Category: فن و ثقافت

-فن و ثقافت

علمی اور ادبی مضامین اور خبریں

Cultural and Literary Stories, Essays and Writings

  • ’بارش ہوتی ہے تو پانی آتا ہے‘ مہوش اور احسن کی ویڈیو وائرل

    ’بارش ہوتی ہے تو پانی آتا ہے‘ مہوش اور احسن کی ویڈیو وائرل

    کراچی: اداکارہ مہوش حیات اور اداکار احسن خان کی بلاول بھٹو کے مشہور جملے بارش ہوتی ہے تو پانی آتا ہے کی مزاحیہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارش پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ ’جب بارش ہوتی ہے تو پانی آتا ہے اور جب زیادہ بارش ہوتی ہے تو زیادہ پانی آتا ہے‘۔ بلاول کے اس جملے پر مختلف ویڈیوز وائرل ہوچکی ہیں، مہوش حیات اور احسن خان بھی پیچھے نہیں رہے اور مزاحیہ ویڈیو بنادی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دونوں اداکار گاڑی میں سفر کررہے ہیں اور مزاحیہ انداز میں بلاول کی نقل اتارتے ہوئے بارش ہوتی ہے تو پانی آتا ہے کہہ رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل سابق کپتان سرفراز احمد اور شاہد آفریدی سمیت متعدد افراد کی اس بیان کے حوالے سے مزاحیہ ویڈیو سامنے آچکی ہیں۔

    مزید پڑھیں: مہوش حیات اپنی پہلی محبت خود سامنے لے آئیں

    یاد رہے کہ اداکار احسن خان کو لاہور کی مقامی این جی او کی جانب سے ایک تقریب میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا خیرسگالی سفیر مقرر کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل اداکارہ مہوش حیات کو پاکستان میں لڑکیوں کے حقوق کے لیے خیر سگالی کا سفیر مقرر کیا گیا تھا، جس کے بعد سے اداکارہ پاکستان بھر میں لڑکیوں کے حقوق اور ان کی تعلیم کے حوالے سے کام کررہی ہیں۔

  • مایہ ناز شاعر جمیل الدین عالی کو بچھڑے 4 برس بیت گئے

    مایہ ناز شاعر جمیل الدین عالی کو بچھڑے 4 برس بیت گئے

    لاہور : دوہوں اور نظموں کو پہچان دینے والے اردو ادب کے مایہ ناز شاعر، مترنم، ادیب اور محقق جمیل الدین عالی کی چوتھی برسی گزشتہ روز عزت و احترام سے منائی گئی۔

    نوابزادہ جمیل الدین احمد خان یہ کسی ریاست کے والی نہیں بلکہ شاعری کے عالی جی ہیں جنہوں نے بیس جنوری سنہ انیس سوپچیس کو دہلی کے معزز گھرانے میں آنکھ کھولی، جمیل الدین عالی اعلی تعلیم یافتہ اور قابل بینکر تھے۔

    اس دن کی مناسبت سے ان کے اہل خانہ کی جانب سے برسی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جبکہ ان کے دوست احباب نے بھی خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جس میں ان کی طویل ملکی قومی، سماجی، عوامی، فلاحی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

    جمیل الدین عالی پاکستان رائٹرز گلڈ کے اعلی عہدوں پر فائز رہنے کے علاوہ انجمن ترقی اردو سے ایک طویل عرصہ تک وابستہ اور اپنی انتہائی قابلیت سے ملک میں اردو زبان کی ترقی اور ترویج کیلئے کام کرتے رہے۔

    ان کی لکھی ہوئی کتابوں میں ’اے میرے دشت سخن، لاحاصل، نئی کرن، دعا کر چلے اور صدا کر چلے شامل ہیں نیز ان کے مشہور سفر ناموں میں دنیا میرے آگے، تماشا میرے آگے، شنگھائی کی عورتیں، ایشین ڈرامہ، بس ایک گوشہ، مہر ماہ وطن، اصلات بینکاری قابل ذکر ہیں اسی طرح ان کے دوہوں کو بھی زبردست پذیرائی حاصل ہوئی۔

    جمیل الدین عالی پاکستان میں دوہو ں کے خالق جانے جاتے ہیں، تقسیم ہند کے بعد خاندان کے ہمراہ کراچی آگئے اور یہاں مستقل سکونت اختیار کرلی۔

