Category: یورپ

  • اسرائیل مخالف نظریات پر کاملہ شمسی کو جرمن تنظیم کا ادبی ایوارڈ دینے سے انکار

    اسرائیل مخالف نظریات پر کاملہ شمسی کو جرمن تنظیم کا ادبی ایوارڈ دینے سے انکار

    برلن : بہترین ادب تخلیق کرنے پر ہر 2 سال بعد ادبی ایوارڈ دینے والی جرمن تنظیم نے پاکستانی نڑاد برطانوی ناول نگار کاملہ شمسی کو اسرائیل مخالف نظریات کی وجہ سے ایوارڈ دینے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق46 سالہ کاملی شمسی کو جرمنی کے شہرڈورٹمنڈ کی انتظامیہ کی جانب سے دیے جانے والے ادبی ایوارڈ نیلی سَکس کا فاتح قرار دیا گیا تھا، نیلی سَکس ایوارڈ انتظامیہ نے کاملہ شمسی سمیت دیگر لکھاریوں کو ایوارڈ کے لیے نامزد کیا تھا، تاہم بعد ازاں 6 ستمبر کو ایوارڈ جیوری نے کاملہ شمسی کو اس کا فاتح قرار دیا تھا۔

    یہودی شاعرہ کے نام پر دیے جانے والے اس ایوارڈ کو ہر اس ادیب کو دیا جاتا ہے جس کی تحریری شاندار ہوتی ہیں اور وہ لوگوں کے خیالات بدلنے میں کامیاب جاتی ہیں۔

    اسی بنیاد پر ایوارڈ جیوری نے کاملہ شمسی کی ادبی خدمات کو دیکھتے ہوئے انہیں ایوارڈ دینے کا اعلان کیا تھا تاہم اب تنظیم نے ان کے اسرائیل مخالف نظریات کی وجہ سے انہیں ایوارڈ دینے سے انکار کردیا۔

    تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ ایوارڈ جیوری ارکان نے کاملہ شمسی کو ہی ایوارڈ دینے کا اعلان کیا تھا، تاہم جیوری کے 8 ارکان نے خاتون لکھاری کو ایوارڈ نہ دینے کا فیصلہ سنایا ہے۔

    بیان میں بتایا گیا کہ جس وقت جیوری نے کاملہ شمسی کو ایوارڈ دینے کا اعلان کیا، اس وقت جیوری ارکان خاتون لکھاری کے نظریات سے واقف نہیں تھے اور ارکان نے ایوارڈ کے لیے اعلان کے بعد 14 ستمبر کو ایک بار پھر خاتون لکھاری کے نظریات کا جائزہ لیا۔

  • فرانسیسی صدر کا سعودی ولی عہد سے رابطہ، تیل فیکٹری پر حملوں کی شدید مذمت

    فرانسیسی صدر کا سعودی ولی عہد سے رابطہ، تیل فیکٹری پر حملوں کی شدید مذمت

    پریس: فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور تیل فیکٹریوں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہر ممکن اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے صدر نے سعودی عرب میں ارامکو کمپنی کی تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے کے حوالے سے معاندانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایمانوئیل میکرون نے اس نوعیت کی تخریب کاری کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں سعودی عرب کے امن و استحکام کے لیے فرانس کی معاونت اور سپورٹ کی یقین دہانی کرائی۔

    فرانسیسی صدر نے زور دیا کہ اس طرح کی جارحیت کے حوالے سے دنیا کو کمزوری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ میکروں نے مشرق وسطی کے استحکام کے واسطے سعودی قیادت کی خواہش اور کوششوں کو گراں قدر قرار دیا۔

    فرانس کے صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کا ملک ارامکو کی تنصیبات پر حملے کے پیچھے موجود اصل فریق کے بارے میں جاننے کے سلسلے میں بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ تحقیقات میں شرکت کے لیے تیار ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کا سعودی ولی عہد سے ٹیلیفونک رابطہ، آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت

    دوسری جانب سعودی ولی عہد نے باور کرایا کہ تیل کی تنصیبات پر ان حملوں کا مقصد پورے خطے کے امن کو غیر مستحکم کرنا اور عالمی معیشت کو نقصان پہنچانا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ٹیلی فونک رابطے میں آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت کی۔

  • روس، موبائل فون باتھ ٹب میں گرنے سے خاتون ہلاک

    روس، موبائل فون باتھ ٹب میں گرنے سے خاتون ہلاک

    ماسکو: روس میں 26 سالہ خاتون موبائل فون باتھ ٹب میں گرنے سے ہلاک ہوگئی۔

    خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 26 سالہ روسی خاتون چارج پر لگا موبائل فون باتھ ٹب میں گرنے سے زندگی کی بازی ہار گئیں، خاتون کی والدہ نے ان کی ہلاکت کی وجہ موبائل فون باتھ ٹب گرنا قرار دیا۔

    رپورٹ کے مطابق 26 سالہ ایوجنیا شولیاتیوا پیشے کے اعتبار سے اکاؤنٹنٹ تھیں، شولیاتیوا کی 53 سالہ والدہ جب گھر پہنچیں تو بیٹی کی جانب سے کوئی جواب نہ دیا گیا جب انہوں نے باتھ ٹب کا رخ کیا گیا بیٹی کو مردہ حالت میں پایا۔

    یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ شولیاتیوا اس وقت موبائل فون استعمال کررہی تھیں یا نہیں لیکن کہا جارہا ہے کہ چارج پر لگا موبائل فون باتھ ٹب میں گرنے سے ان کی ہلاکت ہوئی ہے۔

    روسی انویسٹی گیشن کمیٹی نے واقعے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں: ابوظبی: فون کا پاس ورڈ نہ دینے پر شوہر نے بیوی کو قتل کردیا

    واضح رہے کہ رواں سال اگست میں 10 سالہ اسکول کی طالبہ موبائل فون باتھ تب میں گرنے سے ہلاک ہوگئی تھیں، موبائل فون چارجنگ میں لگا ہوا تھا۔

    اسی طرح کا ایک واقعہ اپریل میں پیش آیا تھا جب ایک سپر مارکیٹ میں کام کرنے والی 20 سالہ لڑکی اپنے گھر میں موبائل فون باتھ ٹب میں گرنے کے سبب جان کی بازی ہار گئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں روس کی مارشل آرٹ چیمپئن ایرینا ریبنی کووا اپنا آئی فون چارجنگ کے دوران باتھ ٹب میں گرنے کے سبب ہلاک ہوگئی تھی۔

  • الیکٹرک موٹرسائیکل حادثات میں اضافے کا باعث، پولیس رپورٹ

    الیکٹرک موٹرسائیکل حادثات میں اضافے کا باعث، پولیس رپورٹ

    برلن: جرمنی کی ٹریفک پولیس نے الیکٹرک موٹرسائیکل کی ایجاد کو مستقبل کے لیے خوفناک قرار دیتے ہوئے حادثات کی رپورٹ جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق برلن پولیس نے موٹرسائیکل متعارف ہونے کے تین ماہ بعد رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیاہے کہ جرمنی کے دارالحکومت میں 74 حادثات ای موٹرسائیکل کی وجہ سے ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق الیکٹرک موٹرسائیکل استعمال کرنے والے قانون کی خلاف ورزی آسانی سے کرتے ہیں کیونکہ انہیں کاغذات نہ ہونے کی وجہ سے جرمانے کا خوف نہیں ہوگا، تین ماہ میں سی سی ٹی وی میں ریکارڈنگ کے دوران 233 ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں بھی دیکھی گئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ برلن میں ہونے والی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں سے 65 ایسے بھی رائیڈرز تھے جو نشے میں دھت ہوکر موٹرسائیکل چلا رہے تھے۔ ٹریفک پولیس حکام کے مطابق تین ماہ کے دوران 16 خوفناک حادثات ہوئے جن میں ڈرائیور شدید زخمی ہوئے جبکہ 43 معمولی زخمی ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موٹرسائیکل سواروں کی غلطیوں سے 27 معمولی حادثات بھی ریکارڈ کیے گئے جبکہ پولیس نے 19 گاڑیاں تحویل میں بھی لے لی ہیں۔

