Category: میگزین

میگزین یعنی انٹرٹینمنٹ- بالی وڈ، ہالی وڈ، لالی وڈ، نیٹ فلکس، پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی خبریں

دلچسپ خبریں اور مضامین

Magazine- Entertainment, Bollywood, Hollywood, Lollywood, Pakistani Drama Industry News in Urdu

میگزین انٹرٹینمنٹ

  • فلمی ناقدین نے ’دی فنٹاسٹک فور: فرسٹ اسٹیپس‘ کی ریلیز سے قبل ہی فیصلہ سنا دیا

    فلمی ناقدین نے ’دی فنٹاسٹک فور: فرسٹ اسٹیپس‘ کی ریلیز سے قبل ہی فیصلہ سنا دیا

    (23 جولائی 2025): مارول کی فلم ’دی فنٹاسٹک فور: فرسٹ اسٹیپس‘ کو ریلیز ہونے سے چند روز قبل ناقدین سے مثبت ردعمل مل گیا۔ اداکار پیڈرو پاسکل نے اس میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔

    میٹ شیک مین کی ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم میں پیڈرو پاسکل کے علاوہ وینیسا کربی، ایبن موس-بیچراچ اور جوزف کوئن بھی شامل ہیں۔ یہ فلم 25 جولائی 2025 کو عالمی سینما گھروں میں نمائش کیلیے پیش کی جائے گی جو مارول کے MCU کے چھٹے مرحلے کا آغاز ہوگا۔

    ریلیز سے قبل سُپر ہیرو فلم کا لاس اینجلس میں پریمیئر ہوا جہاں ناقدین نے اس کی زبردست پذیرائی کی، خاص طور پر مرکزی کرداروں کی اداکاری اور شاندار Visuals کی تعریف کی گئی۔

    فلم ناقد ڈیوڈ رونی نے ’فنٹاسٹک فور: فرسٹ اسٹیپس‘ کے بارے میں لکھا کہ اداکاروں کی پرفارمنس بہت زبردست ہے اور ان کی کیمسٹری اتنی واضح ہے کہ شاندار بیکسٹر بلڈنگ پینٹ ہاؤس میں آرام دہ مناظر ہیں جن میں ایک گھریلو روبوٹ ہے جو دی جیٹسنز کے روزی روبوٹ اور جان بڈھم کے شارٹ سرکٹ کے نمبر 5 کی طرح ہے، یہ فلم کے سب سے دلچسپ حصوں میں سے ہیں۔

    فلم کو روٹن ٹماٹوز پر 88 فیصد شاندار اسکور ملا ہے۔ رونی نے شیک مین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے خاندانی رشتوں کے مزاح اور ان کے سامنے آنے والی سنگین صورتحال کے توازن کو بہت مہارت سے برقرار رکھا۔

    اسی طرح کے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مورین لی لینکر نے ہدایتکار کی تعریف کی اور کہا کہ شیک مین نے کامک بک کے مخصوص انداز کو اپنایا اور اسے جوش و خروش کے ساتھ پیش کیا۔

    علاوہ ازیں، پیٹر ڈیبروج نے اس نئے فنٹاسٹک فور ریبوٹ کو مارول سنیماٹک یونیورس کے چھٹے مرحلے کیلیے ایک نیا آغاز قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ عام علم ہے کہ رائٹر و ڈائریکٹر بریڈ برڈ نے اپنے پیارے پکسر کارٹون کو بناتے وقت فنٹاسٹک فور کو ذہن میں رکھا تھا جو ناظرین کو اس لیے پسند آیا کیونکہ اس نے ایک سپر ہیرو خاندان کے گھریلو مسائل پر توجہ دی۔

  • ہالی ووڈ  فلم ’اوتار 3‘ کے مداحوں کیلئے خوشخبری

    ہالی ووڈ فلم ’اوتار 3‘ کے مداحوں کیلئے خوشخبری

    (23 جولائی 2025): ہالی ووڈ فلم انڈسٹری میں تاریخ رقم کرنے والی فلم ’اوتار‘ کی تیسری سیریز کا انتظار کرنے والوں کے لیے ایک بڑی خوشخبری سامنے آگئی ہے۔

