Category: میگزین

میگزین یعنی انٹرٹینمنٹ- بالی وڈ، ہالی وڈ، لالی وڈ، نیٹ فلکس، پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی خبریں

دلچسپ خبریں اور مضامین

Magazine- Entertainment, Bollywood, Hollywood, Lollywood, Pakistani Drama Industry News in Urdu

میگزین انٹرٹینمنٹ

  • برطانوی وزیراعظم، فرانسیسی صدر کے گرد گھومتی نیٹ فلکس کی نئی سیریز ‘ہوسٹیج’ ریلیز

    برطانوی وزیراعظم، فرانسیسی صدر کے گرد گھومتی نیٹ فلکس کی نئی سیریز ‘ہوسٹیج’ ریلیز

    لاہور: نیٹ فلکس پر 21 اگست 2025 کو نئی برطانوی سیاسی تھرلر منی سیریز ‘ہوسٹیج’ ریلیز کر دی گئی ہے، سیریز 5 حصوں پر مشتمل ہے۔

    سارین جونز اور جولی ڈیلپی نے اس پانچ حصوں پر مشتمل سیریز میں مرکزی کردار ادا کیے ہیں، نیٹ فلکس پر ہوسٹیج کی ریلیز کے بعد اسے ناظرین اور ناقدین کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا سامنا ہے۔

    سیریز کی کہانی اور کاسٹ
    ‘ہوسٹیج’ کی کہانی برطانوی وزیر اعظم ایبی گیل ڈالٹن اور فرانسیسی صدر ویوین ٹوسینٹ کے گرد گھومتی ہے، کہانی اس وقت ایک نیا موڑ لیتی ہے جب برطانوی وزیر اعظم کے شوہر، جو فرانسیسی گیانا میں ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے ساتھ ایک مشن پر ہوتے ہیں، انھیں اغوا کر لیا جاتا ہے۔

    اسی دوران فرانسیسی صدر کو بھی بلیک میل کیا جاتا ہے، جس سے دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک پیچیدہ مقابلہ شروع ہو جاتا ہے۔

    اغوا کار برطانوی وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں، سیریز میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح یہ دونوں طاقتور خواتین ذاتی اور سیاسی دباؤ کا سامنا کرتے ہوئے اپنے پیاروں اور کیریئر کو بچانے کے لیے ناممکن فیصلے کرتی ہیں۔

    سیریز کی کاسٹ میں سارین جونز (برطانوی وزیر اعظم ایبی گیل ڈالٹن)، جولی ڈیلپی (فرانسیسی صدر ویوین ٹوسینٹ) اور ایشلے تھامس (وزیر اعظم کے شوہر ڈاکٹر الیکس اینڈرسن) شامل ہیں۔

    دیگر اہم اداکاروں میں کوری مائل کریسٹ، لوسیئن مساماتی، جیمز کاسمو اور جینی بیتھ بھی شامل ہیں، مذکورہ سیریز کو میٹ چارمین نے تخلیق کیا ہے، جو ‘برج آف اسپائیز’ کے مصنف بھی ہیں۔

    ‘ہوسٹیج’ کو نیٹ فلکس پر منی سیریز کے طور پر پیش کیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ ایک مکمل کہانی ہوگی، تاہم مثبت ردعمل کی صورت میں اس کے دوسرے سیزن کا امکان بھی موجود ہے۔

    سیریز کو ابتدائی طور پر ملے جلے تاثرات ملے ہیں کچھ ناقدین نے سارین جونز اور جولی ڈیلپی کی زبردست اداکاری کو سراہا ہے لیکن سیریز کی کہانی کو ایسا قرار دیا گیا ہے جس کے اگلے مناظر کے بارے میں آسانی سے پیشگوئی کی جاسکتی ہے۔

    اس کے باوجود، یہ سیریز ایک تیز رفتار سیاسی تھرلر کے طور پر دیکھی جا رہی ہے جو ناظرین کو اسکرین سے جوڑے رکھتی ہے۔

  • فیروز خان کی اہلیہ کے گھریلو جھگڑے سے متعلق بیان نے نئی بحث چھیڑ دی

    فیروز خان کی اہلیہ کے گھریلو جھگڑے سے متعلق بیان نے نئی بحث چھیڑ دی

    اداکار فیروز خان کی اہلیہ کے گھریلو جھگڑے سے متعلق بیان نے سوشل میڈیا پرنئی بحث چھیڑ دی۔

    فیروز خان پاکستان میں سب سے زیادہ فالو کی جانے والی مشہور شخصیات میں سے ایک ہیں، انہوں نے کیریئر میں بے شمار ہٹ ڈرامے دیے۔

