Category: یورپ

  • کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کا ادارہ، فرانس کی نئی تجویز

    کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کا ادارہ، فرانس کی نئی تجویز

    پیرس: فرانس نے نیدر لینڈ میں قائم کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے ادارے ( او پی سی ڈبلیو) کے تحت ایک نئے میکانزم کی تجویز پیش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق او پی سی ڈبلیو کو صرف یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی جگہ کیمیائی حملے کی نشاندہی کرتا ہے اسے یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ یہ بتائے کہ حملہ کس ملک کی جانب سے کیا گیا ہے تاہم اب نئے میکانزم کے ذریعے کیمیائی ہتھیاروں کے روک تھام کا ادارہ یہ بھی بتا سکے گا کہ حملہ کس ملک نے کیا ہے۔

    فرانس کے اتحادی ممالک اور مغربی طاقتیں کیمیائی ہتھیاروں کے حملوں کے ذمے داروں کے تعین کے لیے فرانس کی پیش کردہ نئی تجویز کا جائزہ لے رہی ہیں، جسے فوری طور پر عملی شکل دینے کے لیے بھی مشاورت جاری ہے۔

    شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے ادارے کا معائنہ

    خیال رہے کہ او پی سی ڈبلیو کی ایگزیکٹو کونسل اکتالیس ارکان پر مشتمل ہے اور اس میں کسی قرارداد کی منظوری کے لیے ستائیس ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے، البتہ ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے میکانزم پر روس اور ایران کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ روس کی جانب سے شامی شہر دوما میں کیمیائی حملہ کیا گیا تھا جس سے متعدد افراد شہید ہوگئے تھے اس حوالے سے تحقیات کے لیے کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے ادارے ’او پی سی ڈبلیو‘ نے گذشتہ روز دوما کا دورہ کیا اور جائے وقوعہ سے نمونے بھی اکھٹے کئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • علاج کے لیے بھارت آنے والی خاتون کا زیادتی کے بعد سر قلم کردیا گیا

    علاج کے لیے بھارت آنے والی خاتون کا زیادتی کے بعد سر قلم کردیا گیا

    نئی دہلی: آئر لینڈ سے ذہنی علاج کے لیے بھارت آنے والی 33 سالہ خاتون کا زیادتی کے بعد سر قلم کردیا گیا۔ خاتون کی سر بریدہ لاش بعد ازاں جنگل میں درخت سے لٹکتی پائی گئی۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ خاتون ڈپریشن کا شکار تھیں اور آیورویدک علاج کی مقبولیت سن کر بھارت آئی تھی۔

    بھارت آنے سے قبل وہ آئر لینڈ کے شہر ڈبلن میں اپنے ساتھی کے ساتھ رہائش پذیر تھیں تاہم بھارت وہ اپنی بہن کے ساتھ آئی تھیں۔

    این ڈی ٹی وی کے مطابق بھارت آنے کے چند دن بعد ہی خاتون لاپتہ ہوگئی تھیں۔ آخری بار انہیں آیور ویدک علاج کے ایک سینٹر اور بعد ازاں ساحل پر دیکھا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون رواں برس فروری میں بھارتی ریاست کیرالہ آئی تھیں۔ گمشدگی کے بعد 21 اپریل کو خاتون کی لاش ملی۔

    پولیس کی تفتیش کے مطابق خاتون کو 2 افراد ورغلا کر اپنے ساتھ لے گئے، بعد ازاں انہیں نشہ آور اشیا کھلا کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا۔

    خاتون کی سر بریدہ لاش جنگل میں درخت سے جھولتی ہوئی ملی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث دونوں مشکوک افراد پولیس کی تحویل میں ہیں۔ دونوں ملزمان منشیات فروش ہیں جبکہ ان میں سے ایک اس سے قبل بھی جنسی زیادتی کے جرائم کا ارتکاب کرچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہزاروں نوجوان یورپ کی مفت سیر کرسکیں گے

    ہزاروں نوجوان یورپ کی مفت سیر کرسکیں گے

    برسلز : یورپی یونین رواں برس گرمیوں میں ہزاروں 18 سالہ نوجوانوں کو مفت میں یورپی ممالک کا دورہ کرنے کا موقع فراہم کرے گی.

