Category: یورپ

  • 4 ہزار کلومیٹر طویل ریس جیتنے والی دنیا کی پہلی خاتون

    4 ہزار کلومیٹر طویل ریس جیتنے والی دنیا کی پہلی خاتون

    برلن : جرمنی کی فیونا کولبنگر نے 200 مردوں کو شکست دیتے ہوئے مختلف ممالک کے 4ہزار کلومیٹر پر مبنی ریس جیتنے والی پہلی خاتون کا اعزاز حاصل کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق جرمنی سے تعلق رکھنے والی کینسر کی 24 سالہ تحقیق کار فیونا کولبنگر براعظم یورپ میں منعقدہ ہزاروں کلومیٹر طویل سائیکل ریس 10 روز میں مکمل کرنے والی پہلی خاتون کھلاڑی بن گئیں۔

    جرمن خاتون نےلمبی سائیکل ریس کے دوران طوفان، جھلسادینے والی گرمی اور برفیلی بارش کا سامنا کیا، بلغاریہ کے سمندری شہر برگس سے شروع ہونے والی پانچ ممالک سے ہوتی ہوئی فرانس کے مغرب میں شہر بریسٹ میں اختتام پذیر ہوئی۔

    جرمن خاتون کا 4000 کلومیٹرکا فاصلہ سائیکل پر 10 روز 2 گھنٹے 48 منٹ میں طے کرنے کے بعد کہنا تھا کہ ’یہ مزید سخت ہوسکتی تھی جس کےلیے مجھے مزید جاگنا پڑتا‘۔

    فیونا کولبنگر کا کہنا تھا کہ ’میں ریس جیتنے پر بہت حیران ہوں‘ جو 265 سائیکل سواروں میں ایک ہے جس میں 40 خواتین بھی شامل تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’جب میں اس ریس میں آئی تو میرا خیال تھا کہ میں خواتین میں پہلی پوزیشن حاصل کرسکتی ہوں لیکن یہ نہیں سوچا تھا کہ میں پوری ریس کی فاتح بن جاؤں گی‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اعصاب پر قابو رکھنے والی برداشت کی سائیکل ریس میں دوسری پوزیشن برطانوی کھلاڑی بین ڈیویس نے حاصل کری، جنہوں نے 10 روز 13 گھٹنے اور10 منٹ میں یہ ریس مکمل کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرانس کونٹینٹل ریس (کئی ممالک اور ہزاروں کلومیٹر پر مشتمل ریس) پہلی مرتبہ سنہ 2013 میں شروع ہوئی تھی جس میں سائیکل سواروں نے لندن سے اسنتبول تک کا طویل فاصلہ طے کیا تھا۔

    پہلی ٹرانس کونٹینٹل ریس میں پہلی پوزیشن بیلجیئم کے کرسٹوف الیگیرٹ نے جیتی تھی۔

  • دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں فوجی آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں، اردوآن

    دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں فوجی آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں، اردوآن

    انقرہ : ترک صدر نے امریکا اور روس کو واضح کردیا ہے کہ مشرقی شام میں آپریشن ہوگا، ہمارے پاس اب دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں فوجی آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ روس اور امریکا پر واضح کردیا ہے کہ ترک فوج شمالی شام میں دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں کرد عسکریت پسند گروپ پیپلز پروٹیکشن یونٹس کے خلاف فوجی آپریشن کا ارادہ کا رکھتا ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی امریکا اور روس کے ساتھ مل کر شمال مشرقی شام میں سیف زون کے قیام کے لیے ایک سمجھوتہ کرنا چاہتا تھا مگر فی الحال ترکی کو اس میں ناکامی کاسامنا ہے اور اسے سخت مایوسی ہے۔

    ترک صدر نے کہا کہ ہمارے پاس اب دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں فوجی آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا۔ ہم نے اس حوالے سے امریکا اور روس کو بھی بتا دیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی شام سےاپنی فوج نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ اس وقت نیٹو کے دونوں رکن ملکوں نے ترکی کی شمال مشرقی سرحد سے متصل شامی علاقوں میں سیف زون کےقیام کی کوششوں پر اتفاق کیاگیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شام میں کرد پروٹیکشن یونٹس کو امریکا کی حمایت حاصل ہے جب کہ ترکی اسے دہشت گرد تنظیم قرار دیتا ہے۔

