Category: یورپ

  • کرونا وائرس: اسپین میں مریضوں کی تعداد 14ہزار سے تجاوز کرگئی

    کرونا وائرس: اسپین میں مریضوں کی تعداد 14ہزار سے تجاوز کرگئی

    بارسلونا : اسپین میں ہلاکت خیز وائرس کرونا کی وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 14 ہزار سے تجاوز کرگئی، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 538 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    چین کے انڈسٹریل شہر ووہان سے پھیلنے والے مہلک ترین وائرس کوویڈ 19 (کرونا) کو عالمی ادارہ صحت نے وبا قرار دیا ہے جو اب تک اٹلی، برطانیہ اور امریکا سمیت 173 ممالک کو اپنی لپیٹ لے چکا ہے۔

    کرونا وائرس کی وبا سے متاثر ہونے والے ممالک اسپین بھی شامل ہے جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 538 افراد میں کرونا کی تشخیص ہوئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپین میں 774 ایسے مریض ہیں جنہیں حالت خراب ہون کی وجہ سے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کیا جاچکا ہے دوسری جانب معمولی نوعیت کے مریضوں کا میڈرڈ میں کرونا بند کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ عالمی وبا سے متاثر ہوکر اب تک اسپین میں 638 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ 14 ہزار 769 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

    خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ اسپین کے اولڈ ہاوسز میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کی وجہ سے 50 معمر افراد ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ انتظامیہ نے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے بنائے گئے قانون کے تحت گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 3252 افراد پر جرمانہ کیا ہے۔

    ہسپانوی حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ تمام شہری اپنے گھروں تک محدود رہیں۔

    غیر ملکی خبرر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 2500 سیاح ایسے ہیں جو کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے باعث 2500 غیر ملکی سیاح اسپین کے جزیرہ پالمادی مجورکا میں پھنسے ہوئے ہیں۔

  • کرونا وائرس: یورپ کا 30 دن کیلئے بیرونی سرحدیں بند کرنے کا اعلان

    کرونا وائرس: یورپ کا 30 دن کیلئے بیرونی سرحدیں بند کرنے کا اعلان

    برسلز : بیلجیئم حکومت نے کرونا وائرس کے پیش نظر ملک میں لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا، لاک ڈاؤن آج دوپہر سے نافذ العمل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی اور اسپین کی طرح بیلجیئم نے بھی کرونا وائرس کی روک تھام کےلیے ملک میں لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں آج دوپہر سے فیصلوں پر عمل درآمد ہوگا۔

    بیلجیئن حکومت کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کا فیصلہ وائرس پر بنائے گئے گروپ کی سفارشات پر کیا گیا ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد میں مستقل اضافہ ہورہا ہے، بیلجیئم میں وائرس کے مریضوں کی تعداد تقریبا 1250 ہوگئی ہے۔

    بیلجیئم وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں بیلجیئم میں 400 کے قریب کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ملک میں وائرس سے 10 اموات واقع ہوچکی ہیں اور 79 افراد انتہائی نگہداشت میں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیلجیئم میں بلاضرورت رات 10 بجے کے بعد باہر نکلنے پر پابندی لگنے کا خدشہ ہے جبکہ بچاؤ کےلیے میل میلاپ بند کیا جائے، گھر میں رہا جائے۔

    دوسری جانب جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے اعلان کیا ہے کہ اگلے 30 دن کےلیے یورپ کے بیرونی بارڈر بند کررہے ہیں، بارڈر کی بندش کا مقصد کرونا وائرس کی وبا کو روکنا ہے۔

    خیال رہے کہ چین کے بعد یورپ کو کرونا وائرس کی وبا نے سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے جبکہ چین کے بعد سب زیادہ متاثر ہونے والا ملک یورپی یونین کا رکن اٹلی ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 2503 ہوگئی ہے۔

