Category: یورپ

  • ڈنمارک: اماراتی سفارت خانے نے نقاب پر پابندی کے باعث شہریوں کو ہدایت جاری کردی

    ڈنمارک: اماراتی سفارت خانے نے نقاب پر پابندی کے باعث شہریوں کو ہدایت جاری کردی

    ابو ظہبی : کوپن ہیگن میں موجود متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے نے برقعے پر پابندی کے باعث اماراتی شہریوں کو ڈنمارک کا سفر کرنے پر ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں موجود ایمبیسی نے ڈنمارک کا سفر کرنے والے اماراتی شہریوں کو برقعے پر پابندی عائد ہونے کے بعد ہدایات جاری کی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کوپن ہیگن میں موجود متحدہ عرب امارات کی ایمبیسی نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر اعلان کیا ہے۔

    تمام اماراتی شہریوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ریاست ڈنمارک نے ایک قانون پاس کیا ہے جس کے تحت ڈنمارک میں نقاب کرنے اور برقعہ پہننے پر پابندی عائد کردی گئی ہے.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اماراتی سفارت خانے نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ ’مذکورہ قانون رواں برس اگست کی 1 تاریخ سے نافذ العمل ہوگا، جس کے بعد قانون کی ایک مرتبہ خلاف ورزی کرنے والے کو 1 ہزار کرونا’سودش کرنسی‘ جبکہ چار بار خلاف ورزی کرنے والے کو ڈبل جرمانہ ادا کرنے ہوں گے‘۔

    ڈنمارک کی حکومت کا کہنا تھا کہ مذکورہ قانون میں کسی بھی مذہب کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے، ہاتھوں کو چھپانے، پگڑی پہننے اور کپّہ ’یہودی ٹوپی‘ پہننے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے اماراتی شہریوں سے گذارش کی ہے کہ کاروبار  یا ملازمت کی غرض سے بیرون ملک جائیں تو اپنا قومی لباس وہاں زیب تن نہ کریں، تاکہ آپ کی زندگی محفوظ رہے۔

    یاد رہے کہ ڈنمارک کی حکومت کی جانب سے گذشتہ ماہ نقاب اور برقعے پہننے پر پابندی کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا، پابندی کے حق میں 75 جبکہ مخالفت میں 30 سے زائد ووٹ آئے، 74 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

    خیال رہے کہ نقاب پر پابندی کے باعث اب خواتین پورے چہرے کو ڈھانپ نہیں سکیں گی تاہم سر پر اسکارف پہننے کی اجازت ہوگی کیونکہ یہ بعض مذاہب کی روایت ہے، حکومت نے واضح کیا ہے کہ پابندی کا مقصد کسی مذہب کو نشانہ بنانا ہر گز نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سلطنت عثمانیہ کے دور کے قسطنطنیہ کی سیر کریں

    سلطنت عثمانیہ کے دور کے قسطنطنیہ کی سیر کریں

    

    سلطنت عثمانیہ سنہ 1299 سے 1922 تک قائم رہنے والی مسلمان سلطنت تھی جس کے حکمران ترک تھے۔ یہ سلطنت تین براعظموں پر پھیلی ہوئی تھی اور جنوب مشرقی یورپ، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کا بیشتر حصہ اس کے زیر نگیں تھا۔

    سنہ 1453 سے 1922 تک اس عظیم سلطنت کا دارالخلافہ قسطنطنیہ تھا جسے آج استنبول کے نام سے پکارا جاتا ہے۔

    تاہم اس شہر کی پہچان صرف یہی نہیں۔ قسطنطنیہ سنہ 330 سے 395 تک رومی سلطنت اور 395 سے 1453 تک بازنطینی سلطنت کا دارالحکومت بھی رہا۔

    اس شہر بے مثال کی بنیاد 667 قبل مسیح میں یونان کی توسیع کے ابتدائی ایام میں ڈالی گئی۔ اس وقت شہر کو اس کے بانی بائزاس کے نام پر بازنطین کا نام دیا گیا۔ 330 عیسوی میں قسطنطین کی جانب سے اسی مقام پر نئے شہر کی تعمیر کے بعد اسے قسطنطنیہ کا نام دیا گیا۔

    قسطنطنیہ کی فتح کی بشارت حضور اکرم ﷺ نے دی تھی۔ حضور ﷺ نے فرمایا تھا، ’تم ضرور قسطنطنیہ کو فتح کرو گے، وہ فاتح بھی کیا باکمال ہوگا اور وہ فوج بھی کیا باکمال ہوگی‘۔

    حضور اکرم ﷺ کی اس بشارت کے باعث قسطنطنیہ کی فتح ہر مسلمان جرنیل کا خواب تھی۔

    قسطنطنیہ پر مسلمانوں کی جنگی مہمات کا آغاز حضرت عثمان غنی ؓ کے زمانے سے ہوا تھا تاہم ان میں کوئی خاص کامیابی نہ مل سکی۔

    بالآخر ترک سلطان مراد دوئم کا ہونہار بیٹا سلطان محمد قسطنطنیہ فتح کرنے کے نکلا اور کام کو ممکن کر دکھایا۔ قسطنطنیہ کی فتح نے سلطان محمد فاتح کو راتوں رات مسلم دنیا کا مشہور ترین سلطان بنا دیا۔

    سلطان نے اپنے دور میں قسطنطنیہ میں 300 سے زائد عالیشان مساجد تعمیر کروائیں جن میں سے سلطان محمد مسجد اور ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ مسجد بہت ہی مشہور ہیں۔

    فتح کے بعد قسطنطنیہ کو اسلامبول، یعنی اسلام کا گھر، کا نام دیا گیا جو بعد میں استنبول کہلایا جانے لگا۔

    آج ہم تاریخ کے صفحات سے آپ کو قسطنطنیہ کی کچھ نادر تصاویر دکھانے جارہے ہیں۔ یہ تصاویر سلطنت عثمانیہ کے بالکل آخری ادوار کی ہیں جنہیں بہت حفاظت کے ساتھ بحال کر کے دوبارہ پیش کیا گیا ہے۔


    قسطنطنیہ کی ایک گلی


    بندرگاہ کے مناظر


    دریائے باسفورس


    فوارہ سلطان احمد


    مسجد یلدرم بایزید


    مسجد ینی کیمی جو سلطان کے والد سے منسوب ہے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روس: جاسوسی کا الزام، یوکرین کے صحافی کو 12 سال قید کی سزا

    روس: جاسوسی کا الزام، یوکرین کے صحافی کو 12 سال قید کی سزا

    ماسکو: روس کی عدالت نے ریاستی سطح پر جاسوسی کے الزام میں یوکرین کے صحافی کو 12 سال قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق رومن سوشینکو نامی یوکرینی صحافی کو روس کے دار الحکومت ماسکو سے 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جاریی تھی اور آج انہیں روسی عدالت نے بارہ برس قید کی سزا سنا دی ہے۔

    روسی میڈیا کا کہنا ہے رومن سوشینکو یوکرین کا صحافی ہے جو مسلسل روس کے خلاف یوکرین کی فوجی انٹیلی جنس کے لیے کام کرتا تھا اور خفیہ معلومات فراہم کرتا تھا بعد ازاں روسی انٹیلی جنس نے بھی اس پر نظر رکھی اور پھر گرفتاری عمل میں آئی۔


    ترکی:عدالت نے 13صحافیوں کو دہشت گردی کے الزام میں سزا سنادی


    روسی میڈیا کے مطابق یوکرینی صحافی کئی برس تک یوکرین کی سرکاری نیوز اینجنسی کے لیے کام کرتے رہے ہیں، وہ فرانس کے دار الحکومت پیرس سے ماسکو پہنچے تھے جہاں انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب یوکرینی حکام کی جانب سے سزا کی شدید مذمت کی گئی ہے اور اس فیصلے کو سیاسی اور بددیانتی پر مبنی قرار دیا ہے، یوکرین کا کہنا ہے کہ ہم ایسی سیاسی کارروائیوں پر مشتمل فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔


    سوئیڈش خاتون صحافی کا قتل: مجرم کی عمرقید کی سزا کےخلاف اپیل


    صحافی کے وکیل ’مارک فیجن‘ کا فیصلے سے متعلق کہنا تھا کہ رومن سوشینکو ایک معصوم اور بے گناہ صحافی ہیں انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہم اس فیصلے کو نہیں مانتے اور جلد فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جرمنی: پولیس نے کیتھڈرل پر حملہ کرنے والے مسلح شخص کو گولی مار دی

    جرمنی: پولیس نے کیتھڈرل پر حملہ کرنے والے مسلح شخص کو گولی مار دی

    برلن : جرمنی میں پروٹیسٹنٹ عیسائیوں کی عبادت گاہ کیتھڈرل میں دھاوا بولنے والے مسلح شخص کو پولیس نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا، واقعے میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم یورپ میں واقع ملک جرمنی کے دارالحکومت برلن میں اتوار کے روز سیکیورٹی آفیسر نے کیتھڈرل میں گھسنے والے چاقو بردار شخص کو گولی مار دی ہے۔

    جرمن میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس آفیسر نے 53 سالہ آسٹرین شہری کی ٹانگ میں گولی ماری تھی، واقعے میں سیکیورٹی آفیسر بھی زخمی ہوا ہے، جیسے زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

    جرمن پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعے میں تاحال دہشت گردی کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے 4 بجے کے قریب کیتھڈرل میں گھسنے کی کوشش کی تھی، حادثے کے وقت عمارت میں 100 سے زائد افراد موجود تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ کیتھڈرل میں موجود ایک شہری نے ہنگامی کال کرکے واقعے کی اطلاع دی تھی، جس سیکیورٹی اداروں نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے چاقو بردار شخص کو عمارت کے باہر ہی نشانہ بنالیا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ پولیس نے واقعے کے فوراً بعد کیتھڈرل کی عمارت کو گھیرے میں لے کر سیل کردیا تھا۔ واضح رہے کہ برلن میں واقع کیتھڈرل پروٹیسٹنٹ عیسائیوں کی عبادت گاہ ہے۔

    جرمنی کے خبر رساں ادارے کی اطلاع کے مطابق واقعے کے عینی شاہدین کو نفسیاتی کونسلنگ کے لیے وہاں سے منتقل کردیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • قطر نے روسی دفاعی میزائل حاصل کیے تو فوجی کارروائی ہوگی، سعودی عرب کی دھمکی

    قطر نے روسی دفاعی میزائل حاصل کیے تو فوجی کارروائی ہوگی، سعودی عرب کی دھمکی

    ریاض : سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے قطر کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر قطر نے ماسکو سے ایس 400 میزائل سسٹم خریدا تو سعودی عرب فوجی کارروائی سمیت تمام ضروری اقدامات کرے گا.

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حکام کی جانب سے قطر کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر روس سے فضائی دفاعی سسٹم خریدا گیا تو سعودی عرب قطر کے خلاف سخت ایکشن لے گا۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے اہم رکن فرانس کے صدر ایمینیئول مکرون کو سعودی حکام کی جانب سے خط ارسال کیا گیا تھا، جس میں درخواست کی ہے کہ فرانس قطری حکومت کو روسی فضائی دفاعی میزائل سسٹم ایس 400 خریدے سے باز رکھے، تاکہ خطے کا استحکام باقی رہ سکے۔

    فرانسیسی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ صدر ایمینیئول مکرون کو بھیجے گئے خط میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے دوحہ اور ماسکو کے مایبن ایس 400 میزائل سسٹم کے معاہدے پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے، خط میں لکھا گیا ہے کہ اگر قطر نے میزائل سسٹم خریدا تو صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر کو بھیجے گئے خط میں سعودی عرب نے میزائل سسٹم کو تباہ کرنے کے لیے فوجی کارروائی سمیت تمام ضروری اقدامات کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی اخبار کی جانب سے شائع کی گئی رپورٹ پر ایوان صدر کی جانب سے کوئی رد نہیں دیا گیا۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر عرب ریاستوں نے گذشتہ سال قطر پر یہ کہہ کر پابندیاں عائد کی تھیں کہ قطری حکومت دہشت گرد تنظیموں کی معاونت کررہا ہے اور اور ایرانی حکومت کا قریبی ساتھی و مدد گار بھی ہے۔

    واضح رہے کہ سنہ 1979 میں ایرانی انقلاب کے رونما ہونے کے بعد سے مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب اور ایران روایتی حریف ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی قیادت میں وجود میں آنے والے عرب اتحاد نے شدت پسندوں کی حمایت اور ایران سے تعلقات کا الزام عائد کرکے قطر پر اقتصادی پابندیاں بھی عائد کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قطری حکومت نے بھی علاقائی سطح پر تنہا ہونے کے بعد نئے دوست بنانے کا فیصلہ کیا تھا جن میں روس بھی شامل ہے۔

    قطر کے حکام کی جانب سے رواں برس کے آغاز میں اعلان کیا گیا تھا کہ قطر ماسکو سے انتہائی جدید دفاعی میزائل سسٹم ایس 400 حاصل کرے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • امریکا کا دھاتوں پر اضافی محصولات کا فیصلہ، یورپی یونین نے بھی حکمت عملی تیار کرلی

    امریکا کا دھاتوں پر اضافی محصولات کا فیصلہ، یورپی یونین نے بھی حکمت عملی تیار کرلی

    واشنگٹن: امریکا کی جانب سے اپنے تجارتی شراکت داروں سے درآمد کیے جانے والے اسٹیل اور المونیم پر اضافی محصولات کے فیصلے پر یورپی یونین نے بھی حکمت علمی تیار کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ وہ یورپی یونین سمیت اپنے تمام تجارتی شراکت داروں سے اسٹیل اور المونیم درآمد کرنے پر اضافی محصولات عائد کریں گے جس کے جواب میں یورپ نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    صدر یورپی یونین ’جین کلاؤڈ جنکر‘ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یورپی بلاک صدر ٹرمپ کے فیصلے کا جواب امریکا کی اپنی برآمدات پر ٹیکس لگا کر دے گا، ایسے اقدامات سے تجارتی تعلقات متاثر ہوں گے۔


    امریکی صدر نے چینی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کے احکامات جاری کردیئے


    یورپی یونین کے صدر کا امریکی محصولات کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہہ یورپ کے پاس اس کے سوا کوئی اور متبادل نہیں ہے کہ وہ امریکی اشیا پر ٹیکس لگا دیں اور یہ معاملہ عالمی تجارتی ادارے کے پاس لے جائیں۔

    خیال رہے کہ کینیڈا اور میکسیکو کے عہدے داروں نے بھی امریکی فیصلے کے جواب میں محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی ہے لیکن ابھی تک انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کن امریکی مصنوعات کو ہدف بنایا جائے گا۔


    ٹریڈ ٹیرف: ٹرمپ کی دھمکی آمیز تجارتی پالیسیوں کا سدباب کیا جائے: لیبر پارٹی 


    واضح رہے کہ یورپی یونین کی جانب سے جن اشیاء پر محصولات کا نفاذ کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اُن میں امریکی سویٹس، موٹر سائیکل اور  بلُو جینز خاص طور پر نمایاں ہیں کیوں کہ ان اشیاء کی یورپی یونین کے رکن ملکوں میں برآمدات کا حجم بہت زیادہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریںْ۔

  • جرمنی: چڑیا گھر سے خونخوار جانور فرار، حکام نے شہریوں کو خبردار کردیا

    جرمنی: چڑیا گھر سے خونخوار جانور فرار، حکام نے شہریوں کو خبردار کردیا

    برلن : جرمنی کے شہر لونباک میں طوفانی بارشوں کے بعد چڑیا گھر کے میں موجود دو شیر، دو ٹائیگر اور ایک چیتا فرار ہوگئے ہیں، حکام نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ گھروں سے نکلنے سے گریز کریں۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک جرمنی کے شہر لونباک میں طوفانی بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب کے باعث شہر کے قدیمی چڑیا گھر میں موجود جنگلی جانور فرار ہوگئے ہیں۔

    جرمن پولیس کا کہنا تھا کہ چڑیا گھر سے دو شیر، دو ٹائیگر اور ایک چیتا بھاگے ہیں، مقامی حکام نے شہریوں کو خبر دار کیا ہے کہ جب تک مفرور جانوروں کو پکڑ نہ لیا جائے شہری اپنے گھروں میں رہیں اور کوئی بھی جنگلی جانور نظر آئے تو فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چڑیا گھر کے ایک ملازم نے پولیس کو آگاہ کیا کہ ایک ریچھ بھی چڑیا گھر سے بھاگا تھا جسے بعد میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔

    جرمن پولیس کا کہنا تھا کہ چڑیا گھر کے جنگلی جانوروں کو شہر میں آنے والے سیلاب کے بعد بھاگنے کا موقع ملا تھا، کیوں کہ سیلاب کے باعث ان کے پنجرے ٹوٹ گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ شیر، ٹائیگر اور چیتا اسی علاقے میں ہیں یا کہیں اور نکل گئے ہیں، تاہم سیکیورٹی ادارے، فائر فائٹرز اور ہنگامی خدمات انجام دینے والے عملے ہمراہ جانوروں کی تلاش کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ چڑیا گھر جرمنی کے والپوٹ خاندان کی ملکیت ہے، جس کا رقبہ 74 ایکڑ سے زائد ہے جس میں سائبرین ٹائیگر اور شیر سمیت 60 اقسام کے تقریباً 400 جانوروں کے گھر تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ والپورٹ خاندان نے سنہ 1965 میں مذکورہ چڑیا گھر کو کتوں، گدھوں اور جنگلی سور سے شروع کیا تھا، چڑیا گھر عملے کے مطابق ہر سال 70 ہزار افراد چڑیا گھر کا دورہ کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز چڑیا گھر سے جنگلی جانوروں کے فرار ہونے سے دو سال قبل جرمنی کے مشرقی شہر لائپز کے چڑیا گھر سے بھی دو شیر بھاگے تھے جن میں سے ایک کو دوبارہ پکڑ لیا تھا جبکہ دوسرے شیر کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • ڈونلڈ ٹرمپ اور فرانسیسی صدر کی یورپ سے متعلق تجارتی معاملات پر گفتگو

    ڈونلڈ ٹرمپ اور فرانسیسی صدر کی یورپ سے متعلق تجارتی معاملات پر گفتگو

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فرانس کے صدر امانوئیل میکرون کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی اس دوران دونوں رہنماؤں نے یورپ اور امریکا سے متعلق تجارتی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد امریکا کی یورپ کے ساتھ تجارت میں عدم توازن پایا جاتا ہے، یورپی یونین کا موقف ہے کہ وہ ایران سے ایٹمی معاہدہ ختم کرنے کے بجائے اسے بحال رکھے تاکہ تجارتی معاملات بھی خوشگوار رہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس گفتگو میں ٹرمپ نے امریکا اور یورپ کے درمیان تجارت میں پائے جانے والے عدم توازن اور بعض رکاوٹوں کو خاص طور پر موضوع بنایا اور اس کے حل کے لیے اپنی طرف سے اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔


    ٹریڈ ٹیرف: ٹرمپ کی دھمکی آمیز تجارتی پالیسیوں کا سدباب کیا جائے: لیبر پارٹی 


    وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امانوئیل میکروں پر واضح کیا کہ اس عدم توازن کو بہتر بنانا بہت ضروری ہے تاکہ یورپ کے ساتھ امریکا کے تجارتی اور دیگر تعلقات میں کسی قسم کی رکاوٹ پیش نہ آئے۔

    دوسری جانب برطانیہ کی لیبر پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ برطانوی حکومت ٹرمپ کو اپنے ملک کے کاروباری حلیفوں کو دھمکانے کی اجازت نہ دے، ٹرمپ عالمی تجارتی سسٹم کو توڑنا چاہتے ہیں۔


    ٹرمپ کی ماحول دشمن پالیسیوں پر فرانسیسی صدر کی تنقید


    برطانیہ کے شیڈو انٹرنیشنل ٹریڈ سیکریٹری ( اپوزیشن کی جانب سے مذکورہ وزارت پر نامزد نمائندہ) بیری گارڈنر کی جانب سے کیا گیا ہے کہ برطانیہ کو ٹرمپ کے ایسے ہتھکنڈے استعمال کرنے سے روکنا ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یورپ سے المونیم اور اسٹیل کی درآمد پر امریکا کی جانب سے عائد کردہ ڈیوٹی جھوٹ پر مبنی ہے، برطانوی حکومت اور یورپین یونین کو اس معاملے میں فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جرمنی میں 3 ننھے منے شیر عوام کے سامنے پیش

    جرمنی میں 3 ننھے منے شیر عوام کے سامنے پیش

    جرمنی کے شہر فرینکفرٹ کے ایک چڑیا گھر میں ایک ماہ قبل پیدا ہونے والے شیر کے 3 ننھے بچوں کو عوام کے سامنے پیش کردیا گیا۔

    فرینکفرٹ کے چڑیا گھر میں 15 سال بعد کسی شیرنی کے ہاں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پیدائش کے ایک ماہ تک یہ بچے اپنی ماں کے قریب رہے۔

    بچوں کی ماں جس کا نام زارینہ ہے کی عمر 6 برس ہے۔

    ان بچوں کا ابھی تک کوئی نام نہیں رکھا جاسکا اور نہ ہی یہ تعین کیا جاسکا کہ ان کی جنس کیا ہے تاہم انتظامیہ کا خیال ہے کہ ان میں سے 2 بچے نر ہیں۔

    شیر کے ان معصوم بچوں کو دیکھنے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد چڑیا گھر کا رخ کر رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈنمارک میں نقاب پر پابندی عائد کردی گئی

    ڈنمارک میں نقاب پر پابندی عائد کردی گئی

    کوپن ہیگن: ڈںمارک کی پارلیمنٹ نے نقاب اور برقعے پر پابندی کا قانون منظور کرلیا، خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت کی جانب سے نقاب اور برقعے پہننے پر پابندی کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا، پابندی کے حق میں 75 جبکہ مخالفت میں 30 سے زائد ووٹ آئے، 74 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

    نقاب پر پابندی کے باعث اب خواتین پورے چہرے کو ڈھانپ نہیں سکیں گی تاہم سر پر اسکارف پہننے کی اجازت ہوگی کیونکہ یہ بعض مذاہب کی روایت ہے، حکومت نے واضح کیا ہے کہ پابندی کا مقصد کسی مذہب کو نشانہ بنانا ہر گز نہیں ہے۔

    ڈنمارک میں پابندی کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا، ایک بار خلاف ورزی پر 150 ڈالر جرمانہ عائد کیا جائے گا، جبکہ چار بار خلاف ورزی کی گئی تو ڈبل جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے پابندی کو مذہبی اور شخصی آزادی کے منافی قرار دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل آسٹریا، فرانس اور بیلجیم میں اسی طرح کا قانون منظور ہوچکا ہے اور اب ڈنمارک بھی ان ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے جہاں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی عائد ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