Category: یورپ

  • شمالی یورپ میں شدید طوفان‘ مختلف حادثات میں 8 افراد ہلاک

    شمالی یورپ میں شدید طوفان‘ مختلف حادثات میں 8 افراد ہلاک

    برلن : شمالی یورپ میں آنے والے شدید طوفان اور تیزہواؤں کے باعث مختلف حادثات میں کم ازکم 8 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی یورپ میں طوفان اور140 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے والی تیزہواؤں کے باعث کئی درخت گرگئے اور مکانوں کی چھتیں اڑ گئیں جبکہ مختلف حادثات میں 8 افراد ہلاک ہوگئے۔

    جرمنی میں طوفان کے باعث ٹرین سروس معطل ہے جبکہ نیدرلینڈ کے ایئرپورٹ پرشدید طوفان کے باعث 300 سے زیادہ پروازیں منسوخ ہوگئیں۔

    محکمہ موسمیات نےوارننگ جاری کی ہے کہ وہ غیرضروری طور پر گھر سے باہر نہ نکلیں جبکہ شدید سردی کے باعث اسکول بھی بند ہیں۔

    محکمۂ موسمیات نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نہ نکلیں۔ سردی بڑھنے کے سبب سکول بھی بند ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانیہ میں تیزہوائیں چلنے کے باعث درخت گرگئے تھے اور ہزاروں مکانوں کی بجلی کی سپلائی منقطع ہوگئی تھی۔


    یورپ میں شدید سردی کی لہر‘ہلاکتوں کی تعداد23ہوگئی


    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 9 جنوری کو یورپ کے مختلف ممالک میں شدید سردی کےباعث تارکین وطن اور بےگھر لوگوں سمیت 23 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سوئٹزرلینڈ میں جھینگوں کو زندہ پکانے پر پابندی عائد

    سوئٹزرلینڈ میں جھینگوں کو زندہ پکانے پر پابندی عائد

    سوئٹزرلینڈ میں زندہ جھینگوں کو ابلتے ہوئے پانی میں ڈال کر پکانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے جو دنیا بھر کے لوگوں کا پسندیدہ پکوان ہے۔

    زندہ جھینگوں کو ہلاک کیے بغیر پکا کر کھانا دنیا بھر کے سی فوڈز ریستورانوں میں عام ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ جھینگے کو کوئی تکلیف نہیں پہنچتی۔

    تاہم حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جھینگوں کا اعصابی نظام نہایت حساس ہوتا ہےجس کی وجہ سے وہ تکلیف محسوس کر سکتے ہیں۔

    حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جھینگوں کو پکانے سے قبل انہیں ہلاک کرنا ضروری ہے۔

    حکومت نے سمندری غذاؤں جیسے جھینگوں اور کیکڑوں کو برف میں ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے پر بھی پابندی لگاتے ہوئے انہیں ان کے قدرتی ماحول میں رکھ کر منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    یاد رہے کہ آکٹوپس بھی ایک ایسا ہی جانور ہے جو محسوس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے لہٰذا برطانیہ اور یورپی یونین کے ممالک میں آکٹوپس کو بے ہوش کیے بغیر تحقیقی مقاصد کے لیے ان کے جسم کے ساتھ چیر پھاڑ کرنا قانوناً جرم ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تنہائی پسند افراد کو شوگر کا مرض لاحق ہوسکتا ہے، ماہرین

    تنہائی پسند افراد کو شوگر کا مرض لاحق ہوسکتا ہے، ماہرین

    ایمسٹرڈیم: ہالینڈ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ تنہائی پسند افراد میں دیگر کی نسبت شوگر کا مرض پھیلنے کے زیادہ خطرات موجود ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ کے ماہرین نے بڑھتے ہوئے ذیابیطس کے مرض کی وجوہات تلاش کیں جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اکیلے رہنے والے یا تنہائی پسند افراد کو شوگر کی بیماری لاحق ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں جبکہ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ میل جول رکھنے والے افراد میں شوگر کا مرض پھیلنے کے خطرات نسبتاً کم ہوتے ہیں ۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں ذیابیطس کا وبا کی صورت پھیلاؤ

