Category: خیبر پختونخواہ

  • مریم نواز کی کفالت ثابت ہونے  پر نواز شریف نااہل ہوجائیں‌گے، عمران

    مریم نواز کی کفالت ثابت ہونے پر نواز شریف نااہل ہوجائیں‌گے، عمران

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ڈان لیکس کے ذریعے فوج کو براہ راست نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی اور وہی بیان دیا گیا جو بھارتی اور اسرائیل کی لابی دیتی ہے، اس معاملے میں شاہی خاندان ملوث ہے، ایسی خبریں جاری کرانے والے قوم کے غدار ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    عمران خان نے کہا ہے کہ ڈان لیکس انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے اس معاملے میں جو ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا، متنازع خبر کے ذریعے فوج کو براہ راست نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی اور وہی بیان دیا گیا جو بھارتی اور اسرائیل کی لابی دیتی ہے، میرا خیال ہے کہ اس معاملے میں شاہی خاندان ملوث ہے، ایسی خبریں جاری کروا کے اپنی کرپشن بچانے والے قوم کے غدار ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ بھارت کے اخبارات نے اس متنازع خبر کو فرنٹ پیج پر شائع کیا، میرا خیال ہے کہ ڈان لیکس کے معاملے میں شاہی فیملی ملوث ہے اگر تحقیقات ہوئیں تو ان کو یہ ڈر ہے کہ بات شاہی خاندان کی طرف جائے گی۔

    شریف فیملی ایک جھوٹ چھپانے کے لیے مزید جھوٹ بولے گی، یہ لوگ اللہ کی پکڑ سے نہیں بچ سکیں گے مجھے ان پر ترس آتا ہے۔

    ڈان لیکس کے معاملے پر قربانی کا بکرا پرویز رشید کو بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور نواز شریف میں ذاتی دوستی ہے، مودی پاکستان کو اندر سے کمزور کرنا چاہتا ہے، صوبوں کو آپس میں لڑانا بھی اسی کا ایجنڈا ہے، آج پاکستان کے استحکام کے لیے فوج کی ضرورت ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کس قانون کے تحت ہمیں احتجاج سے روکا گیا اور کس قانون کے تحت مجھے نظر بند کیا گیا، شکر ہے علی امین گنڈا پور پر بھینس چوری کا الزام عائد نہیں کیا گیا، پروپیگنڈا کیا کہ کے پی کے سے اسلحہ پنجاب لایا جارہا ہے.

    اپنی گفتگو میں عمران خان نے بانی ایم کیو ایم کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان سے بڑا پاکستان کا کوئی دشمن نہیں، عظیم طارق کی بیوہ نے بتایا کہ قاتلوں نے ہی جنازہ اٹھا یا ہوا تھا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کس قانون کے تحت ہمیں احتجاج کے جمہوری حق سے روکا گیا ؟ پرو پیگنڈا کیا گیا کہ کے پی کے سے اسلحہ آرہا ہے۔

    نواز شریف نے کہا کہ مر یم نواز میرے زیر کفا لت ہے اگر زیرکفالت ہونے کا سچ ثابت ہوگیا تو نواز شریف نااہل ہونگے۔

  • جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تسلیم کروں‌ گا، عمران خان، خصوصی انٹرویو

    جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تسلیم کروں‌ گا، عمران خان، خصوصی انٹرویو

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ پاناما لیکس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کریں گے، عوام کے دبائو کی وجہ سے ہی سپریم کورٹ نے ایکشن لیا، میرا میچ دو نومبر کو تھا اس لیے اس سے پہلے باہر نکل کر خود کو گرفتار کیوں کراتا؟

    پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے ٹی او آرز کو سپریم کورٹ پہلے ہی مسترد کرچکی ہے،ہم نواز شریف کے ٹی او آرز نہیں سپریم کورٹ کے ٹی او آرز مانیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کیس صرف اتنا ہے کہ پاکستان کا پیسہ غلط طریقے سے ملک سے باہر گیا، اس معاملے میں شریف خاندان کی پوری فیملی کے بیانات میں تضاد ہے،ہم جمہوری احتجاج کرتے ہیں تو یہ لوگ ڈنڈے مارتے ہیں، ادارے انصاف نہ کریں تو لوگوں کے جذبات بھڑکتے ہیں، دس لاکھ لوگ باہر نکل آئیں تو اسلام آباد خود ہی بند ہوجائے گا اگر پانچ لاکھ لوگ بھی نکل کر کوئی مطالبہ کردیں تو ماننا پڑےگا۔

    قانون کی حکمرانی رکھیں اور میرٹ لے آئیں ادارے چل پڑیں گے، اداروں پر سفارشی افراد کے بٹھانے سے ادارے تباہ ہوگئے جیسا کہ ایف بی آر اور نیب میں حکومت اور خورشید شاہ نے مل کر اپنے بندے بٹھائے۔

