Category: یورپ

  • پاکستان کی ایک اور سفارتی کامیابی، مسئلہ کشمیر یورپین پارلیمنٹ میں زیربحث آئے گا

    پاکستان کی ایک اور سفارتی کامیابی، مسئلہ کشمیر یورپین پارلیمنٹ میں زیربحث آئے گا

    برسلز: پاکستان نے ایک اور سفارتی کامیابی حاصل کرلی، سلامتی کونسل کے بعد اب مسئلہ کشمیر یورپین پارلیمنٹ میں زیر بحث آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر رپورٹ طلب کرلی، جس پر بحث کی جائے گی۔

    خارجہ امور کمیٹی کے نئے سال کے پہلے اجلاس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر شامل ہے، یورپین پارلیمنٹ کی خارجہ امورکمیٹی کا اجلاس 2ستمبر کو ہوگا۔

    اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کیا جائے گا، وزیراعظم آزاد کشمیرراجہ فاروق حیدر بھی اجلاس کےدوران موجود ہوں گے۔

    کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید کا کہنا ہے کہ یورپی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر پر اجلاس بہت بڑی کامیابی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ختم

    انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی آواز یورپ تک پہنچا شروع ہوگئی ہے، بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 16 اگست کو مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا تھا جس میں مبقوضہ کشمیر کی خصوصیت حیثیث کے خاتمے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سلامتی کونسل کے تمام ممبران سے بات کی، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر جی فائیو ممالک کو اعتماد میں لیا۔

  • ٹرمپ اور ایردوآن کا ادلب میں انسانی حقوق کی پامالیاں روکنے پر زور

    ٹرمپ اور ایردوآن کا ادلب میں انسانی حقوق کی پامالیاں روکنے پر زور

    واشنگٹن /انقرہ : ترک اور امریکی صدور نے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے ادلب کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شہری جانوں کے تحفظ کویقینی بنانے پر زور دیا۔

    تفصیلات کےمطابق شام کے شہر ادلب میں اسدی فوج کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں اور امن وامان کی صورت حال پرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن کے درمیان ٹیلیفون پرتبادلہ خیال کیاہے۔

    ترک اور امریکی صدور کے درمیان ٹیلیفون پربات چیت کی گئی۔ بیان میں کہا گیا کہ دونوں صدور نے ادلب میں بمباری کے دوران شہریوں کی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے پرزور دیا،۔

    ترک خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ دونوں رہ نماﺅں نے اسدی فوج اور اس کی معاون روسی فوج کے طیاروں کی ادلب میں بمباری کے دوران شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات پرتشویش کا اظہار کیا۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ معاہدہ شمال مشرقی شام میں سیف زون کے قیام کی طرف اہم پیش رفت ہے۔

    صدر طیب ایردوآن نے ماسکو کے دورے اور صدر ولادی میر پوتین سے ملاقات کے بعد واپسی پر کہا کہ ترک فوج شام کی سرحد پرکسی بھی فوجی آپریشن کے لیے تیار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی معاونت سے شام کی سرحد پرآپریشن تیزی کے ساتھ آگے بڑھایا جانا چاہیے۔

  • مسافر کی معمولی غلطی، میونخ ایئرپورٹ پر 200 پروازیں منسوخ

    مسافر کی معمولی غلطی، میونخ ایئرپورٹ پر 200 پروازیں منسوخ

    برلن : جرمن شہر میونخ میں تھائی لینڈ سے تعطیلات منا کر لوٹنے والے شخص کی لاشعوری چہل قدمی نے انتظامیہ کو ہلا کر رکھ دیا، پولیس کا مؤقف ہے کہ مذکورہ شخص مسافروں کے مخصوص علاقے سے بیت الخلاء جانے کیلئے نکلا اور واپسی پر الجھن کا شکار ہوگیا۔

    تفصیلات کےمطابق کے مطابق 27 اگست کو جرمنی کے شہر میونخ کے بین الااقوامی ہوائی اڈے پر کنکٹنگ پرواز کے منتظر اس نامعلوم شخص کی وجہ سے بڑے پیمانے پر سیکیورٹی الرٹ جاری کیا گیا، جس سے ہوائی اڈہ کئی گھنٹوں تک بند رہا اور 200 کے قریب پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔

    مقامی حکام کے مطابق یہ شخص مسافروں کے مخصوص علاقے سے ٹوائلٹ جانے کے لیے نکلا اور واپسی پر الجھن کا شکار ہوگیا کیونکہ دیگر مسافر جاچکے تھے،اس شخص نے پھر میڈرڈ جانے والی کنکٹنگ پرواز کو تلاش کرنے کی کوشش کی اور مبنیہ طور پر وہ بٹن دبا دیا جس نے ایمرجنسی دروازے کھول دیئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ ایمرجنسی دروازے ائیرپورٹ کے اس مخصوص حصے کی جانب جاتے ہیں جو ان مسافروں کے لیے مخصوص ہوتے ہیں جن کو سیکیورٹی کلیئر قرار دے چکی ہوتی ہے۔

    میڈیا ذرائع کے مطابق اس مسافر کے بٹن دبانے پر سیکیورٹی حکام میں کھلبلی مچ گئی اور ائیرپورٹ کے 2 ٹرمینل سے جزوی انخلا عمل میں آیا جبکہ ہوائی اڈے کی بندش 4 گھنٹے تک برقرار رہی۔

    میونخ جرمنی کے مصروف ترین ائیرپورٹس میں سے ایک ہے اور ائیرپورٹ کی بندش سے 5 ہزار کے قریب مسافر متاثر ہوئے،پولیس کی جانب سے نامعلوم شخص کی شناخت نہیں بتائی گئی تاہم اس کا تعلق اسپین سے تھا اور 20 سے 30 سال کے درمیان عمر تھی۔

    پولیس نے اسے حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جس نے جواب میں بتایا کہ وہ اپنی غلطی پر بہت خوفزدہ ہے۔رپورٹ کے مطابق اس شخص کو سزا دیئے جانے کا امکان نہیں کیونکہ اس سے یہ سب غلطی سے ہوا۔

  • خلیج میں آزادانہ جہاز رانی کی ضمانت دینے کے لیے کام کر رہے ہیں، فرانس

    خلیج میں آزادانہ جہاز رانی کی ضمانت دینے کے لیے کام کر رہے ہیں، فرانس

    پیرس : فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہاہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کی دوڑ سے باہر آنا دنیا بھر میں دہشت گردی کی پشت پناہی ترک کرنا ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے وزیر خارجہ جان ایف لوڈریان نے کہا ہے کہ ان کا ملک خلیج میں بحری جہازوں کی آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنانے کی ضمانت کے حصول کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس میں عالمی سفیروں کی ایک کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ خطے میں ایرانی مداخلت اور ایران کی وجہ سے پیدا ہونے والی کشیدگی کے معاملے پر تمام متعلقہ فریقین سے بات چیت کر رہے ہیں۔

    فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ وسیع تر مذاکرات کے لیے شرائط تیار کر رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کی دوڑ سے باہر آنا اور دنیا بھر میں دہشت گردی کی پشت پناہی ترک کرنا ہو گی،جان ایف لوڈریان نے یمن میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی امن مساعی کو آگے بڑھانے کی حمایت کی۔

  • یورپ میں خسرہ تیزی سے پھیل رہا ہے، ڈبلیو ایچ او کا انتباہ

    یورپ میں خسرہ تیزی سے پھیل رہا ہے، ڈبلیو ایچ او کا انتباہ

    نیویارک: عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے انتباہ جاری کیا ہے کہ یورپ میں خسرے کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ اونے کہا ہے کہ اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران یورپی براعظم میں خسرے کے تقریباً نوے ہزار واقعات سامنے آئے۔

    اس ادارے نے مزید بتایا کہ 2018 کے اسی عرصے کے مقابلے میں یہ تعداد دگنا تھی۔ ساتھ ہی اس پیش رفت کے بعد برطانیہ، البانیہ، چیک جمہوریہ اور یونان کی خسرے سے پاک ممالک کی حیثیت بھی ختم ہو گئی ہے۔

    اس مرض سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں یوکرائن، قزاقستان،جارجیا اور روس ہیں۔ خسرے کے 90 ہزار میں سے 78 فیصد کیسز انہی ممالک میں دیکھنے میں آئے۔

    مزید پڑھیں: امریکی شہر نیویارک میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی ، ایمرجنسی نافذ