    واضح رہے کہ شوگر کے مرض کی روک تھام اور اس بیماری کے پھیلنے کے حوالے سے کئی تحقیقات کی گئیں تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ ماہرین نے ذیابیطس کے مرض پھیلنے کی وجہ سماجی کیفیت کو قرار دیا ہے۔

    شوگر بیماری کیا ہے؟

    ذیابیطس ایک ایسی بیماری ہے جو تیزی سے عام ہورہی ہے۔ یہ جسم میں کئی دوسری بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ جب ہمارے جسم میں موجود لبلبہ درست طریقے سے کام کرنا چھوڑ دے اور زیادہ مقدار میں انسولین پیدا نہ کر سکے، تو ہماری غذا میں موجود شکر ہضم نہیں ہو پاتی۔ یہ شکر ہمارے جسم میں ذخیرہ ہوتی رہتی ہے نتیجتاً ذیابیطس یا شوگر جیسی خطرناک بیماری جنم لیتی ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق نامناسب طرز زندگی اور فاسٹ فوڈ کا بڑھتا استعمال اس مرض میں اضافے کا سبب ہے۔ ذیابیطس دل، خون کی نالیوں، گردوں، آنکھوں، اعصاب اور دیگر اعضا کو متاثر کر سکتی ہے۔ ذیابیطس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ روز مرہ زندگی میں متوازن غذا کا استعمال کیا جائے اور ورزش کو معمول بنایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: فوری توجہ کی متقاضی ذیابیطس کی 8 علامات

    ذیابیطس کا شکار اکثر افراد کو اس بیماری کا علم نہیں ہو پاتا تاہم جب اس کا علم ہوتا ہے تو مرض بہت بڑھ چکا ہوتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • دنیا کا سب سے طویل اور انوکھا عروسی لباس

    دنیا کا سب سے طویل اور انوکھا عروسی لباس

    پیرس: فرانسیسی فیشن ڈیزائنر نے 2 ماہ کی مسلسل محنت کے بعد 8 ہزار میٹر طویل عروسی لباس تیار کرکے عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

    گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق فرانسیسی کمپنی نے دنیا کا سب سے بڑا عروسی لباس تیار کیا جو کسی شاہکار سے کم نہیں کیونکہ اس میں عام جوڑے کی طرح نفاست سے کشیدہ کاری ’ڈیرائنگ‘ بھی کی گئی ہے۔

    فرانسیسی کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ لباس کو تیار کرنے میں دو ماہ کا عرصہ لگا اور اس کام میں 15 سے زائد کاریگروں نے حصہ لیا، لباس کی لمبائی 8 ہزار 95 میٹر ہے۔

    کمپنی کے دعوے کو مدنظر رکھتے ہوئے عالمی ریکارڈ کا اندراج کرنے والی ٹیم نے نمائش کے روز لباس کا بغور جائزہ لیا اور اس کو ورلڈ ریکارڈ کے اعزاز سے نوازا۔

    فرانسیسی کمپنی نے اس لباس کو ’ڈریس ٹرین‘ کا نام دیا ہے جس کو عالمی ایوارڈ کا اعزاز ملنے کے بعد فروخت کیا جائے گا اور اس سے حاصل ہونے والی رقم کو فلاحی کاموں کے لیے عطیہ کیا جائے گا۔

    ویڈیو دیکھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سنہ 2050 – یورپ میں مسلمانوں کی آبادی تین گنا بڑھ جائے گی

    سنہ 2050 – یورپ میں مسلمانوں کی آبادی تین گنا بڑھ جائے گی

    امریکی محققین کا کہنا ہے کہ سنہ 2050 تک یورپ کے کچھ ممالک میں مسلم آبادی میں تین گنا اضافہ ہوجائے گا ۔ دنیا کی آبادی آئندہ 40 سالوں میں 9.3 ارب تک پہنچ جائے گی اور مسلمانوں کی تعداد میں 73 فیصد تک کا اضافہ ہوگا جس کے سبب2050 سے 2070 تک اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائے گا۔

