Category: یورپ

  • فرانس: مرد افسر سے ہاتھ نہ ملانے پر مسلم خاتون شہریت سے محروم

    فرانس: مرد افسر سے ہاتھ نہ ملانے پر مسلم خاتون شہریت سے محروم

    پیرس: فرانس کی عدالت نے مرد افسر سے ہاتھ ملانے سے انکار کرنے پر مسلم خاتون کو شہریت دینے سے انکارکردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق الجزائر سے تعلق رکھنے والی مسلم خاتون نے 2010 میں فرانسیسی شہری سے شادی کی تھی اور 2017 میں شہریت کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

    ایسرے میں منعقدہ ایک تقریب میں مسلم خاتون کو ملک کی شہریت دی جارہی تھی، اس موقع پر تقریب کے صدر اور ایک مقامی سیاسی رہنما نے ان سے ہاتھ ملانا چاہا تو خاتون نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ میرے مذہبی عقائد اس بات کی اجازت نہیں دیتے۔

    اس واقعے کے بعد فرانسیسی حکومت نے خاتون کو شہریت دینے سے انکار کردیا تھا، حکومت نے موقف اپنایا تھا کہ خاتون کا رویہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ فرانسیسی معاشرے سے ہم آہنگ نہیں ہوسکی ہیں، لہٰذا انہیں شہریت نہیں دی جاسکتی۔

    خاتون نے فرانسیسی حکومت کا فیصلہ اپریل 2017 میں عدالت میں چیلنج کردیا تھا اور حکومت پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام عائد کیا تھا تاہم فرانسیسی عدالت نے حکومت کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ فرانسیسی حکومت نے قانون کا غلط استعمال نہیں کیا ہے۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ اگر وہ سمجھتی ہے کہ کوئی شخص فرانسیسی معاشرے سے ہم آہنگ نہیں ہے تو اسے شہریت سے انکار کرسکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بیلجئیم: بچوں کی بہتر صحت کے لیے بڑا اقدام، ٹی وی نشریات بند

    بیلجئیم: بچوں کی بہتر صحت کے لیے بڑا اقدام، ٹی وی نشریات بند

    برسلز: مستقل ٹیلی ویژن کے سامنے بیٹھے رہنے سے ناصرف صحت بلکہ بچوں کی ذہنی نشونما بھی متاثر ہوتی ہے جس کے پیش نظر بیلجئیم میں بچوں کے لیے نشر کیے جانے والے خصوصی پروگرامز بند کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیئم حکام کی جانب سے اٹھایا گیا ایک انوکھا اقدام جس کے تحت بچوں کو باہر کھیلنے کی ترغیب دینے اور آگاہی فراہم کرنے کے لیے گذشتہ دنوں بچوں کے لیے نشر کیے جانے والے خصوصی ٹی وی شوز بند کر دیے گئے۔

    حکومت کی جانب سے سال میں ایک دن ٹی وی چینلز پر بچوں کے نشریات بند کیے جاتے ہیں جس کا مقصد ان بچوں کو ارد گرد کے ماحول سے محبت اور باہر نکل کر کھیل کود کی ترغیب دینا ہے جو اپنے آپ کو گھر میں قید رکھتے ہیں، اور ہر وقت ٹی کے سامنے بیٹھ کر نشریات سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    ورزش کے مثبت اثرات آنے والی نسل میں بھی منتقل ہوسکتے ہیں: جدید تحقیق

    اسی حوالے سے آگاہی فراہم کرنے کے لیے گذشتہ دنوں بیلجیئم میں بچوں کے خصوصی نشریات بند کر کے منایا گیا ’پلے آؤٹ ڈور ڈے‘ جہاں بچوں کے ساتھ ساتھ والدین بھی خوف لطف اندوز ہوئے۔

    بچوں کی صفائی کے لیے ’وائپس‘ کا استعمال خطرناک قرار

    اس دن کو منانے کے لئےحکومت کی جانب سے بڑے اقدامات کئے گئے اور مختلف شہروں میں کھیل کے میدان کو پر رونق بنایا گیا، جہاں بچوں نے مل کر خوب ہلا گلا کیا اور شاندار موقع سے خوب لطف انداز ہوئے، دوسری جانب والدین کی جانب سے بھی حکومتی سطح پر ایسے اقدام کو سراہا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روسی صدر، ٹرمپ کی دعوت پر وائٹ ہاؤس جائیں گے

