Category: میگزین

میگزین یعنی انٹرٹینمنٹ- بالی وڈ، ہالی وڈ، لالی وڈ، نیٹ فلکس، پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی خبریں

دلچسپ خبریں اور مضامین

Magazine- Entertainment, Bollywood, Hollywood, Lollywood, Pakistani Drama Industry News in Urdu

میگزین انٹرٹینمنٹ

  • کراچی کی بہادر بیٹی نے موبائل چھیننے کی کوشش ناکام بنادی، ڈاکو گرفتار

    کراچی کی بہادر بیٹی نے موبائل چھیننے کی کوشش ناکام بنادی، ڈاکو گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو ہے اس لیے گھر سے نکلنے والے افراد حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اپنے موبائل اور قیمتی اشیاء کو محفوظ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے رہائشی افراد اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ دن یا رات کے کسی بھی وقت اُن کا موبائل مسلح افراد چھین کر فرار ہوسکتے ہیں اس لیے وہ سنسان جگہ یا پھر عوامی مقامات پر اپنے فون کو نکالنے سے گریز کرتے ہیں۔

    پولیس اور سی پی ایل سی کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز کا جن نہ صرف بے قابو ہے بلکہ ڈکیتی، موبائل چھیننے کی وارداتوں میں گزشتہ تین ماہ سے تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

    کئی مواقعوں پر یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ مزاحمت پر مسلح افراد کی جانب سے اسلحے کا بے دریغ استعمال کیا جاتاہے جس کے باعث قیمتی جان سے ہاتھ دھونے پڑتے ہیں مگر کراچی کی ایک باہمت نوجوان لڑکی نے موبائل فون چھیننے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ڈکیتوں کو عبرت کا نشان بنا دیا۔

    اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نادر نے بتایا کہ وہ گلشن حدید کے علاقے میں واقع اپنے رشتے دار کے گھر پہنچی اور فون پر بات کرتے ہوئے گاڑی کھڑی کررہی تھیں کہ اس دوران موٹرسائیکل پر 2 مسلح افراد اُن کی گاڑی کے آگے آکر رکے اور پیچھے والے شخص اترتے ہی گاڑی کے سامنے آیا اور پستول تان کر موبائل کا مطالبہ کیا۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ اس تمام تر صورتحال کے بعد میں نے اپنا موبائل اُن کے حوالے کیا جس کے بعد وہ روانہ ہوئے تو میں نے اپنی گاڑی اُن کے پیچھے دوڑائی اور قریب جاتے ہی ٹکر مار دی جس کی وجہ سے وہ زمین پر گر گئے۔

    مبینہ ملزمان کے پاس سے برآمد ہونے والا مسروقہ سامان، فوٹو بشکریہ مریم نادر

    مریم نادر کا کہنا ہے کہ  دونوں افراد کے زمین پر گرنے کے باوجود میں گاڑی ڈرائیو کرتی رہی اور پھر عوام کو دیکھ کر گاڑی سے اتر کر انہیں مارنا شروع کیا جس کے بعد وہاں موجود لوگ بھی بڑی تعداد میں جمع ہوئے اور انہوں نے دونوں مبینہ مسلح افراد کو پکڑ کر مجھے میرا موبائل واپس کردیا۔

    خاتون کا مزید کہنا ہے کہ تمام واقعے کے بعد پولیس حسبِ روایت تاخیر سے جائے وقوعہ پر پہنچی اور زخمی شخص کو حراست میں لیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کامیاب خواتین کی 5 عادات

    کامیاب خواتین کی 5 عادات

    کامیابی کے لیے سخت محنت بے حد ضروری ہے۔ ایسا بھی ہوتا ہے کہ قسمت کسی پر مہربان ہوتی ہے اور وقت کا کوئی لمحہ ان کے لیے خوش قسمتی لے کر آتا ہے۔ ان میں سے بھی خوش قسمت افراد وہ ہوتے ہیں جو اس لمحے کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔

    بعض ایسے بھی ہوتے ہیں جو بے خبر ہوتے ہیں کہ وہ لمحہ ان کے لیے کیسی خوش قسمتی اور کامیابی لے کر آیا ہے اور وہ اسے ضائع کر دیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کامیاب اور امیر افراد کی 7 عادات

