Category: سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات

SCIENCE AND TECHNOLOGY NEWS IN URDU

  • دسویں جماعت کے طالب علموں نے ان ویزیبل ایل سی ڈی تیارکرلی

    دسویں جماعت کے طالب علموں نے ان ویزیبل ایل سی ڈی تیارکرلی

    حافظ آباد: دسویں جماعت میں زیرِ تعلیم دو نوجوانوں نے ایک ایسی ایل سی ڈی بنائی ہےجس کا ڈسپلےخاص قسم کی عینک لگاکردیکھاجاسکتاہے۔

    دونوں نوجوان سگے بھائی ہیں اورانہیں ایک ایسی ایجاد کی ہم پلہ ایجاد کی ہے جس کی قیمت سولہ ہزارسے پچہتر ہزار تک ہے۔

    دونوں بھائیوں نے تحقیق کرکے عینک خاص قسم کے کاغذ سے تیار کی ہے جس کی قیمت پانچ سو روپے ہےاورجدید ٹیکنالوجی سے لیس یہ ایل سی ڈی خاص کاموں کیلئے استعمال کی جاسکتی ہے۔

    دونوں بھائیوں نے یہ کارنامہ سرانجام دے کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ دیہاتی علاقوں میں رہنے والے پاکستانی طالب علم بھی مراعات یافتہ علاقوں کے طلبا و طالبات سے کسی طور پیچھے نہیں ہیں۔

  • جدید دنیا کی اہم ایجادات مسلم سائنسدانوں نے کریں

    جدید دنیا کی اہم ایجادات مسلم سائنسدانوں نے کریں

    ہر دور میں انسان اپنی ضروریات زندگی کی تکمیل کی خاطرکائنات کی مختلف اشیاء کے مابین ربط پیدا کرکے کچھ نہ کچھ اختراع و ایجاد کرتا رہتا ہے لیکن اگرہم اسلام کے عہدِ زریں خلافت راشدہ سے لے کرمسلمانوں کے عروج کے روبہ زوال ہونے تک کے ادوار پر نظر ڈالیں تو یہ بات طشت ازبام ہو جا ئے گی کہ اگردنیا خصوصاً مغربی دنیا تعصب و تنگ نظری کا عینک اتار کرحقیقت پسندی و حق شناسی کے عینک سے دیکھے تو محو حیرت رہ جائے گی

    اسلامی محققین اور مفکرین نے ایسی اشیا کی اجیاد کی یا بنیاد ڈالی جن کے بغیر آج کی جدید دنیا کا تصور بھی محال ہے تو اگر مسلم سائنس دانوں کو آج کے جدید دور کا بانی اور موجد کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ یہاں ہم چند انتہائی اہم ایجادات کا تذکرہ کرہے ہیں جنہوں نے انسانی زندگی میں انقلاب برپا کرکے رکھ دیا۔

    الجبرا


    محمد ابن موسیٰ الخوارزمی وہ پہلے سائنسدان ہیں جنہوں نے حساب اور الجبرا میں فرق کیا اور الجبرا کوباقاعدہ ریاضی کی صنف کو طورپرروشناس کرایا۔

    یورپ پہلی بار حساب کے اس نئے سسٹم سے بارھویں صدی میں روشناس ہوا جب برطانوی محقق رابرٹ آف چسٹر نےالخوارزمی کی شہرہ آفاق تصنیف ’’کتاب الجبر والمقابلہ‘‘ کا ترجمہ کیا۔

    الخوارزمی کو متفقہ طورپردنیا بھرمیں الجبرا کا بانی سمجھا جاتا ہے اورلفظ الگوریتھم بھی ان کے نام سے کشید کیا گیا ہے۔

