Category: میگزین

میگزین یعنی انٹرٹینمنٹ- بالی وڈ، ہالی وڈ، لالی وڈ، نیٹ فلکس، پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی خبریں

دلچسپ خبریں اور مضامین

Magazine- Entertainment, Bollywood, Hollywood, Lollywood, Pakistani Drama Industry News in Urdu

میگزین انٹرٹینمنٹ

  • جنگ بدر اسلام کی پہلی جنگ اور 313 کا عظیم لشکر

    جنگ بدر اسلام کی پہلی جنگ اور 313 کا عظیم لشکر

    کراچی: سنہ 3 ھجری 17 رمضان المبارک مقام بدر میں تاریخ اسلام کا وہ عظیم الشان یادگار دن ہے جب اسلام اور کفر کے درمیان پہلی فیصلہ کن جنگ لڑی گئی جس میں کفار قریش کے طاقت کا گھمنڈ خاک میں ملنے کے ساتھ اللہ کے مٹھی بھر نام لیواؤں کو وہ ابدی طاقت اور رشکِ زمانہ غلبہ نصیب ہوا جس پر آج تک مسلمان فخر کا اظہار کرتے ہیں۔

    13 سال تک کفار مکہ نے محمد رسول اللہ صلی علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے، ان کا خیال تھا کہ مُٹھی بھر یہ بے سرو سامان ‘سر پھرے’ بھلا ان کی جنگی طاقت کے سامنے کیسے ٹھہر سکتے ہیں، لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔

    اللہ کی خاص فتح ونصرت سے 313 مسلمانوں نے اپنے سے تین گنا بڑے لاؤ و لشکر کو اس کی تمام تر مادی اور معنوی طاقت کے ساتھ خاک چاٹنے پر مجبور کر دیا۔

    دعائے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور جذبہ ایمانی سے ستر جنگجو واصل جہنم ہوئے،چودہ صحابہ کرام نے داد شجاعت کی تاریخ رقم کر کے شہادت پائی۔

    اس دن حضور ﷺ نے یہ دعا فرمائی تھی۔

    ’’اے اﷲ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ اپنا وعدہ اور اقرار پورا کر، یا اﷲ! اگر تیری مرضی یہی ہے (کہ کافر غالب ہوں) تو پھر زمین میں تیری عبادت کرنے والا کوئی نہیں رہے گا‘‘۔

    اسی لمحے رب کائنات نے فرشتوں کو وحی دے کر بھیجا:’’میں تمھارے ساتھ ہوں، تم اہل ایمان کے قدم جماؤ، میں کافروں کے دل میں رعب ڈال دوں گا، سنو! تم گردنوں پر مارو (قتل) اور ان کی پور پور پر مارو۔‘‘ (سورۂ انفال آیت 12)۔

    مقام بدر میں لڑی جانے والی اس فیصلہ کن جنگ نے یہ ثابت کیا کہ مسلمان نہ صرف ایک قوم بلکہ مضبوط اور طاقتور فوج رکھنے کے ساتھ بہترین نیزہ باز، گھڑ سوار اور دشمن کے وار کو ناکام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    امر واقعہ یہ ہے کہ جنگ بدر اسلام کے فلسفہ جہاد نقطہ آغاز ہے، یہ وہ اولین معرکہ ہے جس میں شہادت کے مرتبے پر فائز ہونے والے جنت میں داخل ہونے میں بھی پہل کرنے والے ہیں، قرآنِ پاک کی کئی آیات اور احادیث مبارکہ غزوہ بدر میں حصہ لینے والوں کی عظمت پر دلالت کرتی ہیں۔

    ایک آیت میں اللہ فرماتا ہے کہ :

    ’’میں ایک ہزار فرشتوں سے تمھاری مدد کروں گا جو آگے پیچھے آئیں گے۔‘‘
    (سورۂ انفال آیت9)

    غزوہ بدر کو چودہ سو سال گذر چکے ہیں لیکن اس کی یاد آج کے گئے گذرے مسلمانوں کے ایمان کو بھی تازہ کر دیتی ہے، صدیوں بعد آج بھی مقام بدر کفار مکہ کی شکست فاش اور مسلمانوں کی فتح و کامرانی کی گواہی دیتا ہے، مقام بدر کے آس پاس رہائش پذیر شہریوں کو اس مقام کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کا ادراک ہے۔

