Category: میگزین

میگزین یعنی انٹرٹینمنٹ- بالی وڈ، ہالی وڈ، لالی وڈ، نیٹ فلکس، پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی خبریں

دلچسپ خبریں اور مضامین

Magazine- Entertainment, Bollywood, Hollywood, Lollywood, Pakistani Drama Industry News in Urdu

میگزین انٹرٹینمنٹ

  • جینیفر لوپیز کو استنبول کے اسٹور میں داخل ہونے سے روک دیا گیا، ویڈیو وائرل

    جینیفر لوپیز کو استنبول کے اسٹور میں داخل ہونے سے روک دیا گیا، ویڈیو وائرل

    معروف امریکی گلوکارہ و اداکارہ جینیفر لوپیز کو سیکورٹی گارڈز نے ترکی کے شہر استنبول میں واقع معروف فیشن برانڈ کے اسٹور میں داخلے سے روک دیا۔
    
    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جینیفر لوپیز سے اسٹور کے سیکیورٹی گارڈز کا کہنا تھا کہ اندر جگہ موجود نہیں ہے اور گلوکارہ کو اندر جانے سے روک دیا جس پر اداکارہ نے پرسکون انداز میں جواب دیا، ”ٹھیک ہے، کوئی بات نہیں،” اور وہاں سے چلی گئیں۔

    ایک مداح نے واقعے کی ویڈیو ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پر وائرل کردی، جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔ بعد ازاں جب اسٹور کے عملے کو اپنی غلطی کا احساس ہوا تو انہوں نے لوپیز کو واپس اسٹور وزٹ کرنے کی دعوت دی، مگر لوپیر نے صاف منع کردیا۔

    جینیفر لوپیز ایک بار پھر قانونی تنازعے کا شکار، مقدمہ درج

    
    رپورٹس کے مطابق جینیفر لوپیز نے اس کے بعد دیگر معروف برانڈز سے خریداری کی اور روانہ ہوگئیں۔ واضح رہے کہ گلوکارہ ترکی میں اپنی ”اپ آل نائٹ: لائیو” کنسرٹ ٹور کے سلسلے میں موجود ہیں، جس کا اختتام 12 اگست کو ہوگا۔

    اداکارہ نے حال ہی میں اپنی 56ویں سالگرہ منائی اور انسٹاگرام پر اپنے چاہنے والوں کے لئے تصاویر شیئر کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔

  • سلمان خان بگ باس 19 کا کتنا معاوضہ لیں گے، حیران کُن انکشاف

    سلمان خان بگ باس 19 کا کتنا معاوضہ لیں گے، حیران کُن انکشاف

    بھارتی فلم انڈسٹری کے بھائی جان سپر اسٹار سلمان خان کے ریئلٹی شو بگ باس 19 کی میزبانی کے حوالے سے حیران کر دینے والی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت سمیت کئی ممالک میں مشہور و معروف ریئلٹی شو بگ باس کا سیزن 19 اس ماہ سے نشر ہوگا جس کی میزبانی سلمان خان کریں گے۔

    بھارتی میڈیا میں سلو بھائی کی ریئلٹی شو بگ باس 19 میں میزبانی کرنے کے معاوضے سے متعلق کچھ دعوے سامنے آئے ہیں۔

    ریئلٹی شو بگ باس 19 کے میزبان سلمان خان کے 3 ماہ کے معاوضے سے متعلق اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ یہ بھارتی وزیراعظم مودی کی ایک سال کی تنخواہ سے بھی بہت زیادہ ہے۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سلمان خان بگ باس 19 کے ایک ویک اینڈ ایپی سوڈ کے لیے 8 سے 10 کروڑ بھارتی روپے وصول کریں گے۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارت میں وزیراعظم کے عہدے کی ماہانہ تنخواہ ایک لاکھ 66 ہزار بھارتی روپے ہے۔ دبنگ خان کسی بھی بھارتی وزیراعظم سے تقریباً 600 گنا زیادہ رقم وصول کریں گے۔

