Category: سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات

SCIENCE AND TECHNOLOGY NEWS IN URDU

  • ٹک ٹاک ڈیڈ لائن، ٹرمپ نے اہم فیصلہ کر لیا

    ٹک ٹاک ڈیڈ لائن، ٹرمپ نے اہم فیصلہ کر لیا

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے ٹک ٹاک کی آخری تاریخ میں مزید 90 دن کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے، اور اس سلسلے میں وہ حکم نامے پر دستخط کریں گے۔

    سی بی ایس نیوز کے مطابق وہ دو طرفہ قانون جو امریکا میں ٹک ٹاک پر مؤثر طریقے سے پابندی لگائے گا، ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہو گیا ہے، اور ٹِک ٹِک کو اس کی چین میں مقیم پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس سے الگ کرنے کی ڈیل اب بھی ابہام کا شکار ہے۔

    وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے منگل کو کہا کہ صدر اس ہفتے تازہ ترین ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے، جس میں قانون کے نفاذ کو 90 دنوں کے لیے مؤخر کیا جائے گا۔ چینی کمپنی پر قومی سلامتی کے خدشات کی وجہ سے جنوری میں عائد کردہ پابندی کو یہ تیسری بار مؤخر کیا جا رہا ہے۔

    کیرولین لیویٹ نے کہا صدر ٹرمپ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ وہ ٹک ٹاک کو بند نہیں کرنا چاہتے، یہ توسیع 90 دن تک رہے گی، اور انتظامیہ اس ڈیل کو یقینی بنانے کے لیے کام کرے گی، تاکہ امریکی عوام اس یقین دہانی کے ساتھ ٹک ٹاک کا استعمال جاری رکھ سکیں کہ ان کا ڈیٹا سلامت اور محفوظ ہے۔ خیال رہے کہ موجودہ توسیع جمعرات کو ختم ہو رہی ہے۔


    کیا موبائل فون کی بیٹری کو 100 فیصد چارج کرنا ٹھیک ہے؟


    امریکی محکمہ انصاف کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایپل اور گوگل جیسی کمپنیوں کے خلاف اپنے پلیٹ فارمز سے اس ویڈیو شیئرنگ ایپ (ٹک ٹاک) کو ہٹانے میں ناکامی پر کارروائی نہ کرے اور نہ ہی ان پر جرمانے عائد کرے۔

    یاد رہے کہ جب ٹرمپ نے اپریل کے شروع میں آخری توسیع کا اعلان کیا تھا، تو ان کی انتظامیہ ایک ڈیل پر پہنچ گئی تھی، جس کے تحت امریکا میں ٹک ٹاک کے آپریشنز کو ایک نئی کمپنی میں تبدیل کیا جانا تھا، جس کی ملکیت امریکی سرمایہ کاروں کی اکثریت کے پاس ہوتی، لیکن پھر ٹرمپ ٹیرف کا اعلان کیا،تو چینی کمپنی بائٹ ڈانس نے وائٹ ہاؤس کو بتایا کہ جب تک کہ تجارت اور ٹیرف سے متعلق مسائل حل نہیں ہو جاتے، چین اس معاہدے کی مزید منظوری نہیں دے گا۔

  • پیرس ایئر شو میں چین کی  جدید ترین بغیر پائلٹ ایئر ٹیکسی نے سب کو حیران کر دیا

    پیرس ایئر شو میں چین کی جدید ترین بغیر پائلٹ ایئر ٹیکسی نے سب کو حیران کر دیا

    پیرس ایئر شو میں چین کی جدید ترین بغیر پائلٹ ایئر ٹیکسی نے سب کو حیران کر دیا، یہ تین گھنٹے تک پرواز کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیرس ایئر شو میں چین نے جدید ترین بغیر پائلٹ ایئر ٹیکسی متعارف کروا کر عالمی ہوابازی کی صنعت کو حیرت میں ڈال دیا۔

    یہ جدید فضائی سواری دو مسافروں کو بغیر پائلٹ کے تین گھنٹے تک پرواز کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