    ہالی ووڈ فلم انڈسٹری میں تاریخ رقم کرنے والی فلم اوتار 3 ’ فائر اینڈ ایش‘ کا ٹریلر ریلیز ہونے والا ہے تاہم میکرز نے فلم کا فرسٹ لُک پوسٹ کیا ہے جو آتے ہی سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے لگا ہے۔

    ’اوتار: فائر اینڈ ایش‘ اوتار سیریز کی تیسری فلم ہے، اس میں اداکارہ اونا چیپلن ویلن کے کردار میں نظر آئیں گی ان کے کردار کا نام ورَنگ ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/avatar-3-fire-and-ash-reveals-director-james-cameron/

    میکرز نے سوشل میڈیا پر پوسٹر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے ’’اوتار: فائر اینڈ ایش میں ورَنگ سے ملیے۔‘‘ نئے ویلن کی انٹری کے ساتھ شائقین کی فلم میں دلچسپی مزید بڑھ گئی ہے۔

    ورَنگ کو منکوان قبیلے یا ایش پیپل کی لیڈر بتایا گیا ہے، ’امپائر‘ کو دیے انٹرویو میں فلم کے ہدایت کار جیمس کیمرون نے بتایا کہ ’’ورَنگ ان لوگوں کی لیڈر ہے، جنھوں نے مشکلات کا سامنا کیا ہے، اس سے وہ مزید سخت ہو گئی ہے۔‘‘

    میکرز نے سوشل میڈیا پوسٹ پر بتایا کہ اس فلم کا ٹریلر 25 جولائی کو سنیما گھروں میں ریلیز ہونے جا رہی ہے، فلم شائقین کو اس ٹریلر کا بے صبری سے انتظار ہے، اور یہ انتظار 3 دنوں میں ہی ختم ہو جائے گا جبکہ فلم  رواں سال کے آخر میں 19 دسمبر کو دنیا بھر کے سنیما گھروں میں ریلیز کیا جائے گا۔

  • بھارتی اداکارہ گھر میں بھی غیر محفوظ، پھوٹ پھوٹ کر رونے کی ویڈیو وائرل

    بھارتی اداکارہ گھر میں بھی غیر محفوظ، پھوٹ پھوٹ کر رونے کی ویڈیو وائرل

    ممبئی (23 جولائی 2025): بھارت میں خواتین کو ہراساں کیے جانے کے واقعات میں کمی نہ آ سکی اور اب ایک نامور اداکارہ بھی گھر پر خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہی ہیں۔

    انڈین میڈیا کے مطابق بالی وڈ اداکارہ تنوشری دتہ نے خود کو گھر پر نامعلوم افراد کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے الزامات لگا دیے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر پھوٹ پھوٹ کر رونے کی ویڈیو پوسٹ کی۔

    منگل کی رات تنوشری دتہ نے ویڈیو میں بتایا کہ مجھے MeToo مہم چلانے پر سال 2018 سے ہراساں کیا جا رہا ہے، میں اپنے گھر پر نامعلوم ملزمان کی جانب سے پریشان کیے جانے پر باضابطہ شکایت درج کروانے کیلیے پولیس اسٹیشن جا رہی ہوں۔

    ویڈیو میں تنوشری دتہ نے واقعے کو تفصیل سے بیان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے اپنے ہی گھر میں ہراساں کیا جا رہا ہے، میں نے ابھی پولیس اہلکاروں کو فون کیا ہے اور انہوں نے مجھ سے پولیس اسٹیشن آنے اور باضابطہ شکایت درج کروانے کیلیے کہا ہے، میں کل جاؤں گی۔

    ’میرے ساتھ ٹھیک نہیں ہو رہا، مجھے اتنا پریشان کیا جا رہا ہے کہ 4، 5 سالوں سے میری طبیعت نہیں سنبھل رہی، میں کچھ کرنے کے قابل نہیں رہی میرا گھر برباد ہوگیا ہے۔‘

    بالی وڈ اداکارہ نے بتایا کہ میں گھریلو ملازمین کی خدمات بھی نہیں لے پا رہی کیونکہ وہ ان کے ذریعے مجھے ہراساں کرتے ہیں، گھریلو ملازمین آتے ہیں اور گھر میں چوریاں کرتے ہیں۔

    آخر میں انہوں نے درخواست کی کہ مجھے اپنا کام کرنے دیا جائے، میں اپنے ہی گھر میں پریشان ہوں، کوئی میری مدد کرے۔