    دوسری جانب بالی وڈ کی مشہور فلم بجرنگی بھائی جان کے مداحوں کے لئے اہم خبر سامنے آگئی، 2015 میں ریلیز ہونے والی فلم نے ریکارڈ کامیابی حاصل کی تھی۔ سلمان خان کی بہترین پرفارمنس نے فلم کو چار چاند لگا دیئے تھے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلم کو 63 ویں نیشنل فلم ایوارڈس میں بہترین پاپولر فلم پرووائیڈنگ ہولسم انٹرٹینمنٹ کا ایوارڈ حاصل ہو چکا ہے۔

    فلم میں جذبات، ڈرامہ سب کچھ تھا اور اس فلم کے ذریعے سماجی پیغام بھی پہنچایا گیا تھا، دبنگ خان کے چاہنے والے بے صبری سے اس کے اگلے پارٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔

    اسی دوران یہ خبر آئی ہے کہ سلمان خان نے مشہور فلم کے رائٹر سے ملاقات کی اور فلم کے دوسرے پارٹ کو لے کر پلاننگ شروع ہوچکی ہے۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ فلم کا دوسرا پارٹ بھی جلد آسکتا ہے۔

    ’گاڑی کو بم سے اڑا دیں گے‘ سلمان خان کو جان سے مارنے کی ایک اور دھمکی

    فلم انڈسٹری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ دبنگ خان نے کچھ دن پہلے وی ویجے اندرا پرساد سے ملاقات کی ہے۔ دونوں نے ایک آئیڈیا پر بات کی ہے ساتھ ہی یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس پروجیکٹ میں ڈائریکٹر کبیر خان بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ یعنی سلمان ویجے اندرا پرساد اور کبیر خان کی جوڑی ایک بار پھر ساتھ آ سکتی ہے مگر اس حوالے سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

  • نازلی نصر نے دوسری شادی کرنے کی وجہ بیان کردی

    نازلی نصر نے دوسری شادی کرنے کی وجہ بیان کردی

    شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ نازلی نصر نے دوسری شادی کرنے کی وجہ بیان کردی۔

    اداکارہ نازلی نصر نے نجی میگزین کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے شادی اور طلاق سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ میرا دوسری شادی کرنے کا فیصلہ آسان نہیں تھا لیکن میں چاہتی تھی کہ بچوں پر انحصار نہ کروں اور نہ ہی انہیں کسی قسم کے دباؤ میں رکھنا چاہتی تھی، اسی لیے دوسری شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔

    اداکارہ نے کہا کہ اگر والدین طلاق کے بعد دوسری شادی نہیں کرتے تو وہ بچوں کو دباؤ میں رکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ زندگی بچوں کے لیے وقف کردی جو کہ سراسر غلط ہے۔

    یہ پڑھیں: شوہر سے نہیں بن رہی تو زبردستی وقت نہ گزاریں، نازلی نصر

    ایک سوال کے جواب میں نازلی نصر نے کہا کہ طلاق ہر دوسرے گھر کا مسئلہ ہے، مگر شوبز کی خواتین کی طلاق پر زیادہ تنقید کی جاتی ہے۔

    ان کے مطابق طلاق صرف شوبز کا نہیں بلکہ ہر دوسرے گھر کا مسئلہ ہے، بس فرق اتنا ہے کہ ہماری طلاق کے بارے میں سب کو معلوم ہوجاتا ہے، جب کہ عام لوگوں کی طلاق کے بارے میں سب کو پتا نہیں چلتا۔

    نازلی نصر کا کہنا تھا کہ اگر کبھی کوئی اداکارہ اپنی طلاق کے بارے میں بتاتی ہے تو اس کے پیچھے یہی مقصد ہوتا ہے کہ ہمارے تجربے سے کسی دوسرے کو مدد مل جائے، وہ کچھ سیکھ لے، ہمارا مقصد لڑکیوں کو باغی کرنا ہرگز نہیں ہوتا۔

