Category: کاروباری خبریں

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی کاروباری خبریں تجارت

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے اے آر وائی نیوز کے تجارت سیکشن پر آئیں

Business News in Urdu – Business News Pakistan

 

تجارت کی خبریں

  • پاکستان بھر میں آج چاندی کی قیمت کیا رہی؟

    پاکستان بھر میں آج چاندی کی قیمت کیا رہی؟

    پاکستان میں چاندی کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی مانگ و رسد، ڈالر کی قیمت، مہنگائی، عوامی مانگ اور سرکاری پالیسیوں جیسے مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے۔

    ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کا تعین اس لیے اہم ہے کہ تاریخی طور پر یہ ایک معیاری وزن سمجھا جاتا ہے اور زیادہ تر چاندی کے زیورات اسی وزن اور مخصوص معیار کے تحت تیار کیے جاتے ہیں، پاکستان کے مختلف شہروں میں چاندی کی قیمت میں تھوڑا سا اتار چڑھاؤ پایا جاسکتا ہے۔

    ملک میں مقامی کرنسی کے حساب سے روزانہ چاندی کی قیمت اپ ڈیٹ ہوتی ہے، فی گرام چاندی، دس گرام چاندی اور فی تولہ چاندی کی قیمت آج ملک میں کیا رہی اس حوالے سے ذیل میں قیمتوں کی تفصیلات بتائی گئی ہی۔

    کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں آج 10 گرامی چاندی کی قیمت تقریباً 3,466 روپے رہی جبکہ ان شہروں میں ایک تولہ چاندی کی قیمت تقریباً 4,038 روپے ریکارڈ کی گئی۔

    اسی طرح راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی چاندی کے نرخ یکساں رہے، ان شہروں میں 10 گرامی چاندی کی قیمت 3,466 روپے رہی جبکہ ایک تولہ چاندی کی قیمت 4,038 روپے رہی۔

    پاکستان میں چاندی کو صرف زیورات کے طور پر ہی نہیں بلکہ ایک محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ یہاں چاندی کی سرمایہ کاری کے بارے میں کچھ اہم باتیں جاننا ضروری ہے:

    مہنگائی کے خلاف ایک ہیج: چاندی کو اکثر مہنگائی کے خلاف ایک ہیج سمجھا جاتا ہے۔ جب مہنگائی بڑھتی ہے تو چاندی کی قیمت میں بھی اضافہ ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

    طویل مدتی سرمایہ کاری: چاندی میں سرمایہ کاری کو طویل مدتی سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس کی قیمت میں مختصر مدت میں اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے لیکن طویل مدت میں یہ ایک اچھی سرمایہ کاری ثابت ہو سکتی ہے۔

    سونا کے مقابلے میں کم خطرناک: سونا کے مقابلے میں چاندی کو کم خطرناک سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ سونا بھی ایک محفوظ سرمایہ کاری ہے لیکن چاندی کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کم ہوتا ہے۔

  • پاکستان کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر گر گئی

    پاکستان کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر گر گئی

    انٹربینک میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر مزید گر گئی۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ پوسٹ کے مطابق پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر 20 پیسے سستا ہوکر 282 روپے 22 پیسے ہوگیا۔

    گزشتہ روز انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قدر 282 روپے 42 پیسے تھا۔

    Image

    واضح رہے کہ امریکی ڈالر کی شرح میں یہ چھوٹی تبدیلی پاکستان کی معیشت کے لیے وزن رکھتی ہے۔ کمزور پاکستانی روپے مشینری، ایندھن اور اشیائے صرف کی درآمدات کی لاگت کو بڑھاتا ہے، جو افراط زر کو بڑھا سکتا ہے اور زندگی کے اخراجات میں اضافہ کر سکتا ہے۔

    مثبت پہلو یہ ہے کہ برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستانی مصنوعات بیرون ملک زیادہ سستی ہو جائیں گی، جس سے ٹیکسٹائل اور زراعت جیسی صنعتوں کو فائدہ ہو گا۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    زر مبادلہ کی شرح غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کو بھی متاثر کرتی ہے، پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی ڈالر پر مبنی قرضوں کی لاگت میں اضافہ کرتی ہے۔

