Category: میگزین

میگزین یعنی انٹرٹینمنٹ- بالی وڈ، ہالی وڈ، لالی وڈ، نیٹ فلکس، پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی خبریں

دلچسپ خبریں اور مضامین

Magazine- Entertainment, Bollywood, Hollywood, Lollywood, Pakistani Drama Industry News in Urdu

میگزین انٹرٹینمنٹ

  • ایک اور اداکار کی گھر سے لاش ملنے کا انکشاف

    ایک اور اداکار کی گھر سے لاش ملنے کا انکشاف

    سینئر اداکار محسن گیلانی نے انکشاف کیا ہے عائشہ خان اور حمیرا اصغر کی لاشیں برآمد ہونے سے قبل ایک اور شوبز شخصیت کی لاش فلیٹ سے ملی تھی۔

    پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف سینئر اداکارہ محسن گیلانی نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔

    اس دوران انہوں نے انکشاف کیا ہے آج کل عائشہ خان اور حمیرا اصغر کی لاشیں ملنے پر باتیں ہو رہی ہیں لیکن ماضی میں فلم ساز جاوید فاضل بھی کراچی کے ہی فلیٹ سے مردہ حالت میں ملے تھے، جسے اب لوگ بھول چکے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)

    اداکار نے بتایا کہ جس دن جاوید فاضل کی لاش ملی، اسی دن میں نے شوٹنگ پر آنا تھا، پوری ٹیم موجود تھی لیکن ہدایت کار جاوید نہیں آئے، جب وہ کافی دیر تک نہ آئے تو نہ آئے ہم نے جاننے والوں اور عمارت والوں کو فون کیا گیا۔

    محسن گیلانی کا کہنا تھا کہ جاوید ایک گیسٹ ہاؤس نما فلیٹ میں مقیم تھے، وہاں کے اسٹاف نے بتایا کہ جاوید فاضل صبح سے نہیں آئے، وہ گھر میں ہی سوئے ہوئے ہوں گے لیکن جب اسٹاف کو سمجھایا تو انہوں نے کمرے کا دروازہ توڑا، جہاں ہدایتکار مردہ حالت میں پائے گئے۔

    سینئر اداکار نے کہا کہ جاوید فاضل معروف فلم ساز تھے لیکن لوگ اب انہیں بھول چکے ہیں، وہ بھی گھر سے مردہ حالت میں ملے تھے خیال رہے کہ جاوید فاضل دسمبر 2011 میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے، ان کا آبائی تعلق لاہور سے تھا۔

  • ’اداکاری میں زیرو‘ روبینہ اشرف کا علیزے شاہ سے متعلق منفی تبصرہ وائرل

    ’اداکاری میں زیرو‘ روبینہ اشرف کا علیزے شاہ سے متعلق منفی تبصرہ وائرل

    سینئر اداکارہ و ہدایت کار روبینہ اشرف کی جانب سے علیزے شاہ کی اداکاری پر کیے گئے منفی تبصرے کی پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    علیزے شاہ ایک پاکستانی اداکارہ ہیں جو اس وقت انڈسٹری کی طرف سے تنقید کیے جانے کے خلاف آواز اٹھانے کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں، اب علیزے کے مداح ان اداکاروں کے متعدد کلپس پوسٹ کر رہے ہیں جو علیزے کے خلاف بولے گئے تھے۔

    سوشل میڈیا پر ایک ٹی وی شو سے لیا گیا کلپ وائرل ہورہا ہے جس میں عتیقہ اوڈھو اور نادیہ جمیل نے بھی علیزے شاہ کی اداکاری پر تبصرہ کیا تھا، تاہم روبینہ اشرف نے انہیں زیادہ میک اپ کرنے پر آڑے ہاتھوں لیا تھا۔

    میزبان کی جانب سے تینوں اداکاراؤں کو علیزے شاہ کے ایک ڈرامے پر مارکس دینے کا کہا گیا جس پر اداکارہ عتیقہ اور نادیہ جمیل دونوں نے علیزے کو 7 مارکس دیے۔

