Category: یورپ

  • پروفیسرطارق رمضان کےایک اور خاتون سے تعلقات سامنے آگئے

    پروفیسرطارق رمضان کےایک اور خاتون سے تعلقات سامنے آگئے

    پیرس : مسلمان پروفیسراور فلاسفرطارق رمضان نے2015 میں ایک مسلمان خاتون کودونوں کےتعلقات پوشیدہ رکھنے کےعوض 27 ہزار یورو کی خطیر رقم ادا کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق دو خواتین کے ساتھ عصمت دری اور جنسی ہراسگی کے الزام میں گرفتار مسلمان پروفیسر اور فلاسفر طارق رمضان کے متعلق ایک اور انکشاف ہوا جس میں انہوں نے 2015 میں ایک مسلمان خاتون کو اپنے ان کے درمیان تعلقات کو راز میں رکھنے کے لیے بھاری رقم کی ادائیگی کی گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق پروفیسر طارق رمضان جو اخوان المسلمین کے بانی حسن البنا کے نواسے بھی ہیں کے خلاف 2016 میں ہینڈا یاری نامی خاتون نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا اس کے علاوہ 2009 میں بھی اسی قسم کی ایک اور شکایت سامنے آئی تھی۔

    علاوہ ازیں چار سوئس خواتین نے بھی جنیوا میں دوران تعلیم پروفیسر طارق رمضان پر جنسی ہراسگی کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد فرانس کی عدالت نے پروفیسر طارق رمضان کو الزامات ثابت ہونے پرسزا سنائی گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیلجیئم کی مقامی عدالت کے جج نے موقف اختیار کیا ہے کہ بیلجیئم کی رہائشی مراکشی نژاد مسلمان خاتون کو 55 سالہ پروفیسر طارق رمضان نے 27 ہزار یورو کی خطیر رقم ادا کی تھی تاکہ وہ پروفیسر اور اپنے تعلق کو سوشل میڈیا پر عام نہ کرے۔

    بیلجیئم کی عدالت کے جج بینارٹ کے مطابق برسلز میں پروفسیر اور ماجدہ برنوسی نامی خاتون کے معاہدہ طے ہوا جس کے تحت خاتون مذکورہ رقم کی اداگئی کے بعد دونوں کے تعلق کے حوالے سے سوشل میڈیا پر لگائی گئی تمام پوسٹیں ہٹائے گی اور آئندہ کوئی پوسٹ نہیں کرے گی اور نہ ہی انہیں یا ان کے اہل خانہ کو دھمکی آمیز اور جارحانہ پیغامات ارسال کرے گی۔


    مزید پڑھیں: پیرس،معروف اسلامی اسکالر پروفیسرطارق رمضان زیادتی کےالزام میں گرفتار



    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ روس کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈاکرکے آگ سےکھیل رہا ہے،روسی سفیر

    برطانیہ روس کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈاکرکے آگ سےکھیل رہا ہے،روسی سفیر

    ماسکو : روس اور برطانیہ کے کشیدگی مزید بڑھنے لگی، روسی سفیر نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ کیا برطانیہ روس کے خلاف اس سے بہتر کہانی نہیں بناسکتا تھا؟

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں روسے کے سفیر نے برطانیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ برطانیہ روس پر بے بنیاد الزامات لگا کر ہمیں رسوا اور ہماری ساکھ کو خراب کرنا چاہتا ہے۔

    سلامتی کونسل کا اجلاس روس کی خصوصی درخواست پر بلایا گیا تھا جس میں روسی سفیر وسیلی نیبنزیا کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ برطانوی حکومت روس کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کررہا ہے اور ہم پر لگائے گئے الزامات انتہائی خطرناک اور غیر مصدقہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سابق جاسوس اسکریپال اور اس کی بیٹی کو اعصاب متاثر کرنے والے زہر کا نام روسی ضرور ہے لیکن یہ کیمیکل روس کے علاوہ بھی دنیا کے دیگر ممالک میں تیار کیا جاتا ہے۔ برطانیہ یاد رکھے کہ ’وہ روس کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلا کر ’آگ سے کھیل رہا ہے‘۔

    روسی سفیر نے کہا کہ چار مارچ کو برطانوی شہر سالسبرے میں سرگئی اسکریپال اور یویلیا اسکریپال کے زخمی حالت میں ملنے کے بعد سے ان پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی تحقیقات میں مصروف ہے۔ جبکہ برطانیہ سمیت دنیا کے 23 ملکوں نے سابق جاسوس کو زہر دینے کے الزامات پر روس کے سفارت کاروں کو ملک بدر کردیا تھا، روس مسلسل ان بے بنیاد الزامات کو مسترد کررہا ہے۔