    ان کی ذاتی زندگی خبروں کی زینت بنی رہی جس مین ان کی محبت اور شادیاں شامل ہیں، اداکار کی پہلی شادی طلاق پر ختم ہوئی۔

    کچھ عرصہ قبل فیروز خان نے ڈاکٹر زینب سے شادی کی ہے۔

    فیروز خان کی اہلیہ زینب ماہر نفسیات ہیں اور وہ اکثر اپنے کیریئر کے ایک حصے کے طور پر ذہنی صحت کے مسائل کے بارے میں بات کرتی ہیں اب انہوں نے گھریلو تشدد کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا اور بتایا کہ یہ کبھی بھی محبت کی علامت نہیں ہو سکتی۔

    ڈاکٹر زینب نے ایک نوٹ لکھا اور بتایا کہ کس طرح تشدد کبھی بھی محبت کی علامت نہیں ہوتا اور عورت کو کبھی بھی اپنی عزت سے دستبردار نہیں ہونا چاہیے۔

    انہوں نے لکھا کہ محبت عزت، خیال رکھنے اور مہربانی کے ذریعے ظاہر ہوتی ہے۔

    ڈاکٹر زینب نے لکھا کہ نفسیات کبھی یہ نہیں کہتی کہ عورت اپنی عزت چھوڑ دے اور کسی کو یہ نہیں کہا جانا چاہیے کہ وہ شادی کے لیے اپنی خودداری قربان کرے، کیونکہ ایک صحت مند رشتہ اعتماد، عزت اور تحفظ پر قائم ہوتا ہے، نہ کہ قابو پانے یا خوف پر۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر ڈاکٹرز یا پروفیشنلز سوشل میڈیا پر اس طرح کی باتیں کریں گے تو اس سے تشدد کو معمول سمجھا جا سکتا ہے اور جرائم کی شرح بڑھ بھی سکتی ہے۔

  • تاجر کی گواہی ( حکایت)

    تاجر کی گواہی ( حکایت)

    چند تاجروں نے بیان کیا کہ ہم مختلف شہروں سے آکر مصر کی جامع عمرو بن العاص میں جمع ہو جاتے تھے اور باتیں کیا کرتے تھے۔ ایک دن ہم باتیں کر رہے تھے کہ ہماری نظر ایک عورت پر پڑی جو ہمارے قریب ایک ستون کے نیچے بیٹی تھی۔ ہم میں سے ایک شخص نے جو بغداد کے تاجروں میں سے تھا، اس عورت سے کہا کیا بات ہے جو یہاں‌ بیٹھی ہو۔

    حکایات، سبق‌ آموز اور دل چسپ کہانیاں‌ پڑھنے کے لیے لنک کھولیں
    عورت نے اس کی توجہ پا کر کہا، میں لاوارث ہوں۔ میرا شوہر دس برس سے مفقود الخبر ہے۔ مجھے اس کا کچھ بھی حال معلوم نہیں ہوا۔ قاضی صاحب کے یہاں پہنچی کہ وہ میرا نکاح کروا دیں مگر انہوں نے روک دیا ہے۔ میرے شوہر نے کوئی سامان نہیں چھوڑا، جس سے بسر اوقات کر سکوں۔ میں کسی اجنبی آدمی کی تلاش میں ہوں جو مجھ پر رحم کرے اور قاضی کے سامنے کہے کہ واقعی میرا شوہر مر گیا یا پھر یہ کہ اس نے مجھے طلاق دے دی ہے اور وہ اس بات کا گواہ ہے تاکہ قاضی مطمئن ہوجائے اور اس کی گواہی کے بعد مجھے نکاح کی اجازت دے دے۔ یا پھر وہ شخص یہ کہہ دے کہ میں اس کا شوہر ہوں اور پھر وہ اسی وقت مجھے قاضی کے سامنے طلاق دے دے تاکہ میں عدت کا زمانہ گزار کر کسی سے نکاح کر لوں۔

    عورت سے یہ تفصیل سن کر اس شخص نے کہا کہ تو مجھے ایک دنیار دے دے تو میں تیرے ساتھ قاضی کے پاس جا کر کہہ دوں گا کہ میں تیرا شوہر ہوں اور تجھے طلاق دے دوں گا۔ یہ سن کر وہ عورت رونے لگی اور کہا خدا کی قسم! اس سے زیادہ میرے پاس نہیں ہے اور چار رباعیاں نکالیں (درہم کا چوتھائی حصّہ) تو اس نے وہی اس سے لے لیں اور اس عورت کے ساتھ قاضی کے یہاں چلا گیا۔ پھر وہ دیر تک ہم دوستوں سے نہیں ملا۔ بعد میں اس سے ہماری ملاقات ہوئی۔ ہم نے اس سے کہا تم کہاں رہے؟ اتنی دیر کے بعد آج ملے ہو۔

