Category: یورپ

  • جاپانی شہری کے ہاتھ سے لاکھوں ڈالر مالیت کی گھڑی چوری

    جاپانی شہری کے ہاتھ سے لاکھوں ڈالر مالیت کی گھڑی چوری

    پیرس : فرانسیسی دارالحکومت میں چور جاپانی شہری کے ہاتھ سے لاکھوں یورو مالیت کی ہیرے جڑی ہوئی گھڑی لے کر فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی شہری فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں اپنے ہوٹل سے سگریٹ لینے کےلئے باہر نکلا تو تقریباً 8 لاکھ 40 ہزار ڈالر ز مالیت کی ہیروں کی گھڑی ہاتھ میں نظر آنے کے بعد وہ چوروں کی نظروں میں آگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جاپانی شہری نے جیسے ہی سگریٹ لینے کےلئے ہاتھ آگے بڑھایا تو پہلے سے گھات لگائے چوروں نے اس کا ہاتھ پکڑا اور قیمتی گھڑی چرا کر بھاگ نکلے جس کی یورو میں قیمت 7 لاکھ 70 ہزار یورو ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پیرس اور نواحی علاقوں میں جنوری سے ستمبر تک چوری کی 71 وارداتیں ہوئی ہیں جن میں اس طرح کی 4 قیمتیں گھڑیاں چرائی گئی ہیں جن کی مالیت تقریباً ایک لاکھ ڈالر سے زائد ہے۔

    فرانسیسی پولیس کا مؤقف ہے کہ جاپانی شہری کے ساتھ واردات کے بعد چور بھاگتے ہوئے اپنا موبائل فون وہیں گراگئے جس کی مدد سے ان کی گرفتارکرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

  • ترکی شام میں کرد جنگجوؤں کےخلاف فوجی کارروائی روک دے، یورپی یونین

    ترکی شام میں کرد جنگجوؤں کےخلاف فوجی کارروائی روک دے، یورپی یونین

    برسلز : جون کلاڈ جنکر نے کہا ہے کہ اگر ترکی نے یہ کارروائی جاری رکھی تو یورپی یونین شام میں مجوزہ ”سیف زون“ کے قیام کے لیے کوئی رقم نہیں دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی کمیشن کے صدر جون کلاڈ جنکر نے ترکی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام میں کرد جنگجوؤں کے خلاف اپنی فوجی کارروائی روک دے،انھوں نے ترکی پر واضح کیا ہے کہ اگر اس نے یہ کارروائی جاری رکھی تو یورپی یونین شام میں مجوزہ ”سیف زون“ کے قیام کے لیے کوئی رقم نہیں دے گی۔

    کلاڈ جنکر نے یورپی پارلیمان میں بیان دیتے ہوئے کہاکہ میں ترکی اور دوسرے کرداروں پر زور دوں گا کہ وہ ضبط وتحمل سے کام لیں اور جاری آپریشنز کو روک دیں،ان کے اس مطالبے سے چندے قبل ہی ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے بدھ کو شام کے شمال مشرقی علاقے میں کرد جنگجوؤں کے خلاف فوجی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    انھوں نے شام کے شمال میں اس کارروائی کو ’آپریشن امن بہار‘ کا نام دیا ہے۔

    جون کلاڈ جنکر نے ٹویٹر پر لکھا کہ اس فوجی کارروائی میں شمالی شام میں کرد جنگجوؤں اور داعش کو نشانہ بنایا جارہا ہے،ہمارے مشن کا مقصد ہماری جنوبی سرحد پر دہشت گردی کی راہداری کو قائم ہونے سے روکنا اورعلاقے میں امن کا قیام ہے۔

  • ترک فوج کی جارحیت کا قانونی جواب دیا جائے گا، شام

    ترک فوج کی جارحیت کا قانونی جواب دیا جائے گا، شام

    انقرہ / تہران:ترکی نے شام کے شمال مشرقی علاقے میں کرد جنگجوؤں کیخلاف فوجی آپریشن کا شروع کردیا ہے اور سرحد سے ملحق قصبے راس العین میں فضائی کارروائی کی گئی۔

