Category: یورپ

  • سویٹزرلینڈ: بس میں آتشزدگی کے باعث ملکی تاریخ کا بد ترین ٹریفک جام

    سویٹزرلینڈ: بس میں آتشزدگی کے باعث ملکی تاریخ کا بد ترین ٹریفک جام

    برن : یورپی یونین کے رکن ملک سویٹزرلینڈ کی سان برنیڈینو نامی سرنگ میں جرمن سیاحوں کی بس میں آتشزدگی کے باعث ملکی 19 سالہ تاریخ کا بد ترین ٹریفک جام ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق سویٹزرلینڈ کی سان برنیڈینو نامی سرنگ میں جرمنی کے سیاحوں کو لانے والی بس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے باعث پیچھے آنے والی گاڑیوں کی قطاریں بن گئی اور ملکی 19 سالہ تاریخ کا بد ترین ٹریفک جام ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمنی سے تعلق رکھنے والے سیاحوں کی بس میں اچانک دھواں اٹھنے لگا جس پر ڈرائیور نے فوری طور پر سیاحوں کو بس سے اتار دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ جرمنی کے سیاحوں کی بس میں آتشزدگی کے واقعے نے سنہ 2001 میں گوٹھارڈ سرنگ میں ہونے والی آتشزدگی کی یادیں تازہ کردیں جس کے نتیجے میں 11 افراد جھلس کر ہلاک ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ بس میں 22 مسافر سوار تھے جنہیں حادثے سے چند لمحے قبل ہی بس سے اتار لیا گیا تھا جبکہ دو افراد کو دھواں بھرجانے کے باعث طبی امداد دی جارہی ہے۔

    سویٹزرلینڈ پولیس کا کہنا تھا کہ سان برنیڈینو نامی سرنگ میں بس میں آتشزدگی کے باعث 28 کلو میٹر لمبا ٹریفک جام ہوگیا تھا جو ملکی 19 سالہ تاریخ کا بدترین ٹریفک جام ہے۔

    واضح رہے کہ سان برنیڈینو سرنگ مشرقی سویٹزر لینڈ کو مغربی سویٹزرلینڈ سے ملانے کا کام کرتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جرمن فٹبالرز کی ترک صدر کے ساتھ تصاویر وائرل ہونے کے بعد جرمنی کے صدر سے ملاقات

    جرمن فٹبالرز کی ترک صدر کے ساتھ تصاویر وائرل ہونے کے بعد جرمنی کے صدر سے ملاقات

    برسلز : جرمنی کے قومی فٹبالر اوزیل اور گوندوگان کی طیب اردوگان سے ملاقات کرنے پر تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد دونوں کھلاڑیوں نے مسئلے کے حل کے لیے جرمنی کے صدر سے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی فٹبال فیڈریشن نے اپنے قومی کھلاڑیوں میسوٹ اوزیل اور ایلکے گوندوگان کو ترک صدر طیب اردوگان کے ساتھ تصاویر بنوانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترک نژاد جرمن فٹ بالرز نے ترکی کے صدر طیب اردوگان کے ساتھ تصاویر بنوانے کے بعد تنقید کا نشانہ بنائے جانے بعد جرمنی کے صدر فرنک والٹر سے ملاقات کی ہے۔

    واضح رہے کہ ترکی کی حکمران جماعت اے کے پارٹی نے طیب اردوگان کی لندن میں دونوں فٹ بالر کھلاڑیوں سے ملاقات کی تصاویر شائع کی تھی،، جس کے بعد جرمنی کے کچھ سیاست دانوں نے دونوں کھلاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    جرمنی نے ترکی کے سربراہ کو ترک میں ناکام بغاوت کے بعد اپنے سیاسی مخالفین کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنائے جانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ میسوٹ اوزیل آرسنل کلب کے لیے فٹبال کھیلتے ہیں جبکہ گوندوگان مینچیسٹر کے کھلاڑی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں کھلاڑی حالیہ دنوں آئندہ ماہ روس میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کی تیاری میں مصروف ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمنی کی فٹبال فیڈریشن کی جانب سے بھی انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    جرمنی کی قومی فٹبال ٹیم کے کوچ کا کہنا تھا کہ ’دونوں کھلاڑیوں نے ان سے طیب اردوگان سے ملاقات کے بعد ملک میں تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے حوالے رابطہ کیا تھا تاکہ اس مسئلے کو ختم کیا جائے‘۔