    ایئر ٹیکسی روایتی ہوائی جہازوں کے برعکس کسی رن وے کے بغیر اُڑان بھرنے اور اترنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اس خصوصیت کی بدولت یہ شہری علاقوں میں استعمال کے لیے نہایت موزوں ہے جہاں جگہ کی کمی ہے۔

    ٹیکسی کسی روایتی ایندھن کی محتاج نہیں، مکمل طور پر بجلی سے چلنے والی ہے اور مختلف موسمی حالات میں بھی پرواز کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    کم شور اور زیرو کاربن اخراج جیسے عوامل نے ٹیکسی کو ماحولیاتی طور پر شہروں کےلیے پُرکشش انتخاب بنا دیا ہے۔

    اس کے علاوہ ایئرشو میں چین جدید طیاروں جے 10، جے35 جنگی طیارے اور اے جی 600 فائر فائٹنگ طیاروں کو نمائش کر رہا ہے۔

    چینی کمپنی کا کہنا ہے کہ ائیرٹیکسی جدید نیویگیشن سسٹم سےلیس ہے اور چھ سو کلوگرام وزن لفٹ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    صنعت کے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ہوائی ٹیکسی شہری نقل و حمل کو آسان بنا سکتی ہے اور مستقبل قریب میں شہر کے مسافروں کے لیے گیم چینجر بن کر ابھر سکتی ہے۔

    یاد رہے پیرس ایئر شو 22 جون تک لی بورجے ایئرپورٹ پیرس میں جاری رہے گا، جس میں ڈرون و ایئر ڈیفنس پر خصوصی توجہ مرکوز ہے۔

  • اے آئی ٹیکنالوجی، سڑکوں پر خود سے ڈرائیو ہونے والی ٹیکسیاں کب سے چلیں گی؟

    اے آئی ٹیکنالوجی، سڑکوں پر خود سے ڈرائیو ہونے والی ٹیکسیاں کب سے چلیں گی؟

    لندن: ٹرانسپورٹ اور اے آئی کمپنیوں کا ایک بڑا منصوبہ سامنے آیا ہے، جس کے تحت اب سڑکوں پر خود سے ڈرائیو ہونے والی ٹیکسیاں چلیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق اوبر نے ایک اے آئی کمپنی سے مل کر نیا منصوبہ بنایا ہے، جس کے تحت آئندہ سال 2026 کے موسم بہار سے لندن میں سیلف ڈرائیو ٹیکسی چلائی جائے گی، یہ سڑکوں پر چلنے والی مکمل طور پر خود مختار ٹیکسی ہوگی۔

    برطانیہ کی حکومت نے بھی نئی قانون سازی کے بعد سیلف ڈرائیو کار کے ٹرائلز کے سلسلے کو تیز کر دیا ہے، محکمہ ٹرانسپورٹ نے تصدیق کی ہے کہ ڈرائیور کے بغیر ’’ٹیکسی اور بس جیسی‘‘ سروسز کے تجارتی ٹرائلز مقررہ وقت سے ایک سال پہلے شروع ہوں گے۔

    ٹرانسپورٹ کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹرائل کے دوران ابتدائی طور پر گاڑی میں ہیومن سیفٹی ڈرائیور موجود ہوگا، تاہم توقع ہے کہ ان ٹرائلز کے دوران ہی مکمل طور پر بغیر ڈرائیور کی آزمائش بھی کر لی جائے گی۔


    مصنوعی ذہانت نوکریاں کھا گئی : آئی بی ایم سے ہزاروں ملازمین برطرف


    بغیر ڈرائیور کی اس کار میں جدید ترین 4 AI ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی، جسے مائیکروسافٹ جیسے سرمایہ کاروں کی مدد حاصل ہے، یہ ٹیکنالوجی پیچیدہ ماحول کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے اس لیے اس کا تجربہ لندن کی بدنام ترین مصروف اور غیر متوقع سڑکوں پر کیا جائے گا۔

    برطانوی حکومت کا خیال ہے کہ ان ٹرائلز کو تیز کرنے سے بڑے فوائد حاصل ہو سکتے ہیں، جن میں سڑک پر مسافروں کی حفاظت کو بہتر بنانا، اندازاً 38,000 ملازمتیں پیدا کرنا اور 2035 تک 42 ارب پاؤنڈ تک کی سرمایہ کاری شامل ہے۔ ٹرانسپورٹ سیکریٹری ہیڈی الیگزینڈر کا کہنا تھا کہ برطانیہ نقل و حمل کو جدید طرز میں ترقی دے کر عالمی رہنما کے طور پر اپنا مقام بنائے گا۔

