Category: کاروباری خبریں

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی کاروباری خبریں تجارت

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے اے آر وائی نیوز کے تجارت سیکشن پر آئیں

Business News in Urdu – Business News Pakistan

 

تجارت کی خبریں

  • چاندی کی قیمت میں آج کتنی کمی آئی؟

    چاندی کی قیمت میں آج کتنی کمی آئی؟

    پاکستان میں چاندی کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی مانگ و رسد، ڈالر کی قیمت، مہنگائی، عوامی مانگ اور سرکاری پالیسیوں جیسے مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے۔

    ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کا تعین اس لیے اہم ہے کہ تاریخی طور پر یہ ایک معیاری وزن سمجھا جاتا ہے اور زیادہ تر چاندی کے زیورات اسی وزن اور مخصوص معیار کے تحت تیار کیے جاتے ہیں، پاکستان کے مختلف شہروں میں چاندی کی قیمت میں تھوڑا سا اتار چڑھاؤ پایا جاسکتا ہے۔

    ملک میں مقامی کرنسی کے حساب سے روزانہ چاندی کی قیمت اپ ڈیٹ ہوتی ہے، فی گرام چاندی، دس گرام چاندی اور فی تولہ چاندی کی قیمت آج ملک میں کیا رہی اس حوالے سے ذیل میں قیمتوں کی تفصیلات بتائی گئی ہی۔

    ملک بھر میں چاندی کی قیمت میں کمی دیکھنے میں آئی، کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں آج 10 گرامی چاندی کی قیمت تقریباً 3,477 روپے رہی جبکہ ان شہروں میں ایک تولہ چاندی کی قیمت تقریباً 4,051 روپے ریکارڈ کی گئی۔

    اسی طرح راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی چاندی کے نرخ یکساں رہے، ان شہروں میں 10 گرامی چاندی کی قیمت 3,477 روپے رہی جبکہ ایک تولہ چاندی کی قیمت 4,051 روپے رہی۔

    پاکستان میں چاندی کو صرف زیورات کے طور پر ہی نہیں بلکہ ایک محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ یہاں چاندی کی سرمایہ کاری کے بارے میں کچھ اہم باتیں جاننا ضروری ہے:

    مہنگائی کے خلاف ایک ہیج: چاندی کو اکثر مہنگائی کے خلاف ایک ہیج سمجھا جاتا ہے۔ جب مہنگائی بڑھتی ہے تو چاندی کی قیمت میں بھی اضافہ ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

    طویل مدتی سرمایہ کاری: چاندی میں سرمایہ کاری کو طویل مدتی سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس کی قیمت میں مختصر مدت میں اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے لیکن طویل مدت میں یہ ایک اچھی سرمایہ کاری ثابت ہو سکتی ہے۔

    سونا کے مقابلے میں کم خطرناک: سونا کے مقابلے میں چاندی کو کم خطرناک سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ سونا بھی ایک محفوظ سرمایہ کاری ہے لیکن چاندی کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کم ہوتا ہے۔

  • چینی کا بحران: حکومت کا شوگر ملز سے متعلق بڑا فیصلہ

    چینی کا بحران: حکومت کا شوگر ملز سے متعلق بڑا فیصلہ

    اسلام آباد (28 جولائی 2025): ملک میں چینی کے بحران پر قابو پانے کے لیے وفاقی حکومت نے شوگر ملوں سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک بھر میں چینی کا بحران جاری ہے اور کئی شہروں میں چینی کی فی کلو قیمت 200 روپے سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔

    ملک میں چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے گزشتہ دنوں حکومت نے شوگر ملوں سے مذاکرات کے بعد چینی کی ایکس مل اور ریٹیل قیمتیں مقرر کی تھیں۔ تاہم اطلاعات کے مطابق اس معاہدے پر عملدرآمد نہیں ہو رہا ہے۔

    حکومت نے چینی کی ترسیل میں تاخیر اور معاہدے کی خلاف ورزی پر سخت نوٹس لیتے ہوئے شوگر ملوں کے تمام ذخائر کی سخت نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔

    وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر سیکٹر پر اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں چینی کی قیمتوں اور معاہدے کی خلاف ورزی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ اب شوگر ملز کے تمام ذخائر کی مکمل نگرانی کی جائے گی اور چینی کی قلت کے ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    اجلاس میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی شرکت کی اور مل مالکان کے خدشات پیش کیے۔ اسی اجلاس میں شکایتی کمیٹی بنانے اور واٹس ایپ گروپ بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے واضح کیا کہ چینی کی قیمت اور فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور شوگر سیکٹر کے مسائل روزانہ کی بنیاد پر حل کیے جائیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت صارفین اور صنعت دونوں کے مفادات کا تحفظ کرے گی۔ خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف فوری ایکشن ہوگا۔

    واضح رہے کہ حکومت نے چینی کے بحران پر قابو پانے کے لیے پانچ لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس حوالے سے ٹینڈر بھی جاری کیا تھا۔ تاہم کسی نے بھی بولی کے دلچسپی کا اظہار نہیں کیا۔ بعد ازاں حکومت نے ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد کے لیے ایک اور ٹینڈر جاری کیا۔

    دوسری جانب حکومتی چھاپوں کے خلاف دکانداروں نے چینی کی فروخت بند کر دی ہے، جس سے کئی شہروں میں بحران مزید بڑھ گیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/sugar-shortage-crisis-in-pakistan-26-july-2025/

  • پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کی قدر آج بھی گر گئی

    پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کی قدر آج بھی گر گئی

    کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کی قدر آج بھی گر گئی۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق انٹر بینک میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر 29 پیسے کم ہوکر 283 روپے 21 پیسے پر بند ہوا۔

    جمعے کے روز انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قدر 283 روپے 45 پیسے رہی تھی۔

    Image

    واضح رہے کہ امریکی ڈالر کی شرح میں یہ چھوٹی تبدیلی پاکستان کی معیشت کے لیے وزن رکھتی ہے۔ کمزور پاکستانی روپے مشینری، ایندھن اور اشیائے صرف کی درآمدات کی لاگت کو بڑھاتا ہے، جو افراط زر کو بڑھا سکتا ہے اور زندگی کے اخراجات میں اضافہ کر سکتا ہے۔

    مثبت پہلو یہ ہے کہ برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستانی مصنوعات بیرون ملک زیادہ سستی ہو جائیں گی، جس سے ٹیکسٹائل اور زراعت جیسی صنعتوں کو فائدہ ہو گا۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    زر مبادلہ کی شرح غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کو بھی متاثر کرتی ہے، پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی ڈالر پر مبنی قرضوں کی لاگت میں اضافہ کرتی ہے۔

    کاروبار اور سرمایہ کار ان تبدیلیوں کو قریب سے دیکھتے ہیں کیونکہ یہ تجارتی توازن، سرمایہ کاری کے بہاؤ اور معاشی استحکام کو متاثر کرتے ہیں۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اضافے پر کاروبار کا اختتام

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اضافے پر کاروبار کا اختتام

    کاروباری ہفتے کے پہلے روز اسٹاک ایکسچینج میں تیزی پر کاروبار کا اختتام ہوا ہے۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہنڈریڈ انڈیکس 172 پوائنٹس اضافے سے ایک لاکھ 39 ہزار 380 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    مارکیٹ میں دن بھر مجموعی طور پر 483 کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ہوا۔

    اسٹاک ایکسچینج میں 251 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 205 کے شیئرز میں کمی ہوئی، مارکیٹ میں 58 کروڑ 93 لاکھ سے زائد شیئرز کا لین دین ہوا۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    اسٹاک مارکیٹ میں 34 ارب 56 کروڑ سے زائد مالیت کے شیئرز کے سودے ہوئے، مارکیٹ کی بلند ترین سطح 140،149 جبکہ کم ترین سطح 139،195 پوائنٹس رہی۔

