Category: کاروباری خبریں

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی کاروباری خبریں تجارت

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے اے آر وائی نیوز کے تجارت سیکشن پر آئیں

Business News in Urdu – Business News Pakistan

 

تجارت کی خبریں

  • کرونا وائرس کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی

    کرونا وائرس کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی

    کراچی: ملک میں کرونا وائرس کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی واقع ہو گئی ہے، گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 55 فی صد کمی آئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈیزل کی فروخت میں گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں 31 فی صد کمی ہوئی، فرنس آئل کی فروخت میں گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں 62 فی صد کمی ہوئی۔

    مارچ کے آخری 15 روز میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 40 فی صد کمی ہوئی، مارچ کے آخری 15 روز میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت 26 ہزار ٹن یومیہ رہی، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 13 فی صد کی کمی آئی۔

    ادھر عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 18 سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے، ایشیائی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت 21 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔ ایشیائی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت 20 ڈالر فی بیرل تک ٹریڈ ہوتے دیکھا گیا، تاہم آج خام تیل کی قیمت میں معمولی اضافہ دیکھا گیا، امریکی خام تیل کی قیمت میں 4.7 فی صد اضافے کے ساتھ 21 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔

    برینٹ خام تیل کی قیمت ڈیڑھ فی صد اضافے کے ساتھ 26 ڈالر 83 سینٹ فی بیرل ہوگئی ہے۔ آئل انڈسٹری ماہرین کےمطابق کرونا وائرس کے باعث عالمی سطح پر خام تیل کی عالمی طلب میں نمایاں کمی آئی ہے۔ سعودی عرب اور روس کے درمیان جاری قیمتوں کی جنگ بھی قیمت میں کمی کا باعث بن رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث آئل امپورٹنگ ممالک کے لیے کافی آسانی ہو جائےگی۔

  • برآمدات کو پرکشش بنانے کے لیے درآمدی ڈیوٹی میں مزید کمی کریں گے: مشیر تجارت

    برآمدات کو پرکشش بنانے کے لیے درآمدی ڈیوٹی میں مزید کمی کریں گے: مشیر تجارت

    کراچی: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ پاکستان برآمدات کو پرکشش بنانے کے لیے درآمدی ڈیوٹی میں مزید کمی کرے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد غیر ملکی جریدے کو انٹرویو دے رہے تھے، انھوں نے کہا کہ آیندہ سال برآمدات کا حجم 26 ارب ڈالر تک لے جایا جائے گا، گزشتہ سال 1600 سے زائد درآمدی خام مال پر ڈیوٹیز میں کمی کی گئی، اس سال بجٹ میں درآمدی ڈیوٹیز میں بھی کمی متوقع ہے۔

    عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ چین سے آزاد تجارتی معاہدے سے برآمدات میں 50 کروڑ ڈالر تک کا اضافہ ہوگا، اس وقت عالمی معیشت سست روی کا شکار ہے، تاہم پاکستان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، امید ہے یہ اضافہ ملکی معاشی بہتری کا پہلا اشارہ ثابت ہوگا۔

    خیال رہے کہ مشیر تجارت نے اس سے قبل کہا تھا کہ برآمدات میں اضافہ صرف ٹیکسٹائل سے ممکن نہیں، آیندہ مالی سال بجٹ میں خام مال پر درآمدی ڈیوٹی کم کرائیں گے، جس سے برآمدات دس سال میں مطلوبہ ہدف حاصل کر سکیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ برآمدات کا ہدف 100 ارب ڈالر تک لے جانے کے لیے دس سال لگیں گے۔ پہلی بار پاکستان کے بنے ہوئے ٹریکٹر برآمد کیے گئے اور اس پر کوئی سبسڈی نہیں دی گئی، انجینئرنگ کی صنعت کو آگے لے جانا ہے تو مراعات دینا ہوں گی۔

  • انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید مہنگا ہو گیا

    انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید مہنگا ہو گیا

    کراچی: انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے مہنگا ہو گیا ہے، جس کے بعد ڈالر 157 سے بڑھ کر 158 روپے کا ہو گیا ہے، فاریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان کا کہنا ہے کہ تین روز میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 3 روپے 70 پیسے مہنگا ہو چکا ہے۔

    فاریکس ایسوسی ایشن کے مطابق ٹی بلز اور بانڈز سے سرمایہ نکلنے پر ڈالر کی خریداری ہو رہی ہے، روپے پر دباؤ بڑھنے سے ڈالر کی قدر میں تین روز سے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

    انٹر بینک میں بھی ڈالر 98 پیسے مہنگا ہو گیا ہے، فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر سات ماہ کے بعد 158.42 روپے پر جا پہنچا، فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 157.44 سے بڑھ کر 158.42 روپے پر بند ہوا۔

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 18 ارب 86 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئے

    بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالر کی قدر میں اضافہ جاری ہے، اور 158 روپے کی سطح عبور ہو گئی ہے، ڈالر نے 6 ماہ بعد 158 روپے کی حد سے تجاوز کیا، تین دن میں ڈالر کی قیمت 2.6 فی صد بڑھی۔

  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی، امریکی حصص بازاروں میں شدید مندی

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی، امریکی حصص بازاروں میں شدید مندی

    کراچی: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی کے اثرات تیزی سے سامنے آ رہے ہیں، امریکی حصص بازاروں میں شدید مندی کا رجحان پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاؤ جونز انڈیکس میں 2 ہزار14 پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی، ڈاؤ جونز 23 ہزار 851 پوائنٹس پر بند ہوا، نیسڈیک میں 625 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔

    یورپی حصص بازاروں کا اختتام بھی مندی میں ہوا، فرانسیسی مارکیٹ میں 431 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی، جرمن مارکیٹ میں 910 پوائنٹس کی کمی آئی، برطانوی مارکیٹ میں 486 پوائنٹس کی کمی ہوئی۔

    تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کا فائدہ پاکستان کو پہنچنے کا امکان

    دوسری طرف ایشیائی حصص بازاروں میں ملا جلا رجحان رہا، جاپانی مارکیٹ میں 16 پوائنٹس کی کمی ہوئی، چینی اسٹاک مارکیٹس میں تیزی دیکھی گئی، جب کہ ہانگ کانگ مارکیٹ میں 355 پوائنٹس اور جنوبی کورین مارکیٹ میں 3 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد پاکستان کےدرآمدی بل میں نمایاں کمی متوقع ہے، جس سے پاکستان کو سالانہ پانچ ارب ڈالر تک کی بچت ہوسکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان اپنا 80 فی صد تیل غیر ملکی ذرایع سے درآمد کرتا ہے، اس سے پاکستان کے درآمدی بل میں نمایاں کمی متوقع ہے، جس سے پاکستان کو سالانہ پانچ ارب ڈالر تک کی بچت ہوسکتی ہے۔

  • سعودی خاتون اسکالر کا منفرد کاروبار

    سعودی خاتون اسکالر کا منفرد کاروبار

    ریاض: سعودی خواتین زندگی کے ہر شعبے میں تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہی ہیں، ایسی ہی ایک خاتون فوزیہ الزہرانی ہیں جو اسکالر ہونے کے ساتھ اپنے قہوے کا منفرد کاروبار چلا رہی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق فوزیہ الزہرانی نے بزنس مینجمنٹ کا کورس کیا ہے اور الباحہ یونیورسٹی میں لیکچرر شپ ملنے کے باوجود انہوں نے قہوہ سازی کو ترجیح دی ہے۔

    فوزیہ کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ سوچتی تھی کہ کوئی ایسا منفرد کام کروں جس سے معاشرے کی خدمت ہو اور حلال روزی میرے گھر میں آئے۔ اسی دوران مجھے قہوہ تیار کرنے اور انواع و اقسام کی مٹھائیاں بنانے کا خیال آیا۔

    ان کے مطابق انہوں نے قہوے اور مٹھائیوں کی ایسی دکان تیار کی ہے جسے جدید و قدیم کا حسین امتزاج قرار دیا جاسکتا ہے۔

    فوزیہ نے بتایا کہ وہ سنہ 2015 میں امریکا سے واپس آئی تھیں، امریکا میں انہوں نے میڈیکل سینٹرز اور تجارتی مراکز میں کام کیا تھا۔ ’میرا مقصد امریکا میں کاروبار کرنا یا پیسہ کمانا نہیں بلکہ تجربات حاصل کرنا تھا‘۔

    انہوں نے اپنی انواع و اقسام کے قہوے اور مٹھائیوں کی دکان کھولنے اور سجانے کے لیے قرضہ اسکیم سے فائدہ اٹھایا۔ اپنے کاروبار کے بارے میں وہ کہتی ہیں کہ قہوے کی سجاوٹ میں خوبصورت اضافہ وہی شخص کر سکتا ہے جسے اس کا ذوق ہو۔

    فوزیہ نے دیگر سعودی خواتین کو پیغام دیا ہے کہ وہ نہ صرف اس شعبے بلکہ دیگر کاروباری شعبوں میں بھی آگے آئیں، ’اگر کوئی مجھ سے مدد اور رہنمائی کا طلبگار ہوگا تو میں ضرور اس کی رہنمائی کروں گی‘۔

  • ہمیں 44 ممالک میں اپنے کاروبار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے: شاہ محمود

    ہمیں 44 ممالک میں اپنے کاروبار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے: شاہ محمود

    کراچی: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمیں 44 ممالک میں اپنے کاروبار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، فارن آفس میں نئی منڈیوں کی تلاش کے لیے ایک علیحدہ محکمہ قائم کیا گیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں ایف پی سی سی آئی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شاہ محمود نے تاجروں سے خطاب میں کہا کہ آپ کی رسائی سے مل کر ہمیں کام کرنا ہوگا، میرا یہاں آنے کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان نے خارجہ امور میں بہتری لانی ہے تو معاشی استحکام ضروری ہے، آج دنیا کی سوچ کا انداز بھی بدل رہا ہے، مانگنے والوں کی طرف دنیا کی توجہ نہیں ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا سرکلر ڈیٹ پہلے 38 ارب ماہانہ بڑھ رہا تھا اب 12 ارب پر آگیا ہے، ہماری کوشش ہے کہ اسے صفر پر لے جائیں، ویلیو ایڈیشن پر ہم نے کوئی توجہ نہیں دی، اسپننگ میں جو کما رہا تھا بس اس نے اس میں سرمایہ کاری کی، ہمیں من حیث القوم اسے بدلنے کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا حکومت جیسے مرضی پالیسی بنالے جب تک کاروباری طبقہ بہتر نہیں ہوگا ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، فارن آفس میں نئی منڈیوں کی تلاش کے لیے ایک علیحدہ محکمہ قائم کیا گیا ہے، ہمیں 44 ممالک میں اپنے کاروبار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، نیروبی میں پاکستان میں ٹریڈ اور اکانومی کانفرنس کی، بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں کرائی گئیں، افریقا میں انجینئرنگ سیکٹر اور ٹریکٹر کی مارکیٹ ہے لیکن ہم نے کام نہیں کیا، جب بہت سے فیصلے معاشی نہیں سیاسی بنیادوں پر کریں تو نقصان ہوگا، سعودی عرب، امارات اور چین کے ساتھ سفارت کاری کے ذریعے اربوں ڈالر حاصل کیے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ چین کے ساتھ زرعی تحقیق میں معاہدہ کرنے جا رہے ہیں، پاکستان سے سستی اشیا خرید سکتے ہیں، نئے ایف ٹی اے میں ٹیکسٹائل، چینی، آلو کی ایکسپورٹ کے امکانات بڑھ سکتے ہیں، چین کو کہا ہے کہ ہماری مدد کریں، بے روز گاری کے لیے قطر اور جاپان سے بات چیت کی ہے، پاکستانی ہی قطر کی گرمی میں تعمیرات کر سکتے ہیں، جاپان اور یورپ میں آبادی کم ہو رہی ہے، ہم ہنر مند افرادی قوت پیدا کر کے کم ہوتی آبادی کے ملکوں کو ایکسپورٹ کر سکتے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا سی پیک میں توجہ توانائی پر تھی کیوں کہ گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ تھی، موجودہ حکومت نے سی پیک ٹو کا معاہدہ کیا، جس میں ٹیکنالوجی اور صنعتوں کی منتقلی کو شامل کیا گیا ہے، تین خصوصی زونز کی نشان دہی کی گئی ہے، جی ایس پی پلس کے حوالے سے بھی پوری لڑائی لڑی ہے، برطانیہ بریگزٹ کے بعد نئی منڈی کی تلاش میں ہے، برطانیہ نے پاکستان کے امن و امان کی تصدیق کی ہے، ایئرلائن کو بحال کیا اور ٹریول ایڈوائزری کو نرم کیا، ملائشیا میں جتنی آبادی ہے اتنا ہی سیاح آئے۔

  • برطانوی کاروباری ادارے نے پاکستان میں مہنگائی کی اصل وجہ بتا دی

    برطانوی کاروباری ادارے نے پاکستان میں مہنگائی کی اصل وجہ بتا دی

    اسلام آباد: برطانوی مشاورتی کاروباری ادارے نے پاکستان میں مہنگائی کے سلسلے میں ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مہنگائی کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دی اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے ہے، اور اشیا کی رسد میں تعطل قیمتوں میں اضافے کا باعث بنا ہے۔

    دی اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ نے کہا کہ گندم، چینی اور ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافہ افراط زر میں اضافے کا باعث بنا، جنوری میں مہنگائی میں اضافہ 2010 سے اب تک کی بلند ترین سطح ہے، سال 2019 میں افراط زر کی اوسط شرح 9 اعشاریہ 4 فی صد رہی۔

    عالمی سطح پر کاروبار کے سلسلے میں پیش گوئی کرنے والے ادارے نے اپنی رپورٹ میں پیش گوئی کی ہے آیندہ چند ماہ تک پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کا رجحان برقرار رہے گا، زرعی پیداوار ٹڈی دل کے حملے کے باعث متاثر ہوگی، حکومت نے اس صورت حال کو نیشنل ایمرجنسی قرار دے دیا ہے۔

    مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے کئی فیصلے کیے ہیں: مشیر خزانہ

    رپورٹ میں کہا گیا کہ مرکزی بینک افراط زر کو قابو میں رکھنے کے لیے مانیٹری پالیسی سخت رکھے گا۔

    چند دن قبل مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا تھا کہ مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے حکومت نے کئی فیصلے کیے ہیں، قوم دیکھے گی کہ مہنگائی آہستہ آہستہ کم ہو رہی ہے، معیشت میں پچھلے چند ماہ میں استحکام دیکھا گیا ہے، معیشت کی بہتری کے لیے آئی ایم ایف کی بھی معاونت حاصل ہے، صوبائی سطح پر منافع خوروں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، گندم امپورٹ کر رہے ہیں۔

  • امریکا کی پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں دل چسپی

    امریکا کی پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں دل چسپی

    کراچی: امریکا کی جانب سے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں دل چسپی کا اظہار کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر امریکی محکمہ تجارت کے کمرشل چیف ناتھن سیفرٹ نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری و شراکت داری کی طرف راغب کرنا ان کی اوّلین ترجیح ہے۔

    ناتھن سیفرٹ نے امریکی صدر ٹرمپ اور وزیر اعظم عمران خان کے درمیان حالیہ ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم کے تیسرے دورہ امریکا کے موقع پر دو طرفہ تجارتی تعلقات پر دو بار غور کیا گیا جو دونوں رہنماؤں کے لیے انتہائی اہم ہے۔

    کے سی سی آئی میں تاجروں سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ امریکی کاروباری افراد پاکستان میں مواقع دیکھ رہے ہیں، میرے دورے کا مقصد امریکا اور پاکستان کے مابین تجارت کو بڑھانا ہے، پاکستان میں کاروبار کو آسان بنانے اور یہاں سازگار ماحول پر ہم خوش ہیں، امریکا پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے اور ہم تجارت کو بڑھانے کے لیے اچھی پیش رفت کر رہے ہیں۔

    کمرشل چیف ناتھن سیفرٹ نے کہا کہ پاکستان امریکا کو اعلیٰ معیار کی مصنوعات برآمد کر رہا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارت ہر سال بڑھ رہی ہے، ہم پاکستانی مصنوعات کی امریکا کے لیے برآمدات میں بھی سہولت فراہم کر رہے ہیں لیکن ہمارے کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں قائم دفاتر کی زیادہ توجہ امریکی کمپنیوں کو یہاں لانے پر ہے اور انھیں صحیح شراکت دار تلاش کرنے میں مدد فراہم کرنے پر ہے جو تقسیم کار شراکت دار یا مشترکہ شراکت دار ہو سکتے ہیں۔

  • اسٹیٹ بینک جلد شرح سود میں کمی کرے گا: ہمایوں اختر

    اسٹیٹ بینک جلد شرح سود میں کمی کرے گا: ہمایوں اختر

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اختر نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان جلد شرح سود میں کمی کرے گا، ہم نے معاشی اصلاحات لائیں اور اسٹرکچرل صورت حال بہتر کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے خصوصی پروگرام وژن فار پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے ہمایوں اختر نے کہا کہ پاکستان کی معاشی صورت حال گزشتہ 10 سال میں خراب رہی، ہم نے پیسوں کی بھرمار کر کے معیشت کا نہیں سوچا، لیکن اب ہم نے معاشی ریفارمز کیے اور اسٹرکچرل صورت حال بہتر کی ہے، 2013 میں مالی خسارہ سب سے زیادہ 8 فی صد تھا، جب کہ 2018 میں ہم نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ختم کر دیا۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے اسٹرکچرل تبدیلی کی، جس سے ہمارے ایکسچینج ریٹ میں استحکام آیا، گزشتہ 20 سال میں کبھی تنظیمی اصلاحات نہیں ہوئیں، 2016 میں 18 ارب اور 2018 میں 9 ارب ڈالر زر مبادلہ کے ذخائر تھے، ہمیں بتایا جائے کہ یہ کیسے ہوا، 2 سال میں زرمبادلہ کے ذخائر کیسے کم ہو گئے، ہم سکوک اور یورو بانڈز کے قرضے اتار رہے ہیں، روپے کی قدر گرنے سے حکومت پر اضافی قرضوں کا بوجھ پڑا، ہم گزشتہ حکومت کے قرضوں کا بوجھ اتار رہے ہیں۔

    ہمایوں اختر کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتوں کے 2 ہزار ارب روپے کے کمرشل قرضے اتارے جا رہے ہیں، ن لیگ دور میں ڈسکوز میں کوئی اصلاحات نہیں کی گئیں، گردشی قرضہ 800 ارب سے بڑھ کر 1150 ارب روپے ہو گیا۔

    بجلی کی بڑھتی قیمتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نچلے طبقے کے لیے بجلی کی سبسڈی میں 54 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

  • جنگ کی صورت حال میں خام تیل کی قیمت میں اضافے کا رجحان بھی تیز ہو گیا

    جنگ کی صورت حال میں خام تیل کی قیمت میں اضافے کا رجحان بھی تیز ہو گیا

    دبئی: امریکا اور ایران کے درمیان جنرل سلیمانی کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی جنگ کی سی صورت حال میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافے کا رجحان بھی تیز ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بھی عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ہے، جس کے بعد خام تیل کی قیمت 70 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی، دو دن قبل 2 ڈالر 41 سینٹس کے اضافے کے بعد برینٹ خام تیل کی قیمت 68 ڈالر 70 سینٹس فی بیرل ہو گئی تھی، آج برینٹ خام تیل کی قیمت میں 2 ڈالر 4 سینٹس کا اضافہ ہوا، جس کے بعد برینٹ خام تیل کی قیمت 70 ڈالر 64 سینٹس فی بیرل ہو گئی ہے۔

    جوہری معاہدہ منسوخ، ایران کا یورینیم افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

    امریکی خام تیل کی قیمت میں 1 ڈالر 55 سینٹس کا اضافہ ہوا، جس کے بعد اس کی قیمت 64 ڈالر 62 سینٹس فی بیرل ہو گئی۔ جب کہ دو دن قبل امریکی خام تیل کی قیمت میں 1 ڈالر 85 سینٹس فی بیرل اضافے کے ساتھ قیمت 63 ڈالر 3 سینٹس فی بیرل ہو گئی تھی۔

    ادھر ایشیائی حصص بازار بھی مندی کی لپیٹ میں ہیں، ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں کاروباری ہفتے کا آغاز مندی سے ہوا، جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں 465 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی، ہانگ کانگ کی ہینگ سنگ مارکیٹ میں181 پوائنٹس کی کمی، تائیوان اسٹاک مارکیٹ میں 130 پوائنٹس کی کمی، کورین اسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی ریکارڈ کی گئی، تاہم چینی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا۔