    روسی صدر، ٹرمپ کی دعوت پر وائٹ ہاؤس جائیں گے

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر امریکا جائیں گے، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے دورے کی تصدیق کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزیر خارجہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دورے کی دعوت امریکی صدر نے دی تھی، دونوں ملکوں کے صدور نے ایک دوسرے کے خلاف فوجی تصادم کے مرحلے کی طرف نہ جانے پر سو فی صد اتفاق کرلیا ہے۔

    خیال رہے کہ شام کے سلسلے میں امریکا اور روس کے مابین کشمکش کے حوالے سے عالمی تجزیہ نگار اس بات کی نشان دہی کرچکے ہیں کہ امریکا اور اتحادیوں کے حملوں میں احتیاط سے کام لیا جاتا ہے تاکہ روسی فوج کا جانی نقصان نہ ہو، سرگئی لاروف نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو نے واشنگٹن کو شام میں سرخ لکیر کے بارے میں آگاہ کردیا تھا اور حالیہ حملے میں روس کی وضع کردہ سرخ لکیر کو عبور نہیں کیا گیا۔

    روس تمہیں بتاؤں گا ٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا، ڈونلڈٹرمپ

    انھوں نے کہا کہ شام میں امریکی حملے کے بعد روس اس عہد کا پابند نہیں رہا ہے کہ وہ اسد حکومت کو ’ایس 300‘ میزائل نظام نہیں دے گا۔ خیال رہے گزشتہ روز دونوں ممالک کے درمیان شام میں حملے کی وجہ سے پیدا ہونے والی تازہ کشیدگی کے بعد پہلا براہ راست رابطہ اس وقت ہوا جب امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن اور روسی سفیر اناتولی انتونوف کے درمیان ملاقات ہوئی۔

    وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جون بولٹن نے واشنگٹن میں روسی سفیر اناطولی انتونوف سے ملاقات کی اور یہ اعلی سطح کے دونوں عہدے داران کے درمیان اپنی نوعیت کی پہلی ملاقات ہے۔

    واضح رہے کہ دوما میں شامی فوج کی طرف سے مبینہ کیمیائی حملے کے ردعمل میں امریکا، برطانیہ اور فرانس نے شامی فوج کی متعدد تنصیبات پر میزائل حملے کیے تھے جس پر بشارالاسد کے حلیف ملک روس نے شدید احتجاج کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • رومانیہ نے بھی اپنا سفارست خانہ یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کردیا

    رومانیہ نے بھی اپنا سفارست خانہ یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کردیا

    بخارسٹ : امریکی صدر کے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے متنازعے فیصلے کی پیروی کرتے ہوئے رومانیہ نے بھی اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا  اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے یورپی یونین کے رکن ملک رومانیہ نے بھی یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے رومانیہ کا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    رومانیہ کی حکمران حماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ لیویا ڈراگانیا نے جمعرات کے روز اعلان کیا ہے کہ رومانیہ نے اپنے قونصل خانے کو یروشلم منتقل کرنے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔

    اگر اسرائیل اور رومانیہ کے درمیان معمالات طے ہوجاتے ہیں تو رومانیہ مقبوضہ یروشلم میں اپنے سفارت خانے کو منتقل کرنے والا پہلا بن جائے گا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نتین یاہو کا کہنا ہے کہ ’سفارت خانوں کی یروشلم منتقلی کے حوالے سے چھ ممالک سے سنجیدہ بات چیت جاری ہے، لیکن جو دس ممالک پہلے اپنے سفارت خانے یروشلم منتقل کریں گے انہیں خاص مراعات دی جائیں گی‘۔

    رومانیہ کے نائب وزیر اعظم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یروشلم میں قونصل خانے کو منتقل کرنے کا فیصلہ ہوچکا ہے، سفارت خانے کی منتقلی کا کام بھی شروع کردیا ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنا علامتی طور پر بہت اہمیت کا حامل ہے، اسرائیل کا عالمی سطح پر بہت زیادہ اثر رسوخ ہے‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرا خیال ہے کہ اس فیصلے سے رومانیہ کو اہم فوائد حاصل ہوں گے، یہ حقیقت پسندانہ نقطہ نظر ہے،’تمام ممالک کی طرح اسرائیل کو بھی حق حاصل ہے کہ وہ جہاں چاہے اپنا دارالحکومت بنائے‘۔

    رومانیہ کے صدر آئی ہینس نے کہا ہے کہ ’حالیہ فیصلے کے حوالے سے انہیں آگاہ کیا گیا ہے اور نہ ہی مشورہ کیا گیا ہے، انہوں نے سرکاری عہدیداران اور سیاسی افراد خارجہ پالیسیوں، نیشنل سیکیورٹی کے حوالے سے بنائی گئی حکمت عملی کے فیصلوں پر ذمہداری اور فہم فراست کا مظاہرہ کریں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ برس امریکی صدر نے کہا تھاکہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا معاملہ کافی عرصے سے سردخانے میں تھا، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ہوائی جہاز میں‌ دوران سفر کھڑے ہونا ممکن

    ہوائی جہاز میں‌ دوران سفر کھڑے ہونا ممکن

    روم: اٹلی کی کمپنی نے ہوائی جہازوں کے لیے ایسی نشستیں تیار کرلیں کہ اگر دورانِ سفر مسافر چاہیے تو ان پر آرام سے کھڑے بھی ہوسکتے ہیں۔

    جہاز کے اڑان بھرنے سے قبل انتظامیہ کی جانب سے مسافروں کو متنبہ کرتے ہوئے اعلان کیا جاتا ہے کہ اب جہاز چونکہ اڑنے والا ہے لہذا تمام لوگ اپنی نشتوں پر آرام سے بیٹھیں اور سیٹ حفاظتی سیٹ بیلٹ باندھ لیں۔

    ہوائی جہاز کے سفر میں کھڑے ہونے کا خیال ناممکن بات ہے مگر اب اطالوی کمپنی نے اس کو ممکن بنادیا، کمپنی نے ایسی سیٹیں تیار کی ہیں جن میں مسافر اگر چاہیں تو کھڑے ہوکر بھی آرام سے سفر کرسکتے ہیں۔

    کمپنی کی جانب سے تیار کردہ ان نشتوں کو اسکائی رائیڈر کا نام دیا گیا ہے، ان سیٹوں کا وزن دیگر کے مقابلے میں آدھا ہے جبکہ صفائی ستھرائی کے اخراجات بھی کم ہیں۔

    مزید پڑھیں: دنیا کے سب سے بڑے ہوائی جہاز کی کامیاب پرواز

    کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اکانومی کلاس کے لیے تیار کی جانے والی یہ سیٹیں ماضی کی نشتوں کے مقابلے میں نہ صرف آرام دہ بلکہ پرسکون بھی ہیں اور یہ جگہ بھی کم گھیرتی ہیں۔

    اطالوی کمپنی کے مالک کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ سیٹیں سن 2010 میں ہونے والے سروے کی بنیاد پر بنائیں جس میں بتایا گیا تھا کہ ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد مسافروں نے سفر کے دوران اونچی نشتوں پر بیٹھنے کو ترجیح دی جبکہ 80 ہزار کے قریب لوگوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اگر انہیں کھڑے ہونے والی نشست مل جائے تو سفر کا مزہ دوبالا ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نائن الیون حملوں میں ملوث جرمن نژاد دہشت گرد گرفتار

    نائن الیون حملوں میں ملوث جرمن نژاد دہشت گرد گرفتار

    دمشق : امریکی شہر نیویارک میں سنہ 2001 میں ورلڈ ٹریڈ ٹاور پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث شامی نژاد جرمن عسکریت پسند کو شمالی شام سے گرفتار کرلیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں واقع ملک شام کے شمالی حصّے سے کرد فورسز نے ایک شامی نژاد جرمن شہری کو گرفتار کیا ہے جو سنہ 2001 میں امریکا کے ورلڈ ٹریڈ ٹاور پر حملوں میں ملوث ہے۔

    کرد فورسز کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ جرمنے سے تعلق رکھنے والے 55 سالہ عسکریت پسند کی شناخت محمد حیدر زمّار کے نام سے ہوئی ہے، گرفتار شدت پسند سے تفتیش جاری ہے۔

    کرد فورسز کے کمانڈر نے میڈیا کو بتایا کہ حیدر زمّار القائدہ کا رکن ہے جس نے سنہ 2001 میں امریکا میں دہشت گردی میں استعمال ہونے والے مسافر بردار طیاروں کو ہائی جیک کرنے والے دہشت گردوں کو بھرتی کیا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق حیدر امّار امریکا میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے بعد مراکش میں روپوش ہوگیا تھا، جسے بعد میں امریکی سی آئی اے نے ایک آپریشن کے دوران گرفتار کرنے کے دو ہفتوں بعد ہی شامی حکام کو سونپ دیا گیا تھا۔

    جسے بعد میں شام کی اعلیٰ عدلیہ نے سنہ 2007 میں حیدر زمّار کو مصر کی اخوان المسلمون کا رکن ہونے کے جرم میں 12 برس قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کردیا تھا۔

    شامی عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے 4 سال بعد ہی شام میں خانہ جنگی شروع ہوگئی تھی، جس کے بعد جیل میں موجود متعدد شدت پسند قید سے فرار ہوگئے تھے یا انہیں رہا کردیا گیا۔

    جیل سے رہا ہونے والے بیشتر قیدیوں نے رہائی کے بعد شامی حکومت کے خلاف مسلح کارروائیاں کرنے والے گروہ دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

    کرد فورسز کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ حیدر زمّار قید سے فرار ہونے کے بعد شام کی شدت پسند تنظیم کے باقاعدہ رکن کی حیثیت سے حکومت کے خلاف مسلح کرروائیاں کرتا رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جرمنی میں’یہودی ٹوپی‘ پہنا شخص تشدد کا نشانہ بن گیا

    جرمنی میں’یہودی ٹوپی‘ پہنا شخص تشدد کا نشانہ بن گیا

    برلن : جرمنی میں ایک عرب شخص نے دو شہریوں کو تشدد کو نشانہ بنا ڈالا، سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہوگئی جس مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سماجی رابطے کے ویب سائیٹ فیس بک پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک عربی شخص برلن میں ایک شہری کو نفرت آمیز الفاظ استعمال کرتے ہوئےبیلٹ سے تشدد کا نشانہ بنارہا ہے۔

     سوشل میڈیا پروائرل ہونے والی ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ جرمنی کے علاقے پرنز لویا برگ میں عرب حملہ آور کپّہ(یہودی ٹوپی) پہنے ہوئے ایک شخص پر بیلٹ سے تشدد کررہا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق متاثرہ افراد میں سے ایڈم نامی 21 سالہ اسرائیلی شہری کا کہنا تھا کہ ’حملہ آور نے عربی میں ’یہودی‘ چیختے ہوئے تشدد شروع کردیا تھا۔ اس موقع پر  قریب موجود ایک شخص نے مجھے بچایا اورحملہ آور کو مجھ سے دور کیا۔

    اسرائیلی شہری ایڈم کا کا کہنا تھا کہ ’واقعے کے بعد میں اس عربی شخص کا پیچھا کررہا تھا کہ اچانک اس نے شیشے کی بوتل میری جانب پھینکی جس کے بعد میں نے اس کا پیچھا کرنا چھوڑ دیا‘۔

    متاثرہ اسرائیلی کا کہنا تھا کہ ’مجھے اس حملے پر بہت حیرانگی ہوئی ہے اور میں ابھی تک صدمے میں ہوں، یہ واقعہ میرے گھر کے بالکل سامنے پیش آیا ہے۔

    متاثرہ اسرائیلی کا کہنا تھا کہ ’حملہ کرنے والے شخص کے ساتھ دو لوگ اور تھے جنہوں نے ہہلے میری بے عزتی کی اور غصّے میں رکنے کے لیے کہا‘۔

    اسرائیلی شہری کا مزید کہنا تھا کہ ’ان میں سے ایک شخص بھاگتا ہوا میری جانب بڑھا تو مجھے محسوس ہوا کہ واقعے کی ویڈیو بنانی چاہیے کہ  پولیس کی مدد کے بغیر میں ان لوگوں سے نمٹنے سے قاصر تھا‘۔

    مذکورہ ویڈیو کو یہودیوں کے گروپ ’یہودی فورم برائے ڈیموکریسی اور یہودی مخالفین کی مخالفت‘ نے سوشل میڈیا پر وائرل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ حملہ ہرگز ناقابل برداشت ہے‘۔

    یہودی ڈیموکریسی فورم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’میں ہمیشہ اپنے دوستوں اور جاننے والوں سے کہتا ہوں کہ کپّہ پہن کر اپنی شناخت یہاں ظاہر نہیں کیا کرو‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے اس حادثے کے بعد سے اپنا مؤقف بدل دیا ہے ، اب ہم اپنے حق کے لیے لڑیں گے اور عوام میں نظر آئیں گے‘۔

    دوسری جانب متاثرہ شخص نے جرمن میڈیا  سے گفتگو کرتے ہوئے یہ انکشاف کرکے سب کو حیرت میں ڈال دیا کہ وہ یہودی نہیں ہے تاہم وہ اسرائیل میں مقیم ایک عرب گھرانے میں پلا بڑھا ہے۔

    یاد رہے کہ ہٹلر کے دور میں یہودیوں کی کثیر تعداد جرمنی چھوڑ گئی تھی اور سنہ 1989 سے پہلے محض 30 ہزار کی تعداد میں یہودی جرمنی میں آباد تھے، تاہم  دیوارِ برلن  گرنے کےبعد سے جرمنی میں یہودیوں کی آبادی میں اضافہ دیکھا گیا ہے جن میں زیادہ تر روس سے یہاں آکر آباد ہوئے ہیں، اور ان کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فرانسیسی شہری تین چہروں والا دنیا کا واحد شخص

    فرانسیسی شہری تین چہروں والا دنیا کا واحد شخص

    پیرس :فرانسیسی شہری جیرومی ہامون دو بار چہرے کی سرجری کے بعد تین چہروں والا دنیا کا پہلا شخص بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے رہائشی جیرومی ہامون کا کئی گھنٹے طویل آپریشن کے بعد دو مرتبہ چہرہ تبدیل کیا گیا ہے۔ مذکورہ شخص دنیا کا واحد انسان ہیں جس کے چہرے کو دو مرتبہ سرجری کے ذریعے تبدیل کیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ 43 سالہ جیرومی ہامون گذشتہ دو مہینے سے ڈونر نہ ملنے کے باعث مسخ شدہ چہرے کے ساتھ پیرس کے اسپتال میں موجود تھے۔

    ڈاکٹرز نے بتایا کہ جیرومی کے چہرے کو پچھلے سال پہلی سرجری کرکے تبدیل کیا گیا تھا۔ جس کے بعد مریض نے پہلے چہرے کو فوراً قبول کرلیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈاکٹرز نے ان کے چہرے کی پہلی کامیاب سرجری سنہ 2010 کی تھی۔ 5 سال تک سب ٹھیک رہا لیکن اس کے بعد مریض کے خلیات نے نئے چہرے کو قبول کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد اس میں خرابی پیدا ہونے لگی۔

    خرابی کی تشخیص ہونے کے بعد ڈاکٹرز نے نئے چہرے کے خلیات کو نکال دیا جس کے باعث مریض کا چہرہ 2 ماہ تک ناقابل شناخت رہا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ جیرومی کا چہرہ تو تبدیل کردیا گیا ہے تاہم ابھی وہ ہموار اور غیر متحرک ہے اور ان کے سر اور جلد کے خلیات اصل خلیات سے مطابقت نہیں کر پارہے ہیں۔ لیکن جیرومی چہرے کی تبدیلی سے مطمئن ہیں۔

    جیرومی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’نیا چہرے کے بعد شناخت میں مشکل ہوگی لیکن اگر میں موجودہ چہرے کو قبول نہیں کروں گا تو ہی خوفناک ہوگا‘۔

    انہوں نے نئے چہرے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’میں 43 برس کا ہوں اور چہرہ عطیہ کرنے والا 22 سالہ نوجوان تھا اس لیے میں دوبارہ 22 سال کا جوان ہوگیا ہوں‘۔

    جیرموی کی کئی گھنٹوں پر مشتمل سرجری ڈاکٹر پروفیسر لورنٹ لینتیری نے ہے جو چہرے اور ہاتھ کی سرجری کرنے میں ماہر ہیں، انہوں نے ہی آٹھ سال قبل بھی جیرومی کی سرجری کی تھی۔

    خیال رہے کہ دنیا کی پہلی چہرے کی تبدیلی کا آپریشن سنہ 2005 میں شمالی فرانس میں کیا گیا تھا، جس کے بعد سے اب تک دنیا بھر میں 40 سرجریاں ہوچکی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • آمرانہ سوچ کا جواب جمہوریت کی بالادستی ہے، فرانسیسی صدر

    آمرانہ سوچ کا جواب جمہوریت کی بالادستی ہے، فرانسیسی صدر

    پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی قوم پرستی سے لڑنے کا بہترین حل جمہوریت ہے، آمرانہ سوچ کا جواب جمہوری آمریت نہیں بلکہ جمہوریت کی بالادستی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے فرانسیسی شہر اسٹراسبرگ میں یورپی پارلیمان میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، فرانسیسی صدر نے کہا کہ برطانیہ کے بلاک سے اخراج کے تناظر میں یورپی یونین کو 2019 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے زبردست مہم چلانا ہوگی۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا کہ یورپ کی شناخت کے حوالے سے پارلیمان میں جمہوری اور تنقیدی بحث ہونی چاہئے، اب شہری یورپ کے حوالے سے ایک آسان منصوبہ چاہتے ہیں جو ان کے خدشات اور تحفظات کا جواب دے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب امریکا جیسے اتحادی ممالک کثیر الجہتی تجارتی اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق معاہدوں سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔

    دوسری جانب یورپی یونین کے بیشتر ممالک نے بلاک کے مستقبل کے حوالے سے اپنے شہریوں کے ساتھ بات چیت کا راستہ اپنانے پر زور دیا ہے، فرانسیسی صدر کے خطاب کے بعد یورپی کمیشن کے صدر نے کہا کہ یونین صرف فرانس اور جرمنی پر مبنی نہیں ہے، فرانس کے صدر کے انتخاب نے دنیا کے سب سے بڑے بلاک کو ایک نئی قوت بخشی ہے۔

    فرانسیسی صدر کل جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے برلن میں ملاقات کریں گے، دونوں ممالک نے جون تک یورپی یونین میں جامع اصلاحات کے حوالے سے تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    یورپی پارلیمنٹ میں میکرون کے خطاب کے دوران کچھ یورپی پارلیمانی رہنماؤں نے شام میں امریکا، فرانس اور برطانیہ کی جانب سے مشترکہ فضائی حملوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ’شام میں جنگ ختم کی جائے‘ کے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ترک صدر نے ہنگامی حالت میں توسیع اور فوری انتخابات کا حکم دے دیا

    ترک صدر نے ہنگامی حالت میں توسیع اور فوری انتخابات کا حکم دے دیا

    انقرہ: ترکی میں جاری ہنگامی حالت میں ایک بار پھر تین ماہ کی توسیع کی کوششیں کی جارہی ہیں دوسری جانب ترکی کے صدر نے پارلیمنٹ کو فوری انتخابات کرانے کی ہدایت بھی کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان کی جانب سے پارلیمنٹ کو یہ ساتویں بار ہنگامی حالت میں توسیع کی تجویز دی گئی ہے۔

    خطے میں جاری سیاسی حالات بالخصوص شام کی جنگ کے تناظر میں طیب اردگان نے پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ 24 جون کو فوری صدارتی و پارلیمانی انتخابات منعقد کرے، واضح رہے کہ یہ انتخابات نومبر 2019 میں شیڈول تھے۔

    فرانس کی ترکی اور کرد جنگجوؤں کے درمیان ثالثی کی پیشکش

    صدارتی محل میں ایک تقریر میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ ملک کو فوری طور پر انتظامی صدارتی نظام پر منتقلی کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل ان کی جانب سے پارلیمنٹ کو ہنگامی حالت میں توسیع کے لیے درخواست بھیجی گئی تھی جس پر آج رائے شماری ہونی تھی۔

    خیال رہے کہ ترکی میں 2016 کے موسم گرما میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے بعد ہنگامی حالت نافذ کی گئی تھی۔ ترکی آئین کے مطابق ہنگامی صورتِ حال زیادہ سے زیادہ چھ ماہ تک جاری رہ سکتی ہے تاہم چھ ماہ کے بعد اس میں بار بار توسیع ممکن ہے۔ اب تک ترکی میں اندازاً پچاس ہزار افراد کو قید کیا گیا ہے، جب کہ ہزاروں کو ملازمتوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