    واشنگٹن میں واقع پیو ریسرچ سینٹر کی گزشتہ سال جاری کردہ تحقیق کا تجزیہ کرنے پر سامنے آیا ہے کہ 2050 تک بھارت انڈونیشیا کو پیچھے چھوڑ کر پوری دنیا میں سب سے زیادہ مسلمان آبادی والا ملک بن جائے گا اور پوری دنیا میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی آبادی تقریباً برابر ہو جائے گی۔

    اس وقت دنیا کی تیسری سب سے بڑی آبادی ہندو مذہب کے ماننے والوں کی ہوگی اور بھارت میں ہندوؤں ہی کی اکثریت رہے گی۔اگلی چار دہائیوں میں عیسائی مذہب سب سے بڑا مذہبی گروہ بنا رہے گا لیکن کسی بھی مذہب کے مقابلہ اسلام سب سے تیز رفتار سے آگے بڑھے گا۔

    یورپ میں مسلمانوں کی مجموری آبادی انتہائی تیزی سے بڑھ رہی ہے تاہم اس میں مشرقی یورپ اور مغربی یورپ کی تفریق واضح ہے۔ جرمنی میں اس وقت مسلمان کل آبادی کا 6.1 فیصد ہیں اور اگر موجودہ صورتحال کی طرح جرمنی ہجرت کا یہ سلسلہ جاری رہا تو سنہ 2050 میں مسلمان آبادی کا لگ بھگ 19.7 فیصد حصہ ہوں گے۔ دوسری جانب پولینڈ میں یہ شرح محض 0.1 فیصد سے بڑھ کر 0.2 فیصد ہوجائے گی ۔

    یورپ میں مسلم آبادی


    پیوریسرچ سنٹر کی جانب سے جاری کردہ اعدا د و شمار کے مطابق سال 2016 میں مسلمان یورپ کی آبادی کا کل 4.9 فیصد تھے اور ان کی تعداد تیس ملکوں میں 25.8 ملین کے قریب تھی۔ سنہ 2010 میں یورپ میں موجود مسلمانوں کی تعداد19.5 فیصد تھی یعنی کہ چھ سال میں یورپ کی مسلمان آبادی میں لگ بھگ 60 لاکھ مسلمانوں کا اضافہ دیکھنے میں آیا جو کہ یورپی تجزیہ نگاروں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔

    سنہ 2014 سے لگ بھگ ہر سال کم از کم پانچ لاکھ مسلمان عراق‘ شام اور افغانستان سے یورپ پہنچ کر پناہ گزین ہورہے ہیں جس کے سبب مسلمان آبادی کی شرح میں یہ تیز ترین اضافہ دیکھا گیا۔

    واضح رہے کہ اس وقت دنیا میں عیسائیت سب سے بڑا مذہب ہے اور اس کے بعد مسلمان آتے ہیں اور تیسری سب سے بڑی آبادی ایسے لوگوں کی ہے جو کسی مذہب کو نہیں مانتے۔اگر موجودہ رجحان برقرار رہا تو2050 سے 2070 تک اسلام سب سے بڑا مذہب بن جائے گا۔

    دنیا کی کل آبادی


    اندازہ ہے کہ اگلے چار عشروں میں دنیا کی آبادی 9.3 ارب تک پہنچ جائے گی اور مسلمانوں کی آبادی میں 73 فیصد کا اضافہ ہو گا، جب کہ عیسائیوں کی آبادی 35 فیصد بڑھے گی اور ہندوؤں کی تعداد میں 34 فیصد اضافہ ہو گا۔

    اس وقت مسلمانوں میں بچے پیدا کرنے کی شرح سب سے زیادہ ہے یعنی اوسطاً ہر خاتون 3.1 بچوں کو جنم دے رہی ہے، عیسائیوں میں ہر خاتون اوسطاً 2.7 بچے کو جنم دے رہی ہے اور ہندوؤں میں بچے پیدا کرنے کی اوسط شرح 2.4 ہے۔