  • سونے کی قیمت میں کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

    سونے کی قیمت میں کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

    پاکستان میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز سونے کی قیمت میں معمولی کمی ہوئی ہے۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت 100 روپے کم ہوکر 3 لاکھ 56 ہزار 300 روپے ہوگئی۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق 10 گرام سونے کی قیمت 85 روپے کمی سے 3 لاکھ 5 ہزار 470 روپے رہی۔

    عالمی مارکیٹ میں سونا 1 ڈالر کی کمی سے 3336 ڈالر فی اونس کا ہوگیا۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    چاندی کی فی تولہ قیمت 3 ہزار 963 روپے کی سطح پر برقرار رہی ہے۔

    واضح رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

  • سال 2022 سے پہلے ماڈلز کی گاڑیاں رکھنے والوں کے لئے بڑی خبر

    سال 2022 سے پہلے ماڈلز کی گاڑیاں رکھنے والوں کے لئے بڑی خبر

    اسلام آباد : سال 2022 سے پہلے ماڈلز کی گاڑیوں رکھنے والے مالکان کے لئے بڑی خبر آگئی ، نئے ایس او پیز کا اطلاق آج سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گاڑیوں کے دھویں کی انسپیکشن کے لئے ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے ایس اوپیز جاری کر دیے ہیں۔

    نئے ایس او پیز کے تحت ابتدائی طور پر سال 2022 یا اس کے بعد کے ماڈلز کی گاڑیوں کی ابتدائی طور پر انسپکشن نہیں کی جائے گی۔

    سال 2022 سے پہلے تمام ماڈلز کی گاڑیوں کی انسپکشن کو پہلے مرحلے میں لازمی قرار دیا گیا ہے، گاڑیوں کے دھویں میں کاربن مونو آکسائیڈ 6 فیصد سے کم ہونے پر اسٹیکر جاری ہوگا۔

    مزید پڑھیں : استعمال شدہ گاڑی بیچنے اور خریدنے والے ہوشیار ہوجائیں! نیا ہدایت نامہ آگیا

    اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے واضح کیا ہے کاربن مونو آکسائیڈ6 فیصد سے زائدہونےپروارننگ دی جائے گی اور اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی کااسٹیکر نہ ہونے پر گاڑیوں کیخلاف کارروائیاں ہوں گی۔

    یہ ایس او پیز اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے چیئرمین عرفان میمن کی منظوری کے بعد جاری کی گئی ہیں اور ان کا اطلاق آج سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔

  • پاکستانی ٹیکسٹائلز عالمی سطح پر مرکز نگاہ بن گئیں

    پاکستانی ٹیکسٹائلز عالمی سطح پر مرکز نگاہ بن گئیں

    کراچی: ’ٹیکس ورلڈ نیویارک‘ نامی ٹریڈ شو میں پاکستانی ٹیکسٹائلز عالمی سطح پر مرکز نگاہ بن گئیں، پاکستان سے 9 کمپنیاں نمائش کا حصہ بنیں جنھوں نے فیشن ایپیرل اور ڈینم میں ملک کی مہارت کو نمایاں انداز میں پیش کیا۔

    ٹیکس ورلڈ نیویارک، ایپیرل سورسنگ اور ہوم ٹیکسٹائل سورسنگ—مشرقی امریکا کی سب سے بڑی ٹیکسٹائل اور ملبوسات، سورسنگ نمائش ہے، جو 23 سے 25 جولائی 2025 تک جاوٹس سینٹر نیویارک سٹی میں کامیابی سے منعقد کی گئی۔ اس میں 26 ممالک سے 424 سے زائد بین الاقوامی نمائش کنندگان نے شرکت کی اور اخلاقی سورسنگ، پائیدار فیبرکس اور ٹیکسٹائل، گارمنٹس اور ہوم ٹیکسٹائل انڈسٹری میں جدت پر خصوصی توجہ بھی دی۔