    شاعر کہتا ہے کہ

    فضائے بدر کو اک آپ بیتی یادہے اب تک
    یہ وادی نعرہ توحید سے آباد ہے اب تک

    غزوہ بدر کو چودہ سو سال گذر چکے ہیں لیکن اس کی یاد آج کے گئے گذرے مسلمانوں کے ایمان کو بھی تازہ کر دیتی ہے۔ صدیوں بعد آج بھی مقام بدر کفار مکہ شکست فاش اور مسلمانوں کی فتح و کامرانی کی گواہی دیتا ہے، موجودہ دور میں مسلمانوں زوال پزیری اور کفار کے غالب آنے وجہ یہی ہے کہ آج مسلمانوں کے تمام وسائل موجود ہونے کے باوجود بھی وہ بدر و احد کے جذبے سے آری ہیں۔

    ہتھیار ہیں اوزار ہیں افواج ہیں لیکن
    وہ تین سو تیرہ کا لشکر نہیں ملتا

  • عظیم فلسفی کنفیوشس کے 12 رہنما افکار

    عظیم فلسفی کنفیوشس کے 12 رہنما افکار

    چین کے ایک اہم مذہب کنفیوشس ازم کا بانی کنفیوشس 551 قبل مسیح میں پیدا ہوا۔ وہ ایک فلسفی اور عالم تھا۔ کنفیوشس بچپن ہی سے مالی سختیوں اور نفسیاتی خلا کا شکار رہا۔ 15 سال کی عمر میں اسے سچ اور حق تلاش کرنے کی جستجو ہوئی اور وہ اپنا سارا وقت علم حاصل کرنے میں گزارنے لگا۔ بعد ازاں وہ چین کی ایک معروف جامعہ سے منسلک ہوگیا۔

    کنفیوشس نے ایک نئی فکر کی بنیاد رکھی جو بعد ازاں کنفیوشن ازم کہلائی، کنفیوشس کے شاگرد اسے کنگ فوزے یعنی استاد کنگ کہتے تھے۔

    کنفیوشس نے 3 ہزار سے زائد افراد کو اپنا شاگرد بنایا۔ ان میں سے 70 سے زائد طالب علموں نے بطور دانشور شہرت پائی۔

    اس عظیم مفکر نے اخلاقیات اور تعلیم پر زور دیا۔ اس نے کئی کتابیں لکھیں جن میں سب سے زیادہ شہرت ’گلدستہ تحریر‘ کو حاصل ہوئی۔ کنفیوشس کا انتقال 479 قبل مسیح میں ہوا۔

    اس کے اخلاقی افکار کی پیروی کرنے والے مختلف ممالک میں موجود ہیں جن میں چین، تائیوان، ہانگ کانگ، مکاؤ، کوریا، جاپان، سنگاپور اور ویتنام شامل ہیں۔

    کنفیوشس کے افکار صرف کنفیوشس ازم کے ماننے والوں کے لیے ہی نہیں بلکہ ہر مذہب کے پیروکاروں کے لیے مشعل راہ ہیں۔ آئیے کنفیوشس کے چند مشہور افکار پڑھتے ہیں۔

    اس شخص سے کبھی بھی دوستی نہ کرو جو تم سے زیادہ اچھا نہ ہو۔

    جب تم غصہ میں آؤ، تو اس کے بعد کے نتائج کے بارے میں سوچو۔

    اگر تم یہ جان جاؤ کہ تم اپنا مقصد حاصل نہیں کرسکتے، تب بھی تم اپنا مقصد تبدیل مت کرو، اپنے اعمال تبدیل کرو۔

    اگر تم نے نفرت کی، تو تم ہار گئے۔

    زندگی میں جو بھی کرو، اسے پورے دل اور دلچسپی کے ساتھ کرو۔

    چین کے شہر کوفو میں کنفیوشس ازم کے ماننے والوں کی عبادت گاہ

    صرف ان لوگوں کی رہنمائی کرو، جو اپنی کم علمی کے بارے میں جانتے ہوں اور اس سے پیچھا چھڑانا چاہتے ہوں۔

    چھوٹی چیزوں پر اسراف کرنا بڑے نقصانات کا سبب بن سکتا ہے۔

    چیزوں کا خاموشی سے مشاہدہ اور مطالعہ کرو۔ چاہے کتنی ہی تعلیم حاصل کرلو، اشتیاق اور لگن کو برقرار رکھو۔