    کیمرہ اوربصریات


    علم بصریات پردنیا کی سب سے پہلی اورشاہکارتصنیف کتاب المناظرابن الہیثم نے لکھی تھی۔ کروی اورسلجمی آئینوں پرتحقیق بھی ان کا شاندار کارنامہ ہے۔ انہوں نے لینس کی میگنی فائنگ پاور کی بھی تشریح کی تھی۔ انہوں نے اپنی خراد پرآتشی شیشے اورکروی آئینے بنائے۔ حدبی عدسوں پران کی تحقیق اور تجربات سے یورپ میں ما ئیکرو سکوپ اور ٹیلی سکوپ کی ایجاد ممکن ہوئی تھی ۔ ابن الہیثم نے محراب دار شیشےپر ایک نقطہ معلوم کرنے کا طریقہ ایجادکیا جس سے عینک کے شیشے دریافت ہوئے تھے۔

    ابن الہیثم نے آنکھ کے حصوں کی تشریح کے لئے ڈایا گرام بنائے اور ان کی تکنیکی اصطلاحات ایجاد کیں جیسے ریٹنا ، کیٹاریکٹ ، کورنیا جو ابھی تک مستعمل ہیں ۔ آنکھ کے بیچ میں ابھرے ہوئے حصے پتلی کو اس نے عدسہ کہا جو مسور کی دال کی شکل کا ہوتا ہے۔ لاطینی میں مسور کو لینٹل کہتے جو بعد میں لینس بن گیا۔

    دنیا کا سب سے پہلا کیمرہ یعنی پن ہول کیمرہ بھی ابن الییثم کی ہی قابل فخر ایجاد ہے جس سے تصویری صنعت کا آغازہوا۔

    کافی


    خالد نام کا ایک عرب ایتھوپیا کے علاقہ کافہ میں ایک روزبکریاں چرارہا تھا۔ اس نے محسوس کیا کہ اس کے جانور ایک خاص قسم کی بوٹی کھانے کے بعد چاق و چوبند ہوگئے تھے۔ چنانچہ اس نے اس درخت کی بیریوں کو پانی میں ابال کردنیا کی پہلی کافی تیارکی۔ ایتھوپیا سے یہ کافی بین یمن پہنچے جہاں صوفی ازم سے وابستہ لوگ ساری ساری رات اللہ کا ذکرکرنے اور عبادت کر نے کے لئے اس کو پیتے تھے۔ پندرھویں صدی میں کافی مکہ معظمہ پہنچی، وہاں سے ترکی جہاں سے یہ 1645ء میں وینس (اٹلی) پہنچی ۔ 1650ء میں یہ انگلینڈ لائی گئی۔ لانے والا ایک ترک ’’پاسکوا روزی‘‘ تھا جس نے لندن سٹریٹ پرسب سے پہلی کافی شاپ کھولی۔ عربی کا لفظ قہوہ ترکی میں قہوے بن گیا جو اطالین میں کافے اور انگلش میں کافی بن گیا ۔

    ڈپلوما


    طبیبوں کی رجسٹریشن کا کام سنان ابن ثابت نے 943ء میں بغداد میں شروع کیا تھا۔ اس نے حکم دیا کہ ملک کے تمام اطباء کی گنتی کی جائے اورپھر امتحان لیا جائے۔ کامیاب ہونے والے 800 طبیبوں کو حکومت نے رجسٹر کرلیا اور پریکٹس کے لئے سرکاری سرٹیفکیٹ جاری کئے۔ مطب چلانے کے لئے لا ئسنس جاری کر نے کا نظام بھی اس نے شروع کیا ۔ دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا میں ڈپلوما دینے اور رجسٹریشن کا سلسلہ شروع ہو گیا جو ابھی تک جاری ہے ۔

    گھڑی


    یورپ سے سات سو قبل اسلامی دنیا میں گھڑیاں عام استعمال ہوتی تھی ۔ خلیفہ ہارون الرشید نے اپنے ہم عصر فرانس کے شہنشاہ شارلیمان کو گھڑی (واٹر کلاک )تحفہ میں بھیجی تھی ۔ محمد ابن علی خراسانی (لقب الساعتی 1185ء) دیوار گھڑی بنانے کا ماہر تھا ۔ اس نے دمشق کے باب جبرون میں ایک گھڑی بنائی تھی۔

