال کیا جاتا تھا کہ موسمی تغیر یا کلائمٹ چینج اس قدیم تہذیب کے خاتمے کا سبب بنا تھا۔

  • ناسا کی خلائی گاڑی جونو  کا مشتری کے مدار میں سفر شروع

    ناسا کی خلائی گاڑی جونو کا مشتری کے مدار میں سفر شروع

    واشنگٹن : ناسا کا نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے کے مشاہدے کے مشن کا آغاز ہوگیا، خلائی گاڑی جونو نے مشتری کے مدار میں سفر شروع کردیا ہے، جس کا مشن نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے کا مشاہدہ کرنا ہے ۔

    jono-1

    ناسا کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ناساکی خلائی گاڑی” جونو“ نے سیارہ مشتری کے گرد سفر شروع کردیا ہے ۔

    امریکی میڈیا کے مطابق خلائی گاڑی جونو کی رفتار 165ہزار میل فی گھنٹہ ہے، باسکٹ بال گراؤنڈ سائز کی یہ گاڑی شمسی توانائی سے چلتی ہے، جس پرا یک ارب دس کروڑ ڈالر کی لاگت آئی ہے.

    jono2

    یہ مشن فروری 2018 تک جاری رہے گا، جس کے بعد جونو مشتری کی فضا کے اندر غوطہ لگا کر ’خودکشی‘ کر لے گا۔

    jono-3

    سائنسدانوں نے کہا ہے کہ جونو سے لی جانے والی معلومات سے نظام شمسی اورسیاروں کے بارے میں بہت سی نئی اور مفید معلومات سامنے آئیں گے، اگلے چالیس منٹ کے دوران جونو سورج کے گرد چکر لگائے گی، جس سے اسکی بیٹریاں چار ج ہونگی تاکہ اس کا مین انٹینا چلنے لگے جس کے بعد جونو کا رابطہ زمین سے قائم ہو گا۔

    joni-2

    واضح رہے کہ زمین سے 628,743,036 کلومیٹر دور مشتری ایک گیسی سیارہ ہے، جس پر ہائیڈروجن اور ہیلیئم کی بہتات ہے اور اسے ناکام سورج بھی قراردیا جاتا ہے۔ اس پر تحقیق سے خود ہمارے نظامِ شمسی کو جاننے میں بھی مدد ملے گی۔

  • چین نے انسانی تاریخ کی سب سے عظیم دوربین تیارکرلی

    چین نے انسانی تاریخ کی سب سے عظیم دوربین تیارکرلی

    بیجنگ: چین کے قومی فلکیات کے ادارے نے دنیا کی سب سے بڑی خلائی دوربین تیار کرلی جو کہ آئندہ دس سے 20 سال تک خلاوٗں میں اپنی برتری برقراررکھے گی۔

    چین میں بنائی جانے والی دنیا کی سب سے بڑی دوربین پر اتوار کے روز کام مکمل ہونے کے بعد جلد اس کا تجربہ شروع کر دیا جائے گا۔ خیال رہے کہ فاسٹ نامی اس دوربین کا حجم فٹبال کے تین گروانڈ کے برابر ہے۔

    گذشتہ کچھ عرصے سے یہ دوربین تکمیل کے آخری مراحل میں تھی اور اتوار کو اس پر آخری 4450 پینل لگا کر اس کی تکمیل مکمل کی گئی۔ چین کے سرکاری خبر رساں ادارے نے اس دوربین کے مکمل ہونے کو تاریخ ساز قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا تجربہ رواں برس ستمبر سے شروع کیا جائے گا۔

    چین کے صوبے گیزو کے علاقے پن ٹینگ میں دوربین پرآخری پینلز کو نصب کرنے کے کام کو دیکھنے کے لیے ماہرین، سائنس فکشن کے مداح، اس پر کام کرنے والے لوگ اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سمیت تقریباً 300 افراد موجود تھے۔

    چین کے قومی فلکیات کے ادارے سے وابستہ زنگ ژوانین کا اس موقعے پر کہناتھا کہ جلد سائنس دان اس دوربین سے کام لینا شروع کر دیں گے۔ خلا کی گہرایوں کا جائزہ لینے کے لیے بنائی جانی والی اس دوبین کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ اس بات کی مظہر ہے کہ چین غیر معیاری صنعتکاری سے ہٹ کر ہائی ٹیک سائنسی صنعتکاری کی طرف بڑھنےکا ارادہ رکھتا ہے۔

