Category: یورپ

  • طوفان نے مسافر طیارے کا رخ بدل دیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو وائرل

    طوفان نے مسافر طیارے کا رخ بدل دیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو وائرل

    ہوائی سفر آج کی دنیا میں تیز ترین طریقہ سفرسمجھا جاتا ہے اور نسبتاً محفوظ بھی لیکن جب بات طوفانوں میں ہوائی سفر کی ہوتو معاملہ خطرناک ہوجاتا ہے۔

    ایسا ہی کچھ اسپین کے شہر ولنسیا کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پیش آیا جہاں مسافر فضائی کمپنی رائن ایئر کا مسافر بردار طیارہ بوئنگ 737 خوفناک حادثے سے بال بال بچا۔

    وہ انتہائی خوفناک منظر تھا اور پائلٹ و مسافر وہ لمحہ شاید ہی کبھی بھول پائیں جب پائلٹ طیارے کو لینڈ کرنے کی کوشش کررہا تھا اور اسپین میں جاری گلوریا طوفان کی تیز ہوائیں جہاز پر حملہ کردیں۔

    ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ طیارہ لینڈنگ میں آرہا تھا اور ڈرامائی انداز میں پہلو بہ پہلو بہا(ڈول) رہا تھا جس کے باعث طیارہ نے لینڈنگ کی ناکام کوشش کے بعد دوبارہ پرواز بھری۔

    مقامی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ بوئنگ 737 نے موسم کی خرابی کی وجہ سے دوسرے ہوائی اڈے پر لینڈنگ کامیاب لینڈنگ کی۔

    رپورٹس کے مطابق حادثے کے وقت 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی تھی، جس کے باعث ولنسیا آنے والی بیشتر پروازوں کا رخ تبدیل کرنا پڑا۔

    خیال رہے کہ طوفان گلوریا کے باعث اب تک اسپین میں 12 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ درجنوں افراد اب تک لاپتہ ہیں۔

  • برطانیہ جانے والے ٹرک سے سیکڑوں تارکین وطن بازیاب

    برطانیہ جانے والے ٹرک سے سیکڑوں تارکین وطن بازیاب

    لندن : بیلجیم کی پولیس نے غیر قانونی طور پر برطانیہ جانے والے 223 افراد کو ٹرک سے بازیاب کرالیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیم میں 223 تارکین وطن افراد ٹھنڈی اشیاء کو ٹرانسپورٹ کرنے والے ایک فرج ٹرک میں چھپے ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بروگے شہر کی استغاثہ کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور تمام افراد کو جب ٹرک سے بازیاب کرایا گیا تو ٹرک میں درجہ حرارت دو ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹھنڈے ٹرک میں ان تارکین وطن میں تین خواتین بھی موجود تھیں۔ یہ تارکین وطن بیلجیم سے ٹرک میں چھپ کر سرنگ کے راستے برطانیہ جانا چاہتے تھے۔

    واضح رہے کہ 23 اکتوبر کو برطانوی علاقے ایسکس میں ٹرک سے 39 لاشیں ملی تھیں، برطانوی پولیس نے ٹرک ڈرائیور کو گرفتار کرلیا تھا جبکہ ویتنام سے 10 افراد کو غیر قانونی طور پر سرحد پار کروانے میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : شمالی انگلینڈ میں ٹرک سے 39 لاشیں برآمد

    ایسکس پولیس کا کہنا تھا کہ ٹرک سے برآمد ہونے والی 38 لاشیں بالغ افراد کی جبکہ ایک نابالغ شخص کی لاش ہے۔

  • ‘مجھ پر بدروح نے قبضہ کرلیا تھا اور پناہ کےلیے یہی واحد جگہ تھی’

    ‘مجھ پر بدروح نے قبضہ کرلیا تھا اور پناہ کےلیے یہی واحد جگہ تھی’

