Category: خیبر پختونخواہ

  • پشاور میں فائرنگ،پولیو افسر جاں بحق

    پشاور میں فائرنگ،پولیو افسر جاں بحق

    پشاور: خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے فائرنگ کرکے پولیو افسر کو جاں بحق کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ پشاور میں جاری انسداد پولیو مہم کے دوران ڈاکٹر ذکاء اللہ خان کو مسلح افراد نے ان کے گھر کے قریب نشانہ بنایا۔

    انسداد پولیو مہم کے صوبائی ترجمان امتیاز احمد نے واقعے کی تصدیق کی کہ نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ڈاکٹرذکاءاللہ جان کی بازی ہار گئے۔

    دوسری جانب کالعدم جماعت الحرار نے ڈاکٹر ذکاء اللہ پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔گروپ کے ترجمان احسان اللہ احسان نے ایک جاری بیان میں خبردار کیا کہ وہ مزید حملے کریں گے۔

    یاد رہے کہ پولیو مہم رضاکاروں کے خلاف ملک میں 2012 سے جاری حملوں میں اب تک 100 سے زائد رضاکار اور پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں کراچی میں انسداد پولیو مہم کے دوران 7 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

  • پشاورمیں انسداد پولیو ٹیم کے انچارج کے قاتل گرفتارکیے جائیں، بلاول بھٹو

    پشاورمیں انسداد پولیو ٹیم کے انچارج کے قاتل گرفتارکیے جائیں، بلاول بھٹو

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں انسداد پولیو مہم کی ٹیم کے انچارج ڈاکٹر ذکاء اللہ کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے.

    بلاول بھٹو نے خیبرپختونخواہ  حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر ذکاء اللہ کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے، پیپلزسیکریٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ پولیو مہم کے ایک سینئر رکن کا قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشت گرد انسداد پولیو ٹیم اراکین کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ حکومت کو چاہئیے کہ پولیو ٹیم کے ڈاکٹرز اور ورکرز کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔

    مزید پڑھیں : بلوچستان کے 10 اضلاع کی 137 یوسیز میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

    بلاول بھٹو زرداری نے شہید ڈاکٹر ذکاء اللہ کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں جگہ دے اور لواحقین کو صبروجمیل عطا فرمائے۔

     

  • سوات میں سیلاب اور آسمانی بجلی گرنے سے5افرادجاں بحق

    سوات میں سیلاب اور آسمانی بجلی گرنے سے5افرادجاں بحق

    سوات : صوبہ خیبر پختونخواہ میں سوات کے علاقے مدین میں سیلاب اور آسمانی بجلی گرنے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد پانچ ہوگئی۔

    تفصیلات کےمطابق خیبر پختونخواہ کے علاقے سوات میں آسمانی بجلی اور سیلابی ریلے سے کئی گھر تباہ ہو گئے جن کے ملبے تلے دب کر 5افراد جاں بحق ہو گئے۔

    مدین کے علاقے پلم کا پورا گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گیا،مدین میں ایک مکان کے ملبے سے ماں بیٹی کی لاشیں نکال لی گئیں۔

    پاک فوج اور ریسکیو ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہے۔بڑے پیمانے پر تباہی کے باعث متعدد افراد کے ملبے تلےدبے رہنے کا خدشہ ہے.

  • خبرپختونخوا اسمبلی میں فاٹا کی نمائندگی کیلئے اہم حکومتی اقدامات

    خبرپختونخوا اسمبلی میں فاٹا کی نمائندگی کیلئے اہم حکومتی اقدامات

    پشاور: نیشنل ایکشن پلان کے تناظر میں قبائلی علاقوں میں اصلاحات متعارف کرانے کی غرض سے 2016 میں وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی نے سفارشات مرتب کی ہیں اس کے تحت قبائلی علاقوں کو اگلے پانچ برس میں خیبر پختونخوا کا حصہ بننا ہے اور اگر ایسا ہوا تو 2023 کے عام انتخابات کے نتیجے میں فاٹا کی خیبرپختونخوا اسمبلی میں نمائندگی ہوسکتی ہے۔

    اس عمل پر جہاں ایک طرف چند قبائلی حلقے تحفظات کا اظہار کررہے ہیں وہی خیبر پختونخوا حکومت کی خواہش ہے کہ فاٹا کو 2018 کے عام انتخابات سے قبل خیبر پختونخوا میں ضم کرکے اسمبلی کی نشستوں کا ازسرنو تعین کرکے نمائندگی دی جائے۔