  • صبور علی نے ننھی بیٹی کے ساتھ تصویر شیئر کردی

    صبور علی نے ننھی بیٹی کے ساتھ تصویر شیئر کردی

    شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ صبور علی نے ننھی بیٹی سرینا علی کے ساتھ تصویر شیئر کردی۔

    فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکارہ صبور علی نے بیٹی کے ساتھ اپنی بھی چند تصاویر شیئر کیں جو سوشل میڈیا کی زینت بن گئیں۔

    انہوں نے تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’صرف محبت۔‘

    تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صبور علی بیٹی کو گود میں اٹھائے ہیں اور اس کا چہرہ واضح نہیں ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Saboor Ali Ansari (@sabooraly)

    اداکارہ نے چند گھنٹوں قبل یہ تصاویر شیئر کیں جسے اداکارہ یشما گل سمیت دیگر مداحوں کی جانب سے سراہا جارہا ہے۔

    اس سے قبل صبور علی نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر شوہر اور نومولود بیٹی کے ساتھ تصاویر پوسٹ کی تھیں جو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی تھیں۔

    یہ پڑھیں: شادی سے قبل علی انصاری کو بھائی سمجھتی تھی، صبور علی

    تصاویر کے ساتھ کیپشن میں اداکارہ نے ننھی پری کو ان کی زندگی کا معجزہ قرار دیتے ہوئے لکھا تھا کہ ’ہمارا چھوٹا معجزہ، ہماری سب سے بڑی نعمت۔ سب سے چھوٹے ہاتھ کا سب سے بڑا اثر چھوڑنا ناقابل یقین ہے‘۔

    اداکارہ نے بیٹی کا نام بتاتے ہوئے لکھا تھا کہ ’سرینا علی کو دنیا میں خوش آمدید۔ جادو آپ کا منتظر ہے۔‘

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Saboor Ali Ansari (@sabooraly)

    یاد رہے کہ صبور علی اور علی انصاری 2022 میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے۔

  • اصغر وجاہت: معروف ادیب کے زمانۂ طالبِ علمی کا ایک دل چسپ قصّہ

    اصغر وجاہت: معروف ادیب کے زمانۂ طالبِ علمی کا ایک دل چسپ قصّہ

    آپ بیتیاں اور شخصی خاکے یا تذکرے صرف ان قارئین کی توجہ اور دل چسپی حاصل نہیں کرتے جو ادب کا ذوق رکھتے ہیں بلکہ ان سے سبھی لطف اندوز ہوتے ہیں‌۔

    یہ ہندوستان کے معروف افسانہ اور ڈرامہ نگار اصغر وجاہت کی آپ بیتی سے چنا گیا ایک دل چسپ قصّہ ہے جس کا ترجمہ اعجاز عبید نے کیا ہے۔ یہ ہندی ادب کے مصنّف کے زمانۂ طالبِ علمی کی یادوں پر مبنی ہے جس میں وہ اپنی اور اپنے دوستوں کی تعلیم میں‌ عدم دل چسپی ، اپنے رجحانات اور شرارتوں کا تذکرہ کر رہے ہیں۔ ملاحظہ کیجیے:

    سائنس کی پڑھائی میں میرا ہی نہیں، ہم تینوں دوستوں کا دل نہ لگتا تھا۔ ہم سب اپنے آپ کو آرٹسٹ سمجھنے لگے تھے۔ کلاس میں نہ جانا، پراکسی حاضری لگوانا، آوارہ گردی کرنا، چائے پینا، راتوں میں ٹہلنا، سگریٹ پینا، شعر و شاعری میں دل چسپی لینا، لڑکیوں کو دیکھنے کے لئے میلوں چلے جانا، فن کاروں جیسے کپڑے پہننا، کرایہ کی سائیکل پر شہر کی اجازت نہیں تو سڑکوں کے چکر کاٹنا، ادبی ثقافتی کاموں میں جان لڑا دینا، اپنے سے بڑی عمر کے لوگوں سے دوستی کرنا، مذہب میں ‘ خدا ہے یا نہیں’ موضوع پر تنازع کرنا وغیرہ وغیرہ کرتے تھے۔ اس لیے ظاہر ہے سائنس کی تعلیم کے لئے وقت نہ ملتا تھا۔

