Category: خیبر پختونخواہ

  • چند لوگوں نے گٹھ جوڑ کرکے قبائلیوں کے ساتھ غداری کی، فضل الرحمان

    چند لوگوں نے گٹھ جوڑ کرکے قبائلیوں کے ساتھ غداری کی، فضل الرحمان

    پشاور: سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ چند لوگ گٹھ جوڑ کرکے قبائل کے ساتھ اجتماعی غداری کے مرتکب ہوئے جو کہ ناقابل برداشت ہے۔

    وہ پشاور میں جمعیت علمائے اسلام کے زیر اہتمام جلسے سے خطاب کر رہے تھے، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم قبائلی علاقوں کے انضمام کے مخالف نہیں لیکن کسی کو بھی قبائلیوں پر ذاتی رائے مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ پہلے بکھرے ہوئے قبائلیوں کو یکجا کیا جائے اس کے بعد تمام قبائلیوں کی رائے لی جائے اور جو وہ فیصلہ دیں ان کی خواہش کے عین مطابق ان کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے۔

    سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ فاٹا پر اپنا فیصلہ مسلط کرنا چاہتے ہیں جو کہ تباہ کن ثابت ہوگا، میں پوچھتا ہوں کہ تم کون ہو قبائل کے مستقبل کا فیصلہ کرنے والے؟ اس فیصلے کا اختیار صرف اور صرف قبائل کی عوام کو ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے ان لوگوں کو پشتونوں کا رہنما کہتے ہوئے شرم آتی ہے چنانچہ جمعیت علمائے اسلام نے اپنا فرض سمجھتے ہوئے میدان میں آکر قبائل کے مسئلے کو سنبھالا شاید یہی وجہ ہے کہ جمعیت علمائے اسلام کوقبائل سے وفاداری کی سزا دی گئی۔

    سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ مجھے اس بات کا فخر ہے کہ میں تنہا فاٹا کے عوام کی جنگ لڑ رہا ہوں اور اس کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پشاور: جے یو آئی کارکنوں‌ نے فٹ بال اسٹیڈیم کے تالے توڑ دیے

    پشاور: جے یو آئی کارکنوں‌ نے فٹ بال اسٹیڈیم کے تالے توڑ دیے

    پشاور: جے یو آئی کے کارکنوں نے طہماس فٹ بال اسٹیڈیم میں کل ہونے والے فاٹا یوتھ کنونشن کی سیکیورٹی سنبھالنے کے لیے انتظامیہ کی مزاحمت کے باوجود دروازوں میں لگے تالے توڑ دیے، کارکنان اسٹیڈیم میں داخل ہوگئے اور فاٹا یوتھ کنونشن کی تیاری شروع کردی۔

    اے آر وائی نیوز پشاور کے نمائندے ظفر اقبال نے بتایا کہ کل پشاور کے طہماس خان اسٹیڈیم میں جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کی جانب سے فاٹا یوتھ کنونشن کے انعقاد کا اعلان کیا گیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ اسٹیڈیم کی سیکیورٹی ہمارے اور انصار الاسلام کے رضا کاروں کے حوالے کی جائے ساری سیکیورٹی ہمارے رضا کار انجام دیں گے۔

    نمائندے کے مطابق اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے جے یو آئی کے رہنما اور کارکنان اپنے اور انصار الاسلام کے رضا کاروں سمیت طہماس خان اسٹیڈیم پہنچے تو چھوٹا گیٹ کھلا ہوا تھا جس سے گزر کر کئی رہنما اور رضا کار اسٹیڈیم میں داخل ہوگئے۔

    جے یو آئی قائدین نے رضا کاروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی کوشش کی جس پر اسٹیڈیم کے حکام نے حکم کے عین مطابق پولیس کے ذریعے تمام دروازے بند کرادیے اور ان پر تالے لگوادیے۔

    متعدد کارکنان اور کچھ قائدین اسٹڈیم کے اندر محصور ہوگئے جب کہ باہر موجود کارکنان مشتعل ہوگئے اور انہوں نے دروازے اور تالے توڑنے کی کوشش کی جس پر وہاں سخت کشیدگی پھیل گئی اور پولیس طلب کرلی گئی۔