    اس نے کہا چھوڑو بھائی میں ایک ایسی بات میں پھنس گیا جس کا ذکر بھی رسوائی ہے۔ ہم نے کہا ہمارے اصرار پر اس نے بیان کیا کہ میں اس روز جس عورت کے ساتھ قاضی کے یہاں پہنچا اور جب اس نے مجھ پر زوجیت کا دعوی کیا تو میں نے اس بھی اس کے بیان کی تصدیق کر دی۔ اس سے قاضی نے کہا کہ کیا تو اس سے علیحدگی چاہتی ہے؟

    اس عورت نے کہا۔ نہیں واللہ! اس کے ذمہ میرا مہر ہے اور دس سال تک کا خرچہ۔ مجھے اپنا حق چاہیے۔ تب مجھے قاضی نے کہا کہ اس کا یہ سارا حق ادا کر، اور پھر تجھے اختیار ہے اسے طلاق دے یا نہ دے۔ میرا یہ حال ہو گیا کہ میں متحیر ہو گیا اور یہ ہمّت نہ کر سکا کہ اصل واقعہ بیان کر سکوں۔ میرے چپ ہوجانے اور حواس باختہ ہونے پر قاضی نے یہ اقدام کیا کہ مجھے کوڑے والے کے سپرد کر دیا۔ بالاخر دس دیناروں پر باہمی تصفیہ ہوا جو اس نے مجھ سے وصول کیے اور وہ چاروں رباعیاں جو اس نے مجھے دی تھیں، وہ وکلاء اور قاضی کے اہل کاروں کو دینے میں خرچ ہو گئیں۔ اتنی ہی مزید اپنے پاس سے دینا پڑیں۔ یہ سن کر ہم نے اس کا مذاق اڑایا۔ وہ اس قدر شرمندہ ہوا کہ مصر ہی سے چلا گیا۔

    سبق
    یہ دنیا اس فریبی عورت کی مانند ہے۔ بڑی مسکین صورت میں انسان کو پھسلاتی ہے اور کچھ لالچ دے کر اسے اپنے ساتھ بلا لیتی ہے جو انسان اس کے دھو کے میں آ جائے۔ وہ پھر اسی طرح‌ کی طرح اپنا سب کچھ لٹا کر تباہ و برباد ہو جاتا ہے اور کسی کو منہ دکھانے کے قابل بھی نہیں رہتا۔

    (اردو ترجمہ از کتاب الاذکیا ابن جوزی)

  • یادِ رفتگاں: سید عطاء اللہ شاہ بخاری ؒ

    یادِ رفتگاں: سید عطاء اللہ شاہ بخاری ؒ

    سید عطاء اللہ شاہ بخاری ؒکی عملی زندگی اور ان کے نظریہ و افکار کو ہندوستانی مسلمانوں کا گراں قدر سرمایہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ وہ انگریز سامراج کے خلاف جس ہمّت اور شجاعت سے میدانِ عمل میں ڈٹے رہے، اس کی مثال تحریک حرّیت میں بہت کم ملتی ہے۔

    شاہ صاحب برصغیر کی ان چنیدہ شخصیات میں سے تھے کہ جن کا احترام ہر طبقہ میں پایا جاتا تھا۔ وہ برصغیر میں مسلمانوں کی مذہبی، سیاسی اور سماجی قیادت کے علاوہ اس دور کی علمی و ادبی شخصیات اور مشاہیر میں بھی یکساں مقبول تھے اور ان کا بہت احترام کیا جاتا تھا۔ ایک طرف پیر سید مہر علی شاہ گولڑوی، مولانا اشرف علی تھانوی اور شاہ عبدالقادر رائے پوری تو دوسری جانب مولانا سید حسین احمد مدنی اور مفتی اعظم مولانا مفتی کفایت اللہ دہلوی سے ان کی محبت کا تعلق تھا۔ اس کے علاوہ مولانا ابوالکلام آزاد، علامہ محمد اقبال اور مولانا محمد علی جوہر کی عنایات اور ان کی صحبتوں سے فیض یاب ہوئے۔ مولانا ظفر علی خان، مولانا غلام رسول مہر، مولانا عبدالمجید سالک جیسے کہنہ مشق صحافیوں کے ساتھ وہ حفیظ جالندھری، احسان دانش، احمد ندیم قاسمی، سیف الدین، حبیب جالب جیسے شاعروں اور ڈاکٹر ایم ڈی تاثیر، پطرس بخاری، نسیم حجازی جیسے ادیبوں کے احباب میں شامل تھے۔ شاہ صاحب کی گوناگوں صفات اور ان کا ہر ایک کے لیے نرم گوشہ رکھنا انھیں اپنے دور کی مقبول شخصیت بناتا ہے۔ اس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ وہ دینی حلقوں کے محبوب تو تھے ہی، مگر دوسری طرف اشتراکی راہ نما کامریڈ محمد اشرف، منشی احمد دین، سبط حسن بھی ان کی محفلوں میں شریک ہوتے تھے۔ شاہ صاحب نے 21 اگست 1961ء کو ملتان میں رحلت فرمائی اور وہیں آسودہ خا ک ہیں۔