    ترک حکومت کا کہنا تھا کہ مشرقی شام میں سیف زون کےقیام کے حوالے سے کوششیں جمود کا شکار ہیں۔

    انقرہ نے واشنگٹن پرزور دیا ہے کہ وہ کردوں کے ساتھ رابطے ختم کرے،ترکی اگرشام میں فوجی کشی کرتا ہے تو یہ تین سال کے دوران کردوں کے خلاف تیسر آپریشن ہوگا۔

  • فرانس میں اقتصادی معاشی پالیسوں کے خلاف پیلی جیکٹ کے مظاہرے

    فرانس میں اقتصادی معاشی پالیسوں کے خلاف پیلی جیکٹ کے مظاہرے

    پیرس :فرانس میں اقتصادی معاشی پالیسوں کے خلاف پیلی جیکٹ کے مظاہرے بدستور جاری ہیں, رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی اور حکومت کی معاشی پالیسیو کے خلاف یلو جیکٹ مظاہرے نومبر 2018 سے جاری ہیں۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں کی اقتصادی معاشی پالیسوں کے خلاف پیلی جیکٹ کی مہم بدستور جاری ہے، گزشتہ نومبر سے شروع ہونے والی یہ مہم عروج پر پہنچنے کے بعد سخت قانون کے باعث اتنی تیز نظر نہیں آتی تاہم سلکتی آگ کی طرح جاری ہے جس کے نتیجہ میں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کی مقبولیت کو دھچکا لگ گیا ہے۔

    یاد رہے کہ فرانس میں یلو جیکٹ مظاہرے نومبر 2018 کے وسط میں مہنگائی اور حکومت کی معیشتی پالیسیوں کے خلاف شروع ہوئے جو بعد میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف منظم تحریک میں تبدیل ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف فرانس میں شروع ہونے والی پیلی جیکٹ تحریک دوسرے یورپی ملکوں میں بھی پہنچ گئی ہے اور ہر سنیچر کو فرانس کے ساتھ ہی متعدد دیگر یورپی ملکوں میں بھی لوگ پیلی جیکٹیں پہن کے مظاہرے کرتے ہیں۔

  • روسی سرحد کے قریب امریکی جاسوس طیارے کی پرواز

    روسی سرحد کے قریب امریکی جاسوس طیارے کی پرواز

    ماسکو: امریکا کے جاسوس طیارے نے روسی سرحد کے قریب پرواز کی ہے، امریکی جاسوس طیارے لاکہیڈ ای پی تھری ای اورین نے یونانی جزیرہ کرٹ سے اڑان بھری تھی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کے جاسوس طیارے روسی وزارت دفاع کے انتباہ کے باوجود روس کی سرحد کے قریب جاسوسی میں مشغول ہیں، امریکا کے جاسوس طیارے لاکہیڈ ای پی تھری ای اورین نے کریمیا میں روسی سرحد کے قریب پرواز کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی جاسوس طیارے نے یونانی جزیرہ کرٹ سے اڑان بھری تھی۔

    واضح رہے کہ ان دنوں امریکہ اور روس کے مابین کشیدگی بڑھ گئی ہے اور امریکا نے سرد جنگ کے زمانے میں روس سے کیے گئے ہتھیاروں کی بندش کے معاہدے سے دست برداری کا اعلان کر دیا جس کے بعد خطے میں جدید اور خطرناک اسلحے کی نئی دوڑ کے آغاز کے امکانات قوی ہوگئے۔

    امریکا کی جانب سے روس کے ساتھ 1987میں کیے گئے معاہدے انٹرمیڈیٹ نیوکلئیر فورسز ٹریٹی(آئی این ایف)سے دست برداری کا باضابطہ طور پر اعلان کردیا گیا ہے، چھ ماہ قبل امریکا نے اس معاہدے کو معطل کرکے معاہدے سے مکمل طور پر انخلا ءکے لیے اقدامات کا آغاز کر دیا تھا۔

  • یورپی حکومتوں نے عالمی بینک کی چیف کو آئی ایم ایف کی سربراہی کیلئے نامزد کرلیا

    یورپی حکومتوں نے عالمی بینک کی چیف کو آئی ایم ایف کی سربراہی کیلئے نامزد کرلیا

    برسلز : بلغاریہ سے تعلق رکھنے والی کرسٹالینا جیورجیوا بین الااقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہی کےلیےسوپنے کےلیے منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی حکومتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ عالمی بینک سے وابستہ کرِسٹالینا جیورجیوا کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہی کے لیے امیدوار کے طور پر سامنے لایا جائے،جیورجیوا کا تعلق بلغاریہ سے ہے اور وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی موجودہ سربراہ کرسٹین لاگارڈ کی جگہ لینے کی امیدوار ہوں گی۔