    زنگ ژوانین کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے خلا میں پوشیدہ رازوں کو بہتر طریقے سے جاننے میں مدد ملے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس دوربین کی مدد سے خلائی مخلوق کے بارے میں بھی تحقیق کی جا سکے گی۔

    ان کے بقول یہ دور بین اگلے دس سے 20 برس تک دنیا کے سب سے بڑی دور بین رہے گی اور اس کے سامنے دیگر بڑی دوربینیں پست دکھائی دیں گی۔

    زنگ ژوانین نے مزید بتایا کہ یہ دنیا میں موجود دیگر دوربینوں سے کئی گناہ زیادہ طاقتور بھی ہوگی۔ خیال رہے کہ اس دور بین کو بنانے کے کام کا آغاز سنہ 2011 میں ہوا تھا۔

  • لاہور: 14 سالہ طالب علم کا نام گوگل کے ہال آف فیم میں شامل

    لاہور: 14 سالہ طالب علم کا نام گوگل کے ہال آف فیم میں شامل

    لاہور: گوگل نے آن لائن سیکیورٹی کے کئی نظاموں میں خرابیوں اور کمزوریوں کی نشاندہی کرنے پر نوعمر طالب علم محمد شہزاد کا نام ہال آف فیم میں شامل کرلیا گیا ہے۔

    goo

    پاکستانی کمسن طالب علم محمد شہزاد محمد شہزاد انتہائی کم عمری سے گوگل کے علاوہ دیگر کمپنیز کی سروسز میں موجود خامیوں کی نشاندہی کر چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ صرف گوگل کے ہال آف فیم میں ہی نہیں بلکہ ان کا نام مائیکروسافٹ، ایپل، ای بے اور ٹوئٹر کے ہال آف فیم میں بھی شامل ہے۔

    شہزاد نے پہلی مرتبہ صرف 12 سال کی عمر میں گوگل اینڈروئیڈ اور اینڈروئیڈ 4.4 لاک بائی پاس میں وی آر پی کی عدم موجودگی دریافت کی اور گوگل کو اس بارے میں مطلع کیا، جس پر انھیں شکریہ کی ایک ای میل موصول ہوئی۔

    goog1

    شہزاد نے گوگل کو خامیوں سے آگاہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا اور اس وقت بھی گوگل میں ایسی کئی خرابیاں اور کمزوریاں دور کرنے پر کام جاری ہے، جن کی نشاندہی شہزاد نے کی تھی، گوگل نے شہزاد کی اس مہارت پر اس کانام ’’ہال آف فیم‘‘ میں شامل کیا۔

    ahmed
    شہزاد کا کہنا ہے کہ چھوٹی عمر میں اس کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت موجود تھی لیکن جب ان کے والد کا ای میل اکاؤنٹ ہیک ہوا تھا۔ تو زندگی کا پہلا موقع تھا جب ہیک کا لفظ سنا تھا، اس حوالے سے چھان بین کرتے ہوئے انھیں اس چیز میں دلچسپی پیدا ہوئی اور یہی موقع میرے لئے ہیکنگ کی اس نئی دنیا میں داخل ہونے کی وجہ بن گیا۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرنا اور میرا نام ہال آف فیم میں شامل ہوجانا ہی اپنے آپ میں ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔

    واضح رہے کہ ہال آف فیم میں صرف ان ہی افراد کے نام شامل کیے جاتے ہیں، جنہوں نے کسی شعبے میں خصوصی اور اہم خدمات انجام دی ہوں۔

  • بھارت میں خواتین دوست زراعتی آلات بنانے کا فیصلہ

    بھارت میں خواتین دوست زراعتی آلات بنانے کا فیصلہ

    نئی دہلی: بھارت میں حکومت ایسے زراعتی آلات بنانے پر غور کر رہی ہے جو استعمال میں ہلکے پھلکے ہوں اور خواتین خاص طور پر اسے بہ آسانی استعمال کرسکیں۔

    یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ بہتر ذرائع آمدنی کی تلاش میں مرد شہر چلے جاتے ہیں اور خواتین گاؤں میں رہتی ہیں۔ دیگر ذمہ داریوں کے ساتھ انہیں فصل کی دیکھ بھال اور کاشت کاری بھی کرنی ہوتی ہے۔

    گاؤں کی خواتین کی زندگی میں آنے والی انقلابی تبدیلی *

    یونین منسٹری برائے زراعت کے جوائنٹ سیکریٹری آر بی سنہا نے اس بارے میں بتایا، ’کلائمٹ چینج کی وجہ سے قحط اور دیگر قدرتی آفات کے باعث زراعت پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔ مرد بہتر طور پر کمانے کے لیے شہر چلے جاتے ہیں پیچھے ان کی عورتیں رہ جاتی ہیں۔

    وہ زراعت کے بھاری بھرکم آلات استعمال نہیں کر سکتیں جس کی وجہ سے فصلوں کی پیداوار میں کمی آجاتی ہے۔

    india-women-2

    انہوں نے بتایا کہ کلائمٹ چینج، ملک کی آبادی میں اضافہ اور خوراک کی کمی جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے خواتین کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ضروری ہے تاکہ وہ معاشی میدان میں مردوں کے ساتھ کھڑی ہوسکیں۔

    کلائمٹ چینج سے خواتین سب سے زیادہ متاثر *

    سنہا کے مطابق بھارتی کونسل برائے زراعتی ریسرچ نے اس حوالے سے کام شروع کردیا ہے۔ وہ خواتین دوست زراعتی آلات بنانے کے بارے میں تحقیق کر رہے ہیں جو نہ صرف خواتین بلکہ چھوٹے کاشتکاروں کے لیے بھی فائدہ مند ہوں گے۔

    سنہا نے یہ بھی بتایا کہ حکومت ان خواتین دوست آلات پر سبسڈی بھی فراہم کرے گی۔

    قدرتی آفات میں جان بچانے والا کیپسول تیار *

    عالمی ادارہ برائے تحفظ پہاڑ آئی سی موڈ کے مطابق ہمالیائی علاقے میں لوگوں کی اکثریت دیہی علاقوں میں آباد ہے اور ان کی آمدنی کا واحد ذریعہ زراعت ہے۔ کلائمٹ چینج، آبادی میں اضافے، دیہاتوں سے شروں کی طرف ہجرت اور دیگر معاشرتی عوامل سے زراعت پر منفی اثر پڑا ہے۔

  • گوگل کے سی ای او سندر پچائی کا کیورا اکاؤنٹ ہیک

    گوگل کے سی ای او سندر پچائی کا کیورا اکاؤنٹ ہیک

    نیویارک: گوگل کے سی ای او کا ٹوئٹر اکاﺅنٹ کو ہیک کرلیا، آور مائن گروپ نے سندر پچائی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرتے ہوئے اپنے روایتی انداز میں پیغام لکھا کہ ہم تو صرف آپ کی سکیوریٹی آزما رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل کے سی ای او سندر پچائی ایک سروس کیورا استعمال کرتے ہیں جو کہ ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جڑی ہوئی ہے، کیورا پر لکھا گیا پیغام خود بخود ٹوئٹر پر پوسٹ ہو جاتا ہے، آور مائن نے دراصل کیورا تک رسائی حاصل کی اور وہاں سے ٹوئٹر پیغام لکھا۔

    35B88C5600000578-3662154-image-m-37_1467032432098

    تاہم ہیکرز کو سندر پچائی کے ٹوئٹر اکاﺅنٹ تک پوری رسائی حاصل نہیں ہوسکی اور وہ ہیک ہونے سے بچ گیا تاہم وہ اپنا پیغام لاکھوں افراد تک پہنچانے میں ضرور کامیاب ہوگئے۔

    چند ہی دن قبل فیس بک کے بانی مارک زکر برگ ہیکرز کا نشانہ بن چکے ہیں، آور مائن نامی گروپ نے ان کے ٹوئٹر اور انسٹاگرام اکاؤنٹس ہیک کر لیے تھے۔

