Category: کاروباری خبریں

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی کاروباری خبریں تجارت

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے اے آر وائی نیوز کے تجارت سیکشن پر آئیں

Business News in Urdu – Business News Pakistan

 

تجارت کی خبریں

  • ملک میں مہنگائی کا 14 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

    ملک میں مہنگائی کا 14 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

    اسلام آباد: ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی 2022 میں مہنگائی 24.9 فیصد سے بڑھی، گزشتہ برس جولائی 2021 میں مہنگائی صرف 8.4 فیصد تھی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے اپنی اتحادی پیپلز پارٹی کی حکومت کی مہنگائی کا سابقہ ریکارڈ بھی توڑ دیا، ملک میں مہنگائی کی شرح 14 سال کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی 2022 میں مہنگائی 24.9 فیصد سے بڑھی، جولائی 2008 میں ملک میں مہنگائی کی شرح 20.3 فیصد تھی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق جون 2022 میں مہنگائی 21.3 فیصد تھی گزشتہ برس جولائی 2021 میں مہنگائی 8.4 فیصد تھی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ادارہ شماریات نے بتایا تھا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ڈیزل 141.46 فیصد اور پیٹرول 119 فیصد مہنگا ہوا ہے۔

  • جولائی میں 10 فیصد زیادہ ٹیکس جمع

    جولائی میں 10 فیصد زیادہ ٹیکس جمع

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گزشتہ ماہ کے مقابلے میں جولائی 2022 میں 10 فیصد زیادہ ٹیکس جمع کرلیا، ٹیکس، ہدف سے 15 ارب روپے زائد جمع ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہے کہ جولائی کے مہینے میں ٹیکس وصولی میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے، جولائی میں 458 ارب روپے ٹیکس کی مد میں جمع ہوئے۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 443 ارب روپے تھا جبکہ 15 ارب اضافی وصول ہوئے۔ جولائی میں 28 ارب روپے کے ری فنڈز بھی کیے گئے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل مئی 2022 میں بھی ٹیکس وصولیوں کی تعداد ریکارڈ رہی تھی، مئی 2022 میں 490 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کی گئی۔

    یہ ٹیکس وصولی گزشتہ سال کے مقابلے میں 27 فیصد یا 103 ارب روپے زیادہ تھی۔

    رواں مالی سال ایف بی آر نے 11 ماہ کے دوران 5 کھرب 34 ارب 90 کروڑ روپے کے ٹیکس جمع کیے ہیں، یہ پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 28.4 فیصد زائد ہیں۔

  • جرمن کمپنی کا روس میں اپنا کاروبار جاری رکھنے کا اعلان

    جرمن کمپنی کا روس میں اپنا کاروبار جاری رکھنے کا اعلان

    برلن: جرمنی کی کنزیومر گڈز کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ روس میں اپنا کاروبار جاری رکھے گی، کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ہم تمام قابل اطلاق پابندیوں کو مکمل طور پر لاگو کر رہے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جرمن کمپنی کی چیئر پرسن سیمون ٹراہ کا کہنا ہے کہ جرمن کیمیائی اور اشیائے خور و نوش کی بڑی کمپنی ہینکل روس میں کاروبار جاری رکھے گی۔

    سیمون ٹراہ نے گروپ کی سالانہ جنرل میٹنگ کے دوران شیئر ہولڈرز کو بتایا کہ یہ کبھی کبھی عوام کی طرف سے بہت تنقیدی طور پر دیکھا جاتا ہے، لہٰذا ہمارے لیے اس بات پر زور دینا ضروری ہے کہ ہم تمام قابل اطلاق پابندیوں کو مکمل طور پر لاگو کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہینکل کی انتظامیہ موجودہ جغرافیائی سیاسی پیش رفت کی بہت قریب سے پیروی کرے گی اور اگر ضرورت پڑی تو مزید اقدامات کرے گی۔

