Category: یورپ

  • جرمنی میں‌ سکھوں اور کشمیریوں کی جاسوسی کا الزام، بھارتی جوڑے کا ٹرائل شروع

    جرمنی میں‌ سکھوں اور کشمیریوں کی جاسوسی کا الزام، بھارتی جوڑے کا ٹرائل شروع

    برلن : جرمنی میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے لیے سکھ اور کشمیری برادریوں کی جاسوسی کرنے والے بھارتی جوڑے کے خلاف ٹرائل شروع ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 50 سالہ من موہن ایس اور ان کی اہلیہ 51 سالہ کنول جیت کے خلاف رواں برس مارچ میں فرد جرم عائد کی گئی اور دونوں کے خلاف مقدمے کا آغاز فرینکفرٹ کی ایک عدالت میں ہوگیا۔

    استغاثہ نے رواں سال کے شروع میں ایک بیان میں کہا تھا کہ منموہن ایس نے جرمنی کی سکھ برادری، کشمیری موومنٹ اور ان کے رشتہ داروں کے بارے میں بھارتی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ انیلیسیس ونگ را کے ایک ملازم کو معلومات فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔

    واضح رہے کہ من موہن ایس کی اہلیہ جولائی اور دسمبر 2017 کے دوران بھارتی انٹیلیجنس افسر کے ساتھ ماہانہ ملاقاتوں میں شریک ہوئی اور جوڑے کو مجموعی طور پر 7 ہزار 200 یورو ادا کیے گئے۔

    ادھر مذہبی حقوق کے گروپ ریمڈ کے مطابق جرمنی میں سکھوں کی تعداد 10 سے 20 ہزار کے درمیان ہے تاہم ان کی برطانیہ اور اٹلی کے بعد یورپ میں تیسری سب سے بڑی جماعت ہے۔

    خیال رہے کہ ہندوستانی اخبار دی ہندو کے مطابق جون 2015 میں بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسی را نے حکومت کو دنیا بھر میں سکھ عسکریت پسندوں کے دوبارہ منظم ہونے کے حوالے سے خبردار کیا تھا جبکہ پنجاب اور کشمیر کی علیحدگی پسند تحریکوں کے درمیان روابط کے حوالے سے بھی خفیہ اطلاعات فراہم کی گئی تھیں۔

    اخبار نے دعوی کیا تھا کہ ایک ماہ قبل را نے وزیراعظم آفس کو ایک رپورٹ بھیجی تھی جس میں دنیا پر میں سکھ بنیاد پرست تنظیموں کے دوبارہ منظم ہونے کے حوالے سے خبردار کیا گیا تھا۔

    رپورٹ 16 جون کو پیش کی گئی تھی جس میں جرمنی، فرانس، امریکا، پاکستان اور ملائیشیا میں سکھ علیحدگی پسند تحریک کے منظم ہونے کی اطلاعات دی گئی تھیں۔

    دی ہندو نے را کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا تھا کہ 6 جون 2015 کو سکھ علیحدگی پسند تحریک بابر خالصہ انٹر نیشنل (بی کے آئی – جی)اور سکھ فیڈریشن (ایس ایف -جی)نے جرمنی کے شہر فرانکفرٹ میں بھارتی قونصل جنرل کے سامنے مظاہرہ کیا تھا۔

  • ہالینڈ میں کنٹینر سے 25 مہاجرین برآمد

    ہالینڈ میں کنٹینر سے 25 مہاجرین برآمد

    ایمسٹرڈیم : یورپی ملک ہالینڈ میں اشیا کو ٹھنڈا رکھنے والے ایک کنٹینر میں چھپے پچیس مہاجرین کو پکڑ لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روٹرڈیم کی پولیس نے بتایا کہ یہ مہاجرین ڈنمارک کے ایک جہاز کے کنٹینر میں چھپے ہوئے تھے، اس کنٹینر کو لے جانے والے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے لیکن یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ آیا اسے ان مہاجرین کا علم تھا۔