    اسلامی سپین کے انجنیئرالمرادی نے ایک واٹر کلاک بنائی جس میں گئیر اور بیلنسگ کے لئے پارے کو استعمال کیا گیا تھا ۔ مصر کے ابن یونس نے گھڑی کی ساخت پر رسالہ لکھا جس میں ملٹی پل گئیر ٹرین کی وضاحت ڈایاگرام سے کی گئی تھی ۔ جرمنی میں گھڑیاں1525ء اور برطانیہ میں 1580ء میں بننا شروع ہوئی تھیں۔

    جنگی ساز


    سلطنتِ عثمانیہ میں مہتران یا مہترخانہ کے نام سے منسوم دفتر جنگی کے دوران جنگی ساز بجایا کرتا تھا۔ محققین کے مطابق سلطنتِ عثمانیہ وہ پہلی حکومت تھی جو کہ جنگوں کے دوران فوجی ساز کا مسلسل استعمال کرتی تھی تاآنکہ جنگ ختم نہیں ہوجائے۔

    یورپ نے عثمانیوں سے جنگ کے دوران جب سازوں کو نفسیاتی اعتبار سے انتہائی کارآمد دیکھا تو انہوں نے بھی اسے اپنالیا۔

    ہوابازی


    امریکہ کے رائٹ برادرز سے ایک ہزار سال قبل اندلس کے ایک آسٹرونامر، میوزیشن اور انجنئیر عباس ابن فرناس نے سب سے پہلے ہوا میں اڑنے کی کوشش کی تھی ۔ ایک مؤرخ کے مطابق 852ء میں اس نے قرطبہ کی جامع مسجد کے مینار سے چھلانگ لگائی تاکہ وہ اپنے فضائی لباس کو ٹیسٹ کر سکے۔ اس کا خیال تھا کہ وہ اپنے گلا ئیڈر سے پرندوں کی طرح پرواز کر سکے گا ۔875ء میں اس نے گلائیڈر سے ملتی جلتی ایک مشین بنائی جس کے ذریعہ اس نے قرطبہ کے ایک پہاڑ سے پروازکی کوشش کی۔ یہ فضائی مشین اس نے ریشم اور عقاب کے پروں سے تیارکی تھی وہ لگ بھگ دس منٹ تک ہوا میں اڑتا رہا مگراترتے وقت اس کو چوٹیں آئیں کیونکہ اس نے گلائیڈر میں اترنے کے لئے پرندوں کی طرح دم نہ بنائی تھی۔

    اسپتال


    دنیا کا پہلا اسپتال قاہرہ میں احمد ابن طولون کے دورِحکومت میں 872ء میں قائم کیا گیا جہاں مریضوں کو مفت طبی امداد دی جاتی تھی۔ اسپتال میں مریضوں کی تیمار داری کے لیے باقاعدہ تربیت یافتہ نرسیں اورتربیت کا شعبہ بھی تھا بعد ازاں اسی اسپتال کی طرزپربغداد اور پھردنیا بھرمیں اسپتال قائم کئے گئے۔

    طب


    دنیا کا سب سے عظیم حکیم اورریاضی دان بو علی الحسین ابن عبداللہ السینا تھے جنہوں نے طب کی دنیا میں انتہائی اہم ترین دریافتیں کی، طبکے موضوع پر لکھی گئی ان کی کتاب القانون صدیوں تک یورپ میں پڑھائی جاتی رہی جبکہ ادویات کے لئے ان کی تصنیف ’’الادویہ‘‘ کوطب کی دنیا میں انجیل کا سا مقام حاصل ہے۔