  • کرونا وائرس نے یورپ کو بھی اپنی لپیٹ میں لےلیا

    کرونا وائرس نے یورپ کو بھی اپنی لپیٹ میں لےلیا

    برسلز : کرونا وائرس نے چین کے بعد یورپ میں پنجے گاڑنا شروع کردئیے، یورپ بھر میں نئے وائرس COVID 19 سے متاثرہ مریضوں کی اموات میں اضافہ ہونے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق چین سے شروع ہونے والے مہلک ترین وائرس کرونا نے پوری دنیا میں تباہی مچادی، چین کے بعد یورپی ممالک سب سے زیادہ کرونا وائرس سے متاثر ہورہے ہیں جس کی روک تھام کےلیے یورپ کی معیشت بھی بحران کا شکار ہورہی ہے۔

    یورپی ممالک میں سب سے زیادہ اموات اٹلی میں ہوئی ہیں جہاں مزید 189 افراد کی ہلاکت کے بعد مجموعی تعداد 1 ہزار سے تجاوز کرگئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اٹلی میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 15 ہزار 113 ہوگئی۔

    اسپین میں وائرس سے اب تک 86 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، متاثرین کی تعداد 3 ہزار 186 ہوگئی ہے جبکہ فرانس میں وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 2 ہزار 876 اور ہلاکتیں 61 ہوگئی ہیں۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سوئزرلینڈ میں کرونا وائرس نے 7 افراد کو لقمہ اجل بنا دیا، اس کے علاوہ آسٹریا، ڈنمارک، سوئیڈن، ناروے، نیدرلینڈ اور یونان سمیت کئی یورپی ممالک میں کرونا کے کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فرانسیسی صدر نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے ملک بھر میں اسکولوں سمیت تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    فرانسیسی صدر نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو صدی کی بدترین وبا قرار دیتے ہوئے بتایا ملک میں پبلک ہیلتھ کی صورت حال انتہائی خراب ہے۔

    مہلک ترین وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں 134،769 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جبکہ 4،983 افراد مرچکے ہیں۔

    اس کے تیزی سے پھیلاؤ کو روکنے میں میڈیکل ٹیمیں تاحال ناکام ہیں تاہم حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ صحت یابی کا سلسلہ بھی جاری ہے اور اب تک 70،387 افراد اس مہلک وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 4983 ہوگئی

    کرونا وائرس: دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 4983 ہوگئی

    بیجنگ : دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں نہ تھم سکیں، چین سمیت نیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 4،983 تک جاپہنچی ہے جبکہ 1 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مہلک ترین وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں 134،769 افراد متاثر ہو چکے ہیں، اس کے تیزی سے پھیلاؤ کو روکنے میں میڈیکل ٹیمیں تاحال ناکام ہیں تاہم حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ صحت یابی کا سلسلہ بھی جاری ہے اور اب تک 70،387 افراد اس مہلک وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔ چین میں ہلاکتوں کی تعداد 3,177 تک پہنچ گئی، جب کہ 80,814 لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔

    وائرس سے چین کے بعد سب سے زیادہ اموات یورپی ملک اٹلی میں ہوئیں، جن کی تعداد 1،016 ہے، جب کہ مجموعی متاثرین کی تعداد 15،113 ہو چکی ہے۔

    فرانس میں تعلیمی ادارے بند

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کےلیے ملک بھر میں اسکولوں سمیت تمام تعلیمی اداروں کے بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    فرانسیسی صدر نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو صدی کی بدترین وبا قرار دیتے ہوئے بتایا ملک میں پبلک ہیلتھ کی صورت حال انتہائی خراب ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘اسے کم کرنے کی کوششوں کے باوجود وائرس پھیلتا ہی جارہا ہے اور اس میں تیزی آرہی ہے’۔

    خیال رہے کہ فرانس میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو گیا ہے، متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 2،876 ہو گئی جبکہ 61 افراد مہلک وائرس میں مبتلا ہوکر لقمہ اجل بن چکے ہیں، فرانسیسی وزیر ثقافت بھی کرونا وائرس کا شکار ہیں۔

  • کرونا وائرس نے اٹلی میں 631 شہریوں کو ہلاک کردیا

    کرونا وائرس نے اٹلی میں 631 شہریوں کو ہلاک کردیا

    روم : کرونا وائرس نے اٹلی میں تباہی مچادی، ہلاکت خیز وائرس میں مبتلا افراد کی ہلاکتوں میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد 631 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی میں اب تک کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 631 ہوچکی ہے جبکہ 10 ہزار سے زائد افراد اس جان لیوا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔ اٹلی یورپی ممالک میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے۔