    روبینہ اشرف نے اپنی باری پر علیزے کو کوئی مارکس نہ دیتے ہوئے کہا کہ میرے لیے علیزے شاہ ہ زیرو ہے جس پر عتیقہ نے سوال کیا کہ لکس کی وجہ سے؟ اس پر روبینہ اشرف نے ہاں میں جواب دیا۔

    اداکارہ نے اپنے مؤقف کی وضاحت کیلئے علیزے کی اداکاری پر بھی تنقید کی اور کہا کہ علیزے کو ہر ڈرامے میں لپ اسٹک اور کرلی بالوں کے ساتھ دیکھا جاتا ہے، میرے لیے علیزے زیرو ہے۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ علیزے کا سحری میں بھی میک اپ نہیں اتارا جاتا، اگر میں علیزے کیلئے کوئی ڈرامہ ڈائریکٹ کروں تو میں اسے کم ازکم ایک ڈرامے یا سین میں تو بغیر میک اپ کے دکھاؤں گی۔

    روبینہ اشرف کا مزید کہنا تھا کہ علیزے جیسی اتنی un acting کا زمانہ بہت پہلے ہی ختم ہوچکا ہے، علیزے کی ایکٹنگ ڈرامے میں کہیں نہیں تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/alizeh-shah-to-juggan-kazim-apology-26-july-2025/

  • حمیرا اصغر کی موت کے بعد شوبز خواتین کے واٹس ایپ گروپ کیا چل رہا ہے؟

    حمیرا اصغر کی موت کے بعد شوبز خواتین کے واٹس ایپ گروپ کیا چل رہا ہے؟

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر اور سینئر اداکارہ عائشہ خان کی بے بسی کی حالت میں اندوہناک موت کے بعد شوبز انڈسٹری کی خواتین نے ایک دوسرے کے حالات و واقعات سے باخبر رہنے اور آپس میں رابطے کے لیے واٹس ایپ گروپ بنالیا۔

    مذکورہ واٹس گروپ کا نام ’کنکٹیویٹی ون او ون‘ اداکارہ ژالے سرحدی نے رکھا ہے جس میں شوبز سے وابستہ تقریباً 400 سے زائد خواتین ایڈ ہوچکی ہیں۔ اس گروپ کا تصور پیش کرنے والوں میں یشما گل، سونیا حسین اور منشاء پاشا شامل ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں معروف اداکارہ بشریٰ انصاری نے واٹس ایپ گروپ کو اپ ڈیٹ رکھنے کے حوالے سے ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس گروپ میں ہم سب خواتین ایک دوسرے سے رابطے میں رہتی ہیں اور ہیلو ہائے کے ساتھ ایک دوسرے سے متعلق معلومات کا تبادلہ بھی ہوتا ہے۔ ژالے سرحدی سب کو ساتھ لے کر چل رہی ہیں۔

    بشریٰ انصاری نے بتایا کہ واٹس ایپ گروپ میں لڑکیاں ایک دوسرے سے اپنے روز مرہ کے مسائل بھی بیان کرتی ہیں اور یہ بہت اچھا اقدام ہے اسے برقرار رہنا چاہیے۔

    مزید پڑھیں : کیا حمیرا اصغر کی موت منشیات کے استعمال سے ہوئی؟ اہم انکشاف

    ماڈل اور اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی گتھی سلجھانے کیلئے پولیس کی تحقیقات جاری ہے، فلیٹ سےملنے والی ماڈل کی لاش کئی دن پرانی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ حمیرا منشیات کا استعمال بھی کرتی تھی تاہم اداکارہ کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے، حتمی رپورٹ پر حقائق سامنے آئیں گے۔

  • جب لنڈسے لوہن کے 2 سالہ بیٹے کو لگا وہ ٹی وی میں پھنس گئی ہیں، ‘ممی، باہر آئیں!

    جب لنڈسے لوہن کے 2 سالہ بیٹے کو لگا وہ ٹی وی میں پھنس گئی ہیں، ‘ممی، باہر آئیں!