    جمیل الدین عالی 23 نومبر 2015 کو 90 برس کی عمر میں دار فانی سے رخصت ہوئے تھے۔

  • کیا آپ اس بچے کو پہچان سکتے ہیں؟

    کیا آپ اس بچے کو پہچان سکتے ہیں؟

    کراچی: معروف شخصیات مداحوں کے ساتھ رابطے میں رہنے کے لیے سوشل میڈیا پر کافی متحرک نظر آتی ہیں اور اکثر اپنی تصاویر شیئر کرتی ہیں۔

    سوشل میڈیا صارفین اور خصو صاً مداح تصاویر اور ویڈیوز کو نا صرف پسند کرتے ہیں بلکہ اپنی ہردل عزیز شخصیت کو نئے روپ میں دیکھ کر خوش بھی ہوتے ہیں۔

    ان تصاویر یا ویڈیوز کو شیئر کرنے کا مقصد مداحوں کے ساتھ وقتاً فوقتاً رابطہ رکھنا اور انہیں اپنے کام یا زندگی سے متعلق آگاہی دینا ہوتا ہے۔

    انٹرنیٹ پر ایک چھوٹے بچے کی تصویر سامنے آئی جس نے ہاتھ گھڑی پہنی ہوئی ہے اور نیلے رنگ کی پینٹ شرٹ زیب تن کی ہوئی ہے دراصل یہ معروف اداکار احد رضا میر کی بچپن کی تصویر ہے۔

    احد رضا میر نے انسٹاگرام پر گزشتہ روز بچوں کے عالمی دن کے موقع پر تصویر شیئر کی جسے مداحوں کی جانب سے خوب سراہا گیا۔

    انسٹاگرام پر اب تک 71993 افراد نے احد کی تصویر کو پسند کیا ہے اور متعدد مداحوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔

    احد رضا میر لیجنڈ اداکار آصف رضا میر کے بیٹے ہیں، 25 سالہ اداکا نے کوک اسٹوڈیو میں ’کو کو کورینا‘ بھی گنگنایا تھا۔

    واضح رہے کہ احد رضا میر نے بہت کم وقت میں اپنی جاندار اداکاری کے سبب مداحوں کو اپنا گرویدہ بنالیا ہے، ان کا نجی ٹی وی سے نشر ہونے والا ڈرامہ ان دنوں مداحوں میں مقبول ہورہا ہے۔

  • جب جڑی بوٹی نے مسلمان ماہرَ نباتات کو زندگی سے محروم کر دیا!

    جب جڑی بوٹی نے مسلمان ماہرَ نباتات کو زندگی سے محروم کر دیا!

    صدیوں پہلے علم و فنون کے مختلف شعبوں میں تحقیق اور اس کے ذریعے کائنات اور حیات کے بھید پانے کی کوشش اور اپنے علمی و تحقیقی کام سے متعلق مشاہدات اور تجربات کو رقم کرنے والوں میں مسلمان شخصیات بھی شامل ہیں۔

    نباتات یعنی زمین پر پودوں، جڑی بوٹیوں پر تحقیق اور مشاہدات کے ذریعے ان کے خواص، اثرات، فوائد اور امراض میں نافع ہونے کی معلومات رقم کرنے والا ایک نام ضیاء الدّین ابنِ بیطار ہے۔ وہ طبی سائنس میں ایک ماہرِ نباتات کے طور پر مشہور ہیں۔ اسپین ان کا وطن تھا، مگر علم و طب کے شعبے میں دل چسپی ان سے دور دراز کا سفر کرواتی رہی۔ ان کی عمر کا بڑا حصہ گھوم پھر کر پودوں اور جڑی بوٹیوں پر تحقیق میں گزرا۔ انھوں نے اپنے سفر میں جن جڑی بوٹیوں کے خواص اور ان کے فوائد جانے وہ ایک کتاب میں جمع کر دیے۔ دنیا اس کتاب کو ‘‘جامع المفردات’’ کے نام سے جانتی ہے جس میں 14 سو جڑی بوٹیوں پر ان کی تحقیق اور مشاہدات موجود ہیں۔ اس کتاب کی شعبۂ طب میں اہمیت اور افادیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہ دنیا کی متعدد زبانوں میں ترجمہ کی گئی۔

    ابنِ بیطار 1197 میں پیدا ہوئے۔ حیوانات اور نباتات میں دل چسپی اور طب کا شوق یوں پروان چڑھا کہ ان کے والد جانوروں کے امراض کا علم رکھتے اور ان کے علاج کے لیے مشہور تھے۔ یہ لفظ بیطار اسی طرف نسبت کرتا ہے۔ یہ عربی لفظ ہے اور اس کے معنی حیوانات کا طبیب ہیں۔