    علم طبیعات میں ابن سینا پہلا شخص ہے جس نے تجربی علم کو سب سے معتبر سمجھا ۔ وہ پہلا طبیعات داں تھا جس نے کہا کہ روشنی کی رفتارلا محدود نہیں بلکہ اس کی ایک معین رفتارہے ۔ اس نے زہرہ سیارے کو بغیر کسی آلہ کے اپنی آنکھ سے دیکھا تھا ۔اس نے سب سے پہلے آنکھ کی فزیالوجی، اناٹومی، اور تھیوری آف ویژن بیان کی ۔
    اس نے آنکھ کے اندر موجود تمام رگوں اور پٹھوں کو تفصیل سے بیان کیا ۔اس نے بتلایا کہ سمندر میں پتھر کیسے بنتے ہیں ، پہاڑ کیسے بنتے ہیں ، سمندر کے مردہ جانوروں کی ہڈیاں پتھر کیسے بنتی ہیں۔

    مسلمانوں نے سائنسی میدان میں ایک ہزار سالہ انقلابی دور گزارا ہے۔ مگرافسوس پندرہویں صدی عیسوی میں اندلس سے عیسائیوں کے ذریعہ مسلمانوں کا نکالا جانا، وسط ایشیا میں تاتاریوں کے مسلسل کامیاب حملے ، ہلاکو کے ذریعہ بغداد کی تباہی ، قاہرہ کی الازھر یونیور سٹی کی لائبریریوں کا نذر آتش کرنا، مسلکی اختلافات کا پروان چڑھنا یہ وا اسباب تھے جن کی وجہ سے مسلمان زوال کا شکار ہو گئے اور ان کی سیاسی، علمی، سائنسی قوتیں مفلوج ہو کر رہ گئیں۔ ایڈورڈایٹیا نے مسلمانوں کے اس زوال کو طویل نیند سے تعبیر کیا ہے۔

  • نظام شمسی میں نویں سیارے کی موجودگی کا انکشاف

    نظام شمسی میں نویں سیارے کی موجودگی کا انکشاف

    میامی: کیلی فورنیا انسٹی ٹیوف آف ٹیکنالوجی کے ماہرین کے مطابق نظام شمسی میں نواں سیارے کی موجود گی کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    تحقیق کے مطابق نو دریافت سیارہ نیپچون چارعشاریہ پانچ بلین کلومیٹرکے فاصلے پرگردش کررہا ہے۔

    ماہرین کے مطابق نیا سیارہ نیپچیون سے بیس گنا زیادہ فاصلے پرموجود ہے اوراس سیارے کا حجم زمین سے دس گنازیادہ ہے۔

    تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ دیگرسیارے کے مقابلے میں اس سیارے کی گردش گولائی میں نہیں ہے اوریہ سورج کے گرد اپنا چکردس سے بیس ہزار سالوں میں مکمل کرتا ہے۔

  • سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹربحال ہونا شروع

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹربحال ہونا شروع

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر لگ بھگ ایک گھنٹے بعد بحال ہونا شروع ہوگئی ہے ، ٹویٹر کے دنیا بھرمیں لگ بھگ 30 کروڑ صارفین ہیں اچانک ہی کسی تکنیکی خرابی کا شکارہوکر بند ہوگئی تھی۔

    ٹویٹر پرپیغام لکھا آرہا ہے کہ ’’ویب سائٹ تکنیکی خرابی کے سبب بند ہے اورہم کوشش کررہے کہ اس کو جلد از جلد ٹھیک کرلیا جائے‘‘۔

    دنیا کے طول و عرض میں موجود صارفین جب ویب سائٹ تک رسائی کررہے ہیں تو انہیں یہی پیغام لکھا نظرآرہا ہے اوراس پیغام میں وقت کی کوئی قید نہیں ہے کہ ٹویٹر کب تک بند رہے گا۔

    ٹویٹر کو گزشتہ دنوں تکنیکی طورپر اسکے کاروباری حریف فیس بک کے مدمقابل کمزور ہونے کی بنا پردنیا بھر میں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرکو اوربھی وجوہات پرتنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے جن میں ٹرولز کی جانب سے معروف شخصیات کو تنگ کرنا بھی شامل ہے۔