    ہالی ووڈ اداکارہ لنڈسے لوہن کا 2 سالہ بیٹا ایک شو کے دوران انھیں ٹی وی میں دیکھ کر پریشان ہوگیا اور انھیں ٹی وی سے باہر نکالنے کے جتن کرنے لگا۔

    "دی ٹو نائٹ شو اسٹارنگ جمی فالن ” میں پیر کو اداکارہ لنڈسے لوہن نے شرکت کی اور اپنی زندگی کے کچھ واقعات شیئر کیے، جہاں انھوں نے بتایا کہ کس طرح ان کا دو سالہ بیٹا چھوٹے بچوں والی عام سی غلط فہمی میں مبتلا ہوا جب اس نے اپنی ماں کو نیشنل ٹیلی ویژن پر دیکھا۔

    لنڈسے لوہن میں شو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرا بیٹا آج صبح میرے سسرال والوں اور میرے شوہر کے ساتھ تھا اور میرا ‘گڈ مارننگ امریکہ’ شو ٹی وی پر آرہا تھا۔

    اس دوران میرا ننھا بیٹا مجھے ٹی وی پر دیکھ کر حیران و پریشان ہوگیا اور کہنے لگا کہ ‘ممی، باہر آئیں! ممی!’ لوہن نے ہنستے ہوئے بتایا کہ "اس نے سوچا کہ میں ٹی وی میں پھنس گئی ہوں۔”

    لنڈسے لوہن نے بدر شماس نامی شخص سے شادی کی ہےجو دبئی میں مقیم ایک فنانسر ہیں۔ جوڑے نے 2020 میں ڈیٹنگ شروع کی، نومبر 2021 میں ان کی منگنی ہوئی اور اپریل 2022 میں شادی ہوئی جبکہ جولائی 2023 میں ان کا بیٹا لوائی پیدا ہوا۔

    خیال رہے کہ لنڈے لوہن اس وقت امریکا میں موجود ہیں اور "فریکیر فرائیڈے” کے سیکوئل کی تشہیر میں مصروف ہیں جو کہ 8 اگست کو سینما گھروں میں ریلیز ہونے والی ہے، فلم میں پہلی بار لنڈسے لوہان نے ماں کا کردار ادا کیا ہے۔

  • عامر خان کا ’ستارے زمین پر‘ کا پریمیئر یوٹیوب پر کرنے کا اعلان

    عامر خان کا ’ستارے زمین پر‘ کا پریمیئر یوٹیوب پر کرنے کا اعلان

    بالی ووڈ کے سپر اسٹار عامر خان نے اپنی فلم ’ستارے زمین پر‘ کا پریمیئر او ٹی ٹی کے بجائے یوٹیوب پر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    اداکار عامر خان کی فلم 2007 کی ’تارے زمین پر‘ کا سیکوئل ہے اور فلم 20 جون کو سنیما گھروں کی زینت بنی تاہم اب اداکار نے فلم کی او ٹی ٹی ریلیز کے لیے یوٹیوب کا انتخاب کرنے کی تصدیق کی ہے۔

    عامر خان کا کہنا ہے کہ ’ستارے زمین پر‘ یکم اگست سے خصوصی طور پر یوٹیوب موویز آن ڈیمانڈ پر نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

    یہ فلم امریکا، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، جرمنی اور سنگاپور سمیت 38 ممالک میں بھی دستیاب ہوگی۔

    عامر خان نے فلم کی او ٹی ٹی ریلیز کے لیے یوٹیوب کا انتخاب کرنے کے اپنے فیصلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’تقریباً 15 سال پہلے میں نے محسوس کیا تھا کہ ہماری سب سے کامیاب فلمیں جیسے ’3 ایڈیٹس‘ یا ’دنگل، تھیٹروں میں دیکھنے والے لوگوں کے اعداد و شمار تقریباً 2-3 فیصد ہے۔

    بالی ووڈ اداکار نے کہا کہ تو اگلا خیال جو میرے پاس آیا وہ یہ ہے کہ ہم باقی 97-98 فیصد تک کیسے پہنچیں گے؟ میں اس سہولت کو ہر بھارتی شہری کے لیے قابل رسائی بنانا چاہتا ہوں۔