    واضح رہے کہ سال 2018 میں تنوشری دتہ نے نامور اداکار نانا پیٹیکر پر جنسی ہراسانی کرنے کا الزام عائد کیا تھا جبکہ انہوں نے فلمساز ویویک اگنیہوتری پر بھی ایسا ہی ایک الزام عائد کیا تھا۔

  • کراچی کے لوگوں کو بے حس کہنے پر شمعون عباسی، حمیرا اصغر کے والدین پر برس پڑے

    کراچی کے لوگوں کو بے حس کہنے پر شمعون عباسی، حمیرا اصغر کے والدین پر برس پڑے

    اداکار شمعون عباسی، اداکارہ حمیرا اصغر کی والدہ کی جانب سے کراچی کو ’بے حس‘ کہنے پر برس پڑے۔

    اداکار شمعون عباسی نے ویڈیو پیغام میں اداکارہ حمیرا اصغر کے انتقال سے متعلق والدین کے بیان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انٹرویو کے دوران حمیرا اصغر کی والدہ نے ایک نامناسب دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے لوگ بہت بے حس ہیں، کراچی شہر بڑا بے حس ہے اور بے درد ہے اور اس بے حسی کی وجہ سے حمیرا کو بہت کچھ سہنا پڑا، اس بیان کو سن کر افسوس ہوا۔

    سینئر اداکار نے سوال کیا کہ’  آپ سب 9 ماہ تک کہاں تھے؟ یہ وہی بیٹی ہے جس نے آپ سے مدد مانگی تھی اور آپ نے مدد دینے سے انکار کردیا تھا، یہ وہی بیٹی ہے نا  جس کے والد نے اس کی میت قبول کرنے سے انکار کردیا تھا لیکن  سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد آپ نے بیان تبدیل کردیا‘۔

    شمعون عباسی کا کہنا تھا کہ ’کیا آپ 9 ماہ تک حمیرا سے رابطہ نہ ہونے کے باوجود ایسا بھی نہیں کرسکے کہ کسی کزن یا لڑکے کو چند ہزار دے کر کراچی بھیج دیتے تاکہ حمیرا کا پتا چل سکتا لیکن آپ نے باآسانی اپنی ذمہ داریاں کندھوں سے جھاڑ کر ایک شہر پر الزام لگادیا اور کہہ دیا کہ کراچی شہر بہت بے در دہے، حمیرا سے قربت تو آپ کی ذمہ داری تھی، یہ کسی شہر یا لوگوں کی ذمہ داری نہیں تھی‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ‘ایسا نہیں تھا کہ ہم حمیرا کو بھول گئے تھے، ہم آپ کے انکار کے بعد اس کی تدفین کا فیصلہ کرچکے تھے، ہم نے سرد خانے کا بھی دورہ کیا، قریبی لوگوں کی قربتیں زیادہ ہوتی ہیں‘۔

    شمعون عباسی کا کہنا تھا کہ ’حمیرا کی موت سبق دے گئی ہے کہ اپنے چاہنے والوں پر نظر رکھیں، ان سے رابطہ رکھیں اور ان کی خیریت معلوم کرتے رہیں‘۔

  • بروس ولس کی بیماری شدید، اب بولنے، پڑھنے، چلنے کے قابل بھی نہیں رہے

    بروس ولس کی بیماری شدید، اب بولنے، پڑھنے، چلنے کے قابل بھی نہیں رہے

    لیجنڈ اداکار بروس ولس کی ڈیمنشیا کی بیماری میں کمی آئی ہے مگر اس کے باوجود وہ اب بولنے، پڑھنے اور چلنے کے بھی قابل نہیں رہے۔

    ہالی ووڈ کے معروف اداکار بروس ولس فرنٹوٹیمپورل ڈیمنشیا نامی بیماری میں کافی عرصے سے مبتلا ہیں اور اسی طرح زندگی بسر کررہے ہیں، پہلی بار 2022 میں انھیں اس حالت کا سامنا کرنا پڑا تھا اور ان میں افاسیا (aphasia) کی تشخیص ہوئی تھی۔

    تشخیص کے بعد سے بروس ولس کی بیماری آہستہ آہستہ بڑھتی رہی، 2023 اور 2024 کی رپورٹس کے مطابق ہالی ووڈ اداکار بڑی حد تک بولنے سے قاصر ہوچکے ہیں اور اب پڑھنے کے قابل بھی نہیں رہے۔