  • اسمارٹ فون کے بعد اسمارٹ سوٹ کیس بھی مارکیٹ میں آگیا

    اسمارٹ فون کے بعد اسمارٹ سوٹ کیس بھی مارکیٹ میں آگیا

    ماہرین نےاسمارٹ فون کے بعد اسمارٹ سوٹ کیس بھی ڈیزائن کر لیا جسےموبائل فون اوربلیوٹوتھ کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

    غیرملکی کمپنی نے آزمائشی طورپرتیار کیا ہے ایک ایسا سوٹ کیس جو اسمارٹ فون سے کنٹرول ہوگا۔

    اسمارٹ سوٹ کیس میں موجود بیٹری آپکے اسمارٹ فون، ٹیبلیٹ اور دیگراشیا کو بھی چارج کرسکتا ہے۔

    اگرکوئی سوٹ کیس کو چرانے کی کوشش کرے گا تو یہ الارم بجا کر اپنے مالک کو بروقت اطلاع دینے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے،ماہرین کے مطا بق یہ سوٹ کیس بوڑھے اور بیمار افراد کے لیئے زیادہ موزوں ہے جو زیادہ سامان لے کر نہیں چل سکتے۔

    اس اسمارٹ سوٹ کیس کو اگلے سال فروخت کے لیئے مارکیٹ میں پیش کیا جائے گا۔

  • ہائیڈروجن بم کیا ہے؟

    ہائیڈروجن بم کیا ہے؟

    شمالی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کے تجربے نے بڑی طاقتوں کو لرزا کر رکھ دیا ہے، ہائیڈروجن بم لمحوں میں شہر کے شہر لمحوں میں صفحہ ہستی سے مٹانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ہائیڈروجن بم جسے تھرمو نیوکلیئر بم، فیوژن بم یا ’ایچ بم‘ بھی کہا جاتا ہے، ہائیڈروجن بم کے پہلے مرحلے میں اس کے اندر موجود ایٹم بم چلایا جاتا ہے۔ جس سے بہت ذیادہ گرمی اور دباؤ پیدا ہوتا ہے۔

    ہائیڈروجن بم میں فیوژن کی مدد سے دھماکہ کیا جاتا ہے جو کہ روایتی ایٹم بم کے مقابلے میں کہیں زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائیڈروجن بم ایسے مہلک اور خوفناک ہتھیار ہیں، جو لمحوں میں شہروں کے شہر صفحہ ہستی سے مٹا سکتے ہیں، تابکار ذرات دس سے بیس ہزار مربع میل کے علاقے کی فضا کو زہریلا کر دیتے ہیں، جس سے کروڑوں افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔

    شمالی کوریا باضابطہ طور پر ہائیڈروجن بم رکھنے والا دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے، ہائیڈروجن بم کا سب سے پہلا تجربہ امریکا نے یکم نومبر 1952 کو کیا تھا جب کہ روس، برطانیہ، فرانس اور چین کے پاس بھی ہائیڈروجن بم موجود ہیں۔

  • جدید ٹیکنالوجی سے لیس فو لڈنگ ایل ای ڈی متعارف

    جدید ٹیکنالوجی سے لیس فو لڈنگ ایل ای ڈی متعارف

    ماہرین نے جدید ٹیکنالوجی سے لیس فو لڈنگ ایل ای ڈی متعارف کرواکر لوگوں کو حیران کردیا۔

    بھاری بھرکم ایل ای ڈی کو کہیں گڈ بائے کیونکہ اب ایل ای ڈی کو آپ اپنے ہینڈ بیگ میں ڈال کر کہیں بھی لے جا سکتے ہیں، جی ہاں ماہرین نے متعارف کروادی ایک ایسی ایل ای ڈی جسے کسی کاغذ کی طرح باآسانی موڑا جا سکتا ہے ۔

    اس کو تیار کرنے میں ایسی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے جو اسے لچکدار بناتی ہے، آپ اسے چلتی حالت میں بھی موڑ سکتے ہیں۔ یہ ٹی وی دیواروں پر لگائے جانے والے وال پیپر جتنا پتلا ہے۔