    انہوں نے کہا کہ جس طرح انتخابی دھاندلیوں کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تسلیم کیا اسی طرح اس کیس کا فیصلہ بھی تسلیم کریں گے، اس کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ نہیں دے گی بلکہ تشکیل کیا جانے والا جوڈیشل کمیشن فیصلہ دے گا اور ہم اسے قبول کریں گے، یہی کمیشن ہم ان سے سات ماہ سے مانگ رہے تھے۔


    انہوں نے کہا کہ نواز شریف خود ہی فیصلہ کررہے تھےکہ ان کا احتساب کس قانون کے تحت ہو، اب سات ماہ بعد عوام نے سڑکوں پر آکر دبائو ڈالا تو پہلی بار ملک کے وزیراعظم کو کسی کمیشن کے سامنے کھڑا ہوکر جواب دینا ہوگا۔

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جو ٹی او آرز اپوزیشن کے ہیں اسی پر میرا بھی احتساب کرلیں یا میری پارٹی میں کسی کا بھی احتساب کرلیں مجھے قبول ہے اس پرکوئی اعتراض نہیں۔


    انہوں نے کہا کہ مجھ پر شوکت خاتم اسپتال کے فنڈنگ میں کرپشن کا الزام غلط ہے، میرا اثاثہ کیا ہے،ایک لندن کا فلیٹ تھا، شوکت خانم کینسر اسپتال کا ٹرسٹ لندن فلیٹ خریدنے کے چھ سال بعد بنا، 83 میں فلیٹ لیا، 6 سال بعد ٹرسٹ بنا اور سات سال بعد اسپتال کے لیے ایک روپیہ جمع ہوا، میں اپنے اثاثوں کے ایک ایک روپے کا حساب دے سکتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے ورکرز صرف بنی گالا میں نہیں اسلام آباد میں بھی تھے، صرف 15 گھنٹے کے نوٹسز پر لوگ پریڈ گرائونڈ جلسے میں پہنچے، لاک ڈائون ہوتا تو میں اس سے زیادہ لوگ جمع کرتا، لوگ تو نواز شریف کو پھانسی دینے کے خواہش مند تھے، مجھے کہا گیا کہ میں بنی گالا سے باہر نہیں نکلا، میں باہر کیوں نکلتا؟ اور خود کو گرفتار کیوں کراتا؟ میرا میچ دو نومبر کو تھا اور دونومبر کو ہی مجھے باہر نکلنا تھا اورسارے کارکنوں کو دو نومبر ہی کو سب کچھ کرنا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ سیئول میں عوام سڑکوں پر آگئی کسی پر گولی نہیں چلی، احتجاج عوام کا حق ہے لیکن ہم آمریت کی ذہنیت سے باہر نہیں نکلے، ہم غلامی کی ذہنیت سے آزادی چاہتے ہیں، یہی نواز شریف لانگ مارچ پر نکلے تھے کہ احتجاج ہمارا حق ہے تو آج ہمیں کیوں اور کس قانون کے تحت روکا گیا۔

  • بھارتی ہائی کمیشن میں بڑی تعداد میں را کے ایجنٹ رکھے گئے، سراج الحق

    بھارتی ہائی کمیشن میں بڑی تعداد میں را کے ایجنٹ رکھے گئے، سراج الحق

    پشاور : جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن میں بڑی تعداد میں را کے ایجنٹ رکھے گئے، بھارتی خفیہ ادارے پاکستان میں انتشار پھیلانے میں مصروف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کر رپے تھے انہوں نے کہا کہ کرپشن مٹاؤ تحریک سب سے پہلے جماعت اسلامی نے شروع کی اور کرپٹ مراعات یافتہ طبقے کے خلاف ہماری جدو جہد کرپشن کے خاتمے تک جاری رہے گی۔

    انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کو ایک خوشحال اسلامی ریاست بنانا چاہتی ہے جس کے لیے جماعت اسلامی قربانی دیتی آئی ہے اور آج بھی بنگلہ دیش میں پاکستان سے محبت کے جرم میں جماعت اسلامی کے رہنما پھانسی چڑھ رہے ہیں۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کی غریب عوام کے لیے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں، جماعت اسلامی ایسا پاکستان دیکھنا چاہتی ہے جہاں بچے ملاوٹ زدہ دودھ نہ پیتے ہوں،جہاں ہر بچے کے ہاتھ میں قلم اور دوات ہو اور بے روزگار کو روزگار ملے،ایسا پاکستان جس میں حکمراں پہرہ دیں اور عوام آرام سے سوئیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے کارکنان کو ہدایات جاری کیں ہیں کہ دوسروں سے الجھیں نہیں ہمیشہ مثبت بات کریں اور کسی منفی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہوں۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ہمسائیہ ملک اپنے خفیہ اداروں کے ذریعے ہمارے ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے اور بھارتی ہائی کمیشن بڑی تعداد میں را کے ایجنٹ بھرتی کیے ہوئے ہیں۔