    کاروبار اور سرمایہ کار ان تبدیلیوں کو قریب سے دیکھتے ہیں کیونکہ یہ تجارتی توازن، سرمایہ کاری کے بہاؤ اور معاشی استحکام کو متاثر کرتے ہیں۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی، انڈیکس میں 476 پوائنٹس کی کمی

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی، انڈیکس میں 476 پوائنٹس کی کمی

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان رہا، ہنڈریڈ انڈیکس میں 476 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پرافٹ ٹیکنگ کے باعث فروخت کے دباؤ سے مارکیٹ تنزلی کا شکار ہوئی، مارکیٹ ایک لاکھ 47 ہزار کی نفسیاتی حد گنوا بیٹھی۔

    کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس میں 476 پوائنٹس کی کمی ہوئی، انڈیکس ایک لاکھ 46 ہزار 529 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    آج مارکیٹ میں 40 ارب روپے مالیت کے 64 کروڑ حصص کے سودے ہوئے، انڈیکس کی بلند ترین سطح ایک لاکھ 47 ہزار 892 اور کم سطح ایک لاکھ 46 ہزار 471 پوائنٹس رہی۔

    مجموعی طور پر 486 کمپنیوں میں شیئرز کا کاروبار ہوا، 198 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ اور 240 میں کمی ہوئی۔

  • چار سال بعد پاکستان تاریخ کی تیز ترین رفتار سے مستحکم معاشی بحالی کی جانب گامزن

    چار سال بعد پاکستان تاریخ کی تیز ترین رفتار سے مستحکم معاشی بحالی کی جانب گامزن

    اسلام آباد : چار سال بعد پاکستان تاریخ کی تیز ترین رفتار سے مستحکم معاشی بحالی کی جانب گامزن ہے ، 61 فیصد افراد نے کاروباری کارکردگی کو “اچھی” یا “انتہائی اچھی” قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی معاشی بحالی اور پر اعتماد کاروباری ماحول سے متعلق گیلپ سروے کی رپورٹ جاری کردی گئی۔

    گیلپ سروے کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں کاروباری اعتماد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور چار سال بعد ملک تیز ترین رفتار سے مستحکم معاشی بحالی کی جانب گامزن ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 61 فیصد افراد نے موجودہ کاروباری کارکردگی کو "اچھی” یا "انتہائی اچھی” قرار دیا جبکہ اتنے ہی فیصد نے آئندہ بھی کاروباری حالات بہتر رہنے کی پیشگوئی کی۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

    سروے میں کہا گیا کہ پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں رشوت کی شکایات 34 فیصد سے گھٹ کر 15 فیصد رہ گئیں، جبکہ 46 فیصد عوام نے معاشی انتظامات کے لحاظ سے موجودہ حکومت کو پچھلی حکومت سے بہتر قرار دیا۔

    گیلپ رپورٹ میں 2023 اور 2024 کے مقابلے میں لوڈشیڈنگ میں واضح کمی کا بھی ذکر کیا گیا۔

    اس کے ساتھ رپورٹ کے مطابق ایس آئی ایف سی کے تعاون سے حکومتی معاشی استحکام کی کوششیں قابل تحسین قرار پائیں۔

  • پاکستان میں سونے کی قیمت میں مسلسل تیسرے روز کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

    پاکستان میں سونے کی قیمت میں مسلسل تیسرے روز کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

    کراچی(13 اگست 2025): مقامی اور عالمی سطح پر سونے کی قیمت میں مسلسل تیسرے روز کمی ہوگئی، فی تولہ فی اونس 2 ڈالر سستا ہوگیا۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی کے بعد پاکستان میں بھی سونے کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    عالمی سطح پر قیمت میں گراوٹ کے بعد پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 200 روپے کی کمی ہوئی ہے جس کے بعد سونا 3 لاکھ 58 ہزار 100 روپے فی تولہ ہو گیا ہے۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق اسی طرح 10 گرام سونے کا بھاؤ  171 روپے کم ہوکر 3 لاکھ 7 ہزار 13 روپے کا ہوگیا ہے جبکہ عالمی مارکیٹ میں سونا 2 ڈالرز کمی سے 3354 ڈالر فی اونس کا ہوگیا ہے۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    واضح رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