    پولیس کی جانب سے فی الحال پکڑے جانے والے تارکین وطن کی شناخت بھی ظاہر نہیں کی گئی، ماضی میں بھی تارکین وطن کو کنٹینروں کے ذریعے یورپ اسمگلکر نے کے ایسے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کنٹینر سے برآمد ہونے والے مہاجرین میں زیادہ تعداد مردوں کی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق دو افراد کنٹینر میں بے ہوش ہوگئے تھےجنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا تھا جبکہ باقی 23 افراد کا بھی میڈیکل چیک اپ کیا جارہا ہے۔

    ڈچ پولیس نے ٹرک ڈرائیور کوانسانی اسمگلنگ کے جرم میں گرفتار کرکے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ ٹرک کو بھی قبضے لےلیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ برطانیہ کی کاؤنٹی ایسکس کے علاقے واٹر گلیڈ انڈسٹریل پارک میں ایک کنٹینر سے 39 لاشیں برآمد ہوئی تھیں جنہیں پولیس نے ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: لندن میں کنٹینر سے ملنے والی 39 لاشوں کی شناخت کرلی گئی، ڈرائیور گرفتار

    لندن، ٹرک میں‌ مرنے والی ویتنامی لڑکی کا آخری خط سامنے آگیا

    ایسکس پولیس کا کہنا تھا کہ ٹرک سے برآمد ہونے والی 38 لاشیں بالغ افراد کی جبکہ ایک نابالغ شخص کی لاش ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذکورہ افراد غیر قانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہونا چاہتے تھے۔

  • جرمنی کے ہوائی اڈے پر دو جہاز آپس میں ٹکرا گئے

    جرمنی کے ہوائی اڈے پر دو جہاز آپس میں ٹکرا گئے

    برلن : جرمنی میں فضائی حادثات کی تفتیش کرنے والے وفاقی ادارے (بی ایف یو) نے فرینکفرٹ ہوائی اڈے پر ایئر نمیبیا اور کوریئن ایئر کے ہوائی جہازوں کے آپس میں ٹکرانے کے واقعے کی تحقیقات شروع کر دیں۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق جرمنی کے فرینکفرٹ ہوائی اڈے پر ایئر نمیبیا اور کوریئن ایئر کے ہوائی جہازوں کو آپس میں معمولی سی ٹکر کے بعد ہلکا سا نقصان پہنچا، فضائی حادثات کی تفتیش کے وفاقی ادارے(بی ایف یو)نے اس حادثے کی تحقیقات شروع کر دیں۔

    اس ادارے کے مطابق تمام تر تفصیلات اکھٹی کی جا رہی ہیں اور جمع ہونے والے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ مرتب کی جائے گی۔

    فرینکفرٹ ہوائی اڈے کی انتظامیہ نے بتایاکہ کوریئن ایئر کا بوئنگ 777 ایئر نمیبیا کے ایئر بس طیارے سے ٹکرا گیا تاہم یہ ٹکر بہت زور دار نہیں تھی اور طیاروں کو معمولی سا ہی نقصان ہوا۔

    امریکی فضائیہ کا ایف 16 جرمنی میں گر کر تباہ

    اس سے قبل جرمنی کےمغربی علاقے میں امریکی فضائیہ کا ایف 16طیارہ  گرکرتباہ ہوگیا تھا تاہم حادثے میں خوش قسمتی سے پائلٹ محفوظ رہا تھا کیونکہ وہ بروقت جہاز سے نکلنے میں کامیاب رہا جس کے باعث وہ زندہ بچ گیا۔