    FACEBOOK

    آور مائن نامی یہ گروپ گزشتہ ایک مہینے کے دوران فیس بک کے بانی مارک زکربرگ سمیت دیگر افراد کے اکاﺅنٹس ہیک کرچکا ہے۔

    مزید پڑھیں :  مارک زکر برگ کے اکاؤنٹس ہیک ہوگئے

    دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ گروپ معروف شخصیات اور بڑے ناموں کو ہدف بنانے کے ساتھ ساتھ خود کو ایک ڈیجیٹل سیکیورٹی کمپنی کے طور پر بھی پیش کررہا ہے۔

  • جنگلات کی آگ سے کلائمٹ چینج میں اضافہ کا خدشہ

    جنگلات کی آگ سے کلائمٹ چینج میں اضافہ کا خدشہ

    امریکا میں واقع عالمی خلائی ادارے ناسا نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر کے مختلف حصوں میں جنگلات میں لگنے والی آگ کلائمٹ چینج یا موسمیاتی تغیر میں اضافہ کا باعث بن رہی ہے۔

    ناسا جنگلات میں لگنے والی آگ کے کرہ ارض کی آب و ہوا پر اثرات کے بارے میں تحقیق کر رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: جنگلات میں آگ: بھارتی ریاست بہار میں کھانا پکانے پر پابندی عائد

    واضح رہے کہ رواں برس مئی میں کینیڈا کے شمال میں واقع جنگلات میں آگ لگ گئی تھی جس کے باعث 88 ہزار افراد کو فورٹ مک مرے سے منتقل ہونا پڑا۔ اسی طرح کی شدت والی آگ دیگر کئی ممالک میں بھی لگ چکی ہے۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج سے نمٹنے کے لیے کاربن اخراج کو ٹھوس بنانے کا طریقہ

    سخت موسم گرما میں جنگلات میں آگ لگنا معمول کی بات ہے۔ یہ آگ آس پاس کی آبادیوں کو بھی نقصان پہنچاتی ہے جبکہ کئی ایکڑ کے درخت جل کر راکھ ہوجاتے ہیں اور قیمتی زمینی مٹی بھی ضائع ہوجاتی ہے۔

    ناسا کے کاربن سائیکل اور ایکو سسٹم آفس کے بانی ڈائریکٹر پیٹر گرفتھ کا کہنا ہے، ’جنگلات کی آگ گرین ہاؤس گیسز کی مقدار میں اضافہ کرتی ہے‘۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج سے خواتین سب سے زیادہ متاثر

    واضح رہے کہ ماحولیاتی تبدیلی یا کلائمٹ چینج اور عالمی درجہ حرارت میں اضافہ یعنی گلوبل وارمنگ اس وقت دنیا کی بقا کے لیے 2 اہم ترین خطرات ہیں۔ ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق کلائمٹ چینج کئی ممالک کی معیشت پر برا اثر ڈالے گی جبکہ اس سے دنیا کو امن و امان کے حوالے سے بھی شدید خطرات لاحق ہوجائیں گے۔

  • اگرچاند اچانک دھماکے سے پھٹ جائے تو؟

    اگرچاند اچانک دھماکے سے پھٹ جائے تو؟

    سائنسدانوں نے ایک سائنس فکشن ناول سے متاثرہوکریہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ اگرچاند ایک دھماکے سے پھٹ جائے تو زمین پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے اورنتائج کچھ اچھے نہیں ہیں۔

    گزشتہ سال ایک سائنس فکشن ناول ’سیون ایوز‘ میں یہ منظرنامہ پیش کیا گیا تھا کہ چاند بغیرکسی وارننگ اوروجہ کے اچانک دھماکے سے پھٹ جاتا ہے، جسے پڑھ کرسائنسدانوں نے حقیقت میں اس قسم کی صورتحال کے حوالے سے ایک مفروضہ پیش کیا ہے۔اگر واقعی چاند پھٹ جاتا ہے تو زمین پر رہنے والے کسی بھی جاندار کے لیے یہ سب کچھ اچھا ثابت نہیں ہوگا۔

