Category: کاروباری خبریں

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی کاروباری خبریں تجارت

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے اے آر وائی نیوز کے تجارت سیکشن پر آئیں

Business News in Urdu – Business News Pakistan

 

تجارت کی خبریں

  • کاروباری برادری وزیر اعظم کے ایجنڈے کی غیر مشروط حمایت کرتی ہے: عاطف اکرام شیخ

    کاروباری برادری وزیر اعظم کے ایجنڈے کی غیر مشروط حمایت کرتی ہے: عاطف اکرام شیخ

    اسلام آباد: فیڈریشن آف پا کستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی (ایف پی سی سی آئی) کے قائم مقام صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ملک بھر کی کاروباری برادری وزیر اعظم عمران خان کے ایجنڈے کی غیر مشروط حمایت کرتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کاروباری برادری سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، عاطف اکرام شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تقدیر بدلنے کے لیے وزیر اعظم سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے متعارف کروائی جانے والی اصلاحات سے ملکی معیشت میں انقلاب آ جائے گا۔

    پاکستان کی اقتصادی سمت درست تاہم رفتار سست ہے: امریکی سرمایہ کاروں کا موقف

    ان کا کہنا تھاکہ وزیر اعظم عمران خان پاکستان کو ترقی یافتہ، پر امن اور باعزت ملک بنانے کے لیے پر عزم ہیں اور کاروباری برادری نے ان سے بڑی توقعات وابستہ کر رکھی ہیں۔

    قائم مقام صدر ایف پی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی سوئس بینکوں اور دیگر ممالک میں موجود کئی سو ارب ڈالر کی فوری واپسی کی خواہاں ہے، جس سے ملک کے اقتصادی مسائل حل ہو جائیں گے اور تعمیر و ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔

    عاطف اکرام شیخ کا مزید کہنا تھا کہ مقامی سطح پر ٹیکس کا پوٹینشل جمع ہونے والے محاصل سے کئی گنا زیادہ ہے، جس کو یقینی بنانے کے لیے ایف بی آر میں اصلاحات کے عمل کو تیز کرنا ہوگا۔

  • ایشیائی ترقیاتی بینک  بی آئی ایس پی کو 30 کروڑڈالرفراہم کرے گا

    ایشیائی ترقیاتی بینک بی آئی ایس پی کو 30 کروڑڈالرفراہم کرے گا

    اسلام آباد : ایشیائی ترقیاتی بینک بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو تیس کروڑ ڈالر فر اہم کرے گا، یہ  رقم2019 سے 2021 کے دوران جاری کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے درمیان طویل مدتی معاہدہ طے پاگیا ہے، اے ڈی بی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو تیس کروڑ ڈالر فر اہم کرے گا۔

    بی آئی ایس پی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ یہ رقم تین سال میں فراہم کرے گا، رقم 2019 سے 2021 کے دوران کنٹری آپریشنز بزنس پلان کے تحت فراہم کی جائے گی اور بی آئی ایس پی کے موجودہ پروگرامز اور آئندہ منصوبوں کے لئے استعمال ہوگی ۔

    اعلامیہ کے مطابق رقم کا بڑا حصہ غربت کے خاتمے اور صنفی امتیاز کم کرنے سے متعلق منصوبوں پر خرچ ہوگا۔

    مزید پڑھیں : ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 10 کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری

    یاد رہے گذشتہ روز ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کو پانی کی قلت کو دور کرنے کے لئے دس کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری دی تھی، اس رقم سے بلوچستان میں 12 کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کے دو منصوبے مکمل کیے جائیں گے۔

    بینک کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے واٹر ریسورس منصوبہ ژوب اور دریا مولا بیسن میں جاری ہے، منصوبے پر مکمل لاگت بارہ کروڑ پچپن لاکھ ڈالر آئے گی جبکہ بقیہ رقم بلوچستان حکومت فراہم کرے گی۔

    اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ پانی کی دستیابی بہتر بنانے سے بلوچستان میں زرعی آمدنی اور زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔

  • مہنگائی کی شرح 4 سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی

    مہنگائی کی شرح 4 سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی

    کراچی : ماہ اگست میں مہنگائی میں اضافے کی شرح چار سال کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی، مہنگائی میں اضافے کی شرح پانچ اعشاریہ آٹھ چار فیصد رہی ، مرکزی بینک نے مہنگائی مقررہ ہدف سے زائد ہونے کی پیشن گوئی کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اگست میں افراط زر کی شرح چار سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جبکہ مہنگائی مقررہ ہدف سے زائد ہونے کی پیشن گوئی بھی کی گئی ہے۔

    ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق مہنگائی میں اضافے کی شرح پانچ اعشاریہ آٹھ چار فیصد رہی، رواں مالی سال کے لئے حکومت نے افراط زر کا ہدف چھ فیصد مقرر کیا ہے۔

    اگست میں بنیادی افراط زر کی شرح سات اعشاریہ سات فیصد رہی جو کہ تین سال دس ماہ کی بلند ترین سطح ہے، خوردنی اشیاء میں مہنگائی کی شرح تین اعشاریہ تین فیصد رہی۔

    اگست میں ٹماٹر کی قیمت میں اڑتالیس فیصد، پیاز چھبیس فیصد گوشت کی قیمت ساڑھے دس فیصد بڑھی جبکہ تعلیمی اخراجات میں تیرہ فیصد اور پیٹرول کی قیمت میں ڈیڑھ فیصد اضافہ ہوا۔

    واضح رہے کہ معاشی ماہرین کے مطابق میں افراط زر کی شرح میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے، جون میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 5.21 فی صد رہی جو کہ اکتوبر2014 سے اب تک کی بلند ترین سطح پر ہے، ماہرین کی پیشن گوئی کےمطابق دسمبر دوہزاراٹھارہ تک شرح سود 8.5 فیصد ہوجانے کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی نے معاشی اعداد وشمار اور خاص طور پر افراط زر کا جائزہ لینے کے بعد دو ماہ کیلئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے بنیادی شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کردیا تھا، جس کے بعد شرح سود ساڑھے سات فیصد ہوگئی تھی۔

  • پانچ ایسے کاروبار جن کے لیے سرمائے کی ضرورت نہیں

    پانچ ایسے کاروبار جن کے لیے سرمائے کی ضرورت نہیں

    آج دنیا بھر کے لوگ ملازمت کے بجائے اپنے کام کو ترجیح دے رہے ہیں، اپنے کام میں بھی اسٹارٹ اپ کا آئیڈیا سب سے زیاد ہ فروغ پا رہا ہے ، اس کی سب سے اہم وجہ ترقی کے بے پناہ مواقع اور آزادی کا احساس ہے جو کہ ملازمت کرتے ہوئے آپ کو کبھی میسر نہیں آسکتا۔

    اس آرٹیکل میں ہم آپ کو پاکستان کے کاروباری ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے بتائیں گے کہ وہ کون سے ایسے کام ہیں جو آپ بغیر سرمائے کے ، یا انتہائی قلیل سرمائے کے شروع کرسکتے ہیں۔ اپنا کام شروع کرنے کی راہ میں سب سے پہلے جو شے آڑے آتی ہے وہ آپ کی ملازمت ہے ، کاروبار شرو ع کرنے سے پہلے آپ کو اپنے وقت کو منظم کرنا ہوگا کہ ابتدا میں نوکری کےساتھ اپنے کام کے لیے معقول وقت نکال سکیں۔

    اپنے کاروبار اوراسٹارٹ اپ میں فرق


    کاروبار اور اسٹارٹ اپ درحقیقت ایک ہی کام کے دو مختلف پہلو ہیں ، کچھ بھی کرنے سے پہلے آپ کو اپنے ماضی اور حال کی صلاحیتوں کا جائزہ لینا ہوگا۔ کاروبار یہ ہے کہ آپ پہلے سے موجود کسی بھی شعبے میں کام کرنا شروع کردیں اور اسے آگے بڑھائیں جیسا کہ آن لائن بزنس سب ہی کررہے ہیں ، آپ بھی کچھ پراڈکٹس میدان میں لے آئیں اور اپنا روزگار کمانا شروع کردیں۔

    کاروبار کرنے کا دوسراپہلو یہ ہے کہ آپ کسی ایسے خیال پر کام کریں جسے اس سے پہلے کسی نے نہ برتاہو، یعنی اگر آپ آن لائن کام کرنا چاہتے ہیں تو کوئی ایسی پراڈکٹ متعارف کرائیں جو کہ اس سے قبل کوئی فروخت نہ کررہا ہو، یہ اسٹارٹ اپ ہے یعنی ایسا خیال جو آئندہ کے لیے مشعلِ راہ بنے اور لوگ آپ کے آئیڈیا کو فالو کریں۔

