Category: کاروباری خبریں

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی کاروباری خبریں تجارت

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے اے آر وائی نیوز کے تجارت سیکشن پر آئیں

Business News in Urdu – Business News Pakistan

 

تجارت کی خبریں

  • 100 روپے مالیت کے پرائز بانڈز کی قرعہ اندازی کی تاریخ کا اعلان

    100 روپے مالیت کے پرائز بانڈز کی قرعہ اندازی کی تاریخ کا اعلان

     فیصل آباد(7 اگست 2025): 100 روپے مالیت کے پرائز بانڈ رکھنے والے افراد کے لیے بڑی خوشخبری ہے کہ خوش نصیب جلد لکھ پتی بن سکتے ہیں۔

    پاکستان میں شہری بانڈز کو سرمایہ کاری کے لیے ترجیح دیتے ہیں جس کی وجہ ان کی بنیادی رقم محفوظ رہنے کے ساتھ ہر تین ماہ بعد انعام ملنے کے امکانات سے ان کی سرمایہ کاری بڑھنے کا امکان ہوتا ہے۔

    حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد مالیت کے انعامی بانڈز متعارف کرائے گئے ہیں، ان میں 100، 750، 1500، 7500، 15000 مالیت کے پرائز بانڈز ہیں۔

    نیشنل سیونگ ڈویژن نے 100 روپے مالیت کے پرائز بانڈز کی قرعہ اندازی کی تاریخ کا اعلان کر دیا ہے جو رواں ماہ جمعہ 15 اگست کو فیصل آباد میں ہوگی۔

    1500 روپے کے پرائز بانڈز رکھنے والوں کے لیے بڑی خوشخبری آگئی

    سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز کے زیر اہتمام 100 روپے مالیت کے اسٹوڈنٹس ویلفیئر قومی انعامی بانڈزکی قرعہ اندازی 15 اگست بروز جمعہ کو صبح 9 بجے ہوگی۔

    100 روپے والے پرائز بانڈز کا پہلا انعام7 لاکھ روپے کا ایک، دوسرا انعام 2 لاکھ روپے کے 3، اور تیسرا انعام 1000 روپے مالیت کے 1199 انعامات ہوں گے۔

    مرکز قومی بچت کے ترجمان کے مطابق اس سلسلہ میں ایک خصوصی تقریب اسٹیٹ بینک آف پاکستان لاہور میں منعقد ہوگی جس میں مختلف مکاتب فکر کی اہم شخصیات شرکت کریں گی۔

    Prize Bond- News and Updates

  • 1500 روپے کے پرائز بانڈز رکھنے والے تیار ہوجائیں! بڑی خبر آگئی

    1500 روپے کے پرائز بانڈز رکھنے والے تیار ہوجائیں! بڑی خبر آگئی

    پاکستان شہریوں کی بڑی تعداد پرائز بانڈز میں سرمایہ کاری کرتی ہے کیونکہ اسے محفوظ تصور کیا جاتا ہے، پرائز بانڈ پر کوئی ماہانہ منافع تو فراہم نہیں کیا جاتا لیکن لوگوں کو قرعہ اندازی کے ذریعے انعامی رقم دی جاتی ہے۔

    اگر آپ کے پاس 1500 روپے مالیت کا پرائز بانڈ ہے، تو تیاری کر لیں! رواں ماہ 15 اگست 2025 کو فیصل آباد میں اس کی قرعہ اندازی ہونے جا رہی ہے، جس میں لاکھوں روپے کے انعامات جیتنے کا موقع ہے۔

    پرائز بانڈ ڈرا نمبر 103 کی قرعہ اندازی میں ہزاروں شہری اپنی قسمت آزمائیں گے۔

    انعامی تفصیلات کے تحت پہلا انعام: 30 لاکھ روپے ، دوسرا انعام: 10 لاکھ روپے (3 خوش نصیبوں کے لئے) اور تیسرا انعام 18,500 روپے کا (1,696 خوش نصیبوں کے لئے ہوگا۔

    جیتنے والے کسی بھی نامزد بینک کی شاخوں یا نیشنل سیونگز کے دفاتر میں جیتنے والی رقم کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔

    ٹیکس کی شرح


    انعام فائلرز کے لیے پہلے انعام پر 4,50,000 روپے ، دوسرے انعام پر 1,50,000 روپے اور تیسرا انعام پر 2,775 روپے ٹیکس کٹے گا۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    نان فائلرز کے لیے پہلے انعام پر 9,00,000 روپے ، دوسرا انعام پر 3,00,000 روپے اور تیسرے انعام پر 5,550 روپے ٹیکس کی شرح ہے۔

    1500 روپے والا پرائز بانڈ کیوں مقبول ہے؟


    1500 روپے مالیت کا پرائز بانڈ اپنی کم قیمت اور معقول انعامی ڈھانچے کی وجہ سے ملک بھر میں مقبول ترین بانڈز میں شمار ہوتا ہے۔ ہر تین ماہ بعد ہونے والی قرعہ اندازی میں ہزاروں افراد کی قسمت بدلنے کا امکان ہوتا ہے۔

    قرعہ اندازی مکمل ہونے کے فوراً بعد، جیتنے والے نمبرز کی مکمل فہرست عوام کے لیے جاری کر دی جائے گی، جسے آن لائن یا متعلقہ سرکاری ذرائع سے چیک کیا جا سکے گا۔

  • پاکستان میں سونے کی قیمت کو پر لگ گئے، فی تولہ کہاں پہنچا؟

    پاکستان میں سونے کی قیمت کو پر لگ گئے، فی تولہ کہاں پہنچا؟

    کراچی : پاکستان میں سونے کی قیمت بڑے اضافے کے بعد سونا فی تولہ 3 لاکھ 62 ہزار روپے سے تجاوز کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں ایک بار پھر نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے بعد فی تولہ سونا 3 لاکھ 62 ہزار 200 روپے کا ہو گیا۔

    صرافہ ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا بدھ کے روز فی تولہ سونے کی قیمت میں 2 ہزار 900 روپے کا اضافہ ہوا، جبکہ 10 گرام سونا 2 ہزار 487 روپے مہنگا ہو کر 3 لاکھ 10 ہزار 528 روپے کا ہو گیا۔

    عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آیا، جہاں فی اونس سونا 29 ڈالر اضافے سے 3 ہزار 395 ڈالر پر پہنچ گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی مہنگائی، جغرافیائی کشیدگی اور مقامی سطح پر روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ سونے کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجوہات ہیں۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    واضح رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

  • ایف بی آر کا بڑا اقدام:  ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجروں کی گرفتاری کے رولز تبدیل

    ایف بی آر کا بڑا اقدام: ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجروں کی گرفتاری کے رولز تبدیل

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجروں کی گرفتاری کا طریقہ کار وضع کر دیا ۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد کی جانب سے جعلی یا فلائنگ انوائسز کے ذریعے ٹیکس چوری کے بڑھتے واقعات پر قابو پانے کے لیے تاجروں اور صنعت کاروں کی گرفتاری کے قواعد و ضوابط میں بڑی تبدیلی کر دی ہے۔

    ایف بی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجروں کی گرفتاری کا طریقہ کار وضع کر دیا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کی رجسٹریشن معطل کرتے ہوئے انہیں بلیک لسٹ کیا جائے گا اور کسی بھی کاروباری شخص کو ثبوت کی بنیاد پر بلیک لسٹ کرنے سے قبل سات روز کے اندر شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : سیلز ٹیکس کی شق 37 اے میں ترمیم ! تاجر برادری کیلئے بڑی خبر آگئی

    ٹیکس حکام کا کہنا تھا کہ مبینہ فراڈ میں ملوث تاجروں کی گرفتاری سے پہلے اب مشاورت کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے، جس کے تحت متعلقہ تاجر تنظیم کے کم از کم دو نمائندوں سے مشورہ لیا جائے گا۔

    ایف بی آرنے بتایا کہ ٹیکس مشینری کے اسیسمنٹ پراسسنگ سیل کی جانب سے جعلی یا فلائنگ انوائسز کی نشاندہی کی جائے گی، جس کے بعد کم از کم دو افسران مبینہ ملوث تاجر کے ڈیٹا کا تجزیہ کریں گے۔ تجزیے میں خرید و فروخت کی ٹرانزیکشنز اور ٹیکس گوشواروں کا جائزہ بھی شامل ہوگا۔