    رواں سال کی نمائش میں دنیا بھر کے اہم سورسنگ ممالک کے نمائش کنندگان نے حصہ لیا اور شرکا کو اعلیٰ معیار کی ملبوسات اور ٹیکسٹائل مصنوعات تک براہ راست رسائی حاصل کر نے میں مدد فراہم کی اور اس کے ساتھ ہی نمائش کے شو فلور پر جدید فیبرکس، پائیدار سورسنگ کے حل اور عالمی مارکیٹ کے بدلتے رجحانات کے مطابق پیشہ ور افراد کو درکار نیٹ ورکنگ اور وسائل فراہم کیے گئے۔

    پاکستان سے 9 کمپنیاں اس نمائش کا حصہ بنیں جنھوں نے نہ صرف فیشن ایپیرل اور ڈینم میں ملک کی مہارت کو نمایاں انداز میں پیش کیا، بلکہ اس شرکت نے پاکستان کی عالمی ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بڑھتی ہوئی موجودگی، جدیدیت، معیار اور مسابقتی پیداواری صلاحیت کو بھی اجاگر کیا۔

    رضوان سعید شیخ، امریکہ میں پاکستانی سفیر، اور جناب عدنان محمود اعوان، نیویارک میں کمرشل کاؤنسلر، ٹیکس ورلڈ یو ایس اے 2025 میں پاکستان پویلین کا افتتاح کرتے ہرئے

    ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) نے چھ کمپنیوں کو اپنے پویلین کے تحت سپورٹ کیا، جن میں Mym Knitwear, Niza Sports, Chawala Enterprises, Hometex Corporation, Roomi Tex, Baraka Textiles شامل ہیں، جب کہ Az Apparel, Yarana Textiles, and Mahmood Textiles Mills نے انفرادی طور پر شرکت کی اور عالمی ٹیکسٹائل و ملبوسات مارکیٹ میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار کو مزید تقویت دی۔

    یارانہ ٹیکسٹائل ملز کے ڈائریکٹر عدنان بٹ نے کہا کہ مجموعی طور پر نمائش کامیاب رہی، جو مثبت کارکردگی اور پورے ایونٹ کے دوران مسلسل دل چسپی کی عکاسی کرتی ہے۔ رومی ٹیکس کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ حماد نے کہا کہ ایونٹ اطمینان بخش رہا، یہ ایک مستحکم اور قابل قبول تجربہ تھا۔

    پاکستانی نمائش کنندگان نے فیشن مصنوعات کی وسیع اقسام پیش کیں اور چین، بھارت، جنوبی کوریا، تائیوان، ازبکستان، ترکی، ویتنام، بنگلادیش اور سری لنکا جیسے بڑے پیداواری ممالک کے ساتھ عالمی سطح پر قدم سے قدم ملایا۔

  • آسٹریلیا نے ریکوڈیک میں مشترکہ منصوبوں پر توجہ مرکوز کرلی

    آسٹریلیا نے ریکوڈیک میں مشترکہ منصوبوں پر توجہ مرکوز کرلی

    اسلام آباد : آسٹریلیا نے ریکوڈیک میں مشترکہ منصوبوں پرتوجہ مرکوزکرلی اور پاکستانی اداروں کے ساتھ معدنیات کی جدید تربیت کے پروگرام کی تجویز دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاکستان میں معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگئی۔

    آسٹریلیا نے پاکستان کے معدنی وسائل، خاص ریکو ڈیک میں مشترکہ منصوبوں پر توجہ مرکوز کرلی۔

    پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان توانائی، معدنیات اورآبی وسائل کےانتظام میں اقتصادی شراکت داری پراتفاق ہوا ہے۔

    پاکستان نےآسٹریلیا کی جانب سے کان کنی میں مہارت کے لیےادارہ جاتی روابط بڑھانے پر زور دیا۔

    آسٹریلیاکی جانب سے پاکستانی اداروں کے ساتھ معدنیات کی جدید تربیت کے پروگرام کی تجویز دی گئی۔

    ایس آئی ایف سی کا آسٹریلوی کمپنیوں کے لیے کان کنی،توانائی شعبےمیں عمل کو آسان بنانے میں اہم کردار ہے۔

    ریکوڈیک میں 65 ارب ڈالرمالیت کے ذخائر موجود ہیں، جن میں 2 ارب ٹن کاپر،20 ملین اونس سونا شامل ہیں۔

    ایس آئی ایف سی کی معاونت سے کان کنی شعبے میں مشترکہ منصوبوں کے لیے کاروبار دوست ماحول کو فروغ ملے گا۔

  • افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر عائد تجارتی پابندیوں کے خاتمے پر بڑی پیش رفت

    افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر عائد تجارتی پابندیوں کے خاتمے پر بڑی پیش رفت

    اسلام آباد (28 جولائی 2025): افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر عائد تجارتی پابندیوں کے خاتمے کے سلسلے میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک کا ٹرانزٹ ٹریڈ پر پابندیوں کے خاتمے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    ذرائع وزارت تجارت کے مطابق افغانستان نے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں اضافے کے لیے پاکستان سے سہولیات مانگ لی ہیں، پاکستان کی جانب سے جائزے کے بعد پابندیاں ہٹانے پر اتفاق کیا گیا۔

    افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر پابندیاں ختم کرنے کا معاملہ حالیہ مذاکرات میں آیا تھا، جس میں افغان وفد کی قیادت نائب وزیر صنعت و تجارت اور پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری تجارت نے کی تھی، مذاکرات میں افغانستان نے ٹرانزٹ ٹریڈ پر تمام پابندیاں ختم کرنے کی تجویز دی تھی اور تمام اشیا پر عائد پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔


    پاکستان اور افغانستان کے درمیان اہم تجارتی معاہدہ ہو گیا


    افغان حکومت کا مؤقف تھا کہ افغانستان کی معیشت بہتر ہونے سے افغانستان کی درآمدات بڑھ گئی ہیں، اور مختلف ترقیاتی منصوبوں کے باعث افغانستان کی معیشت کا حجم بڑھ رہا ہے۔ چناں چہ پڑوسی ملک نے ٹرانزٹ ٹریڈ پر SRO1397/2023 ختم کرنے کی تجویز دی۔

    افغانستان صنعتی استعمال کے لیے مطلوب ضروری اشیا کی لسٹ فراہم کرے گا، پاکستان نے ضروری اشیا کا جائزہ لے کر پابندی والی لسٹ سے مصنوعات کے نام نکالنے کی یقین دہانی کرائی، پڑوسی ملک کی جانب سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیا پر 10 فی صد پروسیسنگ فیس بھی ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    پاکستان کا کہنا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے 53 فی صد اشیا پر پابندی پہلے ہی ختم کی جا چکی ہے، پاکستان کی جانب سے پروسیسنگ فیس کے خاتمے کے لیے افغانستان سے لسٹ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا، فہرست کا جائزہ لینے کے بعد پراسیسنگ فیس خاتمے کے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

  • چینی کی نئی قیمت کا اعلان، نوٹیفکیشن جاری

    چینی کی نئی قیمت کا اعلان، نوٹیفکیشن جاری

    کمشنر کراچی نے چینی کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹس لے لیا۔

    کراچی کی انتظامیہ نے چینی کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا جس کے بعد کمشنر قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا۔

    چینی کی سرکاری سطح پر قیمت  10 روپے کلو مہنگی کر دی گئی۔ مارکیوٹں اور سپر اسٹورز پر چینی 180 سے 190 روپے فی کلو فروخت کی جارہی ہے۔

    کمشنر کراچی نے چینی کی ہولسیل اور ریٹیل قیمتیں مقرر کر دیں۔ چینی کی ہولسیل قیمت 170 روپے فی کلو مقرر کر دیں۔

    چینی کی ریٹیل قیمت 173 روپے  فی کلو  مقرر کر دی جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    15 اپریل کے نوٹی فیکیشن کے مطابق چینی کی ہولسیل قیمت 160 روپے فی کلو تھی اور  چینی کی ریٹیل قیمت 163 روپے مقرر کی گئی تھی۔

    3 ماہ میں چینی کی سرکاری قیمت میں 10 روپے فی کلو کا اضافہ کر دیا گیا۔