    ہر چیز میں ایک خوبصورتی ہوتی ہے، لیکن اسے ہر شخص نہیں دیکھ پاتا۔

    عظمت یہ نہیں کہ کوئی انسان کبھی نہ گرے، بلکہ کئی بار گر کر دوبارہ اٹھنا عظمت ہے۔

    کنفیوشس کی عظمت ڈھائی ہزار سال سے زائد وقت گزرنے کے باوجود برقرار ہے اور اس کے خیالات و افکار تمام لوگوں کے لیے رہنما ہیں۔

  • منفرد انداز کے مالک امجد فرید صابری کی روح پَرور مشہور قوالیاں

    منفرد انداز کے مالک امجد فرید صابری کی روح پَرور مشہور قوالیاں

    کراچی: اپنی آواز سے سحر طاری کرنے والا سب کو روتا چھوڑ گیا،امجد صابری کی موت پر ہر پاکستانی کی آنکھیں اشکبار ہیں۔

    امجد صابری معروف قوال صابری گھرانے سے تعلق رکھتے تھے اور غلام فرید صابری کے صاحبزادے تھے، مقبول صابری اور غلام فرید صابری نے دیا بھر میں قوالی کو متعارف کرایا تھا اور عارفانہ کلام میں نمایاں مقام حاصل کیا، اسی گھرانے میں امجد صابری 23 دسمبر 1976 کو پیدا ہوئے اور 1988 میں 12 سال کی عمر میں فنی سفر کا آغاز کیا اور ولد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے امجد صابری نے فن قوالی کے میدان میں قدم رکھا، اپنے والد کی مشہور زمانہ قوالی تاجدار حرم کو یوں پیش کیا کہ سننے والے جھوم گئے۔

    2

    امجد صابری اپنی بہترین آواز اور انفرادیت کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کرنے میں کامیاب رہے اور ہندوستان میں بھی لوگ ان کے دیوانے رہے۔

    9

    انیس سو چو رانوے میں والدکی وفات کےبعد ان کی قوال پارٹی کی قیادت سنبھالی ،امجد صابری نے فن قوالی کو جدید دور سے ہم آہنگ کیا۔

    3

    امجد صابری نے دنیابھرمیں اپنےفن کالوہامنوایا، ملک میں انہیں پرائڈآف پرفارمنس سےنوازا گیا، امجد صابری اس دنیامیں نہیں رہےمگران کی صوفیانہ قوالیاں لوگوں کے دلوں میں زندہ رہیں گی۔

    5

    امجدصابری کی آواز میں ایک سریلی گھن گرج تھی،سننےوالےآوازکے سحرمیں کھوجاتے تھے، امجد صابری نے قوالی کے شعبے کو عوام میں مقبول بنانے کے لیے اس میں نت نئے تجربات کیے اور اسے جدت کے ساتھ پیش کیا۔

    1

    ان کی چند مشہور قوالیوں میں سے ایک تو ان کے والد اور چاچا مقبول صابری کی قوالی ‘تاجدار حرم’ کو دوبارہ نئے انداز سے پیش کرنا تھا جسے بہت مقبولی حاصل ہوئی۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کی رمضان نشریات کے لئے امجد صابری کی خدمات

  • ورجینیا راگی روم کی پہلی خاتون میئر منتخب

    ورجینیا راگی روم کی پہلی خاتون میئر منتخب

    روم : فائیواسٹارموومنٹ کی امیدوار ورجینیا راگی روم کی تاریخ میں دو سو پچاس سالوں بعد خاتون میئر منتخب ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی میں ہونے والے میئر شب کے انتخابات میں اٹلی کے وزیراعظم اورڈیموکریٹک پارٹی کےسیکرٹری ماتیورینزی کو بڑا دھچکا،فائیواسٹارموومنٹ کے امیدوار ورجینیا راگی روم کی پہلی خاتون میئر بن گئیں۔

    اتوار کے روز سٹی ہال میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار رابرٹو کو فائیواسٹارموومنٹ کی امیدوار ورجینیا راگی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا تاہم 37سالہ ورجینیا نے دو تہائی ووٹوں کی اکثریت سے حکمران جماعت کے امیدوار کو روم کے میئرشپ کے انتخابات میں شکست دی دی۔