    واضح رہے کہ شائقین یہ الزام لگاتے رہے ہیں کہ ’ستارے زمین پر‘ ’چیمپیئنز‘ کا ریمیک ہے۔

    2023 کی ہالی ووڈ فلم، جس میں ووڈی ہیرلسن نے مرکزی کردار ادا کیا تھا، کا پلاٹ لائن ایک ہی تھا، اور دونوں فلموں میں بھی کئی ایک جیسے مناظر ہیں۔

  • دو بچے بہت ہیں کیونکہ شوہر بھی بچہ ہوتا ہے جسے آپ پالتے ہیں، مریم نفیس

    دو بچے بہت ہیں کیونکہ شوہر بھی بچہ ہوتا ہے جسے آپ پالتے ہیں، مریم نفیس

    اداکارہ مریم نفیس کا کہنا ہے کہ دو بچے کافی ہیں، شوہر بھی بچہ ہوتا ہے جسے آپ پال رہے ہوتے ہیں۔

    شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ مریم نفیس نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی اور مختلف موضوعات پر اظہار خیال کیا۔

    مریم نفیس نے کہا کہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی بہت ہیں، ٹوٹل دو ہوتے ہیں، آپ اپنے شوہر کو بھی پال رہے ہوتے ہیں ایک بچہ تو وہ ہوتا ہی ہے۔

    اس سے قبل انٹرویو میں اداکارہ نے کہا تھا کہ انہیں کبھی گھر والوں نے جلد شادی کرنے کا نہیں کہا جب کہ ماضی میں وہ خود بتا چکی ہیں کہ ان کی والدہ چاہتی تھیں کہ وہ 19 برس کی عمر میں رشتہ ازدواج میں بندھ جائیں۔

    یہ پڑھیں: اعظم خان میرا منہ بولا بیٹا ہے: مریم نفیس

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے 30 سال عمر ہونے پر اس وقت شادی کی جب انہیں اپنی پسند کا اچھا لڑکا ملا۔

    مریم نفیس کا مزید کہنا تھا کہ ان میں اور ان کے شوہر کی عمر میں 13 سال کا فرق ہے جو کہ اچھا خاصا فرق ہے۔

    اداکارہ کے مطابق ان کے شوہر ہمیشہ ہر جگہ ہر کسی کو یہی بولتے ہیں کہ مریم نفیس بڑی اور میچور ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ شوہر کی جانب سے ایسا کہنے پر وہ بھی ہر جگہ بولتی ہیں کہ ہاں ان کے شوہر صحیح کہ رہے ہیں، وہ ایک بچے کو پال رہی ہیں، وہ شوہر کا بچے کی طرح خیال رکھتی ہیں۔

    خیال رہے کہ مریم نفیس نے ہدایت کار امان احمد سے اکتوبر 2022 میں شادی کی تھی، اس وقت اداکارہ کی عمر 30 سال تھی۔

  • رشید جہاں: اردو افسانہ کا اہم نام جن کی کتاب پر پابندی عائد کر دی گئی تھی

    رشید جہاں: اردو افسانہ کا اہم نام جن کی کتاب پر پابندی عائد کر دی گئی تھی

    یہ تذکرہ ہے رشید جہاں کا جن کے افسانے اُس وقت کے سماج میں رائج بنیاد پرستی اور جنسی اخلاقیات کے لیے چیلنج ثابت ہوئے اور ان کی کتاب انگارے متنازع ٹھیری، اور اس کی اشاعت و فروخت پر پابندی عائد کردی گئی۔ رشید جہاں کو اردو ادب کی ایک غیر روایتی خیالات کی حامل اہم افسانہ نگار اور ڈرامہ نویس کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

    رشید جہاں کا پیشہ طب تھا اور نظریات و خیالات کے ساتھ قلم کی طاقت نے انھیں ترقی پسند تحریک سے وابستہ ہونے پر آمادہ کرلیا تھا۔ وہ بے باک افسانہ نگار تھیں جو خواتین کے مسائل کو دردمندی سے اپنی کہانیوں میں سموتی رہیں اور ان کا مقصد اصلاح اور تبدیلی رہا۔