    ٹیکس فراڈ سے فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

    اس کے ساتھ ساتھ انکوائری کی اجازت صرف کمشنر ان لینڈ ریونیو دے سکے گا، جبکہ کسی بھی گرفتاری سے قبل ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز سے باقاعدہ اجازت لینا ضروری ہوگا۔

    ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ صرف تاجر ہی نہیں بلکہ اگر کوئی سرکاری افسر، اہلکار یا ادارے کے اندر موجود سہولت کار بھی فراڈ میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    حکام کے مطابق یہ اقدامات اس لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ شفاف ٹیکس نظام کو فروغ دیا جا سکے اور بدعنوان عناصر کی سرکوبی ممکن ہو۔

  • پاک امریکا تجارتی معاہدے کی اہم تفصیلات سامنے آگئیں

    پاک امریکا تجارتی معاہدے کی اہم تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد (7 اگست 2025): پاکستان اور امریکا کے درمیان ہونے والے غیر معمولی تجارتی معاہدے کی اہم تفصیلات سامنے آگئیں۔

    تجارتی معاہدے کی تفصیلات وزارت تجارت کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں جن کے مطابق امریکا نے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

    وزارت تجارت نے بتایا کہ امریکا نے تانبا، لوہا، فولاد اور ایلومینیم درآمد پر 50 فیصد ٹیکس عائد کیا ہے جبکہ ریفائن تانبا کو 50 فیصد ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان کیلیے امریکا کو ریفائن تانبا کی برآمد سودمند ہوگی، اسلام آباد کو عالمی سطح پر معدنیات کے بااعتماد سپلائر کے طور متعارف کرائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور امریکا کے درمیان اہم تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پا گیا، وزارت خزانہ

    ’حکومت پاکستان کے ورکنگ گروپ اور اسٹیرنگ کمیٹی نے واشنگٹن سے بات کی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر سربراہی اسٹیرنگ کمیٹی نے تین نکاتی حکمت عملی وضع کی ہے، اسٹیرنگ کمیٹی کی حکمت عملی کا مقصد پاکستانی برآمدات پر اثرات کم کرنا ہے، پاکستان امریکا کا تجارتی خسارہ کم کرنے کیلیے درآمدات میں اضافہ کرے گا۔‘

    ان کا بتانا تھا کہ پاکستان اور امریکی حکومت مصنوعات پر ٹیکسز کے بارے میں بات کریں گے، کم ٹیکسز والی پاکستانی مصنوعات کو امریکی منڈیوں تک بہتر رسائی دی جائے گی۔

    ’غیر محصولاتی رکاوٹوں کا جائزہ لے کر انہیں ختم یا نرم کیا جائے گا، پاکستان اور امریکا کے درمیان فریم ورک پر اتفاق ہوگیا ہے، امریکا نے پاکستانی برآمدات پر ٹیکس 29 سے 19 فیصد کر دیا ہے۔‘

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

  • سیلز ٹیکس کی شق 37 اے میں ترمیم ! تاجر برادری کیلئے بڑی خبر آگئی

    سیلز ٹیکس کی شق 37 اے میں ترمیم ! تاجر برادری کیلئے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس کی شق 37 اے میں ترمیم کر دی، جس سے تاجروں کو غیر ضروری گرفتاریوں سے تحفظ حاصل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس کے قانون کی شق 37 اے میں ترمیم کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے تحت اب کسی بھی بزنس مین کے خلاف کمشنر کی منظوری کے بغیر کارروائی نہیں کی جا سکے گی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ممبران ان لینڈ ریونیو کی منظوری کے بغیر کمشنر کسی بھی کاروباری شخصیت کے خلاف تحقیقات کا آغاز نہیں کرسکے گا، یہ فیصلہ کاروباری برادری کے دیرینہ مطالبے پر کیا گیا ہے۔

    سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے اس پیش رفت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "معزز ٹیکس گزاروں کو آج بڑی کامیابی ملی ہے۔ فنانس ایکٹ 2024 میں کاروباری طبقے کے مشورے سے شق 37 اے میں اہم ترمیم کی گئی ہے، جس سے تاجروں کو غیر ضروری گرفتاریوں سے تحفظ حاصل ہوگا۔”