  • بغیر چہرے والا بچہ اسپتال سے گھر منتقل

    بغیر چہرے والا بچہ اسپتال سے گھر منتقل

    لسبون : پرتگال میں ڈاکٹرز نے بغیر چہرے کے جنم لینے والے بچے کو 40 بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا حالانکہ ڈاکٹرز نے پیش گوئی کی تھی کہ یہ بچہ چند گھنٹے ہی زندہ رہ پائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پرتگال میں خاتون نے ایسے بچے کو جنم دیا تھا جس کی آنکھیں، ناک اور سر کا کچھ حصّہ ہی غائب ہے جبکہ خاتون کے ڈاکٹر پر بطن مادر میں بچے میں موجود کمی و خامی کے بارے میں پتا نہ لگانے اور علاج میں غفلت برتنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شیر خوار بچے کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اس کی صحت ہر وقت بہتر ہوتی جارہی ہے۔

    معذور بچے کے والدین کو امید ہے کہ ان کے بچے کی صحت میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید بہتری آتی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر کاروالہو کو غفلت برتنے کے جرم میں برطرف کردیا گیا ہے۔

    جنوبی پرتگال کی میڈیکل ایسوسی ایشن کی صدر الیکژنڈر ویلینٹیم لورینزو نے کہا تھا کہ ڈاکٹر آرٹور کاروالہو کی جانب سے غفلت برتنے کے ثبوت ملے ہیں انہیں اس کی کڑی سزا ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کہ اس کیس میں ڈاکٹر کا معطل کرنا ضروری تھا کیونکہ اس کے نتیجے میں حاملہ خاتون کی شکایت کا الزالہ کرنا اور ڈاکٹروں کی ساکھ و عزت و وقار کو بچانا ہے۔

    بغیر چہرے والے بچے کی پیدائش، شہری خوفزدہ

    مقامی میڈیا کے مطابق 7 اکتوبرکو دارالحکومت سے 40 کلو میٹر دور سا برنارڈو اسپتال میں ایک آپریشن کے دوران ایک بچے کو جنم دیا تھا، اس بچے کی آنکھیں، ناک اور دماغ کا کچھ حصہ نہیں تھا اس کے علاوہ کئی دیگر نقائص بھی موجود تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون کے حمل کے دوران دیکھ بحال کرنے والے ڈاکٹر نے بطن مادر میں موجود بچے کے نقائص کے بارے میں کسی قسم کی جان کاری حاصل نہیں کی جس کی بنا پر اسے کام سے روک دیا گیا ہے۔

    والدین کا کہنا تھا کہ حمل کے چھ ماہ کے بعد جب ڈاکٹر سے کہا گیا کہ وہ بچے کے بارے میں تفصیلی معائنہ کرے تو اس نے بغیر کسی علاج معالجے یا دیکھ بحال کے انہیں بچے کے تندرست ہونے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

  • جب دوشیزہ نے ڈانس فلور پر بچے کو جنم دیا

    جب دوشیزہ نے ڈانس فلور پر بچے کو جنم دیا

    پیرس : فرانسیسی دوشیزہ نے نائٹ کلب میں بچے کو جنم دے دیا، جس کے بعد کلب نے اسے تاحیات مفت داخلے کی پیش کش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اپنی نوعیت کا یہ منفرد واقعہ فرانسیسی شہر ٹولوس کے ایک نائٹ کلب مقامی لڑکی کے ساتھ پیش آیا جب انہوں نے کلب کے عملے کی مدد سے کلب کے فرش پر ہی بچے کو جنم دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نامعلوم 19 سالہ لڑکی کی زندگی کے دلچسپ اور یادگار ترین لمحات تھے، جب اس کے بچے نے ایک نائٹ کلب میں آنکھ کھولی۔

    رپورٹس کے مطابق نوجوان لڑکی کلب میں تفریح کے غرض سے آئی تھی لیکن صورتحال اس وقت تبدیل ہوگئی جب دوشیزہ اچانک ڈانس فلور پر گر گئی اور پبلک کے درمیان ہی بچے کو جنم دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ لڑکی کو اس کے ایک دوست نے ٹولوس شہر کے اوک کلب میں مدعو کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق لڑکی کلب میں شراب نوشی سے پرہیز کررہی تھی۔

    ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ماں اور بچہ دونوں تندرست ہیں جنہیں واقعے کے فوری بعد اسپتال منتقل کردیا گیا تھا تاہم ابھی تک بچے کی جنس معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

    اوک کلب کی مینیجر میری نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی ہنگامی خدمات انجام دینے والے عملے اور ایمبولینس کو مطلع کردیا تھا تاہم اس دوران بچے پیدائش ہوچکی تھی جس کے بعد کلب انتظامیہ زندگی بھر کےلیے لڑکی کی انٹری بلکل مفت کردی۔

  • 9 سالہ بچہ دنیا کا کم عمر ترین گریجویٹ

    9 سالہ بچہ دنیا کا کم عمر ترین گریجویٹ

    ایمسٹرڈیم : الیکٹریکل انجیئرنگ کی تعلیم کرنے والے 9 سالہ گریجویٹ کا مقصد مصنوعی اعضاء اور روبوٹکس پر تحقیق کرنا ہے تاکہ انسانی زندگی میں توسیع کی جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق ایمسٹرڈم سے تعلق رکھنے والا 9 سالہ لارینٹ سائمنس رواں سال دسمبر میں ایندھوون یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سے الیکٹریکل انجینئرنگ میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کرکے دنیا کا کم عمر ترین گریجویٹ بن جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہالینڈ کے دارالحکومت ایمسٹرڈم سے تعلق رکھنے والا لارینٹ سائمنس ایک باصلاحیت بچہ ہے جو صرف 9 سال کی عمر میں الیکٹریکل انجینئرنگ میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کرے گا۔

    لارینٹ سائمنس کا کہنا ہے کہ میں مزید اعلیٰ تعلیم کےلیے امریکی ریاست کیلیفورنیا جانا چاہتا ہوں جہاں کا موسم بے حد خوبصورت ہے جبکہ اس کے والد کی خواہش ہے کہ وہ برطانیہ جاکر اعلیٰ تعیلم حاصل کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا دنیا کے کم عمر ترین گریجویٹ نے 8 سال کی عمر میں ہی ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کرلی تھی۔ نو سالہ بچے کو یقین ہے کہ ایک وہ ضرور خلانورد یا دل کا ماہر قلب بنے گا۔

  • فن لینڈ کا 30 برس بعد عراق میں دوبارہ سفارت خانہ کھولنے کا اعلان

    فن لینڈ کا 30 برس بعد عراق میں دوبارہ سفارت خانہ کھولنے کا اعلان

    ہیلسنکی : فن لینڈ حکومت نے عراق میں‌ تین عشروں بعد سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی طور پر عراق میں چار افراد فن لینڈ کی جانب سے سفارتی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک فن لینڈ نے اعلان کیا ہے کہ وہ عراق میں اپنے سفارت خانے کو دوبارہ کھولے گا اور تقریبا 30 برس کے بعد اپنا سفیر بغداد بھیجے گا، اس اقدام کا مقصد دو طرفہ تعلقات کا ازسر نو آغاز کرنا، عراق کی تعمیر نو میں مدد اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو مضبوط بنانا ہے۔

    فن لینڈ میں غیر قانونی طور پر مقیم ہزاروں عراقیوں کی پناہ کی درخواستیں مسترد ہونے کے بعد ان افراد کی واپسی اور بے دخلی ابھی تک دونوں ملکوں کے بیچ پرخار معاملے کی حیثیت رکھتی ہے۔