    چیئر پرسن کا کہنا تھا کہ ملک میں کمپنی کی سرگرمیاں پابندیوں کے تابع ہیں، ہینکل کا فیصلہ یوکرین میں ماسکو کے فوجی آپریشن سے متعلق مغربی پابندیوں کے درمیان صنعتوں کی ایک وسیع صف سے بڑے بین الاقوامی برانڈز کے روس سے بڑے پیمانے پر اخراج کے درمیان آیا ہے۔

    خیال رہے کہ ڈسلڈورف میں قائم یہ کمپنی 3 دہائیوں سے روس میں کام کر رہی ہے، اس کے 12 دفاتر اور 11 فیکٹریاں ہیں جو کاسمیٹکس، گھریلو کیمیکلز اور مرمتی مصنوعات تیار کرتی ہیں۔

    اس کی مصنوعات کی روسی شہروں پرم، اینگلز کے ساتھ ساتھ لینن گراڈ، ماسکو، اسٹاورو پول اور اولیانوسک کے علاقوں میں ترسیل جاری ہیں، پورے روس میں ڈھائی ہزار افراد کمپنی کے ملازم ہیں۔

  • سعودی عرب : غیرملکی شہری کاروبار میں حصہ دار کیسے بنا ؟

    سعودی عرب : غیرملکی شہری کاروبار میں حصہ دار کیسے بنا ؟

    سعودی وزارت تجارت نے "تستر تجاری” (تجارتی پردہ پوشی) مہم کے تحت دی گئی مہلت کے دوران سعودی شہری اور مقیم غیرملکی کو کمپنی کا مشترکہ مالک بنادیا ہے۔

    الاحسا میں قائم فوڈ کمپنی کی سالانہ آمدنی 30 ملین ریال سے زیادہ ہے۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت تجارت نے اتوار کو بیان میں کہا کہ فوڈ کمپنی پندرہ برس سے غیر قانونی طریقے سے کاروبار کررہی تھی، اس کا اصل مالک غیرملکی تھا اور سعودی اسے اپنے نام سے کاروبار کرا رہا تھا۔

    بیان میں کہا گیا کہ اصلاح حال کے بعد کمپنی قانون کے دائرے میں آگئی ہے، اب اس کے خلاف انسداد تجارتی پردہ پوشی قانون کے تحت کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔

    وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ اس طرح کی تمام کمپنیوں کو مہلت ختم ہونے سے قبل قانون کے دائرے میں لانے کے لیےآگاہی مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں تجارتی پردہ پوشی ( سعودی شہریوں کے نام پر غیرملکیوں کا کاروبار) کے لیے دی گئی مہلت 16 فروری کو ختم ہو رہی ہے جس کے بعد بڑے پیمانے پر تفتیشی کارروائیواں کا آغاز کیا جائے گا۔

    مملکت میں موجود ایسے غیر ملکی جو تجارتی پردہ پوشی میں ملوث ہیں وہ مہلت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے معاملات کو قانونی دائرے میں لے آئیں۔

  • سعودی عرب میں کاروبار اور سرمایہ کاری کیسے کی جائے؟

    سعودی عرب میں کاروبار اور سرمایہ کاری کیسے کی جائے؟

    ریاض : سعودی عرب میں محمد بن سلمان مسک فاؤنڈیشن نے اپنے پروگرام مسک اسکول برائے منفرد سرمایہ کار کا پہلا مرحلہ متعارف کرایا ہے۔

    پروگرام کے تحت سعودی لیبر مارکیٹ میں نئے منصوبے شروع کرنے اور رہنما کاروبار کرنے کے لیے بنیادی مہارتیں سکھائی جائیں گی۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق پروگرام کے تحت نئے سرمایہ کاروں کو مختلف ہنر سکھائے جائیں گے۔

    ابتداء میں انہیں مارکیٹ کے حوالے سے آگاہ کیا جائے گا تاکہ نئے سرمایہ کار اپنے کاروبار کا پروگرام تیار کرسکیں اور تجارتی منصوبہ مارکیٹ کی ضروریات کے عین مطابق ہو۔