    روم : ہسپانوی شہری نے تیز رفتار کار چرچ میں گھسا دی، پولیس نے مذکورہ ڈرائیور کو گرفتار کیا تو اس نے دعویٰ کیا کہ مجھ پر بدروح نے قبضہ کرلیا تھا اور پناہ کےلیے چرچ ہی واحد جگہ تھی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک اسپین میں پولیس نے ایک 35 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے جو تیز رفتار گاڑی لیکر کر مسیحی برادری کی عبادت گاہ چرچ میں گھس گیا، گرفتار شخص نے دعویٰ کیا کہ اس میں بدروح حلول کرگئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے یہ دلچسپ واقعہ 8 جنوری کو ہسپانوی علاقے ٹاؤن سنسکا میں واقع ایک چرچ میں پیش آیا تھا جس کے لکڑی کے دروازوں کو ایک جیپ نے توڑا تھا۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار شخص نے چرچ کے دروازے سے گاڑی ٹکرائی تو ایک خاتون نے حادثہ سمجھ پر ڈرائیور کی مدد کرنے کی کوشش تو ڈرائیور خاتون پر چیخنے لگا اور پھر گاڑی سے دروازے پر ٹکرایں مارنے لگا۔


    دروازہ ٹوٹنے کے بعد ڈرائیور بینچوں کے درمیان سے گاڑی چلاتا ہوا قربان گاہ تک لے گیا اور جب پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو ڈرائیور قربان میں ہی کھڑا تھا۔

    مذکورہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ اس میں ایک بدروح داخل ہوگئی تھی اور بدروح سے پناہ لینے کےلیے مجھے چرچ سب سے محفوظ جگہ لگی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق پولیس نے مذکورہ شخص کو یقین دلایا کہ باہر بھی کوئی خطرہ نہیں اور اسے گرفتار کرکے استپال لے گئی تاکہ اس کا منشیات ٹیسٹ کیا جاسکے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ تاحال یہ واضح نہیں ہوسکا کہ معاملہ کیا تھا، لیکن ذرائع کے مطابق متاثرہ چرچ سے کچھ ہی فاصلے پر گرفتار شخص کی دکان ہے جہاں بھنگ و دیگر نشہ آور اشیاء فروخت کی جاتی ہیں۔

    خیال رہے کہ اسپین میں بھنگ کی کاشت اور اس کا ذاتی استعمال قانونی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اگر گرفتار شخص نے بھنگ کا نشہ کیا ہوگا تو اسے کوئی سزا نہیں ملے گی تاہم چرچ کو نقصان پہنچانے کا معاملہ الگ ہے۔

    خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حادثے میں چرچ میں موجود کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا بس چرچ کو اندورنی طور پر جزوی نقصان پہنچا اور چرچ کا دروازہ توٹا، مقامی افراد نے فوری طور پر تبدیل کروا دیا۔

  • فرانس میں 7 افراد دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے شبہے میں گرفتار

    فرانس میں 7 افراد دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے شبہے میں گرفتار

    پیرس: فرانسیسی شہر بریسٹ میں سیکورٹی ایجنسی نے کارروائی کرتے ہوئے 7 افراد کو دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے شبہے میں گرفتار کر لیا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق گزشتہ روز پیر کو فرانسیسی سیکورٹی ایجنسی نے ایسے سات افراد کو حراست میں لیا ہے جن کے متعلق یہ شبہ تھا کہ وہ فرانس میں دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

    یہ بھی بتایا گیا کہ گرفتار افراد عراق اور شام کے جنگی علاقوں کی طرف سفر کرنے کی تیاری میں لگے ہوئے تھے، ان میں سے چند افراد سیکورٹی اداروں کی لسٹ پر بھی تھے جنھیں سیکورٹی رسک قرار دیا گیا تھا، کیوں کہ ان کے اسلامی شدت پسندوں کے ساتھ روابط تھے۔

    خدا سب سے محبت کرتا ہے، چاہے وہ بدترین کیوں نہ ہو، پوپ فرانسس

    اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ گرفتار مشتبہ افراد کی منصوبہ بندی فرانس میں حملے اور مشرق وسطیٰ جانے کے سلسلے میں کہاں تک پہنچی تھی۔ خیال رہے کہ فرانس میں 2015 کے بعد جہادی حملوں کے سلسلے میں ہائی الرٹ قائم ہے، 2015 کے دہشت گرد حملوں میں 250 لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس امریکی سربراہی میں اتحادی افواج نے جب سے داعش کی کمر توڑی ہے، تب سے درجنوں فرانسیسی شہری داعش میں شمولیت کے لیے شام اور عراق کی طرف جا چکے ہیں۔ اسلامک اسٹیٹ کے لیڈرز فرانس میں اپنے پیروکاروں کو یہ پیغام بھی دے چکے ہیں کہ وہ فرانس میں اپنے طور پر سیکورٹی فورسز کے خلاف کارروائیاں کرتے رہیں۔

