Category: کاروباری خبریں

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی کاروباری خبریں تجارت

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے اے آر وائی نیوز کے تجارت سیکشن پر آئیں

Business News in Urdu – Business News Pakistan

 

تجارت کی خبریں

  • سعودی عرب: بیمار بیٹے کی وجہ سے ماں کامیاب کاروباری خاتون بن گئی

    سعودی عرب: بیمار بیٹے کی وجہ سے ماں کامیاب کاروباری خاتون بن گئی

    ریاض: سعودی خاتون کو بیمار بیٹے کی تیمار داری نے کامیاب کاروباری خاتون بنا دیا، بیٹے کے لیے بنائے جانے والے آرگینک صابن نے انہیں فیکٹری کی مالک بنا دیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی خاتون صیبحہ السویج بیمار بیٹے کی تیمار داری کرتے کرتے کامیاب تاجر بن گئیں۔

    ایک ٹی وی انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے صبیحہ کا کہنا تھا کہ بیٹا بیمار اور جلد کی بیماری میں مبتلا تھا۔ اسے عام صابن اور مختلف قسم کی کریمز سے الرجی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ امریکا میں قیام کے دوران میرے علم میں ایک آرگینک صابن سامنے آیا، یہ خیال آتے ہی سوچا کہ کیوں نہ اس قسم کا صابن مملکت میں متعارف کروایا جائے۔ اس کے بعد انہوں نے صابن کی تیاری کے لیے کورس کیا اور مملکت واپسی کے وقت سامان خریدا اور اس کے ذریعے آرگینک صابن تیار کیا۔

    صبیحہ کا کہنا ہے کہ یہ صابن کیمیکل اور فلیور سے مکمل طور پر صاف ہے، اس کے استعمال سے میرے بیٹے کو کسی قسم کی کوئی الرجی نہیں ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ بعد ازاں انہوں نے یہ صابن بڑے پیمانے پر تیار کرنا شروع کردیا، جو بھی اسے استعمال کرتا ہے اسے یہ صابن بہت پسند آتا اس طرح یہ یہ مقبول ہوتا چلا گیا۔

    سعودی خاتون کا کہنا تھا کہ انہوں نے کئی نمائشوں میں حصہ لیا ہے، سعودی عرب کی قومی کمپنیوں، سیاحتی اداروں اور دستکاری والے اداروں کو صابن کا آئیڈیا اچھا لگا، سب نے اس کی حوصلہ افزائی کی۔ اب انہوں نے آرگینک صابن کی فیکٹری بنا لی ہے اور بڑے پیمانے پر یہ کاروبار کر رہی ہیں۔

  • دنیا کا سب سے خطرناک اور انتہائی منافع بخش کاروبار

    دنیا کا سب سے خطرناک اور انتہائی منافع بخش کاروبار

    قاہرہ : مصری انجینیئر اور فارماسسٹ صحرا میں بچھوؤں کے زہر کی تلاش کا کام کر رہے ہیں جس سے انہیں خاطر خواہ آمدنی بھی ہورہی ہے، بچھو کا ایک گرام زہر سات ہزار ڈالر سے زائد میں فروخت ہوتا ہے۔

    مصری ذرائع ابلاغ نے مصر میں بچھوؤں کے حوالے سے انجینئر ابو سعود اور فارماسسٹ نھلۃ عبدالحمید سے گفتگو کی جس میں انہوں نے عجیب و غریب حقائق کا انکشاف کیا۔

    ابو سعود نامی انجینیئر کا کہنا تھا کہ وہ بچھو کو کلپ سے پکڑکر اس کو بجلی کا کرنٹ لگاتے ہیں تو یہی وہ لمحہ ہوتا ہے جب بچھو کا زہر قطرے کی شکل میں ٹپکتا ہے پھر اسے ایک چھوٹی سی بوتل میں محفوظ کر لیا جاتا ہے۔

    مصر کے الوادی مقام کے باشندے ابو السعود نے بتایا کہ یہاں کوئی گھر ایسا نہیں جس کا کوئی مکین بچھوؤں کے ڈنک سے محفوظ رہا ہو، گھروں اور کھیتوں میں کام کرنے والے بڑے چھوٹے سب بچھو زدہ افراد ہیں۔