    نئے سرمایہ کاروں کو کاروبار چلانے میں معاون ٹیم تشکیل دینے کا ہنر بھی سکھایا جائے گا، علاوہ ازیں فنڈنگ کے حوالے سے بھی بتایا جائے گا تاکہ وہ اپنے پروجیکٹ کے لیے مناسب فنڈنگ حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکیں۔

    پروگرام کے تحت مختلف ورکشاپس اور تربیتی پروگرام ہوں گے، مرسول کمپنی کے ایگزیٹیو چیئرمین ایمن السند، صبار کمپنی اور تمارا کمپنی کے بانی ایگزیکٹیو چیئرمین عبدالمجید الصیخان کورس کرائیں گے۔

    کورس مکمل کرنے والوں کی ایک تنظیم بنائی جائے گی، اس کے تحت نوجوان سرمایہ کاروں کو معاشرے سے مختلف حوالوں سے جوڑا جائے گا۔

  • ترسیلات زر، نان ٹیکس آمدنی اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی

    ترسیلات زر، نان ٹیکس آمدنی اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی، ترسیلات زر، نان ٹیکس آمدنی اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق برآمدات، درآمدات، ایف بی آر محصولات اور بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، ملکی برآمدات 28.9 فیصد اضافے سے 12.3 ارب ڈالر کی سطح تک، اور درآمدات 64.4 فیصد اضافے سے 29.9 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں۔

    کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 7.1 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5.3 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

    براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 12.3 فیصد کمی سے797.7 ملین ڈالر رہی، پورٹ فولیو سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 79 ملین ڈالر منفی ہو گئی، مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 455.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

    رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ ذخائر دسمبر کے تیسرے ہفتے تک 23.868 ارب ڈالر ہوگئے، اسٹیٹ بینک 17 ارب 51 کروڑ ڈالر، کمرشل بینکوں کے ذخائر 6.45 ارب ڈالر رہے، ڈالر کی شرح تبادلہ 178.12 روپے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی۔

    4 ماہ میں ٹیکس ریونیو 36.8 فیصد اضافے سے 2319.1 ارب روپے رہا، جولائی سے اکتوبر نان ٹیکس آمدنی 5.4 فیصد اضافے سے 452 ارب رہی، ستمبر کے اوائل تک پی ایس ڈی پی میں 392.7 ارب منظور کیےگئے، جولائی سے اکتوبر مالیاتی خسارہ بڑھ کر 587 ارب کی سطح تک پہنچ گیا۔

    4 ماہ میں زرعی قرضے 3.9 فیصد اضافے سے 488.5 ارب کی سطح پر رہے، نومبر میں مہنگائی کی ماہانہ شرح 11.5 فیصد ریکارڈ کی گئی، 5 ماہ میں مہنگائی کی سالانہ شرح 9.3 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    بڑی صنعتوں کی شرح نمو اکتوبر میں منفی 1.2 فیصد تک رہی، بڑی صنعتوں کی شرح نمو جولائی سے اکتوبر میں 3.6 فیصد تک رہی، اسٹاک ایکسچینج انڈیکس 44 ہزار 267 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔

  • بڑے ریٹیلرز کے خلاف کارروائی کی جائے گی، لیکن کیوں؟

    بڑے ریٹیلرز کے خلاف کارروائی کی جائے گی، لیکن کیوں؟

    کراچی: ایف بی آر نے پوائنٹ آف سیلز سے رجسٹرڈ نہ ہونے والے بڑے ریٹیلرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ملک بھر میں بڑے ریٹیلرز کی فہرست تیار کر لی، ان ریٹیلرز کو سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت ایف بی آر کے سسٹم کے ساتھ منسلک ہونا ضروری ہے، ایف بی آر نے ریٹیلرز کو 15 اگست تک کا وقت دے دیا۔