    ماہرین ایک بات پر متفق ہیں کہ کامیاب افراد میں کچھ مخصوص عادات ہوتی ہیں۔ دراصل یہ عادات ہی ہوتی ہیں جو انسان کے سفر کو کامیابی یا ناکامی کی طرف گامزن کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ وقت ضائع کرنے کے عادی ہیں تو آپ اپنی اس عادت کے باعث کئی مواقع کھو دیں گے۔

    مزید پڑھیں: دولت مند افراد ایک جیسا لباس کیوں پہنتے ہیں؟

    اگر بات خواتین کی ہو تو ان کے لیے دہری ذمہ داریاں ہوتی ہیں۔ اگر کوئی ورکنگ وومن ہے تو اسے اپنے کیریئر کے ساتھ ساتھ گھر کو بھی توجہ دینی ہوگی جو بہرحال ایک تھکا دینے والا کام ہے لیکن کرنے والے یہ بھی کر گزرتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: ہمیشہ خوش رہنے والی خواتین کے راز

    یہاں ہم آپ کو کامیاب خواتین کی کچھ ایسی عادات بتا رہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ بھی اپنی کامیابی کا سفر سہل بنا سکتی ہیں۔


    صبح کے وقت گرم پانی کے ساتھ لیموں کا استعمال

    w2

    ہالی ووڈ کی بیشتر اداکارائیں اپنے دن کا اغاز اسی شے سے کرتی ہیں۔ لیموں اور گرم پانی جسم کی تیزابیت کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے اور اسے پی کر آپ ایک خوشگوار دن گزار سکتی ہیں۔


    دن بھر کے کاموں کو لکھنا

    w3

    دن بھر میں آپ کو کیا کیا کام انجام دینے ہیں، انہیں لکھ لیں۔ اگر آپ کو دوستوں کے ساتھ کہیں جانا ہے، کوئی فلم دیکھنی ہے، شاپنگ کرنی یا آؤٹنگ کے لیے جانا ہے تو اسے بھی لکھیں۔ اس فہرست کے مطابق آپ کو اپنے دن بھر کے کام نمٹانے میں آسانی ہوگی۔


    گروپ کے ساتھ ورزش

    w4

    اگر آپ اپنی فٹنس کا خیال رکھتی ہیں تو یقیناً آپ علی الصبح کسی جم جاتی ہوں گی۔ لیکن بعض دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ جم جانے کا موڈ نہیں ہوتا، یا کوئی ایسا ضروری کام نکل آتا ہے جس کے باعث آپ نہیں جا پاتیں۔

    اس کا بہترین حل یہ ہے کہ اپنے آس پاس سے اپنی فٹنس کا خیال رکھنے والی خواتین کا گروپ بنائیں اور ان کے ساتھ مل کر ورزش کریں۔ ضروری نہیں کہ آپ جم ہی جائیں، اس گروپ کے ساتھ آپ کسی پارک یا خالی سڑک پر چہل قدمی بھی کر سکتی ہیں۔


    دن بھر کے لیے اسنیکس

    اگر آپ کو بھوک محسوس ہو رہی ہے تو آپ کبھی بھی اپنا کام صحیح طریقے سے انجام نہیں دے سکیں گی۔ لہٰذا دن بھر کے لیے اسنیکس اپنے ساتھ رکھیں۔ لیکن خیال رکھیں کہ وزن بڑھانے والی چیزوں سے پرہیز کریں۔ ان کی جگہ باداموں کا پیکٹ بھی رکھا جاسکتا ہے جو غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔


    مراقبہ

    w6

    دن بھر کے امور انجام دینے کے بعد روز شام کو کسی پرسکون جگہ کم از کم 20 منٹ کے لیے مراقبہ ضرور کریں۔ یہ آپ کے اعصاب کو پرسکون کرے گا اور آپ کی ذہنی استعداد کو بڑھائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارتی خاتون کیوں ڈی این اے ٹیسٹ کرانا چاہتی ہیں ؟ حیران کن وجہ

    بھارتی خاتون کیوں ڈی این اے ٹیسٹ کرانا چاہتی ہیں ؟ حیران کن وجہ

    سرخ بال، گہری زمرد آنکھیں اور سفید رنگ کی حامل پوجا گناترا بھارتی کے بجائے آئرلینڈ کی شہری لگتی ہیں اور ان سے ملنے والا ہر شخص مخمصے کا شکار ہوجاتاہے کچھ کا خیال ہوتا ہے کہ شاید پوجا کے والدین میں سے کوئی ایک آئرش ہو۔

    بھارتی نقش ونگار سے یکسر مختلف شباہت رکھنے والی پوجا خود بھی حیران ہیں کہ ان کا ناک نقشہ اس قدر الگ کیوں ہے اور وہ بھارتی نہ صحیح جنوبی ایشیائی رنگت اور نقش کیوں نہیں رکھتیں.