    برطانوی خبرایجنسی کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے آپریشن کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ترکی کی جنوبی سرحد میں دہشت گردوں کی راہداری کو ختم کرنا ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی نے شام میں فوجی آپریشن کا فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی فوج کو وہاں سے بے دخل کرنے کے اچانک فیصلے کے فوری بعد کیا جبکہ ٹرمپ کے فیصلے کو واشنگٹن میں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق فوجی کارروائی کے حوالے سے ترک سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ شام میں فوجی آپریشن فضائی کارروائی سے شروع کیا گیا ہے اور اس میں بری فوج کا تعاون بھی حاصل ہوگا۔

    ترک میڈیا کے مطابق راس العین میں بمباری کی گئی، طیاروں کے اڑنے کی آوازیں بھی سنی جاسکتی ہیں اور عمارتوں سے دھواں اٹھتا نظر آرہا ہے،شام میں فوجی کارروائی کے تازہ سلسلے پر متعدد ممالک کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے کہ اس سے خطے کے بحران میں اضافہ ہوگا۔

    ترکی کا کہنا تھا کہ کارروائی کا مقصد خطے کو محفوظ بنانا ہے تاکہ لاکھوں مہاجرین کو شام واپس بھیجا جاسکے۔دوسری جانب شام کا کہنا ہے کہ وہ ترکی کی کسی بھی جارحیت کا قانونی طریقے سے جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

  • ترکی کی شمالی شام میں مسلح گروپوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری

    ترکی کی شمالی شام میں مسلح گروپوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری

    انقرہ: ترکی نے شمالی شام میں آپریشن پیس اسپرنگ کا باقاعدہ آغاز کر دیا، الحسکہ میں مسلح گروپوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے کرد کنٹرول علاقے میں آپریشن کے آغاز کا باقاعدہ اعلان ٹوئٹ کیا، انھوں نے کہا کہ ترک فوج نے شامی نیشنل آرمی کے ساتھ مل کر آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔

    طیب اردوان نے کہا کہ شمالی شام میں آپریشن کرد ملیشیا اور داعش کے خلاف کیا جا رہا ہے، اس آپریشن کا مقصد جنوبی سرحد کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ بننے سے روکنا ہے۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ آپریشن پیس اسپرنگ ترکی میں دہشت گردی کے خطرات کو ختم کر دے گا، آپریشن کا مقصد علاقے کو محفوظ بنانا، پناہ گزینوں کی گھروں کو واپسی بھی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ترکی حملے سے سرحد کے دونوں طرف انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے: کرد لیڈر

    یاد رہے کہ چند دن قبل ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھا کہ ترک فوج تیار ہے، شام میں کرد ملیشیا کے خلاف آپریشن کسی بھی لمحے شروع ہو سکتا ہے۔

    ادھر امریکی فوج نے بھی ترک سرحد سے انخلا شروع کر دیا تھا، وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ امریکا کی مسلح افواج آپریشن کی حمایت نہیں کریں گی نہ ہی اس کا حصہ بنیں گی۔

    دوسری طرف شامی ڈیموکریٹک کونسل کے ایک سینئر رہ نما نے کہا تھا کہ ترکی کے عزائم خطرناک ہیں، وہ ایسی جنگ کو ہوا دینا چاہتا ہے جس کے ساتھ سرحد کے دونوں طرف خاص طور پر ترکی کے اندر بڑے پیمانے پر انتشار پھیلنے کا اندیشہ ہے۔

  • میونخ، ہیل میں‌ یہودیوں‌ کی عبادت گاہ کے قریب فائرنگ، 2 افراد ہلاک

    میونخ، ہیل میں‌ یہودیوں‌ کی عبادت گاہ کے قریب فائرنگ، 2 افراد ہلاک

    میونخ: جرمن شہر میونخ‌ ہیل میں‌ یہودیوں‌ کی عبادت گاہ کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں‌ 2 افراد ہلاک ہوگئے.