    سنہ 2010 میں پوری دنیا کی 27 فیصد آبادی 15 سال سے کم عمر کی تھی، وہیں 34 فیصد مسلمان آبادی 15 سال سے کم کی تھی اور ہندوؤں میں یہ آبادی 30 فیصد تھی۔ اسے ایک بڑی وجہ سمجھا جا رہا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی دنیا کی آبادی کے مقابلے زیادہ تیز رفتار سے بڑھے گی اور ہندوؤں اور عیسائیوں اسی رفتار سے بڑھیں گی جس رفتار سے دنیا کی آبادی بڑھ رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکہ میں مسلمانوں کی آبادی یہودیوں سے زیادہ ہو جائے گی۔ بچے پیدا کرنے کی شرح کے علاوہ آباديوں میں اس الٹ پھیر کی وجہ تبدیلیِ مذہب کو بھی بتایا جا رہا ہے۔

    آنے والے عشروں میں عیسائی مذہب کو سب سے زیادہ نقصان ہونے کا خدشہ ہے اور کہا گیا ہے کہ چار کروڑ افراد عیسائی مذہب اپنا لیں گے وہیں دس کروڑ 60 لاکھ لوگ اس مذہب کو چھوڑ دیں گے۔ اسی طرح ایک کروڑ 12 لاکھ لوگ اسلام کو اپنائیں گے وہیں تقریباً 92 لاکھ دائرۂ اسلام سے خارج ہو جائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • یورپی یونین نے17ممالک کو ٹیکس چوروں کی جنت قرار دیکربلیک لسٹ کردیا

    یورپی یونین نے17ممالک کو ٹیکس چوروں کی جنت قرار دیکربلیک لسٹ کردیا

    لندن : یورپی یونین نے متحدہ عرب امارات اور بحرین سمیت 17 ممالک کو ٹیکس چوروں کی جنت قراردے کربلیک لسٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے کالا دھن سفید کرنے اور ٹیکس چوری کیلئے مشہور کئی ممالک کیخلاف کارروائی کا آغاز کردیا اور سترہ ٹیکس ہیونز کو بیلک لسٹ قرار دیدیا ہے۔

    ان میں متحدہ عرب امارات،بحرین، جنوبی کوریا، پاناما ، زمبیا، گوام، بارباڈوس، گرینیڈا، مکائو، مارشل آئی لینڈز، منگولیا،تیونس اور دیگرممالک شامل ہیں۔

    جرسی، آئل آف مین اور کے مین آئلینڈ کو واچ لسٹ پر رکھا ہے۔

    یورپی یونین کے مطابق یہ جگاہیں ٹیکس چوری اور ٹیکس بچانے کیلئے موزوں ہیں، ٹیکس چوروں سے نمٹنے کیلئے یہ پہلا قدم ہے، جلد مزید مؤثر حکمت عملی ترتیب دےجائے گی۔

    یورپی یونین کے اس فیصلے کے باعث ان 17 ممالک کی معیشت کو بھی زبردست نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

    ان تمام ممالک کو یورپی یونین کی جانب سے فراہم کی جانے والی فنڈنگ بند کر دی جائے گی اور یورپی یونین میں موجود ان ممالک کے اثاثے بھی ضبط کیے جا سکتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میزائل پروگرام: ایران کی یورپ کورینج میں لینے کی دھمکی

    میزائل پروگرام: ایران کی یورپ کورینج میں لینے کی دھمکی

    تہران: ایران کے انقلابی گارڈ ’پاسدارانِ انقلاب‘ کے نائب سربراہ نے یورپ کو تنبیہہ کی ہے کہ اگر ایران کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی گئی تو میزائل رینج دو ہزار کلو میٹر سے بڑھادی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے نائب سربراہ کا یہ بیان فرانس کی جانب سے ایران کےمیزائل پر وگرام پر مذاکرات شروع کرنے کی پیشکش کے جواب میں سامنے آیا ہے۔

    فرانس نے اعلان کیا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ ایران کے ساتھ اس کے میزائل پروگرام پر ڈائیلاگ ہونے چاہیے‘ اور یہ مذاکرات تہران سے ہونے والے 2015 کے نیوکلیائی مذاکرات سے ہٹ کر ہوں۔