  • احتساب شروع ہوگیا، شریف برادران جلد جیل میں‌ ہوں گے، عمران خان

    احتساب شروع ہوگیا، شریف برادران جلد جیل میں‌ ہوں گے، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پرویز خٹک واپس جانے والے نہیں تھے لیکن انہیں خون خرابے کے ڈر سے واپس بھیجا، مجھے نواز شریف کی وکٹ اڑتی ہوئی نظر آرہی ہے، دونوں بھائی جلد جیل میں ہوں گے،خورشید شاہ اور زراری بھی نواز شریف سے ملے ہوئے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پریڈ گرائونڈ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

     عمران خان نے کہا کہ دوران شیلنگ جو اسٹینڈ پرویز خٹک نے لیا اور جس طرح جمے رہے اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں، خٹک واپس جانے والے نہیں تھے لیکن میرے کہنے پر واپس گئے، مجھے ڈر تھا کہ کہ نوجوانوں کا خون ہوجائے گا اور اگر ردعمل دکھاتے تو دوسری طرف بھی پاکستانی ہی مارے جاتے، مجھے غصہ دو شریف گیدڑوں پر آیا کہ وہ محض اپنی گردن بچانے کے لیے دو صوبوں کو لڑا رہے تھے اور ملک میں انتشار پیدا کررہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان میرا شکریہ ادا کریں میری وجہ سے آج نواز شریف آپ کو پوچھتے ہیں ورنہ آپ کو پوچھتا کون تھا، اسفند یار ولی کیا کررہے ہیں؟ کہتے ہیں کہ نواز شریف کو کوئی نہیں ہٹا سکتا۔

    انہوں  نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اپوزیشن اور حکومت مل جائیں تو جمہوریت ہی ختم ہوجاتی ہے،ڈبل شاہ کہتے ہیں کہ مسئلہ پارلیمنٹ میں حل ہوگا اور پھر کہا عدلیہ کے پاس جائو، اندر سے یہ لوگ نواز شریف سے ملے ہوئے ہیں، آصف زرداری اور ڈبل شاہ کو ڈر ہے کہ نواز شریف کے احتساب کے بعد ان کی باری آئے گی۔

    imran-khan-post-1

    عمران خان نے کہا کہ میرے ساتھ لاکھوں لوگ موجود ہیں کیا یہ سولو فلائٹ ہے؟ یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم ہتھیار لے کر اسلام آباد آرہے ہیں ہمیں بتایا جائے ہمارے پاس کونسا ہتھیار تھا؟ مجھے تو ایک ہی ہتھیار نظر آیا اور وہ شیخ رشید کا سگار تھا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک بھائی مظلوم اور دوسرا ڈرامہ شریف بن جاتا ہے، نواز شریف ڈرامہ بازی ختم کریں، دونوں بھائی جلد جیل میں ہوں گے کیوں کہ سپریم کورٹ کے ججز نے کہا کہ پاناما لیکس کے مقدمے کا فیصلہ جلد کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ زرداری اور نواز آپس میں ملے ہوئے ہیں، میثاق جمہوریت کے نام پرمک مکا کیا گیا اور ادارے تباہ کیے گئے، دونوں نے مل کر نیب کا چیئرمین ایسے شخص کو بنایا جس نے انہیں نہیں پکڑا، سندھ میں کرپشن ہے، نیب کیوں نہیں پکڑتا؟ ایف بی آر کام کررہا ہوتا تو یہ لوگ پکڑے جاتے،مجھے خوشی اس وقت ہوئی کہ جب سپریم کورٹ کے ججز نے کہا کہ پاکستان کے ادارے کام نہیں کررہے۔

    عمران خان نے عوام کو مخاطب کیا کہ جس طرح آپ آج نکلے تو آپ نے ثابت کیا کہ ہم عظیم قوم ہیں، یہاں پانچ سے 10 ہزار لوگ ہیں جو پورے ملک کا خون چوس رہے ہیں، اگر ان بڑے ڈاکوؤں کو پکڑ لیا گیا تو ملک بہت جلد ترقی کرے گا، نوکریاں ملیں گی، خوشحالی آئے گی۔

    imran-khan-post-2

    ان کا کہنا تھا کہ مجھے نواز شریف کی وکٹ اڑتی ہوئی نظر آرہی ہے، ہم آزاد لوگ ہیں، تحریک انصاف وہ جماعت نہیں جو ظلم برداشت کرلے۔

    پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ رانا ثنا للہ شکل سے ہی مجرم لگتا ہے، اسی کی شکل دیکھو، عابد شیر علی کا باپ کہتا ہے کہ رانا ثنا للہ نے 17 قتل کیے ہیں، ایک ن لیگ کا ایم پی اے اپنی جان بچاتا پھرتا ہے کہ رانا ثنا مجھے قتل کردےگا، ان لوگوں کا کام ہی لوگوں کو مروانا، ڈرانا اور دھمکانا ہے۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ کل سے سپریم کورٹ میں نواز شریف کا احتساب شروع ہوجائے گا، ججز نے یقین دہانی کرادی ہے۔

    اپنے خطاب میں عمران خان نے گلی گلی میں شور ہے نواز شریف چور ہے کے نعرے بھی لگوائے اور جلسے کے اختتام پر قومی ترانہ پیش کیا گیا۔

     کہا تھا مرجائوں تو لاش بنی گالہ لے جانا، پرویز خٹک

    وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا پرویز خٹک نے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ کس میں ہمت ہے ہمارا راستہ روکے، کہا تھا کہ مرجائوں تو لاش بنی گالا لے جانا، ہمیں بہت کچھ کرنا ہے، ہم کشتیاں جلا کر آئے ہیں، ہمیں ہر صورت اسلام آباد جانا تھا، کاش عمران خان ہمیں دو چار دن اور موقع دیتے، عدالت اپنی سماعت مزید دو تین دن تاخیر سے کرتی تو میں پورے پاکستان کو دکھا دیتا کہ ہم کیا کرسکتے تھے۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ پاکستان بنانے کے لیے قربانیاں ہم نے دیں یہ جاتی امرا والے مودی کے دوست کہاں سے آگئے؟ایف سی کی تنخواہیں بڑھا کر پٹھان اہل کاروں کو ہم پر حملہ کرنے کے لیے مقرر کردیا، ایف سی کو اپنے پٹھان بھائیوں پر حملہ کرتے ہوئے ہتھیار پھینک دینے چاہیے تھے، شہباز شریف نے مجھ سے کہا کہ اگر آپ کو اکیلا آنا ہے توآئیں تو میں نے جواب دیا کہ میرے ساتھ بہت سے لوگ ہوں گے، شہباز شریف میں اس دن کا انتظار کروں گا جب آپ پر گولا باری ہوگی اور میں پوچھوں گا کہ کیا حال ہے آپ کا؟

    وزیراعلیٰ کے پی کے نے کہا کہ جو ظلم کرتا ہے اس کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیں، شریف برادران پنجاب کے مغل بادشاہ ہیں جلد ان کا حشر نشر ہو جائے گا، گورنر راج کی اطلاعات پر کہا تھا کہ میں نے بہت کرسیاں آتی جانی دیکھی ہیں، کرسیوں سے نہ ڈرائیں میں ایسی کرسی کو لات مارتا  ہوں۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ چوہدری نثار کا تو کوئی دوست ہی نہیں لیکن پنجاب کا ہر تھانے دار میرا دوست ہے، میرا وہیں بڑا ہوا اور میں نے شادی بھی وہیں کی اس لیے مجھ پر پنجابیوں سے نفرت کا الزام غلط ہے پنجابی میرے بھائی ہیں، اسلام آباد کو عمران خان نے نہیں بلکہ خود حکومت نے لاک کیا اور ہم نے اس لاک کو اَن لاک کردیا۔

    وزیراعلیٰ کے پی کے نے کہا کہ جب عمران خان ملک کے وزیراعظم ہوں گے تو دنیا بھر میں پاکستانی پاسپورٹ نمبر ون بن جائے گا۔

    کنسرٹ کرنے والے لڑ بھی سکتے ہیں، شاہ محمود قریشی

    قبل ازیں خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم پر جمہوریت کو دفن کرنے کا الزام عائد کیا گیا لیکن ہم جمہوریت کو نہیں کرپٹ نظام کو دفن کرنے کے لیے آرہے تھے، قوم  نے دیکھا کہ ہم کنسرٹ کرنے والے نہیں بلکہ لڑ بھی سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قوم جاگ رہی ہے اور ہماری منزل قریب آرہی ہے۔

    پرویز خٹک کو سلام پیش کرتا ہوں، جہانگیر ترین

    پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ پرویز خٹک کو سلام پیش کرتا ہوں، پنجاب کے ایم پی ایز اور ورکرز کو بھی سلام پیش کرتا ہوں، کارکنوں نے ریاستی دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