    قائدین اور پولیس کے درمیان مذاکرات ہوئے، قائدین نےموقف اختیار کیا کہ ہمیں یہ یوتھ کنونشن گورنر ہاؤس کے سامنے کرنا تھا لیکن انتظامیہ نے ہمیں کہ اس کنونشن کو فٹ بال اسٹیڈیم میں کیا جائے اس سے عوام کو بھی تکلیف نہیں ہوگی اور سیکیورٹی مسائل بھی نہیں ہوں گے، اب جب ہم راضی ہیں تو ہمیں کیوں روکا جارہا ہے؟

    اطلاعات ہیں کہ مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے، رضا کاروں نے تالے توڑ دیے، اپنی گاڑیاں اندر لے آئے، جھنڈے نصب کرنا شروع کردیے اور جلسے کی تیاری شروع کردی۔

  • فضل الرحمان اوراچکزئی فاٹا انضمام میں بڑی رکاوٹ ہیں، عمران خان

    فضل الرحمان اوراچکزئی فاٹا انضمام میں بڑی رکاوٹ ہیں، عمران خان

    پشاور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ فضل الرحمان اور محمود خان اچکزئی فاٹا کےانضمام میں رکاوٹ بنےہوئےہیں، ان دونوں نے عوام پرظلم کیا ہے، قیامت کی نشانی ہے کہ آصف زرداری کرپشن کی باتیں کر رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، عمران خان نے کہا کہ یہ فاٹا کے انضمام کا بہترین موقع ہے تاکہ یہاں کے لوگ بھی ترقی کریں، قبائلی علاقوں کے عوام کو بھی باقی پاکستانی شہریوں کے برابر حقوق ملنے چاہیئں۔

    محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان نے فاٹا کے انضمام کو کیوں روکا؟ ان دونوں شخصیات نے فاٹا کے عوام پر ظلم کیا ہے، انضمام کے لیے پی ٹی آئی بھرپور کوششیں جاری رکھے گی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ سنا ہے پچھلے کئی روز سے آصف زرداری پشاور کے چکرلگا رہے تھے، یہ تومعجزہ ہوگیا کہ آصف زرداری کہتے ہیں کہ پشاور میں کرپشن ہے، آصف زرداری اور فریال تالپور نے مجھ پر ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے، میں نےان کی کرپشن کو بے نقاب کیا اسی لیےان کو تکلیف ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کرپشن کی بات کرے یہ قیامت کی نشانی سمجھتا ہوںِ، آصف زرداری ملک کی بڑی بیماری ہیں، خوف کی زنجیریں توڑنے کیلئے سندھ جارہا ہوں، سندھ اوربلوچستان میں بھی آئندہ حکومت پی ٹی آئی کی ہوگی۔

    عمران خان نے کہا کہ اسفند یار ولی نے کہا تھا کہ نوازشریف کا استعفیٰ کوئی نہیں لے سکتا، ابھی تو باری بھی نہیں آئی ہم نے پہلےہی استعفیٰ لےلیا، اسفندیار ولی بتائیں ان کی آصف زرداری سے کیادوستی ہے؟

    عمران خان نے آصف زرداری اور نوازشریف پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہزار روپے کی چوری کرنے والا چور اور اربوں کی چوری کرنے والا ڈاکو ہوتا ہے، زرداری اور نوازشریف جیسے لوگ ملک سے پیسہ چوری کرکے محلات بناتے ہیں۔

    عوام ٹیکس دیتےہیں اوریہ  ڈاکو ملک کا پیسہ چوری کرکے باہرلے جاتےہیں، پاکستان میں ایک ہزار ارب روپے سالانہ پسہ چوری ہوتا ہے، یہ پیسہ ملک میں لگے تو پاکستان کی قسمت ہی بدل جائےگی، منی لانڈرنگ کےباعث ہم آئی ایم ایف سےقرضےلیتےہیں، مقروض ملک کی دنیا میں کوئی عزت نہیں کرتا، جو بھیک مانگ کر گزاراکرتا ہے دنیا اس کی عزت نہیں کرتی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا، اقامہ طریقہ ہے پاکستان کا پیسہ چوری کرکے باہر لے جانے کا، نواز شریف کے300ارب روپے ملک سے باہر موجود ہیں، نواز شریف کوقوم کا300پیسہ چوری کرنے پر نکالا گیا، جب نشاندہی ہوتی ہے تو یہ لوگ معصوم سی شکلیں بنالیتے ہیں۔