    سید عطاء اللہ شاہ بخاری 23 ستمبر1892ء میں صوبہ بہار(انڈیا) کے علاقہ پٹنہ میں پیدا ہوئے۔ خاندانی نجیب الطرفین تھے۔ اوائل عمری میں ہی اردو زبان و بیان کے رموز سے بہرہ ور ہوئے۔ علم کی پیاس پٹنہ سے امرت سَر کے مردم خیز خطے میں لے آئی، تعلیم کا سلسلہ جاری تھاکہ ہندوستان میں تحریکِ خلافت کا آغاز ہوگیا۔ امرت سر ان دنوں سیاست کا مرکز تھا۔ شاہ صاحب بھی سیاست کی تپش سے محفوظ نہ رہ سکے، تعلیم کا سلسلہ موقوف کیا اور مسلمانوں پر ظلم و زیادتی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے۔

    وہ بہترین خطیب اور ایک زبردست مقرر تھے۔ انھوں نے انگریز راج کے خلاف عوام کی ذہن سازی کی۔ اور ان میں حکومت برطانیہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا حوصلہ پیدا کیا۔ یہ وہ وقت تھا جب حریت پسندوں کے سینے گولیوں سے چھلنی کر دیے جاتے تھے۔ جب انگریزی رعب و دبدبہ عوام کے دل و دماغ پر مسلط ہوچکا تھا۔ سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ نے خیبر سے لے کر کلکتہ تک اور مدراس سے لے کر ہمالیہ تک نئی امنگ پیدا کی۔ ملک کی فضا کو انقلاب زندہ باد کی گونج میں تبدیل کر دیا۔ تحریک ترکِ موالات، تحریک خلافت، تحریک کشمیر، تحریک ختم نبوت ہو یا تحریک فوجی بھرتی بائیکاٹ سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ کی آواز سب تک پہنچی اور لوگ اپنے اس محبوب اور سرفروش راہ نما کی آواز اپنے گھروں سے نکل پڑے۔ انگریز سامراج کی جیلیں بھرتی چلی گئیں۔ اذیتیں دیتے دیتے انگریز تھک گیا مگر مسلمانوں‌ نے آزادی کا نعرہ لگانا نہیں چھوڑا۔ شاہ صاحب نے اس کام کے لیے شہروں شہروں طوفانی دورہ کیا۔ تحریکِ نمکین کے موقع پر لاہور سے چلے تو امرت سر، جالندھر اور لدھیانہ سے ہوکر سہارن پور، پھر امروہہ اور یوپی، سی پی سے ہوکر بہار اور یہاں سے پھر بنگال میں دیناج پور کے مقام پر گرفتاری دی اور ایک تاریخی فقرہ کہا کہ ’’میں نے پورے ہندوستان کی سرزمین کو انگریزوں کے خلاف کھڑا کر دیا ہے اور اب آگے سمندر ہے لہٰذا اپنے آپ کو گرفتاری کے لیے پیش کرتا ہوں۔‘‘

    ان کے علاوہ جگہ جگہ تقریبا ایک لاکھ افراد نے گرفتاری دی تھی جب کہ آپؒ نے اپنی زندگی کے تقریباً دس سال قید افرنگ کی نذر کیے۔ آپ مخالفین اسلام کے لیے دو دھاری تلوار تھے جو ہمیشہ کفر و باطل کی طاقتوں کے سر پر لٹکتی رہی۔ اسی طرح منکرین ختم نبوت کو آپؒ کی للکار نے کہیں ٹھہرنے نہ دیا۔ عطا اللہ شاہ بخاری حق گوئی، بہادری، شجاعت، خود داری اور غیرت کی ایک جیتی جاگتی تصویر تھے جو دل و دماغ پر نقش ہوکر رہ گئی۔ آپ کے ساتھ ہی تاریخ کا وہ دور بھی ختم ہوگیا جو آپؒ کی انوکھی خطیبانہ خوبیوں اور آپؒ کے عزم و استقلال سے روشن تھا۔