    فائیواسٹار موومنٹ کی امیدوار اور روم کی نو منتخب میئر کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ ایک نئے دور کا آغاز ہورہاہے،انہوں نے کہا کہ ہم شہری اداروں میں شفافیت لانے کے لیے کام کریں گے۔

    یاد رہے کہ اٹلی کے بڑے شہروں میں ہونےوالےانتخابات سےمتعلق تجزیہ کاروں کی رائےتھی کہ میئر شپ کے لیے انتخابات وزیراعظم اورڈیموکریٹک پارٹی کےسیکرٹری ماتیورینزی کےلیےامتحان سےکم نہیں ہوں گے۔

    واضح رہے کہ اسٹیبلشمنٹ مخالف فائیواسٹار موومنٹ نےانتخابی مہم میں غریب افراد کے لیے بنیادی انکم سپورٹ اور یوروزون سے انخلا کے لیے ریفرنڈم کا وعدہ کیا تھا۔

  • پروین رحمٰن اور سبین محمود کے نام سے شاہراہیں منسوب

    پروین رحمٰن اور سبین محمود کے نام سے شاہراہیں منسوب

    کراچی : کے ایم سی کے ڈائریکٹر جنرل آف ٹیکنیکل سروس نے شہر قائد کی تین شاہراوں کے نام اہم شخصیات سے منسوب کر کے نام تبدیل کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی گودام چورنگی کاٹی (8000 تا 1000 اور 3000 تا 5000) سڑک کو سماجی رہنما سبین محمود کے نام سے منسوب کردیا گیا ہے۔

    باغ ابن قاسم سے ملحقہ سڑک ( شاہراہ فردوسی سے مرین پرومینیڈ تک ) کی شاہراہ کو پائلٹ پروجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان سے منسوب کردیا گیا ہے تاہم لیاری ٹاؤن سے ملحقہ سڑک اٹمارم پریتم داس سے ٹینری روڈ تک کی شاہراہ کو سلطان محمد قاضی کا نام دے دیا گیا ہے۔

    sabeen-post

    واضح رہے معروف سماجی رہنما اور ٹی ٹو ایف کی ڈائریکٹر سبین محمود کو 24 اپریل 2015 کو کراچی میں ڈیفنس فیز ٹو میں اپنے دفتر سے واپسی پر دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ کر کے شدید زخمی کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : آخرکیسے ایک آئی بی اے گرایجویٹ سبین محمود کوقتل کرسکتا ہے؟

    فائرنگ کے وقت مقتولہ اپنی والدہ کے ہمراہ اپنے دفتر سے گھر جارہی تھیں، سبین کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئی تھیں۔

    دوسری جانب اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان کو سائٹ ایریا میں نامعلوم ملزمان کی جانب سے فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پروین رحمان قتل کیس کا مرکزی ملزم رحیم سواتی گرفتار

     واضح رہے سبین محمود قتل میں ملوث سعد عزیز کو آرمی کورٹ کی جانب سے پھانسی کی سزا سنائی جاچکی ہے جبکہ پروین رحمان کے قتل میں ملوث قاتل رحیم سواتی نے بھی دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔
  • ہالی وڈ اداکارہ این ہیتھ وے اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر مقرر

    ہالی وڈ اداکارہ این ہیتھ وے اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر مقرر

    مشہور ہالی وڈ اداکارہ این ہیتھ وے کو اقوام متحدہ (خواتین) کی خیر سگالی سفیر مقرر کردیا گیا ہے۔ وہ نکول کڈمین اور ایما واٹسن کے بعد تیسری ہالی وڈ اداکارہ بن گئی ہیں جو اقوام متحدہ کے ساتھ خواتین کے حقوق کے لیے کام کریں گی۔

    فلم ’لیس مزر ایبل‘ میں معاون اداکارہ کے طور پر آسکر ایوارڈ جیتنے والی این ہیتھ وے خواتین کے حقوق کے لیے کام کریں گی۔ ہالی وڈ اداکارہ ایما واٹسن اور نکول کڈمین کے علاوہ تھائی لینڈ کی شہزادی بھی اس مشن میں ان کے ساتھ شامل ہیں۔

    این ہیتھ وے کا شعبہ ’کام کے دوران ماؤں کو دی جانے والی سہولیات‘ کا ہوگا۔ اقوام متحدہ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فمزلے مالمبو کے مطابق یو این وومن آفسز میں خواتین کے ساتھ صنفی امتیاز کے خلاف کام کر رہی ہے اور این کی تقرری اسی مقصد کی ایک کڑی ہے۔