  • اسرائیلی وزیراعظم فلسطینی اراضی کی قیمت پرانتخابات جیتنا چاہتا ہے، ترکی

    اسرائیلی وزیراعظم فلسطینی اراضی کی قیمت پرانتخابات جیتنا چاہتا ہے، ترکی

    انقرہ/ریاض: ترک وزیرخارجہ مولودجاووش اوگلونے کہا ہے کہ نیتن یاھو فلسطینیوں کے خلاف غیرآئینی اقدامات اور نسل پرستی مسلط کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے وزیرخارجہ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کی وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو گھٹیا انتخابی نعروں کے ذریعے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں، وہ غرب اردن کی فلسطینی اراضی کی قیمت پر انتخابات جیتنا چاہتے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک وزیرخارجہ نے مولود جاووش اوگلو نے جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے وزراءخارجہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کا وعدہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں۔

    اسرائیل کی اس طرح کی تمام کوشش غیرآئینی ،ناقابل قبول ہیں اور حقائق کو تبدیل کرتے ہوئے مرضی کا اسٹیٹس کو مسلط کرنے کی کوشش ہے،مولود اوگلو نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی عالمی قوانین کی توہین پرمبنی اقدامات کا سختی سے نوٹس لے۔

    انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے وادی اردن اور شمالی بحر مردار کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اعلان کو دشمنانہ اور غیرآئینی قرار دیا۔

    ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھوانتخابات سے قبل تمام دشمنانہ پیغامات کے ذریعے کو خود کو نسل پرست ثابت کرتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف غیرآئینی اقدامات اور نسل پرستی مسلط کررہے ہیں۔

  • یورپی اراکین پارلیمنٹ کا بھارت پر تجارتی اور سفری پابندیاں لگانے کا مطالبہ

    یورپی اراکین پارلیمنٹ کا بھارت پر تجارتی اور سفری پابندیاں لگانے کا مطالبہ

    برسلز: یورپی اراکین پارلیمنٹ نے بھارت پر تجارتی اور سفری پابندیاں لگانے کا مطالبہ کردیا،چیئرمین فرینڈز آف کشمیر گروپس کا کہنا ہے کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور دہشت گردی میں ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرینڈز آف کشمیر گروپس کے چیئرمین رچرڈ کوربیٹ نے کہاکہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور دہشت گردی میں ملوث ہے،بھارت پر دباؤڈالا جائے تاکہ کشمیر میں جاری کرفیو کا خاتمہ ہوسکے۔

    امریکا کے ہاؤس آف ریپریزینٹیٹو کی محکمہ خارجہ کی سب کمیٹی نے کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کردیا۔ کمیٹی جلد مسئلہ کشمیر پر سر جوڑ کر بیٹھے گی۔

    انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور پابندیاں 42ویں روز میں داخل ہوگئی ہیں، وادی میں زندگی سسک رہی ہے۔ لوگ بھوکے پیاسے گھروں میں اسیری کی زندگی کاٹنے پر مجبور ہیں۔ہرچوک اور چوراہے پر بندوق والوں کے پہرے گلیوں اور بازاروں میں خوف کے سائے ہیں۔

    رچرڈ کوربیٹ کا کہنا تھا کہ وادی میں پانچ اگست سے موبائل کی گھنٹی نہیں بجی، لینڈ لائن بند اور انٹرنیٹ سگنلز بھی جام ہیں، رابطے منقطع ہونے سے عام شہری ہی نہیں مریض بھی پریشان ہیں۔