    Former Russian Spy
    سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور ان کی بیٹی یویلیا اسکریپال

    روسی سفیر وسیلی نیبنزیا نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں برطانوی اقدامات کے خلاف قانونی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کو ان سوالات کے جواب دینے ہوں گے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ کیا برطانیہ کے پاس روس پر الزامات لگانے کے لیے کوئی بہتر کہانی نہیں تھی؟ روسی حکام کسی بھی شخص کو قتل کرنے کے لیے ایسے خطرناک طریقے کا استعمال کیوں کرے گا؟

    اقوام متحدہ میں تعینات برطانیہ کے سفیر کیرن پائرس نے برطانوی حکام کی جانب سے روس کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے روس پرالزام لگایا کہ روس دوسری جنگ عظیم کے بعد سے برطانیہ کی حفاظت کرنے والے اداروں کو مسلسل کمزور کر رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ روس پر شکوک اورالزامات کی بہت سی وجوہات ہیں، ملک خفیہ سے معلومات لے کر فرار ہونے یا ملک سے غداری کرنے والے افراد کو نشانہ بنایا جاتا ہے، جس کے ثبوت ریاست کے پاس موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور ان کی بیٹی کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم ابھی وہ مکمل صحت یاب نہیں ہوئے لیکن پہلے سے بہتر ہیں۔


    سابق روسی ایجنٹ پر حملہ برطانیہ کے مفاد میں‌ تھا: روسی وزیر خارجہ کا الزام



    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے والے مہاجرین میں اضافہ

    انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے والے مہاجرین میں اضافہ

    برسلز: یورپ میں انسانی اسمگلنگ کے گروہوں اور غیر قانونی طور پر سرحد پار کر کے یورپ میں داخل  والے مہاجرین کی تعداد میں اضافہ ہونے کا انکشاف ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مختلف ممالک سے اچھی زندگی گزارنے کی خواہش لیے غیر ملکی باشندے یورپ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کا رخ کرتے ہیں اس دوران مالی وسائل نہ ہونے کے باعث زیادہ تر افراد غیر قانونی راستوں کا انتخاب کرتے ہیں جبکہ اس ضمن میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

    یورپ کے سرحدی علاقوں کی نگرانی کرنے والے ادارے (یوروپول) کا کہنا ہے کہ مہاجرین کی غیر قانونی طور پر یورپ اسمگلنگ میں تیزی آئی ہے، جس کی اہم وجہ انسانی اسمگلنگ کے گروہوں میں اضافہ ہے، تاہم روک تھام اور گرفتاری کے لیے اقدامات کیےجارہے ہیں۔

    آسٹریلیا: صحافت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ کا انکشاف، آٹھ بھارتی گرفتار

    یورپی مائنگرنٹ اسمگلنگ سینٹر کے سربراہ روبرٹ کریپنکو کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال کے آخر تک یوروپول کے اعداد و شمار کے مطابق اسمگلنگ کے حوالے سے  65 ہزار ڈیٹا درج کیا گیا تھا جبکہ نئے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ تین برسوں میں مہاجرین کو غیر قانونی طور پر یورپ پہنچانے والے گروہ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

    برطانیہ میں انسانی اسمگلنگ اورجدید غلامی کےشکار افراد کی تعداد میں اضافہ

    خیال رہے کہ ماضی میں جنگی صورت حال کی وجہ سے لاکھوں شامی باشندوں نے یورپ کا رخ کیا تھا اس دوران مختلف یورپی ریاستوں نے مہاجرین کے داخلے پر پابندی بھی عائد کردی تھی تاہم تارکین وطن کی اتنے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے سبب بھی انسانی اسمگلنگ کے گروہوں میں اضافہ ہوا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فرانس بارڈر کنٹرول میں مزید چھ ماہ کی توسیع

    فرانس بارڈر کنٹرول میں مزید چھ ماہ کی توسیع

    پیرس: یورپی کمیشن کے اعلان کے مطابق یورپ کے پاسپورٹ فری شینگن زون میں ممکنہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر حکومت نے ملکی سرحدوں کی نگرانی کی مدت میں ایک مرتبہ چھ ماہ کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔

    فرانسیسی حکومت کے مطابق بارڈر کنٹرول میں چھ ماہ کی توسیع کے بعد اب رواں سال اکتوبر تک ملکی سرحدوں کی نگرانی کا عمل جاری رہے گا۔