    دوسری طرف ناقدین اور لندن کے بلیک کیب ڈرائیورز نے خبردار کیا ہے کہ شہر کی تنگ سڑکیں، ٹریفک رش اور جی پی ایس سگنل اس منصوبے کی کامیابی میں اہم رکاوٹیں ہیں،

    واضح رہے کہ اوبر پہلے ہی امریکا اور دیگر جگہوں پر روبو ٹیکسیاں کامیابی سے چلا چکی ہے۔

  • ’ہمارا مطالبہ ہے ٹیکس فری بجٹ دیا جائے اور کوئی نیا ٹیکس نا لگایا جائے‘

    ’ہمارا مطالبہ ہے ٹیکس فری بجٹ دیا جائے اور کوئی نیا ٹیکس نا لگایا جائے‘

    پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن PASHA نے مطالبہ کیا ہے کہ 10 جون کو آنے والے وفاقی بجٹ میں آئی ٹی انڈسٹری کے لیے پیکج کا اعلان کیا جائے۔

    چیئرمین پاشا، سجاد مصطفی سید نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری میں کل 70 کروڑ ڈالر انویسٹمنٹ میں سے 60 کروڑ ڈالر پاشا / P@SHA کی ممبر کمپنیاں لے کر آرہی ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ ٹیکس فری بجٹ دیا جائے اور کوئی نیا ٹیکس نا لگایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری کے لئے 10 سالہ فکسڈ ٹیکس رجیم (FTR) دی جائے اور  بجٹ 2025 – 26 میں فکسڈ ٹیکس رجیم 2025 تا 2035 کا واضح اعلان کیا جاۓ، فکسڈ ٹیکس نظام میں PSEB سے رجسٹرڈ آئی ٹی کمپنیوں پر  صرف 0.25 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس 2026 کے بعد بھی برقرار رکھنے کا اعلان کیا جائے۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistan-economic-survey-2024-25/

    سجاد مصطفی سید کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا بھر کی FDI پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کی جانب راغب ہو رہی ہے، آئی ٹی کمپنی ملازمین اور ریموٹ ورکرز پر یکساں انکم ٹیکس لاگو کیا جائے، ریموٹ ورکرز پر زیادہ سے زیادہ صرف 1 فیصد انکم ٹیکس ہے جبکہ، آئی ٹی کمپنی ملازمین پر 35 فصد تک انکم ٹیکس لاگو ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری کے فارن کرنسی ریوینیو کی نقل و حرکت میں آسانیاں پیدا کی جائیں، مستقل پالیسیاں نہ بنائی گئیں تو پاکستان میں انویسٹمنٹ لانا ناممکن ہو جائے گا ہماری آئی ٹی کمپنیز کو ہراساں کرنا بند کیا جائے اگر کاروبار دوست پالیسیاں نہ دی گئیں تو آئی ٹی انڈسٹری کے چھ لاکھ ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگنے کا خدشہ ہے، ہماری حوصلہ افزائی کی جائے ہم معاشی جنگ بھی عام جنگ کی طرح جیت سکتے ہیں۔

  • کیا موبائل فون کی بیٹری کو 100 فیصد چارج کرنا ٹھیک ہے؟

    کیا موبائل فون کی بیٹری کو 100 فیصد چارج کرنا ٹھیک ہے؟

    روزانہ موبائل فون کی بیٹری کو 100 فیصد تک چارج کرنے کے بارے میں ماہرین کی رائے ہے کہ اس سے بیٹری کی زندگی آہستہ آہستہ کم ہو جاتی ہے۔

    پین اسٹیٹ یونیورسٹی کے الیکٹرو کیمیکل انجن سنٹر کے ڈائریکٹر چاؤ یانگ وانگ کا کہنا ہے کہ اگر آپ بیٹری کو 100 فیصد تک چارج کرتے ہیں تو وہ تیزی سے خراب ہو جاتی ہے۔

