Category: یورپ

  • برطانیہ: مسجد سے گھر آنیوالے پاکستانی نژاد بچے پر قاتلانہ حملہ

    برطانیہ: مسجد سے گھر آنیوالے پاکستانی نژاد بچے پر قاتلانہ حملہ

    برطانیہ میں مسجد سے گھر آنیوالے پاکستانی نژاد کمسن بچے کو نا معلوم افراد کی جانب سے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افسوسناک واقعہ اسکاٹ لینڈ میں گلاسگو کا کوئنز پارک کے قریب رونما ہوا، جہاں 13 سالہ پاکستانی نژاد کمسن بچہ مسجد میں نماز پڑھ کر گھر واپس جارہا تھا کہ حملہ آوروں نے چاقو سے حملہ کرکے اسے شدید زخمی کردیا۔

    برطانوی پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی بچے کو شدید زخمی حالت میں اسپتال پہنچادیا گیا ہے، جہاں اس کا ٹریٹمنٹ جاری ہے، جبکہ بچے کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

    متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ کمسن بچے کی کمر پر زخم آئے ہیں، زخم گہرے ہونے کے باعث اس کا پھیپھڑا بھی شدید متاثر ہوا ہے۔

    غزہ: لاشوں کے ڈھیر نے بچوں کے چہروں سے مسکراہٹیں چھین لیں

    پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی فوٹیج کی مدد سے حملہ آوروں کو حراست میں لے کر عدالت کے روبرو پیش کردیا گیا ہے، جبکہ مزید تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

  • پانچ بچوں کو قتل کرکے ماں نے ٹرین کے آگے چھلانگ لگادی

    پانچ بچوں کو قتل کرکے ماں نے ٹرین کے آگے چھلانگ لگادی

    برلن : جرمنی میں 27 سالہ ماں نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر اپنے ہی پانچ بچوں کو زہر دے کر قتل کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغربی جرمنی کے شہر زولنگن میں واقع ایک رہائشی عمارت سے کچھ گھنٹے قبل پانچ کمسن بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں تھی جنہیں زہر دیکر قتل کیا گیا تھا۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پولیس کو 18 گھنٹے قبل زولنگن کے علاقے ہیزلڈیل سےایک گھر میں پانچ بچوں کی لاشیں ملنے کی اطلاع موصول ہوئی تھی، جس پر پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ پر بچوں کی لاشوں کو تحویل میں لیکر پورسٹ مارٹم کےلیے بھیج دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مرنے والے بچوں کی عمریں 1 سے 8 سال کے درمیان ہیں جبکہ چھٹا بچہ جس کی عمر 11 برس ہے زندہ ہے جسے ماں اپنے ساتھ لے گئی تھی۔

    پولیس کے مطابق بچوں کو قتل کرنے والا ملزم کوئی اور نہیں بلکہ ان کی سگی ماں ہے جس نے اپنے ہی بچوں کو نامعلوم وجوہات کی بنا کر قتل کرکے خود کو ٹرین کے آگے ڈال دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے ٹرین کے سامنے چھلانگ لگانے کی وجہ سے شدید زخمی ہوگئی تھی جسے اسپتال میں پولیس نگرانی میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس کو بچوں کے قتل کی اطلاع بچوں کی نانی نے دی تھی اور زندہ بچ جانے والا بچہ بھی نانی کے پاس ہے۔

  • کرونا وائرس کیسز کی تعداد میں کمی، تھیم پارک دوبارہ کھولنے کا اعلان

    کرونا وائرس کیسز کی تعداد میں کمی، تھیم پارک دوبارہ کھولنے کا اعلان

    پیرس : کرونا وائرس کے باعث بند ہونے والے ڈزنی لینڈ کو ایک مرتبہ پھر عوام کےلیے کھولنے کا اعلان کردیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی حکومت نے دارالحکومت پیرس میں قائم تھیم پارک ڈزنی لینڈ کو ایک مرتبہ پھر کھولنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

    ڈزنی لینڈ کو کھولنے کا فیصلہ ملک بھر میں کرونا کیسز کی تعداد میں کمی کے بعد کیا گیا، فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ تھیم پارک کو 15 جولائی کو کھولا جائے گا۔