    جرمنی کے صدر فرنک والٹر کا کہنا تھا کہ دونوں کھلاڑیوں کے ضروری ہے کہ طیب اردوگان کے حوالے ملک میں پید ہونے والی غلط فیمی کو دور کریں۔


    جرمن فٹبالرز کو طیب اردگان کے ساتھ تصاویر بنوانا مہنگا پڑگیا


    خیال رہے کہ ترک صدر طیب اردوگان گذشتہ 15 برس سے حکومت میں اور وہ ملک میں دوبارہ الیکشن کروانا چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ سنہ 2016 میں ان کی حکومت کے مخالفین نے بغاوت کردی تھی جس کے بعد درجنوں فوجیوں، سیاسی شخصیات اور صحافیوں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ ترکش پولیس 50 ہزار سے زائد افراد کو امریکی حمایت یافتہ اسلامی تنظیم کے رہنما فتح اللہ گولن کی حمایت کرنے پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ دونوں ترک نژاد جرمن فٹبالر نے چند روز قبل برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں دوران تقریب ترکی کے صدر طیب اردوگان سے ملاقات کی تھی اور ان کو اپنی دستخط کی ہوئی شرٹ پیش کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بشار الاسد کی سوچی میں روسی صدر پیوٹن سے ملاقات

    بشار الاسد کی سوچی میں روسی صدر پیوٹن سے ملاقات

    ماسکو: جنگ سے تباہ حال ملک شام کے صدر بشار الاسد روس پہنچے جہاں انہوں نے اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کی، ملاقات بحیرہ اسود کے سیاحتی مقام سوچی میں ولادی میر پیٹون کی رہائش گاہ پر ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بشار الاسد کا کہنا تھا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں میں کامیابی حاصل ہورہی ہے، جس کی وجہ سے سیاسی عمل کے راستے ہموار ہورہے ہیں۔

    روسی صدر پیوٹن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملاقات میں شامی صدر نے روسی رہنما کو اقوام متحدہ اپنا وفد بھیجنے سے متعلق فیصلے سے آگاہ کیا جہاں وہ شامی دستور میں اصلاحات سے متعلق مذاکرات میں شرکت کرے گا۔

    شامی صدر کے ترجمان کے مطابق سوچی میں ہونے والی اسد، پیوٹن ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے کئی امور پر تبادلہ خیال کیا، اس موقع پر شام میں ہونے والی سیاسی و فوجی صورتحال بھی زیر بحث آئی۔

    دونوں رہنماؤں نے شام میں روس کی جانب سے معاشی تعاون اور بڑھتی ہوئی روسی سرمایہ کاری سے متعلق بھی بات کی، شام میں سات برس سے جاری خانہ جنگی کے دوران روس اتحادی کے طور پر بشار الاسد حکومت کا ساتھ دے رہا ہے۔

    واضح رہے کہ 2015 میں روس نے شامی فوجیوں کی مدد کی خاطر فضائی حملوں میں شرکت کی تھی جس کے بعد سے صورتحال یکسر تبدیل ہوگئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • جرمنی میں گھریلو جھگڑے کی انوکھی شکایت

    جرمنی میں گھریلو جھگڑے کی انوکھی شکایت

    برلن: جرمنی میں گھریلو جھگڑے کو حل کرنے کے لیے طلب کیے جانے والے پولیس اہلکار اس وقت حیران رہ گئے جب انہوں نے ایک شخص کو اپنے طوطے کے ساتھ بحث کرتے دیکھا۔

    جرمنی کے شہر لوئرچ میں ایک شخص نے پولیس کو فون کر کے کہا کہ وہ اپنے پڑوس میں ہونے والے ایک گھریلو جھگڑے میں ان کی مدد چاہتا ہے۔

    کال کرنے والے شخص کا کہنا تھا کہ اس کے برابر والے گھر سے اکثر چیخنے کی آوازیں آتی ہیں جو وہ کافی عرصے سے سن رہا ہے۔

    مذکورہ شخص کی شکایت پر چند پولیس اہلکاروں کو مطلوبہ مکان کی طرف بھیجا گیا۔

    تاہم جب وہ اس مکان پر پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ ایک 22 سالہ شخص اپنے طوطے سے بحث کر رہا ہے۔ دریافت کرنے پر اس نے بتایا کہ وہ اس پرندے سے بہت تنگ ہے جو ہر وقت مختلف آوازیں نکالتا رہتا ہے۔