    تفصیلات کے مطابق یورپین کمیشن نے جمعرات کے روز منصوبہ پیش کیا ہے کہ جس کے تحت 18 سالہ عمر کے ہزاروں نوجوان حالیہ گرمیوں میں پورے یورپ کا مفت دورہ کرسکیں گے، جو یورپ کو فروغ دینے کے کوششوں کا حصّہ ہے۔

    یورپین کمیشن نے بیان میں کہا ہے کہ ای یو منصوبہ بندی کے ذریعے 15 ہزار یورپی نوجوانوں کو یونین کے 28 ممالک کا دورہ کرنے کے لیے اگلے ماہ سے ٹرین، بس، فیری کے فری ٹکٹ اور کچھ مواقع پر جہاز کے بھی مفت ٹکٹ فراہم کیے جائیں گے۔

    یورپین کمیشن کی جانب سے خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ 15ہزار نوجوان افراد کو یہ موقع فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ گرمیوں میں یورپ کا دورہ کرسکیں۔

    کمیشن کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’مذکورہ منصوبہ یورپی نوجوانوں کو یورپ کے توانا ثقافت کو جاننے اور دیگر لوگوں سے رابطے میں لائے گا، یورپ کی مختلف ثقافتوں سے سیکھنے کو ملے گا اور یورپی یونین کے اتحاد کی وجہ بھی پتہ چلے گی۔

    یورپی کمیشن کا کہنا تھا کہ مذکورہ منصوبے کے لیے یورپین پارلیمنٹ نے 1 کروڑ 20 لاکھ یورو کا بجٹ پاس کیا ہے۔

    کمیشن کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوببے کے لیے 18 سالہ عمر کے نوجوان جون 2018 کے میں درخواستیں جمع کرواسکتے ہیں، جن نوجوانوں کا انتخاب کیا جائے گا وہ 30 دنوں تک یورپ کے کسی بھی چار ممالک کا دورہ کرسکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • جنسی ہراسگی‘ ادب کا نوبل انعام رواں برس نہیں دیا جائے گا

    جنسی ہراسگی‘ ادب کا نوبل انعام رواں برس نہیں دیا جائے گا

    سویڈن: بین الاقوامی نوبیل کمیٹی نے جنسی ہراسگی اسکینڈل کے باعث رواں برس ادب کے شعبے میں نوبل انعام دینے کی تقریب منعقد کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادب کے شعبے میں نوبل انعام دینے والی کمیٹی جسےسویڈش اکیڈمی کہا جاتا ہے، کمیٹی نے جنسی ہراسگی کے باعث رواں برس نوبل انعام کی تقریب منعقد کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    ادب کے شعبے میں نوبل انعام دینے والی کمیٹی کی خاتون ممبر کے شوہر اور کمیٹی سے وابستہ فوٹو گرافر جین ارنالٹ پر پہلی خاتون سیکریٹری سارا ڈینئس کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزامات ہیں، جس کے باعث حالیہ دنوں کمیٹی مشکلات کا شکار ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سارا ڈینئس کے استعفیٰ دینے کے باعث کمیٹی کی چھ خواتین بھی مستعفی ہوگئی تھی جس کی وجہ سے کمیٹی کی اٹھارہ سیٹوں میں سے سات سیٹیں خالی ہوچکی ہیں، جس کے باعث کمیٹی اب کسی خالی سیٹ پر کسی اور رکن کی تقرری نہیں کرسکتی کیوں کہ ضابطے کے مطابق بارہ ارکان کا کورم پورا ہونا ضروری ہے۔

    نوبل انعام دینے والی کمیٹی کا کہنا ہے کہ سنہ 2018 کے نوبل انعام جیتنے والے شخص کے نام کا اعلان آئندہ برس 2019 کے نوبل انعام جیتنے والے کے ساتھ کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ حالیہ جنسی ہراسگی اسکینڈل نے دنیا سب سے بڑے نوبل انعام کو متاثر کیا ہے، جو سنہ 1901 سے ہر سال کیمیا، فزکس، ادب، فیزیولوجی اور امن کے لیے خدمات انجام دینے والے افراد کو دیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ عالمی جنگ عظیم کے باعث سنہ 1935 میں کمیٹی کو ایسا کوئی شخص نہیں ملا تھا جسے نوبل انعام دیا جاسکے۔