    دوسری طرف فرانسیسی حکام یہ رپورٹ دے چکے ہیں کہ وہ حالیہ مہینوں میں متعدد دشت گردانہ حملے ناکام بنا چکے ہیں۔

  • 5 سالہ بچی کو برسوں کمرے میں بند رکھنے تحقیقات شروع

    5 سالہ بچی کو برسوں کمرے میں بند رکھنے تحقیقات شروع

    برلن : جرمن حکومت نے کمسن بچی کو مسلسل دو سال تک کمرے میں بند کرنے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے پراسیکیوٹر جنرل نے ایک پانچ سالہ بچی کو اس کے اہل خانہ کی طرف سے مسلسل نظر انداز کرنے اور دو سال تک بند کمرے میں رکھنے کے واقعے کی تحقیقات شروع کردیں۔

    فرانکفرٹ کے پراسیکیوٹر جنرل کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ 5 سالہ بچی کو شمالی برلن میں ابرز فالدہ کے مقام پر ایک کمرے میں دو سال سے بند کیا ہواجس کے باعث اس کی حالت بہت خراب ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچی نے 2 سال سے سورج کی روشنی بھی نہیں دیکھی ہے۔

    جرمن خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کمسن بچی کو نظر بند کرنے سے متعلق خبر میڈیا پر نشر ہوئی تو حکومت نے بچی کو بازیاب کرا کر اسپتال منتقل کیا تھا جبکہ اس کے ایک بھائی کو بھی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    مقامی شہریوں اور حکام کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچی کے والدین اور پورا خاندان سنہ 2007ء سے سماجی سرگرمیوں کی وجہ سے مشہور ہے مگر ان کی جانب سے بچی کو نظرانداز کیے جانے کی وجہ سامنے نہیں آسکی ہے۔

    پراسیکیوٹر جنرل کی طرف سے شروع کی گئی تحقیقات کے بعد ہی اس سفاکی کی حقیقت منظر عام پر آسکے گی۔

  • جرمنی میں 250 کلو وزنی دو بم برآمد

    جرمنی میں 250 کلو وزنی دو بم برآمد

    برلن : جرمن حکام نے دوسری جنگ عظیم کے دوران آبادی پر برسائے گئے 250 کلو گرام کے 2 بم برآمد کرکے ناکارہ بنا دئیے۔

    تفصیلات کے مطابق مغربی جرمنی کے شہر ڈورٹمنڈ میں دوسری جنگِ عظیم کے بموں کی موجودگی کی اطلاع ملی جس کے بعد شہر سے 14 ہزار افراد کا انخلاء کر کے دو بموں کو ڈھونڈ لیا گیا۔

    جرمن حکام نے عوام کو خبردار کیا تھا کہ دوسری جگن عظیم کے دوران اتحادی افواج کی جانب سے جرمنی پر گرائے بم (جو اس وقت نا پھٹ سکے) شہر کی زیادہ آبادی والے حصّے میں ہوسکتے ہیں۔

    ڈورٹمنڈ شہر کے سرکاری ٹوئٹر پر اعلان کیا گیا تھا کہ تعمیراتی کام کے دوران مزدوروں کو اس حوالے سے کچھ پتا چلا ہے۔

    مزدوروں کی اطلاع کے بعد ببم ڈسپوزل اسکورڈ نے بم کی تلاش کرنے کا عمل شروع کیا گیا جس کے بعد برطانوی اور امریکی فوج زیر استعمال دو 250 کلوگرام وزین بم برآمد ہوئے، جنہیں محفوظ طریقے سے ناکارہ بنادیا گیا جبکہ باقی دو بموں کی تلاش تاحال جاری ہے۔

    واضح رہے کہ جرمنی میں اس سے قبل بھی 250 کلوگرام کے امریکی و برطانوی ساختہ بم برآمد ہوچکے ہیں، گزشتہ سال ستمبر میں شہر ہینوور سے دوسری جنگِ عظیم کا 250 کلو گرام وزنی بم ملا تھا۔