    نومبر 2015 میں فرانسیسی درالحکومت پیرس میں داعش کی جانب سے کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد فرانس نے ملکی سرحدوں کی نگرانی کا عمل شروع کیا تھا اس حملے میں 130 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    جرمنی کے نو منتخب وزیر داخلہ گزشتہ ماہ ایک بیان میں ملکی سرحدوں کی نگرانی میں توسیع کا ذکر کرچکے ہیں، وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جب تک یورپی یونین کی جانب سے یورپ کی بیرونی سرحدوں کی حفاظت کو موثر نہیں بنایا جاتا تب تک جرمن سرحدوں کی نگرانی ضروری ہے۔

    یورپی یونین کے شینگن زون کے چھبیس ممالک میں سے جرمنی، آسٹریا، ڈنمارک، سوئیڈن اور ناروے کی جانب سے سرحدوں کی نگرانی کا فیصلہ خانہ جنگی کی وجہ سے مغربی یورپ کا رخ کرنے والے لاکھوں مہاجرین کی آمد کے نتیجے میں سامنے آیا تھا۔

    واضح رہے کہ شینگن زون کے چھبیس ممالک میں سے فرانس پہلا ملک ہے جس نے اپنی سرحدوں پر پاسپورٹ کنٹرول جاری کھنے کا اعلان کیا ہے، شینگن زون کے دیگر ممالک میں آسٹریا کی جانب سے بھی جلد ہی اپنی سرحدوں کی نگرانی کا فیصلہ سامنے آنے کا امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • روس کی جانب سے بے دخل امریکی سفارتکاروں کی واپسی شروع

    روس کی جانب سے بے دخل امریکی سفارتکاروں کی واپسی شروع

    ماسکو: روس کی جانب سے بے دخل کئے جانے والے امریکی سفارتکاروں کی واپسی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کو زہر دینے کے معاملے پر روس اور دیگر عالمی طاقتوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے نتیجے میں روس کے دارالحکومت ماسکو میں موجود امریکی سفارتکاروں کی بے دخلی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

    بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق ماسکو میں امریکی سفارتخانے کے باہر موجود صحافیوں نے کچھ افراد کو سامان اٹھائے ہوئے تین بسوں میں سوار ہوتے ہوئے دیکھا۔

    یاد رہے کہ روس نے امریکا کی جانب سے اپنے سفارتکاروں کی بے دخلی کے جواب میں 60 امریکی سفارتکاروں کو جمعرات تک ملک چھوڑ دینے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ یہ تنازع برطانیہ میں سابق روسی ایجنٹ اور اس کی بیٹی کو خطرناک زہر دئیے جانے کے نتیجے میں شروع ہوا تھا، برطانیہ نے الزام عائد کیا ہے اس اقدام میں روس ملوث ہے جبکہ روس نے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

    اس تنازع کے نتیجے میں برطانیہ، امریکا سمیت دیگر اتحادی ممالک نے 150 سے زائد روسی سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ روس کی جانب سے ان اقدامات کا فوری جواب دیا جاتا رہا ہے۔

    سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی اسپتال میں زیر علاج ہیں، سابق روسی ایجنٹ کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جبکہ ان کی بیٹی تیزی سے روبہ صحت ہورہی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پوپ فرانسس نے پاکستانی نوجوان کا سندھی اجرک کا تحفہ قبول کرلیا

    پوپ فرانسس نے پاکستانی نوجوان کا سندھی اجرک کا تحفہ قبول کرلیا

    کراچی: پاکستان سے تعلق رکھنے والے مسیحی نوجوان نے ایسٹر کے تہوار پر پوپ فرانسس کو اجرک کا تحفہ پیش کیا جسے انہوں نے بہ خوشی قبول کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق یکم اپریل کو دنیا بھر میں مسیحی برادی نے ایسٹر کا تہوار منایا،  جس کی مرکزی تقریب اٹلی کے شہر ویٹی کن سٹی میں منعقد ہوئی تھی،  جس میں دیگر ممالک کی طرح پاکستان سے بھی بڑی تعداد میں مسیحی افراد نے شرکت کی۔

    پاکستان کے صوبے سندھ سے تعلق رکھنے والے مسیحی نوجوان اور جیزز یوتھ آف سینٹ پاؤل کے ممبر دانیال نے ایسٹر کی مذہبی تقریبات میں شرکت کی اور اس دوران مسیحیت کے مذہنی پیشوا پوپ فرانسس کو سندھی اجرک انوکھا تحفہ پیش کیا گیا تھا جسے پوپ فرانسس نے قبول کیا۔