    نوبیل کمیٹی میں جنسی اسکینڈل کے باعث بحران شدید تر ہوگیا، سویڈش بادشاہ کی مداخلت


    خیال رہے کہ سویڈش اکیڈمی نے جنسی ہراسگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیٹی کی اٹھارہ خواتین ارکان کو فرانسیسی باشندے جین ارنالٹ نے بلیک لسٹ کرنےکی دھمکی دے کر جنسی طور پر ہراساں کیا۔ واضح رہے کہ الزامات کا یہ کیس 1996 سے 2017 کے درمیان طویل عرصے پر مشتمل ہے۔

    کمیٹی نے اس بات کی بھی تصدیق کردی ہے کہ نوبیل انعام کے لیے منتخب ہونے والے ادیبوں کے نام بھی تواتر کے ساتھ وقت سے قبل منکشف ہوتے رہے ہیں، ان الزامات نے ادب میں نوبیل انعام کی ساکھ کو شدید طور پر متاثر کیا ہے۔

    واضح رہے کہ ارنالٹ سویڈش اکیڈمی کی ایک رکن کیٹرینا فراسٹنسن کے شوہر ہیں، جس کی وجہ سے کمیٹی میں انھیں بہت زیادہ عمل دخل حاصل تھا، خواتین ارکان کا مطالبہ تھا کہ فراسٹنسن سے استعفیٰ لیا جائے جو اکیڈمی ضابطہ اخلاق کے باعث ممکن نہیں تھا جس پر احتجاج کرتے ہوئے خواتین ارکان نے استعفے دیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یونان میں ہزاروں شہریوں کا غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف احتجاج

    یونان میں ہزاروں شہریوں کا غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف احتجاج

    ایتھنز : یونان کے جزیرے لیسبوس کے ہزاروں شہری غیر قانونی تارکین کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، پولیس کا مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا.

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کا رکن ملک یونان کے جزیرے لیسبوس کی عوام نے جمعرات کے روز غیر قانونی طریقوں سے یونان آنے والے تارکین وطن کی مسلسل آمد کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز ہونے والا مظاہرہ جب شدت اختیار کرنے لگا تو یونانی پولیس نے شرکائے احتجاج کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج، آنسو گیس اور فلیش گرینیڈ کا آزادانہ استعمال کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مظاہرے کے دوران پولیس کی جانب سے کی جانے والی آنسو گیس کی شیلنگ کے بعد مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے درمیان ایک گھنٹہ تک جھڑپیں ہوتی رہیں، تاہم جھڑپوں کے باعث کسی کے زخمی یا گرفتار ہونے کی اطلاع نہیں آئی۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ شرکائے احتجاج نے دوران مظاہرہ سیکیورٹی اہلکاروں کی بس کو بھی الٹانے کی کوشش کی تھی، جرمن میڈیا کے مطابق لیسبوس میں ایسے وقت میں مظاہرہ کیا گیا ہے جب یونانی صدر ایک کانفرنس میں خطاب کرنے کےلیے لیسبوس پہنچے تھے۔


    مسلمان پناہ گزینوں کی آبادکاری کے خلاف ہنگری کی حکمران جماعت آئین میں ترمیم کرے گی


    یونان پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ لیسبوس کے تقریباً 2500 شہریوں نے سنہ 2016 یورپی یونین اور ترکی کے مابین مہاجرین کے حوالے سے ہونے والے معاہدے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ یونان آنے والے تقریباً 1500 سے زائد تارکین وطن یونان کے جزیوں لیسبوس، چیوس، سموس اور لیروس میں مقیم ہیں جبکہ مہاجرین کی یونان میں پناہ لینے کی درخواستوں پر کام جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مسلمان پناہ گزینوں کی آبادکاری کے خلاف ہنگری کی حکمران جماعت آئین میں ترمیم کرے گی

    مسلمان پناہ گزینوں کی آبادکاری کے خلاف ہنگری کی حکمران جماعت آئین میں ترمیم کرے گی