    سونے سے 200 فی صد منافع، ہر کاروبار پر سبقت مل گئی

  • پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی کی جانب بڑا قدم

    پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی کی جانب بڑا قدم

    کراچی : پاکستان نے  جاپانی بلاک چین ٹیکنالوجی کمپنی سورامیتسو کے ساتھ ڈیجیٹل کرنسی پائلٹ پروجیکٹ کا اعلان کردیا۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جاپان کی بلاک چین ٹیکنالوجی کمپنی سورامیتسو کے ساتھ سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی (CBDC) کے پائلٹ پروجیکٹ پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    نکی ایشیا کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس منصوبے کے تحت پاکستانی روپے کی ڈیجیٹل پائلٹ سورامیتسو کے سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی پلیٹ فارم پر چلائی جائے گی، جسے جاپان کی وزارت تجارت و صنعت کے گلوبل ساؤتھ فیوچر-اورینٹڈ کو-کری ایشن پروجیکٹ سے فنڈنگ فراہم کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی نظام کا فیصلہ کتنا فائدہ مند ہوگا؟

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ ڈیجیٹل کرنسی کا مقصد ملک میں نقدی کے انتظام اور تقسیم پر آنے والے زیادہ اخراجات کو کم کرنا ہے۔ سورامیتسو، جس نے کمبوڈیا کی بایکونگ ڈیجیٹل کرنسی تیار کی تھی، کا کہنا ہے کہ آبادی کے لحاظ سے 25 کروڑ افراد اور 400 ارب ڈالر کی معیشت کے لیے یہ منصوبہ اب تک کا سب سے بڑا ہے۔

    ٹوکیو میں قائم یہ کمپنی آف لائن ڈیجیٹل کرنسی کی صلاحیت بھی تیار کر رہی ہے، جو انٹرنیٹ کے بغیر اسمارٹ فون پر لین دین کی سہولت فراہم کرے گی جسے دیگر ترقی پذیر معیشتوں کے لیے ماڈل سمجھا جا رہا ہے۔

    گزشتہ ماہ، اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے بتایا تھا کہ مرکزی بینک ڈیجیٹل کرنسی کے پائلٹ پروجیکٹ کے لیے تیاریاں کر رہا ہے اور ورچوئل اثاثوں کے لیے قوانین کو حتمی شکل دے رہا ہے۔

  • وزیر خزانہ نے شرح سود میں مزید کمی کی نوید سنا دی

    وزیر خزانہ نے شرح سود میں مزید کمی کی نوید سنا دی

    راولپنڈی (13 اگست 2025): وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے شرح سود میں مزید کمی کی نوید سنا دی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ شرح سود میں جلد کمی ہوگی جبکہ بجلی بھی سستی ہوگی، قومی سلامتی اور معاشی استحکام ضروری ہے گزشتہ ڈیڑھ سال میں معاشی طور پر مضبوط پیشرفت کی، افراط زر میں کمی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔

    محمد اورنگزیب نے کہا کہ بینکوں سے کہا ہے پرائیوٹ سیکٹر کو قرضے فراہم کیے جائیں، نئے سرمایہ کاروں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہو رہا ہے اسٹاک مارکیٹ میں 65 ہزار نئے سرمایہ کار رجسٹرڈ ہوئے ہیں، زرعی قرضے ڈھائی ٹریلین کر گئے ہیں، گزشتہ سال ایک ٹریلین کا ڈیڈ بیک کیا ہے، رواں مالی سال قرضوں کی ادائیگی پر سود میں مزید کمی آئے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود کتنے فیصد رہے گی؟

    انہوں نے کہا کہ 78 سالوں میں پہلی بار ٹیرف اصلاحات کا آغاز ہوا ہے، وفاق میں 43 وزارتیں اور 400 سے زائد محکموں میں رائٹ سائزنگ جاری ہے، اس سال سرکاری اداروں کی نجکاری تیزی سے بڑھے گی، توانائی کے شعبے میں بھی نقصانات کم ہوئے ہیں۔

    ’ایف بی آر کی بات ہوتی رہے گی ٹرانسفارمیشن جاری ہے وزیر اعظم شہباز شریف خود مانیٹر کر رہے ہیں، ادارے کو شفافیت کی طرف لے کر جا رہے ہیں، زرعی آمدنی کو ٹیکس نظام کا حصہ بنایا گیا ہے۔ یہ حقیقت ہے ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ ہوا ہے۔‘