    اساتذہ سے ہمارا رشتہ بھی دلچسپ تھا۔ جو ہمیں نہیں پڑھاتے تھے، ان سے ہمارے بڑے اچھے تعلقات تھے۔ مطلب، سائنس پڑھانے والے اساتذہ کو ہم جانتے بھی نہ تھے، پر ادب اور فن کے اساتذہ سے ہماری دوستی تھی۔ کیمسٹری پریکٹکل میں ہم کبھی نہ جاتے تھے لیکن فن نمائش میں جانا اپنا پہلا فرض سمجھتے تھے۔ نتیجہ جو نکلنا تھا وہی نکلا۔ پہلے سال میں فیل۔ دوسرے سال میں سوچا سفارش کرائی جائے۔ ایسا موقع کچھ اس طرح مڑ گیا کہ سفارش کرنے والا ہی تکلیف میں پڑ گیا۔ ہمیں معلوم تھا کہ کیمسٹری پریکٹکل میں ہم فیل ہو ہی جائیں گے۔ پڑھانے اور امتحان لینے والے اساتذہ کے پاس ہم تینوں دوست سفارش کرنے والے نیک آدمی کے ساتھ پہنچے۔ سفارش کرنے والے صاحب نے بات چیت شروع کی، ‘یہ تینوں آپ کے اسٹوڈنٹ مجھے یہاں لائے ہیں ۔۔’ استاد کی بات کاٹ کر بولے، ‘یہ تینوں؟ نہیں، یہ تو میری کلاس میں نہیں ہیں۔ ‘ سفارش کرنے والے اساتذہ سٹپٹائے۔ جلدی ہی سمجھ گئے کہ معاملہ کیا ہے۔ انہوں نے ہم لوگوں کی طرف عجیب نظروں سے دیکھا۔ انہیں لگا کہ ہم نے انہیں بہت غلط کام کے لئے راضی کر لیا تھا اور دھوکہ دیا تھا۔ ہم نے نظریں جھکا کر بھری آواز میں کہا، "جی، ہم آپ کی کلاس میں ہی ہیں۔’

    استاد نے پھر غور سے دیکھ کر بڑی بے اعتنائی بھری آواز میں کہا، ‘نہیں، یہ لوگ میری کلاس میں نہیں ہیں۔ انہیں کلاس میں کبھی نہیں دیکھا۔’

    اب کاٹو تو خون نہیں۔ بے شرموں کی طرح سر جھکائے کھڑے رہے۔ یہ سچ ہے کہ ہم تینوں دوست کلاس میں نہ جاتے تھے۔ اس کے علاوہ ہمیں کہیں بھی دیکھا جا سکتا تھا۔ بی ایس سی کے دوسرے سال میں تھے۔ سیشن ختم ہو گیا تھا۔ حاضری نکلی تو ہم سب کی حاضریاں کم تھیں اور امتحان میں نہیں بیٹھ سکتے تھے۔ پڑھائی یا امتحان کی تیاری نہیں تھی۔ ہوسٹل اور فیس وغیرہ کا جو پیسہ واجب الادا تھا وہ بہت زیادہ تھا، کیونکہ ہم اسے اڑا گئے تھے۔ ہم تینوں ہوسٹل کے کمرے میں بیٹھے سوچ رہے تھے کہ اس مصیبت سے کس طرح نمٹا جائے۔ کوئی راستہ نہ نظر آتا تھا۔

  • عاصم کے کانسرٹ میں ہانیہ کی شرکت، میرب علی کے بھائی کا معنی خیز پیغام

    عاصم کے کانسرٹ میں ہانیہ کی شرکت، میرب علی کے بھائی کا معنی خیز پیغام

    گلوکار عاصم اظہر کے کانسرٹ میں اداکارہ ہانیہ عامر کی شرکت پر میرب علی کے بھائی نے معنی خیز پیغام شیئر کردیا۔