    ہنگری: مسلمان پناہ گزینوں کی آبادکاری کے خلاف ہنگری کی حکمراں جماعت دستور میں ترمیم کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ہنگری کی حکمران سیاسی جماعت فیڈیس پارٹی نے عندیہ دیا ہے کہ مسلمان پناہ گزینوں کی آبادکاری کے خلاف دستور میں ترمیم کی جائے گی تاکہ یورپی یونین کے دباؤ کا موثر طور پر سامنا کیا جاسکے۔

    یہ بات فیڈیس پارٹی کے پارلیمانی لیڈر میت کوسیس نے کہی ہے۔ 2016 میں موجودہ وزیر اعظم وکٹور اوربان ایسی ہی ایک ترمیم پیش کرچکے ہیں لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکی تھی۔

    اس مرتبہ کامیابی کا یقینی امکان ہے کیونکہ اوربان کی سیاسی جماعت رواں برس آٹھ اپریل کے پارلیمانی انتخابات میں دو تہائی اکثریت سے زائد نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: ہنگری: مسلمان پناہ گزینوں کے مخالف سیاست داں تیسری بار وزیراعظم منتخب

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مسلمان پناہ گزینوں کے سخت ترین مخالف ہنگری رہنما وکٹر اوربن سب سے زیادہ ووٹ لے کر تیسری مدت کے لیے ہنگری کے وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے۔

    ہنگری کے رہنما وکٹر اوربن کا تیسری مدت کے لیے وزیر اعظم منتخب ہونا مسلمان پناہ گزینوں کے مسائل میں اضافے کا سبب قرار دیا جارہا ہے، پارلیمان میں دو تہائی اکثریت سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد اوربن کو ملکی آئین میں ترامیم کرنے کا اختیار بھی حاصل ہے۔

    یاد رہے کہ ہنگری کے نو منتخب وزیر اعظم نے مسلمان ملکوں سے یورپ آنے ولے مہاجرین پر انتہائی سخت مؤقف اختیار کر رکھا ہے، انھوں نے مہاجرین کی تقسیم کے حوالے سے یورپی ڈیل کو بھی عدالت میں چیلنج کیا ہے۔

  • ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے پر قائم ہیں، انجیلا میرکل

    ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے پر قائم ہیں، انجیلا میرکل

    برلن : جرمن چانسلر نے ایرانی جوہری معاہدے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی سنہ 2015 میں طے ہونے والے جوہری معاہدے پر باقی ہے البتہ کچھ حصّوں کے خاتمے پر بات کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی چانسلر انجیلا میرکل نے ایران کے ساتھ ہونے والے جرہری معاہدوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی سنہ 2015 میں ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدوں پر قائم ہے۔

    جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدوں کو ختم کرنے سے جنگ کے خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے لہذا امریکا کو بھی جوہری معاہدوں پر باقی رہنا چایئے۔

    دوسری جانب جرمن چانسلر اسرائیلی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو جلد از جلد ایران کے جوہری منصوبوں کے حوالے سے حاصل کی گئی خفیہ دستاویزات اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کو فراہم کرے تاکہ معاملے کی جانچ کی جاسکے۔

    جرمن چانسلر نے کا کہنا تھا کہ ایران کی مشرق وسطیٰ میں مداخلت اور میزائل منصوبوں اور جوہری معاہدے کے کچھ حصوں کو ختم کرنے کے حوالے بات چیت کی جاسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کی صدرات میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے ہونے والے جوہری معاہدوں کو منسوخ کرنا چاہتے ہیں، جبکہ دوسری جانب اسرائیل اور سعودی عرب بھی موجودہ جوہری منصوبے کی شدید مخالف ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے بھی امریکا پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ جوہری معاہدوں کو منسوخ کرکے خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ماہ اپنے ایک بیان میں موجودہ معاہدے کو ’پاگل پن‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 12 مئی کو ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے کے جاری رکھنے یا منسوخ کرنے کے حوالے فیصلہ کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یونان میں غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ

    یونان میں غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ

    ایتھنز : ترکی سے غیر قانونی طریقوں سے یونان جانے والے مہاجرین کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر تیزی سے اضافہ ہونے لگا، تارکین وطن سمندری راستے پر سختی کے باعث زمینی راستے سے یورپ جانے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر قانونی طریقوں سے ترکی کی سرحد کو استعمال کرتے ہوئے یونان جانے والے تارکین وطن کی تعداد میں دوبارہ اضافہ ہونے لگا، یونانی حکام کا کہنا تھا کہ بحیرہ ایجئین پر سختی کے باعث تارکین وطن نے خشکی کے راستے بارڈر کراس کرنا شروع کردیا۔