    ان کہنا تھا کہ ہمیں ٹیکس نیٹ بڑھانا ہوگا تنخواہ دار پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے ٹیکس میں خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان کی اقتصادی کامیابی عالمی سطح پر بھی دیکھی جا رہی ہے، عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے ہماری ریٹنگ اپ گریڈ کی ہے۔

    ’امریکا سے ہماری کامیاب اور مثبت ٹیرف ڈیل ہوئی ہے۔ جام کمال اور ہارون اختر نےکل بڑے ایکسپوٹرز سے میٹنگ کی۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے ماحول دوست معاہدے طے پا رہے ہیں۔ پاکستان نے مڈل ایسٹ مارکیٹ سے ایک ارب ڈالر کا سرمایہ حاصل کیا ہے۔ ہماری پوری کوشش ہے اس سال کے آخر تک تمام ایشوز حل ہو جائیں گے۔‘

  • پاکستانی معیشت کے لئے بڑی خوشخبری

    پاکستانی معیشت کے لئے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد : پاکستانی معیشت کے لئے بڑی خوشخبری آگئی ، موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ مثبت سے مستحکم قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ کو مثبت سے مستحکم کر دیا ہے اور کریڈٹ ریٹنگ سی ڈبل اے ٹو سے بڑھا کر سی ڈبل اے ون کردی گئی۔

    ریٹنگ کے حوالے سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا آؤٹ لک بھی مثبت سے مستحکم کردیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اصلاحات میں پیشرفت، بیرونی بفرز اور مالیاتی استحکام کو بھی ریٹنگ میں بہتری کی وجوہات کے طور پر اجاگر کیا گیا ہے۔

    موڈیز نے مزید کہا کہ ملک کی ایکسٹرنل پوزیشن میں بہتری اور مضبوط مالی صورتحال کی وجہ سے کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ ممکن ہوا، جو پاکستان کی مالی مضبوطی کی عکاسی کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں : موڈیز نے پاکستانی بینکنگ سیکٹر کے آؤٹ لک کو مثبت قرار دیدیا

    خیال رہے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اصلاحات سے بیرونی قرضوں کی پوزیشن بہتر ہوئی، جس سے بیرونی قرضوں اور زرمبادلہ کے ذخائرمیں مزید بہتری کا امکان ہے۔ پاکستان کی بیرونی پوزیشن مسلسل مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔

    اس سے قبل مارچ میں ریڈٹ ریٹنگ کی بین الاقوامی ایجنسی موڈیز نے پاکستانی بینکوں کے منظرنامے کو مستحکم سے مثبت قرار دیا تھا۔

    بین الاقوامی ایجنسی کا کہنا تھا کہ مثبت منظر نامہ بینکوں کی لچک دار مالی کارکردگی کے سبب کیا گیا ہے، مثبت منظر نامہ ایک سال قبل کے مقابلے میں بہتر معاشی حالات کا اظہار بھی ہے۔

  • 14 اگست کو گیس بند ہوگی؟ اہم اعلان

    14 اگست کو گیس بند ہوگی؟ اہم اعلان

    کراچی (13 اگست 2025): سوئی سدرن نے 14 اگست کو گیس بندش کا اعلان واپس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی نے اعلان کیا ہے کہ چودہ اگست کو گیس بند نہیں کی جائے گی، اور ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی میں گیس کی بندش نہیں ہوگی۔

    ایس ایس جی سی کے اعلامیے کے مطابق یہ فیصلہ یوم آزادی کی تعطیل پر صارفین کی سہولت کے لیے کیا گیا ہے، ترجمان نے بتایا کہ کراچی واٹر بورڈ کی لائنوں کی بحالی کا پروگرام بھی معطل کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ گیس معطلی سے متعلق منگل کو جاری بیان منسوخ تصور کیا جائے۔

    کراچی کی خبریں

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ترجمان سوئی سدرن نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ واٹر بورڈ کی درخواست پر ہارون آباد سائٹ ایریا میں گیس پائپ لائن منتقل ہوگی، جس کی وجہ سے صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک گیس بند رہے گی۔