    یہ جانتے ہیں نوازشریف کو سزا ہوئی تو باہر پڑا پیسہ واپس لانا پڑے گا۔ یہ لوگ صرف اورصرف اپنا پیسہ بچانے کے لئے ڈرامہ کررہےہیں، ان لوگوں کا مقصد ہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں سزانہ ہوجائے۔

    موجودہ حکامت کے ھوالے سے عمران خان نے کہا کہ چوروں اور ڈاکوؤں کا ٹولہ حکومت پرقبضہ کرکے بیٹھا ہواہے، شاہد خاقان کی کٹھ پتلی حکومت جاتی ہے تو چلی جائے لیکن ہم جمہوریت نہیں جانے دینگے، انصاف کاراستہ روکا گیا توہم سڑکوں پر آئیں گے، ملک میں بیروزگاری کی بڑی وجہ ان ڈاکوؤں کی موجودہ حکومت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی پختونوں اور کوئی مذہب کے نام پرسیاست کرتاہے، حکومت میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جو صرف ڈیزل کے پرمٹ پر بک جاتے ہیں۔ بی بی مریم ایئرپورٹ پر ایسے ہاتھ ہلاتی ہیں جیسے ورلڈکپ جیت کرآئی ہیں۔

    پاکستان میں کرپشن کرنےوالےکو 40 گاڑیوں کاپروٹوکول ملتاہے، بڑے چوروں کو پروٹوکول دینگے تو جیلوں میں موجود چوروں کا کیا قصورہے، ہماری حکومت آئی توبڑے ڈاکوؤں کو جیلوں میں ڈالیں گے، ہم نےملک کے ادارے مضبوط کرنے ہیں۔

  • نوازشریف اورعمران خان کا بس چلے تو پورا پاکستان بیچ دیں، آصف زرداری

    نوازشریف اورعمران خان کا بس چلے تو پورا پاکستان بیچ دیں، آصف زرداری

    پشاور : سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ عوام کو نوازشریف اورعمران خان سے ہوشیاررہنا چاہیے ان لوگوں کا بس چلتا یہ پورا پاکستان بیچ دیتے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلزپارٹی خیبرپختونخواہ کے عہدیداروں اور کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا، سابق صدر نے کہا کہ قوموں کی زندگی میں عمران خان اور نوازشریف جیسے لوگ آتے رہتے ہیں آپ خود کو اور اپنے بچوں کو ایسے لوگوں سے بچا کر رکھیں.

    انہوں نے نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب آپ کو نہیں پتہ کہ نکالا کیوں تو آپ نکلے ہی کیوں؟ پھر آپ پوچھتے ہیں کہ کیوں نکالا تو میں بتاتا ہوں کہ یہ نکالنے والوں کے خوف سے نکلے ہیں.

    آصف زرداری نے کہا کہ میاں صاحب سمجھتے ہیں کہ جیل جانے سے ان کو فائدہ ہوگا اور وہ ہیرو بن جائیں گے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ میاں صاحب کے جیل جانے سے پیپلز پارٹی کو سینٹرل پنجاب میں فائدہ ہوگا.

    سابق صدر نے اپنے خطاب میں عمران خان کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو روزانہ خواب آتے ہیں کہ وہ وزیراعظم بنیں گے ان سے خیبرپختونخواہ سنبھلتا نہیں یہ ملک کیسے سنبھالیں گے؟ میں سوچ رہا ہوں کپتان اگر وزیراعظم بن گیا تو کیا کرے گا؟

    آصف زرداری نے کہا کہ عمران خان نئے خیبرپختونخوا کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن مجھے خیبر پختونخواہ کی حالت زار دیکھ کر دکھ ہوتا ہے عمران خان کونیا کے پی کے دیکھ لیا اب الیکشن میں انہیں پتہ چل جائے گا کہ حقیقت کیا ہے ؟