    انگریز دور میں جیل میں شاہ صاحب کے مختلف واقعات بھی ہمیں تاریخ کی کتب میں ملتے ہیں جن میں چند یہ ہیں۔ یہ ان دنوں کی بات ہے جب آپ کو دیناج پور جیل بھیج دیا گیا۔ آپ کے ساتھ مولانا ابوالکلام آزاد اور جمعیت العلمائے ہند کے چند رہنما بھی تھے۔ جیل کے دروازے پر وارڈر نے تلاشی لینی شروع کر دی۔ جیل میں سیاسی قیدیوں کے لیے روپے لے جانا سخت منع تھا۔ جن لیڈروں کے پاس رقم تھی انہوں نے واپس کر دی۔ شاہ جی کے پاس بھی ۶۲ روپے کی رقم تھی۔ انہیں جیل میں رقم کی اہمیت کا علم تھا۔ اس لیے ہر قیمت پر یہ روپے اندر لے جانا چاہتے تھے۔ ساتھیوں نے منع کیا، مگر آپ باز نہ آئے۔ آخر تلاشی کرتے کرتے ان کی باری بھی آ گئی۔ انہوں نے بڑے رومال کے پہلو میں روپے باندھ رکھے تھے۔ وارڈر کے دیکھتے دیکھتے انہوں نے رومال اگلے قیدی کے کندھے پر ڈال دیا اور اپنے ہاتھ تلاشی دینے کے لیے بلند کر دیے۔ اس طرح یہ ۶۲روپے جیل میں پہنچ گئے۔ شاہ جی نے اس رقم سے سگریٹ خرید کر ان سیاسی قیدیوں میں تقسیم کر دیے، جو محض سگریٹ نہ ملنے کے باعث معافی مانگ کر رہا ہو جاتے۔

    اسی جیل کا واقعہ ہے۔ ایک روز مولانا آزاد نے بڑے اہتمام سے چائے بنائی اور شاہ جی کو پیش کی۔ شاہ جی نے چائے پی لی اور چپ ہو رہے۔ شاہ جی کو خاموش دیکھ کر انہوں نے خود کہا: میرے بھائی! چائے کیسی رہی؟ شاہ جی بولے کہ ایک چیز کی کمی تھی۔ مولانا آزاد کا ماتھا ٹھنکا اور چہرے پر شکنیں آ گئیں۔ فرمانے لگے: وہ کیا میرے بھائی؟ شاہ جی نے کہا: اس میں زعفران نہیں ۔ مولانا نے اطمینان کا سانس لیا اور فرمایا: ہاں میرے بھائی! پھر وعدہ کیا کہ اگلے روز مزعفر چائے پلائیں گے۔ دوسرے روز زعفران سے معطر چائے تیار تھی، مگر عین اس وقت سپرنٹنڈنٹ دور سے آتا دکھائی دیا۔ مولانا بڑے گھبرائے کیونکہ جیل کے ضوابط کے مطابق دو طرح سے مجرم تھے ایک یہ کہ انہیں مولانا کے پاس آنے کی اجازت نہیں تھی۔ وہ وارڈر کو جل دے کر ان تک پہنچے تھے۔ دوم یہ کہ چائے کا لطف اٹھایا جا رہا تھا۔ آخر مولانا اٹھے اور دور جا کر سپرنٹنڈنٹ کا نہایت خندہ پیشانی سے استقبال کیا۔ سپرنٹنڈنٹ کے لیے یہ بہت بڑا اعزاز تھا۔ وہ پھولا نہ سمایا اور مولانا سے باتیں کرتا ہوا دوسری جانب چلا گیا۔ ادھر شاہ جی مزے سے چائے پیتے رہے۔

    شاعروں اور ادیبوں سے آپ کے تعلقات بہت گہرے تھے۔ سخن فہمی کا ذوق بہت اعلیٰ تھا۔ اس لیے شعرا آپ کو اپنا کلام سنانے میں خوشی محسوس کرتے تھے۔

  • امیتابھ بچن کا 200 کروڑ کا بنگلہ بارش میں ڈوب گیا، ویڈیو

    امیتابھ بچن کا 200 کروڑ کا بنگلہ بارش میں ڈوب گیا، ویڈیو

    ممبئی میں بھی حالیہ شدید بارشوں نے تباہی مچادی ہے، بارش کے باعث متعدد گھروں میں پانی داخل ہو گیا، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نچلے علاقوں جیسے کہ کُرلا، سیون، باندرہ، اور واڈالہ میں گھروں میں بارش کا پانی داخل ہو گیا، خاص طور پر گراؤنڈ فلور پر واقع رہائشی علاقوں میں جس سے بالی ووڈ کے سپر اسٹار کا گھر بھی متاثر ہوا ہے۔

