Category: کاروباری خبریں

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی کاروباری خبریں تجارت

پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والی تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے اے آر وائی نیوز کے تجارت سیکشن پر آئیں

Business News in Urdu – Business News Pakistan

 

تجارت کی خبریں

  • پاکستان میں آج سونے کی قیمت کیا رہی؟ جانیے

    پاکستان میں آج سونے کی قیمت کیا رہی؟ جانیے

    کراچی(25 اگست 2025): عالمی اور مقامی مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز سونے کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 3371 ڈالر کی سطح پر مستحکم رہیں۔

    عالمی مارکیٹ کی وجہ سے مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی پیر کو 24 قیراط کا حامل فی تولہ سونے کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 3 لاکھ 59 ہزار 800 روپے کی سطح پر رہی۔

    اسی طرح فی 10 گرام سونے کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 3 ہزار 515 روپے اضافے سے تین لاکھ 8 ہزار 470 روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    واضح رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

  • پاکستانی ٹیکسٹائلز ایشیا کی سب سے بڑی نمائش میں شرکت کے لیے تیار

    پاکستانی ٹیکسٹائلز ایشیا کی سب سے بڑی نمائش میں شرکت کے لیے تیار

    کراچی (25 اگست 2025): پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر انٹرٹیکسٹائل شنگھائی اپیرل فیبرکس اور یارن ایکسپو، آٹم ایڈیشن 2025 میں بھرپور شرکت کے لیے تیار ہے۔ یہ ایشیا کا نمایاں ترین ٹیکسٹائل پلیٹ فارم ہے، جس کی نمائش 2 سے 4 ستمبر تک نیشنل ایگزیبیشن اینڈ کنونشن سینٹر شنگھائی، چین میں منعقد کی جائے گی۔

    ’انٹرٹیکسٹائل شنگھائی اپیرل فیبرکس‘ اس وقت ایشیا کی سب سے بڑی اور جامع نمائش ہے، جو مکمل طور پر گارمنٹس فیبرکس اور اس سے متعلقہ اشیا پر مبنی ہے۔ دور جدید میں چین کی ٹیکسٹائل انڈسٹری میں تیزی سے ترقی کے ساتھ فائبر، یارن اور فیبرکس کی مانگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، جس سے بیرونی ممالک کے مینوفیکچررز کے لیے سازگار تجارتی مواقع فراہم ہوئے ہیں۔

    انٹرٹیکسٹائل شنگھائی اپیرل فیبرکس 2024 کے ایڈیشن میں 26 ممالک کے 4,000 سے زائد نمائش کنندگان شریک اور 115 ممالک سے 100,000 سے زائد پیشہ ور خریداروں نے نمائش کا دورہ کیا تھا، جو اس کی عالمی وسعت اور اثر و رسوخ کو ظاہر کرتا ہے۔ اسی طرح یارن ایکسپو آٹم 2024 میں 538 نمائش کنندگان اور 81 ممالک سے 22,000 خریدار شریک ہوئے تھے۔

    انٹرٹیکسٹائل شنگھائی اپیرل فیبرکس 2025 میں پاکستان کے 3 نمائش کندگان ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) کے پویلین کے تحت شرکت کریں گے، جن میں ندیم انٹرپرائزز، سفائر ٹیکسٹائل ملز، اور ٹیکس ہب شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 4 معروف پاکستانی کمپنیاں — کوہ نور ملز لمیٹڈ، ازگارڈ نائن لمیٹڈ، ڈائمنڈ فیبرکس لمیٹڈ اور محمود ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ انفرادی طور پر نمائش میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ یارن ایکسپو آٹم 2025 میں شریک ہونے والی کمپنیاں یہ ہیں: ابٹکس انٹرنیشنل، احسن کاٹن اور زیامن من نسیم ٹریڈ کمپنی لمیٹڈ۔

    پاکستان کی یہ مسلسل شرکت اس کے عالمی مارکیٹ شیئر کو بڑھانے اور ٹیکسٹائل سیکٹر میں جدت لانے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔انٹرٹیکسٹائل اور یارن ایکسپو کے 2025 ایڈیشنز سے تجارت، تعاون اور بین الاقوامی شراکت داری کے نئے مواقع متوقع ہیں۔

  • کلاؤڈ برسٹ سے مکئی کی فصل کو شدید نقصان

    کلاؤڈ برسٹ سے مکئی کی فصل کو شدید نقصان

    موسمیاتی تبدیلی نے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں تباہی مچائی ہے، کے پی میں کلاؤڈ برسٹ سے جہاں جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں وہاں سیلاب نے زراعت کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔

    محکمہ زراعت خیبرپختونخوا کے اعداد و شمار کے مطابق سیلاب سے 31 ہزار 595 ایکڑ پر محیط فصلیں، سبزیاں اور باغات متاثر ہوئے ہیں۔ بونیر میں فصلوں اور باغات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ سیلاب سے بونیر میں 26 ہزار 141 ایکڑ پر فصلیں اور باغات متاثر ہوئے۔

    خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں اس وقت مکئی کی فصل کا موسم ہے اس وجہ سے مکئی کی فصل سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ نقصانات کی تفصیل کچھ یوں ہے:

    بونیر


    بونیر میں 26141 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ بونیر ہے، جہاں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصانات ہوئے ہیں۔ فصلوں کو بھی سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔ بونیر میں 23 ہزار 487 ایکڑ زمین پر کھڑی مکئی کو متاثر کیا ہے، 1300 ایکڑ پر کھڑی چاول، 700 ایکڑ زمین پر کھڑی سبزی، 641 ایکڑ پر باغات اور 13 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلوں کو متاثر کیا ہے۔

    باجوڑ


    باجوڑ میں 211.32 ایکڑ پر کھڑی فصلیں سیلاب سے متاثر ہوئی ہیں، باجوڑ میں بھی مکئی کی فصل سب سے زیادہ متاثر ہوئی۔ 157.32 ایکڑ پر کھڑی مکئی کی فصل سیلاب کی نذر ہو گئی، 57 ایکڑ پر کھڑی چاول کی فصل بھی تباہ ہو چکی ہے۔

    کراچی میں کل گرج چمک کےساتھ بارش کا کوئی امکان نہیں، محکمہ موسمیات

    مکئی کلاؤڈ برسٹ خیبرپختونخوا

    بٹگرام، چارسدہ


    مانسہرہ کے ضلع بٹگرام میں 3.5 ایکڑ پر مکئی کی فصل سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے۔ سیلابی پانی سے چارسدہ میں 53 ایکڑ پر کھڑی مکئی، 27 ایکڑ پر سبزی اور 7 ایکڑ پر کھڑے دیگر باغات متاثر ہوئے ہیں۔

    دیر لوئر


    دیر لوئر میں 617.25 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئی ہیں، دیر لوئر میں سب سے زیادہ چاول کی فصل متاثر ہوئی ہے۔ 360.75 ایکڑ پر چاول کی فصل، 249 ایکڑ پر کھڑی مکئی، ایک ایکڑ پر کھڑی سبزی اور 6.5 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلیں تباہ ہوئی ہیں۔

    سوات


    سوات میں بھی سیلاب نے بڑی تباہی مچائی، جانی نقصان کے ساتھ زراعت کا بھی بڑے پیمانے پر نقصان ہوا، کبل اور بریکوٹ میں 2 ہزار 702.5 ایکڑ زمین پر فصلیں تباہ ہوئی ہیں۔ 729.5 ایکڑ پر مکئی کی فصل، 1209 ایکڑ پر کھڑی چاول، 334 ایکڑ پر سبزیاں، 362 ایکڑ پر باغات اور 68 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    اپر سوات کے علاقے میں 1035 ایکڑ زمین پر فصلیں متاثر ہوئی ہیں، ان میں 130 ایکڑ پر مکئی، 550 ایکڑ پر چاول، 45 ایکڑ پر سبزیاں اور 130 ایکڑ پر باغات کو نقصانات پہنچا ہے۔

    مانسہرہ


    ہزارہ ڈویژن میں بھی سیلابی ریلوں نے تباہی مچائی، مانسہرہ کے علاقے بفہ میں 12 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 10 ایکڑ پر کھڑی مکئی اور 2 ایکڑ چاول کی فصلیں سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ اوگی اور بالاکوٹ میں مختلف علاقوں میں 23.734 ایکڑ پر مکئی کی فصل اور 53 ایکڑ پر چاول کی فیصل بارشوں سے متاثر ہوئی ہے۔ کل 76.734 ایکڑ پر فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔

    نوشہرہ


    سوات، دیر، چترال میں بارشوں اور سیلابی صورت حال کی وجہ سے نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے دریا کے کنارے ابادی کو شدید خطرات ہوتے ہیں، 2010 اور 2022 کے سیلاب سے نوشہرہ کے کئی دیہات متاثر ہوئے تھے اور اربوں کا نقصان ہوا تھا، حالیہ بارشوں سے بھی نوشہرہ میں 130 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 43 ایکڑ پر مکئی، 6 ایکڑ پر کھڑی چاول، 11 ایکڑ پر سبزیوں اور 70 ایکڑ پر دیگر فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔

    شانگلہ


    شانگلہ میں بھی کلاؤڈ برسٹ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، جانی و مالی نقصانات کے ساتھ 570 ایکڑ پر محیط فصلیں بھی متاثر ہوئی ہیں، 248 ایکڑ پر مکئی اور 267 ایکڑ پر چاول کی فصل سیلاب سے متاثر ہوئی ہے۔

    کرک، اپر چترال


    کرک میں بارشوں سے 2.125 ایکڑ زمین پر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اپر چترال میں بھی سیلابی ریلوں سے فصلوں کو نقصانات پہنچے ہیں، جہاں 55.2 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 3 ایکڑ پر مکئی، 9 ایکڑ پر سبزیاں، 1.2 ایکڑ پر باغات اور 42 ایکڑ پر دیگر فصلیں متاثر ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق خیبرپختونخوا میں اب تک کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے 393 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

  • مہنگی کھاد اور کسانوں پر 7 ارب اضافی بوجھ کا ذمہ دار کون؟ راز افشا ہو گیا

    مہنگی کھاد اور کسانوں پر 7 ارب اضافی بوجھ کا ذمہ دار کون؟ راز افشا ہو گیا

    اسلام آباد (24 اگست 2025): مہنگی کھاد کی پیداوار اور اس سے کسانوں پر پڑنے والے سات ارب سے زائد کے اضافی بوجھ کے ذمہ دار کا پتہ چل گیا۔

    مہنگی کھاد کی پیداوار ہونے سے کسانوں پر 7 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑا۔ یہ کس وجہ سے ہوا، آڈٹ حکام نے اپنی دستاویزات میں اس کا انکشاف کر دیا ہے۔

    مہنگی کھاد کی پیداوار کی وجہ گیس کی مقررہ قیمتوں پر عملدرآمد نہ ہونا بتایا گیا ہے جس کی وجہ سے کسانوں پر سات ارب سے زائد کا بوجھ پڑا۔ 23-2024 میں فرٹیلائزر پلانٹس کو مقامی گیس 1050 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو پر دی گئی۔ گیس کے یہ نرخ ای سی سی اور اوگرا سے منظور شدہ نہیں تھے۔

    دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ڈی جی گیس پٹرولیم نے اوگرا کے مقرر کردہ نرخوں سے کئی گنا زیادہ ریٹ مقرر کیا، جس کی وجہ سے 50 کلو یوریا کھاد کی بوری کی قیمت 837 روپے بڑھی اور اس کی قمیت 2440 روپے سے بڑھ کر 3277 روپے تک پہنچ گئی۔

    فرٹیلائرز پلانٹس نے امونیا اور یوریا پیداوار کیلیے 7 ارب 88 کروڑ اضافی لاگت ادا کی اور کھاد کی فی بوری اضافی پیداواری لاگت کا ملبہ کسانوں پر ڈالا گیا۔ کسانوں نے 98 لاکھ 30 ہزار سے زائد بوری پر 7 ارب 21 کروڑ کی اضافی لاگت ادا کی۔

    دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ای سی سی نے 15 مارچ 2023 کو کھاد کارخانوں کو گیس کی فراہمی کی ہدایات دی تھیں اور اس پر کوئی سبسڈی نہ دینے کا کہا تھا۔

    تاہم ڈی جی گیس نے یکطرفہ طور پر کھاد کے 2 کارخانوں کیلیے 1050 ایم ایم بی ٹی یو کا ریٹ دیا اور ای سی سی کو اندھیرے میں رکھ کر 11 ماہ بعد ان قیمتوں کی منظوری لے لی گئی جب کہ منظوری لیتے وقت ای سی سی کو اوگرا کے ریٹس موجود ہونے کا نہیں بتایا گیا۔

    دستاویز میں اتنے بڑے گھپلے کے بعد آڈٹ حکام نے اس سارے معاملے کی تحقیقات کرنے کی سفارش کی ہے۔

  • پاکستان میں سونا ہزاروں روپے مہنگا ہوگیا

    پاکستان میں سونا ہزاروں روپے مہنگا ہوگیا

    پاکستان میں آج سونے کی فی تولہ قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ یوگیا۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں فی تولہ سونا 4100 روپے اضافے کے بعد 3 لاکھ 59 ہزار 800 روپے کا ہوگیا۔

    اسی طرح 10 گرام سونے ک قیمت 3 ہزار 515 روپے اضافے سے تین لاکھ 8 ہزار 470 روپے ہوگئی۔

    عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافے کا رجحان رہا، سونے کی قدر 41 ڈالر اضافے سے 3371 ڈالر فی اونس رہی۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    واضح رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

  • چاندی کی قیمت میں بڑا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

    چاندی کی قیمت میں بڑا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

    پاکستان میں چاندی کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی مانگ و رسد، ڈالر کی قیمت، مہنگائی، عوامی مانگ اور سرکاری پالیسیوں جیسے مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے۔

    ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کا تعین اس لیے اہم ہے کہ تاریخی طور پر یہ ایک معیاری وزن سمجھا جاتا ہے اور زیادہ تر چاندی کے زیورات اسی وزن اور مخصوص معیار کے تحت تیار کیے جاتے ہیں، پاکستان کے مختلف شہروں میں چاندی کی قیمت میں تھوڑا سا اتار چڑھاؤ پایا جاسکتا ہے۔

    ملک میں مقامی کرنسی کے حساب سے روزانہ چاندی کی قیمت اپ ڈیٹ ہوتی ہے، فی گرام چاندی، دس گرام چاندی اور فی تولہ چاندی کی قیمت آج ملک میں کیا رہی اس حوالے سے ذیل میں قیمتوں کی تفصیلات بتائی گئی ہی۔

    ملک بھر میں چاندی کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا، کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں 10 گرامی چاندی کی قیمت تقریباً 3,546 روپے رہی جبکہ ان شہروں میں ایک تولہ چاندی کی قیمت تقریباً 4,131 روپے ریکارڈ کی گئی۔

    اسی طرح راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی چاندی کے نرخ یکساں رہے، ان شہروں میں 10 گرامی چاندی کی قیمت 3,546 روپے رہی جبکہ ایک تولہ چاندی کی قیمت 4,131 روپے رہی۔

    پاکستان میں چاندی کو صرف زیورات کے طور پر ہی نہیں بلکہ ایک محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ یہاں چاندی کی سرمایہ کاری کے بارے میں کچھ اہم باتیں جاننا ضروری ہے:

    مہنگائی کے خلاف ایک ہیج: چاندی کو اکثر مہنگائی کے خلاف ایک ہیج سمجھا جاتا ہے۔ جب مہنگائی بڑھتی ہے تو چاندی کی قیمت میں بھی اضافہ ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

    طویل مدتی سرمایہ کاری: چاندی میں سرمایہ کاری کو طویل مدتی سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس کی قیمت میں مختصر مدت میں اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے لیکن طویل مدت میں یہ ایک اچھی سرمایہ کاری ثابت ہو سکتی ہے۔

    سونا کے مقابلے میں کم خطرناک: سونا کے مقابلے میں چاندی کو کم خطرناک سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ سونا بھی ایک محفوظ سرمایہ کاری ہے لیکن چاندی کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کم ہوتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/gold-rates-in-pakistan-22-august-2025/

  • دواؤں کی قیمتوں میں من مانے اضافے، مریض پریشان

    دواؤں کی قیمتوں میں من مانے اضافے، مریض پریشان

    کراچی : دواؤں کی قیمتوں میں ہر ماہ خود ساختہ اضافے سے مریض اور ان کے لواحقین نئی پریشانی میں مبتلا ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مختلف کمپنیوں کی ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا گیا، ان میں سے زیادہ تر ادویات ایسی ہیں جو عام بیماریوں کے علاج کیلئے استعمال ہوتی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ملٹی وٹامن انجکشن کی قیمت 1100سے بڑھا کر1400روپے جبکہ پیٹ کے امراض میں استعمال ٹیبلٹ کی قیمت بھی 100روپے بڑھا دی گئی۔

    اس کے علاوہ خون کے امراض کی دواؤں کی قیمتوں میں 100 سے 200 روپے تک اضافہ اور درد میں استعمال ہونے والی دواؤں کی قیمت میں بھی 100 سے 200 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق شوگر کیلئے استعمال ہونے والی ہونے والی دوا 470سے 650 روپے کردی گئی، بلڈ کینسر کی دوا 62500سے بڑھا کر 69999کردی گئی ہے۔

    فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے بڑھائی گئی دواؤں کی قیمتوں کی تفصیلات کے مطابق بون میرو نہ کیے جانے والے مریضوں کو لگایا جانے والا انجکشن 3000روپے مہنگا کردیا گیا۔

  • پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کا ریٹ

    پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کا ریٹ

    انٹربینک میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر مزید گر گئی۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ پوسٹ کے مطابق انٹربینک میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر 2 پیسے کم ہوکر 281 روپے 90 پیسے کا ہوگیا۔

    گزشتہ روز امریکی ڈالر 281 روپے 92 پیسے پر رہا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکی ڈالر کی شرح میں یہ چھوٹی تبدیلی پاکستان کی معیشت کے لیے وزن رکھتی ہے۔ کمزور پاکستانی روپے مشینری، ایندھن اور اشیائے صرف کی درآمدات کی لاگت کو بڑھاتا ہے، جو افراط زر کو بڑھا سکتا ہے اور زندگی کے اخراجات میں اضافہ کر سکتا ہے۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    مثبت پہلو یہ ہے کہ برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستانی مصنوعات بیرون ملک زیادہ سستی ہو جائیں گی، جس سے ٹیکسٹائل اور زراعت جیسی صنعتوں کو فائدہ ہو گا۔

    زر مبادلہ کی شرح غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کو بھی متاثر کرتی ہے، پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی ڈالر پر مبنی قرضوں کی لاگت میں اضافہ کرتی ہے۔

    کاروبار اور سرمایہ کار ان تبدیلیوں کو قریب سے دیکھتے ہیں کیونکہ یہ تجارتی توازن، سرمایہ کاری کے بہاؤ اور معاشی استحکام کو متاثر کرتے ہیں۔

  • سونا سستا ہو گیا، قیمت میں زبردست کمی

    سونا سستا ہو گیا، قیمت میں زبردست کمی

    کراچی(22 اگست 2025): سونا مزید سستا ہو گیا، گزشتہ روز سونے کی قیمت میں اضافے کے بعد اب قیمت میں زبردست کمی آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کو ریورس گیر لگ گیا ہے، سونے کی فی تولہ قیمت میں 1500  روپے کی بڑی کمی آئی ہے۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں فی تولہ سونا 3 لاکھ 55 ہزار 700 روپے ہو گیا ہے، جب کہ 10 گرام سونے کی قیمت میں بھی 1286 روپے کی بڑی کمی آئی ہے، جس کے بعد دس گرام سونا 3 لاکھ 4 ہزار 955 روپے کا ہو گیا ہے۔

    جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق چاندی کی فی تولہ قیمت 4 ہزار 13 روپے پر برقرار ہے جبکہ عالمی مارکیٹ میں سونا 15 ڈالر کمی سے 3330 ڈالر فی اونس کا ہوگیا ہے۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    واضح رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

  • سوئی ناردرن گیس کمپنی کا انوکھا کارنامہ ، 10 سال پرانے اربوں روپے کے بل بھیج دیے

    سوئی ناردرن گیس کمپنی کا انوکھا کارنامہ ، 10 سال پرانے اربوں روپے کے بل بھیج دیے

    لاہور: سوئی ناردرن گیس کمپنی نے صنعتوں کو 10 سال پرانے اربوں روپے کے بل بھیج دیے، جو کہ 200 فیصد زائد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی ناردرن گیس کمپنی نے صنعتوں کو 2015 سے 2022 تک کے آر ایل این جی کے اضافی بل بھجوا دیے، جس پر صنعت کاروں نے شدید احتجاج کیا ہے۔

    صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ 10 سال پرانے اربوں روپے کے بل ادا کرنا ممکن نہیں، پہلے ہی ان برسوں کے گیس بل ادا کیے جا چکے ہیں، اس کے باوجود اوگرا کی ہدایت پر دوبارہ اضافی بل بھجوا دیے گئے ہیں جو کہ 200 فیصد زائد ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ بل دو دن میں جمع کرانے کی ہدایت دی گئی ہے جو سراسر ناانصافی ہے۔ اگر حکومت نے فوری نوٹس نہ لیا تو مجبورا فیکٹریاں بند کرنی پڑیں گی، جس سے بڑے پیمانے پر بیروزگاری اور معیشت کو نقصان ہوگا۔

    مزید پڑھیں : گیس کے بلز اتنے زیادہ کیوں آتے ہیں؟ سوئی سدرن گیس کمپنی نے وجہ بتادی

    دوسری جانب سوئی ناردرن گیس حکام کا مؤقف ہے کہ بل اوگرا کی ہدایات پر جاری کیے گئے ہیں۔ گیس کی قیمتیں اور پالیسی اوگرا ہی طے کرتی ہے، سوئی ناردرن گیس کمپنی نہیں۔

    صنعت کاروں نے وزیر اعظم اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلے کا فوری حل نکالا جائے تاکہ صنعتوں کا پہیہ چلتا رہے اور برآمدات متاثر نہ ہوں۔