    تھیم پارک کی انتظامیہ کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ڈزنی لینڈ کا دورہ کرنے والے سیاحوں کو ماسک پہننا اور سماجی فاصلہ اختیار کرنا لازمی ہوگا تاکہ وائرس کے پھیلاو کی روک تھام یقینی بنائی جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تھیم پارک کی رونقیں بحال کرنے کیلئے مرحلہ وار مختلف سیکشنز کھولے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ پیرس میں واقع اس ڈزنی لینڈ تھیم پارک کو وجود میں آئے 28 برس گزر چکے ہیں جسے کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد بند کردیا تھا تاہم شنگھائی، ٹوکیواور ہانگ کانگ کے بعد پیرس انتظامیہ نے بھی پارک کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا۔

  • یورپ میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سراٹھانے لگی

    یورپ میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سراٹھانے لگی

    برسلز : یورپ میں جان لیوا کرونا وائرس کی نئی لہز سر اٹھانے لگی، ٹیڈ روس نے کہا کہ کرونا وائرس کی ویکسین بن بھی گئی تو اگلے سال سے پہلے دستیاب نہیں ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مہلک ترین کرونا وائرس کی وبا نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، یورپی ممالک میں سخت لاک ڈاون کے بعد نرمی کی گئی تو کرونا وائرس کیسز میں دوبارہ اضافہ ہونے لگا۔

    عالمی ادارہ صحت نے یورپ میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز پر خبردار کیا ہے، عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ یورپ میں لاک ڈاون میں نرمی کے بعد نئے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں وائرس کی صورتحال خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈ روس نے یورپ میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سراٹھانے پر کہا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین بن بھی گئی تو اگلے سال سے پہلے دستیاب نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 98 لاکھ 8 ہزار 276 ہوگئی ہے جبکہ ان میں سے 4 لاکھ 93 ہزار 996 کرونا مریض دم توڑ چکے ہیں۔

  • یورپ میں کرونا وبا ابھی ختم نہیں ہوئی، ڈائریکٹر یورپین سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول

    یورپ میں کرونا وبا ابھی ختم نہیں ہوئی، ڈائریکٹر یورپین سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول

    برسلز : ڈائریکٹر یورپین سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول آندریا ایمن نے کہا ہے کہ دیگر امراض میں مبتلا افراد بے احتیاطی پر کرونا کا شکار ہوسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی ماہ کرونا وائرس کی مہلک ترین وبا نے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے لیکن اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر یورپی ممالک ہیں جہاں متاثرین اور اموات کی تعداد لاکھوں میں ہے۔

    کئی ماہ کے لاک ڈاون کے بعد اب یورپی ممالک میں جاری لاک ڈاون میں نرمی کی گئی ہے تاہم ڈائریکٹر یورپین سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول آندریا ایمن کا کہنا ہے کہ یورپ میں کرونا وبا ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا تو کرونا وارس دوبارہ پھیل سکتا ہے اور دیگر امراض میں مبتلا افراد بے احتیاطی پر کرونا کا شکار ہوسکتے۔

    ڈائریکٹر ای سی ڈی سی نے جاری رپورٹ میں بتایا کہ لاک ڈاؤن میں لوگوں نے معاشرتی، معاشی نقصان اٹھائے، یورپ میں 14 لاکھ 44 ہزار 710 افراد کرونا کا شکار ہوئے، یورپ میں ایک لاکھ 69 ہزار 207 افراد کرونا سے ہلاک ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیلجیئم میں تین ماہ بعد لاک ڈاون میں نرمی کے بعد حکومت نے کچھ مساجد کو کھولنے کی اجازت دی جس میں پہلا جمعہ احتیاطی تدابیر اور قواعد و ضوابط کی پابندی کے ساتھ ادا کیا گیا۔

  • جرمنی میں لاک ڈاؤن میں نرمی ہوتے ہی کرونا متاثرین کی تعداد بڑھنے لگی

    جرمنی میں لاک ڈاؤن میں نرمی ہوتے ہی کرونا متاثرین کی تعداد بڑھنے لگی

    برلن : جرمنی میں کرونا وائرس لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہی کرونا مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح جرمنی میں گزشتہ کئی ماہ سے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے تام عوام کی سہولت کےلیے جرمن حکومت کی جانب سے چند روز قبل ہی لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا گیا تھا۔

    جرمنی کے رابرٹ کوچ انسٹیٹیوٹ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہر مریض سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد اب ایک سے اوپر ہے یعنی اب میں عالمگیر وبا کے متاثرین کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

    واضح رہے کہ یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ہفتے کے روز ہزاروں افراد نے سماجی دوری کے قانون کو پس پشت ڈالتے ہوئے ایک جگہ جمع ہوکر لاک ڈاؤن کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔

    چانسلر انگیلا میرکل نے جرمنی کی 16 ریاستوں کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے بعد بدھ کے روز لاک ڈاؤن اور جزوی کرفیو میں نرمی کی تھی اور تمام دکانوں کو کھولنے کی اجازت دی تھی۔

    جرمن چانسلر نے لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے طلباء کو دوبارہ کلاسوں میں لوٹنے اور جرمنی کی مشہور فٹبال لیگ کو آئندہ ہفتے سے دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے کہ جرمنی میں نئی اور مہلک ترین قرار دی جانے والی کرونا وائرس کی وبا نے 1 لاکھ 69 ہزار 218 افراد کو متاثر کیا ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 7395 ہے۔

  • یورپین ایئرلائن نے یکم مئی سے پروازیں بحال کرنے کا اعلان کردیا

    یورپین ایئرلائن نے یکم مئی سے پروازیں بحال کرنے کا اعلان کردیا

    لندن : یورپین ایئر لائن نے یکم مئی سے لندن سے پروازیں بحال کرنے کا اعلان کردیا، جہازوں کو روزانہ ڈس انفیکٹ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس نے تباہی مچا رکھی ہے جس کے باعث اکثر ممالک نے دنیا بھر میں پروازیں معطل کرکے سرحدیں بند کردیں تھیں۔

    نمائندہ اے آر وائی کا کہنا ہے کہ وز ایئر پہلی ایئر لائن نے جو کرونا وائرس کے باعث بند ہونے والی پروازوں کو بحال کررہی ہے۔ یورپین فضائی کمپنی وز ایئر کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ پروازوں کی بحالی کے ساتھ ساتھ حفاظتی تدابیر کا مکمل خیال رکھا جائے گا۔

    وز ایئر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پروازوں کے دوران تمام عملہ فیس ماسک اور دستانے استعمال کرے گا اور مسافروں کو سینیٹائرزڈ وائپس بھی مہیا کیے جائیں گے۔

    فضائی کمپنی نے جاری بیان میں بتایا کہ جہازوں کو روزانہ ڈس انفیکٹ کیا جائے گا اور دوران بورڈنگ مسافر دو میٹر کا فاصلہ برقرار رکھیں گے تاکہ وائرس کی روک تھام کو یقینی بنایا جاسکے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق وز ایئر لندن لوٹن ایئر پورٹ سے یورپین ممالک میں اپنی پروازیں شروع کرے گی۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں فضائی کمپنیوں نے کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے باعث عملے اور مسافروں کی حفاظت کےلیے پروازیں معطل کردیں تھیں۔

  • کرونا بحران کے دوران سمندری لہروں سے لطف اندوز ہونے کا منفرد منصوبہ

    کرونا بحران کے دوران سمندری لہروں سے لطف اندوز ہونے کا منفرد منصوبہ

    روم : اطالوی کمپنی نے کرونا وائرس سے بچتے ہوئے سمندر کی لہروں سے لطف اندوز ہونے کےلیے منفرد منصوبہ متعارف کرا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اٹلی ان ممالک میں ایک ہے جہاں کرونا وائرس کی جان لیوا وبا سے بدترین تباہی مچائی ہے، ایسے حالات میں وائرس تیزی سے پھیل رہا ہو ساحل پر تفریح کی غرض سے جانا انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے۔

    اطالوی کمپنی نے عالمی ادارہ صحت اور حکومت کی احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھتے ہوئے ساحل سمندر پر لہروں سے لطف اندوز ہونے کا منفرد منصوبہ پیش کیا ہے۔

    اطالوی کمپنی نیووا نیون نے شفاف پکسل گلاس کیوبیکل کا انوکھا ڈیزائن متعارف کرایا ہے جس کا مقصد سماجی فاصلے کو برقرار رکھنا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ بڑے سائز کے باکس ہیں جس کے ذریعے لوگ ایک دوسرے سے محفوظ رہ سکتے ہیں، ان باکسز کی اونچائی 2 میٹر اور چوڑائی 4.5 میٹر ہے جبکہ اوپر اییک چھتری بھی نصب ہوسکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اطالوی کمپنی نے ابھی صرف اس کا تصور پیش کیا ہے اور یہ منصوبہ ابھی ڈیزائن کے مرحلے میں ہیں، اس کے باوجود انہیں کئی آرڈر مل چکے ہیں۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ انہیں عام پکسل گلاس سے نہیں بنایا گیا ہے بلکہ یہ الٹراوائلٹ شعاعوں کو بھی روک سکتے ہیں۔

  • جرمن چانسلر کا عالمی ادارہ صحت کی حمایت کا اعلان

    جرمن چانسلر کا عالمی ادارہ صحت کی حمایت کا اعلان

    برلن : جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے امریکا کی جانب سے ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ روکنے کے بعد عالمی ادارہ صحت کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نئے اور مہلک ترین کرونا وائرس کی وبا دنیا بھر میں پھیلنے کے بعد امریکی صدر نے عالمی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن پر بروقت اقدامات نہ کرنے کے الزامات لگائے تھے اور ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ روکنے کا اعلان کیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ روکی جانے پر جی سیون رہنماؤں کی جانب سے نکتہ چینی کی گئی، جی سیون ممالک کے اجلاس میں رہنماؤں نےاجلاس میں کوروناسےنمٹنےکیلئےکثیرالجہتی کوششوں کی پرزوردیا۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے امریکا کے فنڈنگ روکنے کے بعد عالمی ادارہ صحت کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کرونا کو مربوط بین الاقوامی ردعمل سے ہی شکست دی جاسکتی ہے۔

    اس موقع پر جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کرونا کے خلاف لڑائی میں عالمی ادارہ صحت ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر نے عالمی ادارہ صحت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا امریکا کے ساتھ سلوک برا رہا ہے، ایسے سلوک پر محسوس ہوتا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کو چین کنٹرول کررہا ہے۔

    انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کو کرونا وائرس سے متعلق سے آگاہی تھی لیکن شدت کا علم نہیں تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمہ نے عالمی ادارہ صحت کو سالانہ فراہم کیا جانے والا 500 ملین ڈالرز کا فنڈ رکواتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کے معاملے پر تاخیر سے کام لیا، جس پر اس کا احتساب ہونا ضروری ہے۔

  • یورپی یونین نے بروقت اٹلی کی مدد نہ کرنے کا اعتراف کرلیا

    یورپی یونین نے بروقت اٹلی کی مدد نہ کرنے کا اعتراف کرلیا

    برسلز : صدر یورپین کمیشن نے اٹلی سے معذرت کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ یورپی یونین نے بروقت اٹلی کی مدد نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے انڈسٹریل شہر ووہان سے پھیلنے والے کرونا وائرس نے چین کے بعد سب سے زیادہ اٹلی کو متاثر کیا تھا جہاں روزانہ کی بنیاد پر سیکڑوں اموات ہورہی تھیں۔

    اٹلی کے سنگین حالات پر یورپی ممالک نے بھی کوئی امداد نہیں کی جس کا اب صدر یورپین کمیشن نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات اہم ہے کہ ہم اس وبا کے حوالے سے سچ کا سامنا کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جان لیوا وبا کے ابتدائی دنوں میں اٹلی کو مدد کی سخت ضرورت تھی لیکن ایسی صورتحال کےلیے کوئی بھی تیار نہیں تھا۔

    دوسری جانب اطالوی وزیر اعظم نے کہا کہ یورپ کی جانب سے سچ تسلیم کرنے اور معذارت کا اظہار اہم ہے.

    واضح رہے کہ اٹلی میں تاحال کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 لاکھ 68 ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ وبا کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 22 ہزار 170 ہوگئی ہے۔