    آصف زرداری نے کارکنان کو ہدایت کی کہ خیبر پختونخواہ کے ضمنی الیکشن میں سخت محنت کریں یہاں ہمارا مقابلہ صوبائی حکوت ہے، ہم نے عوام کو روز دگار دیا ہے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کو ضم کرنے میں‌ فضل الرحمن اور اچکزئی رکاوٹ ہیں، عمران

    فاٹا کو ضم کرنے میں‌ فضل الرحمن اور اچکزئی رکاوٹ ہیں، عمران

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کا اہم موقع فضل الرحمن اور اچکزئی کی وجہ سے ضائع کررہی ہے، کروڑوں روپے کے عوض پولیٹیکل ایجنٹ تعینات ہوتے ہیں، قبائلی عوام کو ان کا فنڈ نہیں ملتا، معاملہ ملتوی کردیا تو دہشت گرد اور کرپٹ مافیا فائدہ اٹھائے گا۔

    شمالی وزیرستان میں کچھ نہیں بچا

    وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے خطرہ ہے کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کا جو موقع ملا ہے اسے وفاقی حکومت کی طرف سے ضائع کیا جارہا ہے، قبائلی علاقے میں اب کوئی نظام نہیں رہا، پرانا نظام ختم ہوگیا، نیا نظام ہے نہیں، قبائل علاقے میں حالات برے ہیں، شمالی وزیرستان میں لوگوں کے واپس جانے کے لیے کچھ نہیں بچا، گھر اور مویشی تباہ ہوگئے۔

    کے پی کے کا لوکل باڈی سسٹم فاٹا کے لیے انتہائی موزوں ہے

    ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے پاس اب کوئی آپشن نہیں ہے کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرے، کے پی کے انتظامی اور معاشی طورپر اس کے لیے تیار ہے، ویسے بھی کے پی کے کا لوکل سسٹم فاٹا کے لیے انتہائی بہترین ہے کیوں کہ فاٹا میں بلدیاتی سہولتوں کی فراہمی کے لیے جو رقم تقسیم کی جائے گی وہ لوکل باڈیز کی سطح پر ہی تقسیم ہوگی۔

    فاٹا سیکریٹریٹ کرپٹ ترین، کروڑوں روپے کے عوض پولیٹکل ایجنٹ تعینات

    عمران خان نے کہا کہ فاٹا سیکریٹریٹ پاکستان کا کرپٹ ترین ادارہ ہے، جہاں سے قبائلی علاقوں میں پیسہ نہیں جاتا، اربوں روپیہ یہاں اسمگلنگ کے ذریعے بنایا جاتا ہے ،پولیٹیکل ایجنٹس کو تعینات کرنے کے لیے کروڑوں روپے کے عوض یہ عہدہ فروخت ہوتا ہے اسی لیے قبائلی علاقوں میں بہتری نہیں آرہی۔

    معاملہ ملتوی نہ کیا جائے ورنہ قبائل عوام مزید پیچھے چلے جائیں گے

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ قبائلی علاقوں کی طرف سے مطالبہ کرتا ہوں کہ یہ معاملہ ایسے ہی نہ چھوڑ دیا جائے ورنہ لوگ اور پیچھے چلے جائیں گے، ان کے پاس اپنی آواز بلند کرنے کا کوئی پلیٹ فارم نہیں، ایک دور میں ان پر ایک طرف ڈرون حملے ہوئے تو دوسرے طرف فوجی آپریشن جاری تھا اور یہ اپنے ہی ملک میں آئی ڈی پیز بنے ہوئے تھے اس بھی یہ اپنی آواز ٹھیک طرح دنیا تک نہیں پہنچاسکے تھے۔

    ضم نہ کرنے کا فائدہ پولیٹیکل ایجنٹ لانے والے مافیا اور دہشت گردوں کو ہوگا

    سربراہ تحریک انصاف نے زور دیا کہ اس معاملے میں بالکل تاخیر نہ کی جائے اگر یہ معاملہ 2023ء تک ملتوی کردیا تو سب سے زیادہ نقصان قبائل علاقوں اور سب سے زیادہ فائدہ اس مافیا کو ہوگا جو پیسے کے عوض پولیٹیکل ایجنٹ تعینات کرتا ہے، اور دشمنوں کو دہشت گردی کو دوبارہ جنم دینے اور لوگوں کو استعمال کرنے کا موقع ملے گا۔