    درحقیقت چاند پھٹنے کی صورت میں آگ کے شعلوں سےلپٹا ملبہ زمین پر آکر گرنا شروع ہوجائے گا۔ یہ ملبہ ہزاروں برس تک زمین پر گرتا رہے گا اور زمین کی سطح پر موجود لگ بھگ ہر قسم کی زندگی کا خاتمہ ہوجائے گا۔

    چاند پھٹنے کی صورت میں اس کے ٹکڑے ایک دوسرے سےمسلسل ٹکراتے رہیں گے اور چھوٹے سے چھوٹے ہوتے چلے جائیں گے جس سے زمین کے گرد ملبے کا انتہائی بڑا اجتماع اکھٹا ہوجائے گا۔

    بہت جلد یہ ٹکڑے زمین کی سطح پر گرنا شروع ہوجائیں گے، تو یہ آگ سے بھرپور بمبارہرچیزکوجلانا شروع کردیں گے۔ یہاں تک کہ یہ ٹکڑے سمندروں کو بھی بخارات بنا کر اڑا دیں گے۔ اپنی بقاء کے لیے انسانوں کو ہزاروں برس کے لیے خلاءمیں رہنا پڑے گا۔

    چاند پھٹنے کا امکان صرف اسی صورت میں ہے جب کوئی سیارہ آکر اس سے ٹکرا جائےجس سے زوردار دھماکا ہولیکن خوش قسمتی سے یہ لگبھگ ناممکن ہے کہ چاند اچانک دھماکے سے پھٹ جائے، لہذا اطمینان رکھیے کیونکہ یہ فی الحال محض ایک مفروضہ ہے۔

  • بھارت کا 20 مصنوعی سیارے بیک وقت خلا میں بھیجنے کا ریکارڈ

    بھارت کا 20 مصنوعی سیارے بیک وقت خلا میں بھیجنے کا ریکارڈ

    نئی دہلی: ہندوستان نے 20 مصنوعی سیارے ایک ساتھ خلا میں بھیج کر ریکارڈ قائم کردیا۔

    بھارتی خلائی ادارے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن، آئی ایس آر او نے 20 مصنوعی سیاروں کو بیک وقت خلا میں بھیج دیا۔ اس سے قبل امریکہ اور روس نے بھی ایک ساتھ مصنوعی سیارے خلا میں بھیجے تھے۔

    isro-2

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ اسپیس کرافٹ آندھرا پردیش کے سری ہریکوٹا سے لانچ کی گئی۔ جو مصنوعی سیارے خلا میں بھیجے گئے ہیں ان میں 3 بھارت کے، 13 امریکا کے اور بقیہ جرمنی، کینیڈا اور انڈونیشیا کے ہیں۔ ایک مصنوعی سیارہ گوگل کا بھی ہے۔

    بھارت کا سب سے چھوٹا خلائی شٹل لانچ کردیا گیا *

    یہ سیارے مدار میں پہنچ کر زمین کے ماحول کا جائزہ لیں گے اور متعلقہ ممالک کو ڈیٹا فراہم کریں گے۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سائنسدانوں کی کامیابی پر انہیں مبارک باد بھی پیش کی۔

    اس سے قبل روس نے 2014 میں 33 مصنوعی سیارے خلا میں ایک ساتھ بھیجے تھے جس کے بعد روس نے ایک مشن میں سب سے زیادہ سیٹلائٹس خلا میں بھیجنے کا ریکارڈ قائم کرلیا۔ امریکی خلائی ایجنسی ناسا بھی بیک وقت 29 سیٹلائٹس خلا میں بھیج چکی ہے۔

    چھوٹے سے قصبہ کی رہائشی جو چاند کو چھونے جارہی ہے *

    واضح رہے کہ بھارت خلائی شعبہ میں دن بدن ترقی کر رہا ہے۔ اس سے قبل آئی ایس آر او کی جانب سے ایک شٹل آر ایل وی (ری یوز ایبل لانچ سسٹم) یعنی قابل تجدید لانچ سسٹم کے تحت بھی لانچ کیا جا چکا ہے۔ جس راکٹ سے اسے لانچ کیا گیا وہ دوبارہ قابل استعمال ہے۔

    اس تکنیک سے بھارت اپنے خلائی سفر کو آسان اور کم خرچ بنانے میں کامیاب ہوگیا۔