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق خسرے کو ویکسین کے ذریعے ہی روکا جاسکتا ہے، خسرہ ایک ایسی متعدی بیماری ہے جس سے بچوں میں معذوری اور اموات بھی واقع ہوسکتی ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں اس سال جنوری سے جون تک خسرے کے کیسز میں تین گنا اضافہ ہوا، رواں سال دنیا بھر میں تقریباً تین لاکھ 65 کیسز رپورٹ ہوئے جو 2006 کے بعد سب سے زیادہ ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں خسرے کے 6.7 ملین مشتبہ کیسز موجود ہیں، عالمی ادارہ صحت کے مطابق صرف 2017 میں خسرے سے دنیا بھر میں ایک لاکھ 9 ہزار اموات واقع ہوگئی تھیں۔

  • ویٹی کن سٹی سے معاہدے کے تحت پہلی مرتبہ چینی پادری کا تقرر

    ویٹی کن سٹی سے معاہدے کے تحت پہلی مرتبہ چینی پادری کا تقرر

    بیجنگ:چین اور ویٹی کن سٹی کے درمیان مفاہمت کو بڑھانے کی غرض سے ایک معاہدے کے تحت پوپ اور بیجنگ کی مشترکہ منظوری کے بعد پہلی مرتبہ چینی کیتھولک پادری کا تقرر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں ایک کروڑ 20 لاکھ کیتھولک افراد حکومت کے تحت چلنے والی ایسوسی ایشن اور ویٹی کن سٹی سے ہمدردی رکھنے والے انڈر گراﺅنڈ چرچ میں تقسیم ہیں،رپورٹ کے مطابق حکومت کی سرپرستی میں ایسوسی ایشن پادری کا انتخاب حکمراں جماعت کمیونسٹ پارٹی کرتی تھی۔

    چین اور ویٹی کن کے درمیان طے پانے والے شرائط کے مطابق یہ معاہدہ گزشتہ برس ستمبر میں طے پاگیا تھا تاہم پادری کی تقرری کے حوالے سے دونوں جانب سے اب اعلان کیا گیا ۔

    سرکاری چرچ چائینز کیھتولک پیٹریاٹرک ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ یاﺅ شن کو شمالی چین کے انر منگولیا آٹونومس ریجن میں النقاب شہر کے پادری کے طور مقرر کردیا گیا ہے۔

    چین کے قوانین کے مطابق کسی بھی مبلغ یا پادری کو خود رجسٹر کروانا اور ملک کے سرکاری چرچ سے خود منسلک کرنا ضروری ہے۔

    ویٹی کن سٹی سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پادری انتونیو یاﺅ شن کو مرکز میں مقدس اختیار بھی حاصل ہوگیا ہے،بیان کے مطابق چین اور ہولی سی کے درمیان ہونے والے عبوری معاہدے کے فریم ورک کے تحت پہلی دفعہ یہ مرکز کا قیام عمل میں لا گیا ہے کیونکہ 1951 سے ان کے سفارتی تعلقات معطل تھے۔

    اس سے قبل تعلقات کی بحالی کی کوششوں پر چین کا موقف تھا کہ ویٹی کن سٹی پہلے تائیوان کو تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے اور چین کے مذہبی معاملات میں دخل اندازی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائے۔

    واضح رہے ویٹی کن سٹی ان 17 ممالک میں شامل ہے جس نے تائیوان کو ایک ملک کی حیثیت سے قبول کر رکھا ہے لیکن چین اس کا مخالف ہے، تاہم موجودہ پوپ فرانسس جب 2013 میں منصب پر فائز ہوئے تھے تو اس کے بعد چین کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

    پادری کی تقرری کے حوالے سے چینی سرکاری اخبار کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ چین میں پادریوں کی کمی ہے اور 98 علاقوں میں سے ایک تہائی کے قریب علاقوں میں کوئی پادری نہیں ہے اور کئی پادری ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچ چکے ہیں۔

    ریاستی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایک اور پادری کی بھی تقرری طے تھی لیکن سرکاری چرچ نے اس حوالے سے باقاعدہ تصدیق نہیں کی۔

    رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس نے حکام کی جانب سے معاہدے کو چرچ کے باہر عبادت گزاروں کے خلاف کریک ڈاﺅن کے لیے استعمال کرنے کے خدشات کے باوجود گزشتہ برس طے پانے والے معاہدے کے تحت چین کی جانب سے تعینات کیے گئے 7 پادریوں کو بھی تسلیم کرلیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس جب معاہدہ طے پارہا تھا تو بعض حلقوں کی جانب سے خدشات کے ساتھ اعتراضات کیے گئے تھے۔ہانگ کانگ کے پاردی جوزف زین نے کہا تھا کہ اس وقت طے پانے والا یہ معاہدہ چین میں حقیقی چرچ کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں سائیکل ریلی

    مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں سائیکل ریلی

    برسلز : مقبوضہ کشمیر کے لوگ پانچ اگست سے سخت مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں مسلسل کرفیو اور سخت پابندیاں ہیں جن کی حمایت میں برسلز میں ریلی کا نکالی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فورسز کے مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے کشمیر کونسل یورپی یونین کے زیر اہتمام برسلز میں سائیکل ریلی نکالی گئی، کونسل کے چیئرمین علی رضا سید کی قیادت میں نکالی جانے والی ریلی یورپی وزارت خارجہ کے سامنے شومان پلس برسلز سے شروع ہوکر یورپی پارلیمنٹ کے سامنے اختتام پذیر ہوئی۔

    کشمیر میڈیاسروس کا کہنا تھا کہ ریلی کے شرکا نے آزاد جموںو کشمیر کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور گلے میں پلے کارڈز آوایزاں کئے ہوئے تھے جن پر محکوم کشمیریوں کی حمایت میں نعرے درج تھے۔

    ریلی میں کشمیری رہنما سردار صدیق، ورلڈ کشمیر ڈائس پورہ الائنس کے صدر چوہدری خالد محمود جوشی، حاجی وسیم اختر، ملک اجمل، سلیم میمن، راجہ خالد، عامر نعیم سنی، خادم حسین، چوہدری غفور، سید باقر موسوی، محمد حسین شاہ، افتخار عرف بھا بلو، مہرندیم، حمزہ شاہ، سلمان شاہ، رانا فلق شیر اور اصغربٹ کے علاوہ مقامی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

    علی رضا سید نے ریلی کے اختتام پر اپنی تقدیر میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ پانچ اگست سے سخت مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں مسلسل کرفیو اور سخت پابندیاں ہیں اور بہت سے رہنما اور کارکن زیرحراست ہیں، مقبوضہ علاقے میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت ہوچکی ہے اورلوگوں کے بنیادی حقوق بری طرح پامال کے جا رہے ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم فرقہ پرست بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے خلاف کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے کیلئے ان پر جبر و استبداد کی انتہا کر دی ہے لہذا عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسکا نوٹس لے۔

  • سابق ترک وزیراعظم کی ایردوآن کو دہشت گردی کا پتا استعمال کرنے کی دھمکی

    سابق ترک وزیراعظم کی ایردوآن کو دہشت گردی کا پتا استعمال کرنے کی دھمکی

    انقرہ :ترکی کے سابق وزیراعظم احمد دﺅد اوگلو نے حکمران جماعت آق اور صدر رجب طیب ایردوآن کی پالیسیوں کو ایک بار پھر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انقرہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں احمد داﺅد اوگلو کا کہنا تھا کہ اگر دہشت گردی کے ریکارڈ کھل گئے تو بہت سے پارسا چہرے عوام الناس کے سامنے شرمسار ہوں گے۔

    ان کا اشارہ ترک عہدیداروں کی طرف تھا جن پر دہشت گردی کی پشت پناہی کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

    سابق ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جون سے نومبر 2015ءترکی کی تاریخ میں سب سے مشکل اور خطرناک دور تھا۔

    ان کا اشارہ آق پارٹی کے دور اقتدار کی طرف تھا جس میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان پر دہشت گردی کے الزامات عاید کرکے ان کے خلاف مقدمات قائم کیے جا رہے تھے۔

    ترک خبر رساں ادارے ’احوال‘ سےرواں ماہ کے اوائل میں خبر دی تھی کہ سابق ترک وزیر اعظم اپنے سیاسی حامیوں کے ساتھ ملکر کر ملک کے 81 میں 70 صوبوں میں نئی سیاسی جماعت متعارف کرانے کےلیے تیار ہیں۔

    یاد رہے کہ احمدداؤد اوگلونے سنہ 2014 میں رجب طیب اردگان کے ملک کا صدر منتخب ہونے کے وقت وزارت عظمی کا منصب سنبھالا تاہم سنہ 2016 میں انہوں نے تعلقات میں خرابی کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • فرانس کے مذہبی اسکالر گینگ ریپ کے مرتکب قرار