    معروف کورین کمپنی آئندہ ہفتے لاس ویگاس میں اس منفرد اسکرین کو ٹیکنالوجی نمائش میں پیش کرے گی۔

  • فضا کے ساتھ پانی میں بھی تیرنے والا ڈرون تیار

    فضا کے ساتھ پانی میں بھی تیرنے والا ڈرون تیار

    کراچی: امریکی ماہرین نے ایک ڈرون تیار کر لیا ہے جو فضا کے ساتھ پانی میں بھی تیرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ہوا میں اونچائی ہو یا دیکھنی ہو سمندر کی گہرائی دونوں کے لیے ایک جدید اور منفرد ڈرون تیار کرلیا گیا ہے، امریکی پروفیسر نے نیوئیٹرنامی ایسا ڈرون تیار کرلیا ہے جو ہوا میں اڑانے کے ساتھ پانی میں بھی تیر نے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ڈرون کو یونیورسٹی کے پروفیسر نے شاگردوں کے ساتھ ملکر تیار کیا ہے، اس ڈرون کو زیر آب تار کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ پانی میں ریڈیائی سگنل داخل نہیں ہوتے اس لیے نوئیٹر کو جلد صوتی لہروں کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکے گا، جس سے ڈرون کو تار کے بغیر پانی میں بھی کنٹرول کیا جاسکے گا۔

  • الٹراسونک وویوز سے کپڑے دھونے والی ڈیوائس تیار کرلی

    الٹراسونک وویوز سے کپڑے دھونے والی ڈیوائس تیار کرلی

    کراچی: ٹیکنالوجی کی دنیا نے خواتین کو ایک اور خوشخبری دے دی، اب خواتین کے لیے کپڑے دھوناآسان ہوں گے۔

    بھاری بھرکم واشنگ مشین اورہاتھ سے کپڑے دھونے کے زمانے پرانے ہوگئے جی ہاں جرمن ماہرین نے صابن جتنی دیوائس تیار کرلی ہے جو چند منٹوں میں ہی کپڑے چمکا دے گی۔

    ڈولفی نامی یہ ڈیوائس کسی بھی واش بیسن یا برتن کو واشنگ مشین میں تبدیل کردے گی، یہ ڈیوائس جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے جو پانی میں ڈیٹرجنٹ کے ساتھ ڈالتے ہی الڑاسونک وویز خارج کرتی ہے اور کپڑوں کو گہرائی تک صاف کرتی ہے۔

    ڈولفی کسی بھی قسم کے کپڑوں کی دھلائی کے لیے کار آمد ہے، ڈولفی کو بیگ میں رکھ کر ٹریولنگ کے دوران بھی ساتھ لےجایا سکتا ہے، ہاتھ میں سما جانے والی یہ ڈیوائس سو ڈالر میں رواں سال فروخت کے لیے پیش کی جائے گی۔

  • سیلفی کو بہتر سے بہتر بنانے کی ایپ متعارف

    سیلفی کو بہتر سے بہتر بنانے کی ایپ متعارف

    کراچی : سیلفی کے شوقین حضرات کے خوشخبری مائیکرو سوفٹ نے اب ایسی ایپ متعارف کرادی جو مشین لرننگ کے ذریعے خود سیکھ کر سیلفی کو بہتر سے بہتر بناتی ہے۔

    یہ ایپس تصویر لیتے ہوئے عمر، جنس، جلد، روشنی اور پس منظر کو نوٹ کرتی ہے اور اسی لحاظ سے سیٹنگ کرتے ہوئے سیلفی اتارتی ہے۔ اس طرح عام سیلفی کو سیکنڈوں میں بہترین اور دیدہ زیب بناتی ہے۔

    اس میں موجود تیرہ فلٹر، دھندلاہٹ اور تصاویر میں نوائز کو کم کرتے ہیں اس کے علاوہ آنکھوں کو واضح کرنے کے لیے ڈجیٹل برش بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جو آنکھوں کو مزید بہتر اور خوبصورت بناتا ہے۔