    پاکستان کے مسیحی نوجوان نے پوپ فرانسس کو اجرک کا تحفہ پیش کیا، جسے انھوں نے بخوشی قبول کرتے ہوئے نوجوان کے ساتھ تصاویر بھی بنوائی، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    ہر ملک اور خطے کی اپنی اپنی ثقافت ہوتی ہے، جو وہاں کے رہن سہن اور رسم و رواج کو ظاہر کرتی ہے، اجرک پاکستان کے صوبے سندھ کی ثقافت کی عکاسی کرتی ہے۔

    خیال رہے کہ مسیحی تہواروں میں مرکزی اہمیت رکھنے والا تہوار ایسٹر یکم اپریل کو دنیا بھر میں منایا گیا تھا، یہ تہوار 22 مارچ سے 25 اپریل کے درمیان ہر سال الگ الگ تاریخوں پر منایا جا تا ہے، 21 مارچ کے بعد آنے والے پہلے اتوار کو ایسٹر منایا گیا تھا، جس میں پاکستان سمیت نیا بھر سے مسیحی برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • انقرہ اجلاس: شام میں امن کے لیے  روس، ایران اور ترکی کامشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق

    انقرہ اجلاس: شام میں امن کے لیے روس، ایران اور ترکی کامشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق

    انقرہ: ترکی، ایران اور روس نے شام میں قیام امن کے لیے کوششیں تیز کرتے ہوئے شامی عوام کی حفاظت کے لیے مشترکہ طور پر اقدامات کرنے پراتفاق کرلیا.

    تفصیلات کے مطابق 4 اپریل کو بدھ کے روز ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوگان کی زیر صدرات شام میں جاری بحران کے حوالے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ایرانی صدر حسن روحانی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے شرکت کی۔

    عالمی میڈیا کے مطابق ترکی کی سربراہی میں منعقد ہونے والا دوسرا سہ فریقی اجلاس پونے دو گھنٹے جاری رہا، جس میں ترکی، ایران، اور روس نے شام میں قیام امن کے لیے اپنی کوششیں تیز کرتے ہوئے بحران زدہ ملک میں قائم حفاظتی علاقوں میں موجود شہریوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر ہر ممکن اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔

    سربراہی اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ اقوام متحدہ کے جنگ بندی کے حوالے سے بنائے گئے قانون کی شک نمبر 2254 کے تحت شام میں جنگ بندی کے معاہدے پر عمل کرتے ہوئے ملک میں امن بحال کیا جائے۔

    سہ فریقی سربراہی اجلاس میں تینوں ملکوں کے سربراہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تینوں ملک مل کر شام میں قائم امن کو یقنی بناتے ہوئے شام کی حدود کے اندر اتحاد و اتفاق کی فضا کو دوبارہ قائم کریں، تاکہ دیگر عرب ممالک کے برابر بحران زدہ شام کو حق دیا جاسکے۔

    واضح رہے کہ بدھ کے روز ترک شہر انقرہ میں منعقدہ کانفرنس گذشتہ سال 2 نومبر کو روس کے شہر سوچی میں منعقد ہونے والے سہہ فریقی سربراہی اجلاس کے دوسرے مرحلے کی حیثیت رکھتی ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی شام میں باغیوں کا حامی ہے، جبکہ ایران اور روس نے شامی صدر بشارالااسد کے مدد طلب کرنے پر شام میں اپنی فوجیں داخل کی تھیں۔ اس وقت تینوں ملکوں کی فوج شام میں موجود ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سسٹم میں خرابی‘ یورپ کی نصف سے زائد پروازیں تاخیر کا شکار

    سسٹم میں خرابی‘ یورپ کی نصف سے زائد پروازیں تاخیر کا شکار

    برسلز: یورو کنٹرول کے سسٹم میں خرابی کے باعث پورپ کی نصف سے زائد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں، ہزاروں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپ کے فضائی ٹریفک کی ذمہ دار ایجنسی یورو کنٹرول کے کمپیوٹرنظام میں خرابی کے باعث یورپی ممالک کے ہوائی اڈوں پر ہزاروں مسافروں کودشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

    یورو کنٹرول کے مطابق جدید ٹیکٹیکل فلو مینجمنٹ سسٹم میں خرابی پیدا ہوئی تھی جسے ٹھیک کرلیا گیا ہے۔ یہ نظام یورپ میں فضائی ٹریفک کی طلب کا پتہ لگاتا ہے اور پھر اس کا انتظام کرتا ہے۔