    یاد رہے کہ 2015 میں تقریبا 20 ہزار عراقی شہریوں نے فن لینڈ کا رخ کیا تھا۔

    فن لینڈ کے سفیر ویسا ہیکینن نے سرکاری طور پر اپنا نیا منصب سنبھالنے سے ایک روز قبل جمعرات کو امریکی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو میں واضح کیا کہ ان کا ملک جو یورپی یونین کا رکن ہے، اس نے جنوری 1991 میں خلیج کی جنگ کے فوری بعد عراق میں اپنا سفارتی وجود ختم کر دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر عراق میں فن لینڈ کے سفارت خانے میں 4 افراد ہوں گے، یہ سفارت خانہ بغداد میں ایک عمارت میں واقع ہے۔ اس عمارت میں سعودی سفارت خانہ بھی ہے۔

  • دنیا کا خوبصورت شہر آفت زدہ قرار

    دنیا کا خوبصورت شہر آفت زدہ قرار

    روم: اٹلی کا خوبصورت شہر وینس  بارشوں کے بعد پانی میں ڈوب گیا، میئر نے شہر کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے فوری مدد کی اپیل کردی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹلی میں ہونے والی بارشوں کے نتیجے میں سمندر کی سطح بلند ہوئی جس کے بعد وینس شہر پانی میں ڈوب گیا۔

    رپورٹ کے مطابق بارش کے باعث کئی علاقے متاثر ہوئے جبکہ وینس کا 70 فیصد علاقہ زیر آب آگیا اسی طرح لاگوون شہر کے مختلف علاقوں میں کئی فٹ برسانی پانی موجود ہے۔

    اٹلی کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال کی وجہ سے شہر کا نظام درہم برہم ہوگیا جبکہ حکومت نے ملک بھر کے اسکول بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    محکمہ موسمیات کے ماہرین نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کی جبکہ یہ بھی بتایا ہے کہ سمندر کی سطح 6 فٹ تک بلند ہوگئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 1923 میں پہلی بار سطح سمندر کی پیمائش کی گئی جس کے بعد 1966 میں سطح 1.94 میٹر تک بلند ہوئی تھی۔

    وینس کے میئر نے شہر کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے فوری مدد کی اپیل کی اور بتایا کہ سمندر کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوگئی ہے۔

  • جرمنی: داعش سے تعلق اور حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں 3افراد گرفتار

    جرمنی: داعش سے تعلق اور حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں 3افراد گرفتار

    برلن : جرمنی کے مغربی شہر آفن بیچ میں پولیس نے داعش کے تین مشتبہ ارکان کو بم حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن پراسیکیوٹر ندڑا نائسن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار کیے گئے تینوں مشتبہ افراد ’رہین مین‘ کے علاقے میں حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے اور وہاں بدعقیدوں کو قتل کرنا چاہتے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فوری طور پر ان کے کسی خاص ہدف کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا ہے۔

    جرمن میڈیا کے مطابق پولیس نے آفن بیچ میں واقع تین مکانوں پر چھاپہ مار کارروائی کی تاہم انہیں وہاں سے ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا جس نے مشتبہ افراد کے اہداف کےلیے کوئی جانکاری مل سکے۔

    مس نائسن کا کہنا تھا کہ یہ مشتبہ افراد لوگوں کو یہ کہتے پائے گئے تھے کہ وہ داعش کے حامی ہیں اور پولیس ان تینوں کے بارے میں جانتی تھی۔

    پولیس نے مرکزی مشتبہ ملزم کے مکان سے دھماکا خیز مواد اور آلات برآمد کیے ہیں،اس مواد کو بم کی تیاری میں استعمال کیا جاسکتا تھا۔

    پولیس نے اس مکان سے بعض تحریری دستاویزات اور برقی ڈیٹا بھی قبضے میں لے لیا ہے،ان تینوں مشتبہ افراد یا صرف ان کے سرغنہ کو بدھ کو فرینکفرٹ میں ایک تفتیشی جج کے روبرو پیش کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جج نے ان کے کیس کا جائزہ لینے کے بعد وارنٹ گرفتاری جاری کرنے اور قبل از ٹرائل زیر حراست رکھنے کا فیصلہ کرے گا۔