    فضل الرحمن اور اچکزئی کی وجہ سے فاٹا ضم نہیں ہورہا

    عمران خان نے کہا کہ فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی کی وجہ سے اگر یہ معاملہ ملتوی کیا ہے تو بتایا جائے کہ ان کا کیا حق ہے اور کیس بنیاد پر معاملہ ملتوی کیا جارہا ہے،اچکزئی کا تو قبائل علاقوں میں کچھ ہے ہی نہیں اور نہ ہی لینا دینا ہے وہ تو ہمیشہ افغانستان کے مفاد میں بات کرتے ہیں۔

    حکومت مفلوج ہوچکی، نواز شریف کی بیرون ملک جائیداد بچانے میں لگی ہے

    عمران خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت مفلوج ہوچکی ہے جو نااہل وزیراعظم کو بچانے میں لگی ہوئی ہے، اس لیے کہ اگر نواز شریف کی منی لانڈرنگ ثابت ہوگئی تو ان کی باہر اربوں روپے کی جو جائیداد ہے اسے منجمد کرکے پیسہ واپس وطن لایا جائے گا، نواز شریف کو یہی ڈر ہے کہ انہوں نے جتنی محنت سے یہ پیسہ چوری کیا ہے اسے بچایا جائے۔

    قبائلی احتجاج کریں گے توہم  ساتھ دیں گے

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام اگر اس معاملے پر احتجاج کریں گے تو ہم ان کے ساتھ ہوں گے، ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کے بیانات سے ظاہر ہے کہ مارشل لا کا کوئی امکان نہیں، گیلانی کے وقت ن لیگ سپریم کورٹ کے ساتھ تھی، میمو گیٹ کے وقت نواز شریف فوج کے ساتھ تھے اب کیا ہوا؟

    پشاور پریس کلب کے صحافیوں کا احتجاج

    دریں اثنا پشاور پریس کلب کے صحافیوں نے دوران پریس کانفرنس احتجاج کیا کہ پشاور پریس کلب کے لیے فنڈ کا اعلان کیا گیا تھا جو تاحال جاری نہیں کیا گیا، ہفتے بھر میں ہمارا مسائل حل نہ ہوئے تو میڈیا بائیکاٹ کریں گے۔

    صحافیوں نے پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر شاہ فرمان کی بھی خوب شکایات کیں جس پر عمران خان نے انہیں یقین دلایا کہ وہ پرویز خٹک سے خود بات کریں گے۔

  • کے پی کے: ڈینگی سے ایک اور شخص جاں‌ بحق، تعداد 45 ہوگئی

    کے پی کے: ڈینگی سے ایک اور شخص جاں‌ بحق، تعداد 45 ہوگئی

    پشاور: صوبہ خیبر پختون خوا میں ڈینگی کا مرض قابو میں نہ آسکا، پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ ایک اور شخص انتقال کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں ڈینگی مچھر مسلسل عوام کو نشانہ بنارہا ہے، ہزاروں لوگ اب تک اس مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں جن میں سے بیشتر کو علاج کے بعد گھروں کو بھیجا جاچکا ہے تاہم اس مرض میں ہلاکتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔


    اسی سے متعلق: کے پی کے: ڈینگی سے جاں‌ بحق افراد کی تعداد 31 ہوگئی


    ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق آج پشاور میں ایک اور مریض ڈینگی کا شکار ہو کر جاں بحق ہوگیا جس کے بعد ڈینگی مرض میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 45 ہوگئی۔

    ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق اسپتالوں میں اس بھی 391 افراد زیرعلاج ہیں جب کہ سیکڑوں افراد صحت یاب ہوکر گھروں کو بھی روانہ ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ کے پی کے میں ڈینگی بخار بری طرح پھیل چکا ہے، صوبائی حکومت کے مطابق ڈینگی کے خلاف اسپرے سمیت دیگر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

