Category: کاروباری خبریں

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی کاروباری خبریں تجارت

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے اے آر وائی نیوز کے تجارت سیکشن پر آئیں

Business News in Urdu – Business News Pakistan

 

تجارت کی خبریں

  • پاکستان میں سونا ہزاروں روپے سستا، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

    پاکستان میں سونا ہزاروں روپے سستا، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

    کراچی(24 جولائی 2025): پاکستان میں سونے کی قیمت میں آج بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی کے بعد پاکستان میں بھی سونے کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    عالمی سطح پر قیمت میں گراوٹ کے بعد پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 5900 روپے کی کمی ہوئی ہے جس کے بعد سونا 3 لاکھ 59 ہزار روپے فی تولہ ہو گیا ہے۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق اسی طرح 10 گرام سونے کا بھاؤ  5058 روپے کم ہوکر 3 لاکھ 7 ہزار 784 روپے کا ہوگیا ہے جبکہ عالمی مارکیٹ میں سونا 61 ڈالرز کمی سے 3363 ڈالر فی اونس کا ہوگیا ہے۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    واضح رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

    سونے سے 200 فی صد منافع، ہر کاروبار پر سبقت مل گئی

  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان اہم تجارتی معاہدہ ہو گیا

    پاکستان اور افغانستان کے درمیان اہم تجارتی معاہدہ ہو گیا

    اسلام آباد: پاک افغان تجارتی تعلقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک نے ترجیحی تجارتی معاہدہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت تجارت کے حکام نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدہ (پی ٹی اے) طے پا گیا ہے، دونوں ممالک نے معاہدے پر باقاعدہ دستخط کر دیے ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ افغان وزارت صنعت و تجارت کے نائب وزیر ملا احمداللہ زاہد اور سیکریٹری تجارت جواد پال نے معاہدے پر دستخط کیے، اب وفاقی کابینہ سے اس معاہدے کی منظوری لی جائے گی۔

    وزارت تجارت کے مطابق اس معاہدے کے تحت پاکستان کو برآمد کی جانے والی افغان اشیا پر عائد شرح ٹیرف کم ہو کر 22 فی صد تک ہو جائے گا، افغانستان کو ٹماٹر، انگور، سیب اور انار کی برآمد پر ڈیوٹیز میں رعایت دی جائے گی، جب کہ پاکستان کو آلو، کینو، کیلے اور آم کی برآمد پر ڈیوٹیز میں رعایت دی جائے گی۔


    آٹو مینوفیکچررز کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی، عدالت نے حکومت کو اضافی کسٹم ڈیوٹی وصولی سے روک دیا


    اس معاہدے کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا، ابتدائی طور پر پاک افغان ترجیحی تجارت کے معاہدے کا دورانیہ ایک سال ہوگا، اس کے بعد معاہدے کو باہمی اتفاق رائے سے توسیع دی جائے گی۔

    فریقین نے افغان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے ٹیکنیکل کمیٹی کی تشکیل پر اتفاق کیا، حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں مزید تجدید بھی کی جا سکتی ہے۔

  • آٹو مینوفیکچررز کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی، عدالت نے حکومت کو اضافی کسٹم ڈیوٹی وصولی سے روک دیا

    آٹو مینوفیکچررز کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی، عدالت نے حکومت کو اضافی کسٹم ڈیوٹی وصولی سے روک دیا

    کراچی: آٹو مینوفیکچررز کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی پر کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے وفاقی حکومت کو اضافی کسٹم ڈیوٹی وصولی سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں آج جمعرات کو آٹو مینوفیکچرز کی اضافی کسٹم ڈیوٹی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے وفاقی حکومت کو درخواست گزاروں سے اضافی کسٹم ڈیوٹی کی وصولی سے روک دیا، اور درخواست گزار کو ٹیکس کے فرق سے متعلق کارپوریٹ گارنٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

    وکیل درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت نے کنسائنمنٹ اور پرزہ جات کی امپورٹ پر اضافی 2 فی صد کسٹم ڈیوٹی عائد کی ہے، اور آٹو موبائل ڈیولپمنٹ پالیسی کے تحت سرمایہ کاروں کو رعایت فراہم کی تھی، معاہدے کے تحت یہ رعایت 5 سال تک موجود رہے گی۔


    حکومتی کوششیں بےسود، چینی درآمد کرنے کےلئے کسی نے بولی نہیں لگائی


    وکیل نے مزید بتایا کہ پالیسی کے مطابق آٹو مینوفیکچرنگ کے لیے مجموعی طور پر ڈیوٹی کی حد 25 فی صد رکھی گئی تھی، 2 فی صد اضافی کسٹم ڈیوٹی کے بعد یہ حد ختم ہو جائے گی، لیکن سرمایہ کاروں کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، اس صورت حال سے ملک میں سرمایہ کاری متاثر ہوگی۔

    وکیل درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت نے اسی نوعیت کے دیگر درخواستوں میں اضافی ٹیکس کے خلاف حکم امتناع جاری کیا ہے۔

    عدالت نے ایک موقع پر کہا کہ درخواست گزار کو پہلے عبوری طور پر ڈیوٹی کا جائزہ لینا چاہیے تھا، وکیل نے کہا درخواست گزار نے ایس آر او کو چیلنج کیا ہے، بعد ازاں عدالت نے درخواستوں کی سماعت 19 اگست تک ملتوی کر دی۔

  • حکومتی کوششیں بےسود، چینی درآمد کرنے کےلئے کسی نے بولی نہیں لگائی

    حکومتی کوششیں بےسود، چینی درآمد کرنے کےلئے کسی نے بولی نہیں لگائی

    اسلام آباد: ملک میں 50ہزار میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کی حکومتی کوششوں کو دھچکا لگ گیا، چینی درآمد کرنے کےلئے کوئی بولی لگانے والا نہ ملا۔

    ذرائع وزارت تجارت نے بتایا کہ حکومت کو چینی درآمد کرنے کےلئے کوئی بولی موصول نہیں ہوئی، چینی درآمد کرنے کیلئے بولیاں جمع کرانے کی آخری تاریخ 22 جولائی مقرر کی گئی تھی ٹی سی پی نے 50ہزار میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا ٹینڈر جاری کیا تھا۔

    حکومت چینی سستی کرانے میں ناکام ہو گئی

    ٹی سی پی کی جانب سے دوبارہ چینی کی درآمد کا ٹینڈر جاری کیے جانے کا امکان ہے، کابینہ نے قیمت برقرار رکھنے کیلئے 5لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دی تھی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ملک میں چینی درآمد کرنے کیلئے پہلے 3لاکھ میٹرک ٹن اور بعد میں 50ہزار میٹرک ٹن کا ٹینڈر جاری کیا گیا تھا۔

    ٹینڈر میں یکم سے 15اگست کے دوران لوڈنگ کا مطالبہ کیا گیا تھا، چینی 30اگست تک پاکستان پہنچانے کی شرط رکھی گئی تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/sugar-at-the-government-rate/

  • صنعتکاروں کیلیے بجلی کا نیا پیکیج تیار

    صنعتکاروں کیلیے بجلی کا نیا پیکیج تیار

    اسلام آباد (23 جولائی 2025): ملک بھر کے صنعتکاروں کے لیے خوشخبری ہے کہ ان کے لیے تین سالہ بجلی کا نیا پیکیج تیار کر لیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی اقتصادی امور کمیٹی کا اجلاس محمد عاطف خان کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت توانائی کے حکام نے شرکت کی اور اجلاس کے شرکا انڈسٹری کے لیے نئے بجلی پیکیج سے متعلق بریفنگ دی۔

    پاور ڈویژن حکام نے بتایا کہ وزارت توانائی نے مارجنل کاسٹ (معمولی لاگت) پر ملکی صنعت کے لیے تین سالہ انرجی پیکیج تیار کیا ہے۔ تاہم اس پیکیج کے لیے آئی ایم کی منظوری باقی ہے۔

    وزارت توانائی کا کہنا تھا کہ مہنگی بجلی کے باعث ملک بھر میں بجلی کی خرید مجموعی طور پر 8 فیصد گر گئی ہے اور موسم گرما میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ طلب 20 ہزار میگا واٹ جب کہ سردیوں میں زیادہ سے زیادہ طلب 9 ہزار میگا واٹ کی سطح تک آ گئی ہے۔

    حکام نے بجلی مہنگی ہونے کی وجہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ، ڈالر میں سود کی ادائیگیاں، کیپسٹی چارجز قرار دیتے ہوئے بتایا کہ سال 2022 میں بجلی کا بنیادی یونٹ 16 روپے 77 پیسے کا تھا جو اب 2025 میں بڑھ کر 24 روپے 58 پیسےکا ہو چکا ہے۔

    پاور ڈویژن حکام نے مزید بتایا کہ باسکٹ پرائس میں اضافے کیلئے معاشی حالات کا کردار سب سے زیادہ رہا۔ اگر ڈالر کی قیمت کم ہو جائے تو باسکٹ پرائس واپس کم ہو جائے گی۔

    بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملک میں اس وقت بجلی کی انسٹالڈ کیپسٹی 39 ہزار 953 میگا واٹ ہے۔ 8 ہزار میگا واٹ تک اضافی بجلی اس وقت موجود ہے اور ہمیں اس اضافی بجلی کی کیپسٹی بھی ادا کرنی پڑ رہی ہے۔

    پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ بجلی کی طلب میں کمی کی بڑی وجہ اس کا مہنگا ہونا ہے جب کہ اس میں بڑا کردار سولر رائزیشن کا بھی ہے۔ اکنامک گروتھ اور روپے کی قدر میں اضافے سے بجلی سستی ہو سکتی ہے۔

    اس موقع پر اجلاس کے شرکا نے تجویز دی کہ 8 ہزار میگا واٹ کو بوجھ بنانے کے بجائے یہ بجلی انڈسٹری کو سستی کر کے دے دیں۔

    پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ مارجنل کاسٹ پر انڈسٹری کیلئے 3 سالہ پیکج تیار کر لیا گیا ہے اور اس پر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت بھی جاری ہے۔ تاہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہونے کے سبب سبسڈی نہیں دے سکتے۔

    اجلاس میں قائمہ کمیٹی اکنامک نے بجلی کی قیمت میں کمی کے لیے اقدامات کرنے کی سفارش کر دی۔

  • ملک بھر میں چاندی کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز بڑا اضافہ

    ملک بھر میں چاندی کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز بڑا اضافہ

    پاکستان میں چاندی کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی مانگ و رسد، ڈالر کی قیمت، مہنگائی، عوامی مانگ اور سرکاری پالیسیوں جیسے مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے۔

    ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کا تعین اس لیے اہم ہے کہ تاریخی طور پر یہ ایک معیاری وزن سمجھا جاتا ہے اور زیادہ تر چاندی کے زیورات اسی وزن اور مخصوص معیار کے تحت تیار کیے جاتے ہیں، پاکستان کے مختلف شہروں میں چاندی کی قیمت میں تھوڑا سا اتار چڑھاؤ پایا جاسکتا ہے۔

    ملک میں مقامی کرنسی کے حساب سے روزانہ چاندی کی قیمت اپ ڈیٹ ہوتی ہے، فی گرام چاندی، دس گرام چاندی اور فی تولہ چاندی کی قیمت آج ملک میں کیا رہی اس حوالے سے ذیل میں قیمتوں کی تفصیلات بتائی گئی ہی۔

    ملک بھر میں چاندی کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز اضافہ دیکھنے میں آیا، کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں آج 10 گرامی چاندی کی قیمت 3,591 روپے رہی جبکہ ان شہروں میں ایک تولہ چاندی کی قیمت 4,185 روپے ریکارڈ کی گئی۔

    اسی طرح راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی چاندی کے نرخ یکساں رہے، ان شہروں میں 10 گرامی چاندی کی قیمت 3,591 روپے رہی جبکہ ایک تولہ چاندی کی قیمت 4,185 روپے رہی۔

    پاکستان میں چاندی کو صرف زیورات کے طور پر ہی نہیں بلکہ ایک محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ یہاں چاندی کی سرمایہ کاری کے بارے میں کچھ اہم باتیں جاننا ضروری ہے:

    مہنگائی کے خلاف ایک ہیج: چاندی کو اکثر مہنگائی کے خلاف ایک ہیج سمجھا جاتا ہے۔ جب مہنگائی بڑھتی ہے تو چاندی کی قیمت میں بھی اضافہ ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

    طویل مدتی سرمایہ کاری: چاندی میں سرمایہ کاری کو طویل مدتی سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس کی قیمت میں مختصر مدت میں اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے لیکن طویل مدت میں یہ ایک اچھی سرمایہ کاری ثابت ہو سکتی ہے۔

    سونا کے مقابلے میں کم خطرناک: سونا کے مقابلے میں چاندی کو کم خطرناک سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ سونا بھی ایک محفوظ سرمایہ کاری ہے لیکن چاندی کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کم ہوتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/gold-rates-in-pakistan-23-july-2025/

  • پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر سستا ہوگیا

    پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر سستا ہوگیا

    انٹربینک میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر سستا ہوگیا۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق انٹربینک میں امریکی ڈالر 21 پیسے سستا ہوکر 284 روپے 76 پیسے پر بند ہوا۔

    گزشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر کی قدر 284 روپے 97 پیسے تھی۔

    واضح رہے کہ امریکی ڈالر کی شرح میں یہ چھوٹی تبدیلی پاکستان کی معیشت کے لیے وزن رکھتی ہے۔ کمزور پاکستانی روپے مشینری، ایندھن اور اشیائے صرف کی درآمدات کی لاگت کو بڑھاتا ہے، جو افراط زر کو بڑھا سکتا ہے اور زندگی کے اخراجات میں اضافہ کر سکتا ہے۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    مثبت پہلو یہ ہے کہ برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستانی مصنوعات بیرون ملک زیادہ سستی ہو جائیں گی، جس سے ٹیکسٹائل اور زراعت جیسی صنعتوں کو فائدہ ہو گا۔

    زر مبادلہ کی شرح غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کو بھی متاثر کرتی ہے، پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی ڈالر پر مبنی قرضوں کی لاگت میں اضافہ کرتی ہے۔

    کاروبار اور سرمایہ کار ان تبدیلیوں کو قریب سے دیکھتے ہیں کیونکہ یہ تجارتی توازن، سرمایہ کاری کے بہاؤ اور معاشی استحکام کو متاثر کرتے ہیں۔

  • پیسہ ڈبل کرنے کا ایک اور اسکینڈل سامنے آ گیا، مجرم کو سزا سنا دی گئی

    پیسہ ڈبل کرنے کا ایک اور اسکینڈل سامنے آ گیا، مجرم کو سزا سنا دی گئی

    (23 جولائی 2025): ڈبل پیسہ کرنے کا ایک اور اسکینڈل سامنے آ گیا ہے عدالت نے جرم ثابت ہونے پر سمیر بھٹو سزا سنا دی۔

    اے آر وائی نیوز کےمطابق سندھ کے شہر شکارپور میں پیسہ ڈبل کرنے کا اسکینڈل سامنے آیا ہے اور مقامی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر سمیر بھٹو کو تین سال قید کی سزا سنا دی ہے۔

    عدالت نے مرکزی ملزمان کی گرفتاریکا حکم دیتے ہوئے شعیب بھٹو اور دوسرے بھائی کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے اور پولیس ان کوان کی گرفتاری کے لیے فوری اقدامات کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

    عدالت نے ڈبل پیسہ کیس میں نومی بھٹو اور وہاب بھٹو کو بری کر دیا ہے جب کہ شعیب بھٹو عرف ڈان گولو اب بھی مفرور ہے۔

    مذکورہ ملزمان نے دو سال قبل شکارپور کے سادہ لوح شہریوں کو ڈبل منافع کا لالچ دے کر لاکھوں روپے لوٹے تھے۔

    واضح رہے کہ پیسہ ڈبل کرنے کا لالچ دےکر شہریوں سے کروڑوں روپے لوٹنے کا سب سے بڑا اسکینڈل وسطی پنجاب کے شہروں میں سامنے آیا تھا۔

    سید سبط الحسن نامی شخص جس نے بطور ٹیچر اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ دولت کی ہوس میں مبتلا ہو کر سادہ لوح لوگوں کو رقم ڈبل کا جھانسہ دےکر لوٹنے لگا اور کروڑوں روپے اینٹھ لیے اور ڈبل شاہ کے نام سے مشہور ہوا۔ تاہم اس کا انجام عبرت ناک ہوا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/double-shah-case-blog/

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی، 100 انڈیکس کتنے پوائنٹس پر بند ہوا؟

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی، 100 انڈیکس کتنے پوائنٹس پر بند ہوا؟

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی پر کاروبار کا اختتام ہوا ہے، 100 انڈیکس میں 165 پوائنٹس کی کمی ہوئی ہے۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز 100 انڈیکس ایک لاکھ 39 ہزار 254 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    ٹریڈنگ کے دوران مارکیٹ میں 1 لاکھ 40 ہزار کی نفسیاتی حد پر بحال بھی ہوئی، انڈیکس کی بلند سطح ایک لاکھ 40 ہزار 202 اور کم سطح ایک لاکھ 39 ہزار 105 پوائنٹس رہی۔

    مارکیٹ میں 32 ارب روپے مالیت کے 65 کروڑ حصص کے سودے ہوئے، مجموعی طور پر 482 کمپنیوں میں شیئرز کا کاروبار ہوا۔

    210 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ اور 243 میں کمی ہوئی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز انڈیکس ایک لاکھ 39 ہزار 419 پوائنٹس پر بند ہوا تھا، ماہرین کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں نے منافع کے لیے شیئرز فروخت کیے جس کی وجہ سے مارکیٹ مندی کا شکار ہوئی۔

  • گھی ملز مالکان کا حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم

    گھی ملز مالکان کا حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم

    کراچی : گھی ملز مالکان نے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا 48 گھنٹوں میں مطالبات نا مانے تو ملک بھر کی گھی ملیں غیر معینہ مدت کے لئیے بند کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے گھی ملز مالکان کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ حکومت کو ایف بی آر کو دئیے گئے اختیارات 48 گھنٹوں میں ٹھیک کرے ، 48 گھنٹوں میں مطالبات نا مانے تو ملک بھر کی گھی ملیں غیر معینہ مدت کے لئیے بند کردیں گے۔

    چیئرمین پاکستان وناسپتی مینو فیچرز ایسوسی ایشن شیخ عمر ریحان نے کہا کہ ایف بی آر کے اضافی اختیارات سے گھی ملوں میں تعینات ایف بی آر کے اہلکار گھی مل اور مل مالکان کو ہراساں کر رہے ہیں۔

    شیخ عمر ریحان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کا مینڈیٹ پیداوار اور خرید وفروخت دیکھنا ھے وہ پچھلے سالوں کو ریکارڈ مانگ کر ہراسگی کررہے ہیں۔

    چیئرمین پی وی ایم اے نے مطالبہ کیا کہ اگر چیئرمین ایف بی آر کے دفتر پر نیب کا نمائندہ بٹھا دیا جائے تو کیا وہ کام کرسکیں گے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں گھی اور کوکنگ آئل کی قیمت اضافے کا خدشہ

    انھوں نے کہا کہ گھی پر 35 فیصد امپورٹ ڈیوٹی جبکہ دس فیصد ایڈوانس ٹیکس لگنے پہلے 45 فیصد ٹیکس ادا کر رہے ہیں ، ہمارا خام مال امپورٹ ہوتا ہے تو ہم پر الگ سے ٹیکس نہیں بنتا، ہم نے حکومت سے اربوں روپے واپس لینے ہیں ، گھی ملوں کے ساڑھے 6 ارب روہے یوٹیلیٹی اسٹورز پر واجب الادا ہیں۔

    اسلام آباد میں ہونے والے ایس آئی ایف سی کے ساتھ اجلاس کے باعث آج کی ہڑتال کا اعلان 48 گھنٹوں کے لئیے موئخر کیا گیا ہے، جنرل باڈی اجلاس میں تمام ممبران نے فوری ہڑتال کا مینڈیٹ دیا تھا

    گھی مل کی صنعت ڈیجیٹل انوائسنگ کے لئیے تیار نہیں ہے ، ڈیجیٹل انوائسنگ کے لئیے پوری انڈسٹری کو ڈیجیٹلائزاد ہونا ہوگا۔