  • یونیورسٹی اپنے ہی طلبہ کےلیے قبر کھودنے لگی

    یونیورسٹی اپنے ہی طلبہ کےلیے قبر کھودنے لگی

    ایمسٹرڈیم : ہالینڈ کی ایک یونیورسٹی نے طلبہ کو امتحانات کے دوران تناؤ سے بچانے کےلیے ایسی قبر تیار کرلی جس میں ہر طالبعلم جانے کا خواہش مند ہے۔

    دنیا بھر میں طلباء و طالبات امتحانات کے دوران اکثر دباؤ و تناؤ کا شکار رہتے ہیں جس کےلیے ماہرین نے پالتو جانوروں کے ساتھ وقت گزارنا اور یوگا سمیت متعدد طریقہ کار بتائے ہیں لیکن نیدر لینڈ کی ایک یونیورسٹی نے ان تمام طریقوں سے منفرد عجیب و غریب طریقہ متعارف کرایا ہے جس سے طلبہ میں پایا جانے والا دباؤ کم ہوگا۔

    نیدر لینڈ کی ریڈباؤڈ یونیورستی نے امتحانات کے دنوں میں طالب علموں کو ذہنی دباؤ سے نجات دینے کےلیے ’خالص کردینے والی قبر‘ کے نام سے ایک قبر بنائی ہے جو سننے اور دیکھنے میں کافی خوفناک اور عجیب لگتا ہے۔

    لیکن اس تناؤ کی کیفیت سے نجات پانے کےلیے طلبہ اتنے بے قرار ہیں کہ انتظامیہ کو روزانہ کی بنیاد پر قبر میں جانے والے طلبہ کی لسٹ تیار کرنا پڑی اور متعدد طلبہ کو ویٹنگ لسٹ میں ڈال دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس قبر کے اندر ایک پیغام ’عجیب رہنا‘ بھی لکھا ہوا ہے اور اندر ایک کمبل اور یوگا میٹ بھی رکھا ہوا ہے لیکن کھلی قبر میں طلبہ کو موبائل فون اور کتابیں لے جانا سختی سے منع ہے تاہم طلبہ اس دوران اپنے مستقبل اور قدرت کے بارے میں سکون سے سوچ سکتے ہیں۔

    ریڈباؤڈ یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبہ کا کہنا ہے کہ یہ پروجیکٹ یونیورسٹی میں اتنا مقبول ہے کہ انتظامیہ کو یہاں جانے والوں کا نام ویٹنگ لسٹ یعنی انتظار کرنے کی فہرست میں ڈالا جاتا ہے کیونکہ خواہش مند طلبہ کی تعداد کافی زیادہ ہے۔

    ایک طالب علم کا کہنا تھا کہ میں اور میرا ایک دوست اس کھلی قبر میں اگلے ہفتے جانے والے تھے مگر ہمیں یہ معلوم ہوا کہ یہاں جانے کے لیے پہلے ہی بہت لوگوں نے اپنا نام ویٹنگ لسٹ میں لکھوا رکھا تھا اور ہمیں فی الحال اس کھلی قبر میں جانے کا موقع نہیں ملا مگر ہم یہاں ضرور جائیں گے۔

    طلبہ کی عبادت گاہ میں فرائض سرانجام دینے والے جان ہیکنگ اس پروجیکٹ کے بانی بھی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ پروجیکٹ طلبہ کو اپنے ساتھ پرسکون اور اکیلے وقت گزارنے کے لیے بنایا گیا ہے۔

    اس پروجیکٹ کے پوسٹرز یونیورسٹی میں جگہ جگہ لگائے گئے ہیں جس پر ایک لاطینی کہاوت ’یاد رکھیں آپ کو مرنا بھی ہے‘ لکھی ہوئی ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قبر میں جانے والے طلبہ کو کم سے کم 30 منٹ اور زیادہ سے زیادہ 3 گھنٹے تک قبر میں گزارنا ہوتا ہے۔