    انہوں نے مزید کہا کہ "کاروباری برادری کی مشاورت کے بغیر اب کسی تاجر کو گرفتار نہیں کیا جا سکے گا، 18 چیمبرز آف کامرس نے اس معاملے کو سنجیدگی سے اٹھایا تھا، جس کے نتیجے میں یہ اہم قانونی اصلاحات ممکن ہوئیں۔”

    گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے بھی بزنس کمیونٹی کو ایف بی آر کے سخت قوانین سے تحفظ فراہم کرنے کے وعدے کو پورا کیا، تاجروں کی گرفتاری سے قبل سیف گارڈز یقینی بنانے کا فیصلہ ایک اہم سنگ میل ہے۔

    ایف بی آر کی نئی پالیسی کے تحت کسی بھی کاروباری شخصیت کے خلاف انکوائری یا تحقیقات شروع کرنے سے قبل ایف پی سی سی آئی، چیمبرز آف کامرس اور دیگر اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی کی منظوری لینا لازم قرار دیا گیا ہے۔

    یہ اقدام ملک میں کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور تاجروں کا اعتماد بحال کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

  • امریکا کے لیے ایپل کا بڑا اعلان

    امریکا کے لیے ایپل کا بڑا اعلان

    کیلیفورنیا (07 اگست 2025): ایپل نے امریکی معیشت میں مزید 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے امریکا میں مینوفیکچرنگ پروگرام شروع کرنے کے ساتھ ساتھ امریکا میں اپنی مجموعی سرمایہ کاری کو 600 بلین ڈالر تک بڑھانے کا عزم کیا ہے۔

    اس وقت امریکا میں ایپل کی سرمایہ کاری کا حجم پانچ سو ارب ڈالر ہے جو آئندہ چار برسوں میں اب چھ سو ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، گزشتہ روز کے اعلان میں نیا امریکن مینوفیکچرنگ پروگرام (AMP) شامل ہے، جس کے تحت امریکا میں ایپل کی مزید جدید مینوفیکچرنگ اور مزید سپلائی چَین لائی جائے گی۔ اس پروگرام کے ذریعے ایپل پورے امریکا میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کرے گا، جس سے عالمی کمپنیوں کو امریکا میں مزید اہم اجزا تیار کرنے کی ترغیب ملے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایپل کے سی ای او ٹم کک
    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایپل کے سی ای او ٹم کک

    اس وقت تمام 50 امریکی ریاستوں میں ایپل ہزاروں سپلائرز اور شراکت داروں کے ساتھ 450,000 سے زیادہ ملازمتوں کی حامل کمپنی ہے، جب کہ ایریزونا، کیلیفورنیا، آئیووا، کینٹکی، نیواڈا، نیویارک، شمالی کیرولینا، اوریگون، ٹیکساس اور یوٹاہ میں ایپل نے خود کو نمایاں طور پر توسیع دی ہے۔


    50 فی صد ٹیرف کے 8 گھنٹے بعد ٹرمپ نے بھارت کو ایک اور بڑی دھمکی دے دی


    اگلے چار سالوں میں ایپل امریکا میں براہ راست 20,000 لوگوں کی خدمات حاصل کرے گا، جنھیں R&D، سلیکون انجینئرنگ، سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، اور AI اور مشین لرننگ کے شعبوں میں ہائر کیا جائے گا۔

    ٹرمپ اور ٹم کک وائٹ ہاؤس میں


    اس سلسلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایپل کے سی ای او ٹم کک نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بھی گفتگو کی، امریکی صدر نے کہا بگ بیوٹی فل بل کی منظوری سے معیشت میں بہتری آ رہی ہے، ٹیک کمپنیاں ملک میں سینکڑوں ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں کمی اور تنخواہوں میں اضافہ ہو رہا ہے، ایک سال پہلے امریکا کو دیوالیہ قرار دیا جاتا تھا، آج امریکی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔ ٹرمپ نے کہا انھوں نے سرمایہ کاری کے لیے خلیجی ممالک سمیت کئی ملکوں کے دورے کیے، اور ایپل سمیت امریکی کمپنیاں واپس امریکا لوٹ رہی ہیں۔

  • بڑی خبر: ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا ٹینڈر منسوخ کرنے کا حکومتی فیصلہ

    بڑی خبر: ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا ٹینڈر منسوخ کرنے کا حکومتی فیصلہ