    عاصم اظہر کے کانسرٹ میں گزشتہ روز ہانیہ عامر نے اداکارہ یشما گل اور دوستوں کے ساتھ شرکت کی تھی جس پر میرب علی کے بھائی کا ردعمل وائرل ہوگیا۔

    گلوکار نے منگیتر میرب علی سے منگنی ختم کرنے کا اعلان حال ہی میں کیا تھا۔

    گلوکار و اداکارہ کی ویڈیو پر میرب علی خاموش ہیں تاہم ان کے بھائی اور عاصم اظہر کے دوست نے دبے الفاظ میں اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔

    یہ پڑھیں: ہانیہ عامر، عاصم اظہر کے کانسرٹ میں پہنچ گئیں، ویڈیو وائرل

    فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر میرب علی کے بھائی رمیز نے انسٹااسٹوری شیئر کی۔

    انہوں نے لکھا کہ ’وقت کی خوب صورت بات یہ ہے کہ وقت سب کچھ سامنے لے آتا ہے۔‘

    واضح رہے کہ 2022 میں گلوکار عاصم اظہر نے اداکارہ ہانیہ عامر سے بریک اپ کے بعد اداکارہ میرب علی سے گھر والوں کی رضا مندی سے منگنی کی تھی۔

    یہ منگنی زیادہ عرصہ نہ چل سکی اور رواں سال جون میں عاصم اظہر نے بذریعہ سوشل میڈیا منگنی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • ہرمن ہیسے: نوبیل انعام یافتہ ناول نگار

    ہرمن ہیسے: نوبیل انعام یافتہ ناول نگار

    ہرمن ہیسے کو شروع ہی سے جادوئی کہانیاں اور دیو مالائی داستانیں پسند تھیں۔ وہ کہانیاں پڑھتا اور اپنے تصور میں انوکھی اور انجانی دنیا آباد کرکے لطف اندوز ہوتا رہتا۔ ان کہانیوں میں وہ اس قدر ڈوب جاتا کہ ان کے کردار اسے اپنے اردگرد نظر آنے لگتے اور ہرمن ہیسے اپنی چشمِ تصور سے پُراسرار واقعات کو رونما ہوتے دیکھتا۔ بعد کے برسوں میں وہ خود ایک ناول نگار کی حیثیت سے دنیا بھر میں پہچانا گیا اور اس کی کہانیوں کو بے پناہ مقبولیت ملی۔

    ہرمن ہیسے 19 جولائی 1877 کو جرمنی کے ایک چھوٹے سے قصبے میں پیدا ہوا اور ایسے گھرانے کا فرد بنا جس کا ماحول مذہبی اور روایات کا پابند تھا۔ اس کے والدین اپنے مذہب کی تبلیغ کی غرض سے زیادہ تر وقت گھر سے باہر اور اکثر دور دراز کے علاقوں میں گزارتے اور وہ ان کے جانے کے بعد اپنے چشمِ تصور سے ایک مَن پسند دنیا آباد کرلیتا۔ ہرمن ہیسے نے شعور اور آگاہی کی مسافتیں طے کیں تو خود کو لکھنے کی طرف مائل پایا۔ اس نے قلم تھاما اور اپنے تخیل کے سہارے کہانیاں لکھنے لگا۔ مگر اسے یہ خبر نہ تھی کہ ایک روز دنیا بھر میں اس کی کہانیوں کی تعریف ہو گی اور اس کے ناول مقبول ہوں گے۔

    ہرمن ہیسے کو لکھنے کا شوق اس وقت ہوا جب اس نے کتابوں کی خرید و فروخت سے معاش کا سلسلہ باندھا۔ اسی دوران وہ مطالعے کا عادی بنا اور پھر ایک ادیب کی حیثیت سے سفر شروع ہوگیا۔

    اس جرمن ادیب نے شاعری بھی کی، مگر اس کی وجہ شہرت فکشن ہے۔ ہرمن ہیسے 25 سال کا تھا جب اس کا ایک شعری مجموعہ منظرِ عام پر آیا، مگر اسے پذیرائی نہ مل سکی۔ 1905 میں اس نے ایک ناول Beneath the Wheel شایع کروایا جو ادبی حلقوں کی توجہ حاصل کرنے میں کام یاب ہوگیا۔ حوصلہ افزائی نے ہرمن ہیسے کے قلم کو مہمیز دی اور اس نے کئی افسانے اور کہانیاں‌ تخلیق کیں۔ ان کا موضوع یورپ کے معاشرتی رویے اور اخلاقی قدریں تھیں جن کو اس نے اپنے کرداروں کے ذریعے پیش کیا ہے۔ وہ معاشرے کا تضاد، کھوکھلا اور بگڑتے ہوئے طور طریقوں کو قارئین کے سامنے لایا۔

    The Glass Bead Game، Steppenwolf اور Siddhartha ہرمن کے مشہور ناول ہیں۔ فکشن کے میدان میں یہ ناول اپنے تخلیقی جوہر اور اسلوب کے باعث ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔

    اس کے ناول سدھارتھ کا اردو ترجمہ ہندوستان بھر میں مقبول ہوا۔ اس پر ناقدین اور اہل قلم نے تبصرہ کیا اور آج بھی اس ناول اور اس کے مرکزی کردار پر بحث کی جاتی ہے اور یہ آج بھی مقبول ناول ہے۔ ہرمن ہیسے کا یہ ناول 1922 میں شایع ہوا تھا اور 1946 میں سدھارتھ پر ناول نگار کو ادب کا نوبیل انعام دیا گیا۔

    ہرمن ہیسے اپنے مذہبی اور فرسودہ سسٹم کے خلاف مختلف صورتوں میں بغاوت کرتا رہا۔ وہ ایک مشنری اسکول سے بیزار ہو کر بھاگ گیا تھا۔ اس نے خودکشی کرنے کی کوشش بھی کی اور سوسائٹی کی گلی سڑی روایات اور جبر کے خلاف بولتا بھی رہا۔ 1911ء میں ہرمن ہیسے نے برصغیر کا رخ کیا اور سیلون، سنگا پور، سماٹرا اور انڈیا کا سفر کیا۔ پہلی جنگ عظیم کے وقت اس کو جرمن فوج میں رضا کار کے طور پر قیدیوں کی نگرانی کرنا پڑی اور وہیں اس نے جنگ اور اس کی ہولناکی کا گہرا ادراک کیا اور رزمیہ شاعری کے خلاف لکھنے لگا۔

    جرمنی میں دائیں بازو کے متعصب قلم کار ہرمن ہیسے کی مخالفت کرنے لگے اور جب اسے غدار قرار دے کر اس کے خلاف باقاعدہ مہم شروع کی گئی اور تو وہ سوئٹزر لینڈ چلا گیا۔ ہرمن ہیسے نے تین شادیاں کی تھیں، مگر اس کی ازدواجی زندگی خوش گوار نہیں رہی۔ بعض وجوہ کی بنا‌ پر اس نے اپنا نفسیاتی اور روحانی علاج بھی کروایا۔ دراصل ہیسے کے والد کی وفات کے بعد اس کا بیٹا شدید بیمار ہوا اور اس کی بیوی پاگل ہو گئی۔ یہ سب واقعات بھی اس کے لیے ذہنی دباؤ کا باعث بنتے رہے۔ وہ 9 اگست 1962ء کو دنیا سے رخصت ہوگیا۔

    کہتے ہیں کہ آخری عمر میں وہ گوشہ نشیں ہو گیا تھا اور گھر کے صدر دروازے پر یہ تحریر چسپاں کردی تھی کہ ملاقات کی زحمت نہ فرمائیں۔

  • کرار نوری: اردو ادب کی ایک فراموش کردہ شخصیت

    کرار نوری: اردو ادب کی ایک فراموش کردہ شخصیت

    کرار نوری اردو ادب کا ایک ایسا فراموش کردہ نام ہے جسے کبھی بطور شاعر، ادیب اور مترجم پہچانا جاتا تھا۔ رفتارِ زمانہ اور گردشِ دوراں میں جہاں کئی اور قابل و باصلاحیت شخصیات کے نام ذہن سے محو ہو گئے، انہی میں ایک کرار نوری بھی ہیں۔ اسی لیے نئی نسل کے قلم کاروں اور قارئین میں‌ سے شاذ ہی ان سے واقف ہوں گے۔ شاعری کرار نوری کا مستند حوالہ اور ریڈیو پاکستان ان کی ایک مستحکم پہچان ہے۔

    کرار نوری کا اصل نام سیّد کرار میرزا تھا۔ وہ اپنے وقت کے عظیم شاعر مرزا غالب کے ایک شاگرد آگاہ دہلوی کے پَڑ پوتے تھے۔ کرار نوری کا وطن جے پور، دہلی تھا۔ وہ 30 جون 1916ء کو پیدا ہوئے۔ قیامِ پاکستان کے بعد کرار نوری ہجرت کرکے پنجاب کے شہر راولپنڈی چلے آئے اور کچھ عرصہ قیام کے بعد کراچی آکر ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہوگئے۔ ریڈیو پاکستان میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے کرار نوری نے ادبی سفر بھی جاری رکھا۔ وہ متعدد اخبار و جرائد سے بھی منسلک رہے۔

    کرار نوری نے شہرِ قائد کے علمی و ادبی حلقوں‌ میں اپنی شاعری کے ذریعے پہچان بنائی تھی۔ ان کا شعری مجموعہ ’’میری غزل‘‘ کے نام سے شائع ہوا۔ کرار نوری کا نعتیہ کلام ’’میزانِ حق‘‘ کے نام سے ان کی وفات کے بعد منظرِ عام پر آیا۔ 1990ء میں آج ہی کے دن وفات پانے والے کرار نوری کراچی میں عزیز آباد کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔

    ان کی ایک غزل ملاحظہ کیجیے۔

    ہر گام تجربات کے پہلو بدل گئے
    لوگوں کو آزما کے ہم آگے نکل گئے

    ہم کو تو ایک لمحہ خوشی کا نہ مل سکا
    کیا لوگ تھے جو زیست کے سانچے میں ڈھل گئے

    کیا کیا تغیرات نے دنیا دکھائی ہے
    محسوس یہ ہوا کہ بس اب کے سنبھل گئے

    حاوی ہوئے فسانے حقیقت پہ اس طرح
    تاریخ زندگی کے حوالے بدل گئے

    نوریؔ کبھی جو یاس نے ٹوکا ہمیں کہیں
    ہم دامنِ حیات پکڑ کر مچل گئے

  • وزن زیادہ ہونے پر لوگ مجھے ’موٹی بھینس‘ کہتے تھے، مایا خان

    وزن زیادہ ہونے پر لوگ مجھے ’موٹی بھینس‘ کہتے تھے، مایا خان

    (8 اگست 2025): پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ مایا خان نے کہا ہے کہ وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے لوگ موٹی بھینس کہتے تھے۔

    مایا خان ایک اداکارہ اور میزبان ہیں، انہوں نے ہر طرح کے شوز کیے ہیں اور وہ اپنے کیریئر کے شروع میں ہی متنازعہ ترین شخصیات میں شامل رہی ہیں، انہوں نے اپنے کیرئیر میں وقفہ لینے کے بعد جب واپس آئی تو انہوں نے بڑے پیمانے پر وزن میں کم کیا حال ہی میں انہیں مقبول ترین ڈرامہ کبھی میں کبھی تم میں بھی دیکھا گیا۔

    مایا خان نے حال ہی میں اداکار عمران  اشرف کے مزاحیہ پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں بتایا کہ جب وہ صحت مند تھیں تو کس طرح انہیں ٹرول کیا گیا۔

    اداکارہ مایا خان نے انکشاف کیا کہ ماضی میں انہیں فربہ جسم کی وجہ سے لوگوں کے طعنوں اور مذاق کا سامنا کرنا پڑا، جس سے انہیں گہری تکلیف پہنچی۔

    مایا خان نے کہا کہ جب میرا وزن زیادہ تھا تو لوگ مجھ پر ’موٹی‘ اور ’بھینس‘ جیسے فقرے کستے تھے، جس سے مجھے اس وقت شدید تکلیف ہوتی تھی، کئی بار تو ڈیزائنرز یرے مجھے سائز کی وجہ سے کپڑے نہیں دیتے تھے۔

    ادکارہ کا مزید کہنا تھا کہ باڈی شیمنگ کسی طور پر نہیں کی جانی چاہیے، یہ بہت تکلیف دہ ہوتی ہے جس کا وزن زیادہ ہے میں ان کے احساسات کو بخوبی سمجھ سکتی ہوں۔

    خیال رہے کہ ماضی میں ادکارہ مایا خان جسمانی لحاظ سے کچھ بھاری نظر آتی تھیں، لیکن اب وہ خاصی متناسب اور فٹ دکھائی دیتی ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Niche Lifestyle (@nichelifestyle)

  • بشنوئی گینگ نے کپل شرما کے کیفے پر فائرنگ کرنے کی حیران کن وجہ بتا دی

    بشنوئی گینگ نے کپل شرما کے کیفے پر فائرنگ کرنے کی حیران کن وجہ بتا دی

    (8 اگست 2025): لارنس بشنوئی گینگ نے کینیڈا میں معروف بھارتی کامیڈین کپل شرما کے کیفے پر فائرنگ کرنے کی اصل وجہ بتا دی۔

    انڈین میڈیا کے مطابق لارنس بشنوئی گینگ کے ایک رکن ہیری باکسر کا مبینہ آڈیو کلپ سامنے آگیا جس میں اس نے کپل شرما کے کیفے پر فائرنگ کرنے کا ذکر کیا۔

    ہیری باکسر نے کہا کہ کپل شرما نے کیفے کا افتتاح بالی وڈ اسٹار سلمان خان سے کروایا اس لیے فائرنگ کی۔ اس نے خبردار کیا کہ سلمان خان کے ساتھ کام کرنے والے کسی بھی ہدایت کار، پروڈیوسر یا فنکار کو سینے میں گولی ماری جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: کپل شرما اور راجپال یادو کو جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول

    گینگسٹر نے مزید کہا کہ کپل شرما کے کیفے میں دو مرتبہ فائرنگ اس لیے ہوئی کیونکہ کامیڈین نے سلمان خان کو نیٹ فلکس شو کے موقع پر افتتاح کیلیے مدعو کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سلمان خان ’دی گریٹ انڈین کپل شو‘ کے سیزن 3 کے پہلے ایپیسوڈ میں نظر آئے تھے جس کا پریمیئر 21 جون کو نیٹ فلکس پر نشر کیا گیا۔

    سلمان خان 1998 میں ایک کالے ہرن کو ہلاک کرنے میں ملوث ہونے ہونے کی وجہ سے لارنس بشنوئی گینگ کے نشانے پر ہیں۔

    ہیر باکسر نے مبینہ آڈیو میں مزید کہا کہ اگر کوئی سلمان خان کے ساتھ کام کرتا ہے چاہے وہ چھوٹا اداکار ہو یا بڑا، غیر مقبول ڈائریکٹر ہو یا مقبول ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے ہم انہیں سینے میں گولی مار دیں گے۔

    واضح رہے کہ جمعرات کو کپل شرما کے کینیڈا میں واقع کیفے پر ایک ماہ میں دو بار فائرنگ کی گئی۔ کیفے پر کم از کم 25 گولیاں چلائی گئیں تاہم اس میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔

    بشنوئی گینگ کے رکن گولڈی ڈھلون نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جو پنجاب پولیس اور این آئی اے کو مطلوب ہے۔