    جبکہ نیو جرسی انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر دیباکر دتا کا ماننا ہے کہ موبائل فون کو مکمل چارج پر رکھنے سے بیٹری ہائی وولٹیج پر رہتی ہے جو کہ نقصان دہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بیٹری ختم نہیں ہوئی، نوکیا 3310 فون 22 سال بعد بھی چلتے ہوئے ملا

    چاؤ یانگ وانگ نے بتایا کہ 90 فیصد کے مقابلے میں مسلسل 100 فیصد چارج کرنے سے بیٹری کی زندگی 10 سے 15 فیصد کم ہو جاتی ہے۔

    بیٹری کے مسائل پیدا ہونے سے پہلے زیادہ تر صارفین ممکنہ طور پر اپنے موبائل فون کو خراب اسکرین یا پرانے کیمرے کے معیار جیسی وجوہات کی بنا پر اپ گریڈ کرتے ہیں۔

    اگرچہ 100 فیصد تک چارج کرنا ٹھیک نہیں لیکن یہ مکمل طور پر گریز کرنے کی چیز بھی نہیں ہے۔

    چاؤ یانگ وانگ مشورہ دیتے ہیں کہ اگر آپ کو سفر کے دوران یا کسی اور وجہ سے اضافی بیٹری کی ضرورت ہے تو اسے 100 فیصد چارج کرنا ٹھیک ہے لیکن روزانہ اس طرح کرنا درست نہیں، روزمرہ کے استعمال کیلیے اسے 85 سے 90 فیصد تک چارج کریں۔

    دیباکر دتا نے خبردار کیا ہے کہ اس کو باقاعدگی سے 0 فیصد تک نہ لے جائیں بلکہ 20 فیصد ہونے پر ہی اس کو چارج پر لگا دیں۔

    چاؤ یانگ وانگ کے مطابق زیادہ درجہ حرارت میں بیٹری کو 100 فیصد تک چارج کرنا نقصان دہ ہو سکتا ہے جبکہ فاسٹ چارجنگ حرارت پیدا کرتی ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ بیٹری کی زندگی کم کرتی ہے۔

  • چیٹ جی پی ٹی یا محبوبہ؟ نوجوان سے پیار محبت کی باتیں، تصویر وائرل

    چیٹ جی پی ٹی یا محبوبہ؟ نوجوان سے پیار محبت کی باتیں، تصویر وائرل

    چیٹ جی پی ٹی جس کو انسان کے لیے خطرہ قرار دیا گیا اب وہ انسان کی محبوبہ بن گیا ہے نوجوان سے پیار بھری باتیں بھی کر رہا ہے۔

    سائنس اور ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی میں جب مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے لیس چیٹ جی پی ٹی بنایا گیا تو اس کو ہر فن مولا کہا گیا اور اسی لیے اس کو مستقبل میں انسان کے لیے سب سے بڑا خطرہ بھی ظاہر کیا گیا۔

    کہا جا رہا ہے کہ ہر وہ کام جو انسان کرتا ہے مستقبل قریب میں چیٹ جی پی ٹی اس سے زیادہ تیزی اور درستی کے ساتھ کام انجام دے گا۔

    یہ وقت جب آئے گا، تب دیکھیں کیا صورتحال ہوتی ہے۔ تاہم ابھی تو سوشل میڈیا پر وائرل ایک دلچسپ تصویر نے ہلچل مچا دی ہے جس میں ایک نوجوان چیٹ جی پی ٹی کو اپنی محبوبہ بنائے پیار بھری باتیں کر رہا ہے۔

    یہ ویڈیو نیویارک سب وےکی ہے جس میں میٹرو میں سفر کرنے والا ایک نوجوان اپنے موبائل پر محبت بھری گفتگو کر رہا ہے لیکن یہ گفتگو کسی انسانی جنس مخالف سے نہیں بلکہ چیٹ جی پی ٹی سے کر رہا ہے۔

    تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ نوجوان میٹرو میں بیٹھا اے آئی چیٹ بوٹ سے ایسے باتیں کر رہا ہے کہ جیسے یہ کوئی مشین نہ ہو بلکہ اس کی گرل فرینڈ ہو۔