    بھارتی فوج اب تک گیارہ ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کرچکی ہے جبکہ لاپتا افراد کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی، دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری

    مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی، دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری

    ڈنمارک : دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی اور بھارتی فوج کے ظلم کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، ڈنمارک کی فضا بھارت کے خلاف ںعروں سے گونجتی رہی۔

    تفصیلات کے مطابق مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، ڈنمارک میں بھی بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکلے۔

    سیکڑوں افراد نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرے میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق مودی حکومت کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔

    مظاہرین نے مودی سرکار سے مطالبہ کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو فوری ہٹایا جائے، کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے۔

    لندن کے علاقے ریڈنگ میں مظاہرین کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکلی اور کشمیریوں پر بھارتی فوج کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔

    فضا”مودی دہشت گرد”کےنعروں سے گونج اٹھی، شرکاء نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا اقدام نامنظور کے نعرے لگاتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کو ان کا جائز حق دیا جائے

    ممبر یورپین پارلیمنٹ جان ہاورتھ اور دیگر اہم شخصیات بھی احتجاج میں شریک ہوئیں ڈنمارک کے دوسرے بڑے شہر آروس میں بھی کشمیریوں سے یکجہتی کا بھرپور اظہارکیا گیا۔

    بڑی تعداد میں مظاہرین نے مودی سرکار کے خلاف نعرے بازی کی۔ لیڈز میں بھی کشمیریوں کے لیے بڑا مظاہرہ کیا گیا، برطانوی شہری بھی بھارت کے خلاف احتجاج میں شریک ہوئے۔

    فضا کشمیریوں کی آزادی کے حق میں نعروں سے گونجتی رہی پرجوش مظاہرین نے مودی دہشت گرد اور   کشمیریوں پرظلم بند کرو کے نعرے بھی لگائے۔

     

  • امریکا کے انکار کے بعد طالبان کا روس سے رابطہ، وفد ماسکو پہنچ گیا

    امریکا کے انکار کے بعد طالبان کا روس سے رابطہ، وفد ماسکو پہنچ گیا

    ماسکو : امریکا کے مذاکرات سے انکار کے بعد طالبان نے روس سے رابطہ کرلیا، طالبان کے وفد نے روس پہنچ کر روسی صدر کے نمائندے سے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغان طالبان کیساتھ مذاکرات ختم کیے جانے کے اعلان کے بعد افغان طالبان نے سیاسی پینترا بدل لیا، طالبان کا وفد روس پہنچ گیا ہے۔

    روس کے وزارت خارجہ کے مطابق صدر ولادیمیر پیوٹن کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان ضمیر کابلوف نے ماسکو میں طالبان وفد کی میزبانی کی۔ وفد نے روسی صدر کے نمائندے سے ملاقات کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بعد ازاں طالبان رہنما ملاشیر عباس نے رشین ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ ہم نے امریکا پر نہیں امریکا نے افغانستان پر جنگ مسلط کی۔

    وہ ہمارے ہزار لوگ مار سکتے ہیں تو ہمیں بھی ان کے ایک دو مارنے کا حق ہے، اگر امریکا مذاکرات نہیں چاہتا تو ٹھیک ہے ہم سو سال تک بھی لڑسکتے ہیں۔

    ملاشیرعباس نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن افواج کو محفوظ راستہ دینا چاہتے ہیں ہم جب بھی کسی نتیجے پر پہنچتے ہیں امریکا مذاکرات سے فرار ہوجاتا ہے۔

    دوسری جانب روسی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ روس کی طرف سے طالبان تحریک اور امریکا کے مابین امن مذاکرات بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے جبکہ طالبان نے بھی امریکہ کے ساتھ مذاکرات بحال کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