    اس موقع پر این نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس تقرری پر بہت فخر محسوس کر رہی ہیں اور صنفی امتیاز کے خاتمے پر کام کرنے کے لیے پرجوش ہیں۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ مختلف مقاصد کی تشہیر اور فروغ کے لیے مختلف اداکار و اداکاراؤں اور دیگر شعبوں کی مشہور شخصیات کو اپنا خیر سگالی سفیر مقرر کر چکا ہے۔

    اس سے قبل ایما واٹسن بھی یو این وومن کے ساتھ صنفی برابری کے لیے ’ہی فار شی یا خواتین کے لیے مرد‘ مہم کا آغاز کر چکی ہیں۔ نکول کڈمین یو این وومین کے ساتھ مل کر خواتین پر تشدد کے خلاف کام کر رہی ہیں۔

    جیمز بونڈ کا کردار ادا کرنے والے اداکار ڈینیئل کریگ بارودی سرنگوں کے نقصانات سے بچاؤ، جبکہ آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار لیونارڈو ڈی کیپریو کلائمٹ چینج کے خلاف اقوام متحدہ کے خیر سگالی سفیر ہیں۔

    مشہور اداکارہ انجلینا جولی بھی جنگ زدہ علاقوں میں جنسی تشدد کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی سفیر ہیں۔

    این ہیتھ وے اس سے قبل بھی ایک ادارے کے ساتھ ترقی پذیر ممالک میں لڑکیوں کی خود مختاری پر کام کر چکی ہیں جبکہ انہوں نے جنسی تشدد کے خلاف آگاہی کے لیے کینیا کا سفر بھی کیا تھا۔

    انہوں نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی جانب سے بنائی جانے والی ڈاکومنٹری ’گرل رائزنگ‘ میں بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لڑکیوں کی تعلیم پر زور دیا۔

  • بائیک پر ایسا سفر جس نے زندگی بدل دی

    بائیک پر ایسا سفر جس نے زندگی بدل دی

    اس نے اپنی ماں سے پوچھا، ’وہ کیا چیز تھی جو ابو ساری زندگی کرنا چاہتے تھے پر نہ کر سکے؟‘ اس کی ماں نے اسے جو بتایا اس نے وہی کیا، اور پھر وہ پاکستان کی ایک پہچان بن گئی۔

    لاہور کی 21 سالہ زینت عرفان ایک ایسے سفر پر نکلی جس نے اس کی زندگی بدل دی۔ اپنے والد کا ادھورا خواب پورا کرنے کے لیے اس نے موٹر سائیکل اٹھائی اور دنیا کے سفر پر چل پڑی۔ اس کے والد کی یہی خواہش تھی جسے وہ پورا نہ کرسکے۔ موٹر سائیکل پر دنیا کا سفر۔۔

    zeenat-1

    زینت نے ایک ہفتے میں بائیک پر 500 میل کا سفر طے کیا۔ اس کا سفر اپنے آبائی علاقے سے شروع ہوا جو کشمیر کی پہاڑیوں تک چلا۔

    اپنے اس سفر کے بارے میں زینت بتاتی ہے، ’کئی بار میرا جسم تھک گیا، اس وقت میں نے خود سے کہا کہ مجھے اور آگے جانا ہے، اور آگے، ورنہ مجھے یہ سفر ادھورا چھوڑ کر واپس جانا پڑے گا‘۔

    zeenat-2

    ایک ایسے ملک میں جہاں ایک طرف تو صرف مردوں کی غلطیوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے عورتوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح درندہ صفت لوگوں کے آگے ڈال دیا جاتا ہو، وہاں زینت اور اس جیسی خواتین کبھی بائیک چلا کر اور کبھی پہاڑوں کی چوٹیاں سر کر کے مردانگی کی اس خود ساختہ عظمت کو للکار رہی ہیں۔

    رنگوں سے نئے جہان تشکیل دینے والی مصورات کے فن پارے *

    وہ کہتی ہے، ’میرا خیال ہے بائیک چلانے سے صنف کا کوئی تعلق نہیں۔ صنف کسی کے مقاصد کا تعین نہیں کر سکتی‘۔