  • شامی مہاجرین کو واپس وطن بھیجنا خطرناک ہوسکتا ہے، جرمنی

    شامی مہاجرین کو واپس وطن بھیجنا خطرناک ہوسکتا ہے، جرمنی

    برلن : جرمن وزارت خارجہ نے کہاہے کہ جرمنی میں ملک بدری کے حکومتی فیصلوں میں گزشتہ برس اضافہ ہوا تاہم کئی پناہ گزینوں کو واپس ان کے ملک روانہ نہیں کیا جاسکا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک رپورٹ میں جرمن وزارت خارجہ نے کہا کہ شامی مہاجرین کو ملک بدر کر کے وطن واپس بھیجنا خطرے سے خالی نہیں۔

    نومبر2019 تک جرمن حکام کی طرف سے ملک بدری کے مستحق قرار دیے گئے افراد کی تعداد ڈھائی لاکھ کے لگ بھگ تھی تاہم 2019 میں اس سے پچھلے سال کے مقابلے میں کم افراد کی ملک بدری عمل میں آئی۔

    گزشتہ برس 20,587 پناہ گزین ملک بدر ہو پائے جبکہ سن دو ہزار اٹھارہ میں 23,617 افراد کو ملک بدر کیا گیا۔

    حکام کے مطابق ملک بدری کے احکامات پر عمل در آمد میں بڑی رکاوٹ سفری دستاویزات کی عدم دستیابی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق متعلقہ افراد کی اگر شہریت کا تعین نہ ہو سکے، تو ان کے آبائی ممالک ان کے سفری دستاویزات جاری نہیں کرتے اور اسی دوران اگر اٹھارہ ماہ کی مدت گزر جائے تو متعلقہ افراد قانونی طور پر جرمنی میں رہائش کے مستحق ہو جاتے ہیں اور ان کی ملکی بدری کے احکامات کارگر نہیں رہتے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس عمل میں اتنی تاخیر ہوتی ہے کہ مہاجرین دوسرے طریقوں سے جرمنی میں مستقل رہائش حاصل کر لیتے ہیں۔ کبھی بچے کی پیدائش کے ذریعے، تو کبھی کسی جرمن شہری سے شادی کر کے۔

    پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی میں بیس ہزار افراد کو ملک بدر اس لیے نہ کیا جا سکا کہ جب پولیس اہلکار ملک بدری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر پہنچے، تو وہ اپنے بتائے ہوئے پتے پر موجود ہی نہ تھے۔

    اسی طرح تین ہزار کے قریب افراد کو اس لیے ان کے آبائی ممالک روانہ نہ کیا جا سکا کہ یا تو جہاز کے پائلٹ نے انہیں جہاز پر سوار کرنے سے انکاری کر دیا یا پھر پرواز سے قبل وہ لڑائی جھگڑے میں ملوث ہونے کی وجہ سے روانہ نہ کیے جا سکے۔

    حالیہ برسوں میں جنگ اور غربت سے متاثرہ مسلم ممالک سے جرمنی آنے والے افراد کے تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جس کے بعد جرمنی میں پناہ کے متلاشی افراد کے لیے قوانین سخت کیے گئے اور ملک بدریاں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے مشترکہ اپیل کر دی

    برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے مشترکہ اپیل کر دی

    لندن: برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے نیوکلیئر ڈیل کے سلسلے میں مشترکہ اپیل کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے اپیل کی ہے کہ تہران یورپ کے ساتھ نیوکلیئر ڈیل کی پاس داری کرے، ہم ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو بچانا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا گزشتہ برس ایران کے ساتھ جوہری ڈیل سے دست بردار ہو گیا تھا، ٹرمپ نے عراق میں امریکی کیمپ حملے کے بعد ڈیل سے علیحدہ ہونے کی اپیل کی تھی۔ یورپی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ تہران کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کا معاہدہ قائم رکھنا چاہتے ہیں، انھیں ایران کے اقدامات پر بھی تحفظات ہیں۔

    جوہری معاہدہ منسوخ، ایران کا یورینیم افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

    مشرق وسطیٰ میں حالیہ ایران امریکا کشیدگی کے سلسلے میں بھی یورپی رہنماؤں نے مشترکہ اپیل کی تھی کہ ایران اور امریکا تحمل کا مظاہرہ کریں، ایک نیا بحران عراق میں قیام امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ جرمن چانسلر میرکل، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی طرف سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا، جس میں ان رہنماؤں نے زور دیا کہ کشیدگی میں کمی کی ہنگامی ضرورت ہے اور عراق میں تشدد کا موجودہ سلسلہ لازمی طور پر ختم ہو جانا چاہیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں ان رہنماؤں نے 14 ستمبر کو سعودی عرب میں تیل کی دو تنصیبات پر حملوں کا ذمے دار متفقہ طور پر ایران کو ٹھہرایا تھا اور تہران سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اشتعال انگیزی کی بہ جائے بات چیت کے آپشن کو غالب رکھے۔