    یورو کنٹرول کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اس سسٹم کے تحت یورپ میں روزانہ 36 ہزار پروازوں کی آمدورفت کو کنٹرول کیا جاتا ہے اور گزشتہ روز جب سسٹم میں خرابی ہوئی اس وقت 29 ہزار 500 پروازیں شیڈول تھیں۔

    یورو کنٹرول کے ترجمان نے سسٹم میں خرابی کے باعث ایئرلائنز اور مسافروں کو پیش آنے والی مشکلات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پہلے کبھی اس قسم کی صورت حال کا سامنا نہیں ہوا۔

    خیال رہے کہ یورپی ممالک کے فضائی نظام میں خرابی ایسٹر کے تہوار کے بعد ہوئی جس کے باعث ہزاروں مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

    فضائی نظام میں خرابی کے علاوہ فرانس میں انہیں ریل پر سفرکے حوالے سے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہاں ملازمین نے فرانسیسی صدرایمانوئل میکرون کی اصلاحات کے خلاف ہڑتال کررکھی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مغرب روس میں ورلڈ کپ کا انعقاد نہیں چاہتا، ترجمان ماسکو وزارت خارجہ

    مغرب روس میں ورلڈ کپ کا انعقاد نہیں چاہتا، ترجمان ماسکو وزارت خارجہ

    ماسکو: روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زکاروا کا کہنا ہے کہ امریکا اور برطانیہ نہیں چاہتے کہ روس میں ورلڈکپ کھیلا جائے۔

    روسی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ روسی سابق ایجنٹ کو زہر دینے کے حوالے سے جاری تنازعے کے باعث برطانیہ روس سے ورلڈ کپ کی منتقلی چاہتا ہے۔

    ماریا زکاروا کا کہنا ہے برطانیہ کے سیکریٹری خارجہ بورس جانسن پہلے ہی روس سے ورلڈ کپ منتقل کرنے یا اسے منسوخ کرنے کا کہہ چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانیہ اور روس کے درمیان سابق روسی ایجنٹ کو زہر دینے حوالے سے تنازعات شدت اختیار کرگئے ہیں اور دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کے سفارتکاروں کو ملک بدر کردیا گیا ہے۔

    برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن کا کہنا تھا کہ روس میں فٹبال کے عالمی کپ کا انعقاد ایسا ہی ہے جیسے 1936 میں ہٹلر دور میں ہونے والے اولمپکس تھے جبکہ برطانیہ کے حزب اختلاف کے رکن پارلیمان نے فٹبال کے عالمی کپ کو روس سے باہر لے جانے یا ملتوی کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    خیال رہے کہ فٹبال ورلڈ کپ کا انعقاد رواں سال 14 جون سے 15 جولائی تک روس کے گیارہ شہروں کے بارہ مقامات میں ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اڑتا ہوا کتا سوشل میڈیا پر وائرل

    اڑتا ہوا کتا سوشل میڈیا پر وائرل

    یوں تو جانور اپنی معصومانہ حرکتوں کی وجہ سے سب ہی کے دل میں گھر کر لیتے ہیں، تاہم آج کل سوشل میڈیا پر ایک ایسے کتے کا چرچا ہے جو ہر وقت محو پرواز نظر آتا ہے۔

    یورپی ملک ہنگری سے تعلق رکھنے والے ایک شہری سوزین نے اپنے کتے زینڈر کی تصویر ایسے وقت کھینچی جب وہ چھلانگ لگاتے ہوئے فضا میں معلق تھا۔

    اسے یہ تصویر بہت دلچسپ معلوم ہوئی جسے اس نے اپنے سوشل میڈیا پر پوسٹ کریا۔

    اگلے 24 گھنٹوں کے اندر یہ تصویر بے تحاشہ وائرل ہوگئی۔ دنیا بھر کے اخبارات نے سوزین نے رابطہ کیا جو یہ جاننا چاہتے تھے کہ کیا واقعی اس کے پاس اڑنے والا کتا موجود ہے؟

    دنیا بھر میں مشہور ہوجانے کے بعد سوزین نے اپنے کتے کی ایسی ہی تصاویر کھینچنے کا فیصلہ کیا اور اس کے لیے خوبصورت مقامات کا انتخاب کیا۔

    اب اس کی تصاویر میں اس کا کتا اڑتا ہوا دکھائی دیتا ہے جبکہ اس کے پس منظر میں نہایت خوبصورت اور شاندار نظارہ موجود ہوتا ہے۔

    آپ بھی زینڈر کی تصاویر سے لطف اندوز ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