    ایف بی آر سسٹم میں منسلک نہ ہونے کی صورت میں ان کا ان پٹ کلیم رجیکٹ کر دیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف بی آر نے خودکار رسید تصدیقی نظام سے منسلک نہ ہونے والے ریٹیلرز کے ان پٹ ٹیکس کا 60 فی صد مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بڑے ریٹیلرز کو خودکار رسید تصدیقی نظام سے منسلک کرنے کے لیے ایف بی آر نے جنرل سیلز ٹیکس آرڈر نمبر 1 جاری کر دیا ہے۔

    خودکار نظام کے تحت بڑے ریٹیلرز کو یکم اگست 2021 سے اس نظام کے ساتھ منسلک کرنے کا سلسلہ جاری ہے، نشان دہی کے بعد اس نظام سے منسلک نہ ہونے والے ریٹیلرز کی فہرست ایف بی آر کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دی گئی ہے۔

    15 اگست تک خود کار نظام کے ساتھ منسلک نہ ہونے والے ریٹیلرز کے جولائی کے سیلز ٹیکس گوشواروں میں دائر کرنے والے ان پٹ ٹیکس کا 60 فی صد ادا نہیں کیا جائے گا۔

    اگر کوئی ریٹیلر یہ سمجھتا ہے کہ وہ بڑے ریٹیلر کی فہرست میں نہیں آتا، تو وہ 10 اگست تک کمشنر کو درخواست دے کر فہرست سے خارج ہو سکتا ہے۔

    یہ فہرست ہر ماہ اپڈیٹ کی جائے گی اور جو ریٹیلرز اس فہرست میں موجود رہیں گے، ان کے ان پٹ ٹیکس کا 60 فی صد سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی شق 3 ذیلی شق 9 اے کے تحت مسترد کر دیا جائے گا۔

    دریں اثنا، ایف بی آر کی جانب سے سرکاری کام میں مداخلت پر ڈولمین مال انتظامیہ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے، ڈولمین مال کو 54 لاکھ روپے کا شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    ایف بی آر ٹیم شاپنگ مال میں قائم ہیلتھ مارٹ دکان کو ٹیکس عدم ادائگی پر سیل کرنے گئی تھی، لیکن ڈولمین مال انتظامیہ نے ایف بی آر کی ٹیم کے کام میں مداخلت کی اور مارٹ کو سیل کرنے سے زبر دستی روکا گیا۔

  • سعودی عرب کا بڑا اعزاز :  دو اعلیٰ ایوارڈز جیت لیے

    سعودی عرب کا بڑا اعزاز : دو اعلیٰ ایوارڈز جیت لیے

    ریاض : سعودی انڈسٹریل ڈویلپمنٹ فنڈ (ایس آئی ڈی ایف) نے کاروباری شعبے کو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنے پر دو اعلیٰ طلائی ایوارڈ جیت لیے ہیں۔

    مشرق وسطیٰ اور شمالی افریفہ کے سٹیو ایوارڈ خطے میں کاروباری شعبے میں جدت لانے کے اعتراف میں دیے جاتے ہیں۔

    عرب نیوز کے مطابق سعودی فنڈ نے ایک انعام کاروباری معلومات میں بہتری لانے، ویب سائٹس اور تمکین ایپ بنانے پر حاصل کیا ہے جس کے ذریعے قرضوں کے لیے درخواست دی جاتی ہے جبکہ دوسرا طلائی انعام سعودی انڈسٹریل ڈویلپمنٹ فنڈ کی جانب سے اس کے کلائنٹس کے لیے موبائل ایپ بنانے پر دیا گیا۔

    ڈیجیٹل تبدیلی کی طرف جانے سے تسلیم شدہ قرضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ، اس کی استعداد کو بڑھانے اور قرضوں کے عمل کی جانچ پڑتال میں بھی آسانی ہوئی ہے اور قرضوں کی وصولی کے دورانیے کو 11 سے کم کر کے پانچ ماہ پر لایا گیا ہے جو بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے۔