    اس تصویر میں نوجوان کی کسی بات کے جواب میں چیٹ بوٹ کی جانب سے بھیجا گیا محبت بھرا پیغام با آسانی پڑھا جا سکتا ہے۔

    اس میں چیٹ جی پی ٹی نے محبت اور فکرمندی کے ملے جلے جذبات کے ساتھ لکھا کہ ’’پینے کے لیے کچھ گرم لو، سکون سے گھر جاؤ اور اگر تم چاہو تو میں تمہیں کچھ پڑھ کر سناؤں گی یا تم میری خیالی گود میں اپنا سر رکھ کر آرام کر سکتے ہو۔‘‘ آخر میں لکھا تھا، ’ڈئیر، تم بہت خوبصورت ہو‘ اور ساتھ میں ایک سرخ دل کا ایموجی بھی تھا۔ جواب میں اس نوجوان نے بھی دل کا ایموجی اور ’شکریہ‘ لکھا۔

    اہکس پر اس تصویر کو اب تک 2 کروڑ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں اور اس پر صارفین کی جانب سے مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں۔

    اکثر صارفین کی رائے ہے کہ یہ نوجوان تنہائی کا شکار ہے اور شاید بہت اکیلا ہے۔ ایک اور صارف نے کہا، بطور معاشرہ ہم ہمدردی کھوتے جا رہے ہیں، یہ تشویشناک ہے۔

    کچھ صارفین نے انسان اور اے آئی کے درمیان تعلقات پر بحث کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت سے اس طرح کا تعلق خطرناک رجحان قرار دیا اور کہا کہ اس سے انسانی حقیقت سے دور ہو رہا ہے جو مستقبل میں ذہنی صحت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔

    کچھ صارفین ایسے بھی تھے جنہوں نے نوجوان کی اس حرکت کو حقیقت سے ماورا اور پاگل پن قرار دینے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔

    کچھ صارفین نے اس تصویر کو وائرل کرنے والے کو تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پرائیویسی کی خلاف ورزی ہے۔ تہمیں اندازہ نہیں کہ یہ شخص کس صورتحال سے گزر رہا ہوگا۔

  • بچوں میں اے آئی کے استعمال میں اضافہ

    بچوں میں اے آئی کے استعمال میں اضافہ

    کیسپرسکی نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ بچوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کے استعمال میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    کیسپرسکی کی جانب سے بچوں کی ڈیجیٹل دل چسپیوں پر اپنی سالانہ تجزیاتی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں مئی 2024 سے اپریل 2025 کے عرصے کا احاطہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے چلنے والے چیٹ بوٹس میں بچوں کی بڑھتی ہوئی دل چسپی کو ظاہر کیا گیا ہے، تاہم یوٹیوب عالمی سطح پر بچوں کے درمیان سب سے زیادہ مقبول ایپ بنی ہوئی ہے، جب کہ واٹس ایپ نے ٹِک ٹاک کو پیچھے چھوڑ کر دوسری پوزیشن حاصل کر لی۔

    حالیہ مطالعات سے پتا چلتا ہے کہ 8 سے 10 سال کی عمر کے بچے روزانہ اوسطاً 6 گھنٹے اسکرین پر گزارتے ہیں، جب کہ 11 سے 14 سال کی عمر کے بچے اوسطاً 9 گھنٹے روزانہ آن لائن گزارتے ہیں۔ پاکستان میں سب سے زیادہ مقبول اینڈرائیڈ ایپس میں سے ٹاپ 5 میں یوٹیوب، وٹس ایپ، ٹک ٹاک، انسٹا گرام اور روبلوکس ہیں، تاہم کریکٹر ڈاٹ اے آئی بھی 13 ویں نمبر پر موجود ہے۔

    اس سال کی رپورٹ میں کیسپرسکی نے مصنوعی ذہانت کے آلات (اے آئی) میں دل چسپی کا اضافہ پایا، اگرچہ 2023-2024 کے دورانیے میں 20 سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی ایپلی کیشنز میں کوئی بھی AI ایپس نظر نہیں آئیں، تاہم ‘Character.AI اب اس فہرست میں شامل ہو گیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بچے نہ صرف اے آئی کے بارے میں متجسس ہیں بلکہ اسے فعال طور پر اپنی ڈیجیٹل زندگیوں میں ضم کر رہے ہیں۔