    یورپی کمیشن کے صدر ڑاں کلود ینکر اور فرانسیسی وزیرخزایہ برونو لے ماری نے اپنے ٹوئٹر پیغامات میں لکھا کہ اس حوالے سے ہالینڈ کے سابق وزیرخارجہ جیرون ڈائسیل بلوم اور جیورجیوا کے نام زیربحث تھے، تاہم یورپی یونین کے رہنماؤں نے ووٹنگ کے ذریعے جیورجیوا کے نام کی منظوری دی۔

    یہ بات اہم ہے کہ روایتی طور پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے سربراہ کی نامزدگی یورپ اور عالمی بینک کے سربراہ کی نام زدگی امریکا کی جانب سے ہوتی ہے۔

    لاگارڈ کو یورپی مرکزی بینک کی سربراہی کے لیے نام زد کیا گیا ہے، وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہی سے مستعفی ہو چکی ہیں اور بارہ ستمبر کو وہ یہ عہدہ چھوڑ دیں گی۔

    بین الاقوامی مالیاتی فنڈ جو دنیا کے اہم ترین مالیاتی اداروں میں شمار کیا جاتا ہے اپنے 189 رکن ممالک کو مالیاتی مشاورت فراہم کرتا ہے۔

    عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپاس کی جانب جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ نام زدگی کے عمل کے دوران عالمی بینک میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے بہ طور کام کرنے والی جیورجیوا چھٹیاں لیں گے۔

    انہوں نے اپنے بیان میں جیورجیوا کو بین الاقوامی مالیاتی بینک کی سربراہی کے لیے نام زدگی پر مبارک باد بھی دی۔

    اپنے بیان میں مالپاس نے کہاکہ اس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اقتصادیات ، معیشت اور ترقی کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر قائدانہ کردار کی حامل ہیں۔

  • یورپ میں ڈرونز کے ذریعے دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ ہے، یورپی کمشنر

    یورپ میں ڈرونز کے ذریعے دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ ہے، یورپی کمشنر

    برسلز :یورپی یونین کے سلامتی امور کے نگران کمشنر جولیان کنگ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی طرف سے یورپ میں حملوں کے لیے ممکنہ طور پر ڈرون بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں اور دہشت گرد حیاتیاتی ہتھیاروں کا استعمال بھی کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں یونین کے سکیورٹی امور کے کمشنر جولیان کنگ نے کہا کہ آج کل ڈرون طیارے زیادہ سے زیادہ اسمارٹ ہوتے جا رہے ہیں، اور اسی لیے یہ خطرہ بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ مستقبل میں دہشت گرد یورپی یونین کے رکن ممالک کو نشانہ بنانے کے لیے ان ڈرونز کو استعمال کریں۔

    جولیان کنگ نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کو ہر قسم کے سکیورٹی خطرات کے مقابلے کے لیے تیار رہنا ہو گا اور دہشت گردوں کی طرف سے پیدا کردہ ایک ممکنہ صورت حال یہ بھی ہو سکتی ہے کہ مثال کے طور پر وہ شائقین سے بھرے کسی فٹبال اسٹیڈیم کے اوپر کسی ہوائی جہاز یا ڈرون کے ذریعے حیاتیاتی ہتھیار کے طور پر استعمال ہو سکنے والے کسی زہریلے کیمیائی مادے کا چھڑکاؤ کر دیں۔

    جولیان کنگ نے خبردار کرتے ہوئے کہاکہ ڈرون آج کل زیادہ سے زیادہ طاقت ور اور اسمارٹ ہوتے جا رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان کا جائز اور قانونی استعمال بھی بڑھتا جا رہا ہے لیکن ساتھ ہی اسی بڑھتی ہوئی افادیت کو دہشت گرد بھی ممکنہ طور پر یورپی شہروں اور باشندوں پر ممکنہ ہلاکت خیز حملوں کے لیے استعمال میں لا سکتے ہیں۔