    حالیہ مہینوں میں ان کے خاندان کی طرف سے بروس ولس کی نقل و حرکت کے بارے میں کوئی خاص تفصیلات کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

    اپریل 2025 میں بروس ولس کے خاندان نے ایک اپ ڈیٹ شیئر کی تھی جس میں مداحوں کو بتایا گیا تھا کہ ان کی بیماری مسلسل بڑھ رہی ہے لیکن ان کی حالت مستحکم ہے۔

    ہالی ووڈ اداکار کے مداحوں نے اس مشکل وقت کے دوران اداکار اور ان کے قریبی خاندان کے افراد کے لیے اپنی بھرپور حمایت کا اظہار کیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/bruce-willis-dont-know-how-much-time-left-family/

  • شادی کرنے سے ڈر لگتا تھا، جیا علی

    شادی کرنے سے ڈر لگتا تھا، جیا علی

    شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ جیا علی کا کہنا ہے کہ شادی سے جان چھڑانے کے لیے شوبز میں آگئی، مجھے شادی کرنے سے ڈر لگتا تھا۔

    نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ جیا علی نے کہا کہ میں ہمیشہ سے ریلیشن شپ میں رہی ہوں لیکن شادی کرنے سے ڈر لگتا تھا، 18، 19 سال کی عمر میں میری منگنی اور شادی کی باتیں ہونا شروع ہوگئی تھیں تو میرے دل میں ڈر بیٹھ گیا تھا کہ گھر والے میری شادی کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میری فیملی شادی کے لیے دباؤ ڈال رہی تھی تو گھر سے بھاگنا تھا، میں پڑھتی نہیں تھی جب میں نے میٹرک کیا تو اس کے بعد آگے پڑھنے کا شوق نہیں تھا، میری پاس چوائس تھی کہ پڑھوں یا پھر شادی کروں۔

    اداکارہ نے کہا کہ مجھے ماڈلنگ میں آنے کا شوق تھا، بیوٹیشن کا پروفیشن جب آفر ہوا تو لگا کہ یہ شادی سے بھاگنے کا سب سے بہترین موقع ہے، نوکری کروں گی تو گھر والے چھڑوا دیں گے۔

    یہ پڑھیں:  لوگ غلط اندازے لگاتے ہیں، جیا علی نے اپنی عمر بتا دی

    جیا علی نے کہا کہ میں نے کوئی سات سے آٹھ سال نوکری کی ہے، مسرت آپا کے ساتھ بطور بیوٹیشن شروعات کی، میں فیشل کے ڈپارٹمنٹ میں کام کررہی تھی، اسی آرگنائزیشن کے لیے بھی ماڈلنگ کررہی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ میں صبح 6 بجے سے رات 9 بجے تک کام کرتی تھی، عامر بھائی اور مسرت آپا نے مجھے ریسیپشن کی نوکری دی، اس وقت والد زندہ تھے گھر کی کوئی ذمہ داری نہیں تھی بس اس لیے باہر نکلی کہ شادی نہ ہوجائے۔

    اداکارہ نے بتایا کہ پھر ماڈلنگ شروع کی اس میں اتنے اچھے پیسے ملنے لگے کہ میرا رجحان فلم کی جانب ہوگیا، سید نور نے ’جیوا‘ کی آفر کی تھی۔

     واضح رہے کہ اداکارہ جیا علی نے مئی کے اختتام پر کرکٹ کوچ، بزنس مین اور پی ٹی آئی کے رہنما عمران ادریس سے چھوٹی سی تقریب میں لاہور میں شادی کی تھی۔

  • ماڈل کو اپنا خون بیچ کر پیسے دیے، رحیم شاہ

    ماڈل کو اپنا خون بیچ کر پیسے دیے، رحیم شاہ

    گلوکار رحیم شاہ کا کہنا ہے کہ ماڈل کو اپنا خون بیچ کر پیسے دیے تھے۔

    نجی ٹی وی کو انٹرویو میں گلوکار رحیم شاہ نے کہا کہ شروع میں میرے پاس بس کا کرایہ نہیں ہوتا تھا، ماڈل کو پیسے کہاں سے دیتا پھر میں نے پیسے کے لیے خون بیچا تھا۔