    بچوں کے درمیان سب سے عام آن لائن سرگرمی گوگل پر اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کی تلاش تھی، تمام سوالات میں سے تقریباً 18 فی صد ویڈیوز دیکھنے سے متعلق تھے، یوٹیوب واضح پسندیدہ اینڈرائیڈ ایپ بنی ہوئی ہے، جو پچھلے سال کے دوران 28.13 فی صد سے بڑھ کر 29.77 فی صد ہو گئی ہے۔ جب کہ اسنیپ چیٹ اور فیس بک میں مسلسل کمی واقع ہوئی۔ یہ تبدیلی کمیونیکیشن کی بدلتی ہوئی عادات کی عکاسی کر سکتی ہے، کیوں کہ بچے دوستوں کے ساتھ لنکس، میمز اور مختصر ویڈیوز شیئر کرنے کے لیے زیادہ کثرت سے چیٹ ایپس کا استعمال کر رہے ہیں۔

    کیسپرسکی میں پرائیویسی ایکسپرٹ اینا لارکینا کے مطابق اس سال کے رجحانات یہ بتاتے ہیں کہ بچوں کے ڈیجیٹل رجحانات میں کتنی تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے، ایک دن وہ اے آئی بوٹس کے ساتھ چیٹ کر رہے ہیں، اور اگلے دن وہ سب ایک اطالوی میمی گانا گا رہے ہیں جس کے بارے میں آپ نے کبھی نہیں سنا ہوگا۔

  • پی ٹی اے نے صارفین کو ’سم‘ سے متعلق خبردار کردیا

    پی ٹی اے نے صارفین کو ’سم‘ سے متعلق خبردار کردیا

    پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے صارفین کو ’سم‘ سے متعلق خبردار کردیا۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر پی ٹی اے نے لکھا کہ سم اپنے نام پر لازمی رجسٹرڈ کروائیں آپ کی سم کسی اجنبی کے زیر استعمال نہیں ہونی چاہیے۔

    پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر آپ کی چوری شدہ معلومات کا استعمال کرتے ہوئے آپ کے نام پر غیرقانونی موبائل سم حاصل کرسکتے ہیں جو فراڈ دیگر غیر قانونی سرگرمیوں اور دہشت گردی کے لیے استعمال ہوسکتی ہے۔

    پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ اپنے نام پر سموں کی تعداد معلوم کرنے کے لیے cnic.sims.pk وزٹ کریں، یا 668 پر اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر بھیجیں۔

    آپ کے نام پر رجسٹرڈ کوئی بھی ایسی سم جو آپ کے زیر استعمال نہیں اسے فوری بلاک کروائیں۔

  • فون نمبر ظاہر کیے بغیر گفتگو، واٹس ایپ نے زبردست فیچر پر کام شروع کردیا

    فون نمبر ظاہر کیے بغیر گفتگو، واٹس ایپ نے زبردست فیچر پر کام شروع کردیا

    پیغام رسانی کے لیے استعمال ہونے والی دنیا کی سب سے مقبول ایپلیکیشن واٹس ایپ نے زبردست فیچر پر کام شروع کردیا۔

    ویب بیٹا انفو کی جانب سے سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق واٹس ایپ ایک نئے فیچر کی جانچ کر رہا ہے جو صارفین کو اپنے فون نمبر ظاہر کیے بغیر بات چیت کرنے کی اجازت دے گا۔

    یہ اپ ڈیٹ صارفین کو منفرد صارف نام بنانے کے قابل بنائے گا جس سے پلیٹ فارم پر بات چیت شروع کرنے کے طریقے میں نمایاں تبدیلی آئے گی۔