    ابنِ بیطار نے اس زمانے کے رواج کے مطابق ابتدائی اور عربی کی تعلیم مکمل کرکے حکمت پڑھی اور اپنی لگن اور دل چسپی سے وہ قابلیت اپنے اندر پیدا کی کہ اس زمانے میں انھیں امام اور شیخ کہا جانے لگا۔ ان کے علم اور دانش نے عوام ہی نہیں خواص کو بھی ان کا معتقد بنا دیا تھا۔ کہتے ہیں یہ ماہرِ نباتیات دس برس تک شاہ دمشق کے دربار سے وابستہ رہا۔ تاہم بادشاہ کے انتقال کے بعد مصر ہجرت کر گئے تھے اور وہاں بھی طبیب خاص کے طور پر کام کیا۔

    پیڑ پودوں اور جڑی بوٹیوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کا شوق انھیں بیس برس کی عمر میں مصر، یونان، اور ایشیائے کوچک کے جنگلوں اور پہاڑوں تک لے گیا۔ اس زمانے میں ابو العباس ایک مشہور ماہرِ نباتات تھے جن سے ابنِ بیطار نے استفادہ کیا۔ والد سے بھی انھیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا تھا۔

    اسی طرح دیگر یونانی طبیب اور حکما کی کتب نے بھی ان کے نباتات سے متعلق علم میں اضافہ اور شوق و جستجو کو مہمیز دی۔ ان کی دو کتب جڑی بوٹیوں اور دواؤں سے متعلق ہیں جو بہت مشہور ہیں۔ ابنِ بیطار کی موت کی وجہ ایک ایسی جڑی بوٹی بنی جسے انھوں نے ایک تجربے کی غرض سے آزمایا تھا۔ تاہم وہ زہریلی ثابت ہوئی اور 1248 میں ان کی موت واقع ہو گئی۔ دمشق میں انتقال کے بعد وہیں ان کی تدفین کردی گئی۔ اسپین اور دنیا کے مختلف شہروں‌ میں‌ یادگار کے طور پر ان کے مجسمے نصب کیے گئے ہیں.

  • 1 ارب ڈالر کماتے ہی ہدایتکار نے سیکوئل بنانے کا ارادہ کرلیا

    1 ارب ڈالر کماتے ہی ہدایتکار نے سیکوئل بنانے کا ارادہ کرلیا

    واشنگٹن : جرائم پر مبنی ڈرامہ فلم جوکر نے 1 ارب ڈالر کا ہندسہ عبور کیا تو ہدایت کار نے فلم کے سیکوئل بنانے کا بنانے کا ارادہ ظاہر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں برس اکتوبر میں ریلیز ہونے والی ڈی سی کامکس کی فلم ’جوکر‘ نے دنیا بھر میں 1 ارب ڈالرز (ایک کھرب 55 ارب پاکستانی روپے سے زائد) کما کر نئی تاریخ رقم کی تھی کیونکہ یہ پہلی آر ریٹیڈ فلم ہے جس نے یہ سنگ میل عبور کیا۔

    ہولی وڈ اسٹوڈیو وارنر برادرز نے معروف سپرہیرو بیٹ مین کے روایتی حریف جوکر کی زندگی پر مبنی اس فلم کو اکتوبر میں ریلیز کیا تھا اور اب اس نے لگ بھگ ڈیڑھ ماہ کے عرصے میں 1 ارب ڈالرز کمائے۔

    خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل فلم کے ہدایت کار ٹوڈ فلپس سے جب فلم کے سیکوئل کے حوالے سے سوال کیا تھا تو انہوں نے کہا تھا کہ ابھی تک جوکر کا سیکوئل بنانے کا کوئی ارادہ نہیں۔

    اب ہولی وڈ رپورٹر کے مطابق جوکر کے 1 ارب ڈالر کا ہندسہ عبور کرنے کے بعد فلم کے سیکوئل کے حوالے سے بھی رپورٹس سامنے آنا شروع ہوچکی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ تو ہمیشہ ہی دیکھا جاتا ہے کہ جیسے ہی کوئی فلم حد سے زیادہ کامیاب ہوتی ہے ہدایت کار اس کا سیکوئل بنا دیتا ہے اور ایسا ہی کچھ ٹوڈ فلپس نے بھی کیا جو اس حوالے سے ڈی سی یونیورس سے بات چیت کررہے ہیں۔

