Category: کاروباری خبریں

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی کاروباری خبریں تجارت

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے اے آر وائی نیوز کے تجارت سیکشن پر آئیں

Business News in Urdu – Business News Pakistan

 

تجارت کی خبریں

  • پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کی قدر مزید گر گئی

    پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کی قدر مزید گر گئی

    انٹربینک میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کی قدر مزید گر گئی۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق انٹربینک میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر 23 پیسے کم ہوکر 283 روپے 45 پیسے پر بند ہوا۔

    گزشتہ روز انٹربیک میں ڈالر کی قدر 284 روپے 22 پیسے رہی تھی۔

    Image

    واضح رہے کہ امریکی ڈالر کی شرح میں یہ چھوٹی تبدیلی پاکستان کی معیشت کے لیے وزن رکھتی ہے۔ کمزور پاکستانی روپے مشینری، ایندھن اور اشیائے صرف کی درآمدات کی لاگت کو بڑھاتا ہے، جو افراط زر کو بڑھا سکتا ہے اور زندگی کے اخراجات میں اضافہ کر سکتا ہے۔

    مثبت پہلو یہ ہے کہ برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستانی مصنوعات بیرون ملک زیادہ سستی ہو جائیں گی، جس سے ٹیکسٹائل اور زراعت جیسی صنعتوں کو فائدہ ہو گا۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    زر مبادلہ کی شرح غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کو بھی متاثر کرتی ہے، پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی ڈالر پر مبنی قرضوں کی لاگت میں اضافہ کرتی ہے۔

    کاروبار اور سرمایہ کار ان تبدیلیوں کو قریب سے دیکھتے ہیں کیونکہ یہ تجارتی توازن، سرمایہ کاری کے بہاؤ اور معاشی استحکام کو متاثر کرتے ہیں۔

  • ملک میں مہنگائی بڑھی، چینی مگر 8 روپے کلو سستی ہو گئی! سرکاری ادارے کی رپورٹ

    ملک میں مہنگائی بڑھی، چینی مگر 8 روپے کلو سستی ہو گئی! سرکاری ادارے کی رپورٹ

    اسلام آباد (25 جولائی 2025) وفاقی سرکاری ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہوا تاہم اس دوران چینی سستی ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی حکومت کے ماتحت ادارہ شماریات نے ملک بھر میں ہفتہ وار مہنگائی کے حوالے سے رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتہ ملک میں مہنگائی کی شرح 4.07 فیصد بڑھ گئی جب کہ ہفتہ وار مہنگائی کی سالانہ مجموعی شرح 2.22 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں جہاں ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کی نشاندہی کی ہے۔ وہیں یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ حالیہ ہفتے میں چینی کی قیمت میں 8 روپے فی کلو کمی ہوئی ہے اور چینی کی اوسط قیمت 188 روپے 4 پیسے سے کم ہو کر 180 روپے 4 پیسے فی کلو ہو گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 14 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 12 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی جب کہ 25 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    جن اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ان میں صارفین کی جیب پر سب سے بڑا بوجھ بننے والے گیس چارجز میں اضافہ ہے۔ حالیہ ہفتہ گیس چارجز میں 590 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہوا۔

    اس کے علاوہ ٹماٹر 18 روپے 52 پیسے فی کلو، لہسن 5 روپے 16 پیسے، گائے کا گوشت 5 روپے 4 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔ باسمتی چاول، دودھ،دہی اور دال مسور کی قیمتیں بھی بڑھیں۔

    حالیہ ہفتہ میں جو اشیا سستی ہوئیں۔ ان میں برائلر مرغی کی قیمت میں فی کلو 36 روپے 17 پیسے فی کلو کمی ریکارڈ کی گئی۔ 20 کلو آٹے کا تھیلا 17 روپے 88 پیسے سستا ہوا۔

    اس کے علاوہ پیاز ایک روپے 76 پیسے، آلو ایک روپے 56 پیسے فی کلو سستے ہوئے، جبکہ دال مونگ، دال چنا اور سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی۔

    دوسری جانب ادارہ شماریات کی اس رپورٹ کے برعکس ملک بھر میں تاحال چینی کا بحران جاری ہے اور کئی شہروں میں اب بھی چینی 200 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔

    وفاقی حکومت نے گزشتہ دنوں شوگر ملز مالکان سے مذاکرات کر کے چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو اور ریٹیل 172 روپے فی کلو مقرر کی تھی اور اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا تھا۔ تاہم ملز مالکان نے حکومتی ریٹ پر ریٹیلرز کو چینی فراہم کرنے سے انکار کر دیا جس کے باعث چینی کی قیمت کم نہ ہو سکی۔

    حکومت نے چینی بحران پر قابو پانے کے لیے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا اور تین لاکھ میٹرک ٹن درآمد کے لیے ٹینڈر بھی جاری کر دیے۔ تاہم کسی نے بھی اس کے لیے بولی نہیں دی۔

    اب حکومت نے ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کا ایک اور ٹینڈر جاری کیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/another-tender-issued-to-import-100000-metric-tons-of-sugar/

  • ایک لاکھ ٹن میٹرک چینی درآمد کرنے کا ایک اور ٹینڈر جاری

    ایک لاکھ ٹن میٹرک چینی درآمد کرنے کا ایک اور ٹینڈر جاری

    اسلام آباد : حکومت نے ایک لاکھ ٹن میٹرک چینی درآمد کرنے کا ایک اور ٹینڈرجاری کردیا اور انٹرنیشنل سپلائرز سے 31جولائی تک بولیاں طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں چینی درآمد کرنے کی حکومتی کوششیں جاری ہے ، حکومت نے ایک لاکھ ٹن میٹرک درآمد کرنے کا ایک اورٹینڈرجاری کردیا۔

    ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے انٹرنیشنل سپلائرز سے 31جولائی تک بولیاں طلب کرلیں ، ٹینڈر کے مطابق 25 ہزار ٹن سے کم کی بولی قبول نہیں کی جائے گی۔

    ٹینڈر دو شپمنٹ ونڈوز کے لئے جاری کیا گیا ہے ، پچاس ہزار میٹرک ٹن چینی پہنچنے کے لئے 21 اگست سے 5 ستمبر تک اور پچاس ہزار میٹرک ٹن کے لئے یکم ستمبر سے 15 ستمبر تک کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : حکومتی کوششیں بےسود، چینی درآمد کرنے کےلئے کسی نے بولی نہیں لگائی

    وفاقی کابینہ نے چینی کی قیمت مستحکم رکھنے کے لیے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دی تھی ، پہلے مرحلے میں 3 لاکھ میٹرک ٹن درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل پچاس ہزار میٹرک ٹن کے ٹینڈرپر کسی نے بولی جمع نہیں کرائی تھی اور پچاس ہزار ٹن کے لیے بولیاں جمع کرانے کی آخری تاریخ 22 جولائِی مقرر تھی۔

  • پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے نئے سروس چارجز کتنے ہیں؟

    پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے نئے سروس چارجز کتنے ہیں؟

    پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی (پی ایل آر اے) نے مالی سال 2025-26 کے سروس چارجز کے شیڈول نظرثانی رکدی۔

    پی ایل ار اے کے اپ ڈیٹ شدہ چارجز کا مقصد سروس کی فراہمی کو بہتر بنانا، مالی استحکام کو یقینی بنانا اور صوبے بھر میں زمین سے متعلق خدمات میں شفافیت کو بڑھانا ہے۔

    14 جولائی 2025 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق تبدیلیاں پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی ایکٹ 2017 کے ذریعے دیے گئے اختیار کے تحت فوری طور پر نافذ کی گئی ہیں۔

    چارجز میں لینڈ ریکارڈ کی کاپیاں میوٹیشن پروسیسنگ اور ای رجسٹریشن پورٹل کی خدمات فراہم کرنا شامل ہیں۔

    اراضی کے ریکارڈ کے لیے اجرا کے لیے 3500 روپے فیس مقرر ہے، ایچ ایس ایم ایس کے ذریعے زمین کے ریکارڈ کے باقاعدہ اجرا کے لیے 800 روپے دینے ہوں گے، رجسٹرڈ ڈیڈ کاپی کے لیے 1300 روپے ادا کرنا ہوں گے۔