    فاٹا کے عوام کو فیصلے کا اختیار دیا جائے،فوجی حلقے 

    اس حوالے سے فوجی حلقوں کا مؤقف ہے کہ پہلے بلدیاتی الیکشن کروائے جائیں اور اس کے منتخب نمائندوں کو فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے۔ فوج نے قبائلی علاقوں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے متعدد آپریشن کیے اور 2014 میں شروع ہونے والے آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں قبائلی علاقوں کے بڑے حصے سے دہشت گردوں کا صفایا کرکے اب وہاں آباد کاری اور ترقیاتی عمل کا آغاز کیا ہوا ہے لہٰذا ان کی جانب سے یہ کوشش کی جارہی ہے کہ قبائل کو ان کے مستقبل کے حوالے سے منقسم کرنے کی بجائے متحد رکھا جائے تاکہ وہ یکسوئی سے فیصلہ کرسکیں۔

    حکومتی کمیٹی نے منظورنظرافراد سے ملاقات کی، قبائلی عمائدین کا شکوہ 

    سرتاج عزیز کمیٹی کے حوالے سے اکثر قبائلی عمائدین کا دعویٰ ہے کہ کمیٹی نے ان لوگوں سے ملاقات کی جو قبائلی علاقوں میں کام کرنے والی انتظامیہ کے منظور نظر تھے اور انہوں نے عام لوگوں سے ملاقات نہیں کی، اس تاثر کو کمیٹی درست نہیں مانتی۔ کمیٹی نے اپنی سفارشات تو مرتب کی ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے اجلاس تاحال جاری ہیں اور اس حوالے سے بدھ کے روز بھی ایک اجلاس گورنر ہاؤس پشاور میں منعقد ہوا جس کی صدارت گورنر خیبر پختونخواہ اقبال ظفر جھگڑا نے کی۔

    اجلاس میں اہم تجاویز دی گئیں 

    اجلاس کے شرکاء میں وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک ،وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ( لیفٹننٹ جنرل) ریٹائرڈ ناصرجنجوعہ، سینئروزراء خیبرپختونخوا عنایت اللہ، اورسکندرخان شیرپاؤ، مشیر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا مشتاق غنی، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا امجد علی خان، سیکرٹری سیفران ارباب شہزاد، آئی جی پولیس خیبرپختونخوا ناصردرانی، اے سی ایس فاٹا فدا وزیر کے علاوہ متعلقہ دیگر حکام شامل تھے۔

    قبائلی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کی تجویز

    اس موقع پر سرتاج عزیز نے اجلاس کے دوران فاٹا میں اصلاحات کے چیدہ چیدہ امور پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ سفارشات میں فاٹا میں لینڈ ریفارمز کرنا اور ایف سی آر کے قانون کی جگہ Trible Areas Rewaj Act نافذ کرنا بھی کی سفارشات میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح ہائی کورٹ کے ماتحت عدلیہ کا نظام رائج کرنا اور قبائلی علاقوں میں پہلے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

    ایف سی کا ایک اسپیشل ونگ بنانے کا فیصلہ

    اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان سے ملحقہ سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے ایف سی کا ایک اسپیشل ونگ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ فاٹا میں ترقیاتی عمل کو تیز کرنے اوروہاں انفراسٹرکچر خصوصاً سڑکیں اوراسکولوں اور کالجوں وغیر ہ کی تعمیر و ترقی کیلئے بھی 10 سالہ منصوبے پرعمل کیا جائے گا جس کیلئے فنڈ وفاقی حکومت فراہم کرے گی۔

    فاٹا کو انتخابات سے قبل کے پی کے کا حصہ بنادیا جائے، وزیراعلیٰ

    اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے تجویز دی کہ فاٹا کو 2023 کے بجائے 2018 کے عام انتخابات سے قبل خیبر پختونخوا کا حصہ بنا یا جائے اور صوبائی اسمبلی میں ان کی نشستوں کا تعین کیا جائے اور اس کے ساتھ ہی قبائلی ایجنسیوں کو بھی صوبے کے ضلعی یونٹس میں ضم کیا جائے۔

    فاٹا کو ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں لایا جائے، پرویز خٹک

    وزیراعلیٰ کی یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ فاٹا کو ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں لایا جائے اور 1973 کے آئین کو مکمل طور پر لاگو کیا جائے۔ ان کا مؤقف تھا کہ فاٹا کو صوبے میں ضم کے کا مقصد وہاں حکومتی اخیتار قائم کرکے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے راستہ ہموار کرنا ہے۔

  • مردم شماری: تیسری جنس کا خانہ نہ ہونے پر خواجہ سرا عدالت پہنچ گئے

    مردم شماری: تیسری جنس کا خانہ نہ ہونے پر خواجہ سرا عدالت پہنچ گئے

    پشاور: مردم شماری کے فارم میں تیسری جنس کا خانہ شامل نہ کیے جانے پر خواجہ سرا عدالت پہنچ گئے اور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت کے حکم کے باوجود مردم شماری کے فارم میں خواجہ سراﺅں کا خانہ شامل نہ ہونے پر ہائی کورٹ میں رٹ دائر کر دی گئی۔

    رٹ خواجہ سرا ایسوسی ایشن کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں وفاقی حکومت اور چیئرمین نادرا کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ قبل ازیں عدالت نے تیسری جنس خواجہ سرائوں کےلیے مردم شماری کے فارم میں خانہ شامل کرنے کا حکم دیا تھا تاہم اس حکم پر تاحال عمل درآمد نہیں ہوسکا، عدالت اپنے فیصلے کی تعمیل کرائے۔

    خواجہ سراؤں کا موقف تھا کہ شناختی کارڈ میں خواجہ سراﺅں کے لیے خانہ مختص ہے تو پھر مردم شماری فارم میں کیوں نہیں؟

    دریں اثناخواجہ سرائوں نے پاسپورٹ دو،حقوق دو،جو وعدے کیے تھے پورے کرو کے نعرے بھی لگائے۔

    یہ بھی پڑھیں: پولیس اہلکاروں کی مبینہ زیادتی کے خلاف خواجہ سرا کی عدالت میں عرضی

  • خیبر پختونخواہ اور فاٹامیں دہشت گردی کے واقعات،3اہلکار جاں بحق

    خیبر پختونخواہ اور فاٹامیں دہشت گردی کے واقعات،3اہلکار جاں بحق

    پشاور: خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور اور قبائلی علاقےفاٹا کی مہمند ایجنسی میں دہشت گردی کے واقعات میں 3 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردی کے ان واقعات میں بارودی سرنگ کے دھماکوں میں پولیس،خاصہ دار فورس اور بم ڈسپوزل یونٹ کے 3 اہلکار شہید ہوئے.

    پولیس کا کہنا تھا کہ پشاور میں پاجاگی روڈ کے علاقے میں متھرا تھانے کی پولیس وین کے قریب ایک بم دھماکا ہوا۔

    واقعے کے بعد جائے وقوعہ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سینئر سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) آپریشن پشاور عباس مجاہد مروت نے بتایا کہ پولیس موبائل روٹین کے گشت پر تھی جب اسے دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوا،جس کی شناخت نوید کے نام سے ہوئی جبکہ بم دھماکے کے نتیجے میں ایک راہ گیر زخمی بھی ہوا.

    واقعے میں زخمی ہونے والے راہ گیر کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ اس کی حالت خطرے سے باہر ہے.

    پولیس کے سینئر افسر کا کہنا تھا کہ بم میں 3 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔

    واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کیا تاہم کسی شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی.

    دوسری جانب سیکورٹی ذرائع کے مطابق مہمند ایجنسی کی تحصیل صافی میں سیکورٹی اہلکار معمول کے گشت پر تھے کہ بارودی سرنگ کا دھماکہ ہوا،جس کے نتیجے میں بی ڈی یو کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔

    زخمی اہلکار کو فوری طبی امداد کےلیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا.

    بارودی سرنگ کا دوسرا دھماکہ مہمند ایجنسی کے علاقے چمر کنڈ میں ہوا جس کے نتیجے میں ایک خاصہ دار فورس کا اہلکار جان کی بازی ہارگیا.

  • چمن میں دہشت گردی کا خطرہ، افغانستان سے خودکش بمبار داخل

    چمن میں دہشت گردی کا خطرہ، افغانستان سے خودکش بمبار داخل

    کوئٹہ: افغانستان سےتین خودکش بمباروں کی چمن میں داخل ہونے کی اطلاع اور دہشت گردی کے پیش نظر شہر بھر میں سیکیورٹی الرٹ کردی گئی۔

    سیکیورٹی اداروں کےمطابق افغانستان سے 3 خودکش حملہ آور کوئٹہ کے علاقے چمن میں داخل ہوگئے ہیں جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔ حساس اداروں کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’’خودکش حملہ آور عوامی مقامات کونشانہ بناسکتے ہیں۔ الرٹ موصول ہونے کے بعد مقامی پولیس نے دھماکے اور امن و امان کی پیش نظر ایڈوائزری کے بعد بس اڈوں اور بازاروں میں  پولیس کی اضافی نفری  تعینات کردی گئی۔

    پڑھیں: کوئٹہ دھماکہ، آرمی چیف کے زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے

    دوسری جانب ایف سی نے بلوچستان کے علاقے سوائی میں کارروائی کرتے ہوئے گیس لائن کو اڑانے کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے سڑک کنارے نصب دیسی ساخت کے 2 بموں کو ناکارہ بنادیا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے گلزار باغیچہ اور اطراف میں کومبنگ آپریشن کرتے ہوئے چار مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں: باب دوستی پر کشیدگی ، پاک افغان فورسز کی فلیگ مٹینگ