    یورپی یونین کے سکیورٹی کمشنر نے مزید کہا کہ یورپی قیادت اور خاص طور پر سلامتی کے ذمے دار اداروں کے لیے بھی یہ لازمی ہو گا کہ وہ اس بات پر خصوصی توجہ دیں کہ ڈرون ٹیکنالوجی اس وقت کس طرح استعمال کی جا رہی ہے اور مستقبل میں اسے کس کس طریقے سے کسی بھی اچھے یا برے مقصد کے لیے بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔

    اس سلسلے میں جولیان کنگ کی تنبیہ سے پہلے فرانس میں انسداد دہشت گردی کے ملکی ادارے نے ایک ایسے امکان کا بھی جائزہ لیا تھا، جس کی تفصیلات بھی اسی جرمن اخبار نے شائع کی ہیں۔

    دہشت گردی کی قبل از وقت روک تھام کے ذمے دار فرانسیسی حکام کے مطابق اگر یورپ میں دہشت گردی کے مجموعی خطرات کی بات کی جائے، تو یہ بھی ممکن ہے کہ مستقبل میں دہشت گرد کسی بھی یورپی ملک کے کسی شہر میں کسی ایسے اسٹیڈیم پر ڈرون طیاروں کے ذریعے حیاتیاتی ہتھیار گرا دیں، جو فٹبال کے شائقین سے بھرا ہوا ہو۔

  • سابق روسی جاسوس پر حملہ، روس پر مزید امریکی پابندیاں عائد

    سابق روسی جاسوس پر حملہ، روس پر مزید امریکی پابندیاں عائد

    واشنگٹن/ماسکو:روسی قانون ساز نے روس پر پابندیاں عائد کیے جانے پر امریکی فیصلے سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں مزید کشیدگی بڑھنے کا عندیہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی کو زہر دینے کے معاملے پر روس پر مزید پابندی عائد کردیں،دوسری جانب روس کے قانون ساز نے کہا ہے کہ امریکی فیصلے سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں مزید کشیدگی بڑھے گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ماسکو کے خلاف پابندی کے لیے ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں برطانیہ میں رہائش پذیر سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور ان کی صاحبزادی یولیا اسکرپال پر اعصاب شل کردینے والے زہر نووی چوک سے حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد ان کی حالات کچھ ہفتوں تک تشویش ناک رہی تھی لیکن بعد میں انہیں طبی امداد کے باعث بچا لیا گیا تھا، اس حملے کے بعد برطانیہ نے حملے کی ذمہ داری روس پر عائد کی تھی۔

    بعدازاں روس اور مغربی ممالک کے مابین سفارتی جنگ، شروع ہوگئی تھی جس میں متعدد سفارتکاروں کو مغربی ممالک سے بے دخل کردیا گیا تھا۔

    روسی سینیٹر فرینڈکس کیلنسویچ نے خبردار کیا کہ ماسکو پر نئی امریکی پابندیاں دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا کریں گی،انہوں نے کہا کہ حقیقت میں یہ عالمی تعلقات کے تناظر میں تازہ حملہ ہے۔

    دوسری جانب کانگریس کے ارکان وائٹ ہاؤس پردباؤ ڈال رہے ہیں کہ ماسکو پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں۔

    کانگریس اراکین کے مطابق امریکا کی جانب سے روس پر پہلی مرتبہ عائد کردہ پابندیوں میں شامل تھا کہ اب ماسکو کے ساتھ خارجہ تعاون ختم کردیا جائے جبکہ روسی حکومت کے ساتھ ہتھیار فروخت کا معاہدہ نہیں کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں ورلڈ کیمیکل آرمز یا عالمی کیمیائی ہتھیاروں کی نگرانی کرنے والے ادارے نے سابق روسی جاسوس کو زہر دیے جانے کے برطانوی دعوے کی تصدیق کی تھی۔

    برطانوی سیکریٹری خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اب اس بات میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ کس قسم کا زہر استعمال کیا گیا اور اس کا ذمہ دار کون ہے۔

    سائبر حملوں میں روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ ملوث ہے، برطانیہ کا الزام

    ان کا کہنا تھا کہ صرف روس ہی ہے جس کو اس سے کوئی مطلب، مقصد اور ریکارڈ ہوسکتا ہے۔

    بعدازاں ماسکو سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ہم عالمی کیمیائی ہتھیاروں کی نگرانی کرنے والے ادارے کے تنائج کو اس وقت تک تسلیم نہیں کریں گے جب تک روسی ماہرین کو اجزا کے نمونے فراہم نہیں کردیئے جائیں۔