    ایکسپریس میوٹیشن سروس کے لیے 9700 روپے درکار ہوتے ہیں، ای رجسٹریشن کے ذریعے کمیشن کی تقرری کے لیے 6100 روپے دینا ہوں گے۔

    کوآپریٹو اور ڈویلپمنٹ اتھارٹیز میں جائیداد کی منتقلی کے لیے 2500 روپے فیس ہوگی۔

    منظور شدہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لیے فی پراپرٹی ایک بار آن بورڈنگ فیس کے طور پر 5000 روپے ادا کرنا ہوں گے۔

    ایچ ایس ایم ایس کے ذریعے ہر ٹرانزیکشن پر 3,000 روپے اور ای رجسٹریشن پورٹل کے ذریعے زمین کی خرید و فروخت پر جائیداد کی مالیت کا 0.1 فیصد (کم از کم 3,300 روپے) جبکہ دیگر ٹرانزیکشنز پر 3,300 روپے چارج کئے جائیں گے۔

    \نوٹیفکیشن پر ڈائریکٹر جنرل، سیکرٹری بورڈ پی ایل آر اے کے دستخط ثبت ہیں جبکہ حکومت کی مقرر کردہ سرکاری فیس اس میں شامل نہیں کی گئی۔

  • آج ملک بھر میں چاندی کی فی تولہ قیمت کیا رہی؟

    آج ملک بھر میں چاندی کی فی تولہ قیمت کیا رہی؟

    پاکستان میں چاندی کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی مانگ و رسد، ڈالر کی قیمت، مہنگائی، عوامی مانگ اور سرکاری پالیسیوں جیسے مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے۔

    ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کا تعین اس لیے اہم ہے کہ تاریخی طور پر یہ ایک معیاری وزن سمجھا جاتا ہے اور زیادہ تر چاندی کے زیورات اسی وزن اور مخصوص معیار کے تحت تیار کیے جاتے ہیں، پاکستان کے مختلف شہروں میں چاندی کی قیمت میں تھوڑا سا اتار چڑھاؤ پایا جاسکتا ہے۔

    ملک میں مقامی کرنسی کے حساب سے روزانہ چاندی کی قیمت اپ ڈیٹ ہوتی ہے، فی گرام چاندی، دس گرام چاندی اور فی تولہ چاندی کی قیمت آج ملک میں کیا رہی اس حوالے سے ذیل میں قیمتوں کی تفصیلات بتائی گئی ہی۔

    ملک بھر میں چاندی کی قیمت میں استحکام دیکھنے میں آیا، کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں آج 10 گرامی چاندی کی قیمت 3,591 روپے رہی جبکہ ان شہروں میں ایک تولہ چاندی کی قیمت 4,185 روپے ریکارڈ کی گئی۔

    اسی طرح راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی چاندی کے نرخ یکساں رہے، ان شہروں میں 10 گرامی چاندی کی قیمت 3,591 روپے رہی جبکہ ایک تولہ چاندی کی قیمت 4,185 روپے رہی۔

    پاکستان میں چاندی کو صرف زیورات کے طور پر ہی نہیں بلکہ ایک محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ یہاں چاندی کی سرمایہ کاری کے بارے میں کچھ اہم باتیں جاننا ضروری ہے:

    مہنگائی کے خلاف ایک ہیج: چاندی کو اکثر مہنگائی کے خلاف ایک ہیج سمجھا جاتا ہے۔ جب مہنگائی بڑھتی ہے تو چاندی کی قیمت میں بھی اضافہ ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

    طویل مدتی سرمایہ کاری: چاندی میں سرمایہ کاری کو طویل مدتی سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس کی قیمت میں مختصر مدت میں اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے لیکن طویل مدت میں یہ ایک اچھی سرمایہ کاری ثابت ہو سکتی ہے۔

    سونا کے مقابلے میں کم خطرناک: سونا کے مقابلے میں چاندی کو کم خطرناک سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ سونا بھی ایک محفوظ سرمایہ کاری ہے لیکن چاندی کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کم ہوتا ہے۔

  • پاکستانی معیشت کیلیے اچھی خبر، ایک اور عالمی ادارے نے درجہ بندی بہتر کر دی

    پاکستانی معیشت کیلیے اچھی خبر، ایک اور عالمی ادارے نے درجہ بندی بہتر کر دی

    پاکستان کی معیشت کےلیے اچھی خبر ہے کہ ایک اور عالمی ادارے کا معیشت پر اعتماد بحال ہوا ہے۔

    امریکی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرز اینڈ پور گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی۔ ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگ نےپاکستان کی ریٹنگ ٹرپل سی پلس سے بی مائنس کر دی۔

    اس سے قبل فیچ نے بھی پاکستان کی ریٹنگ بہتر کی تھی۔

    اعلامیہ کے مطابق پاکستان کی غیرملکی ذخائر میں اضافے سے بیلس آف پیمنٹ بہتر ہوئی، ریونیو میں اضافے اور مہنگائی میں کمی کی حکومتی کوششیں مالی استحکام کا باعث ہیں۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ امید ہے پاکستان کو مالیاتی اداروں کی سپورٹ حاصل رہےگی۔

    پاکستان نے معیشت کی بازی پلٹ دی، اب اس بات کا اعتراف آئی ایم ایف، آئی ایف سی، موڈیز، پی ڈبلیو سی و دیگر بڑے ادارے کررہے ہیں۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ مضبوط اصلاحات کے ساتھ پاکستانی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، آئی ایف سی کے مطابق پاکستان میں طویل المدتی ترقی کی صلاحیت موجود ہے، ایم ڈی انٹرنیشنل فائنانس کارپوریشن نے کہا کہ ہر سال 2 ارب ڈالرز پاکستان کو دیں گے۔

    معاشی بہتری پر فچ نے پاکستان کی ریٹنگ ٹرپل سی سے بڑھا کر بی پازیٹو کی ہے، موڈیز کا کہنا ہے کہ بڑے معاشی اشاریوں میں بہتری پر پاکستان کا آؤٹ لک مثبت کیا۔

    پاکستان کی معاشی بہتری کے حوالے سے آئپسوس کے مطابق صارفین کا اعتماد اور توقعات کا انڈیکس 6 سال کی بلند سطح پر ہے۔

    پی ڈبلیو سی نے کہا کہ کمپنیز کے چیف ایگزیکٹیوز کی ملکی ترقی کی امیدوں میں اضافہ ہوا، 49 فیصد سے بڑھ کر 85 چیف ایگزیکٹیوز ملکی ترقی کے حوالے سے پُرامید ہیں

    او آئی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ بزنس کانفیڈنس انڈیکس میں بڑا جمپ آیا جو 5 سے بڑھ کر 11 فیصد ہوگیا جبکہ گیلپ نے کہا کہ پاکستانی معیشت کے درست سمت میں آگے بڑھنے کے اشارے واضح ہیں۔

  • مالی سال 2024-25 میں ایف بی آر نے کتنے ہزار ارب ٹیکس وصول کیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    مالی سال 2024-25 میں ایف بی آر نے کتنے ہزار ارب ٹیکس وصول کیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    مالی سال 2024-25میں ایف بی آر کی مجموعی ٹیکس وصولی 1017.8 ارب روپے رہی، سینیٹ میں وزارت خزانہ نے تحریری جواب جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے ٹیکس وصولیوں سے متعلق اعدادوشمار سینیٹ میں پیش کردیے گئے، وزارت خزانہ نے بتایا کہ جولائی 2024 تا جون 2025 انکم ٹیکس کی وصولی 628.3 ارب روپے رہی۔

    وزارت خزانہ نے تحریری جواب میں مزید بتایا کہ اسی مدت میں سیلز ٹیکس کی وصولی 389.5 ارب روپے ریکارڈ ہوئی۔

    بینک میں کتنے لاکھ تک نقد جمع کرانے پر ٹیکس نہیں کٹے گا؟ ایف بی آر نے بتادیا

    اس کے علاوہ جون 2025 میں انکم ٹیکس وصولی 125.9 ارب سب سے زائد رہی، ایف بی آر نے 2 لاکھ 80 ہزار 197 نئے ٹیکس دہندگان کو ریٹرن فائلنگ میں شامل کیا۔

    تحریری جواب کے مطابق ریٹرن فائلرز کی تعداد میں 10 لاکھ 34 ہزار 143 کا سالانہ اضافہ ہوا، گزشتہ سال ریٹرن فائلرز کی تعداد 8 لاکھ 41 ہزار 71 تھی

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ مالی سال 2024-25 کے لیے ایف بی آر کا انکم ٹیکس ہدف 480 ارب روپے مقرر کیا گیا جبکہ سیلز ٹیکس کا سالانہ ہدف 400 ارب روپے طے کیا گیا۔

    https://urdu.arynews.tv/sales-tax-fraud-chairman-fbr-rashid-langrial-17-07-2025/

  • گزشتہ 5 سالوں میں کتنی گاڑیاں امپورٹ ہوئیں؟

    گزشتہ 5 سالوں میں کتنی گاڑیاں امپورٹ ہوئیں؟

    وزارت خزانہ نے 5 سالوں میں درآمد ہونے والی کاروں کے اعداد و شمار سینیٹ میں پیش کر دیے۔

    وزارت خزانہ نے سینیٹ میں جمع کروائے گئے جواب میں بتایا کہ 5 سالوں میں 1 لاکھ 57ہزار 960 گاڑیاں درآمد کی گئیں۔

    سال 2020 میں 19ہزار 392 گاڑیاں درآمد کی گئیں۔

    سال 2021 میں 36ہزار 373،2022 میں 20 ہزار 173 گاڑیاں درآمد کی گئیں۔

    سال 2023 میں 19ہزار 530 ،2024 میں 38ہزار 472 گاڑیاں درآمد کی گئیں۔

    جون 2025 تک 24ہزار 20 گاڑیاں درآمد کی گئیں۔

  • پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی

    پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی

    انٹربینک میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق انٹربینک میں امریکی ڈالر 54 پیسے سستا ہوکر 284 روپے 22 پیسے کا ہوگیا۔

    گزشتہ روز انٹربینک میں امریکی ڈالر 284 روپے 76 پیسے پر بند ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکی ڈالر کی شرح میں یہ چھوٹی تبدیلی پاکستان کی معیشت کے لیے وزن رکھتی ہے۔ کمزور پاکستانی روپے مشینری، ایندھن اور اشیائے صرف کی درآمدات کی لاگت کو بڑھاتا ہے، جو افراط زر کو بڑھا سکتا ہے اور زندگی کے اخراجات میں اضافہ کر سکتا ہے۔

    مثبت پہلو یہ ہے کہ برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستانی مصنوعات بیرون ملک زیادہ سستی ہو جائیں گی، جس سے ٹیکسٹائل اور زراعت جیسی صنعتوں کو فائدہ ہو گا۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    زر مبادلہ کی شرح غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کو بھی متاثر کرتی ہے، پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی ڈالر پر مبنی قرضوں کی لاگت میں اضافہ کرتی ہے۔

    کاروبار اور سرمایہ کار ان تبدیلیوں کو قریب سے دیکھتے ہیں کیونکہ یہ تجارتی توازن، سرمایہ کاری کے بہاؤ اور معاشی استحکام کو متاثر کرتے ہیں۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج بھی مندی پر کاروبار کا اختتام

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج بھی مندی پر کاروبار کا اختتام

    کاروبار ہفتے کے چوتھے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی پر کاروبار کا اختتام ہوا ہے۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پرافٹ ٹیکنگ کے باعث فروخت کی وجہ سے انڈیکس میں 561 پوائنٹس کی کمی ہوئی، مارکیٹ ایک لاکھ 39 ہزار کی نفسیاتی حد گنوا بیٹھی۔

    مارکیٹ میں 100 انڈیکس ایک لاکھ 38 ہزار 692 پوائنٹس پر بند ہوا، 28 ارب روپے مالیت کے 64 کروڑ حصص کے سودے ہوئے۔

    مجموعی طور پر 482 کمپنیوں میں شیئرز کا کاروبار ہوا، 180 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ اور 273 میں کمی ہوئی۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    واضح رہے کہ گزشتہ روز انڈیکس ایک لاکھ 39 ہزار 254 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ منافع کے حصول کے لیے شیئرز کی فروخت سے مارکیٹ مندی کا شکار ہوئی، اگلے چند دنوں تک مارکیٹ میں محدود رینج میں اتار چڑھاؤ جاری رہنے کا امکان ہے۔