    ابو السعود نے کہا کہ جب میرے علم میں یہ بات آئی کہ بچھو کا زہر دنیا کا مہنگا ترین زہر ہے فوری طور پر میرے ذہن میں یہ خیال آیا کہ کیوں نہ ہم اپنے اس ریگستان سے فائدہ اٹھائیں اور بچھو جو ہمارے لیے آفت بنے ہوئے ہیں انہیں اپنی کمائی کا ذریعہ بنائیں۔

    فارماسسٹ نھلۃ عبدالحمید کا کہنا تھا کہ الوادی الجدید کا علاقہ مصر کے کل رقبے کا 44 فیصد ہے، ایک بچھو سے نصف ملی گرام زہر حاصل ہوتا ہے، مکمل ایک گرام زہر حاصل کرنے کے لیے تین ہزار سے ساڑھے تین ہزار بچھو جمع کرنا پڑتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ وادی الجدید میں چار سے پانچ قسم کے بچھو پائے جاتے ہیں اور ایک گرام بچھو کا زہر ساڑھے چھ سے سات ہزار ڈالر میں ملتا ہے۔

    نھلۃ عبدالحمید نے بتایا کہ بچھو سے نکالا جانے والا سیال زہر تھرماس میں منتقل کرکے قاہرہ بھیج دیا جاتا ہے۔ ابو السعود نے بچھو کا زہر نکانے کے لیے ایک لیباریٹری بھی قائم کی ہے۔

  • سعودی عرب: کاروباری اداروں کے لیے آن لائن سروس کا آغاز

    سعودی عرب: کاروباری اداروں کے لیے آن لائن سروس کا آغاز

    ریاض: سعودی وزارت انصاف نے تجارتی اداروں کے لیے آن لائن سروس شروع کردی، یہ پورٹل ڈیجیٹل تبدیلی کے حصول کے لیے مملکت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت انصاف نے تجارتی اداروں کے لیے اپنے ناجز پورٹل کے ذریعے آن لائن سروس شروع کر دی ہے۔

    اس خدمت سے اداروں اور کمپنیوں کو کسی پریشانی کے بغیر اپنی قانونی ضروریات اور دستاویزات آن لائن مکمل کرنے میں مدد ملے گی۔

    کسی بھی قسم کے کاروبار کے لیے وزارت انصاف کے ناجز پورٹل پر ایک اکاؤنٹ بنانا ضروری ہوگا تاکہ تمام قسم کی عدالتی خدمات حاصل کی جا سکیں۔

    بزنس انٹر پرائزز اکاؤنٹس ای سروس متعدد نوعیت کی خدمات پیش کرتی ہے جن میں کسی بھی زیر التوا درخواستوں کی حیثیت کے بارے میں استفسار کی سہولت شامل ہے، ان ای سروس اکاؤنٹس کو قانونی طور پر مقرر کیے جانے والے نمائندوں کے ذریعے سنبھالا جاسکتا ہے۔

    یہ پورٹل عدالتی کارروائی کو یکجا کرنے اور ڈیجیٹل تبدیلی کے حصول کے لیے مملکت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کا ایک حصہ ہے، نیا پورٹل مملکت کی تمام عدالتوں میں اختیار کردہ طریقہ کار کی تنظیم نو کے بعد ترتیب دیا گیا ہے۔

  • حکومتی پالیسیوں کا ثمر، بڑی صنعتوں کی گروتھ میں اضافہ

    حکومتی پالیسیوں کا ثمر، بڑی صنعتوں کی گروتھ میں اضافہ

    کراچی: حکومتی پالیسیوں کا ثمر سامنے آنے لگا ہے، بڑی صنعتوں کی نمو میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی ہے کہ دسمبر 2020 میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ صنعت کی گروتھ میں 11.4 فی صد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ صنعتی پیداوار میں 8.16 فی صد کا اضافہ ہوا، 10 بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا، جب کہ 5 صنعتوں کی پیداوار میں کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے ٹیکسٹائل صنعت کی پیداوار میں دسمبر 2020 میں 3.54 فی صد اضافہ ہوا، فوڈ بیوریجز، اور تمباکو کی صنعت کی پیداوار میں 17.72 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ادویات کی مینوفیکچرنگ میں دسمبر میں 13.82 فی صد اضافہ ہوا، آٹوموبیل صنعت کی پیداوار میں دسمبر میں 43.91 فی صد اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق الیکٹرانکس کی صنعتی پیداوار میں دسمبر میں 35.59 فی صد کمی ہوئی، چمڑے کی مصنوعات کی پیداوار میں 3.25 فی صد کمی آئی، اور لکڑی سے بننے والی مصنوعات کی پیداوار میں 30.20 فی صد کمی ہوئی۔