    آن لائن خرید و فروخت


    آج کی دنیا آپ کے ہاتھ کی ہتھیلی پر دھرے اینڈرائڈ فون میں سمٹی ہوئی ہے، آن لائن خرید و فروخت ہورہی ہے۔ ایسے میں کسی بھی شخص کے پاس بے پناہ مواقع ہیں کہ وہ فیس بک ، انسٹا گرام اور واٹس ایپ کے ذریعے اپنی مصنوعات کی مارکیٹنگ کرسکے۔ اب آپ کے سامنے دو آپشن ہیں، یا تو اگر آپ کوئی شے خود بنا رہے ہیں تو اسے آن لائن فروخت کے لیے پیش کریں ۔ بصورت دیگر آپ مارکیٹ میں سے کوئی ایسی منفرد شے اٹھا کر فروخت کرسکتے ہیں جو آپ کے مدمقابل فروخت نہ کررہے ہوں ، یا ان کی فروخت کم مقدار میں کی جارہی ہو۔ آپ کو کرنا یہ ہوگا کہ اپنی پراڈکٹ مختلف آن لائن کمپنیوں کے ساتھ رجسٹر کرائیں ۔

    یاد رکھیں پاکستان میں ڈیجیٹل مارکیٹ پر حکومتی کنٹرول نہ ہونے کے سبب یہاں دھوکہ دہی بہت زیادہ ہے، آپ اپنی جگہ تب ہی بنا سکیں گے جب آپ معیار پر سمجھوتا نہیں کریں گے ، ایک بار جس صارف کو آپ نے معیاری پراڈکٹ ڈیلیور کردی ، وہ با ر بار آپ کے پاس آئے گا۔

    ایونٹ مینجمنٹ


    پاکستان میں ایونٹ مینجمنٹ ایک ایسا کاروبار ہے جس میں ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، لیکن ا س کو شروع کرنے سے قبل بہترین مارکیٹ اسٹڈی اور تعلقات ضروری ہیں، بہتر ہے کہ کچھ عرصہ کسی ایونٹ مینجمنٹ کمپنی میں ملازمت کی جائے اور اس کے بعد اپنے کام کا آغاز کیا جائے۔

    ایونٹ مینجمنٹ کا کام شروع کرنے سے پہلے یقین کرلیں کہ آیا آپ ایک اچھے منتظم ہیں، کام کی منصوبہ بندی اور اسے بروقت انجام دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں تو یہ شعبہ آپ کے لیے ہے۔ اپنے ساتھ کچھ لوگوں کو ملائیے ، انہیں کام بانٹیں اور کام کا آغاز کریں۔ ابتدا آپ کو اپنےعزیز و اقارب اور احباب کی تقاریب مینج کرکے کرنا ہوگی، اس کے بعد آپ کے پاس کام آنا شروع ہوجائے گا۔

    آپ کا فوٹو گرافرز، مووی میکرز، ساؤنڈ ، اسپاٹ لائٹ، کیٹرنگ اور ڈیکوریشن کے شعبے سے وابستہ افراد سے مضبوط تعلق ہونا ضروری ہے ، اس کے بغیر آپ اس کام میں آگے نہیں بڑھ سکتے۔

    سروسز


    آج کی دنیا میں شہروں کے رہنے والوں کے پاس جس چیز کی سب سے زیادہ قلت ہے وہ وقت ہے، اگر آپ خود کوئی ہنر جانتے ہیں جیسے الیکٹریشن، پلمبگ وغیرہ تو کیا ہی بات ہے، اگر ایسا نہیں بھی ہے تو بطور منتظم آگے آئیں ، اپنے ہمراہ مختلف شعبہ جات کے ماہرین کو ملائیں جن میں الیکٹریشن، پلمبر، کار مکینک، الیکٹرانک اشیا کی مرمت کرنے والے، فریج اے سی کی مرمت کرنے والے شامل ہوں۔ ان لوگوں کی ٹیم کے ساتھ اپنے حلقہ احباب سے کام شروع کریں اور مناسب دام میں یہ ساری سہولیات لوگوں کو گھر بیٹھے مہیا کریں، بس ایک بار کلائنٹ کو مطمئن کرنا ہے ، اس کے بعد کام خود آئے گا اور آپ کو ہرمہینے اپنا اسٹاف بڑھانا پڑے گا۔