    عمران خان کے خطاب سے قبل کی صورتحال

    پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں یوم تشکر کے سلسلے میں جلسہ گاہ میں عوام کی بڑی تعداد پہنچی، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان بھی اپنی رہائش گاہ بنی گالہ سے جلسہ گاہ روانہ ہوئے۔

    گراؤنڈ میں 10 ہزار کرسیاں لگائی گئیں، تحریک انصاف کی قیادت کے لیے اسّی فٹ لمبا اور دس فٹ اونچا اسٹیج بنایا گیا۔ اسلام آباد پریڈ گراؤنڈ میں کپتان کے کھلاڑیوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔

    تحریک انصاف کے کارکنوں نے بھنگڑے ڈالے، کھلاڑیوں نے گو نواز گو کے نعرے لگائے، اسٹیج پرڈی جے ولی سنزکے  پارٹی ترانے گونجتے رہے۔

    چیئرمین عمران خان بڑی تعداد میں اپنے کارکنان کے ہمراہ پریڈ گراؤنڈ جلسے میں شرکت کے لیے بنی گالہ سے جلسہ گاہ پنچے ، اس موقع پر شاہ محمود قریشی اور علی امین گنڈا پوربھی موجود تھے۔ عمران خان جس گاڑی میں سوار تھے اسے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جہانگیر خان نے ڈرائیور کیا۔

    عمران خان جب جلسہ گاہ میں داخل ہوئے تو کھلاڑیوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا، چیئر مین پی ٹی آئی نے کارکنان کے نعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دیا۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کے علاوہ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما بھی پنڈال میں تھے۔

    سیکیورٹی کے سخت انتظامات: واک تھرو گیٹس نصب

    پریڈ گراؤنڈ میں تحریک انصاف کے یوم تشکر کے موقع پر پنڈال کی سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے۔

    جلسے کی سیکیورٹی کے لیے خار دار تاریں لگائی گئیں۔ پولیس کے 9 ہزار اہلکار، اسپیشل برانچ کے سو اور ٹریفک پولیس کے تقریباً 500 جوانوں نے  ڈیوٹی انجام دی، دو واک تھرو گیٹ نصب کیے گئے، جلسہ گاہ میں آمد کے لیے چار داخلی راستے بنائے گئے۔

    ترجمان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 10 ہزار پولیس اہلکار جلسے کی سکیورٹی کے لیے تعینات کیے گئے جبکہ اسلام آباد پولیس اور ایف سی کے دستے بھی جلوس کے راستوں پر جگہ جگہ تعینات کیے گئے، وزیر داخلہ چوہدری نثار کے حکم پر اہم عمارات کی بیرونی سیکیورٹی رینجرز نے سنبھالی۔

    جلسے میں بد نظمی، کارکان کی اسٹیج پر چڑھنے کی کوشش

    جلسہ شروع ہونے سے قبل بد نظمی بھی دیکھنے میں آئی، ہجوم میں عمران اسماعیل کی جیب کٹ گئی اور ان کا موبائل فون چوری ہوگیا۔ بدنظمی اس وقت ہوئی جب کارکنان اسٹیج پر چڑھنے کے لیے ایک دوسرے کو دھمکی  دیتے رہے اس دوران انتظامیہ انہیں روکتی رہ گئی۔

    جلسے کے دوران خواتین کارکنان میں جھگڑا

    پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام پریڈ گراؤنڈ میں منعقدہ یوم تشکر کے جلسے میں رہنماؤں کی تقاریر کے دوران پی ٹی آئی کی خواتین کارکنان آپس میں جھگڑ پڑیں۔

    اس دوران ایک خاتون ان کے درمیان صلح کی کوشش کرتی نظر آئیں۔ مشتعل خواتین میں ہلکی پھلکی ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ بعد ازاں ایک مرد کارکن نے بیچ میں آکر معاملہ رفع دفع کروایا۔

    خاتون سحرش کا کہنا تھا میرا تحریک انصاف یا ن لیگ سمیت کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں‌ میں‌ محض پاکستان کی خاطر جلسہ دیکھنے یہاں‌ آئی ہوں‌ جب کہ پی ٹی آئی کی خواتین نے الزام عائد کیا کہ اس خاتون کا تعلق ن لیگ سے ہے

  • تحریک انصاف کی جدو جہد رنگ لے آئی ہے،پرویز خٹک

    تحریک انصاف کی جدو جہد رنگ لے آئی ہے،پرویز خٹک

    پشاور : خیبر پختونخوا کےوزیراعلٰی پرویزخٹک کہتے ہیں تحریک انصاف کی جدوجہدرنگ لےآئی ہے،ہمارا مطالبہ عدالتی کمیشن کا ہی تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلٰی خیبر پختونخواہ نے صوابی میں قافلےسے خطاب کرتے ہوئےان کاکہنا تھا عدالتی کمیشن کے قیام کا اعلان ہماری فتح ہے اور تحریک انصاف کی جدوجہد کے بعد حکومت پر دباؤ بڑھا اور وہ عدالتی کمیشن کے قیام پر راضی ہوئی،ہمارامطالبہ عدالتی کمیشن کا ہی تھا۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے اس کامیابی کو حاصل کرنے کے لیے جیلیں بھگتیں،پولیس کے ڈنڈے کھائے اور آنسو گیس کی شیلنگ برداشت کی لیکن اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹے، کارکنان کی اس بے مثل مستقل مزاجی اور اپنے مقصد کے حصول کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرنے کے جذبے کی وجہ سے یہ کامیابی ملی۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہونے جا رہا ہے کہ طاقت ور ترین وزیر اعظم اپنی تلاشی دینے کے لیے تیار ہو گیا ہے اس لیے آج کا دن صرف تحتیک انصاف کے کارکنان ہی نہیں بلکہ پاکستان کے ایک ایک شہری کے لیے خوشی کا دن ہے اس لیے ہم آج یوم تشکر منائیں گے۔

    واضح رہے آج کے ہی دن تحریک انصاف نے اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم حکومت سے مذاکرات اور سپریم کورٹ کی جانب سے عدالتی کمیشن کے قیام کے اعلان کی وجہ لاک ڈاؤن کو یوم تشکر میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور آج اسلام آباد میں یوم تشکر منایا جائے گا۔

  • عمران خان پسپا ہوگئے، یوم تشکر نہیں یوم تضحیک منائیں، جاوید ہاشمی

    عمران خان پسپا ہوگئے، یوم تشکر نہیں یوم تضحیک منائیں، جاوید ہاشمی

    ملتان: تحریک انصاف سے منحرف اور ن لیگ کے سابق رہنما جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ اگر پہلے دھرنے میں عمران خان میری بات سن لیتے تو آج یہ دن دیکھنا نہ پڑتا، کیا سپریم کورٹ ایک رات میں کیس کا فیصلہ سنادے گی؟ عمران خان نے پسپائی اختیار کی وہ یوم تشکر نہیں یوم تضحیک منائیں۔


    یہ پڑھیں: تحریک انصاف کل یوم تشکر منائے گی


    ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلند بانگ دعوے کیے جاتے ہیں اور پھر یوم فتح اور مخالف کے یوم شکست کا اعلان کردیا جاتا ہے حالاں کہ عمران خان نے پسپائی اختیار کی۔

    جاوید ہاشمی نے کہاکہ یہ کرکٹ نہیں سیاست ہے، کرکٹ کے اصول اور ہوتے ہیں اور جب کہ سیاست کے اصول اور، سپریم کورٹ نواز شریف کو کیسے ہٹاسکتی ہے کیا اس کے پاس اختیارات ہیں؟ کیا سپریم کورٹ ایک رات میں کیس کا فیصلہ کردے گی ؟ یہاں تو پانچ پانچ سال تک کمیشن کا فیصلہ نہیں آتا، اصل میں کہیں اور سے رہنمائی نہ ملنے پر عمران نے ایسا فیصلہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے بیان دیا ہے کہ مجھے عمران خان کے لال حویلی نہ آنے کا گلہ ہے، عمران خان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ میں کپتان ہوں فیصلے خود کرتا ہوں اور بےچارے شیخ رشیدکو جھاڑ پلادی،عمران خود کو عقل کل سمجھتے ہیں، ڈنڈ اور بیٹھکیں لگا لگا کر قوم کودکھاتے تھے۔

    جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ عمران نے تو اب پاناما لیکس پر جواب مانگنا چھوڑ دیا ہے، یوم تشکر منارہے ہیں، سیاست دان وہ بن جاتے ہیں جنہیں سیاست کی الف ب نہیں پتا ، انہیں کچھ بتائیں تو ناراض ہوتے ہیں۔

    عمران خان کے یوم تشکر کے اعلان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی یہ وکٹری اسٹینڈ پر نہیں پہنچے اور یوم تشکر منارہے ہیں، یہ یوم تشکر نہیں یوم تضحیک ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فوج نے ثابت کردیا کہ وہ نیوٹرل ہے،آرمی چیف کی تقرری کا اختیار وزیراعظم کے پاس ہے، متنازع خبر کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ نیوز لیکس پر صرف کور کمانڈرز کے نہیں بلکہ پوری قوم کے تحفظات ہیں۔

    جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ عمران خان کی سیاست ان لوگوں کو سپورٹ کررہی ہے جو سی پیک کی تکمیل نہیں چاہتے، عمران جانتے ہوئے یا نہ جانتے ہوئے سی پیک کے خلاف سیاست کررہے ہیں۔

  • عمران خان کا کل سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ موخر

    عمران خان کا کل سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ موخر

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کل صبح وزیراعظم کی نااہلی کیس پر سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت میں پیش ہونے کا فیصلہ موخر کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے عبدالقادر کے مطابق عمران خان نے پارٹی رہنمائوں کی مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے، قبل ازیں انہوں نے پچھلی سماعت کے دوران یکم نومبر کو ہونے والی سماعت میں بہ نفس نفیس شریک ہو نے کا اعلان کیا تھا۔

    رپورٹر کے مطابق عمران خان نے پارٹی رہنمائوں سے طویل مشاورت کی جو اب مکمل ہوگئی ہے،جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ عمران خان سپریم کورٹ نہیں جائیں گے۔

    رہنمائوں کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کی صورتحال ایسی نہیں کہ عمران خان سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران پیش ہوں، ان کے گھر کے باہر پولیس موجود ہے ممکن ہے سپریم کورٹ جاتے ہوئے یا واپسی پر عمران خان کو گرفتار کرلیا جائے اور اس وقت پارٹی عمران کی گرفتاری کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

    رہنماؤں کی جانب سے تجاویز کے بعد عمران خان نے کل سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہونے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • زندگی میں کبھی ہار نہیں‌ مانی، کارکنان مورال بلند رکھیں، عمران، خصوصی گفتگو

    زندگی میں کبھی ہار نہیں‌ مانی، کارکنان مورال بلند رکھیں، عمران، خصوصی گفتگو

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مشرف کے دورِ آمریت میں بھی ایسا ظلم نہ ہوا جو آج ایک جمہوری حکومت ہمارے ساتھ کر رہی ہے، میرے اہل خانہ کو بھی بنی گالا آنے سے روک دیا گیا، زندگی میں کبھی ہار نہیں مارنی، کارکنان بھی مورال بلند رکھیں۔

    اے آر وائی نیوز سےخصوصی گفتگو کرتے ہوئے سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہمار ا قصور صرف اتنا ہے کہ ہم پُرامن احتجاج کر رہے ہیں، ہم نے کونسا قانون توڑا ہے جو کارکنان جیلوں میں بھرے جارہے ہیں کسی جمہوری نظام میں سیاسی کارکنان کے ساتھ ایسا سلوک روا نہیں رکھا جاتا۔

    انہوں نے سوال کیا کہ کس قانون کے تحت ہماری خواتین پر تشدد ہوا؟ لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور لال حویلی سمیت ہمیں جلسہ نہیں کرنے دیا گیا حالانکہ اسی جگہ پر اسی دن ایک اور تنظیم نے جلسہ بھی کیا تھا۔

    چیرمین عمران خان نے کہا کہ کارکنان تو ایک طرف میرے اہل خانہ کو بھی بنی گالہ نہیں آنے دیا جا رہا ہے آخر کس قانون کے تحت میری بہن کو بنی گالہ نہیں آنے دیا اور میڈیا میں جھوٹ پر جھوٹ بولا جا رہا ہے کہ بنی گالہ مسلح جتھے آرہے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ اگر ہمارا وزیراعلیٰ اپنے پارٹی چیئرمین سے ملنے اسلام آباد آنا چاہتا ہے تو اسے کیوں روکا جارہا ہے؟ پرویز خٹک نے کیا غلطی کی ہے؟

    انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سے پہلے بھی طویل دھرنا دیا لیکن کوئی مسلح جدوجہد نہیں کی، یہ سب تماشا شریف خاندان کی کرپشن بچانے کے لیے ہورہا ہے کیوں کہ انہیں پتا ہے کہ وہ جیل جائیں گے، یہ میر جعفر ہیں جو پاکستان کو بھی بیچ دیں گے۔

    عمران خان نے کہا کہ انہوں نے جو ہمارے چیف منسٹر کے ساتھ کیا ہےدراصل یہ بھارت کھیل کھیل رہا ہے؟ ان کے سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت دودل نے کہا تھا کہ پاکستان میں صوبے کو صوبے سے لڑائیں گے اور وہی ہورہا ہے، ایک شخص کو بچانے کے لیے ملک میں افراتفری پھیلا دی گئی۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ دو نومبر کو دس لاکھ لوگ اسلام آباد جائیں گے، میں نے زندگی میں کبھی ہارنہیں مانی، میرا مورال کبھی نہیں گرسکتا اور میرے کارکنان بھی اپنا مورال بلند رکھیں گے۔

    انہوں نے اے آر وائی کے پلیٹ فارم سے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کو راستہ دیا جائے اورانہیں بنی گالا اپنے چیئرمین سے ملنے کے لیے آنے دیا جائے۔