     

     

    چوبیس سالہ پوجا جو کپڑا تیار کی صنعت سے وابستہ ہیں اور خود اپنا بزنس چلا رہی ہیں نے انہی سوالوں کے جوابات جاننے کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کا ارداہ کیا تھا تاکہ غیر معمولی شباہت کی وجہ جان سکیں.

     

    پوجا کا کہنا ہے کہ میں خاندان میں واحد لڑکی ہوں جو بھارتی نظر آجانے کے بجائے آئرش دکھائی دیتی ہوں اور اس بات پر میں ہی نہیں اور بہت سے لوگ حیران ہیں.

     

     

    پوجا کے چہرے پر بہت سے تل کے نشانات ہیں جو کہ عمومی طور آئرلینڈ کے رہنے والے افراد کے چہرے پر ہوتے ہیں اپنے ان نشانات سے پریشان پوجا نے ماہر معالج سے بھی رجوع کیا لیکن خاطر خواہ افاقہ نہیں ہوسکا.

     

     

    پوجا کے بچپن کی تصاویر دیکھی جائیں تو وہ اپنے والدین کے نقوش سے یکسر مختلف شبیہ رکھتی ہیں اور یہ تصاویر دیکھ کر نہیں کہا جاسکتا کہ وہ انڈین شہری ہیں.

  • مریم نواز دنیا کی 11 بااثر خواتین میں شامل

    مریم نواز دنیا کی 11 بااثر خواتین میں شامل

    نیویارک : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز دنیا کی 11 بااثر خواتین میں شامل ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار نے 2017 میں دنیا کی 11بااثر خواتین کی فہرست جاری کردی، جس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کو عزم و ہمت کی بنیاد پر نام بنانے پر فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے۔

    نیویارک ٹائمز کی جانب سے دنیا بھر میں 11 طاقتور خواتین کی جاری فہرست کا مقصد دنیا بھر میں ابھرتی ہوئی شخصیات کو اجاگر کرنا ہے۔

    فہرست میں ایسی خواتین کا تذکرہ کیا گیا ہے، جنہوں نے الفاظ ، ارادوں اور عزائم سے مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کےلئے طویل جد وجہد کی اور دنیا کے منظر نامے میں اپنی شناخت بنائی جبکہ فہرست میں کئی خواتین ایسی بھی ہیں جو جنسی زیادتیوں ، تشدد ، صنفی امتیاز اور ایسے کئی منفی رویوں کا سامنا کرتی رہیں۔

    امریکی اخبار کے مطابق حال ہی میں مریم نواز اپنے والد، سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانشین کی حیثیت سے ابھر کر سامنے آئی ہیں لیکن بدعنوانی کے الزامات کے باعث انکی سیاسی کیریئر پر خطرے کے بادل منڈلا رہے ہیں۔

    مریم جو اپنے والد کے قریبی مشیر کے طور پر بھی مشہور ہیں، مریم نواز ان دنوں پاکستان مسلم لیگ ن کی اہم رہنماء کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں جبکہ وہ شریف خاندان کی چیریٹی تنظیموں کا بھی اہم حصہ ہیں جبکہ احتساب عدالت میں مقدمات کا سامنا کررہی ہے۔

    رواں سال جولائی میں سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیئے جانے کے بعد مریم نے پارٹی میں زیادہ اہم کردار ادا کیا اور فیصلہ کے بعد فوج اور عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    مریم نواز نے اپنے والد نواز شریف کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد لاہور کے حلقے این اے 120 کے ضمنی الیکشن کے لیے اپنی والدہ کلثوم نواز کی باقاعدہ انتخابی مہم چلائی اور اسے کامیابی سے ہمکنار کیا۔

    خیال رہے کہ مریم نواز مسلم لیگ ن پارٹی میں کسی عہدہ کی حامل نہیں، جس کے باعث کئی بار انکو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