    رپورٹس تھی کہ اس سے قبل ٹوڈ فلپس نے ڈی سی یونیورس کے ساتھ مل کر صرف ایک فلم بنانے کا معاہدہ کیا تھا تاہم اب اس فلم کی کامیابی کے بعد وہ کچھ اور فلمیں بھی اکٹھے بنائیں گے جن میں سے ایک جوکر کا سیکوئل ہوسکتا ہے۔

  • مہوش حیات اپنی پہلی محبت خود سامنے لے آئیں

    مہوش حیات اپنی پہلی محبت خود سامنے لے آئیں

    کراچی: تمغہ امتیاز حاصل کرنے والی پاکستانی اداکارہ مہوش حیات نے  اپنی پہلی محبت کے بارے میں مداحوں کو بتادیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اداکارہ نے اپنی خوبصورت تصویر شیئر کرتے ہوئے دلچسپ الفاظ تحریر کیے۔ مہوش حیات نے لکھا کہ ’کسی کو بھی اجازت نہ دیں کہ وہ آپ کے ساتھ چاولوں کی طرح کا سلوک کرے کیونکہ آپ بے بی گرل بریانی ہیں‘۔

    مہوش حیات نے اس کپیشن کے ساتھ لکھا کہ ’بریانی ہمیشہ سے میرا پہلا پیار ہے‘۔

     

    View this post on Instagram

     

    Don’t let anyone treat you like boiled rice , you are Biryani baby-girl ! 🌶 #MehwishHayat #biryaniwillalwaysbemyfirstlove

    A post shared by Mehwish Hayat (@mehwishhayatofficial) on

    یاد رہے کہ مہوش حیات سوشل میڈیا پر متحرک رہتی ہیں انہوں نے گزشتہ دنوں اپنے بھائی کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں دونوں ایک نغمہ گن گنا رہے تھے۔

    مزید پڑھیں: مہوش حیات کی بھائی کے ساتھ گنگنانے کی ویڈیو وائرل

    مہوش حیات نے لکھا تھا کہ ’میں اپنے بھائی ذیشان حیات کے ساتھ امریکا کے گٹار سینٹر  اسٹرنگز خریدنے گئی، جہاں ہم نے جیمنگ کی اور دیسی میوزک متعارف کرایا، یہ میرا پسندیدہ گانا ہے‘۔

    واضح رہے کہ اداکارہ مہوش حیات کو پاکستان میں لڑکیوں کے حقوق کے لیے خیر سگالی کا سفیر مقرر کیا گیا ہے، جس کے بعد سے اداکارہ پاکستان بھر میں لڑکیوں کے حقوق اور ان کی تعلیم کے حوالے سے کام کررہی ہیں۔

  • 1978 کی یادیں: قومی کتب خانہ اور اسلام آباد کی مخلتف جامعات کی لائبریریاں

    1978 کی یادیں: قومی کتب خانہ اور اسلام آباد کی مخلتف جامعات کی لائبریریاں

    ایک زمانہ تھا جب علم و ادب کے مراکز اور کتب خانے آباد ہوا کرتے تھے۔ لائبریریوں کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی تھی۔

    ملک کے مختلف علاقوں میں موجود کتب خانوں‌ سے طالب علم اور مطالعہ کے شوقین استفادہ کرتے اور ان کی رونق بحال رکھتے۔ تاہم بعد کے ادوار میں علم و فنون اور سرکاری سطح پر کتب خانوں کی سرپرستی کا سلسلہ ختم ہوتا چلا گیا۔ یوں کئی اہم لائبریریاں اور بلدیہ کے ماتحت کتب خانے ویران ہو گئے۔

    الحاج محمد زبیر کی ایک کتاب اسلامی کتب خانے اس حوالے سے اہم کاوش ہے جو 1978 میں شایع ہوئی تھی۔ اس کتاب کی ورق گردانی کے دوران قومی کتب خانہ اسلام آباد اور اسی شہر کی چند دیگر لائبریریوں پر چند سطر پارے نظر سے گزرے۔ ان کا خلاصہ آپ کی نذر ہے۔ مصنف لکھتے ہیں۔