    افسانہ نگار رشید جہاں‌ کا تعلق ایک علمی گھرانے سے تھا۔ ان کا سنہ پیدائش 1905 اور وطن علی گڑھ تھا۔ ان کے والد شیخ عبداللہ علی گڑھ کے مشہور ماہر تعلیم، مصنف اور مسلم گرلز اسکول اور ویمنز کالج علی گڑھ کے بانی تھے۔ ان کی والدہ بھی علم و فن کی شائق اور اپنے شوہر کی بڑی مددگار تھیں۔ رشید جہاں نے لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج سے 1929ء میں طب کی ڈگری حاصل کی۔ ڈاکٹری کی تکمیل کے بعد وہ اترپردیش میڈیکل سروس میں منتخب ہوئیں اور سب سے پہلے کانپور اور اس کے بعد بلند شہر اور لکھنؤ میں تعینات ہوئیں۔ لیکن لڑکپن ہی سے ادب میں دل چسپی کے ساتھ لکھنے لکھانے کا بھی شوق پیدا ہو گیا تھا۔ اور بعد میں انھیں ایک اہم افسانہ نگار کے طور پر شہرت ملی۔ وہ 18 سال کی تھیں‌ جب انگریزی میں انھوں نے ایک کہانی "سلمیٰ” تحریر کی جو معاشرتی موضوع پر تھی۔ اس زمانہ میں ہندوستان کئی تبدیلیاں دیکھ رہا تھا۔ رشید جہاں کم عمری ہی سے اپنے ملک کے سماجی مسائل کو دیکھ رہی تھیں اور قومی تحریک سے بھی متاثر تھیں۔

    1931 میں وہ لکھنؤ میں تھیں جہاں‌ ان کی ملاقات سجاد ظہیر، احمد علی اور محمود الظفر سے ہوئی جو ادبی ذوق کے ساتھ ترقی پسند خیالات کے حامل تھے۔ رشید جہاں اس وقت تک کئی کہانیاں لکھ چکی تھیں اور 1933 میں ان سب کے افسانوں پر مشتمل مجموعہ "انگارے” لکھنؤ سے شائع ہوا جس میں رشید جہاں کی دو کہانیوں نے روایتی ذہنوں کو بدکا کے رکھ دیا۔ اگلے برس ان کی شادی محمود الظفر سے ہوگئی۔ لکھنے لکھانے اور ادبی سرگرمیوں کا سلسلہ جاری رہا اور 1942 میں رشید جہاں لکھنؤ چلی گئیں جہاں انہوں نے نادار اور محتاج لوگوں کا ایک نرسنگ ہوم کھولا۔ اس کام میں ان کو اپنے ڈاکٹر دوستوں کا مفت تعاون حاصل تھا۔

    1950 میں رشید جہاں کو سرطان تشخیص ہوا۔ ڈاکٹروں نے علاج کے لیے ماسکو جانے کا مشورہ دیا اور وہاں جانے کے بعد ان کی طبیعت بگڑ گئی۔ وہ 29 جولائی 1952 کو اس دنیا سے رخصت ہو گئیں۔ رشید جہاں کی آخری آرام گاہ ماسکو میں ہی ہے۔

    ڈاکٹر رشید جہاں ایک رسالہ ” چنگاری “ کی بھی مدیر تھیں جس کا مقصد خواتین میں شعور پیدا کرنا تھا۔ انھوں نے افسانے ہی نہیں کئی ڈرامے اور مضامین بھی لکھے۔

  • عندلیب شادانی: معروف شاعر، افسانہ نگار اور نقّاد

    عندلیب شادانی: معروف شاعر، افسانہ نگار اور نقّاد

    عندلیب شادانی اردو کے معروف شاعر، افسانہ نگار، نقّاد، محقّق اور مترجم تھے جن کی غزل کے یہ دو شعر بہت مشہور ہیں اور آپ نے بھی سنے ہوں گے۔

    دیر لگی آنے میں تم کو شکر ہے پھر بھی آئے تو
    آس نے دل کا ساتھ نہ چھوڑا ویسے ہم گھبرائے تو
    جھوٹ ہے سب تاریخ ہمیشہ اپنے کو دہراتی ہے
    اچھا میرا خوابِ جوانی تھوڑا سا دہرائے تو