    پولیس نے شکایت پر مزید پیش رفت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فلسطینی مظاہرین کو دہشت گرد کہنا توہین آمیز ہے، روسی وزیر خارجہ

    فلسطینی مظاہرین کو دہشت گرد کہنا توہین آمیز ہے، روسی وزیر خارجہ

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے درجنوں فلسطینی مظاہرین کو دہشت گرد قرار دینا توہین آمیز ہے، کیا کم سن اور شیر خوار بچے بھی دہشت گردے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیر خارجہ نے ماسکو میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بات پر یقین نہیں کرسکتے کہ پر امن مظاہرین کے ساتھ جاں بحق ہونے والے کم سن اور شیر خوار بچے دہشت گرد تھے۔

    دو روز قبل قابض اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے آٹھ ایسے بچے بھی جاں بحق ہوئے تھے، جن کی عمریں سولہ برس سے کم تھیں جبکہ جاں بحق ہونے والوں میں ایک شیر خوار بچہ بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ بیلجیم کی حکومت نے بھی برسلز میں تعینات اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے ان کے اس بیان پر احتجاج کیا تھا جس میں انہوں نے تمام فلسطینی مظاہرین کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔

    بیلجیم کے وزیر اعظم شارل میشل کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے عام شہریوں کے خلاف طاقت کا غلط استعمال کیا گیا ہے، مظاہرین پر براہ راست فائرنگ شرمناک عمل ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا سفارت خانے کے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے بعد سے غزہ میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں، اسرائیلی فورسز نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے 59 فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا جبکہ آنسو گیس اور فائرنگ کے نتیجے میں 2700 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا کا موازنہ روس اور چین سے کیا جائے تو غلط نہ ہوگا، ڈونلڈ ٹسک

    امریکا کا موازنہ روس اور چین سے کیا جائے تو غلط نہ ہوگا، ڈونلڈ ٹسک

    برسلز : یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے بلغاریہ میں یورپی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی ممالک ایرانی جوہری معاہدے سے امریکا کی دستبرداری اور یورپ پر نئے ٹیکسز عائد کیے جانے کے خلاف مشترکہ طور امریکا پر دباؤ ڈالیں.

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے گذشتہ روز یورپی یونین کے رکن ملک بلغاریہ کے شہر صوفیہ میں ایک اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسے دوستوں کے ہوتے ہوئے دشمنوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹسک کا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تمام یورپی ممالک متحد ہوکر ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے کی منسوخی اور یورپ پر امریکا کی جانب سے نئے محصولات عائد کیے جانے کے خلاف امریکا پر دباؤ ڈالیں۔

    ڈونلڈ ٹسک نے اجلاس کے دوران یورپی یونین کی 28 مملکتوں کے سربراہان سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکا کا موازنہ یورپ کے پرانے حریف چین اور روس سے کیا جائے تو غلط نہ ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا ڈونلڈ ٹسک نے اجلاس سے خطاب کے دوران بھی کہا اور سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پیغام بھی دیا کہ ’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ فیصلوں کو دیکھتے ہوئے یہ سوچنا غلط نہ ہوگا کہ ٹرمپ جیسے دوستوں کے ہوتے ہوئے دشمنوں کی کیا ضرورت ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بدھ کے روز بلغاریہ میں ہونے والے یورپی رہنماؤں کے اجلاس میں تمام یورپی ممالک اس بات متفق ہوئے کہ امریکا کی جوہری معاہدے سے دستبرداری کے باوجود ایران کے ساتھ طے ہونے والا معاہدہ اور تجارت دونوں جاری رہے گیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا ڈونلڈ ٹسک نے خطاب کے دوران مزید کہا کہ ’یورپ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرنا چاہیئے کہ انہوں نے احساس دلایا کہ کبھی کوئی مسئلہ در پیش ہوتو اپنی مدد آپ کے تحت حل کرو‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ماضی سے لیکر اب تک روس نے جارحانہ رویہ اپنایا ہوا ہے دوسری جانب چین چیلنج بنا ہوا ہے اور اب امریکا نے بھی ہمارے سامنے نئے مسائل کھڑے کردیئے ہیں، امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے سے متاثر ہونے والی کمپنیوں کے تحفظ کے لیے بھی یورپ کو مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ یورپی یونین کی جانب سے 15 برس بعد بلقان کے خطے میں سربراہی اجلاس کا انعقاد کیا جائے گیا ہے کیوں کہ مذکورہ خطے کے 6 ملک خود کو یورپی یونین میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پوپ فرانسس نے اپنی لامبورگینی گاڑی نیلام کردی

    پوپ فرانسس نے اپنی لامبورگینی گاڑی نیلام کردی

    روم: مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اپنی قیمتی لامبورگینی گاڑی نیلام کردی جس سے حاصل ہونے والی فلاحی کاموں میں خرچ کی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پوپ فرانسس کو یہ قیمتی لامبورگینی گاڑی کا تحفہ اٹلی کی اسپورٹس کاریں تیار کرنے والے ادارے لامبورگینی نے گزشتہ برس نومبر میں دیا تھا، گاڑی کے نئے مالک کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

    لامبورگینی کی ویب سائٹ پر جاری بیان کے مطابق اس گاڑی کو پوپ فرانسس کے حکم کے مطابق ریاست موناکو میں 7 لاکھ 15 ہزار یورو میں نیلام کردیا گیا ہے، جس کی مالیت امریکی 2 لاکھ ڈالر بنتی ہے۔

    گاڑی کو نیلام کرنے والے ادارے کے مطابق 7 لاکھ یورو کی زائد کی اس رقم میں سے 70 فیصد یا 5 لاکھ یورو کی رقم شمالی عراق کے شہر موصل کی تعمیر نو کے لیے مہیا کی جائے گی جسے شدت پسند تنظیم داعش نے تباہ کردیا تھا۔

    نیلامی کی باقی ماندہ رقم کو مختلف حصوں میں ایسے فلاحی کاموں کے لیے استعمال کیا جائے گا جو وسطی افریقہ کے غریب مریضوں کی ادویات کی فراہمی یا پھر نادار انسانوں کی سماجی مددد کے لیے چلائے جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پوپ فرانسس نے پاکستانی نوجوان کا سندھی اجرک کا تحفہ قبول کرلیا

    یہ پہلی بار نہیں ہے کہ پوپ فرانسس نے کوئی چیز نیلامی کے لیے پیش کی اس سے قبل بھی فلاحی کاموں کے لیے پوپ فرانسس چیزیں نیلامی کے لیے پیش کرچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برازیل: بہادر خاتون نے لٹیرے کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    برازیل: بہادر خاتون نے لٹیرے کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    سان پاؤلو: برازیل کی خاتون نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوٹنے آنے والے شخص کو گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا، واقعہ سان پاؤلو کے نزدیک قصبے سوزانو میں پیش آیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ شخص نے اسکول کی تقریب میں شرکت کرنے کے لیے آنے والی خاتون کو لوٹنے کی کوشش کی اور رقوم اور اشیاء دینے کا مطالبہ کیا، 42 سالہ خاتون کاتیا ڈی سلوا نے بیگ سے پستول نکال کر لٹیرے کو تین گولیاں ماریں جس کے سبب وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

    مذکورہ واقعے کے بعد اسکول کے باہر موجود لوگ خوفزدہ ہوگئے تھے جن میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی تھی، 42 سالہ خاتون کاتیا پولیس کے شعبے میں خدمات انجام دے رہی ہیں اور ان کے شوہر بھی پولیس اہلکار ہیں۔

    لٹیرے کو ہلاک کرنے کے بعد کاتیا کی بہادری کے چرچے ہونے لگے، سان پاؤلو کے گورنر مارسیو فرانکا نے پولیس مرکز کا دورہ کیا جہاں کاتیا کام کرتی ہیں، گورنر نے کاتیا کی دلیرانہ کارروائی کو سراہتے ہوئے انہیں پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔

    بعدازاں گورنر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ میں نے آج ایک خاص قسم کی ماں سے ملاقات کی ہے جو پولیس میں کاتیا ڈی سلوا کے نام سے فرائض انجام دے رہی ہیں انہوں نے اپنی بہادری سے کئی ماؤں اور بچوں کو بچالیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جرمن فٹبالرز کو طیب اردگان کے ساتھ تصاویر بنوانا مہنگا پڑگیا

    جرمن فٹبالرز کو طیب اردگان کے ساتھ تصاویر بنوانا مہنگا پڑگیا

    برسلز : جرمنی کے قومی فٹبالر اوزیل اور گوندوگان کی طیب اردوگان سے ملاقات اور اپنی شرٹ پیش کرنے پر سیاسی حلقوں کی جانب سے دونوں کھلاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے.