    دیگر طاقتور خواتین میں دنیا کی سب سے قدیم خاتون ایما مورانو، سعودی عرب کی منال الشریف، سویڈن کے غیر ملکی پالیسی کی ممبر ‘مارگوٹ وال سٹروم ، ہینڈی اریاری، زائیو یانگ، زِیہیا، ترک ناول نگار اسلی اردوگان ، ایلس سکورزر، لیزیزیا بٹگلیا اور سینا نورہ شامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستانی طالبہ نے ملک کا نام فخر سے بلند کردیا

    پاکستانی طالبہ نے ملک کا نام فخر سے بلند کردیا

    کراچی: نیدرلینڈ میں منعقد ہونے والے 14ویں انٹرنیشنل جونیئر سائنس اولمپائیڈ مقابلوں میں پاکستانی طالبہ نے برانز میڈل (کانسی کے تمغہ) کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چکوال سے تعلق رکھنے والی توصین کلثوم نامی طالبہ نے نیدر لینڈ میں منعقد ہونے والے 14ویں انٹرنیشنل جونیئر سائنس اولمپائیڈ ( آئی جے ایس او) کے مقابلوں میں برانز میڈل کا اعزاز اپنے نام کیا۔

    آئی جے ایس او کی جانب سے ہر سال بائیولوجی، کیمسٹری اور فزکس کے مقابلے منعقد کیے جاتے ہیں جن میں دنیا کے 50 مختلف ممالک کے 300 طالبہ حصہ لیتے ہیں۔

    منتظمین کے مطابق اس ایونٹ کو منعقد کروانے کا مقصد طالبہ کا ماحولیاتی سائنس کی طرف شعور اجاگر کرنا ہے، مقابلوں میں 16 سال سے کم عمر بچے حصہ لیتے ہیں۔

    طلبہ و طالبات کو دو عملی ٹیسٹ دیے گئے تھے جن میں دنیا کو درپیش مسائل کا حل تلاش کرنا تھا اور اس سال ا س سلسلے کی تھیم ’پانی اوراس کا مستقبل‘ تھی، یہ ٹیسٹ ٹیم ورک پر مبنی تھا۔

    توصین کلثوم اور اُن کی ٹیم نے پانی کی قلت دور کرنے اور اسے محفوظ رکھنے سے متعلق اپنا آئیڈیا پیش کیا جسے ججز کی جانب سے سراہا گیا اور اس طرح پاکستان کے ذہین طالبہ نے عالمی مقابلوں میں کانسی کا تمغہ جیت کر پاکستان کا نام فخر سے بلند کیا۔

    پاکستان کا نام فخر سے بلند کرنے والی بچی کے والد کا نام ظفر اقبال ہے اور وہ خود بھی شعبہ درس و تدریس سے وابستہ ہیں، والد کے ٹیچر ہونے کی وجہ سے گھر کے افراد تعلیم کی طرف راغب ہیں۔

    ظفر اقبال نے اے آر وائی اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بیٹی کی فتح پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کی یقین دہانی کروائی کہ وہ ہر پلیٹ فارم پر سپورٹ کرتے رہیں گے تاکہ ملک کا نام روشن ہو۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پائیدار ترقی کانفرنس2017: اے آر وائی نیوز کو ملا ایک اور اعزاز

    پائیدار ترقی کانفرنس2017: اے آر وائی نیوز کو ملا ایک اور اعزاز

    اسلام آباد: خواتین کی خودمختاری کے لیے کوشاں اے آر وائی نیوز کو ملا ایک اور اعزاز‘ 20 ویں پائیدار ترقی کانفرنس میں ’اے آروائی نیوز کی رپورٹر‘ رابعہ نور کو ویمن امپاورمنٹ کے لیے اس سال کی بہترین رپورٹر کا اعزاز دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 20 ویں پائیدار ترقی کانفرنس اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پائیدار ترقی کے ضمن میں معاملات کو اجاگر کرنے میں میڈیا کلیدی کردار کا حامل ہے۔

    پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتما م 20ویں پائیدار ترقی کانفرنس کے دوسرے روز میڈیا ایوارڈز برائے پائیدار ترقی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ بڑھتی ہوئی انتہاپسندی ملک کو درپیش سنگین ترین چیلنج تھا‘ حکومت سمجھتی ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر پائیدار ترقی کے اہداف حاصل نہیں کیے جا سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ پہلی بار ترقیاتی اخراجات کی مد میں ایک ٹریلین روپے کی خطیر رقم رکھی گئی ہے۔ ہمیں آگاہ رہنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان کے مسائل ابھی ختم نہیں ہوئے ۔دہشت گردی کے علاوہ بڑھتی ہوئی آبادی ہمارے لیے سنگین چیلنج ہے تاہم ہمیں امید ہے کہ حکومت 2025کے ویژن کے تحت ان تما م مسائل پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائے گی۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ پائیدار ترقی کے ضمن میں معاملات کو اجا گر کرنے میں میڈیا کا کردار کلیدی ہے ۔ میں ان تما م صحافیوں کو مبارکباد پیش کرتی ہوں جن کی پائیدار ترقی کے حوالے سے خدمات کے ضمن میں آج انہیں ایوارڈ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سینئر صحافیوں کو بھی مبارکباد پیش کرتی ہوں جنہوں نے پائیدار ترقی کے موضوعات پر گفتگو کے فروغ میں کردار ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں سینئر صحافی اور انسانی حقوق کی جدو جہد کی علامت آئی اے رحمان کو بھی مبارکباد پیش کرتی ہوں جنہیں ’لائف اچیومنٹ ایوارڈ 2017‘ دیا گیا۔ بعد ازاں انہوں نے پائیدار ترقی کے موضوعات کو فروغ دینے میں کردار ادا کرنے والے صحافیوں اور اداروں میں میڈیا ایوارڈ برائے پائیدار ترقی تقسیم کیے جس میں سے وویمن امپاورمنٹ کے اہم اور حساس موضوع پر اے آروائی نیوز ( لاہور) سے تعلق رکھنے والی رابعہ نور کو ایوارڈ سے نوازا گیا ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بنگلہ دیشی طالبات کم عمری کی شادیاں روکنے کے لیے متحرک

    بنگلہ دیشی طالبات کم عمری کی شادیاں روکنے کے لیے متحرک

    ڈھاکہ: کم عمری کی شادیاں ترقی پذیر ممالک کا ایک عام رواج ہے تاہم یہ لڑکیوں اور ان کی آئندہ نسل پر نہایت خطرناک طبی اثرات مرتب کرتی ہے اسی لیے دنیا بھر میں اس عمل کی مذمت کی جاتی ہے۔

    بنگلہ دیش میں بھی نو عمر طالبات کا ایک گروہ اس سماجی برائی کو ختم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

    گو کہ بنگلہ دیش میں شادی کی قانونی عمر 18 سال ہے تاہم ملک بھر میں 65 فیصد لڑکیاں اس عمر سے پہلے ہی بیاہ دی جاتی ہیں جبکہ 29 فیصد لڑکیاں 15 سال کی عمر میں شادی کے بندھن میں باندھ دی جاتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: افریقی ممالک میں کم عمری کی شادی غیر قانونی قرار

    ان میں سے ایک تہائی لڑکیاں جن کی عمریں 15 سے 19 برس کے درمیان ہے، حاملہ ہوجاتی ہیں اور یہیں سے ماں اور بچے کے لیے تشویش ناک طبی خطرات سامنے آتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق کم عمری کی شادیاں خواتین کے 70 فیصد طبی مسائل کی جڑ ہیں۔ کم عمری کی شادی کی وجہ سے لڑکیوں میں خون کی کمی اور ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض پیدا ہوجاتے ہیں۔

    کم عمری میں شادی ہوجانے والی 42 فیصد لڑکیاں 20 سال کی عمر سے قبل ہی حاملہ ہوجاتی ہیں جس کے بعد انہیں بچوں کی قبل از وقت پیدائش اور پیدائش کے وقت بچوں کے وزن میں غیر معمولی کمی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    انہی خطرات سے آگاہی کے لیے بنگلہ دیش میں اسکول کی کچھ کم عمر طالبات نے شورنوکشوری (سنہری لڑکیاں ۔ بنگلہ زبان کا لفظ) نامی ایک تنظیم کی بنیاد ڈالی۔

    یہ تنظیم انفرادی طور پر نہ صرف کم عمری کی شادیوں کو روکنے کی کوشش کرتی ہیں بلکہ وہ مختلف اسکولوں میں طالبات کو طبی معلومات و رہنمائی بھی فراہم کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں: نیپال میں ہندو پجاری کم عمری کی شادیوں کے خلاف ڈٹ گئے

    اس تنظیم کی بانی لڑکیوں انیکا اور اویشکا کا کہنا ہے کہ ہماری کتابیں صحت سے متعلق آگاہی تو دیتی ہیں لیکن یہ زیادہ تر لڑکوں کے بارے میں ہوتی ہیں۔ ’ہماری کتابوں میں کم عمری کی شادی اور اس سے ہونے والے خطرات کے بارے میں نہیں بتایا جاتا‘۔