    بغیر سرمائےکےکاروبارکاروباری مشاورت


    جیسا کہ آج ہر شخص اپنا کاروبار کرنا چاہتا ہے لیکن اس کے پاس اس کام کے لیے ضروری معلومات موجود نہیں ہوتی۔ اگر آپ کسی کاروباری ادارے سے طویل عرصے سے وابستہ ہیں اور اس کام کی وسیع نالج اور تجربہ رکھتے ہیں توآپ ایک بہت اچھے بزنس کاؤنسلر بن کر نہ صرف نئے بزنس کاروباری افراد کو ٹرینڈ کر سکتے ہیں بلکہ ایک اچھا منافع کما سکتے ہیں۔

    بغیر سرمائےکےکاروبار

    آپ یہ بھی کرسکتے ہیں کہ مارکیٹ تک ان نئے کاروباریوں کی رہنمائی کریں اور انہیں مناسب دام پر چیزیں دلوا کر اپنا کمیشن حاصل کریں۔

    یو ٹیوبنگ


    آج کے نوجوانوں میں یو ٹیوبنگ ایک انتہائی مقبول شے ہے ، یونی ورسٹی میں زیرِ تعلیم ہر طالب علم چاہتا ہے کہ وہ یوٹیوبنگ شروع کرے اور راتوں رات مشہور بھی ہوجائے اور امیر بھی۔ ایسا نہیں ہے جناب اگر آپ دیکھیں تو یوٹیوب پر جو لوگ آج بہت مشہور ہیں ، انہوں نے ماضی میں بہت محنت کی ہے ، وہ جس موضوع پر ویڈیو بناتے ہیں ان کے پاس اس کی وسیع نالج ہوتی ہے۔

    بغیر سرمائےکےکاروبار

    اگر آپ کسی شعبے میں مہارت رکھتے ہیں تو اس شعبے سے متعلق ویڈیوز بنا کر انہیں یوٹیوب کی نذ ر کریں اور پھر سوشل میڈیا پر اس کی اچھی سی مارکیٹنگ کریں ۔ اگر آپ کی پیشکش میں دم ہوگا تو کوئی بعید نہیں کہ جلد ہی آپ کا چینل چل پڑے اور لاکھوں لوگ آپ کے سبسکرائبر بن جائیں۔

  • ڈالر کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ، پاکستان میں سونا مہنگا ہوگیا

    ڈالر کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ، پاکستان میں سونا مہنگا ہوگیا

    کراچی: ملک میں ڈالر کی قیمت 122 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد سونے کی قیمت میں بھی بے حد اضافہ ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیرونی ادائیگیوں کے باعث ڈالرکی قدر میں اضافے سے سونا بھی مہنگا ہوگیا ہے، گولڈ ڈیلرز کے مطابق فی تولہ سونے کی قیمت میں 800 روپے کا اضافہ ہوا۔

    گولڈ ڈیلرز کے مطابق سونے کی قیمت میں اضافے کے بعد ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت 58400 روپے ہوگئی ہے، کہا جارہا ہے کہ یہ ڈالر کی قیمت میں غیر معمولی اضافے کے اثرات ہیں۔

    دوسری طرف عالمی منڈی میں سونے کی قیمت کم ہوگئی ہے، اس کے باوجود پاکستان میں سونا مہنگا ہوا، عالمی منڈی میں فی اونس سونے کی قیمت چار ڈالر کم ہو کر 1295 ڈالر پر آگئی ہے۔

    ملک میں دس گرام سونے کی قیمت میں 685 روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد کراچی، حیدرآباد، لاہور، ملتان، فیصل آباد، اسلام آباد، راولپنڈی اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی دس گرام قیمت 50068 روپے ہوگئی ہے۔

    ڈالر کی قیمت 122 روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی


    خیال رہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کے نرخ میں اضافے کے باعث مقامی مارکیٹ میں بھی سونے کے نرخ میں اتار چڑھاؤ آتا ہے۔

    واضح رہے کہ سونے کی قمیت میں موجودہ اضافہ نگراں حکومت اور اسٹیٹ بینک کی طرف سے روپے کی قدر گرانے کی وجہ سے ہوا ہے اس لیے سونے کی عالمی منڈی میں کم ہونے والی قیمت کے اثرات نہیں پہنچ سکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں حکومت کا پہلا کاروباری دن، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    نگراں حکومت کا پہلا کاروباری دن، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    کراچی: مسلم لیگ ن کی حکومت کے خاتمے کے بعد نگراں حکومت کے پہلے کاروباری دن پر اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی پر ن لیگی حکومت کے رخصت ہونے اور نگراں سیٹ اَپ کے آنے سے کافی فرق پڑا ہے۔

    اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار میں تیزی نظر آئی، مارکیٹ کے بینچ مارک 100 انڈیکس میں 379 پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے میں آیا جب کہ انڈیکس 43292 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    کاروباری تجزیہ کار اس صورت حال کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں، مارکیٹ میں شیئرز کی خریدار ی حوصلہ افزا رہی، مارکیٹ میں آئل اینڈ گیس اور بینکنگ سیکٹرز کے شیئرز میں خریداری کا رجحان دیکھا گیا۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نگران حکومت کے آغاز پر سرمایہ کاروں کو معاملات میں بہتری کی امید ہے، تاہم ایک محدود مدت کے سیٹ اَپ میں کاروباری سرگرمیاں بے یقینی کا بھی شکار رہتی ہیں۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں: نوازشریف کے ہٹنے کے اگلے روز اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی

    واضح رہے کہ نواز شریف کے پارٹی صدارت سے ہٹائے جانے کے اگلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی دیکھی گئی، وزارت عظمی سے نا اہلی کے فیصلے والے دن بھی تیزی کا رجحان دیکھا گیا تھا۔

    اسے بھی دیکھیں: نوازشریف کا متنازعہ بیان: اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی مندی

    اسی طرح سابق وزیراعظم نوا زشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق بیان سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر مندی کے بادل چھا گئے تھے، ہنڈرڈ انڈیکس میں ایک دن میں 1095 پوائنٹس کی واضح کمی دیکھنے میں آئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں،مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان اور روس کے درمیان دس بلین ڈالر گیس پائپ لائن کے بڑے معاہدے کا امکان

    پاکستان اور روس کے درمیان دس بلین ڈالر گیس پائپ لائن کے بڑے معاہدے کا امکان

    اسلام آباد: پاکستان روس کے ساتھ اگلے ہفتے ایک بڑے معاہدے میں داخل ہو رہا ہے، معاہدے کے تحت دس بلین ڈالر آف شور گیس پائپ لائن بچھائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے گیس پائپ لائن بچھانے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، جب کہ روس میں پاکستانی سفیر کو مفاہمت کی یادداشت کے سلسلے میں اختیارات بھی سونپ دیے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پاکستانی کابینہ نے روس کی طرف سے نامزد پبلک جوائنٹ اسٹاک کمپنی گیز پارم (Gazprom) کو اجازت دے دی ہے کہ وہ اپنے خرچ اور رسک پر منصوبے کی فیزیبلٹی رپورٹ تیار کرلے۔

    پاکستان کی طرف سے گیز پارم کے ساتھ آف شور پائپ لائن منصوبے پر کام کے لیے سرکاری کمپنی انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم (ISGS) کو نامزد کیا گیا ہے جو ملک میں گیس درآمدی منصوبوں کو دیکھتی ہے۔

    ISGS دس بلین ڈالر کے ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور انڈیا (Tapi) گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی کام کر رہی ہے، جو جنوبی اور وسطی ایشیا کو آپس میں جوڑ دے گا، اس منصوبے پر تعمیراتی کام اگلے برس مارچ میں شروع ہوگا۔

    خیال رہے کہ روس کے ساتھ ممکنہ آف شور پائپ لائن منصوبہ دراصل روس کا بنایا ہوا ہے، جس کا مقصد پاکستان میں توانائی کی مارکیٹ تک رسائی ہے۔

    تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ، اے ڈی بی کی 1ارب ڈالرقرضہ کی پیشکش


    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفیر پیر کو ماسکو میں مفاہمت کی یادداشت تحریر کریں گے، کہا جارہا ہے کہ یہ منصوبے پاکستان کے لیے ’گیم چینجر‘ ثابت ہوں گے جن سے نہ صرف علاقائی روابط استوار ہوں گے بلکہ ملک میں توانائی کی بڑھتی ہوئی مانگ بھی پوری ہوگی۔

    روس کے ساتھ آف شور پائپ لائن منصوبے کی حتمی لاگت روس کی بڑی توانائی کمپنی گیز پارم کی فیزیبلٹی رپورٹ کے بعد طے کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ روس گوادر پورٹ کے ذریعے پاکستان اور انڈیا کو آف شور پائپ لائن بچھا کر گیس برآمد کرنے کی منصوبہ بندی کرچکا ہے، جو کہ یورپ کے ساتھ کریمیا تنازعے کی وجہ سے توانائی کے یورپی صارفین کھونے کے بعد متبادل مارکیٹ ثابت ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مارچ کے دوسرے ہفتہ میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    مارچ کے دوسرے ہفتہ میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    کراچی : نئے مالی سال 2017-18ء کے نویں ماہ ( مارچ 2018ء ) کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.26 فیصدکا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.29 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

    پاکستان بیور و شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 17 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران چینی ،باسمتی چاول ،اری چاول، بیف، چائے، ویجی ٹیبل گھی ، کپڑے، سمیت 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، زندہ مرغی، انڈے،پیاز ،ٹماٹر، لہسن ،چنے کی دال ،دال ماش، دال مونگ ، دال مسور ،ایل پی جی،کیلے، سمیت 14اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول ،ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل ، بجلی کے نرخ ،گیس نرخ ،گندم،آٹا ،دھی ،ملک پاؤڈر، تازہ دودھ ،نمک ، مٹن ، سرخ مرچ ، گڑ ،مسٹرڈ آئل ،آلو ،خوردنی تیل، سمیت 28 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.27، 0.27 ،0.27 اور 0.24 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس میں 207 پوائنٹس کا اضافہ

    اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس میں 207 پوائنٹس کا اضافہ

    اسلام آباد / کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئی اور 100 انڈیکس 207 پوائنٹس اضافے کے بعد 43 ہزار 6 سو 18 پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے دوسرے یعنی منگل کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا آغاز ہوا تو ملا جلا رجحان سامنے آیا تاہم اس کے بعد سرمایہ کاروں نے حصص کی لین دین میں دلچسپی ظاہر کی اور انڈیکس میں تیزی ہوئی۔

    ٹریڈنگ کے دوران 100 انڈیکس کم سے کم 43 ہزار 354 پوائنٹس جبکہ تیزی کے دوران 43ہزار 707 پوائنٹس کی حد تک پہنچا، پہلے سیشن میں کاروبار درمیانہ رہا تاہم دوسرے سیشن میں یک دم مارکیٹ میں تیزی ہوئی جو مارکیٹ بند ہونے تک جاری رہی اور اس طرح انڈیکس 207 پوائنٹس اضافے کے بعد 43 ہزار 6 سو 18 پر بند ہوا۔

    اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس میں 84 پوائنٹس کا اضافہ

    کاروبار کے دوران مجموعی طور پر کیمیکل کے شعبے میں سب سے زیادہ 2 کروڑ 79 لاکھ شیئرز کا کاروبار ہوا، جبکہ بینکنگ اور مواصلات کے شعبے بھی بالترتیب ایک کروڑ 72 لاکھ اور ایک کروڑ 34 لاکھ شیئرز کے کاروبار کے ساتھ نمایاں رہے۔

    تجزیہ کاروں کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک کے شمالی حصے میں سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سیمنٹ کے شعبے میں بھی بڑی تعداد میں شیئرز کا لین دین ہوا۔

    نوازشریف کے ہٹنے کے اگلے روز اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی

    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں 5 سے 7 فیصد اضافے پر غور کی وجہ سے گیس کے شعبے میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عوام ہوشیار! حکومت پھر پیٹرول بم گرانے والی ہے

    عوام ہوشیار! حکومت پھر پیٹرول بم گرانے والی ہے

    اسلام آباد: عوام کے لیے ایک بری خبر، حکومت پاکستان نے صارفین پر پیٹرول بم گرانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پیٹرول مصنوعات میں اضافے کی تیاری مکمل کر چکی ہے۔  اوگرا کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لئے سمری وزارت پٹرولیم کوارسال کر دی گئی۔

    اس سمری میں  پیٹرول  2روپے98 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ سفارشات منظور ہونے کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل10 روپے 25 پیسے اور لائٹ ڈیزل 11 روپے 72 پیسے فی لیٹرمہنگا ہو جائے گا۔

    قیمتوں میں اضافے کا اثر مٹی کے تیل پر بھی پڑے گا، جس میں 12روپے74پیسے فی لیٹرکے بھاری اضافے کا امکان ہے۔

    اوگرا کی پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی تجویز

    توقع کی جارہی ہے کہ اوگرا کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت پیٹرولیم کی جانب سے منظور کر لی جائے گی، مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافہ متوقع ہے، جس کا براہ راست اثر ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں پڑے گا۔

    یاد رہے کہ سمری میں پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 2 روپے 98 پیسے، ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 25 پیسے، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے 72 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 12 روپے 74 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