  • جوہری معاہدہ منسوخ کرنے پر ایران کے خلاف یورپی یونین کا بیان بھی سامنے آ گیا

    جوہری معاہدہ منسوخ کرنے پر ایران کے خلاف یورپی یونین کا بیان بھی سامنے آ گیا

    برسلز: جوہری معاہدہ منسوخ کرنے پر ایران کے خلاف یورپی یونین کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے جوہری پروگرام کے معاہدے سے ایران کی علیحدگی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران کے معاہدے سے علیحدگی کے فیصلے پر یورپی یونین کو افسوس ہے۔

    سربراہ یورپین خارجہ امور جوزف بوریل نے اس سلسلے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم معاہدے کے فریقین کے ساتھ پیش رفت کے رابطے جاری رکھیں گے، یورپی یونین آئی اے ای اے کی یورینیم افزودگی سے متعلق تصدیق پر بھروسا کرے گی، جنرل قاسم کی ہلاکت کے بعد ہم صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، کشیدگی کے خاتمے کے لیے یورپی یونین کے کردار پر مشاورت بھی جاری ہے۔

    ایران کبھی بھی نیوکلیئرہتھیار حاصل نہیں کرپائےگا، ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ ایران نے بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں اپنے جنرل کی ہلاکت کے بعد گزشتہ روز جوہری پروگرام کے معاہدے سے دست برداری کا اعلان کرتے ہوئے اسے منسوخ کر دیا ہے، جس پر امریکا کے اتحادی اور یورپی یونین متحرک ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق معاہدہ منسوخی کے بعد ایران یورینیم افزودگی کے لیے حدود اور اب ذخیرے کی مقدار کی پاس داری نہیں کرے گا، اور اپنی تکنیکی ضروریات کے مطابق یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا۔ تہران نے واضح کیا تھا کہ امریکا نے جنگ میں پہل کی ہے اب اسے جواب کے لیے تیار رہنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی قوانین کا علم ہے نہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سمجھ، امریکیوں کو برابر کی چوٹ لگنے سے ہی جنگ کا دور ختم ہوگا۔

  • کیا آپ گیم آف تھرونز کا قلعہ خریدنا چاہتے ہیں؟

    کیا آپ گیم آف تھرونز کا قلعہ خریدنا چاہتے ہیں؟

    زغرب : معروف ہالی ووڈ ڈرامہ ’گیم آف تھرونز‘ جس ہوٹل میں فلمایا گیا تھا اب اس ہوٹل کو فروخت کےلیے پیش کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک کروشیا میں واقع چھ کمروں پر مشتمل ایک چھوٹے ہوٹل کو محض 15 لاکھ پاؤنڈ میں فروخت پیش کردیا گیا ہے، اس ہوٹل کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں مشہور ہالی ووڈ ڈرامہ ’گیمز آف تھرونز‘ کی فلمائی گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بڑے بڑے پتھروں سے تیار کردہ اس ہوٹل میں چھ تیار شدہ اسٹوڈیو اپارٹمنٹس بھی ہیں جسے خریدنے والا مستقبل میں کرائے پر بھی دے سکتا ہے۔

    اگر مداح اس مشہور لوریرجینک قلعے کا دورہ کرنا چاہتے ہیں اور فلم سیریز میں بادشاہ کے اترنے کی جگہ دیکھنا چاہتے ہیں تو انہیں 240 اسکوائر میٹر کی اس پراپرٹی کے اگلے دروازے کو دیکھنا ہوگا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق جب فلم کے آخری حصّے میں جان سن سنسا، آریہ اور بران جہاں اسٹارک کو الوداع کہتے ہیں وہ منظر ہوٹل کے باہر ایک گھاٹ پر فلمایا گیا ہے۔

    کمروں میں نمایاں لکڑی کے بیم اور روشن ، چوڑی کھڑکیاں نمایاں ہیں۔