    علاوہ ازیں ملک بھر میں فورسز کی ٹارگٹڈ کاروائیاں جاری ہیں،جس کے دوران خیبرپختونخوا کے علاقے صوابی میں قبرستان میں چھپائے گئےدو پریشر ککر بم برآمد کرکے ناکارہ بنا دیئے گئے جبکہ سوات مینگورہ میں سرچ آپریشن کے دوران 50 سےزائد مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیا، گرفتار ہونے والے ملزمان کے قبضے سےاسلحہ اور منشیات بھی بر آمد کی گئی ہے۔

    خبر پڑھیں: کورکمانڈرز اپنے صوبوں میں بھرپور کومبنگ آپریشن کریں، راحیل شریف

    اس کے علاوہ مہمند ایجنسی کی تحصیل صافی میں سرچ آپریشن کے دوران بارودی سرنگ کے دھماکے سے سیکیورٹی اہلکار شہید ہوا جبکہ خیبرپختونخوا کے علاقے بنوں کی تحصیل ڈومیل سے گھر گھر تلاشی کے دوران 6 افراد کو گرفتار کر کے اُن کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

  • پشاور کے نواحی علاقے میں دھماکہ، ایک پولیس اہلکار شہید

    پشاور کے نواحی علاقے میں دھماکہ، ایک پولیس اہلکار شہید

    پشاور: متھرا کے علاقے میں پولیس موبائل کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور ایک راہ گیر زخمی ہوا جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے نواحی علاقے متھرا میں پولیس موبائل کے قریب دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید, ایک راہ گیر زخمی اور پولیس موبائل مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

    دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور شواہد جمع کرنے شروع کردیئے اور  ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا۔

    ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ ہوگئیں اور دھماکے کے نتیجے میں زخمی اور جاں بحق ہونے والوں اسپتال منتقل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

    اسپتال حکام کے مطابق دھماکہ کے نتیجے میں شہید ہونے والے پولیس اہکار کی شناخت نوید کے نام سے ہوئی ہے جو پولیس موبائل کا ڈرائیور تھا۔

  • نفسیاتی جنگ جیت چکے،دہشت گردنےآسان ہدف کونشانہ بنایا،چوہدری نثار

    نفسیاتی جنگ جیت چکے،دہشت گردنےآسان ہدف کونشانہ بنایا،چوہدری نثار

    مردان : وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان نے مردان پہنچ کرکچہری میں ہونے والے دھماکے کی جگہ کا معائنہ کیا، وکلا سے تعزیت کی اور وکلاء سے خطاب بھی کیا۔

    وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان نے مردان بارروم میں وکلا سے خطاب کررہے تھے انہوں نے وزیراعظم اورحکومت کی جانب سے سانحہ مردان پروکلاء اور مردان کے عوام کو تعزیت پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کچہری واقعہ سے متعلق صوبائی حکومت کو 2 دفعہ انٹیلی جنس رپورٹ بھیجی تھی تا ہم دیکھنا ہے کہ حفاظتی اقدامات میں کہاں کمی رہ گئے تھے۔

    انہوں نے وکلاء کو بتایا کہ سانحہ مردان میں متاثر تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے،کچھ زخمیوں کو پشاوکے لیڈی تیڈنگ اسپتال بھی منتقل کیا گیا ہے جن کی حالت اب خطرے سے باہر ہے

    وفاقی وزیرنے سیکیورٹی اہلکاروں کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی اداروں نےجان دیکر دہشت گردوں کے حملوں کو ناکام بنایا دہشت گرد آخری سانسیں لے رہے ہیں اُن کے ڈر سے بازار، اسکول اور کچہری بند نہیں کریں گے۔

    چوہدری نثار نے مزید کہا کہ اب ہم نے نفسیاتی جنگ جیتنی ہے، دہشت گردوں کا ڈنک نکال دیا گیا جس کی وجہ سے اب دہشت گرد مشکل ہدف کو ٹارگٹ نہیں کرسکتے بلکہ آسان اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

    اس موقع پر چوہدری نثار نے پختون قوم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پختون قوم بہادر قوم ہے اتنے بڑے حادثے کے بعد بھی مردان سے مایوسی کی آواز نہیں آئی،دہش گردی کا قلع قمع کرنے کے لیے اسی بہادری اور ہمت کی ضرورت ہے۔

    وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ تحریک طالبان والے سرحد پار بیٹھے ہوئے ہیں دہشتگردی کےخلاف جنگ پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے جو پاکستانی افواج، پولیس، ایف سی اور انٹیلی جنس اداروں نے مل کرجیتی ہے ابھی اوربہت سے کام کرنا باقی ہیں جواتحاد واتفاق سے کیےجاسکتےہیں۔