    انہوں نے کہا لڑکی گانے میں شرکت کے لیے بغیر پیسوں کے لیے مان نہیں رہی تھی وہ کہتی تھی کہ یہ غریب کا نہیں نوابوں کا کام ہے پھر میں جب خون دے کر آیا تو پیلا ہوگیا تھا میں پانی پینے لگا لیکن ڈاکٹر نے منع کردیا اور کہا کہ فروٹ کھالینا۔

    رحیم شاہ نے بتایا کہ جب میں جانے لگا تو ڈاکٹر نے کہا کہ رکو اور مجھے پھل دیے میں نے سیب لیا تو کہنے لگا کہ میرے سامنے کھاؤ پھر میں سیب کھایا، جن لوگوں نے ساتھ دیا ان کو نہیں بھول سکتا اور جنہوں نے ساتھ نہیں دیا وہ بھی یاد ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں گلوکار نے بتایا کہ مجھے امید نہیں تھی کہ گلوکار بنوں گا بس بیرون ملک جانے کی خواہش تھی، میری خواہش تھی کہ بس کیسٹ آجائے میری جس میں تصویر لگی ہو پھر مجھے باہر کا ویزا مل جائے گا تو واپس نہیں آؤں گا۔

    گلوکار نے بتایا کہ ابھی میں دو ماہ میں چار مرتبہ بیرون ملک کا سفر کرکے آچکا ہوں۔

    گانا ’پہلے تو کبھی کبھی غم تھا‘ سے متعلق رحیم شاہ نے کہا کہ میرے گھر کے سامنے ایک گھر بن رہا تھا اس کے اوپر قرآنی آیت لکھی تھی اور بجری باہر پڑی تھی، مین ہول پر بیٹھے ہوئے ایک فوک پرانا لکھا کہ ’پہلے تو کبھی کبھی غم تھا‘ لیکن اس کے بعد پورا گانا انور رضوی نے لکھا تھا۔

    رحیم شاہ نے بتایا کہ اس کے ساتھ ایک اور گانا تھا ’اللہ مولا‘ وہ بھی سپر ہٹ تھا، یہ دونوں گانے ایسے لڑکے کہ ان دنوں میں عدنان سمیع، میرا البم، شازیہ منظور کا البم ٹاپ پر تھے۔

    گلوکار نے بتایا کہ گانا ریلیز ہوگیا اور مجھے پی ٹی وی میں جانا تھا تو کوچ میں سفر کررہا تھا، یہی گانا مسلسل چل رہا تھا، میرے برابر میں بیٹھا شخص کہنے لگا کیا گانا گنگنایا ہے، میں نے جب اسے بتایا کہ میں نے گایا ہے تو کہنے لگا کہ پاگل ہے، پھر میں گھر تک آیا تو کالا بورڈ، ملیر ہر جگہ ’پہلے تو کبھی غم تھا‘ چل رہا تھا۔

  • سماع اور قوّالی: برصغیر میں آمد

    سماع اور قوّالی: برصغیر میں آمد

    خواجہ معین الدینؒ نے جب اجمیر شریف کو مسکن بنایا تو اس سارے علاقے میں ہندوؤں کی آبادی تھی۔ یہ خواجہؒ پر اللہ کی خاص نظرِ عنایت تھی کہ ہندو اُن کے در پہ حاضر ہو کر دولتِ اسلام سے مالا مال ہونے لگے۔

    لیکن ایک مسئلہ تھا کہ صدہا برس سے یہاں جو ہندو موسیقی کا چلن تھا، اُس کی بناء پر خدشہ رہتا تھا کہ جو گانا بجانا نومسلموں کی گھٹّی میں پڑا ہے وہ انہیں واپس اُسی ڈگر پہ نہ لے جائے۔ لہٰذا، اُن کو نمازِ عشا کے بعد حمد و ثناء اور نعتِ رسولﷺ کی ترغیب دی جانے لگی جس نے بتدریج سماع اور پھر قوّالی کا انداز اختیار کرلیا۔