  • کروڑوں برس قبل گم ہونے والا براعظم دریافت

    کروڑوں برس قبل گم ہونے والا براعظم دریافت

    ایمسٹرڈیم : نیشنل جیو گرافک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سائنس دانوں نے اسپین سے ایران تک کے پہاڑی سلسلوں میں اس گمشدہ براعظم کے حصوں کو دریافت کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل جیوگرافک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ گریٹر ایڈریا نامی یہ براعظم یورپ سے ٹکرانے کے بعد زمین اور سمندر کے اندر دفن گیا ہوگیا جبکہ اس کا ملبہ پہاڑوں کی شکل اختیار کرگیا اور کروڑوں سال بعد بھی یہ باقیات موجود ہیں۔

     رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں زمین کی 24 کروڑ سال پرانی تاریخ کو دوبارہ مرتب کیا گیا ہے، یہ بحیرہ روم کے علاقے کی ارضیاتی اسٹڈی ہے۔

    سائنسدانوں نے اس ریسرچ میں اسپین سے  لے کرایران تک کے پہاڑی سلسلوں میں ماضی قدیم میں گمشدہ ہوجانے والے براعظم کے حصوں کو دریافت کیا ہے۔ تحقیق سے انکشاف ہوا ہےکہ گریٹر ایڈریا سے ٹکراﺅ کے بعد ممکنہ طور پر اٹلی، ترکی، یونان اور جنوب مشرقی یورپ میں پہاڑی سلسلے بنے۔

    تحقیقی ٹیم کے قائد اور نیدرلینڈز کی یوٹریکٹ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈووی وان ہینسبرگن کا کہنا ہے کہ گریٹر ایڈریا کبھی زمانہ قدیم کے سپر براعظم گونڈوانا کا حصہ تھا جو بعد ازاں تقسیم ہوکر افریقہ، انٹارکٹیکا، جنوبی امریکا، آسٹریلیا اورایشیا و مشرق وسطیٰ کے بڑے حصوں میں تقسیم ہوگیا تھا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 24 کروڑ سال پہلے گریٹر ایڈریا گونڈوانا سے الگ ہوا اورخود براعظم کی شکل اختیار کرلی، مگر اس کا بیشتر حصہ سمندر کے اندر ڈوبا ہوا تھا اور سائنسدانوں کے خیال میں اس براعظم میں مختلف جرائز کا گروپ بن گیا جو کہ برطانیہ یا فلپائن جیسے ہوں گے۔

    لائیو سائنس  کی رپورٹ کے مطابق  24 کروڑ سال پہلے یہ براعظم شمال کی جانب بڑھنے لگا اور 10 سے 12 کروڑ سال قبل اس کا ٹکراﺅ یورپ سے ہوا اور وہ نیچے کی جانب دھنسنے لگا، مگر چونکہ اس کی کچھ چٹانیں بہت ہلکی تھیں تو زمین کی پرت میں غائب نہیں ہوئیں۔

    تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق۱ن دونوں کے ٹکڑاﺅں سے عظیم پہاڑی سلسلے جیسے کوہ الپس کی بنیاد بنی اور یہ ٹکڑاﺅ لاکھوں یا کروڑوں برسوں میں مکمل ہوا ہوگا کیونکہ ہر براعظم ایک سال میں محض 4 سینٹی میٹر ہی آگے بڑھتا ہے۔

    اس سست رفتاری کے باوجود اس ٹکراﺅنے گمشدہ  براعظم کو یورپی براعظم کی تہہ کہ نیچے گہرائی میں دبا دیا اوراب اس کی باقیات ایک اسرار ہیں، یہ حقیقت کہ اس کی باقیات مغربی یورپ سے مشرق وسطیٰ تک پھیلی ہوئی ہیں ، اس پر تحقیق کرنا اور اسےثابت کرنا سائنس دانوں کے لیے ایک مشکل امر تھا جس کے لیے انہوں نے تیس ملکوں کے جیالوجی ڈیپارٹمنٹس کے مرتب کردہ ڈیٹا پر دس سال کام کیا اور بالاخر الگ الگ ٹکڑوں میں موجود معلومات کو جوڑ کر یہ صورت حال وضع کی ہے۔