    دوسری جانب ایران متعدد بار کہہ چکا ہے کہ اس کا میزائل پروگرام دفاعی نوعیت کا ہے اور اس پر کسی قیمت سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا ۔

    ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے نائب سربراہ بریگیڈئر جنرل حسین سلامی کا کہنا ہے کہ اگر ہم اپنے میزائل کی رینج دو ہزار کلو میٹر کے اندر رکھتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہمارے پاس اسے بڑھانے کی صلاحیت نہیں ہے بلکہ ہم اسٹریٹجک ڈاکٹرائن کی پیروی کررہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جب تک ہم محسوس کریں گے کہ یورپ سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں ہے ‘ ہم اپنے میزائلوں کی رینج نہیں بڑھائیں گے لیکن جہاں ہمیں محسوس ہوا کہ یورپ معاملات کو خطرے کی حد کی جانب لے کر جارہا ہے وہیں ہم اپنے میزائل کی رینج بڑھادیں گے۔

    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ میجر جنرل محمد علی جعفری نے کہا تھاکہ 2000 کلومیٹر کی موجودہ رینج سے ہم خطے میں موجود امریکا کے زیادہ تر اثاثوں اور افواج کو نشانہ بنا سکتے ہیں لہذا ہمیں یہ رینج بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں ایران کے پاس موجود میزائل نظام اس خطے کا سب سے پر اثر اور دور انداز میزائل پروگرام ہے جس کے ذریعے ایران باآسانی اسرائیل کو اپنا ہدف بنا سکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • یورپین پارلیمنٹ کا  آنگ سان سوچی کو دیا گیا انسانی حقوق کا ایوارڈ واپس لینے کا مطالبہ

    یورپین پارلیمنٹ کا آنگ سان سوچی کو دیا گیا انسانی حقوق کا ایوارڈ واپس لینے کا مطالبہ

    لندن : یورپین پارلیمنٹ میں بھی آنگ سان سوچی کو دیا گیا انسانی حقوق کا ایوارڈ سخار وو واپس لینے کا مطالبہ کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میانمار کی حکمراں جماعت کی سربراہ آنگ سان سوچی سے ایوارڈز واپس لینے کا مطالبہ دنیا بھر میں زور پکڑنے لگا، یورپین پارلیمنٹ میں بھی آنگ سان سوچی کو دیا گیا انسانی حقوق کا ایوارڈ سخارو واپس لینے کا مطالبہ کردیا گیا۔

    سجاد کریم نے پارلیمنٹ کے ابتدائی سیشن میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر بدترین مظالم ڈھائے جارہے ہیں، جس کے باعث تین لاکھ متاثرین بے سر و سامانی کی حالت میں ہجرت کرکے بنگلہ دیش چلے گئے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سوچی نے مظالم رکوانے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سوچی کی خاموشی اسے دیے گئے انسانی حقوق کے ایوارڈ کی توہین ہے، لہذا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سوچی کو دیے گئے ایوارڈ کے معاملے پر نظرثانی کی جائے۔


    مزید پڑھیں : آنگ سانگ سوچی سے نوبیل انعام واپس لینے کا مطالبہ، آن لائن پیٹیشن پر3 لاکھ سے زائد افراد کے دستخظ


    یاد رہے کہ اس سے قبل آن لائن پیٹیشن میں سوچی سے نوبل پرائز واپس لینے کا مطالبہ کردیا، سوچی سے نوبل انعام واپس لینے کی پیٹیشن پراب تک تین لاکھ سے زائد افراد دستخط کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

    یاد رہے کہ اگست میں میانمار حکومت کی جانب سے اگست میں فوجی آپریشن شروع کیا گیا، فسادات میں برما کی آرمی اور بودھوں نے 0100 روہنگیا مسلمانوں کو قتل کردیا، تین لاکھ سترہزار روہنگیا بنگلہ دیش ہجرت کرنے پرمجبور ہوئے جبکہ 2800گھرجلا دئیے گئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • یورپ سے امریکا ایک بار پھر سائبرحملوں کی زد میں