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن شہر میونخ ہیل میں یہودیوں کی عبادت گاہ کے قریب فائرنگ سے 2 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، حملہ آور نے عبادت گاہ سے متصل قبرستان میں گرنیڈ بھی پھینکا۔

    عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کرنے والا نوجوان فوجی وردی میں ملبوس تھا، فائرنگ کے بعد حملہ آور چھوٹی گاڑی میں فرار ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق حملہ یہودیوں کے مذہبی تہوار کے موقع پر کیا گیا، پولیس نے ہیل اسٹیشن کوبند کردیا اور حملہ آور کی تلاش جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: جرمنی: نامعلوم شخص کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک، متعدد زخمی

    جرمن پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والا شخص جوان تھا۔

    واضح رہے کہ جرمن پولیس کو 2018 کے پہلے نصف حصے میں سامیٹک مخالف حملوں کی 400 سے زائد اطلاعات موصول ہوئی تھیں، رواں سال اس میں دس فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال مئی میں جرمن شہر ساربروکن میں نامعلوم مسلح شخص کی فائرنگ سے 2 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • فرانس نے پہلا رافیل لڑاکا طیارہ بھارت کے حوالے کردیا

    فرانس نے پہلا رافیل لڑاکا طیارہ بھارت کے حوالے کردیا

    پیرس : بھارت نے سنہ 2016ء میں پونے 9 ارب ڈالرز سے زائد مالیت میں فرانس سے چھتیس رافیل لڑاکا طیارے خرید نے کا سودا کیا تھا جس کے تحت فرانس نے پہلا طیارہ بھارت کے سپرد کردیا۔

    تفصیلات کے کمطابق فرانس نے اپنا ساختہ ایک رافیل لڑاکا جیٹ بھارت کے حوالے کردیا ہے۔بھارت نے 2016ء میں فرانس سے چھتیس رافیل لڑاکا طیارے خرید کرنے کا سودا کیا تھا،ان طیاروں کی کل مالیت پونے نو ارب ڈالر سے کچھ زیادہ ہے۔

    بھارت کو رافیل لڑاکا جیٹ حوالے کرنے کی تقریب فرانس کے جنوب مغرب میں واقع علاقے میرجنک میں طیارہ ساز فرم داسالٹ ایوی ایشن کے پلانٹ میں منعقدہ ہوئی ،اس میں فرانسیسی وزیر دفاع فلورینس پارلی اور ان کے بھارتی ہم منصب راجناتھ سنگھ نے خصوصی شرکت کی۔

    تقریب میں رافیل لڑاکا جیٹ باضابطہ طورپر بھارت کے حوالے کیے جانے کے بعد وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پائیلٹ کا سوٹ زیب تن کیا اور ہیلمٹ پہن کر رافال کے کاک پٹ میں فرانسیسی ہوا باز کے ساتھ سوار ہوئے اور آزمائشی پرواز کی ۔

    بھارتی وزیر دفاع فرانس کے تین روزہ سرکاری دورے پر ہیں۔وہ اس تقریب کے بعد فرانسیسی ہم منصب سے دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون اور بحرہند اور بحرالکاہل کے خطے میں سکیورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کرنے والے تھے۔

    واضح رہے کہ بھارت میں گذشتہ سال فرانس سے آٹھ ارب اٹھہتر کروڑ ڈالر مالیت کے طیارے خرید کرنے کے اس سودے پر ایک تنازع کھڑا ہوگیا تھا اور حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت پر فرانس سے یہ لڑاکا جیٹ قریباً تین گنا زیادہ قیمت پر خرید کرنے کا الزام عاید کیا تھا۔

    کانگریس کا کہنا تھا کہ اس نے وزیراعظم مودی کے 2014ء میں برسراقتدار آنے سے قبل اپنے دورِحکومت میں فرانس سے تین گنا کم قیمت پر یہ طیارے خرید کرنے کے لیے مذاکرات کیے تھے لیکن مودی حکومت نے ان کی قیمت تین گنا زیادہ چڑھا دی ہے۔

    نریندرمودی اور ان کی حکومت دوسرے عہدے داروں نے اس دفاعی سودے میں کرپشن کی کسی قسم کی کارفرمائی کی تردید کی تھی اور سودے کو شفاف قرار دیا تھا۔