    زینت نے اپنے بھائی کے ساتھ بھی 200 میل کا سفر طے کیا۔ وہ اپنے بھائی کی مشکور ہیں کہ اس نے ہی انہیں بائیک چلانا سکھائی۔

    zeenat-3

    اس سفر کی وجہ سے زینت کو خصوصاً آن لائن تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں نے انہیں کہا کہ انہیں بائیک نہیں چلانی چاہیئے کیونکہ ایک عورت کے لیے یہ شرم کا مقام ہے۔ کچھ نے ان کی مسلمان ہونے پر انگلیاں اٹھائیں۔ لیکن کوئی چیز زینت کو اس کے مقصد سے روک نہیں سکی۔

    زینت کا کہنا ہے کہ یہ سفر درحقیقت انہوں نے اپنے والد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اپنی والد کی یادوں کے ساتھ یہ سفر ان کے روحانی اطمینان کا باعث بھی بنا۔

  • انسانی حقوق کی وکیل امل کلونی یزیدی خواتین کا کیس لڑیں گی

    انسانی حقوق کی وکیل امل کلونی یزیدی خواتین کا کیس لڑیں گی

    انسانی حقوق کی وکیل اور معروف ہالی وڈ اداکار جارج کلونی کی اہلیہ امل کلونی شام کی یزیدی خواتین کا کیس لڑیں گی۔ یہ خواتین عراق میں دہشت گرد تنظیم داعش کے جنگجؤوں کی جانب سے جنسی غلامی، اجتماعی زیادتی اور نسل کشی کا نشانہ بنیں۔

    امل کلونی کی لا فرم کے مطابق امل عالمی عدالت برائے جرائم میں داعش کے  یزیدی خواتین پر مظالم کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گی۔

    مزید پڑھیں: داعش نے 19 یزیدی خواتین کو زندہ جلا دیا

    امل کا کہنا ہے کہ داعش کی جانب سے ہزاروں یزیدیوں کو قتل کیا گیا جبکہ ہزاروں یزیدی خواتین کو غلام بنا لیا گیا۔ ان خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات بھی پیش آئے جبکہ یہ واقعات تاحال جاری ہیں لیکن مجرموں کے خلاف کوئی کچھ نہیں کر سکا۔

    amal-2

    داعش نے عراق کے یزیدی قبیلے کو کافر قرار دے کر 2014 میں ان کے شہر پر حملہ کیا اور ہزاروں یزیدیوں کو قتل کردیا۔ داعش کے جنگجو سینکڑوں ہزاروں یزیدی خواتین کو اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے جہاں ان کے ساتھ نہ صرف اجتماعی زیادتی کی گئی بلکہ وہاں ان کی حیثیت ان جنگجؤوں کے لیے جنسی غلام کی ہے۔ داعش کے خوف کی وجہ سے اب تک 4 لاکھ سے زائد یزیدی اپنے گھر بار چھوڑ کر ہجرت پر مجبور ہوچکے ہیں۔

    isis-2

    یزیدیوں پر مظالم کے خلاف آواز اٹھانے والی سماجی کارکن نادیہ مراد طحہٰ ایک عرصے سے ان مظالم کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

    طحہٰ خود بھی یزیدی ہیں اور داعش کے ان کے گاؤں پر حملے کے دوران انہیں بھی اغوا کرلیا گیا۔ وہ بتاتی ہیں کہ داعشی جنگجو انہیں عراق کے شہر موصل لے گئے جہاں داعش کا قبضہ ہے۔ وہاں انہیں کئی بار زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ان پر جسمانی تشدد بھی کیا گیا۔ طحہٰ 3 ماہ داعش کی قید میں رہنے کے بعد کسی طرح وہاں سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئیں۔

    طحہٰ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے سامنے عالمی اداروں سے ان مظالم کے خلاف اقدامات کرنے کی اپیل بھی کر چکی ہیں۔

    nadia

    اقوام متحدہ کے مطابق داعش نے اب تک 7 ہزار خواتین کو اغوا کر کے انہیں غلام بنایا ہے جن میں سے زیادہ تر یزیدی قبیلے سے تعلق رکھتی ہیں۔