    یورپ سے امریکا ایک بار پھر سائبرحملوں کی زد میں

    لندن : یورپ سے امریکا تک ایک نئے کمپیوٹر وائرس نے متعدد کمپنیوں کے ڈیٹا میں خلل پیدا کرکے کھلبلی مچادی ہے۔

    گولڈن آئی نامی وائرس نے دنیا بھر کی اسی سے زائد کمپنیوں کے نظام میں خلل ڈال کر یورپ سے امریکہ تک متعدد معروف کمپنیوں کے ڈیٹا پروسینگ سٹم کو جام کردیا، جس نے کمپنیوں کے کام کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

    خطرناک کمپیوٹر وائرس کی وجہ سے بھارت میں ممبئی اور امریکہ میں لاس اینجلس سمیت 76 بندرگاہوں پر کام شدید متاثر ہوا ہے جبکہ آسٹریلیا میں ایک چاکلیٹ فیکٹر ی کی پیداوار متاثرہوئی۔

    اس سائبر حملے سے سب سے زیادہ یوکرائن متاثر ہوا ہے، جہاں توانائی کی تقسیم کے سرکاری اداروں اور بینک کے کمپیوٹر نظام سمیت کئی کمپنیاں اس وائرس کے حملے کا نشانہ بنی ہیں۔


    مزید پڑھیں : دنیا بھر میں ہیکرز ایک بار پھر متحرک


    یہ خطرناک وائرس یوکرین سے بدھ کو جاری ہوا، جو تیز رفتاری سے دنیا میں تباہی مچا چکا ہے۔

    آئی ٹی ماہرین نے گولڈن آئی نامی وائرس سے متعلق عالمی وارننگ بھی جاری کر دی ہے اور اس کے تدارک کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی ڈیڑھ سو ممالک میں 3 لاکھ سے زائد کمپیوٹرز پر وانا کرائے نامی وائرس سے سائبر حملے کیے گئے جن میں ہیکرز نے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • یورپ امریکہ‘ برطانیہ پرانحصارنہیں کر سکتا ‘ انجیلا مرکل

    یورپ امریکہ‘ برطانیہ پرانحصارنہیں کر سکتا ‘ انجیلا مرکل

    برلن : جرمن چانسلر انجیلا مکل کاکہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد اور بریگزٹ کے بعد یورپ مکمل طور پرامریکہ اور برطانیہ پر انحصار نہیں کر سکتا۔

    تفصیلات کےمطابق جنوبی جرمنی میں الیکشن کی ایک ریلی سے خطاب کے دوران کہا کہ’ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت اور مغربی قوتوں کے بریگزیٹ سے ٹوٹنے کے بعد یورپ کو اپنی قسمت خود اپنےہاتھوں میں لینا پڑے گی‘۔

    جرمن چانسلر نے کہا کہ وہ برطانیہ اور امریکہ کے ساتھ ساتھ روس کے ساتھ بھی دوستانہ تعلقات رکھنا چاہتی ہیں لیکن یورپ کو اب اپنی منزل کے لیے خود لڑنا ہو گا۔

    انجیلا مرکل کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب جی سیون اجلاس میں 2015 پیرس کلائمٹ معاہدے پر اتفاق نہیں ہو سکا۔ اس اجلاس کے بعد جرمن چانسلر نے کہا تھا کہ مذاکرات کافی دشوار تھے۔

    انہوں نےکہا کہ فرانس کے نئے منتخب صدرامینیول ماکروں اور برلن کے درمیان خوشگوار تعلقات کے لیے خاص توجہ کی ضرورت ہے۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہناتھاکہ وہ وقت اب ختم ہونے والا ہے جب ہم دوسروں پر انحصار کیا کرتے تھےاور اس بات کا تجربہ میں نے گذشتہ چند دنوں میں کیا ہے۔


    نیٹو اتحادی ممالک دفاعی اخراجات اداکریں : ڈونلڈ ٹرمپ


    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو میں شامل اتحادی ممالک سے کہا تھا کہ وہ لازمی طور پر دفاعی بجٹ میں اپنے حصے کے مناسب اخراجات ادا کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں