Category: یورپ

  • کرونا وائرس: ہسپانوی حکومت کا لاک ڈاؤن میں‌ نرمی کا اعلان

    کرونا وائرس: ہسپانوی حکومت کا لاک ڈاؤن میں‌ نرمی کا اعلان

    میڈرڈ : ہسپانوی حکومت نے عوام کی سہولت کےلیے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے لگائے گئے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں یورپی ملک اسپین دوسرے نمبر پر موجود ہے، جہاں اب تک 10 ہزار سے زائد شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

    اسپین کی حکومت نے جان لیوا کرونا وائرس کی روک تھام کےلیے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کردیا تھا تاہم اب حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے کچھ کاروبار کھولنے کی اجازت دی ہے۔

    حکومت نے واضح کیا کہ نرمی کا مطلب یہ نہیں کہ لاک ڈاؤن ختم کیا جارہا ہے بلکہ صرف عوام کو سہولیات فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنی ضروریات زندگی کی اشیاء خرید سکیں اور چھوٹے کاروباری افراد کو بھی کچھ ریلیف ملے۔

    رپورٹ کے مطابق اسپین میں کرونا کے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 66 ہزار سے بڑھ گئی، ماہرین کا کہنا ہے کہ جو انتہائی تشویش ناک بات ہے اور ایسی صورتحال میں ہسپانوی حکومت کے لاک ڈاؤن میں نرمی کے فیصلے سے حالات مزید سنگین ہوسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ ہلاکت خیز اور نئے مہلک ترین کوویڈ 19 وائرس سے دنیا بھر میں 18 لاکھ 53 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ اموات کی تعداد بھی 1 لاکھ 14 ہزار 200 سے بڑھ گئی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں وائرس سے متاثرہ 4 لاکھ 23 ہزار مریض صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔

  • آزمائشی وقت میں بورس جانسن اور اہلخانہ کے ساتھ ہیں، ایمانوئل میکرون

    آزمائشی وقت میں بورس جانسن اور اہلخانہ کے ساتھ ہیں، ایمانوئل میکرون

    پیرس : فرانسیسی وزیر اعظم ایمانوئل میکرون نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی وزیر اعظم میکرون نے برطانوی ہم منصب کےلیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بورس جانسن کا انتہائی نگہداشت وارڈ میں لے جانا سنجیدہ معاملہ ہے۔

    انھوں نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری اس مشکل لمحے میں بورس جانسن، اہل خانہ اور عوام کےلیے نیک خواہشات ہیں۔

    ایمانوئل میکرون نے کہا کہ بورس جانسن ایک اچھے انسان اور بہترین دوست ہیں، اس آزمائشی وقت میں ان کی جد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔

    کرونا وائرس، برطانوی وزیراعظم کو آئی سی یو منتقل کردیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی طبیعت مزید خراب ہونے پر انھیں آئی سی یو منتقل کیا گیا، وہ لندن کے سینٹ تھامس اسپتال میں زیر علاج ہیں، بورس جانسن نے وزیر خارجہ ڈومینک راب کو ہدایت کی کہ ان کی طبیعت سنبھلنے تک وہ ذمہ داریاں ادا کریں۔

    دوسری طرف برطانوی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو اسپتال میں بہترین علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس سے اموات 5373 ہو گئی ہیں، 51 ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: فرانس میں 24 گھنٹوں کے دوران 509 افراد ہلاک

    کرونا وائرس: فرانس میں 24 گھنٹوں کے دوران 509 افراد ہلاک

    پیرس : فرانس میں ہلاکت خیز وبا ‘کروناوائرس’ سے ایک دن میں 509 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ساڑھے چار ہزار سے زائد مزید کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے علاوہ برطانیہ میں بھی گزشتہ روز 563 افراد کرونا وائرس کے باعث اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، وبائی مرض نے برطانیہ، امریکا سمیت پوری دنیا میں اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں۔

    کرونا وائرس سے متاثرہ 509 فرانسیسی شہریوں کی مزید ہلاکت کے بعد فرانس میں اموات کی مجموعی تعداد 4032 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 4861 افراد میں وائرس کی تشخیص کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 59 ہزار 900 سے تجاوز کرچکی ہے

    فرانس کے ڈائریکٹر جنرل صحت کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے متاثرہ چھ ہزار سترہ افراد کی حالت تشویشناک ہے تاہم ابھی تک دس ہزار 935 افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ یورپی ممالک میں کرونا وائرس کی جان لیوا وبا نے اٹلی میں سب سے زیادہ انسانوں کی جان لی ہے جہاں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 13 ہزار 155 ہوچکی ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 9 لاکھ 35 ہزار 957 ہوگئی ہے اور اموات 47 ہزار 245 تک پہنچ گئی ہے جبکہ شفا پانے والے مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 94 ہزار 286 ہوگئی ہے۔

    کرونا وائرس کے متاثرہ ممالک میں امریکا سرفہرست ہے، امریکا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 15 ہزار 215 ہوگئی اور وائرس سے 5 ہزار 110 افراد ہلاک ہوگئے۔

  • فرانس: ایک دن میں کرونا وائرس کے 7578 نئے کیسز رپورٹ

    فرانس: ایک دن میں کرونا وائرس کے 7578 نئے کیسز رپورٹ

    پیرس : فرانس میں ہلاکت خیز وبا کرونا وائرس نے ایک دن میں مزید سات ہزار پانچ سو 78 افراد کو متاثر کردیا، مریضوں کی مجموعی تعداد 52 ہزار سے تجاوز کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے علاوہ برطانیہ میں بھی گزشتہ چار سو افراد کرونا وائرس کے باعث اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، وبائی مرض نے برطانیہ، امریکا سمیت یورپی ممالک میں اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں۔

    فرانس کے ڈائریکٹر جنرل صحت کا کہنا تھا کہ کرونا سے گزشتہ چوبیس 24 گھنٹوں کے دوران 500 کے قریب افراد زندگی کی بازی ہارے، کرونا سے فرانس میں اموات کی تعداد 3 ہزار 523 ہوگئی جبکہ 52 ہزار 128 افراد متاثر ہوئے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ کرونا وائرس سے متاثرہ ساڑھے پانچ ہزار سے زائد افراد کی حالت تشویشناک ہے تاہم ابھی تک 9 ہزار 444 افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ یورپی ممالک میں کرونا وائرس کی جان لیوا وبا نے اٹلی میں سب سے زیادہ انسانوں کی جان لی ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 8 لاکھ 54 ہزار 39 ہوگئی ہے اور اموات 42 ہزار 158 تک پہنچ گئی ہے جبکہ شفا پانے والے مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 78 ہزار 100 ہوگئی ہے۔

    کرونا وائرس کے متاثرہ ممالک میں امریکا سرفہرست ہے، امریکا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 88 ہزار 578 ہوگئی اور وائرس سے 3 ہزار 890 افراد ہلاک ہوگئے۔

  • اگلے ہفتے اچھی خبریں سننے کو ملیں گی، اطالوی وزیر اعظم

    اگلے ہفتے اچھی خبریں سننے کو ملیں گی، اطالوی وزیر اعظم

    روم : اطالوی وزیراعظم جوزیپے کونتے نے اٹلی میں کرونا سے ہونے والی اموات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ‘ ہم صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں’۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی میں کرونا وائرس کی تباہ کاریوں کے باعث لاشوں کے انبار لگ چکے ہیں، دنیا میں سب سے زیادہ متاثر ملک امریکا ہے لیکن کرونا کی جان لیوا وبا کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں اٹلی میں سب سے زیادہ ہے۔

    اٹلی کے وزیراعظم نے قوم سے پر اعتماد انداز اور درد بھرے لہجے میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور مقامی کونسلز کےلیے 40 کروڑ یورو کا فنڈ بھی مختص کرنے والے ہیں۔

    انہوں نے خوشی کی نوید سناتے ہوئے کہا کہ آج کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، آئندہ ہفتے ماہرین سے ملاقات میں مزید اچھی خبریں سننے کو ملیں گی۔

    واضح رہے کہ اٹلی میں چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید 756 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جس کے بعد اموات کی تعداد 11 ہزار 591 تک پہنچ گئی ہے جبکہ کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 1 ہزار 739 ہوگئی اس کے علاوہ اٹلی میں کرونا وائرس سے اب تک 14 ہزار 620 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

  • فرانس بھی کرونا کے نشانے پر، 24گھنٹوں میں 4 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    فرانس بھی کرونا کے نشانے پر، 24گھنٹوں میں 4 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    پیرس : کرونا وائرس نے فرانس میں بھی تباہی مچانا شروع کردی، ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران مہلک وبا سے متاثر چار ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اٹلی کے بعد فرانس میں بھی کرونا کے حملے جاری ہیں اور اب تک وبا سے اموت کی تعداد 3 ہزار 24 ہوگئی ہے۔

    فرانسیسی حکومت کی جانب سے گزشتہ کئی روز سے ملک میں لاک ڈاؤن ہے تاہم پھر بھی جان لیوا وائرس بے قابو ہے۔

    فرانس میں اموات کی شرح میں کمی ہے تاہم نئے کیسز تیزی سے رپورٹ ہورہے ہیں جبکہ لوگوں کے زندگی کی بازی ہارنے کا سلسلہ بھی تاحال جاری ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق فرانس میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 376 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد کرونا مریضوں کی تعداد 44 ہزار 550 ہوگئی ہے۔

    خیال رہے فرانس کرونا سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر ہے، جبکہ یورپ میں سب سے زیادہ متاثرہ ملک اٹلی ہے جہاں کرونا وائرس کے باعث لاشوں کے انبار لگ گئے جبکہ اسپتالوں میں بستر اور قبرستانوں میں دفنانے کیلئے جگہ نہ بچی۔

    دنیا کے 200 ممالک میں کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد ساڑھے 37 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ 7 لاکھ 85 ہزار سے زائد متاثر ہیں اور وائرس سے اب تک ایک لاکھ 65 ہزار 607 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں جس میں سے 7927 کا تعلق فرانس سے ہے۔

  • اٹلی : کورونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کرگئی

    اٹلی : کورونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کرگئی

    روم : اٹلی میں تاحال کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں، چین کے بعد سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہزار سے تجاوز کرگئی جبکہ مریضوں کی مجموعی تعداد 80 ہزار 589 ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس چین سے زیادہ اٹلی میں لوگوں کی اموات کا باعث جہاں 709 مزید ہلاکتوں کے بعد اب تک 8 ہزار 212 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں, اطالوی حکومت کی جانب سے گزشتہ کئی روز سے ملک میں لاک ڈاؤن ہے تاہم پھر بھی وائرس پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔

    اٹلی میں اموات کی شرح میں دو روز قبل کچھ کمی تو واقع ہوئی تھی لیکن اب بھی وہاں نئے کیسز تیزی سے رپورٹ ہورہے ہیں جبکہ لوگوں کے زندگی کی بازی ہارنے کا سلسلہ بھی تاحال جاری ہے۔

    خیال رہے اٹلی میں صورتحال چین سے زیادہ بدتر ہوگئی ہے، کرونا وائرس کے باعث لاشوں کے انبار لگ گئے جبکہ اسپتالوں میں بستر اور قبرستانوں میں دفنانے کیلئے جگہ نہ بچی، اطالوی نرسوں کا کہنا ہے تھک گئے ہیں، اب مزید لاشیں نہیں گن سکتے۔

    خیال رہے دنیا کے 198 ممالک میں کورونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ چار لاکھ 71 ہزار سے زائد متاثر ہیں اور وائرس سے اب تک ایک لاکھ 14 ہزار 703 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • کرونا وائرس : اٹلی میں ہلاکتیں 7503 تک پہنچ گئیں

    کرونا وائرس : اٹلی میں ہلاکتیں 7503 تک پہنچ گئیں

    روم : کرونا وائرس سے چین کے بعد سب سے متاثر ملک اٹلی میں بالآخر اموات میں کمی آنا شروع ہوئی ہے اس کے باوجود اٹلی میں اب تک وائرس سے ہونے والی اموات 7503 تک پہنچ چکی ہیں جبکہ 74 سے زائد افراد مریض ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس چین سے زیادہ اٹلی میں لوگوں کی اموات کا باعث جہاں 683 مزید ہلاکتوں کے بعد اب تک ساڑھے 7 ہزار سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، اور گزشتہ کئی روز سے اٹلی میں لاک ڈاؤن ہے تاکہ کرونا وائرس کی وبا کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔

    اٹلی میں اموات کی شرح میں کمی تو واقع ہوئی ہے لیکن اب بھی وہاں نئے کیسز تیزی سے رپورٹ ہورہے ہیں جبکہ لوگوں کے زندگی کی بازی ہارنے کا سلسلہ بھی تاحال جاری ہے۔

    حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ اٹلی کی ایک تھری ڈی پرنٹنگ کمپنی کے انجینئرز ’’ڈائیونگ ماسک‘‘ کی مدد سے خصوصی وینٹی لیٹرز تیار کر رہے ہیں جو مہلک کروناوائرس سے لڑنے کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔

    خیال رہے اٹلی میں صورتحال چین سے زیادہ بدتر ہوگئی ہے، کرونا وائرس کے باعث لاشوں کے انبار لگ گئے جبکہ اسپتالوں میں بستر اور قبرستانوں میں دفنانے کیلئے جگہ نہ بچی، اطالوی نرسوں کا کہنا ہے تھک گئے ہیں، اب مزید لاشیں نہیں گن سکتے۔

    خیال رہے دنیا کے 198 ممالک میں کورونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ چار لاکھ 71 ہزار سے زائد متاثر ہیں اور وائرس سے اب تک ایک لاکھ 14 ہزار 703 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • پولینڈ: قرنطینہ میں رہنے والوں کو سیلفیاں بھیجتے رہنے کی ہدایت