    قومی کتب خانہ اسلام آباد کی عمر گو زیادہ نہیں ہے، لیکن اس نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ اس کا شمار پاکستان کے عظیم کتب خانوں میں ہوتا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے یہاں اردو، عربی اور انگریزی زبان میں کتابوں کی تعداد 39 ہزار تھی۔ عربی زبان میں اتنا اچھا ذخیرہ پاکستان کے کم کتب خانوں میں ملے گا۔

    اس کے علاوہ اسلام آباد کی درس گاہوں کے کتب خانوں میں یہاں کی یونیورسٹی لائبریری کو خاص امتیاز حاصل ہے۔ اس میں سال بہ سال جملہ علم و فنون کی کتابوں کا اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ پاکستان کے نام ور دانش ور پیر حسام الدین کا بیش قیمت ذخیرۂ کتب شامل ہو جانے سے اس لائبریری کی قدر و قیمت میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔

    سینٹرل اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا کتب خانہ بھی نہایت عالی شان ہے۔ اس میں علومِ اسلامی پر ایسا ذخیرہ ہے جو کسی اور لائبریری میں نہیں۔ کتب خانہ گنج بخش کی بات کی جائے تو مرکزِ تحقیقات فارسی، ایران و پاکستان کا وہ عظیم کتب خانہ ہے جو حضرت داتا گنج بخش ہجویریؒ کے نام پر قائم ہے۔

    یہاں بارہ ہزار مطبوعات اور آٹھ ہزار مخطوطات جمع ہیں۔ مصنف لکھتے ہیں کہ اسلام آباد ہر قسم کے کتب خانوں سے معمور ہے۔ یہاں وفاقی اسمبلی اور سیکریٹریٹ وغیرہ کے دفاتر اور سفارت خانوں کے علاوہ یونیورسٹیاں اور بہت سے تعلیمی و سماجی ادارے بھی ہیں جن سے منسلک کتب خانے بڑے نایاب اور اعلیٰ شمار کیے جاتے ہیں۔

  • مہاجرین کی مدد ، ماہرہ خان کے بعد  ایک اور اداکارہ میدان میں آگئیں

    مہاجرین کی مدد ، ماہرہ خان کے بعد ایک اور اداکارہ میدان میں آگئیں

    کراچی : معروف اداکارہ ماہرہ خان کے بعد زارا نورعباس بھی مہاجرین کی مدد کیلئے میدان میں آگئیں اور کہا مجھے خوشی ہے کہ میں یواین ایچ سی آر اور ہماعدنان کے ساتھ مل کر ان لوگوں کے لیے کام کررہی ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان شوبزانڈسٹری کی ابھرتی ہوئی اداکارہ زارا نورعباس نے بین الاقوامی ادارے یواین ایچ سی آر کے ساتھ مل کر پاکستان میں مقیم خواتین مہاجرین کی مدد کا بیڑہ اٹھایا ہے۔

    اداکارہ زارانورعباس اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین یونائٹیڈ نیشنزہائی کمشنرفار ریفیوجی (یو این ایچ سی آر) اورمقامی ڈیزائنر ہما عدنان کے ساتھ مل کرپاکستان میں مقیم خواتین مہاجرین کی مدد کرنے اور انہیں اپنے پیروں پر کھڑے کرنے کے اقدامات کریں گی۔

    زارا نور عباس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر خواتین مہاجرین کے ساتھ ملاقات کی تصاویر شیئر کیں، ان تصاویرکے ساتھ زارا نورعباس نے پیغام میں مہاجرین کی ہمت کوسراہتے ہوئے کہا آئیں انہیں خوش آمدید کہتے ہیں، آئیں ان لوگوں کے لیے روزگارفراہم کرنے اوراپنے پیروں پرکھڑا ہونے کے موقع فراہم کریں، صرف کہنے سے نہیں بلکہ عمل کرکے بھی دکھائیں۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں یواین ایچ سی آر اور ہماعدنان کے ساتھ مل کر ان لوگوں کے لیے کام کررہی ہوں، ڈیزائنرہماعدنان ایک پراجیکٹ چلارہی ہیں، جس میں مہاجر خواتین کو سلائی اور جیولری بنانے کا ہنرسکھایا جاتا ہے، بعد ازاں ان چیزوں کوفروخت کرکے یہ خواتین پیسے کماتی ہیں۔

    بین الاقوامی ادارے یو این ایچ سی آر کے مطابق پاکستان میں مہاجرین کی ایک بڑی تعداد آباد ہے، جن میں زیادہ تر افغان مہاجرین شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ اداکارہ ماہرہ خان کو رواں ماہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این ایچ سی آر نے اپنا خیر سگالی سفیر مقرر کیا تھا۔