  • کے پی کے: ڈینگی سے جاں‌ بحق افراد کی تعداد 31 ہوگئی

    کے پی کے: ڈینگی سے جاں‌ بحق افراد کی تعداد 31 ہوگئی

    پشاور: خیبر پختون خوا میں ڈینگی کا مرض قابو نہیں آسکا، اس بخار سے جاں بحق افراد کی تعداد 31 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے میں حکومتی کوششوں کے باوجود ڈینگی مرض پھیلتا جارہا ہے، ہزاروں افراد اس مرض کا شکار ہوئے، اکثریت ٹھیک ہوگئی تاہم اب تک 13 افراد اس مرض سے جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    خیبر پختون خوا کے ڈینگی ریسپانس یونٹ کے مطابق ڈینگی سے اموات کی تعداد 31 ہوگئی ہے جب کہ آج مزید 250 افراد ڈینگی مچھر سے متاثر ہوئے۔

    ریسپانس یونٹ کے مطابق صوبے میں آج 1513 افراد نے ڈینگی سے متعلق ٹیسٹ کرائے، آج 88 افراد صحت یاب ہو کر گھروں کو چلےگئے ہیں کہ جب کہ صوبے کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 362 مریض زیر علاج ہیں۔

    اسی سے متعلق: کے پی کے: ڈینگی سے ایک اور جاں‌ بحق، تعداد 27 ہوگئی

    خیال رہے کہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پشاور میں گھر گھر اسپرے کی مہم بھی شروع کی گئی۔

    مزید پڑھیں: مچھروں سے بچنے کے طریقے

    قبل ازیں پنجاب حکومت نے ڈینگی سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت کی ٹیمیں خیبر پختونخوا روانہ کی تھیں۔

  • کے پی کے: ڈینگی سے ایک اور جاں‌ بحق، تعداد 27 ہوگئی

    کے پی کے: ڈینگی سے ایک اور جاں‌ بحق، تعداد 27 ہوگئی

    پشاور: خیبر پختون خوا کے علاقے تہکال میں ڈینگی بخار کے باعث ایک اور شخص انتقال کرگیا جس کے بعد خیبر پختونخوا میں ڈینگی وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 27 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں ڈینگی کا مرض پھیلنے لگا، یکے بعد دیگر مریض سامنے آنے لگے، حالیہ ہلاکت تہکال میں ہوئی۔

    خیبر پختون خوا حکومت کی جانب سے قائم کردہ ڈینگی ریسپانس سینٹر کے مطابق  تہکال کے رہائشی شاہ عالم کی موت ڈینگی سے ہوئی۔

    ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق ڈینگی وائرس سے متعلق آج 1498 ٹیسٹ کیےگئے، روزانہ کی بنیاد پر ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تشخیص کی جارہی ہے اور مرض کے تدارک کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پشاور میں گھر گھر اسپرے کی مہم بھی شروع کی گئی۔

    مزید پڑھیں: مچھروں سے بچنے کے طریقے

    قبل ازیں پنجاب حکومت نے ڈینگی سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت کی ٹیمیں خیبر پختونخوا روانہ کی تھیں جنہوں نے مختلف مقامات پر میڈیکل کیمپس لگا رکھے ہیں۔

  • پی پی  نے روزگار دیا اور کے پی کے حکومت نوکریاں چھین رہی ہے، زرداری

    پی پی نے روزگار دیا اور کے پی کے حکومت نوکریاں چھین رہی ہے، زرداری

    نوشہرہ : سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کو پیپلزپارٹی نے شناخت دی اور جب جب ہمیں موقع ملا صوبے میں ترقیاتی کام کروائے اور نوکریاں فراہم کیں.

    ان کا خیالات کا اظہار انہوں نے خیبر پختونخواہ میں کارکنان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہم نے کے پی کے میں بہت جتنا موقع ملا اسے کہیں زیادہ کام کیا ہے اور عوام سے کیے گئے سارے وعدے پورے کیے ہیں.

    آصف زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی والے جلدی ناراض ہوجاتے ہیں اس لیے ہمیں ہمیشہ اپنے کارکنان کی فکر رہتی ہے اور ان کی فلاح بہبور اور روزگار کے لیے کام کرتے رہتے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو تیار ہو رہا ہے جس کے بعد نئی قیادت سامنے آئے گی جو جواں بھی ہوگئی اور متحرک کی اور یہ قیادت آپ کے درمیان میں سے ہی نکلے گی.