    اٹلی کے آرمی چیف بھی اس جان لیوا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں تاہم ان کی حالت بہتر ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اطالوی حکومت نے پورے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، حکومت نے شہریوں کو بلاوجہ گھر سے نکلنے پر سختی سے منع کررکھا ہے اگر کوئی گھر سے بلاوجہ نکلا تو اسے 206 یورو جرمانہ اور تین ماہ قید کی سزا کاٹنی پڑے گی۔

    وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر اٹلی میں تمام عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے، کھیلوں کے مقابلے بشمول فٹبال میچز منسوخ کردیے گئے ہیں اور تمام تعلیمی ادارے بند کردی گئے ہیں۔

    حالیہ پابندی کے بعد لمبارڈی سمیت ملک کے شمال اور مشرق میں واقع 14 صوبوں کے رہائشیوں کو سفر کرنے سے قبل خصوصی اجازت نامے کی ضرورت ہوگی، اٹلی کے شہر میلان اور وینس بھی متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی یہ صورتحال 3 اپریل تک رہے گی، اس دوران پبلک ٹرانسپورٹ فعال رہے گی۔

    لاک ڈاؤن کے باعث اب 6 کروڑ افراد قرنطنیہ کی صورتحال میں آجائیں گے۔

    اٹلی کی اپنے شہریوں پر عائد کردہ یہ پابندیاں چین کے بعد کسی بھی ملک میں عائد کی جانے والے پابندیوں میں سخت ترین ہیں۔

  • فرانسیسی وزیر ثقافت میں بھی کرونا وائرس کی تشخیص

    فرانسیسی وزیر ثقافت میں بھی کرونا وائرس کی تشخیص

    پیرس : فرانس میں بھی کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی، وزیر ثقافت فرینک ریسٹر میں بھی مہلک ترین وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کا سلسلہ تاحال رک نہ سکا، نہ ہی اسے پھیلنے سے روکا جاسکا ہے، دنیا کے دیگر ممالک کی طرح فرانس بھی تیزی سے اس کی لپیٹ میں آتا جارہا ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ فرانس کے وزیر ثقافت فرینک ریسٹر میں بھی کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ 46 سالہ حکومتی وزیر فرینک کرونا کا شکار ضرور ہوئے ہیں لیکن ان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور بلکل ٹھیک ہیں۔

    وزارت ثقافت کا کہنا ہے کہ مہلک ترین کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے کے بعد فرینک ریسٹر نے اپنا میڈیکل چیک اپ کروایا تو ٹیسٹ کی رپورٹیں مثبت آئیں، وزیر ثقافت گزشتہ ہفتے ایوان زیریں میں گزارے تھے جہاں پہلے ہی پانچ افراد میں وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بحرینی حکام نے اعلان کیا ہے کہ بحرین میں کرونا وائرس کے 8 مریض علاج کے بعد صحت یاب ہوگئے ہیں جس کے بعد بحرین میں صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد 22 ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے یورپ میں ہنگامی حالت نافذ

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹلی میں کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ نے پورے ملک کو لاک ڈاؤن کروادیا ہے، مہلک ترین وائرس سے ہلاکتوں میں اٹلی کا دوسرا نمبر ہے۔

    اطالوی حکام نے ہلاکت خیز وائرس پر قابو پانے کےلیے تین اپریل تک تمام تعلیمی ادارے بھی بند کردئیے ہیں دوسری جانب ایرانی حکام نے کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر ایرانی سال نو پر منعقد ہونے والی مرکزی تقریب بھی منسوخ کردی گئی ہے۔

  • نیٹو ہیڈکوارٹرز کے اسٹاف ممبر میں کرونا کی تصدیق، اعلامیہ جاری

    نیٹو ہیڈکوارٹرز کے اسٹاف ممبر میں کرونا کی تصدیق، اعلامیہ جاری

    برسلز : بیلجیئم میں واقع نیٹو ہیڈکوارٹرز کے اسٹاف میں بھی ہلاکت خیز کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی، متاثرہ ممبر حال ہی بھی اٹلی سے آیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین سے دنیا بھر میں پھیلنے والے ہلاکت خیز کرونا وائرس سے اموات کا سلسلہ تاحال جاری ہے، مہلک وائرس برسلز میں واقع نیٹو کے ہیڈکوارٹرز بھی پہنچ گیا ہے۔