    اسلام آباد (07 اگست 2025): وفاقی حکومت نے ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا ٹینڈر منسوخ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اعلیٰ سرکاری ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت امپورٹڈ چینی کے حصول میں کوئی خلاف ضابطہ اقدام نہیں کرے گی اور چینی کی درآمد میں قیمت اور سائز پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا ٹینڈر منسوخ کیا جا رہا ہے، کیوں کہ اس کے ٹینڈر میں چینی کے ریٹ کا سائز معیار کے مطابق نہیں ملا ہے، اور ایک لاکھ ٹن چینی کی امپورٹ کی بولی دینی والی تینوں کمپنیوں سے ڈیل فائنل نہیں ہو سکی۔

    ذرائع کے مطابق ایک لاکھ ٹن باریک چھوٹی چینی کے لیے 539 اور 567 ڈالر فی ٹن کا ریٹ ملا جو قابل قبول نہیں، جب کہ درمیانی سائز کی چینی کے لیے 599 ڈالر فی ٹن کا ریٹ ملا جو قابل قبول نہیں۔


    حکومت نے چینی درآمد کا ایک اور ٹینڈر جاری کر دیا


    حکومت کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ ٹن چینی کے کراچی پورٹ پہنچنے پر کارگو ہینڈلنگ چارجز بھی دینا ہوں گے، چینی کی اَن لوڈنگ اور پھر ٹرکوں پر لوڈنگ کے اخراجات بھی دینا پڑیں گے، اور پورٹ سے مارکیٹوں تک پہنچانے کے لیے ترسیلی اخراجات بھی دینا پڑیں گے۔

  • پاکستان میں کیسٹر کی کاشت کے حوالے سے اہم فیصلہ

    پاکستان میں کیسٹر کی کاشت کے حوالے سے اہم فیصلہ

    اسلام آباد (07 اگست 2025): پاکستان میں کیسٹر کی منافع بخش کاشت کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیر صدارت بین الاقوامی ملٹی گروپ آف کمپنیز کے وفد کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں کیسٹر کی کاشت کو خصوصی توجہ کا مرکز قرار دیا گیا، کیوں کہ یہ نہ صرف اقتصادی طور پر سودمند ہے بلکہ برآمدات کے لیے بھی بہت زیادہ امکانات رکھتی ہے۔

    وفد نے پاکستان میں مختلف اعلیٰ منافع بخش فصلیں متعارف کروانے کی پیشکش کی، جن میں کیسٹر کو سب سے زیادہ موزوں اور منافع بخش قرار دیا گیا۔

    رانا تنویر حسین نے کہا کہ کیسٹر ایک کم لاگت اور زیادہ پیداوار دینے والی فصل ہے جو پاکستان کے غیر زرخیز اور نیم بنجر علاقوں کے لیے انتہائی موزوں ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ فصل ان زمینوں میں بھی آسانی سے کاشت کی جا سکتی ہے جہاں دیگر روایتی فصلیں اگنا مشکل ہوتی ہیں، یوں یہ کسانوں کے لیے آمدنی کا ایک مؤثر ذریعہ بن سکتی ہے۔


    پاکستانی عوام نے گزشتہ مالی سال ’’صرف پٹرول لیوی‘‘ کی مد میں کتنے کھرب دیے؟


    ان کا کہنا تھا اس وقت کیسٹر کی مقامی منڈی میں قیمت 7000 روپے فی چالیس کلو ہے، جو روایتی فصلوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔ اس منصوبے میں شامل ایک چینی غیر منافع بخش ادارہ ہائبرڈ کیسٹر بیج فراہم کرے گا، جس سے موجودہ پیداوار 50 من فی ایکڑ سے بڑھ کر 100 من فی ایکڑ تک ہو جائے گی۔ کمپنی نے کسانوں کے ساتھ باقاعدہ معاہدے کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، جس کے تحت وہ مقررہ قیمت پر کسانوں کی تمام پیداوار خریدے گی، اس سے کسانوں کو مالی تحفظ بھی حاصل ہوگا۔