    ڈاکٹر عندلیب شادانی نے اپنی زندگی کا طویل حصہ مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش) کے دارالحکومت ڈھاکہ میں اردو اور فارسی ادب کی خدمت کرتے ہوئے گزارا۔ تعلیم و تدریس ان کا پیشہ تھا اور وہ ڈھاکہ یونیورسٹی کے فیکلٹی آف آرٹس کے ڈین رہے۔ کئی پاکستانی جامعات کی کمیٹیوں کے ممبران میں ان کا نام سر فہرست رہتا تھا۔ اردو اور فارسی کے علاوہ انگریزی زبان پر بھی عندلیب شادانی کو غیر معمولی قدرت و استعداد حاصل تھی۔ لندن سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے والے شادانی صاحب کی تصانیف اور تالیفات کی تعداد 16 کے قریب ہے۔ ان کی شاعری کا مجموعہ ’’نشاطِ رفتہ‘‘ کے نام سے شایع ہوا جب کہ ’’پریم پجاری‘‘ کے عنوان سے سچی کہانیوں نے عندلیب شادانی کو بہت شہرت دی۔ ان کی تنقید پر مبنی کتاب ’’دورِ حاضر اور اردو غزل گوئی‘‘ کو ادبی دنیا میں بہت اہمیت حاصل ہوئی تھی۔

    عندلیب شادانی 29 جولائی 1969 کو وفات پاگئے تھے۔ بدقسمتی سے ڈاکٹر شادانی کو آج ادبی دنیا تقریباً فراموش کر چکی ہے اور نئے لکھنے والوں کی اکثریت ان کے نام اور کام سے واقف نہیں ہے۔

    ڈاکٹر عندلیب شادانی کا اصل نام وجاہت حسین صدیقی اور عندلیب ان کا تخلص تھا۔ان کا آبائی وطن سنبھل، ضلع مراد آباد (یوپی) تھا جہاں وہ یکم دسمبر 1896 کو پیدا ہوئے۔ وہ شروع ہی سے شاعری کی طرف مائل تھے اور شعر کہنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ عندلیب شادانی نے رام پور میں تحصیلِ تعلیم کے دوران اپنے استاد، شاداں بلگرامی سے عقیدت کی بنا پر اپنے نام کے ساتھ شادانی کا لفظ جوڑا تھا۔

    عندلیب شادانی نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ: ’’شاعری سے ذوق چھوٹی عمر میں پیدا ہو گیا تھا، جس میں اپنے وطن کے ماحول کو بڑا دخل تھا۔ اس زمانے میں سنبھل، ضلع مراد آباد میں اکثر طرحی مشاعرے ہوا کرتے تھے، میں بھی ان مشاعروں میں شرکت کرتا تھا۔ کم عمری میں اس طرح کے ایک طرحی مشاعرے میں چند اشعار بھی کہے تھے جو محفوظ نہ رہ سکے۔ پھر ریاست رام پور کے زمانہ طلب علمی میں بھی یہ شغل جاری رہا۔ اس وقت باقاعدہ شاعری تو نہ کرتا تھا مگر اس زمانے کے اشعار سے اتنا اندازہ ضرور ہو گیا کہ شاعری کے لئے طبیعت موزوں پائی ہے۔‘‘ غرض بچپن سے ان کی طبیعت شعر و شاعری کی طرف مائل تھی۔ مگر باقاعدہ شاعری کی ابتدا 1924ء سے ہوئی، جب وہ لاہور میں زیر تعلیم تھے۔ وہ اس بارے میں لکھتے ہیں: میری شاعری کی ابتدا نظم سے ہوئی اور ’’تصویرِ بہار‘‘ میری پہلی نظم ہے جو دیال سنگھ کالج، لاہور کی بزمِ ادب کے ایک جلسے میں 29 جون 1924ء کو پڑھی گئی۔ سامعین کی بے اختیار داد و تحسین نے دل بڑھایا اور میری دوسری نظم ’’شالامار‘‘ وجود میں آئی۔ اس نظم نے ایک نووارد کو لاہور کے ادبی حلقوں میں اچھی طرح روشناس کرا دیا۔‘‘