    ممبئی میں ہونے والی حالیہ موسلا دھار بارشوں سے سپر اسٹار امیتابھ بچن کا مشہور زمانہ جوہو بنگلہ ”پرتیکشا“ بھی زیرِ آب آ گیا ہے گھر کے اندر تک پانی بھر جانے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو ہورہی ہے۔

    وائرل ویڈیو میں مبینہ طور پر میگا اسٹار امیتابھ بچن کے بنگلوں میں سے ایک پرتیکشا کو بارش کے پانی سے بھرا ہوا دکھایا گیا ہے، 44 سیکنڈ کے کلپ میں دکھایا گیا ہے کہ پرتیکشا کے مین گیٹ تک جانے والا علاقہ کس طرح پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔

    ویڈیو بنانے والے شخص کو ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ”دیکھو یہاں کتنا پانی جمع ہو گیا ہے، وہ مزید دعویٰ کرتا ہے کہ امیتابھ بچن خود وائپر لے کر باہر نکلے اور پانی صاف باہر نکالنے میں مدد دی۔

    ویڈیو بنانے والے شخص نے یہ بھی کہا، ”چاہے آپ کے پاس کتنی ہی دولت ہو، چاہے آپ ہزاروں کروڑ کے مالک ہوں، ممبئی کی بارش سے کوئی نہیں بچ سکتا۔نہ امبانی، نہ امیتابھ بچن!“

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ بنگلہ امیتابھ بچن اور جیا بچن کو معروف فلمساز رمیش سپی نے فلم ”شعلے“ کی شاندار کامیابی کے بعد تحفے میں دیا تھا، امیتابھ بچن نے یہ گھر 1976 میں خریدا تھا، اور آج اس کی مالیت 200 کروڑ روپے سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔

  • ڈکی بھائی کے کیس میں اہم پیش رفت

    ڈکی بھائی کے کیس میں اہم پیش رفت

    لاہور(21 اگست 2025): لاہور کی سیشن کورٹ نے ویڈیوز میں جوئے کو پروموٹ کرنے کے معاملے پر یوٹیوبر سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی کی بیوی عروب جتوئی کی ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے سیشن کورٹ میں سوشل میڈیا پر جوئے کو پروموٹ کرنے کے مقدمے میں یوٹیوبر ڈکی بھائی کی بیوی کی عبوری ضمانت منظور ہوگئی ہے جس کے بعد عدالت نے عروب جتوئی کو 30 اگست تک گرفتار کرنے سے روک دیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/ducky-bhai-case-what-has-happened-so-far/

    مقامی عدالت نے ڈکی بھائی کی اہلیہ کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے رپورٹ طلب کرلی، ایڈیشنل سیشن جج نے عروب جتوئی کی عبوری ضمانت سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔

    درخواست گزار کی جانب سے وکلاء عرفان کلیات اور راجہ عبدالرحمان رانجھا پیش ہوئے، واضح رہے کہ لاہور کی مقامی عدالت نے گزشتہ روز یوٹیوبر ڈکی بھائی کے ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کردی تھی۔

    Ducky Bhai Case- All Updates

  • اکشے کمار اور ارشد وارثی عدالت طلب!

    اکشے کمار اور ارشد وارثی عدالت طلب!

    ممبئی (21 اگست 2025): بھارتی عدالت نے آئندہ ہفتے بالی وڈ سُپر اسٹارز اکشے کمار اور ارشد وارثی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

    انڈین میڈیا کے مطابق اکشے کمار اور ارشد وارثی کی کامیڈی سے بھرپور فلم ’جولی ایل ایل بی 3‘ 19 سمبر 2025 کو ریلیز ہونے والی ہے اور سول جج کی عدالت نے اداکاروں کو اسی سلسلے میں 28 اگست کو طلب کیا ہے۔

    وکلا واجد خان اور گنیش مہاسکے نے سول جج کی عدالت میں درخواست دائر کی اور الزام عائد کیا کہ فلم ’جولی ایل ایل بی 3‘ میں وکلا اور ججوں کے بارے میں نازیبا اور طنزیہ لطیفے کیے گئے ہیں لہٰذا اس کی ریلیز پر پابندی عائد کی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: جولی ایل ایل بی 3 کا پہلا ٹیزر جاری

    درخواست گزاروں نے فلم میں ججوں کیلیے لفظ ’مامو‘ کا حوالہ دیا اور اس کے استعمال پر سخت اعتراض کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس طرح کے الفاظ عدلیہ کے وقار کی توہین کے مترادف ہے۔

    فلم کے ٹیزر پر اعتراض کرتے ہوئے وکلا نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا پر اس طرح کے پروموشنل ہتھکنڈے وکلا اور عدلیہ کی توہین کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فلم کا ٹیزر جاری کر دیا گیا ہے جس میں اکشے کمار اور ارشد وارثی نے وکلا کے بینڈ پہن کر اس کی تشہیر کی، اس وجہ سے الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے وکلا کی شبیہ کو داغدار کیا گیا اور فلم میں قانونی پیشہ کی توہین کی گئی ہے۔

    درخواست گزاروں نے مزید کہا کہ جج جے جی پوار نے فلم کے پروڈیوسروں اور اداکاروں کو 28 اگست کو عدالت میں پیش ہونے کیلیے طلب کیا ہے۔

    فلم کی کاسٹ میں سوربھ شکلا، امریتا راؤ، ہما قریشی اور انو کپور بھی ہیں۔ اسے سبھاش کپور نے ڈائریکٹ کیا ہے اور یہ جولی ایل ایل بی فرنچائز کا حصہ ہے۔

  • ‘عامر خان لوگوں سے 25، 25 روپے مانگ رہا ہے’

    ‘عامر خان لوگوں سے 25، 25 روپے مانگ رہا ہے’

    بالی ووڈ کے خودساختہ نقاد کمال آر خان نے عامر خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ لوگوں سے 25، 25 روپے مانگ رہا ہے۔

    کمال آر خان نے اپنے سوشل میڈیا چینل پر عامر خان کی فلم ’ستارے زمین پر‘ کو بہت بڑی فلاپ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عامر خان کا یہ ماننا تھا کہ پورا ہندوستان یوٹیوب پر 100 روپے دے کر ان کی فلم دیکھے گا اور یہ مالا مال ہوجائیں گے اور 200، 300 کروڑ روپے کما لیں گے مگر ہوا بالکل اس کے الٹ۔

    انھوں نے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان کا آفس بند ہونے کا ایک اور دعویٰ کرتے ہوئے یہ بیچارہ ایمازون اور نیٹ فلکس کو کیا بند کرتا اس کا اپنا آفس بند ہونے کا وقت آگیا ہے۔

    کمار آر خان کا کہنا تھا کہ زی اس کی فلم کے او ٹی ٹی رائٹس خریدنے کےلیے 10 کروڑ روپے دے رہا تھا اور عامر نے رائٹس فروخت نہیں کیے تھے۔

    اب تک اس فلم کو یوٹیوب پر صرف ایک ملین لوگوں نے دیکھا ہے، اب عامر خان کی سمجھ میں یہ آگیا ہے کہ عوام یوٹیوب پر بھی اس فلم کو نہیں دیکھ رہی ہے۔

    کمال خان نے کہا کہ اس وجہ سے عامر خان نے فلم کے چارجز کو 100 روپے سے کم کرکے 50 روپے کردیا ہے، 50 روپے کا ملطب یہ ہے کہ 25 روپے عامر خان کو ملیں گے اور 25 روپے یوٹیوب کو ملیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ اس سے آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ عامر خان بھیک مانگنے والے بن گئے ہیں، یہ کس طرح سے بھیک مانگ رہا ہے اور 25، 25 روپے اکٹھے کررہا ہے۔

    خود ساختہ تجزیہ کار نے کہا کہ میں عامر خان کو پھر سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ زیادہ ہوشیاری مت دکھایا کرو، ایک کہاوت ہے بہت پرانی کہ کوا چلا ہنس کی چال اپنی بھی چال بھول گیا۔

  • وار 2 کا باکس آفس کلیکشن دیکھ کر یش راج فلمز کو غش آگئے

    وار 2 کا باکس آفس کلیکشن دیکھ کر یش راج فلمز کو غش آگئے

    بالی ووڈ کی فلم وار 2 کا باکس آفس کلیکشن دیکھ کر یش راج فلمز کو غش آگئے، فلم اسپائی یونیورس کی سب سے بڑی فلاپ ثابت ہوئی۔

    یش راج فلمز کی اسپائی یونیورس کو بالی ووڈ کی بہترین فرنچائز میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، تاہم وار 2 کی باکس آفس کلیکشن اب تک نہایت مایوس کن رہی ہے، وار2 فرنچائز کی ایسی فلم ثابت ہوئی جو باکس آفس پر سب سے کم کمانے والی فلم کے طور پر سامنے آئی ہے۔