    فرانس کے مذہبی اسکالر گینگ ریپ کے مرتکب قرار

    پیرس : فرانس کے مذہبی اسکالر گینگ ریپ کے بھی مرتکب قرار دے دیا گیا، 50 سالہ خاتون نے رمضان پر اپنے اسٹاف کے رکن سمیت ریپ کا نشانہ بنانے کا الزام لگایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق خواتین کے ریپ کے الزامات کا سامنا کرنے والے فرانس کے معروف مذہبی اسکالر طارق رمضان پر ایک خاتون صحافی کے گینگ ریپ کا الزام بھی عائد کردیا گیا۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق 50 سالہ خاتون نے 56 سالہ رمضان پر اپنے اسٹاف کے رکن سمیت ریپ کا نشانہ بنانے کا الزام لگایا تھا، خاتون کا کہنا تھا کہ مئی 2014 کو جب وہ لیون کے ایک ہوٹل میں ان کا انٹرویو کرنے گئی تھیں تو معروف اسکالر نے اپنے اسٹاف کے ہمراہ انہیں ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔

    جوڈیشل ذرائع نے کہا کہ خاتون نے مئی 2019 میں درج کرائی گئی شکایت میں بتایا تھا کہ مذہبی اسکالر رمضان نے حملے سے متعلق پولیس میں رپورٹ کرنے کے خلاف دھمکیاں بھی دی تھیں۔4 بچوں کے والد رمضان اوکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر تھے تاہم انہیں 2017 کے آخر میں ‘می ٹو’ مہم کے تحت الزامات کا سامنا کرنے پر رخصت پر بھیج دیا گیا تھا۔

    انہوں نے 2009 میں ایک معذور خاتون اور 2012 میں فیمینسٹ رضاکار کے ریپ کے الزامات کی تردید کی تھی جبکہ فروری 2018 میں انہیں حراست میں لیا گیا تھا اور 9 ماہ تک زیر حراست رہنے کے بعد انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

    سوئٹزرلینڈ کے حکام بھی ان کے ملک میں رمضان کے خلاف ریپ کی شکایت پر تحقیقات کر رہے ہیں، ان کے وکیل ایمانوئل مارسگنی نے فرانس میں ان کے خلاف لگے حالیہ الزامات پر رائے دینے سے انکار کردیا۔

  • فوج میں تبدیلیوں کے خلاف احتجاجاً ترک فوج کے پانچ جنرل مستعفی

    فوج میں تبدیلیوں کے خلاف احتجاجاً ترک فوج کے پانچ جنرل مستعفی

    انقرہ : پانچوں جرنیلوں کا استعفی ملٹری شوریٰ کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پرعمل درآمد سے انکار کے بعد دیا ،ترک وزارت دفاع مذکورہ معاملے پر خاموشی اختیار کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلح افواج کے پانچ جرنیلوں کے اجتماعی استعفے کی خبر نے ایک بھونچال پیدا کردیا مگر سرکاری سطح پر اس خبر کی تصدیق یا ترید نہیں کی گئی،ترک وزارت دفاع اس حوالے سے خاموش ہے۔

    ترکی کے ذرائع ابلاغ میں گذشتہ روز یہ خبر اچانک سامنے آئی کہ فوج کے پانچ جرنیلوں نے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے، انہوں نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست ملٹری شوریٰ کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پرعمل درآمد سے انکار کے بعد جاری کیا ، ان فوجی افسران نے فوجی کونسل کے فیصلوں پرعمل درآمد سے معذرت کرلی۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق مستعفی ہونے والوں میں شام میں ادلب میں کے علاقے میں تعینات جنرل احمد آرجان چوبارجی، کردوں کے خلاف عسکری کارروائیوں میں سرگرم عمرفاروق بوزدمیر اوررجب بوز دمیر شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگست کے اوائل میں فوجی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فوجی افسران کی ترقی پرغور کیا گیا، مذکورہ اجلاس میں ان افسران کو ترقی نہیں دی گئی تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہناتھا کہ سنہ 2016ءکے وسط میں صدر طیب ایردوآن کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کی گئی تو اس میں ترکی فوج کے ایک گروپ کو ذمہ دار ٹھہرانے کے ساتھ امریکا میں جلا وطن فتح اللہ گولن پر الزام عاید کیا گیا تھا۔

    ترک فوج میں جنرل کے عہدے کے پانچ افسران کااستعفیٰ حکومت کے لیے ایک دھچکا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ترک فوج اور حکومت کےدرمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