  • ترکی میں آن لائن مواد کی نگرانی اور سینسر شپ کے حوالے سے غیر معمولی اقدام

    ترکی میں آن لائن مواد کی نگرانی اور سینسر شپ کے حوالے سے غیر معمولی اقدام

    انقرہ : ترکی نے آن لائن مواد کی نگرانی و سینسر شپ کے حوالے سے ملک بھر میں ریڈیو اور ٹی وی کی نگرانی کرنے والے واچ ڈاگ کو وسیع اختیارات دے دئیے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی نے ملک میں ریڈیو اور ٹی وی کی نگرانی کرنے والے واچ ڈاگ کو وسیع اختیارات دے دئیے ۔ اس اقدام کا مقصد نیٹ فلیکس اور دیگر براہ راست نشریات کی حامل نیوز ویب سائٹس کے آن لائن مواد پر نظر رکھنا ہے۔ اس اقدام نے ممکنہ سینسر شپ لاگو کیے جانے کے حوالے سے تحفظات پیدا کر دیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی کی پارلیمنٹ نے رواں سال مارچ میں ابتدائی طور پر اس اقدام کی منظوری دی تھی۔ صدر رجب طیب ایردوآن کی حکمراں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی اور اس کے قوم پرست حلیفوں نے فیصلے کی حمایت کی تھی۔

    اس قانون کے تحت ترکی میں آن لائن مواد سے متعلق خدمات پیش کرنے والے تمام فریقوں کو ملک میں ریڈیو اینڈ ٹیلی وڑن واچ ڈاگ کی طرف سے نشریاتی لائسنس حاصل کرنا ہو گا۔ اس کے بعد یہ واچ ڈاگ مذکورہ فریقوں کی جانب سے نشر ہونے والے مواد کی نگرانی کیا کرے گا۔

    نئے اقدامات کا اطلاق ڈیجیٹل اسٹریمنگ جائنٹ نیٹ فلیکس کمپنی جیسی سبسکرپشن سروس کے علاوہ مفت سروس فراہم کرنے والی نیوز ویب سائٹس پر بھی ہو گا جو اپنی آمدنی کے واسطے اشتہارات پر انحصار کرتی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مزید برآں جو کمپنیاں مذکورہ قانون اور واچ ڈاگ کی ہدایات کے تحت عمل نہیں کریں گی انہیں اپنا مواد مطلوبہ معیار کے موافق بنانے کے لیے 30 روز کا وقت دیا جائے گا، بصورت دیگر ان کمپنیوں کو دیے گئے لائسنس کو معطل کرنے کا امکان ہو گا اور بعد ازاں اس لائسنس کو واپس بھی لیا جا سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جاری فیصلے کے حوالے سے پورے کیے جانے والے اُن معیارات کو واضح نہیں کیا گیا جن کی واچ ڈاگ توقع رکھتا ہے۔

    استنبول کی ایک یونیورسٹی میں سائبر سیکورٹی کے ماہر اور قانون کے پروفیسر یامان ایکڈنیز کے مطابق یہ اقدام اُن عدالتی اصلاحات کے پیکج سے متصادم ہے جس کا ترکی نے حالیہ عرصے میں اعلان کیا تھا۔ اس پیکج کا مقصد ترکی میں انسانی حقوق کی صورت حال بگڑنے سے متعلق یورپی یونین کے اندیشوں کا علاج ہے۔

    یامان نے ٹویٹر پر اپنے تبصرے میں کہا کہ واچ ڈاگ کو سینسر شپ کے اختیارات ملنے سے متعلق قانون آج سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جلد ہی نیٹ فلیکس یا ن نیوز ویب سائٹس پر پابندی کی لپیٹ میں آ سکت ہیں جو اپنا مواد بیرون ملک سے نشر کرتی ہیں،انسانی حقوق کے ایک وکیل کریم التیبار میک نے باور کرایا کہ یہ ترکی میں سینسر شپ کی تاریخ کا سب سے بڑا اقدام ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام سے حکومت مخالف خبریں نشر کرنے والی ویب سائٹس متاثر ہوں گی۔

  • ہالینڈ میں برقعے پر پابندی کا متنازع قانون جبراً نافذ کردیا گیا

    ہالینڈ میں برقعے پر پابندی کا متنازع قانون جبراً نافذ کردیا گیا

    ایمسٹرڈیم: یورپ میں مسلم خواتین کے لیے مذہبی احکامات پر عمل کرنا مزید دشوار ہوگیا، ہالینڈ میں برقعے پر پابندی کا متنازع قانون جبراً نافذ کردیا گیا۔