    ترجمان نے بتایا کہ شیرشاہ، سائٹ، جہان آباد، میانوالی کالونی، لاشاری محلہ، میٹروویل، باوانی چالی، پٹھان کالونی، پرانا گولیمار، ریکسر کالونی، حسن اولیا، مسلم آباد کے علاقوں میں گیس بند رہے گی۔ سائٹ انڈسٹریل ایریا، ہارون آباد، گلبائی، ماڑی پور، ٹکری ولیج، مسلم کالونی میں بھی گیس بند رہنی تھی۔

    Gold Price in Pakistan Today- پاکستان میں آج سونے کی قیمت

  • مالی سال 2026 کے آغاز پر گاڑیوں کی فروخت میں کتنا اضافہ ہوا؟

    مالی سال 2026 کے آغاز پر گاڑیوں کی فروخت میں کتنا اضافہ ہوا؟

    اسلام آباد (13 اگست 2025): کاروں، ہلکی کمرشل گاڑیوں، پک اپس اور جیپوں کی فروخت میں رواں مالی سال 2026 کے آغاز پر 28 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال 2025 کے دوران گاڑیوں کی فروخت میں مجموعی طور پر 43 فیصد اضافہ ہوا تھا جبکہ جاری مالی سال 2026 کے آغاز پر جولائی 2025 کے دوران کاروں، ہلکی کمرشل گاڑیوں، پک اپس اور جیپوں کی فروخت 28 فیصد کی بڑھوتری سے 11 ہزار 34 یونٹس تک پہنچ گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: الیکٹرک گاڑیوں کیلیے اربوں روپے کی سبسڈی

    رپورٹ کے مطابق بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں اور ٹو ویلرز کی فروخت میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہے، جولائی 2025 کے دوران ہنڈا کے متعارف کرائے گئے آئی کان ای وی اسکوٹرز کی پیداوار اور فروخت بالترتیب 313 اور 303 یونٹس رہی ہے، اسی طرح پیٹرول پر چلنے والی موٹرسائیکلیں تیار کرنے والی کمپنی یونائیٹڈ کی الیکٹراک بائیکس کی پیداوار اور فروخت بھی بالترتیب 229 اور 270 یونٹس تک بڑھی ہے۔

    پاما کے مطابق ہنڈا سیوک، سٹی، سوزوکی سوئفٹ اور ٹیوٹا کرولا کے یارس اور کراس ماڈل کی فروخت بھی جولائی میں بالترتیب 1143، 522 اور 2418 یونٹس تک بڑھ گئی جبکہ جولائی 2024 میں ان ماڈلز کی فروخت کا حجم بالترتیب 790، 502 اور 1106 یونٹس رہا تھا۔ اس طرح جولائی 2024 کے مقابلہ میں جولائی 2025 کے دوران ہنڈا کارز، سوزوکی سوئفٹ اور ٹیوٹا گاڑیوں کی فروخت میں بالترتیب 445 اور 119 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اعداد و شمار کے مطابق ہنڈائی ایلانٹرا اور سوناٹا ماڈلز کی فروخت بھی 33 اور 34 یونٹس کے مقابلہ میں 140 اور 66 یونٹس تک بڑھی ہے، اسی طرح سوزوکی کلٹس کی سیلز بھی 96 کے مقابلہ میں 239 یونٹس تک پہنچ گئی۔ دوسری جانب سوزوکی آلٹو کی فروخت 2869 یونٹس کے مقابلہ میں 2327 یونٹس تک کم ہوئی ہے۔

    پاما کے مطابق جولائی 2025 کے دوران ٹیوٹا فارچونر اور ریوو کی فروخت 558 یونٹس کے مقابلہ میں 919 یونٹس تک بڑھ گئی جبکہ ہنڈائی ٹکسن اور ہنڈا بی آر وی، ایچ آر وی کی فروخت بھی بالترتیب 113 اور 141 یونٹس کے مقابلہ میں 546 اور 357 یونٹس تک پہنچ گئی۔

    مزید برآں سازگار کی تیار کردہ گاڑی ہاول اور جیک ایکس 200 کی سیلز بھی 824 اور 102 یونٹس کے مقابلہ میں بالترتیب 1079 اور 149 یونٹس تک بڑھ گئی۔ مزید برآں ہنڈائی پورٹر اور ساناٹا فی کی فروخت 349 اور 58 یونٹس کے مقابلہ میں 395 اور 77 یونٹس تک پہنچ گئی۔