  • پیرس میں چاقو سے حملے کا واقعہ، ملزم سے داعش کی پروپیگنڈا ویڈیو بھی برآمد

    پیرس میں چاقو سے حملے کا واقعہ، ملزم سے داعش کی پروپیگنڈا ویڈیو بھی برآمد

    پیرس: فرانسیسی دارالحکومت میں پولیس ہیڈ کوارٹرز پر چاقو سے ہلاکت خیز حملے کے سلسلے میں انتہا پسندانہ مسلم نظریات کے شبہات زور پکڑتے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی اخبار نے تفتیشی ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اس حملے میں خود بھی مارے جانے والے پینتالیس سالہ ملزم کے پاس ایک ایسی کمپیوٹر ڈیٹا اسٹک بھی تھی۔

    غیر ملکی اخبار کا کہنا ہے کہ ملزم سے برآمد ہونے والے ڈیٹا میں دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (داعش) کی پروپیگنڈا ویڈیوز محفوظ کی گئی تھیں۔

    یہ ملزم پیرس پولیس کا ایک سویلین اہلکار تھا، جس نے گزشتہ جمعرات کو چاقو سے حملہ کر کے اپنے ہی چار ساتھیوں کو ہلاک اور دو دیگر کو زخمی کر دیا تھا۔

    پیرس، پولیس ہیڈ کوارٹر میں چاقو سے حملہ، 4 اہلکار ہلاک

    اس حملے کے بعد سے فرانسیسی وزیر داخلہ کرسٹوف کاستانر کو شدید تنقید اور سیاسی دبا کا سامنا ہے، جبکہ پیرس میں سکیورٹی بھی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا تھا کہ جب پولیس نے افسران کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد پر فرانس بھر میں ہڑتال کی تھی۔

    بعد ازاں پیرس کے میئر اینی ہیڈالگو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا تھا کہ نوٹرڈیم چرچ کے قریب حملے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ایک شخص کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

  • امریکی فضائیہ کا ایف 16 جرمنی میں گر کر تباہ

    امریکی فضائیہ کا ایف 16 جرمنی میں گر کر تباہ

    برلن: جرمنی کےمغربی علاقے میں امریکی فضائیہ کا ایف 16طیارہ  گرکرتباہ ہوگیا، حادثے میں خوش قسمتی سے پائلٹ محفوظ رہا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کو جرمن فضائیہ نے تصدیق کی کہ مغربی علاقے میں طیارے کو حادثہ پیش آیا، پائلٹ بروقت جہاز سے نکلنے میں کامیاب رہا جس کے باعث وہ زندہ بچ گیا۔

    ترجمان جرمن ایئرفورس کے مطابق پائلٹ کو ریسکیو کے بعد زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا۔ جرمن حکام نے علاقےکے بڑے حصے کو سیل کردیا جہاں کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حادثے کی وجہ فی الحال معلوم نہیں ہوسکی اور نہ ہی امریکا کی جانب سے کوئی بیان جاری کیا گیا۔ جرمن ایئرفورس نے پائلٹ کی شناخت بھی ظاہر نہیں کی۔

    مزید پڑھیں: کیلی فورنیا میں امریکی ایف 16 طیارہ گر کر تباہ، 12 افراد جھلس کر زخمی

    یاد رہے کہ رواں سال جون میں شمال مشرقی جرمنی میں ایئرفورس کے دو لڑاکا طیارے فضا میں ٹکرانے سے تباہ ہوگئے تھے جس کے نتیجے میں ایک پائلٹ ہلاک جبکہ دوسرا محفوظ رہا تھا۔

    ایف سولہ طیارہ

    امریکی کمپنی جنرل ڈائنا مکس کا تیار کردہ طیارہ ہر قسم کے جنگی امور انجام دینے میں کاررآمد ہے، بہترین کارکردگی کی وجہ سے جنگی طیارہ 24 ممالک کی فضائیہ استعمال کررہی ہے۔

    جہاز اڑانے کے لیے ماہر پائلٹ کی ضرور ہوتی ہے، ایف 16 میں ایک اسکرین سامنے آویزاں ہوتی ہے جو طیارے کی رفتار ، اونچائی، دشمن کے طیاروں سے دوری اور اُس میں موجود اسلحے کی تعداد کو بتاتی ہے۔