    نیٹو نے جاری اعلامیے میں بتایا ہے کہ بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں واقع نیٹو ہیڈکوارٹرز کے ایک اسٹاف ممبر میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    نیٹو حکام کا اپنے اعلامیے میں بتایا کہ متاثرہ اسٹاف ممبر حال ہی میں اٹلی کے شمالی علاقوں میں چھٹیاں گزار کر واپس آیا تھا، متاثرہ ممبر نے اپنے گھر کو قرنطینہ بناتے ہوئے خود کو گھر میں محصور کرلیا ہے۔

    نیٹوں حکام نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے اسٹاف ممبران کے سفر کرنے پر عارضی پابندی عائد کردی ہے جبکہ ممبران کو گھر سے ہی کام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے گروپ کی صورت میں سفر بھی عارضی طور پر معطل کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس بیلجیئم میں 109 سے زائد افراد کو اپنا شکار بناچکا ہے۔

    بیلجیئم میں مزید 59 شہریوں میں کرونا وائرس کی تصدیق

    کرونا بے قابو، 103 ممالک لپیٹ میں، 107,420 متاثر، اٹلی میں 16 ملین لوگوں کا لاک ڈاؤن

    چین کے بعد سب زیادہ اموات اٹلی میں ہوئیں، جہاں ہلاک افراد کی تعداد 233 ہو گئی۔ اٹلی کی سیاسی جماعت کے سربراہ نیکولا زنگریٹی میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی۔

    اٹلی نے ایک کروڑ ساٹھ لاکھ افراد کو قرنطینہ (الگ تھلگ) کرلیا ہے، اٹلی کے وزیر اعظم نے اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ 3 اپریل تک لمبارڈی اور دس دیگر علاقوں سے لوگ نہ باہر نکلیں گے نہ وہاں کوئی جائے گا۔

  • کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے یورپ میں ہنگامی حالت نافذ

    کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے یورپ میں ہنگامی حالت نافذ

    برسلز : ہلاکت خیز کرونا وائرس سے بچاؤ کےلیے یورپی حکام نے پورے یورپ میں ہنگامی حالت نافذ کردی، عالمی سطح پر کرونا وائرس سے ایوی ایشن انڈسٹری کو 30 ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کا سلسلہ تاحال رک نہ سکا، نہ ہی اسے پھیلنے سے روکا جاسکا ہے، دنیا بھر میں اس وائرس سے 95 ہزار 488 افراد متاثر ہو چکے ہیں، دوسری طرف صحت یابی کا عمل بھی جاری ہے اور اب تک 53689 افراد مہلک وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں، عالمی سطح پر صحت یابی کے عمل پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

    یورپی حکام کی جانب سے کرونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کےلیے یورپ بھر میں ہنگامی حالت نافذ کرکے 3 ہفتے کےلیے یورپین پارلیمنٹ میں تمام وزٹرز کا داخلہ بند کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وائرس کے خدشے کے پیش نظر 80 فیصد سے زائد تقریبات بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع کا کہنا ہے کہ بیلجیئم کو کرونا وائرس سے ہوٹلنگ کی صنعت میں 1 کروڑ کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ عالمی سطح پر ایوی ایشن انڈسٹری کو 30 ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے۔

    چین میں، جہاں سے یہ وائرس پھیلنا شروع ہوا، ہلاکتوں اور نئے مریضوں میں بتدریج کمی آتی جا رہی ہے، اب تک چین میں 3,013 افراد کرونا وائرس کا شکار ہو کر موت کے منہ میں جا چکے ہیں جب کہ 80,430 افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے، صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 52,208 تک پہنچ گئی ہے تاہم اب بھی 5,952 چینی شہریوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    سعودی عرب میں کرونا وائرس کا دوسرا کیس رپورٹ ہو گیا ہے۔ جنوبی کوریا میں ہلاکتیں 35، جاپان میں 6، فرانس میں 4، اسپین، آسٹریلیا اور ہانگ کانگ میں 2،2 ہلاکتیں ہوئیں۔ تقریباً 22 ممالک میں اب تک صرف ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے، 5 ممالک میں دو دو کیسز رپورٹ ہوئے، 7 ممالک میں تین تین کیسز، ایک ملک میں 4 جب کہ صرف پاکستان میں 5 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ 5 ایسے ممالک ہیں جہاں 6 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3286 ہو گئی