    اس سے قبل وائی آر ایف کی فلم پٹھان اور ٹائیگر زندہ ہے نے ریکارڈ توڑ کامیابی حاصل کی تھی، تاہم وار 2 کی پرفارمنس نے فرنچائز کی چمک کو گہنا دیا ہے۔

    وار 2 پچھلی اسپائی یونیور فلموں کی طرح زبردست توقعات پر پورا نہیں اترنے میں بری طرح ناکام رہی ہے اور ماہرین بھی اسے ایک نہایت اوسط فلم قرار دے رہے ہیں۔

    اسپائی یونیورس نے بالی ووڈ کو بہت سے کامیاب فلمیں دی ہیں اور فرنچائز کی کامیابی کا سنگ بنیاد رکھا ہے، یہ فرنچائز انڈین سینما میں بڑے پیمانے پر کامیاب فلموں کےلیے جانی جاتی ہے مگر وار 2 کے معاملے میں ایسا نہیں ہوا۔

    اس سے قبل فلم پٹھان نے 543.05 کروڑ، ٹائیگر زندہ ہے نے 339.16 کروڑ، وار نے 318.01 کروڑ، ٹائیگر3 نے 285.52 کروڑ اور ایک تھا ٹائیگر نے 198.78 کروڑ روپے کما کر باکس آفس پر دھاک بٹھائی تھی۔

    تاہم وار 2 کے معاملے میں ایسا نہ ہوسکا اور تقریباً 450 کروڑ بھارتی روپوں کے بجٹ سے بنائی گئی فلم نے اب تک باکس آفس پر 175 کروڑ روپے کمائے ہیں، ناقدین کا کہنا ہے کہ فلم اپنے بجٹ جتنی کمائی بھی نہیں کرپائے گی۔

  • 11 سالہ ڈومینک میک لافلن نئے ہیری پوٹر کے طور پر نظر آئیں گے

    11 سالہ ڈومینک میک لافلن نئے ہیری پوٹر کے طور پر نظر آئیں گے

    جے کے رولنگ کے مشہور زمانہ ناول ہیری پوٹر سے ماخوذ کہانی کو اب شائقین کےلیے ٹی وی سیریز کے طور پر پیش کیا جارہا ہے۔

    ایچ بی او ٹی وی پر نئی سیریز پیش کی جائے گی، مصنفہ جے کے رولنگ کی مشہور زمانہ کتاب ہیری پوٹر پر کئی فلمیں بننے کے بعد اب سے ٹی وی کی زینت بنانے کی تیاری کی جارہی ہے، سیریز کے مرکزی کردار ہیری اور روبیئس لندن کی مصروف سڑکوں پر شوٹنگ کرتے نظر آئے۔

    ڈومینک میک لافلن ‘ہیری پوٹر ٹی وی سیریز’ میں ہیری پوٹر کا کردار ادا کریں گے جبکہ نک فراسٹ ٹی وی سیریز میں روبیئس ہیگریڈ کا کردار نبھائیں گے۔

    سیریز کے سیٹ سے کچھ تصاویر منظرعام پر آئیں ہیں جس میں ڈومنیک اور نک ہیری پوٹر فلم کے روایتی ملبوسات میں نظر آرہے ہیں۔

    فراسٹ نے نوجوان سکاٹش اداکار کے اوپر جھک کر ایک دستخط شدہ ہیگریڈ شکل عطیہ کی: کورڈورائے پینٹ اور لمبے خاکی کوٹ کے نیچے جیکٹس کی چند تہیں، اس کردار کے دستخط کے ساتھ لمبے بال اور مماثل گھوبگھرالی داڑھی۔

    11 سالہ میک لافلن نے ہیری کے روایتی گول شیشے شیشے والے چشمے پہن رکھے تھے، وہ جینز، ایک کالر والے سویٹر اور ایک کوٹ کے ساتھ ایک بیگ کے ساتھ بالکل ڈینیئل ریڈ کلف کی طرح ہی لگ رہے تھے۔

    یہ تصاویر غالباً اس وقت لی گئی تھیں جب میک لافلن اور فراسٹ نے سیریز کی پہلی کتاب، ہیری پوٹر اینڈ دی فلاسفرز اسٹون کا ایک منظر فلما رہے تھے، جہاں ہیگریڈ ہیری کو لیکی کالڈرون کے پاس لاتا ہے۔

    سیریز کی پروڈکش جولائی میں باضابطہ طور پر شروع ہوئی ہے، ایچ بی او نے ہوگ وارٹس کے لباس میں میک لافلن کی ایک تصویر شیئر کی جب ننھے اداکار نے سیریز کے پہلے منظر میں کلیپر بورڈ تھام رکھا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/harry-potter-digital-portrait/