    تارکین وطن کو غیر قانونی طریقے سے یونان میں داخل ہوتے دیکھنے والے یونانی کسان کا کہنا تھا کہ ’کیچڑ اور مٹی میں لتپت تارکین وطن کا گروہ ترکی اور یونان کی متصل کھیت سے گزرا ہے۔

    یونانی کسان کا کہنا تھا کہ مذکورہ گروپ شامی تارکین وطن کا تھا، میرے لیے تارکین وطن کو غیر قانونی طریقوں سے یونان میں داخل ہوتا دیکھنا روز کا معمول ہے۔

    واضح رہے کہ اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر ناجائز طریقوں سے یونان پہنچنے والے تارکین وطن کی زیادہ تر تعداد شامی مہاجرین کی ہے جن کا تعلق شام کے شمالی صوبے عفرین سے ہے۔ جو ترک افواج کی جانب سے عفرین میں کی جانے والی فوجی کارروائی کی وجہ سے اپنے گھروں سے ہجرت کرکے یورپ کی طرف جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل مہاجرین بحیرہ ایجئین کے ذریعے مختصر سمندری سر طے کرتے ہوئے یونان پہنچتے تھے اور پھر شمالی اور مغربی یورپی ممالک میں منتقل ہوجاتتے تھے، یورپ میں کے رکن ملک جرمنی میں تارکین وطن کی سب سے زیادہ تعداد موجود ہے۔

    اقوام متحدہ کے تارکین وطن کے حوالے کام کرنے والے ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام اور عراق سے تعلق رکھنے والے تقریباً 3 ہزار سے زائد مہاجرین خشکی کے راستے سے یونان پہنچ چکے ہیں

    یورپی سرحدی سیکیورٹی ایجنسی کی ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ یہ بات کہنا قبل وقت ہوگا کہ مہاجرین کی تعداد میں اضافے کا سبب کیا ہے، یا واقعی تارکین وطن سمندر کی جگہ خشکی کے راستے کے استعمال کو ترجیج دے رہے ہیں۔

    یونان جانے والے تارکین وطن کی تعداد میں اضافے کے باعث مقامی کسانوں نے مہاجرین کو مہیا کرنے کے لیے پانی اور بسکٹ کا بندوبست کررکھا ہے، جبکہ کھانے کے بعد یونانی شہر تھیسالونیکی جانے کے لیے بھی ہدایات دی جاتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیل ایران پرعائد کردہ الزامات کے ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے، فیدریکا موگیرینی

    اسرائیل ایران پرعائد کردہ الزامات کے ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے، فیدریکا موگیرینی

    برسلز : یورپی یونین کی وزیر برائے خارجہ امور فیدریکا موگیرینی نے ایران کے جوہری معاہدوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو ایران پر عائد کردہ جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے الزامات عائد کیے جانے بعد برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے کی حمایت میں بیان جاری کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے گذشتہ روز جاری بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو ایران کے حوالے سے کیے جانے والے دعوؤں کی تصدیق کرنا بہت ضروری ہے۔

    بورس جانسن کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے ایران کے جوہری منصوبوں کے حوالے سے جو انکشافات کیے ہیں اس کے بعد جوہری معاہدوں پر عمل درآمد کے ذریعے ہی تہران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکا جاسکتا ہے۔

    دوسری جانب یورپی یونین کی وزیر برائے خارجہ امور فیدیریکا موگیرینی نے ایرانی جوہری معاہدے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران پر الزام عائد کیا تھا کہ تہران عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے، تاہم نیتن یاہو کسی بھی الزام کو ثابت کرنے میں تاحال ناکام رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے مطابق ان کے پاس ایران کے جوہری معاہدوں کے متعلق 55 ہزار صفحات اور 153 سی ڈیز ہر مشتمل ایسی خفیہ معلومات موجود ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ ایران جوہری معاہدوں کے باوجود بھی ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری میں ملوث رہا ہے۔