    ناروے میں 24 گھنٹوں کے دوران 23 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس سے مجموعی تعداد 59 ہو گئی، اوسلو میں ایک اسپتال کے 280 ورکرز کو گھروں سے نکلنے اور کام کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، ورکرز میں 70 ڈاکٹرز، 70 نرسیں بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ بھی سیکڑوں افراد پر کرونا وائرس کے شُبہے میں گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

  • ’کشمیر کا مسئلہ حل کیا جائے‘ یورپی یونین پر دباؤ

    ’کشمیر کا مسئلہ حل کیا جائے‘ یورپی یونین پر دباؤ

    برسلز: کشمیر کونسل یورپی یونین نے ایک بار پھر یورپی ممالک سے مسئلہ کشمیر حل کرانے کا مطالبہ کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کشمیر کونسل ای یو کا کہنا ہے کہ یورپی یونین بھارت سے مذاکرات میں مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اٹھائے۔ خیال رہے کہ بھارتی وزیرخارجہ جےشنکر آج یورپی حکام سے مذاکرات کررہے ہیں۔

    کشمیر کونسل کا کہنا تھا کہ مودی حکومت نے اقلیتوں کو متنازع شہریت بل سے نشانہ بنایا، یورپی حکام بھارت پر دباؤ ڈالیں، مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کی انتہا کردی ہے۔

    ادھر مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کا 198واں روز ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کا 198واں روز، نظام زندگی مفلوج

    وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس بدستور معطل ہے، کرناٹک میں زیر تعلیم 3کشمیری طلبا کو گرفتار کر لیا گیا، طلبا کو پاکستان کے حق میں نعرے لگانے پر گرفتار کیا گیا۔ عالمی دباؤ کے باوجود بھارتی جارحیت تھم نہ سکی۔

  • یورپین پارلیمنٹ نے بھی بریگزٹ ڈیل منظور کرلی

    یورپین پارلیمنٹ نے بھی بریگزٹ ڈیل منظور کرلی

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ اور ہاؤس آف لارڈز کے بعد یورپین پارلیمنٹ نے بھی بریگزٹ ڈیل منظور کرلی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپین پارلیمنٹ کے 621 ارکان نے بریگزٹ ڈیل کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 49 نے مخالفت کی، برطانیہ جمعے کے روز یورپ سے نکل جائے گا۔

    اس سے قبل برطانوی پارلیمنٹ اور ہاؤس آف لارڈز نے بھی برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔ 31 جنوری 2020 کو برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بریگزٹ بل کے حوالے سے برطانوی پارلیمنٹ میں کی جانے والی ووٹنگ میں بورس جانسن کی حمایت میں 358 اور مخالفت میں 234 ووٹ ڈالے گئے تھے۔

    برطانیہ میں پارلیمانی انتخابات، کنزرویٹو پارٹی نے میدان مار لیا

    بریگزٹ بل کے حوالے سے کی جانے والی ووٹنگ میں کامیابی کے بعد وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اپنے ملک کو دوبارہ متحد کریں۔

    واضح رہے کہ برطانیہ نے 1973 میں یورپی یونین میں شمولیت اختیار کی تھی اور سنہ 1975 میں اسے ریفرنڈم کے ذریعے قانونی حیثیت دی گئی تھی۔ قانونی حیثیت ملنے کے 41 سال بعد برطانوی عوام نے سنہ 2016 میں ہی ایک ریفرنڈم کے ذریعے یہ فیصلہ کیا کہ یورپی یونین میں شمولیت ایک گھاٹے کا سودا تھا، لہذا اب اس یونین سے قطع تعلقی کی جائے۔

    برطانیہ جمعے کے روز یورپ سے باقاعدہ الگ ہوجائے گا۔