  • گزشتہ ہفتہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے لیے کیسا رہا؟

    گزشتہ ہفتہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے لیے کیسا رہا؟

    کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس میں اضافہ ہوا جبکہ مارکیٹ کپیٹلائزیشن میں بھی 83 ارب روپے اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس میں 517 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد 100 انڈیکس 46 ہزار 385 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں 100 انڈیکس کی کم ترین سطح 45 ہزار 686 اور بلند ترین سطح 46 ہزار 698 رہی جبکہ ایک ہفتے میں 135 ارب کے 3 ارب 36 کروڑ شیئرز کا کاروبار کیا گیا۔

    شیئرز کی قیمت بڑھنے پر ایک ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن میں 83 ارب روپے اضافہ ہوا جس کے بعد مارکیٹ کیپٹلائزیشن بڑھ کر 8 ہزار 398 ارب پر پہنچ گئی۔

    ڈالر کی قیمت میں کمی

    گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں بھی کمی دیکھی گئی، ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر 65 پیسے سستا ہوا۔

    65 پیسے کمی کے بعد انٹر بینک میں ڈالر 160 روپے 10 پیسے پر بند ہوا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 45 پیسے سستا ہوا جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 160 روپے 30 پیسے ہوگئی۔

  • مقامی الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح کتنی ہوگی؟

    مقامی الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح کتنی ہوگی؟

    اسلام آباد: وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا ہے کہ مقامی طور پر تیار الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 1 فی صد ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک تازہ ٹویٹ میں وفاقی وزیر حماد اظہر نے مقامی طور پر تیار شدہ الیکٹرک گاڑیوں کے سلسلے میں ٹیکس معاملات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ EVs پر ایک فی صد سیلز ٹیکس کی شرح 50 کلو واٹ تک ہوگی جب کہ لائٹ کمرشل گاڑیوں پر یہ شرح 150 کلو واٹ تک کی گاڑیوں پر ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ چارجنگ کے آلات پر ڈیوٹی ایک فی صد تک ہوگی، جب کہ الیکٹرک گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی پہلے ہی لاگو نہیں ہوتی، نیز الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے لیے پلانٹس اور مشینری کی درآمد ڈیوٹی فری ہوگی۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ آج کابینہ نے 4 وھیلرز کے لیے الیکٹرک وھیکل پالیسی منظور کر لی ہے، پالیسی کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر اے ایس ٹی (ایکسلریٹڈ سیلز ٹیکس) اور اضافی کسٹم ڈیوٹی ہٹائی جائے گی۔

    مینوفیکچررز کے لیے پالیسی کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کے پارٹس کی درآمد پر صرف ایک فی صد ٹیکس رکھا گیا ہے، جب کہ انفارمیشن کمیونی کیشن ٹیکنالوجی میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے رجسٹریشن اور سالانہ رینیول فیس بھی ختم کر دیا گیا ہے۔

  • واٹس ایپ نے کاروباری افراد کو خوشخبری سنادی

    واٹس ایپ نے کاروباری افراد کو خوشخبری سنادی

    فیس بک نے اپنی زیر ملکیت میسجنگ اپلیکششن واٹس ایپ کے اندر خریداری اور ہوسٹنگ سروسز شروع کرنے کا اعلان کیا ہے

    تفصیلات کے مطابق فیس بک کی جانب سے اب کلاؤڈ کمپیوٹنگ سیکٹر میں بھی قدم رکھا جارہا ہے اور اس کے میسجنگ ٹولز استعمال کرنے والے کمپنیوں کو اپنے پیغامات فیس بک سرورز میں محفوظ کرنے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔

    اسی تناظر میں فیس بک نے اپنے زیر ملکیت دنیا کی مقبول ترین میسجنگ اپلیکششن کے لیے ایپ کے اندر خریداری اور ہوسٹنگ سروسز شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، تاکہ اس کے ذریعے اپنی آمدنی کو بڑھا سکے جبکہ کمپنی کے ای کامرس انفراسٹرکچر کو اکٹھا کرسکے۔

    یہ بھی پڑھیں:  واٹس ایپ نے صارفین کی دیرینہ خواہش پوری کردی

    اس نئی سروسز کی فراہمی سے کاروباری ادارے واٹس ایپ کے اندر فیس بک شاپس کے ذریعے اپنی اشیا فروخت کرسکیں گے۔

    واضح رہے کہ واٹس ایپ میں پہلے ہی لاکھوں چھوٹے کاروباری ادارے اپنے صارفین سے رابطہ رکھے ہوئے ہیں، میٹ ایڈیما کے مطابق اس وقت روزانہ واٹس ایپ پر 17 کروڑ 50 لاکھ افراد کسی کاروباری ادارے سے رابطہ کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ فیس بک نے 2014 میں واٹس ایپ کو 19 ارب ڈالرز میں خریدا تھا مگر اب تک اسے اپنی کمائی کا ذریعہ بنا نہیں سکی ہے۔

  • غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر 19 ارب 53 کروڑ ڈالر ہو گئے

    غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر 19 ارب 53 کروڑ ڈالر ہو گئے

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر 19 ارب 53 کروڑ ڈالر  ہو  گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے غیر ملکی زر مبادلہ سے متعلق تازہ رپورٹ جاری کر دی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زر مبادلہ کے ذخائر آؤٹ فلو کے بعد 19 ارب 53 کروڑ ڈالر ہو گئے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اس وقت مرکزی بینک کے پاس 12 ارب 35 کروڑ ڈالر ہیں، جب کہ دیگر بینکوں کے پاس 7 ارب 17 کروڑ ڈالر زر مبادلہ کے ذخائر موجود ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ستمبر میں ساکرا اکاؤنٹس سے 2 کروڑ 83 لاکھ ڈالر آؤٹ فلو ہوا، جب کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ساکرا سے آؤٹ فلو کاحجم 16 کروڑ 12 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

    اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    یاد رہے کہ 17 ستمبر کی اسٹیٹ بینک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مرکزی بینک کے ذخائر میں ایک ہفتے میں ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا، جس کے بعد اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 12 ارب 82 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئے تھے۔ جب کہ کمرشل بینکوں کے پاس 7 ارب 13 کروڑ ڈالر موجود تھے، جس سے ملکی مجموعی ذخائر 19 ارب 95 کروڑ ڈالر پر پہنچ گئے۔

    دو ماہ قبل اسٹیٹ بینک نے معیشت پر مالی سال 2020 کی تیسری سہ ماہی رپورٹ جاری کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ ملکی اور عالمی سطح پر کرونا کے باعث مہنگائی کی صورت حال میں بہتری آئی۔

  • شوگر ملز ایسوسی ایشن نے انکوائری افسران کی اہلیت پر سوال اٹھا دیا

    شوگر ملز ایسوسی ایشن نے انکوائری افسران کی اہلیت پر سوال اٹھا دیا

    اسلام آباد: شوگر ملز کی نمائندہ تنظیم نے ایف آئی اے کو ایک خط میں انکوائری افسران کو انڈسٹری معاملات سے نابلد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چینی بحران پر وزیر اعظم کی انکوائری کمیٹی کی تحقیقات کے مندرجات سے سخت دھچکا لگا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے ایف آئی اے کو تفصیلی جواب جمع کرا دیا، تنظیم نے ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا کو خط میں 3 اپریل کو جاری کی گئی تحقیقاتی رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی معاملے کے بنیادی پہلوؤں کا جائزہ لے کر درست حقائق سامنے لانے میں ناکام ہو گئی۔

    اس خط کی کاپی وزیر اعظم عمران خان اور وزیر داخلہ کو بھی بھجوائی گئی ہے، پنجاب، سندھ، پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کو بھی رد عمل سے آگاہ کیا گیا، خط میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ میں تضادات موجود ہیں، یہ قیاس آرائیوں اور گمراہ کن معلومات پر مبنی ہے، جن 3 افسران کو تحقیقات کی ذمہ داری دی گئی وہ کرمنل تحقیقات کا تجربہ رکھتے ہیں، تاہم ان کے پاس کمرشل یا بزنس سے متعلق معاملات کا تجربہ نہیں تھا۔

    آٹا چینی بحران : وزیراعظم عمران خان نے ایک اور وعدہ پورا کردیا

    ملز ایسوسی ایشن نے خط میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ مذکورہ افسران کے پاس چینی سبسڈی، ایکسپورٹ سمیت قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کا زیادہ علم نہ تھا، اس لیے تحقیقاتی کمیٹی ایکس مل پرائس اور سپلائی اینڈ ڈیمانڈ کا طریقہ کار سمجھنے میں ناکام رہی، رپورٹ میں ملز مالکان پر خود ساختہ، گمراہ کن اور غلط الزامات لگائے گئے، انکوائری کمیٹی نے چینی کی قیمتوں، طلب اور رسد کے غلط تخمینے لگائے۔

    آٹا، چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ، وفاقی کابینہ میں رد و بدل

    خط میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے شوگر ملز کے فرانزک آڈٹ پر بھی اعتراض اٹھا دیا، کہا گیا کہ ملوں کے آڈٹ کا فیصلہ بظاہر امتیازی سلوک کے طور پر کیا گیا ہے، کمیٹی شوگر ایڈوائزری بورڈ کے فیصلوں کا جائزہ لینے میں بھی ناکام رہی، اقتصادی رابطہ کمیٹی اور وفاقی کابینہ کے فیصلوں کو بھی نظر انداز کیا گیا۔

    خط میں کہا گیا کہ چینی بحران کی انکوائری رپورٹ میں تضادات کی نشان دہی کی جا رہی ہے، انکوائری رپورٹ کے میزانیے نمبر 5 اور میزانیے نمبر 8 میں واضح تضادات ہیں، چینی پیداواری نرخ کا تعین وفاقی حکومت کرتی ہے، انکوائری کمیٹی اس حقیقت سے ناواقف نکلی، وفاقی حکومت گنے کی سپورٹ پرائس سے پیداواری قیمت کنٹرول کرتی ہے۔

  • دبئی: روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت

    دبئی: روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت

    دبئی: دبئی کے حکام نے تجارتی اداروں کو روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت دی ہے، تاہم اس کے لیے سخت حفاظتی اصول اپنانے کی ہدایت کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق دبئی حکام نے تجارتی اداروں کو روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت دی ہے، روزانہ صبح 8 سے رات 8 بجے تک کاروبار کر سکیں گے۔

    متعلقہ حکام نے تجارتی اداروں کو کاروبار کی اجازت دیتے ہوئے یہ پابندی لگائی ہے کہ وہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مقررہ حفاظتی اقدامات کی مکمل پابندی کریں۔

    حکام نے ہدایت کی ہے کہ کھانے پینے کا سامان فروخت کرنے والے تجارتی ادارے روزانہ صبح 8 سے رات 8 بجے تک سماجی دوری اور سینی ٹائزنگ جیسے حفاظتی اقدامات کی پابندی کریں اور کرفیو پاس بھی جاری کروائیں۔

    دبئی کے اقتصادی حکام نے واضح کیا ہے کہ دبئی میں گوشت، سبزی، پھل، میوہ جات، آٹا، پسی ہوئی اشیا، مٹھائیوں، چاکلیٹ، مچھلیوں، قہوے، کافی اور چائے کے کاروبار کی اجازت دی گئی ہے۔

    ان تمام سرگرمیوں سے متعلق تاجر اپنا کاروبار معمول کے مطابق کر سکیں گے تاہم حفاظتی تدابیر کی پابندی کا اطمینان حاصل کرنے کے لیے بازاروں اور تجارتی ادارو ں میں وقتاً فوقتاً چھاپے مارے جائیں گے۔