    چند روز قبل داعش نے موصل میں 19 یزیدی خواتین کو زندہ جلا دیا تھا۔ ان خواتین نے داعشی جنگجوؤں سے جنسی تعلق قائم کرنے سے انکار کیا تھا جس پر جنگجوؤں نے انہیں لوہے کے پنجروں میں بند کر کے زندہ جلا دیا۔

  • نمازِ تراویح ، چاند سے چاند تک

    نمازِ تراویح ، چاند سے چاند تک

    تراویح، ترویحہ کی جمع ہے جس کے معنی ہے ایک دفعہ آرام کرنا جبکہ تراویح کے معنی ہے متعدد بار آرام کرنا ہے ، رمضان کے مہینے میں عشاء کی نماز کے بعد اور وتروں سے پہلے باجماعت ادا کی جاتی ہے، جو بیس رکعت پڑھی جاتی ہے، ہر چار رکعت کے بعد وقف ہوتا ہے۔ جس میں تسبیح و تحلیل ہوتی ہے اور اسی کی وجہ سے اس کا نام تروایح ہوا، اس نماز کی امامت بالعموم حافظ قرآن کرتے ہیں اور رمضان کے پورے مہینے میں ایک بار یا زیادہ مرتبہ قرآن شریف پورا ختم کردیا جاتا ہے۔

    تراویح کا نقطہ نظر یہ بھی ہے کہ رمضان کا چاند نکلنے سے شوال کے چاند نکلنے تک روزانہ بعد نماز عشاء وتر سے پہلے پڑھی جاتی ہے، چند برس قبل سے یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ شہر میں مختلف جگہ پانچ روزہ ، دس روزہ ، پندرہ روزہ ، نماز تراویح کا اہتمام کیا جاتا ہے ، بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ پانچ روز تراویح پڑھ ختم کرلی گئی ہے لیکن یہ بلکل غلط سوچ ہے تراویح پہلی رمضان سے ماہ صیام کے آخری دن تک جاری رہتی ہے، البتہ پانچ روزہ ، دس روزہ اور پندرہ روزہ نماز تراویح کا مقصد رمضان المبارک میں ایک کم دنوں میں ایک ختمِ قرآن کا مکمل کرنا ہے ۔

    R1

    تراویح کی ابتدا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوئی، مگر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس اندیشہ سے کہ یہ فرض نہ ہوجائیں تین دن سے زیادہ جماعت نہیں کرائی۔

    اُمّ المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا سے مروی ہے کہ ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسجد میں (نفل) نماز پڑھی تو لوگوں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اگلی رات نماز پڑھی تو اور زیادہ لوگ جمع ہوگئے، پھر تیسری یا چوتھی رات بھی اکٹھے ہوئے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کی طرف تشریف نہ لائے۔ جب صبح ہوئی تو فرمای : میں نے دیکھا جو تم نے کیا اور مجھے تمہارے پاس (نماز پڑھانے کے لئے) آنے سے صرف اس اندیشہ نے روکا کہ یہ تم پر فرض کر دی جائے گی، یہ واقعہ رمضان المبارک کا ہے۔

    بخاری، الصحيح، کتاب التهجد، باب : تحريض النبيﷺ علی صلاة الليل والنوافل من غير إيجاب، 1 : 380، رقم : 1077

     مسلم، الصحيح، کتاب صلاة المسافرين وقصرها، باب الترغيب في قيام رمضان وهو التراويح، 1 : 524، رقم : 761

    R2

    صحابہ کرام رضی اللہ عنہم فرداً فرداً پڑھا کرتے تھے اور کبھی دو دو، چار چار آدمی جماعت کرلیتے تھے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے سے عام جماعت کا رواج ہوا، اور اس وقت سے تراویح کی بیس ہی رکعات چلی آرہی ہیں، اور بیس رکعات ہی سنتِ موٴکدہ ہیں، ارشاد باری تعالیٰ ہے

    “جعل الله صیامہ فریضة وقیام لیلہ تطوعًا۔”

    (مشکوٰة ص:۱۷۳)

    ترجمہ:…”اللہ تعالیٰ نے اس ماہِ مبارک کے روزے کو فرض کیا ہے اور اس میں رات کے قیام کو نفلی عبادت بنایا ہے۔”

    R3

    نمازِ تراویح کی تعداد بیس ہے سے دس سلام سے یعنی دو دو رکعت کرکے پڑھی جاتی ہے، ہر چار رکعت کے بعد وقفہ ہوتا ہے، جس میں تسبیح و تحلیل ہوتی ہے، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین ایسا کیا کرتے تھے، اسی وجہ سے اس نماز کا نام تراویح رکھا گیا ہے۔

    جو شخص بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے کی طاقت نہیں رکھتا، اسے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے، تندرست ہونے کے بعد روزوں کی قضا رکھ لے، اور اگر بیماری ایسی ہو کہ اس سے اچھا ہونے کی اُمید نہیں، تو ہر روزے کے بدلے صدقہٴ فطر کی مقدار فدیہ دے دیا کرے، اور تراویح پڑھنے کی طاقت رکھتا ہو تو اسے تراویح ضرور پڑھنی چاہئے، تراویح مستقل عبادت ہے، یہ نہیں کہ جو روزہ رکھے وہی تراویح پڑھے۔

    R5

    امام ابن خزیمہ اور امام ابن حبان نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت میں ان الفاظ کا اضافہ کیا ہےحضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انہیں قیامِ رمضان (تراویح) کی رغبت دلایا کرتے تھے لیکن حکماً نہیں فرماتے تھے۔ چنانچہ (ترغیب کے لئے) فرماتے کہ جو شخص رمضان المبارک میں ایمان اور ثواب کی نیت کے ساتھ قیام کرتا ہے تو اس کے سابقہ تمام گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔

    پھر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال مبارک تک قیام رمضان کی یہی صورت برقرار رہی اور یہی صورت خلافتِ ابوبکر رضی اللہ عنہ اور خلافتِ عمررضی اللہ عنہ کے اوائل دور تک جاری رہی یہاں تک کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں حضرت اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ کی اقتداء میں جمع کر دیا اور وہ انہیں نمازِ (تراویح) پڑھایا کرتے تھے، لہٰذا یہ وہ پہلا موقع تھا جب لوگ نمازِ تراویح کے لئے (باقاعدہ با جماعت) اکٹھے ہوئے تھے۔

     ابن حبان، الصحيح، 1 : 353، رقم : 141
    .ابن خزيمة، الصحيح، 3 : 338، رقم : 2207

    R4

    جہاں تک تراویح کے رکعت کی تعداد ہے تو حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں بیس رکعت تراویح اور وتر پڑھتے تھے۔

    بيهقي، السنن الکبری، 2 : 699، رقم : 4617

    حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے وقت سے آج تک بیس ہی تراویح چلی آتی ہیں اور اس مسئلے میں کسی امامِ مجتہد کا بھی اختلاف نہیں، سب بیس ہی کے قائل ہیں۔

    مذکورہ بالا روایات صراحتاً اِس اَمر پر دلالت کرتی ہیں کہ تراویح کی کل رکعات بیس ہوتی ہیں۔ اِسی پر چاروں فقہی مذاہب کا اِجماع ہے اور آج کے دور میں بھی حرمین شریفین میں یہی معمول ہے۔ وہاں کل بیس رکعات تراویح پڑھی جاتی ہیں، جنہیں پوری دنیا میں براہِ راست ٹی۔ وی سکرین پر دکھایا جاتا ہے۔

    تراویح کے دوران ہر چار رکعت کے بعد پڑھی جانے والی دعا:

    tarawih-post

  • رمضان المبارک کی آمد پر دنیا بھر سے مشہور شخصیات کے پیغامات

    رمضان المبارک کی آمد پر دنیا بھر سے مشہور شخصیات کے پیغامات

    رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ رمضان کی مبارکباد لوگ ایک دوسرے کو بخوشی دیتے ہیں ،ایسے میں صرف مسلمان ہی نہیں دوسرے مذاہب کے معروف شخصیات نے رمضان کی مبارکباد دی۔

    رمضان المبار ک کی فضیلتیں سمیٹنے کیلئے دنیا بھر کے راسخ العقیدہ مسلمان کار فرما ہیں، اوراس موقع پرمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے کئی نامور افراد نے تمام عالم اسلام کو رمضان کے بابرکت مہینے کی مبارکباد دی ہے۔

    رمضان المبارک کومسلم امہ کیلئے فیض و برکات کامنبع قرار دیا جاتاہے۔اس موقع پر بھارتی اداکاروں سمیت کئی مشہور افراد نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر رمضان کے حوالے سے مسلم امہ کو مبارکباد دی ہے۔

    آئیے ان پیغامات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