    نیتن یاہو نے گذشتہ روز ایک کانفرنس میں پریزنٹیشن دیتے ہوئے ایرانی جوہری منصوبوں سے متعلق خفیہ دستاویزات پیش کی تھی، جس میں انہوں نے کہا ایران طے شدہ معاہدے کے باوجود خفیہ طور پر ایٹمی اسلحے کی تیاری میں لگا ہوا ہے۔

    اسرائیلی وزیر میں اعظم کا کہنا تھا کہ ایران نے جوہری منصوبے کا خفیہ نام ’پروجیکٹ آماد‘ رکھا تھا، مذکورہ ایرانی پروجیکٹ کا مقصد پانچ طرح کے اہٹم بم تیار کرنا تھا اور ان بموں میں سے ہر ایک بم کی قوت 10 ٹن ٹی این ٹی کے برابر ہوتی۔


    ایران نےخفیہ طورپرایٹمی ہتھیاربنانےکی کوشش کی تھی‘ اسرائیلی وزیراعظم


    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ ایران نے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کے اہم اجزا پرکام کیا تھا جن میں ان کا ڈیزائن اور ایٹمی تجربے کی تیاری شامل ہیں اور ایران نے ایٹمی تجربے کے لیے پانچ مختلف مقامات پرغور کیا تھا۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ فائلیں امریکہ کے ساتھ شیئرکردی گئی ہیں اور انہیں ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای کے بھی حوالے کیا جائے گا۔


    امریکی صدر کی جوہری پروگرام پر ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی


    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 24 اپریل کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جوہری پروگرام پھر سے شروع کرنے پر ایران کو اتنے بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا جتنے اس نے پہلے کبھی نہیں دیکھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • لائنل میسی کی ہیٹ ٹرک، بارسلونا نے لالیگا کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا

    لائنل میسی کی ہیٹ ٹرک، بارسلونا نے لالیگا کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا

    بارسلونا: لیجنڈ فٹ بالر لائنل میسی کی جادوئی پرفارمینس نے بارسلونا کا ایک بار پھر لالیگا کا ٹائٹل جتوا دیا، یہ گذشتہ دس سال میں ساتواں‌ موقع ہے، جب میسی کے کلب نے یہ کارنامہ انجام دیا.

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دونوں ڈیپوریٹو کے خلاف کھیلے جانے والے میچ میں نامور ارجنٹینی کھلاڑی لائنل میسی چھائے رہے، انھوں نے تین لگاتار گول اسکور کرکے ہیٹ ٹرک کی اور اپنی ٹیم کو فتح دلوائی. اس جیت کے ساتھ بارسلونا اسپینش لیگ لالیگا کی ایک بار پھر چیمپیئن بن گئی. 

    یاد رہے کہ چیمپئنز لیگ کے کوارٹر فائنل میں بارسلونا کو اطالوی کلب روما کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، جسے چیمپئنز لیگ کا سب سے بڑا اپ سیٹ تصور کیا جاتا ہے، البتہ بارسلونا جلد ہی اس ناکامی سے ابھر آئی.

    ڈیپورٹیو کے خلاف میچ میں میسی کا جادو سر چرھ کربولا، پہلے ہاف میں میسی نے ایک گول بنایا، دوسرے ہاف میں بھی حریف ٹیم کے ڈیفینڈرز میسی کو نہ روک پائے۔

    خیال رہے کہ لائنل میسی رواں سیزن میں سب سے زیادہ پیسہ بنانے والے فٹ بالر ہیں، وہ ایک منٹ کے عوض تیس ہزار ڈالرز وصول کرتے ہیں اور ان کی حالیہ کارکردگی نے پھر ثابت کر دیا کہ وہ اس کے حق دار ہیں.

    بارسلونا نے حریف ٹیم کو دو کے مقابلے میں چار گول سے شکست دیتے ہوئے مجموعی طور پر پچیسویں مرتبہ اسپینش لالیگا کا ٹائٹل جیتا۔ فتح کے بعد بارسلونا کے مداحوں نے شان دار جشن منایا.


    لائنل میسی: ایک منٹ کے تیس ہزار ڈالرز وصول کرنے والا دنیا کا امیر ترین فٹ بالر


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں