Category: کاروباری خبریں

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی کاروباری خبریں تجارت

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے اے آر وائی نیوز کے تجارت سیکشن پر آئیں

Business News in Urdu – Business News Pakistan

 

تجارت کی خبریں

  • تین سال بعد اورلینڈو میں کلین شو کی نئی توانائی کے ساتھ واپسی، پاکستان کا تجارتی نمائش میں نمایاں کردار

    تین سال بعد اورلینڈو میں کلین شو کی نئی توانائی کے ساتھ واپسی، پاکستان کا تجارتی نمائش میں نمایاں کردار

    کراچی (27 اگست 2025): تین سال کے وقفے کے بعد عالمی تجارتی نمائش ’کلین شو 2025‘ کی ایک نئی توانائی کے ساتھ واپسی ہوئی ہے، جس میں پاکستان نے بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

    شمالی امریکا کی ٹیکسٹائل کیئر کے شعبے کے لیے تین روزہ سب سے بڑی ٹریڈ ایگزیبیشن 23 سے 26 اگست تک اورلینڈو، امریکا میں منعقد ہوئی، اس میں 20 ممالک سے 393 نمائش کنندگان اور دنیا بھر سے بڑی تعداد میں تجارتی وزیٹرز نے شرکت کی۔

    شمالی امریکا کی اس نمائش میں پاکستان کا بھی نمایاں کردار رہا اور پانچ کمپینوں نے پاکستان کی نمائندگی کی، جن میں اسپن ٹیکس انڈسٹریز (ایچ آر کاٹن یو ایس اے)، عبداللہ ٹیکسٹائل (کنٹیکس گروپ)، الرّحیم ٹیکسٹائلز، حسین ٹیکسٹائلز اور ہارون فیبرکس شامل ہیں۔

    کلین شو ٹیکسٹائلز تجارتی ایگزیبیشن اورلینڈو

    ان کمپنیوں نے ہوٹل اور اسپتال کے ٹیکسٹائل کے ساتھ ساتھ پائیدار مصنوعات کی رینج پیش کی اور عالمی خریداروں اور صنعت کے ماہرین سے ملاقاتیں بھی کیں۔ نمائش کنندگان نے اس مارکیٹ کی حاضری اور وزیٹرز کے معیار کو سراہا۔

    پاکستانی ٹیکسٹائلز ایشیا کی سب سے بڑی نمائش میں شرکت کے لیے تیار

    اس موقع پر سی ای او الرّحیم ٹیکسٹائلز احسن عبدالعزیز نے کہا ’’ہم اس سال کے کلین شو سے حاصل ہونے والے روابط اور لیڈز سے بہت مطمئن ہیں۔ میری کئی فیصلہ ساز افراد سے حوصلہ افزا ملاقاتیں ہوئیں اور میں مستقبل میں ان سے بات چیت کو جاری رکھنے کا منتظر ہوں۔‘‘

    کلین شو ٹیکسٹائلز تجارتی ایگزیبیشن اورلینڈو

    پارٹنر اسپن ٹیکس انڈسٹریز محمد علی انصاری نے بھی مثبت تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’ہمیں کلین شو سے بے حد اطمینان حاصل ہوا، ہماری بہت سے بین الاقوامی خریداروں سے ملاقاتیں ہوئیں اور بزنس کو لے کر انتہائی عمدہ بات چیت ہوئی۔‘‘

    سی ای او حسین ٹیکسٹائلز محمد حسین نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا اور کہا ’’اس سال کی نمائش میں شو فلور کو مزید وسعت دی گئی، پہلی بار شرکت کرنے والے نمائش کنندگان کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا، اور بین الاقوامی سطح پر بھرپور شرکت دیکھنے کو ملی۔ مجموعی طور پر ہم اس تجربے سے مطمئن ہیں۔‘‘

    کلین شو 2025 میں اس بار ریکارڈ بین الاقوامی شمولیت اور تقریباً 100 نئے نمائش کنندگان شامل تھے۔ نمایاں پہلوؤں میں انوویشن ایوارڈز، خصوصی تعلیمی سیشنز اور روزانہ نیٹ ورکنگ ایونٹس شامل تھے۔ یہ ایک بار پھر ٹیکسٹائل کیئر انڈسٹری کے لیے ایک اہم عالمی مرکز ثابت ہوا اور پاکستان کی موجودگی نے اس ابھرتے ہوئے شعبے میں اس کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کیا۔

  • پاکستان بھر میں آج چاندی کی قیمت کیا رہی؟

    پاکستان بھر میں آج چاندی کی قیمت کیا رہی؟

    پاکستان میں چاندی کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی مانگ و رسد، ڈالر کی قیمت، مہنگائی، عوامی مانگ اور سرکاری پالیسیوں جیسے مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے۔

    ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کا تعین اس لیے اہم ہے کہ تاریخی طور پر یہ ایک معیاری وزن سمجھا جاتا ہے اور زیادہ تر چاندی کے زیورات اسی وزن اور مخصوص معیار کے تحت تیار کیے جاتے ہیں، پاکستان کے مختلف شہروں میں چاندی کی قیمت میں تھوڑا سا اتار چڑھاؤ پایا جاسکتا ہے۔

    ملک میں مقامی کرنسی کے حساب سے روزانہ چاندی کی قیمت اپ ڈیٹ ہوتی ہے، فی گرام چاندی، دس گرام چاندی اور فی تولہ چاندی کی قیمت آج ملک میں کیا رہی اس حوالے سے ذیل میں قیمتوں کی تفصیلات بتائی گئی ہی۔

    ملک بھر میں چاندی کی قیمتوں میں استحکام رہا، کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں 10 گرامی چاندی کی قیمت تقریباً 3,535 روپے رہی جبکہ ان شہروں میں ایک تولہ چاندی کی قیمت تقریباً 4,119 روپے ریکارڈ کی گئی۔

    اسی طرح راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی چاندی کے نرخ یکساں رہے، ان شہروں میں 10 گرامی چاندی کی قیمت 3,535 روپے رہی جبکہ ایک تولہ چاندی کی قیمت 4,119 روپے رہی۔

    پاکستان میں چاندی کو صرف زیورات کے طور پر ہی نہیں بلکہ ایک محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ یہاں چاندی کی سرمایہ کاری کے بارے میں کچھ اہم باتیں جاننا ضروری ہے:

    مہنگائی کے خلاف ایک ہیج: چاندی کو اکثر مہنگائی کے خلاف ایک ہیج سمجھا جاتا ہے۔ جب مہنگائی بڑھتی ہے تو چاندی کی قیمت میں بھی اضافہ ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

    طویل مدتی سرمایہ کاری: چاندی میں سرمایہ کاری کو طویل مدتی سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس کی قیمت میں مختصر مدت میں اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے لیکن طویل مدت میں یہ ایک اچھی سرمایہ کاری ثابت ہو سکتی ہے۔

    سونا کے مقابلے میں کم خطرناک: سونا کے مقابلے میں چاندی کو کم خطرناک سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ سونا بھی ایک محفوظ سرمایہ کاری ہے لیکن چاندی کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کم ہوتا ہے۔

  • امریکی ٹیرف کا کل سے اطلاق، بھارتی اسٹاک مارکیٹوں میں بھونچال آگیا

    امریکی ٹیرف کا کل سے اطلاق، بھارتی اسٹاک مارکیٹوں میں بھونچال آگیا

    نئی دہلی : امریکا کی جانب سے کل سے ٹیرف کے اطلاق کے اعلان کے بعد بھارتی اسٹاک مارکیٹوں میں بھونچال آگیا اور بھارت کی کرنسی بھی گرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے بھارت پر عائد اضافی ٹیرف کل (منگل) سے نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق بھارت سے درآمد ہونے والی یا کسٹم ویئر ہاؤس سے نکلنے والی تمام مصنوعات پر نیا ٹیرف لاگو ہوگا۔

    نئے اقدامات کے تحت موجودہ 25 فیصد ڈیوٹی میں مزید 25 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد بھارتی برآمدات پر کل ڈیوٹی 50 فیصد ہو جائے گی۔ زرعی اجناس، اسٹیل، ٹیکسٹائل اور مینوفیکچرنگ کی دیگر مصنوعات اس اقدام سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گی۔

    روسی تیل خریدنے کے نتیجے میں بھارت پرعاید پچاس فیصد ٹیرف کے اطلاق کے اعلان کے بعد بھارتی اسٹاک مارکیٹوں میں بھونچال آگیا۔

    ممبئی اسٹاک میں بی ایس ای سینسکس آٹھ سوبانوے پوائنٹس گر کراسی ہزارسات سوپچاس پوائنٹس پر آگیا۔ نیفٹی میں بھی صفر اعشاریہ سات فیصد کمی ہوئی اور چوبیس ہزار سات سوستر پوائنٹس تک گرگیا۔

    تمام لسٹڈ کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ ہوئی۔ بھارتی سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے۔

    دوسری جانب ڈالرکےمقابلے میں انڈیا کرنسی بھی گرنا شروع ہوگئی، ستاسی روپے باہترپیسے پرآگئی، جس سے جی ڈی پی بھی گرنے کی توقع ہے۔

  • کرپٹو کرنسی میں لین دین کی ممانعت سے متعلق اسٹیٹ بینک کا سرکلر واپس لینے پر غور

    کرپٹو کرنسی میں لین دین کی ممانعت سے متعلق اسٹیٹ بینک کا سرکلر واپس لینے پر غور

    اسلام آباد : پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی کے اجلاس میں کرپٹو کرنسی میں لین دین کی ممانعت سے متعلق اسٹیٹ بینک کا سرکلر واپس لینے پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) نے آج اپنا پہلا بورڈ اجلاس منعقد کیا، جو پاکستان کے بلاک چین، ورچوئل اثاثہ جات اور ڈیجیٹل معیشت میں پیش رفت کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے، وزارت قانون، آئی ٹی، چیئرمین ایف بی آر، چیئرمین ایس ای سی پی نے اجلاس میں شرکت کی.

    کرپٹو کرنسی ریگولیشن، انسداد منی لانڈرنگ کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ٹیکس، ریگولیشن، اور انٹرنیشنل روابط کے لیے ذیلی کمیٹیوں کے قیام پر اتفاق ہوا۔

    اجلاس میں بورڈ نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کے تعاون سے ایک کمپلینٹ پورٹل قائم کرنے کی منظوری دی، تاکہ ورچوئل اثاثہ جات سے متعلق مسائل اور شکایات کا بروقت ازالہ کیا جا سکے۔

    اجلاس میں کرپٹو کرنسی میں لین دین کی ممانعت سے متعلق اسٹیٹ بینک کا سرکلر واپس لینے پر غور کیا گیا۔

    بلال بن ثاقب نے کہا کہ اتھارٹی مالی سالمیت کو برقرار رکھتے ہوئے ورچوئل اثاثہ جات کے شعبے میں جدت، سرمایہ کاری اور مواقع کو فروغ دے گی۔ ہمارا مقصد ملکی سطح پر اعتماد پیدا کرنا اور پاکستان کو عالمی سطح پر ایک پیش رو ملک کے طور پر مستحکم کرنا ہے۔

    مزید پڑھیں : حکومتِ پاکستان کی کرپٹو کرنسی کو معیشت کا حصہ بنانے کی تیاری، اہم اقدامات متوقع

    وفاقی وزیر خزانہ نے PVARA کے قیام کو پاکستان کی اقتصادی ترقی میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا اور اتھارٹی کے کردار کو عالمی ورچوئل اثاثہ جات کی معیشت میں پاکستان کی قیادت کے لیے کلیدی قرار دیا۔