  • داعش کی خواتین ٹائم بم کی مانند ہیں، غیرسرکاری یورپی گروپ

    داعش کی خواتین ٹائم بم کی مانند ہیں، غیرسرکاری یورپی گروپ

    برسلز : یورپ میں داعشی خواتین یا داعش کے جیسے علاقوں سے واپس لوٹنے والی خواتین کو دلہنوں کے طور پر نہیں بلکہ ایسی سرگرم کارکنان کے طور دیکھا جانا چاہیے جو مستقبل میں حملوں میں شریک ہونے کی قدرت رکھتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برسلز میں ایک غیر سرکاری گروپ نے 326 یورپی شدت پسندوں کے متعلق معلومات کا باریک بینی سے جائزہ لیا،ان میں وہ مرد اور خواتین شامل تھے جن کو 2015 سے اب تک قیدی بنایا گیا یا بے دخل کر دیا گیا اور یا پھر ہلاک کر دیا گیا۔

    جائزے کے بعد گروپ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بہت سی خواتین اور نوجوان لڑکیاںغیر ملکی دہشت گرد جنگجووںمیں ایک چھوٹی سی اقلیت ہونے کے باوجود بہت بڑا خطرہ ہیں۔

    جائزے میں 43 خواتین کے بارے میں معلومات شامل تھیں۔ ان میں بعض نے حملوں کی منصوبہ بندی کی، بعض نے شدت پسند خواتین کو بھرتی کیا اور بعض نے داعش تنظیم کے لیے پروپیگنڈا مہم میں سرگرم کردار ادا کیا۔

    رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ معلومات کے مجموعے میں شامل 40 سے زیادہ خواتین دلہن بننے کی عمر کی ہیں اور دہشت گردی کے نیٹ ورکس میں انہوں نے جو کردار ادا کیا وہ زیادہ پیش رفت اور جدت کا حامل رہا۔

    رپورٹ کے مطابق جائزے میں شامل ایک تہائی حالتیں غیر ملکی جنگجووں سے متعلق ہیں، غالبا یہ لوگ یورپ واپس آنے پر شدت پسندوں کے گروپوں یا پر کشش نیٹ ورکس کے قائدین کا کردار ادا کرتے ہیں،حکام ان میں 38 افراد کی تلاش میں ہیں۔

    اس حوالے سے سیکورٹی پالیسی سے متعلق یورپی یونین کے ذمے داران کو آگاہ کیا گیا کہ یورپ میں دہشت گردی سے متعلق جرائم میں قصور وار ٹھہرائے گئے اکثر افراد نے رہائی کے بعد بھی مماثل جرائم کے ارتکاب کا سلسلہ جاری رکھا،بسا اوقات شدت پسندی پر قابو پانے کی کوششیں ناکام رہیں۔

    اس سلسلے میں مذکورہ رپورٹ کی تیاری میں حصہ لینے والے ہالینڈ کی لیڈن یونیورسٹی میں سیکورٹی امور کے محقق بارٹ شورمین کا کہنا ہے کہ جیلوں میں قیدیوں کو شدت پسندی سے دور رکھنا اکثر اوقات تقریبا ناممکن ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شدت پسندی کے خاتمے کے حوالے سے جاری بحث اعلانیہ رہے گی مگر میرا نہیں خیال کہ یہ مفید ہے۔

    شورمین اور رپورٹ پر کام کرنے والے دیگر افراد کا کہنا تھا کہ اس کے بدلے جیلوں کے حکام کی توجہ زیادہ سے زیادہ اس بات پر مرکوز ہے کہ شدت پسندوں کو عام قیدیوں سے علاحدہ کیا جائے تا کہ اس انتہا پسندی کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