    سونے، چاند اور کانسی کے انعامات جیتنے والوں کا تعین اوسط نمبرز پر ہوتا ہے جو عالمی سطح پر 60 ماہرین چھ جیوریز کے ذریعے جاری کرتے ہیں۔

  • اپنا گھر: عام آدمی کے لیے اچھی خبر

    اپنا گھر: عام آدمی کے لیے اچھی خبر

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ عام آدمی کو اپنا گھر اور ریلیف کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے تازہ بیان میں چوہدری محمد سرور نے کہا کہ اپوزیشن کو ایک دوسرے پر اور عوام کو اپوزیشن پر اعتبار نہیں، وفاقی اور صوبائی بجٹ بھی حکومت آسانی سے منظور کرالے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین کا کوئی ایک مؤقف نہیں سب کا اپنا اپنا بیانیہ ہے، وزیر اعظم عمران خان کا کوئی ذاتی اور سیاسی ایجنڈا نہیں، ملکی ترقی کو دنیا تسلیم کررہی ہے اپوزیشن میں نہ مانوں کی سیاست کررہی ہے، سفارتی محاذ پر پاکستان نے فلسطینیوں کا بھر پور مقدمہ لڑا ہے۔

    گورنر نے بتایا کہ ریکوڈک عمل درآمد کیس میں پاکستان کو بڑی کامیابی ملی ہے، انتخابی اصلاحات کے لیے حکومتی اقدامات عوامی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہیں، دنیا میں امن کی کنجی مسئلہ فلسطین اور کشمیر کےحل میں ہے۔

    اپنے بیان میں چوہدری محمد سرور نے مزید کہا کہ عام آدمی کو چھت اور ریلیف کی فراہمی حکومتی اولین ترجیح ہے، پہلی بار قومی اداروں میں اصلاحات کیلئےعملی کام ہو رہا ہے، احساس پروگرام میں شفافیت اور میرٹ 100فیصد یقینی بنایا جارہا ہے۔

  • امارات میں کاروبار کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے خوشخبری

    امارات میں کاروبار کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے خوشخبری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں کاروبار کرنے والے غیر ملکیوں کو بڑی سہولت دے دی گئی، نئے قانون کا اطلاق یکم جون سے ہوگا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارت اقتصادیات نے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کو اپنے نام سے مکمل کمپنی قائم کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    وزارت کی جانب سے کہا گیا کہ یکم جون سے اس پر عمل درآمد شروع ہوجائے گا، یہ اقدام امارات میں تجارتی سرگرمیوں میں آسانی پیدا کرنے کی ایک نئی اصلاحی کوشش ہے۔

    وزارت اقتصادیات کا کہنا تھا کہ تجارتی کمپنیوں کا نیا اماراتی قانون یکم جون سے نافذ ہوگا، اس کی بدولت سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کو اپنی مکمل کمپنیاں قائم کرنے کی اجازت حاصل ہو جائے گی۔

    اماراتی وزیر نے کہا کہ غیر ملکیوں کو یہ سہولت فراہم کرنے کا مقصد قومی معیشت کو مضبوط کرنا، لچکدار پالیسی کے نظام کو فروغ دینا اور سرمایہ کاری کے ماحول کو عالمی سطح تک لے جانا ہے۔

    اس سے قبل متحدہ عرب امارات میں غیر ملکی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں پر پابندی تھی کہ وہ امارات میں اپنی کمپنی کی برانچ کھولتے وقت کسی مقامی شہری کو ڈیلر کی حیثیت سے شریک کریں تاہم تجارتی کمپنیوں کے قانون میں ترمیم کر کے یہ پابندی اٹھالی گئی ہے۔

    اماراتی وزیر عبداللہ المری نے کہا کہ نیا قانون امارات کو سرمایہ کاری کے انٹرنیشنل فرنٹ کی حیثیت دلانے کے لیے بنایا گیا ہے۔