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے سب کونوکریاں دی ہیں لیکن آج تک کسی سے نوکری چھینی نہیں ہیں لیکن خیبر پختونخواہ حکومت 2 لاکھ نوکریاں چھیننا چاہتی ہے جس کی بھرپور مزاحمت کریں گے.

    آصف زرداری نے کہا کہ کےپی کےاوربلوچستان قدرتی وسائل سےمالامال ہیں جس کے باعث یہ دونوں صوبے خوشحال ہونے چاہیے تھے لیکن بدقسمتی ایسا نہیں ہوسکا تاہم اب پیپلزپارٹی خیبرپختونخوا کو مکمل آباد کرے گی.

    انہوں نے کہا کہ یہ توگھر کا جلسہ ہے ابھی تو بڑے جلسے بھی ہوں گے اور عوامی طاقت سے حکومت میں آکر 2 سال سے کم وقت میں ترقیاتی کام مکمل کرائیں گے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈکیتی میں ملوث کانسٹیبل سمیت 3 ملزمان گرفتار

    ڈکیتی میں ملوث کانسٹیبل سمیت 3 ملزمان گرفتار

    ڈیرہ اسماعیل خان : خیبر پختونخوا پولیس نے 28 اگست 2017 کو مندھراں کلاں اڈہ پر ہونے والی ڈکیتی کے معمے کو حل کر کے ایف آر پی (فرنٹئیر ریزرو پولیس ) کے کانسٹیبل سمیت تین ملزمان کو گرفتار کرلیا جب کہ ایک ملزم تاحال مفرور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا پولیس نے ڈکیتی میں ملوث تین ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے جن میں سے ایک ملزم فرنٹیئر ریزرو پولیس کا ملازم ہے جب کہ ایک ملزم تاحال مفرور ہے جب کہ دس لاکھ روپے، موٹر سائیکل، تین موبائل اور دو پستول برآمد کرلیے گئے ہیں۔

    ڈی پی او ڈیرہ راجہ عبد الصبور خان نے ایس پی انویسٹی گیشن حاجی ثناء اللہ خان، ایس پی محمد اشفاق، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر ساجد ممتاز کے ہمراہ اپنے دفتر میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 28 اگست 2017 کو تھانہ صدر کی حدود میں مندھراں کلاں اڈے پر ہونے والی 17 لاکھ روپے کی ڈکیتی کے مقدمے کے سلسلے میں ایس پی انویسٹی گیشن حاجی ثناء اللہ کی قیادت میں کیس کو ٹریس کرنے کے لیے ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر ساجد ممتاز اور ڈی ایس پی سٹی کی قیادت میں ٹیم تشکیل دی تھی۔

    ڈی پی او راجہ عبدالصبور نے کہا کہ ٹیم نے انتھک محنت کے بعد صرف ایک ہفتے کی محنت کے دوران تکنیکی بنیادوں پر ایف آر پی کانسٹیبل ہدایت اللہ بلوچ ولد کاظم حسین سکنہ لاڑ، فتح اللہ بلوچ ولد شائستہ خان سکنہ لاڑ اور سلیمان کنڈی ولد عمر خان سکنہ گرہ کوڑہ ضلع ٹانک کو گرفتار کرلیا ہے جب کہ ایک ملزم نزاکت بلوچ ولد غلام صادق سکنہ جبار والا تاحال روپوش ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پولیس نے گرفتار ملزمان سے 10 لاکھ روپے کی نقدی، تین موبائل سیٹ، ایک موٹر سائیکل اور دو پستول بھی برآمد کرلیے ہیں جس کے لیے پولیس نے انتھک محنت کی اور اس اندھی ڈکیتی کا سراغ لگا کر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ محرم الحرام کے حوالے سے ڈیرہ اسماعیل خان کو حساس ترین ضلع قرار دیا گیا ہے اور اس حوالے سے سیکورٹی کے تمام انتظامات مکمل ہیں اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء رابطے میں ہیں جنہوں نے پولیس کو اپنے تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے جب کہ بنوں ،مالا کنڈ اور مردانہ وغیرہ سے پولیس کی اضافہ نفری بھی ڈیرہ اسماعیل خان پہنچ رہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