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی فٹبال فیڈریشن نے اپنے قومی کھلاڑیوں میسوٹ اوزیل اور ایلکے گوندوگان کو ترک صدر طیب اردوگان کے ساتھ تصاویر بنوانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دو ترک نژاد جرمن فٹبالر نے اتوار کے روز برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں دوران تقریب ترکی کے صدر طیب اردوگان کو اپنی دستخط کی ہوئی شرٹ پیش کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فٹبالر ایلکے گوندوگان نے لکھا تھا کہ ’میں اپنے معزز صدر کا بہت احترام کرتا ہوں‘، طیب اردوگان اس وقت دوبارہ الیکشن کروانے کی مہم چلا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ میسوٹ اوزیل آرسنل کلب کے لیے فٹبال کھیلتے ہیں جبکہ گوندوگان مینچیسٹر کے کھلاڑی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جرمنی کے اکثر سیاست دانوں کی جانب سے دونوں فٹبالر پر کڑی تنقید کی جاری ہے اور ملک کے لیے ان کی وفاداری پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔

    جرمنی کے فٹبال کلب ڈی ایف بی کے صدر رین ہارڈ گرینڈل کا کہنا تھا کہ ’فٹبال اور ڈی ایف بی جن اقدار کی عزت کرتے ہیں ترک صدر طیب اردوگان کی نظر میں ان اقدار کی اتنی اہمیت نہیں ہے‘۔

    ڈی ایف بی کے صدر کا کہنا تھا کہ ’لہذا یہ اچھا نہیں ہے کہ ہمارے بین الاقوامی کھلاڑی اپنے آپ کو طیب اردوگان کی انتخابی مہم سے جوڑیں، دونوں کھلاڑیوں کے ایسے اقدامات کرنے سے ڈی ایف بی کی کوئی مدد نہیں ہورہی ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • روس یورپی جمہوریتوں کو کمزور کرنے کا خواہاں ہے: سربراہ برطانوی خفیہ ایجنسی

    روس یورپی جمہوریتوں کو کمزور کرنے کا خواہاں ہے: سربراہ برطانوی خفیہ ایجنسی

    لندن: برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم آئی 5 کے سربراہ کا کہنا ہے کہ روس یورپی جمہوریتوں کو تخریبی سرگرمیوں کے ذریعے کمزور کرنا چاہتا ہے۔

    لندن میں سیکیورٹی چیفس کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم آئی 5 کے سربراہ اینڈریو پارکر کا کہنا ہے کہ کریملن یورپ کے آزاد اور جمہوری معاشروں کو کمزور کرنے کے لیے نہ صرف تخریبی سرگرمیوں میں حصہ لے رہا ہے بلکہ اس کام کے لیے جھوٹ کے انبار اور غلط خبروں کا سہارا لے رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کریملن کی ان کارروائیوں کا مقصد دنیا بھر میں روس کی عظمت قائم کرنا ہے تاہم اپنی جارحانہ اور تخریب کار حکمت عملی کی وجہ سے روس ایک عظیم قوم بننے کے بجائے تنہائی کا شکار ہو رہا ہے۔

    پارکر نے سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپل اور ان کی بیٹی یولیا پر روس کی جانب سے اعصابی گیس کے حملے کی بھی شدید مذمت کی۔ روس اس حملے میں ملوث ہونے سے انکار کرچکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ روس کا یہ حملہ عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

    میٹنگ میں تقریر کرتے ہوئے پارکر نے متنبہ کیا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش یورپ پر مزید تباہ کن حملے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس برطانوی پارلیمنٹ کے باہر حملے کے بعد سے برطانیہ میں داعش کے 12 حملوں کو روکا جاچکا ہے۔ ان کے مطابق اب جبکہ عراق اور شام میں داعش کی خود ساختہ خلافت خاتمے کے قریب ہے، تو اب اس کی نظر یورپی ممالک پر ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