    ہالینڈ میں بھی مسلمان متعصبانہ رویے کا شکار ہونے لگے، طویل سیاسی اور سماجی بحث کے بعد برقعے پر پابندی کا نیا قانون بالآخر نافذ ہوگیا ہے، مذکورہ قانون گذشتہ سال جون میں منظور ہوا تھا جس پر مکمل طور پر عمل درآمد ممکن نہیں ہوسکا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہالینڈ میں یہ قانون گذشتہ سال جون میں منظور ہونے کے بعد سیاسی اور سماجی بحث کے باعث متنازع ہوگیا تھا۔ بعد ازاں اس پر عمل درآمد جزوی طور پر دیکھا گیا۔

    البتہ یکم اگست سے ہالینڈ میں جو بھی خاتون یا لڑکی نقاب یا برقعہ پہن کر اسکول، اسپتال یا کسی سرکاری دفتر میں جائے گی یا بسوں اور ٹرینوں وغیرہ میں سفر کرے گی تو اس پر بھاری جرمانہ ہوگا اور کسی قسم کی چھوٹ نہیں دی جائے گی۔

    اس قانون کے تحت عوامی مقامات پر برقعہ یا نقاب پہننے کی ممانعت ہوگی، اور برقعہ پہننے والی خواتین پر کم از کم بھی ڈیڑھ سو یورو جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔

    وہ کون سے ممالک ہیں جہاں برقعے پر پابندی ہے؟

    حکام نے تمام بلدیاتی اداروں اور متعلقہ محکموں کو تنبیہ کی ہے کہ وہ اس قانون پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔ جبکہ اسپتال اور پبلک ٹرانسپورٹ انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ برقعہ پہننے والی خواتین کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تفریق نہیں کریں گے۔

    واضح رہے کہ بیلجیم، فرانس، ڈنمارک اور اسپین سمیت 13 یورپی ممالک پہلے ہی نقاب پر پابندی لگا چکے ہیں۔

  • روسی سوشل میڈیا اسٹار کا بہیمانہ قتل، ملزم گرفتار

    روسی سوشل میڈیا اسٹار کا بہیمانہ قتل، ملزم گرفتار

    ماسکو: روسی سوشل میڈیا اسٹار کی لاش ان کے گھر سے سوٹ کیس سے برآمد ہوئی ہے، پولیس نے قتل کے شبے میں ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا ویب سائٹ انسٹاگرام پر تصاویر پوسٹ کرکے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والی 24 سالہ روسی دوشیزہ ایکاترینا کاراگلانوا اپنے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائی گئی تھیں، پولیس نے قتل کے شبے میں ایک ملزم کو حراست میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    روسی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جس کمرے سے لڑکی کی لاش برآمد ہوئی ہے وہاں کا دورہ کرکے شواہد اکٹھے کرلیے گئے ہیں اور سوٹ کیس کو بھی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

    مقتولہ ایکاترینا کاراگلانوا کے انسٹاگرام پر فالوورز کی تعداد 92 ہزار سے زائد تھی اور انہوں نے گریجویٹ کی ڈگری حاصل کررکھی تھی۔

    ایکاتریناکارا نے اپنی آخری تصویر انسٹا گرام پر چند روز قبل شیئر کی تھی۔

    ایک پوسٹ میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے زیادہ آرام کرنا پسند نہیں ہے اور میں اکثر سفر کرنا پسند کرتی ہوں، ان کا کہنا تھا کہ میرا سب سے لمبا ٹور ایک مڈل ایسٹ ملک کا تھا جہاں میں نے تین سے پانچ دن گزارے تھے اور اس وقت میری عمر 14 سال تھی۔

    ایکتاترینا ٹریول اور فیشن بلاگر بھی تھیں، ان کی لاش 29 جولائی کو ان کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی جبکہ 30 جولائی کو ان کی سالگرہ بھی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق ایکاترینا کے اہل خانہ گزشتہ کئی روز سے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کررہے تھے رابطہ نہ ہونے پر انہوں نے مالک مکان سے رابطہ کیا، بعدازاں تلاش کے بعد ان کی لاش گھر میں رکھے ایک سوٹ کیس سے برآمد ہوئی۔