    اجلاس میں PVARA کے عملی اقدامات، بین الاقوامی اینٹی منی لانڈرنگ (AML) اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف (CFT) معیارات کے مطابق کام کرنے، ورچوئل اثاثہ جات کے ماہرین کو بورڈ میں شامل کرنے اور اتھارٹی کے بنیادی فریم ورک کے قیام پر غور کیا گیا۔

    بورڈ نے سینڈ باکس تجربات، ٹیکسیشن پالیسی، ریگولیٹری ڈرافٹنگ اور بین الاقوامی تعلقات کے لیے کمیٹیاں تشکیل دینے پر اتفاق کیا۔ آئندہ دنوں میں لائسنسنگ فریم ورک کا حتمی مسودہ پیش کیا جائے گا۔

  • سونے کی قیمت میں آج پھر بڑا اضافہ ریکارڈ

    سونے کی قیمت میں آج پھر بڑا اضافہ ریکارڈ

    کراچی: عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافے کے بعد ملک بھر میں سونا مزید مہنگا ہوگیا۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونے کی قیمت مزید 900 روپے بڑھ گئی، جس کے بعد فی تولہ سونا 3 لاکھ 60 ہزار 700 روپے کا ہوگیا۔

    اسی طرح 10 گرام سونا 772 روپے اضافے سے 3 لاکھ 9242 روپے کا ہوگیا، جبکہ عالمی مارکیٹ میں سونا 9 ڈالر اضافے سے 3380 ڈالر فی اونس کا ہوگیا۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    واضح رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    پاکستان کا قطر سے درآمدی ایل این جی کی فراہمی مؤخر کروانے کا فیصلہ

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

  • پاکستان کا قطر سے درآمدی ایل این جی کی فراہمی مؤخر کروانے کا فیصلہ

    پاکستان کا قطر سے درآمدی ایل این جی کی فراہمی مؤخر کروانے کا فیصلہ

    اسلام آباد (26 اگست 2025): حکومت پاکستان نے قطر سے درآمدی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی فراہمی مؤخر کروانے کا فیصلہ کر لیا۔

    پاور سیکٹر اور انڈسٹری کی جانب سے کھپت میں نمایاں کمی کے بعد وفاقی حکومت نے قطر سے درآمدی ایل این جی کی فراہمی مؤخر کروانے کا فیصلہ کیا۔

    پیٹرولیم ڈویژن سے منسلک ذرائع نے بتایا کہ وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک کی سربراہی میں وفد جلد قطر کا دورہ کرے گا، دورے میں ایل این جی کارگوز مؤخر کروانے کیلیے تجاویز دی جائیں گی۔

    یہ بھی پڑھیں: قطر نے پاکستان کو اضافی ایل این جی کارگو دینے سے انکار کر دیا

    ذرائع کے مطابق پاکستان 5 سال تک 177 ایل این جی کارگوز مؤخر کرنے کی درخواست کرے گا، 5 سال تک مؤخر سے ایک ایل این جی معاہدے کی مدت بھی ختم ہو جائے گی، جنوری 2026 سے 2 ایل این جی کارگوز عالمی مارکیٹ میں فروخت کرنے کی بھی تجویز ہے۔

    ذرائع پیٹرولیم ڈویژن نے بتایا کہ ایل این جی کارگوز مؤخر کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ قطر کا ہی ہوگا، درآمدی مائع قدرتی گیس کے سوا مقامی گیس کی پیداوار بھی کم کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاور سیکٹر مقررہ کوٹے سے 300 ایم ایم سی ایف ڈی تک کم گیس لے رہا ہے، برآمدی شعبہ بھی مقررہ کوٹے سے کم ایل این جی لے رہا ہے جس سے لائن پیک کا مسئلہ ہے۔

  • آج ملک بھر میں چاندی کی فی تولہ قیمت کتنی رہی؟

    آج ملک بھر میں چاندی کی فی تولہ قیمت کتنی رہی؟

    پاکستان میں چاندی کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی مانگ و رسد، ڈالر کی قیمت، مہنگائی، عوامی مانگ اور سرکاری پالیسیوں جیسے مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے۔

    ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کا تعین اس لیے اہم ہے کہ تاریخی طور پر یہ ایک معیاری وزن سمجھا جاتا ہے اور زیادہ تر چاندی کے زیورات اسی وزن اور مخصوص معیار کے تحت تیار کیے جاتے ہیں، پاکستان کے مختلف شہروں میں چاندی کی قیمت میں تھوڑا سا اتار چڑھاؤ پایا جاسکتا ہے۔

    ملک میں مقامی کرنسی کے حساب سے روزانہ چاندی کی قیمت اپ ڈیٹ ہوتی ہے، فی گرام چاندی، دس گرام چاندی اور فی تولہ چاندی کی قیمت آج ملک میں کیا رہی اس حوالے سے ذیل میں قیمتوں کی تفصیلات بتائی گئی ہی۔

    ملک بھر میں چاندی کی قیمتوں میں استحکام رہا، کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں 10 گرامی چاندی کی قیمت تقریباً 3,537 روپے رہی جبکہ ان شہروں میں ایک تولہ چاندی کی قیمت تقریباً 4,121 روپے ریکارڈ کی گئی۔

    اسی طرح راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی چاندی کے نرخ یکساں رہے، ان شہروں میں 10 گرامی چاندی کی قیمت 3,537 روپے رہی جبکہ ایک تولہ چاندی کی قیمت 4,121 روپے رہی۔

    پاکستان میں چاندی کو صرف زیورات کے طور پر ہی نہیں بلکہ ایک محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ یہاں چاندی کی سرمایہ کاری کے بارے میں کچھ اہم باتیں جاننا ضروری ہے:

    مہنگائی کے خلاف ایک ہیج: چاندی کو اکثر مہنگائی کے خلاف ایک ہیج سمجھا جاتا ہے۔ جب مہنگائی بڑھتی ہے تو چاندی کی قیمت میں بھی اضافہ ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

    طویل مدتی سرمایہ کاری: چاندی میں سرمایہ کاری کو طویل مدتی سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس کی قیمت میں مختصر مدت میں اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے لیکن طویل مدت میں یہ ایک اچھی سرمایہ کاری ثابت ہو سکتی ہے۔

    سونا کے مقابلے میں کم خطرناک: سونا کے مقابلے میں چاندی کو کم خطرناک سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ سونا بھی ایک محفوظ سرمایہ کاری ہے لیکن چاندی کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کم ہوتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/gold-rates-in-pakistan-25-august-2025/

  • آٹوموبائل سیکٹر کی لبرل پالیسی سے گاڑیاں بنانے والی مقامی کمپنیاں پریشان

    آٹوموبائل سیکٹر کی لبرل پالیسی سے گاڑیاں بنانے والی مقامی کمپنیاں پریشان

    آٹوموبائل سیکٹرکی لبرل پالیسی سے گاڑیاں بنانے والی مقامی کمپنیاں پریشان ہیں، پاک سوزوکی کے سی ای او نے سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    پاک سوزوکی کے سی ای او ہیروشی کاوامورا کی جانب سے سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دی گئی جس میں انھوں نے بتایا کہ 2030 تک گاڑیوں کی مقامی پیداوار بند ہوسکتی ہے۔

    پانچ سال پرانی گاڑی کی امپورٹ سے مقامی صنعت تباہ ہوگی، پاکستان میں سڑکوں کی خراب حالت گاڑیوں کےنقصان کی بڑی وجہ ہے۔

    ٹویوٹا موٹرز کے سی ای او نے کہا کہ پالیسی نہ بدلی توہم بھی پرانی گاڑیاں منگوائیں گے، اسی لاکھ کی مقامی کار پر پینتیس لاکھ روپےٹیکس ہے، مقامی صنعت کیسے فروغ پائے گی۔

    وزارت تجارت کا پانچ سال پرانی گاڑیوں کی امپورٹ پر کہنا تھا کہ آئی ایم ایف شرط پرپرانی گاڑیوں کی امپورٹ کھولی ہے۔

  • بیرون فنڈنگ میں بڑی کمی، مزید غیرملکی قرضہ لے لیا

    بیرون فنڈنگ میں بڑی کمی، مزید غیرملکی قرضہ لے لیا

    اسلام آباد: وزارت اقتصادی امور نے رواں مالی سال کے پہلے مہینےکی بیرونی فنڈنگ کی رپورٹ جاری کر دی۔

    رپورٹ کے مطابق جون 2025 کے مقابلے جولائی میں بیرونی فنڈنگ میں 4 ارب55 کروڑ ڈالرز کی بڑی کمی ہوئی جب کہ جولائی 2025 میں سالانہ بنیادوں پر بیرونی فنڈنگ میں تقریباً 26 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا۔

    پاکستان کو جولائی 2025 میں 69کروڑ 45 لاکھ ڈالر کی غیرملکی فنڈنگ ملی جب کہ جون 2025 میں پاکستان کو 5ارب 25 کروڑ ڈالرز کی بیرونی فنڈنگ ملی تھی۔

    جولائی 2024 میں پاکستان کو 43کروڑ 64 لاکھ ڈالرز کی غیرملکی فنڈنگ ملی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان نے جولائی 2025 میں67کروڑ 57 لاکھ ڈالر کا غیرملکی قرضہ لیا۔ گزشتہ ماہ ایک کروڑ 89لاکھ ڈالر کی گرانٹس موصول ہوئی۔

    حکومت نے رواں مالی سال 19 ارب 77کروڑ ڈالر سے زائد کی بیرونی فنانسنگ کا تخمینہ ہے۔ رواں مالی سال سعودی عرب اور چین سے 9 ارب ڈالر سیف ڈیپازٹ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    رواں مالی سال سعودی عرب سے 5ارب ڈالر ڈپازٹ کا تخمینہ ہے جب کہ رواں مالی سال چین سے4ارب ڈالر کے سیف ڈیپازٹ کا تخمینہ ہے۔

  • پاکستان کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر مزید گر گئی

    پاکستان کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر مزید گر گئی

    انٹربینک میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر مزید گر گئی۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ پوسٹ کے مطابق انٹربینک میں امریکی ڈالر 3 پیسے سستا ہوکر 281 روپے 87 پیسے کا ہوگیا۔

    جمعے کے روز انٹربینک میں امریکی ڈالر 281 روپے 90 پیسے رہا تھا۔

    Image

    واضح رہے کہ امریکی ڈالر کی شرح میں یہ چھوٹی تبدیلی پاکستان کی معیشت کے لیے وزن رکھتی ہے۔ کمزور پاکستانی روپے مشینری، ایندھن اور اشیائے صرف کی درآمدات کی لاگت کو بڑھاتا ہے، جو افراط زر کو بڑھا سکتا ہے اور زندگی کے اخراجات میں اضافہ کر سکتا ہے۔

    مثبت پہلو یہ ہے کہ برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستانی مصنوعات بیرون ملک زیادہ سستی ہو جائیں گی، جس سے ٹیکسٹائل اور زراعت جیسی صنعتوں کو فائدہ ہو گا۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    زر مبادلہ کی شرح غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کو بھی متاثر کرتی ہے، پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی ڈالر پر مبنی قرضوں کی لاگت میں اضافہ کرتی ہے۔

    کاروبار اور سرمایہ کار ان تبدیلیوں کو قریب سے دیکھتے ہیں کیونکہ یہ تجارتی توازن، سرمایہ کاری کے بہاؤ اور معاشی استحکام کو متاثر کرتے ہیں۔