    ان کا کہنا ہے کہ کم عمر لڑکیوں کو ان کی صحت کے بارے میں آگاہی دینا ضروری ہے تاکہ شادی کے بعد وہ اپنا اور اپنے بچے کا خیال رکھ سکیں۔

    یہ تنظیم اب خاصی منظم ہوچکی ہے اور یہ ملک بھر کے 64 اسکولوں میں بچیوں کو ان کی صحت کے بارے میں آگاہی فراہم کرتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مدینہ منورہ میں خواتین پر مشتمل پہلی بلدیاتی کونسل کا قیام

    مدینہ منورہ میں خواتین پر مشتمل پہلی بلدیاتی کونسل کا قیام

    ریاض : بلدیاتی حکومت مدینہ منورہ نے خواتین کی خود مختار شہری کونسل کے قیام کا اعلان کریا ہے جو صرف خواتین کے لیے مختص ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ مدینہ منورہ نے یہ قدم ویژن 2030 کے بااختیار خواتین کے ہدف کے حصول کے لیے اُٹھایا گیا جو کہ قومی تبدیلی کے پروگرام 2020 کا بھی حصہ ہے۔

    اس کونسل کو بااختیار بنانے کے لیے خواتین کو ٹریفک لائسنس اورعمارتوں کے اجازت نامے، خواتین کی سرگرمیوں کے لیے نگرانی اور خواتین کو درکار دوسری کوئی بھی خدمات مہیا کرنے جیسے اقدامات کی ذمہ داری خاتون کونسل کے سپرد کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے مدینہ ریجن کے سیکرٹری محمد العامری کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خواتین پر مشتمل اس کونسل کے قیام کی تجویز ان کی استعداد اور مسابقت کی صلاحیت کے پیش نظر رکھی گئی تھی جو سہولت کار، پیدا وار میں اضافے، رفتار اور استعداد کو بڑھانے کے لیے پُل کا کام کرے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دیہی امور کے وزیر عبد اللطیف بن عبدالملک الشیخ نے خواتین پر مشتمل بلدیاتی کونسل کے قیام کے لیے کلیدی کردار ادا کیا جس کا دائرہ کار دیگر بڑے صوبوں تک پھیلایا جائے گا اور وہاں بھی اسی طرز کی کونسل تشکیل دی جائے گی۔

    سعودی عرب وژن 2030 کے تحت اپنی قدیم روایات کے برخلاف ایسے انقلابی اقدام اُٹھا رہا ہے جس سے ایک روشن خیال اور جدید سعودیہ عرب کا تاثر ابھر کر سامنے آرہا ہے اور بالخصوص خواتین کو سماج کا مفید حصہ بنانے کے لیے اہم اقدامات کیے جارہے ہیں۔

  • غیرت کے نام پر قتل کے خلاف قانون سازی کر رہے ہیں:‌ارم خالد

    غیرت کے نام پر قتل کے خلاف قانون سازی کر رہے ہیں:‌ارم خالد

    کراچی: سندھ اسمبلی میں خواتین پر تشدد کی روک تھام کے حوالے سے دن منایا گیا‘ اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی ارم خالد کا کہنا تھا کہ غیرت کے نام پر قتل کے خلاف قانون سازی کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں آج خواتین پر تشدد کی روک تھا م کا حوالے سے خصوصی دن منایا گیا اور اس سلسلے میں خصوصی تقریب منعقد کی گئی‘ تقریب سےوزیر اعلیٰ سندھ کی معاون خصوصی برائے ترقی نسواں ارم خالد ‘ جسٹس (ر) ماجدہ رضوی ‘ سیکرٹری ویمن ڈولپمنٹ ہارون احمدخان ‘ سائرہ شہلیانی‘ مسرت جبیں ‘ ایس ایچ او شبانہ‘ نزہت شیریں اور دیگر نے خطاب کیا۔

    اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کی معاون خصوصی برائے ترقی نسواں ارم خالد نے سندھ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیرت کے نا م پر قتل کی روک تھام کے لیے قانون سازی کررہے ہیں‘ قانون کا ڈرافٹ زیرِ غور ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں پہلی بار یہ دن منایا جارہا ہے‘ صوبے میں خواتین کے حقوق کے لیے بہت سے قوانین بنائے جاچکے ہیں اور سندھ حکومت خواتین پر تشدد کے واقعات کو روکنے کے لئے سنجیدہ کوشش کر رہی ہے۔

    رکن صوبائی اسمبلی کا کہنا تھاکہ سندھ اسمبلی میں اورنج لائیٹس کے تلے خواتین پر تشدد کی روک تھام کا دن منا کر عالمی برادری کی جانب سے خواتین کی حفاظت کے لیے کی جانے والی کاوشوں کا خیر مقدم اور ان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا گیا ہے۔

    کوہستانی جرگے کے حکم پرکراچی میں دوہرے قتل کی واردات*

     ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس سے قبل اس نوعیت کے واقعات رپورٹ نہیں کیےجاتے تھے لیکن اب صورتحال تبدیل ہوچکی ہے ‘ لوگوں میں شعور بڑھ رہا ہے اور اس حوالے سے فراہم کی جانے والی آگہی کے سبب واقعات رپورٹ ہورہے ہیں ‘ جن سے اس نوعیت کے مسائل پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل کراچی میں غیرت کے نام پر قتل کا واقعہ رپورٹ ہوا تھا کہ جس میں کوہستان کے قبائلی جرگے کے فیصلے پر شوہر اور بیوی کو قتل کرکے خاموشی سے دفن کردیا گیا تھا۔ پولیس نے قاتلوں کا سراغ ڈھونڈ نکالا اور انہیں گرفتار بھی کرلیا تھا۔

    اس خبر پر نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو واقعے میں ملوث کرداروں کو کیفرِ کردا رتک پہنچانے کا حکم دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کراچی ہے یہاں کس طرح جرگہ منعقد ہوا اور اس کے فیصلے پر دو قتل بھی ہوگئے‘ قانون کو فوری حرکت میں لایا جائے اور ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کوہاٹ میں پہلی بار خواتین کی کھلی کچہری

    کوہاٹ میں پہلی بار خواتین کی کھلی کچہری

    کوہاٹ : اسسٹنٹ کمشنر کوہاٹ گل بانونے خواتین کے مسائل کے حل کے لیےخواتین کی پہلی کھلی کچہری کا انعقاد کیا ‘ اپنی نوعیت کی یہ پہلی کھلی کچہری ہے۔

    اے آروائی نیوز کے نمائندے عنایت اورکزئی کے مطابق کوہاٹ کے علاقے اربن 3 جنگل خیل میں علاقے کی تاریخ کی اپنی نوعیت کی خواتین کی پہلی کھلی کچہری کا انعقاد کیا جس میں خواتین کی کثیر تعداد کے علاوہ متعلقہ محکموں کے حکام نے بھی شرکت کی اور اپنے مسائل پیش کئے‘ جن کے حل کے لئے متعلقہ محکموں نے مسائل کے حل کے لئے باقاعدہ ٹائم فریم دے دیا۔

    اسسٹنٹ کمشنر گل بانو کا اس کھلی کچہری کے انعقاد کے موقع پر کہنا تھا کہ کہ حکومت خواتین کی مسائل کے حل میں سنجیدہ ہے اور پوری کوشش ہے کہ خواتین کو بھی قومی دھارے میں لا کرانہیں ملک کی ترقی و خوشحالی میں کردار ادا کرنے کے برابر مواقع دے۔

    انہوں نے کہا کہ روشن مستقبل کے لئے ملک کی خواتین کی 52فیصدآبادی کو کسی صورت نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔گل بانو نے انکشاف کیا کہ حکومت ہنر مند خواتین کی حوصلہ افزائی کے لئے مارکیٹ بنانے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑی ہو سکیں۔

    انہوں نے ہنرمند خواتین سے کہا کہ وہ اپنے نا م حکومت کے ساتھ رجسٹر ڈکرائیں تاکہ مستقبل میں ان سے استفادہ کیا جاسکے۔

    انہوں نے خواتین کی جانب سے مالی امداد کے لئے دی گئی درخواستوں پر موقع پر ضروری کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ حکام کے حوالہ کیں اور انہیں ان درخواستوں پر فوری طورپر عملدرآمد کرتے ہوئے پیش رفت کی رپورٹ بھجوانے کی ہدایت کی۔ اسسٹنٹ کمشنر نے یقین دلایا کہ کھلی کچہر ی کے ہر فیصلے کا فالواپ ہوگا اور اس پر من و عن عملدرآمدبھی ہوگا ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