  • جب تک زندہ ہوں یہاں سے جانے والا نہیں، پرویز خٹک

    جب تک زندہ ہوں یہاں سے جانے والا نہیں، پرویز خٹک

    اٹک: ہاروں آباد پل پر کئی گھںٹوں سے موجود وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عوام کامقابلہ کرنا آسان نہیں، حکومت گرفتاریاں کتنے دن کرے گی، جتنا مرضی ظلم کرلیں، جب تک دم ہے جب تک زندہ ہوں یہاں سے واپس نہیں جانے والا نہیں۔


    یہ پڑھیں: ہارون آباد پل پر تحریک انصاف کے کارکنان پر پولیس کی شیلنگ


    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نومبر آئے، دسمبر آئے، 2018ء آجائے تو بھی یہیں کھڑا ہوں،حکمران جو بھی کرلیں ہمیں اسلام آباد پہنچنا ہے، ہم نے تو کچھ نہیں کیا، یہ لوگ ہی دہشت گردی کررہے ہیں، سڑک بند کرنے اور فائرنگ کرنے سے بڑا جرم کوئی نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم باعزت طریقے سے اسلام آباد جانا چاہتے ہیں، ہم پر ظلم کیا جارہا ہے ، شیلنگ ہورہی ہے لیکن ہمیں کوئی نہیں روک سکتا، ہم ضرور اسلام آباد جائیں گے ہم عمران خان کی کال پر بنی گالا جارہے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی کارکنان کو ہارون آباد پُل پر پہنچنے کی ہدایت


    انہوں نے کہا کہ کارکنان خود کو نہ تھکائیں ابھی پوری رات پڑی ہے، حکومت کو اپنی توانائیاں ضائع کرنے دیں، ملک کے راز فاش کرنے والی یہ حکومت سیکیورٹی رسک ہے۔

    انہوں نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف، شہباز شریف اور چوہدری نثار نے راستے بند کیے اور شیلنگ کرائی اور کہا کہ میں بھی شیلنگ کرسکتا تھا اور اپنے گارڈز ساتھ لا سکتا تھا، یہ سڑک پاکستان کی ہے ہمیں یہاں سے جانے کے لیے کوئی نہیں روک سکتا، یہ لوگ جو چاہے مرضی کرلیں، سب سے آگے میں ہوں گا کارکنان یہاں آئیں اور اسلام آباد پہنچیں۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اگر چوری نہیں کی تو خود کو احتساب کے لیے پیش کردیں۔

  • عمران خان کی کارکنان کو ہارون آباد پُل پر پہنچنے کی ہدایت

    عمران خان کی کارکنان کو ہارون آباد پُل پر پہنچنے کی ہدایت

    اٹک : تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کے پی کے کارکنان کو فوری طور پر ہارون آباد پل پر پہنچ کر وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کے قافلے کے ساتھ شامل ہو جانے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ سے تحریک انصاف کے کارکنان اسلام آباد جانے کے لیے ہارون آباد پل پر جمع ہو گئے ہیں جنہیں روکنے کے لیے پنجاب پولیس کی بھاری نفری نے آنسو گیس کی شیلنگ جب کہ دو ہیلی کاپٹرز فضائی نگرانی کے لیے کرتے رہے بعد ازاں ہیلی کاپٹرز نے پُل پر کچھ لمھوں کے لیے لینڈنگ کے بعد پرواز کر گئے۔

    دوسری جانب کے پی کے کے وزیر اعلٰی اپنے قافلے کے ہمراہ لائے گئے کرین کے ذریعے کنٹینرز کو ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں جب کہ پولیس انہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں استعمال کر رہی ہے۔

    صورت حال کا سنگین رُخ اختیار کرنے کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ عمران نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر اپنے ایک پیغام میں کے پی کے سے تعلق رکھنے والےکارکنان اور جمہوریت پسند عوام کو ہارون آباد پُل پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    اپنے پیغام میں عمران خان نے کہا کہ وزیر اعلی پختونخواہ اور کارکنان کو ریاستی جبر کے ذریعے اسلام آباد جانے سے روکا جا رہا ہے۔

    اپنے پیغام میں سربراہ تحریک انصاف عمران خان نے وفاقی کی جانب سے کیے گئے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کو شرمناک عمل قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس کی جانب سے تشدد اور جبر کے باوجود وزیراعلیٰ کے پی کے اور کارکنان پُر امن ہیں اور قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے رہے ہیں جس پر وہ خراج تحسین کیے مستحق ہیں۔

    عمران خان نے اپنے پیغام میں خیبر پختونخواہ کی پولیس کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کے پی کے نے پُر امن احتجاج کو کسی بھی موقع پر سبوتاژ نہیں کیا۔