  • اداکارہ زارا نور عباس نے مہاجرین کی امداد کا بیڑا اٹھا لیا

    اداکارہ زارا نور عباس نے مہاجرین کی امداد کا بیڑا اٹھا لیا

    کراچی : پاکستان کی ابھرتی ہوئی اداکارہ زارا نور عباس نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے ہمراہ پاکستان میں مقیم خواتین مہاجرین کی معاونت کا اعادہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اداکارہ زارا نور عباس اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین یونائٹیڈ نیشنز ہائی کمشنر فار ریفیوجی (یو این ایچ سی آر) اور مقامی ڈیزائنر ہما عدنان کے ہمراہ پاکستان میں مقیم خواتین مہاجرین کی امداد کرنے اور انہیں اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کی کوششیں کررہی ہیں۔

    گزشتہ روز زارا نور عباس نے سوشل میڈیا پر اپنے آفیشل اکاؤنٹز سے کیے گئے ٹویٹ میں خواتین مہاجرین کے ساتھ ملاقات کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ آئیں انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔

    آئیں ان لوگوں کے لیے روزگار فراہم کرنے اور اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے موقع فراہم کریں، صرف کہنے سے نہیں بلکہ عمل کرکے بھی دکھائیں، مجھے خوشی ہے کہ میں یواین ایچ سی آر اور ہما عدنان کے ساتھ مل کر ان لوگوں کے لیے کام کررہی ہوں۔

    خیال رہے کہ ڈیزائنر ہما عدنان ایک پراجیکٹ چلارہی ہیں جس میں مہاجر خواتین کو سلائی اور جیولری بنانے کا ہنر سکھایا جاتا ہے بعد ازاں ان چیزوں کو فروخت کرکے یہ خواتین پیسے کماتی ہیں۔

    بین الاقوامی ادارے یو این ایچ سی آر کے مطابق پاکستان میں مہاجرین کی ایک بڑی تعداد آباد ہے جن میں زیادہ تر افغان مہاجرین شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ اداکارہ ماہرہ خان کو رواں ماہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این ایچ سی آر نے اپنا خیر سگالی سفیر مقرر کیا تھا۔

  • اسلم پرویز: پاکستانی فلموں کا وہ ہیرو جسے ٹریفک حادثے نے ہم سے چھین لیا

    اسلم پرویز: پاکستانی فلموں کا وہ ہیرو جسے ٹریفک حادثے نے ہم سے چھین لیا

    اسلم پرویز نے فلم انڈسٹری کے لیے ہیرو اور ولن ہر روپ میں کمال اداکاری کی۔ ان کا فنی سفر 1950 سے شروع ہوا۔ پہلی فلم ‘‘قاتل’’ تھی جس میں شائقین سے ان کا تعارف ایک ہیرو کے طور پر ہوا۔

    اسلم پرویز کو اس وقت کے نام ور ہدایت کار انور کمال پاشا نے اس فلم کے لیے آغا جی اے گل سے ملوایا تھا۔ اس فلم ساز نے نئے چہرے کو آزمایا اور کام یابی ان کا مقدر بنی۔ اسلم پرویز نے اس دور کی معروف ہیروئنوں کے ساتھ اداکاری کی اور شہرت و مقبولیت کا سفر طے کیا۔

    21 نومبر 1984 کو اس اداکار کی زندگی کا چراغ بجھ گیا۔ وہ ایک حادثے کا شکار ہونے کے بعد چند روز زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہے اور پھر آنکھیں موند لیں۔ اسلم پرویز ایک فلم کی شوٹنگ کے بعد اپنے ساتھی فن کار اقبال حسن کے ساتھ گاڑی میں جارہے تھے کہ ایک ویگن سے حادثہ ہو گیا۔ اس حادثے نے دونوں فن کاروں کو زندگی سے محروم کر دیا۔

    پاکستان فلم انڈسٹری کے ابتدائی دور کا یہ باکمال اداکار بہ طور ہیرو فلم پاٹے خان، کوئل، شیخ چلی، چھومنتر، نیند اور عشق پر زور نہیں میں نظر آیا جب کہ بعد کے زمانے میں انھوں نے سلور اسکرین پر ولن کے رول کیے اور اس میں بھی خود کو منوایا۔ تین سو سے زائد فلمیں کرنے والے اسلم پرویز کو ورسٹائل اداکار کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