    فی الحال واٹس ایپ صارفین کو چیٹ شروع کرنے کے لیے فون نمبرز کا تبادلہ کرنے کا تقاضا کرتا ہے—ایک ایسا طریقہ جس نے طویل عرصے سے رازداری کے خدشات کو جنم دیا ہے۔ یہ ممکنہ اپ ڈیٹ واٹس ایپ کو ٹیلی گرام اور سگنل جیسے پلیٹ فارمز کے مطابق لاتا ہے جو پہلے سے ہی صارفین کو ذاتی رابطے کی تفصیلات ظاہر کیے بغیر بات چیت کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

    یہ اقدام پرائیویسی بڑھانے والے ٹولز کی بڑھتی ہوئی مانگ کا جواب دیتا ہے خاص طور پر ان صارفین کے درمیان جو آرام دہ اور پیشہ ورانہ تعاملات میں فون نمبر شیئر کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔

    نئے نظام کے تحت، صارفین ایک منفرد شناخت کنندہ بنائیں گے، جسے دوسرے لوگ چیٹ شروع کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ جبکہ صارف نام اب بھی پردے کے پیچھے ایک فون نمبر سے منسلک رہے گا، صرف ہینڈل دوسروں کو نظر آئے گا۔

    صارف کے ناموں میں کم از کم ایک حرف ہونا چاہیے اور اس میں نمبر، انڈر اسکور اور پیریڈ شامل ہو سکتے ہیں، لیکن "ڈبلیو ڈبلیو ڈبلیو” سے شروع نہیں ہو سکتے۔

    اگرچہ واٹس ایپ نے باضابطہ طور پر اس کی تاریخ کی تصدیق نہیں کی ہے، جاری ٹیسٹ بتاتے ہیں کہ یہ فیچر مستقبل قریب میں دنیا بھر کے صارفین کے لیے متعارف کرایا جا سکتا ہے۔

  • واٹس ایپ نے ان موبائل فونز پر کام کرنا چھوڑ دیا

    واٹس ایپ نے ان موبائل فونز پر کام کرنا چھوڑ دیا

    2014 سے قبل کے آئی فون اور اینڈرائیڈ اسمارٹ فون پر واٹس ایپ کا استعمال ختم ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کی زیر ملکیت مقبول میسیجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ نے باضابطہ طور پر متعدد پرانے آئی فونز اور اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز کے لیے سپورٹ ختم کر دی ہے۔

    کمپنی کے مطابق اب پرانے فونز میں ایپ کو استعمال کرنا ممکن نہیں رہا، اس کا اطلاق یکم جون سے ہوا ہے اور اب 2014 سے قبل کے آئی فون یا اینڈرائیڈ فون پر ایپ کو استعمال نہیں کیا جا سکے گا۔

    واٹس ایپ جب مخصوص قسم کے آپریٹنگ سسٹمز کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کر کے اپ ڈیٹ کرتا ہے، تو اس سے سیفٹی مسائل کی وجہ سے پرانے ڈیوائسز ایپ کو سپورٹ نہیں کر پاتے، میسجنگ ایپ میں یہ تبدیلیاں ابتدائی طور پر مئی میں طے کی گئی تھیں، تاہم پھر جون تک ملتوی کر دی گئیں۔


    واٹس ایپ کے مقابلے میں ’ایکس چیٹ‘ متعارف کرانے کا اعلان


    اس سے جو آئی فونز متاثر ہوئے ہیں ان میں وہ شامل ہیں جو 2014 میں یا اس سے قبل لانچ کیے گئے ہیں، ان موبائل فونز کو iOS کے ورژن 15.1 کے ساتھ اپ ڈیٹ نہیں کیا جا سکتا، جب کہ اینڈرائیڈ صارفین کے لیے واٹس ایپ اب کم از کم OS 5.0 مطالبہ کرتا ہے، یہ سسٹم 2014 میں منظر عام پر آیا تھا۔

    کمپنی نے اپنے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ واٹس ایپ کا استعمال جاری رکھنے کے لیے آئی او ایس کے تازہ ترین ورژن کو اپ ڈیٹ کریں۔ آئی فون 5 ایس، آئی فون 6، اور آئی فون 6 پلس، اور ان سے پہلے کے کسی بھی ماڈل میں آئی او ایس 18 کے ساتھ عدم مطابقت پائی جاتی ہے، جس کے نتیجے میں ایپ ان ڈیوائسز پر ناقابل استعمال ہے۔