    حکومتِ پاکستان نے عندلیب شادانی کی علمی و ادبی خدمات کے اعتراف کے طور پر انھیں ستارۂ امتیاز عطا کیا تھا۔

  • ویڈیو رپورٹ: کراچی میں فلم اور ڈراما انڈسٹری کے نمائندوں کے ساتھ ایک اہم راؤنڈ ٹیبل ڈسکشن

    ویڈیو رپورٹ: کراچی میں فلم اور ڈراما انڈسٹری کے نمائندوں کے ساتھ ایک اہم راؤنڈ ٹیبل ڈسکشن

    کراچی کے مقامی ہوٹل میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے فلم انڈسٹری اور ڈراما انڈسٹری کے نمائندوں کے ساتھ ایک اہم راؤنڈ ٹیبل ڈسکشن کا انعقاد کیا، جس کا مقصد پاکستان کی تخلیقی معیشت کو فروغ دینا تھا۔

    ثقافت کسی بھی قوم کی پہچان اور ترقی کا آئینہ ہوتی ہے، اس سلسلے میں کراچی کے نجی ہوٹل میں شوبز انڈسٹری کو سپورٹ کرنے کے حوالے سے ایک راؤنڈ ٹیبل ڈسکشن رکھی کئی، کانفرنس میں ملک کے نامور فلم سازوں، ہدایت کاروں اور اداکاروں نے شرکت کی۔


    پاکستانیوں کی محبت نے حیران کردیا، ایسا پیار کبھی کہیں نہیں ملا، اینگن التان


    وفاقی وزیر احسن اقبال نے تخلیقی صنعت کو ملکی معیشت کا اہم جز قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلم اور ڈراما نہ صرف تفریح کا ذریعہ ہیں بلکہ ملک کی پہچان کو مثبت انداز میں اجاگر کرنے کا طاقت ور ذریعہ بھی ہے۔

    فلم اور ڈراما صرف تفریح ہی نہیں، بلکہ ایک مضبوط معاشرتی پیغام کا ذریعہ ہونے کے ساتھ ساتھ اس انڈسٹری کو نشوونما کرنے دیا جائے تو ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • سلمان خان کے والد سلیم خان نے انھیں کیا نصیحت کی جو پہلے کرنی چاہیے تھی؟

    سلمان خان کے والد سلیم خان نے انھیں کیا نصیحت کی جو پہلے کرنی چاہیے تھی؟

    بالی ووڈ اسٹار سلمان خان نے اپنے والد اور لیجنڈری اسکرپٹ رائٹر سلیم خان کی طرف سے دیے گئے مشورے کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔

    سلمان خان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اپنی ایک تصویر پوسٹ کی اور ساتھ ایک لمبا کیپشن بھی لوگوں کےلیے شیئر کیا، اس پوسٹ میں دبنگ خان نے اپنی ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں وہ اپنے برینڈ بینگ ہیومن ٹی شرٹ میں نظر آرہے ہیں۔

    اپنے والد کے الفاظ کو یاد کرتے ہوئے اداکار نے کہا کہ اگر کوئی شخص نہ چاہے تو وہ کسی کو کچھ کرنے پر مجبور نہیں کر سکتا۔

    سلمان خان نے کیپشن میں لکھا کہ ’حال آپ کا ماضی بن جاتا ہے، ماضی آپ کے مستقبل کو سمیٹتا ہے، حال ایک تحفہ ہے، اس کے ساتھ درست رویہ رکھیں، غلطیوں کا بار بار ہونا عادت بن جاتا ہے۔

    آپ کی عادت پھر آپ کا کردار بن جاتا ہے اس لیے کسی پر الزام نہ لگائیں، کوئی آپ کو وہ کام کرنے پر مجبور نہیں کرسکتا جو آپ نہیں کرنا چاہتے۔

    59 سالہ اداکار نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ انھوں نے اس نصیحت کو پہلے سنا ہوتا لیکن بات یہ ہے کہ کبھی دیر نہیں ہوتی۔