    وفاقی وزیر کے مطابق وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق اس منصوبے کی مکمل سرپرستی کرے گی اور صوبائی محکمہ جاتِ زراعت کے ساتھ مل کر آگاہی مہمات اور بیج کی فراہمی کے اقدامات کرے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان عالمی مارکیٹ میں کیسٹر آئل کی برآمدات کے میدان میں ایک مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے، کیوں کہ یہ آئل دوا سازی، کاسمیٹکس، لبریکنٹس اور بائیو فیول سمیت کئی صنعتوں میں استعمال ہوتا ہے۔

  • پاکستانی عوام نے گزشتہ مالی سال ’’صرف پٹرول لیوی‘‘ کی مد میں کتنے کھرب دیے؟

    پاکستانی عوام نے گزشتہ مالی سال ’’صرف پٹرول لیوی‘‘ کی مد میں کتنے کھرب دیے؟

    اسلام آباد (6 اگست 2025): پاکستانی عوام پر پہلے ہی ٹیکسوں کی بھرمار ہے اس پر انہوں نے گزشتہ مالی سال کھربوں روپے کی پٹرول لیوی بھی دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارت خزانہ نے گزشتہ مالی سال 25-2024 کی معاشی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عوام نے ٹیکسوں کے ساتھ ساتھ گزشتہ مالی سال 1220 ارب روپے (12 کھرب 20 ارب روپے) پٹرول لیوی کی مد میں بھی ادا کیے۔ اس کے علاوہ گزشتہ مالی سال 186 ارب روپے کے ڈیویڈنڈ اور نیچرل گیس ڈیولپمنٹ سرچارج کی مد میں 42 ارب روپے جمع ہوئے۔

    وزارت خزانہ کی رپورٹ میں مالیاتی خسارہ 6 ہزار 168 ارب روپے بتایا گیا ہے جب کہ جولائی 2024 سے جون 2025 تک مجموعی آمدن 17 ہزار 997 ارب اور اخراجات 24 ہزار 165 ارب رہے۔ اس دوران سود ادائیگیوں پر 8 ہزار 887 ارب اور دفاع پر 2193 ارب خرچ ہوئے۔

    گزشتہ مالی سال آئی ایم ایف شرط پر پرائمری بیلنس 2 ہزار 719 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔ اس دوران مقامی ذرائع سے 5 ہزار 549 ارب روپے قرض لیا گیا جب کہ ایکسٹرنل فنانسنگ کا نیٹ حجم 618 روپے رہا۔

    رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے گزشتہ مالی سال میں 11 ہزار 799 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا۔ اس میں 5791 ارب روپے ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں اکٹھے ہوئے۔ کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں ایک ہزار 284 ارب، سیلز ٹیکس میں 3901 ارب روپے جمع کیے گئے۔

    گزشتہ مالی سال مقامی قرضوں پر 7 ہزار 997 ارب روپے جب کہ بیرونی قرضوں پر 890 ارب روپے سود ادا کیا گیا۔ 1297 ارب کی سبسڈی دی گئی۔ پنشنز کی مد میں 910 ارب جب کہ سول حکومتی اخراجات 891 ارب روپے رہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال صوبوں نے 978 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا۔ نان ٹیکس آمدنی 4564 ارب روپے رہی جب کہ اسٹیٹ بینک کا منافع 2 ہزار 619 ارب روپے رہا۔ تاہم گزشتہ مالی سال نجکاری سے کوئی ایک روپیہ بھی وصول نہیں ہو سکا۔

    گزشتہ مالی سال پنجاب کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 3 ہزار 326 ارب روپے، سندھ کو ایک ہزار 704 ارب، خیبر پختونخوا کو ایک ہزار 102 ارب جب کہ بلوچستان کو 718 ارب روپے جاری کیے گئے۔

    گزشتہ مالی سال پنجاب نے مجموعی آمدن 642 ارب روپے اور پنجاب کا بجٹ 348  ارب روپے سرپلس رہا۔ سندھ کی ٹیکس، نان ٹیکس اور گرانٹس سے آمدن 906 ارب رہی اور 283 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دیا۔ خیبرپختونخواہ نے ٹیکس، نان ٹیکس لونز اور گرانٹس کی مد میں 345 ارب روپے حاصل کیے اور وفاق کو 176 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دیا جب کہ بلوچستان نے ٹیکس، نان ٹیکس، لونز اور گرانٹس کی مد میں 160 ارب روپے جمع کیے اور 113 ارب روپے کا سرپلس دیا۔