    پولینڈ: قرنطینہ میں رہنے والوں کو سیلفیاں بھیجتے رہنے کی ہدایت

    وارسا : پولینڈ حکومت نے کرونا وائرس کے مریضوں کیلئے موبائل ایپ تیار کرلیے جس کے ذریعے قرنطینہ میں رہنے والے افراد اپنی سیلفی کینھچ کر حکام کو بطور ثبوت بھیجیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی وبا نے چین میں تین ہزار افراد کی ہلاکت کے بعد یورپی ممالک کو نشانہ بنایا ہے جہاں اب تک 6 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، یورپ میں وائرس پھیلنے کی وجہ لوگوں کی غیر ذمہ داری غیر سنجیدگی کو قرار دیا جارہا ہے جنہوں نے حکومتی احکامات کو سنجیدگی نہیں لیا۔

    پولینڈ کی حکومت نے انہیں باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے کرونا وائرس کے مریضوں کےلیے ایک موبائل ایپ تیار کی ہے جس کے ذریعے کرونا کی وبا میں مبتلا افراد قرنطینہ میں رہنے کی سیلفی حکام کو ثبوت کے طور پر بھیجیں گے۔

    حکومت نے متنبہ کیا ہے کہ اگر قرنطینہ میں موجود افراد نے اپنی سیلفی 20 منٹ میں اپڈیٹ نہ کی تو پولیس ان کے گھر کا دورہ کرے گی، یہ دیکھنے کےلیے مریض گھر میں موجود ہے یا کہیں باہر نکل گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ ایپ ان افراد کےلیے تیار کی گئی ہے جو بیرون ملک سے لوٹ رہے ہیں اور خود کو گھر میں قرنطینہ کیا ہوا ہے۔

    پولینڈ کی ڈیجیٹل منسٹری کے ترجمان کیرول مینیز نے کہا کہ قرنطینہ میں رہنے والے افراد پاس ایک ہی آپشن ہے کہ وہ یہ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں یا پولیس ان کے گھر کا دورہ کرے۔

    اس ایپ میں جغرافیائی محل وقوع اور چہرے کی شناخت کا استعمال کیا گیا ہے جس کے ذریعے حکومت ان پر نظر رکھے گی کہ وہ گھر میں موجود ہیں یا نہیں۔ جو لوگ سیلف آئسولیشن میں ہیں پولش حکومت کی جانب سے خود باخود ان کے اکاؤنٹ بنائے جارہے ہیں۔

    پولینڈ پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی شخص قریطینہ قوانین کی خلاف ورزی کرے گا اسے 101 پاؤنڈ (تقریباً 21 ہزار پاکستانی) جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    واضح رہے کہ 3 کروڑ 80 لاکھ آبادی والے ملک پولینڈ میں اب تک 8 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 766 افراد اس وبا سے متاثر ہیں۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثر ہوکر ابتک 16 ہزار 569 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 3 لاکھ 82 ہزار 419 افراد اس وبا میں مبتلا ہیں۔

  • فرانسیسی ادارے کی کرونا وائرس بنانے کی افواہوں کی تردید

    فرانسیسی ادارے کی کرونا وائرس بنانے کی افواہوں کی تردید

    پیرس : فرانس کے پاسچرانسٹیٹیوٹ نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی کوویڈ 19 وائرس (کرونا) بنانے کی افواہوں کی تردید کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چینی شہر ووہان سے ساری دنیا میں پھیلنے والے ہلاکت خیز کرونا وائرس سے متعلق سوشل میڈیا پر افواہیں گردش کررہی تھی کہ ہزاروں افراد کی جانیں لینے والا وائرس فرانس میں واقع پاسٹر نامی انسٹیٹیوٹ نے تیار کیا تھا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر  انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر آف وائرس اینڈ امیونیٹی ریسرچ کے پروفیسر اولیور سزوارٹز نے واضحات دیتے ہوئے کہا کہ پاسچر انسٹیٹیوٹ کسی قسم کے وائرس بنانے کا ذمہ دار نہیں ہے۔

    پروفیسر نے بتایا کہ انسٹیٹیوٹ نے جنوری میں یہ اعلان کیا تھا کہ ہم نئے کرونا وائرس 2019 (کوویڈ 19) وائرس کی شدت کو کم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

    پروفیسر نے بتایا کہ پاسچر وائرس کی تشخیص ہونے والے پہلے مریضوں کے نمونوں پر کام کررہا ہے تاکہ اس وائرس کی جنس معلوم ہونے کے بعد اس کے علاج پر کام کیا جاسکے۔

    پروفیسر اولیور نے بتایا کہ ہمارے انسٹیٹیوٹ نے وائرس نہیں بنایا لیکن ہم مسلسل اس کا علاج دریافت کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔

    https://www.facebook.com/InstitutPasteur/videos/615505539033956/