  • یورپی ممالک میں مہاجرین کا اگلا بحران 2015سے بھی بڑا ہوگا: جرمنی کا انتباہ

    یورپی ممالک میں مہاجرین کا اگلا بحران 2015سے بھی بڑا ہوگا: جرمنی کا انتباہ

    برلن: جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے خبردار کیا ہے کہ یورپی ممالک میں مہاجرین کا اگلا بحران 2015 سے بھی بڑا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن حکام نے مکنہ بحران سے بچنے کے لیے مطالبہ کیا ہے کہ یورپی یونین ترکی کی مزید مدد کرے، جرمنی کے وفاقی وزیر داخلہ نے مہاجرین کی بڑی تعداد میں یورپ آمد کے بارے میں یہ تنبیہ یونانی جزائر کے دورے کے دوران کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی کمیشن کی آئندہ صدر ارزولا فان ڈیئر لائن کے ہمراہ یونانی جزائر کا دورہ کرتے ہوئے زیہوفر کا یہ بھی کہنا تھا کہ بہت بڑی تعداد میں مہاجرین کو ترکی سے بحیرہ روم کے سمندری راستے عبور کر کے یونان کا رخ کرنے سے روکنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

    اس ضمن میں انہوں نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ آئندہ ممکنہ بحران سے بچنے کے لیے ترکی کی مزید مدد کرے۔ گفتگو کے دوران خاص طور پر اسپین اور اٹلی کا حوالہ دیتے ہوئے جرمن وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی بیرونی سرحد کی پٹرولنگ کے لیے ہمیں اپنے یورپی ساتھیوں کی مزید مدد کرنا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایسا نہیں کرتے تو ہمیں سن 2015 کی طرح یا شاید اس سے بھی زیادہ تعداد میں مہاجرین کی لہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تارکین وطن سے نفرت، جرمنی کی سرحدوں پر مسافروں کی اچانک چیکنگ میں اضافہ

    ان کا یہ بھی کہا کہ ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی یورپ نے مہاجرین کے کسی ممکنہ بحران کے لیے تیاری نہیں کی۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور ہورسٹ زیہوفر کے مابین مہاجرین کے حوالے سے اختلافات کی خبریں عام رہتی ہیں تاہم زیہوفر کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر انہیں چانسلر میرکل کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔

    جرمن وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ترکی میں موجود لاکھوں مہاجرین کی مدد کرنے کے لیے یورپی یونین کو ترکی کی معاونت کرنا ہوگی۔ زیہوفر کے مطابق ترکی مہاجرین کے لیے بہت کچھ کر رہا ہے اور یہ ہمارے مفاد میں بھی ہے، لیکن یہ بھی واضح ہے کہ ترکی مستقبل کے بحران کو ماضی کے وسائل سے حل نہیں کرسکتا۔

  • مقبوضہ کشمیر: امریکا، برطانیہ سمیت فرانس میں بھی بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاج

    مقبوضہ کشمیر: امریکا، برطانیہ سمیت فرانس میں بھی بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاج

    پیرس:امریکا، برطانیہ اور یورپ کے کئی ممالک کے بعد اب فرانس میں بھی بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے مختلف شہروں میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرے کیے گئے، جس میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے کا مونتلہ جولی شہر میں ریلی نکالی گئی اور احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا، اور بھارتی جارحیت کے خلاف آواز بلند کی۔

    شدید بارش کے باوجود ریلی کی قیادت معروف کشمیری رہنما زاہد اقبال ہاشمی، چوہدری خلیل احمد، مشتاق جرال، خان یوسف خان اور چوہدری انور گجر نے کی، مظاہرین نے کشمیری پرچم اور بینر اٹھا رکھے تھے۔

    امریکا اور اقوام عالم مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کریں، راجہ فاروق حیدر

    ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رکھنے کا عہد کیا اس موقع پر خواتین بھی بڑی تعداد میں موجود تھیں۔

    ادھر وزیراعظم عمران خان کشمیر کی آزادی کے لیے تاریخی کردار ادا کررہے ہیں، وہ کشمیر کے مسئلے پر چین کا دورہ کریں گے، وزیراعظم کے دورہ چین میں چین میں معیشت، اقتصادیات اور کشمیر کا مسئلہ زیربحث آئے گا۔