    محققّین کی رائے ہے کہ بّرِصغیر میں قوّالی کے باضابطہ مکتب کو حضرت امیر خسروؒ نے رواج دیا۔ اُن کا مقصد بجز اس کے کچھ نہ تھا کہ خدائے بزرگ و برتر کی ثناء خوانی اور نعتِ رسول مقبولﷺ کے وسیلے سے اپنے مرشد خواجۂ خواجگان حضرت نظام الدین اولیاءؒ کے ذوق و حُبِّ جمالیاتِ رب العالمین اور رسولِ کریمﷺ کو دو چند کیا جائے۔ مسلمان صوفیائے کرام کے مختلف مکاتبِ فکر نے اس اندازِ سماع کو اپنا لیا اور برِّصغیر میں مختلف صوفیا اور بزرگانِ دین کے مزاروں پر اُسے فروغ مِلا۔

    حضرت امیر خسروؒ کی ایک فارسی ثناء و نعت صدیوں سے پڑھی جارہی تھی۔ عظیم پریم راگیؒ اگرچہ قوّال کے بجائے ثناء خوان کہلانا زیادہ پسند کرتے تھے، لیکن امیر خسرو کی ثناء و نعت:

    نمی دانم چہ منزل بود، شب جائیکہ من بوُدَم
    بہر سُو رقصِ بِسمل بود شب جائیکہ من بوُدَم

    کے بحرِ بے کنار میں وہ بھی بہہ گئے اور اُسے گا کر زندۂ جاوید کردیا۔ یہ 1930ء کا عشرہ تھا جب دو قوّالوں اور ثناء ونعت خوانوں اور عارفانہ کلام گانے والوں کے نام اُبھرے اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ دو آوازیں برِّصغیر کی فضاؤں میں چھا گئیں۔ اُن میں ایک آوازِ عظیم پریم راگیؒ اور دوسری واعظ قوّال کی تھی۔ واعظ کو بھی ’’واعظ‘‘ کا خطاب دہلی کے نظام الدین اولیاءؒ کی درگاہ کی ایک مقبول اور ممتاز ادبی شخصیّت خواجہ حسن نظامیؒ نے عطا کیا تھا۔ قدرت نے ان دونوں کو ایسا لَحن عطا کیا تھا کہ برِّصغیر کے اہلِ تصوّف اُن کے دیوانے تھے۔ ہم کچھ اور پیچھے جاتے ہیں تو تاریخ یہ حقیقت ہمارے سامنے لے آتی ہے کہ برِّصغیر میں ریکارڈ اور گرامو فون 1902ء میں متعارف ہوئے۔ اُس کے بعد عارفانہ کلام، خصوصاً قوّالیوں کی صورت خانقاہی نعتیہ کلام اس سرزمین کے گوشے گوشے میں پہنچنے لگا۔ فطری سی بات تھی کہ کلام کے ساتھ ساتھ ثناء خواں، نعت خواں اور قوّال بھی شہرت بہ داماں ہوئے اور اگلے چالیس پچاس برس کے دوران حمد و ثناء، نعت خوانی اور قوّالی کے ساتھ ساتھ چار بیت، داستان گوئی اور نوٹنکی ایسی اصناف کو بھی قبولیتِ عام حاصل ہوئی۔ اس عرصے میں ہمیں گلو قوّال، پیارو قوّال، فخرِعالم قوّال، اِبوّ قوّال، علی بخش (واعظ) قوّال، فاروق احمد نیازی، رئیس احمد نیازی اور منظور نیازی قوّال، پیارے خان صاحب، حبیب پینٹر قوّال، استاد فتح علی خان، جنہوں نے اپنا فن اپنے بیٹے نصرت فتح علی خان کو یوں منتقل کیا کہ وہ اُسے دنیا کے دور دراز گوشوں تک پھیلا کر شاید قبل از وقت ہی داعیِ ملکِ اجل ہوگئے۔ فتح علی، مبارک علی قوّال، استاد محمد علی فریدی، اسماعیل آزاد، استاد محمد علی فریدی قوّال، (انہیں بابا فرید گنج شکرؒ کے درباری قوّالوں کا جدِامجد سمجھا جاتا ہے اور وہ تھے۔)، رشید احمد فریدی قوّال، مہر علی، شیر علی قوّال، میاں داد، حافظ داد قوّال اور شیرمیاں داد، بدر میاں داد قوّال۔ (ناموں میں تقدیم و تاخیر ہوسکتی ہے لیکن اس سے اُن کی شہرت اور عظمت متاثر نہیں ہوتی۔)

    ہم 1930ء کے عشرے میں لوٹ کے جاتے ہیں تو ہمیں عظیم پریم راگیؒ کا نام درگاہ اجمیرشریف میں یوں جَڑا ملتا ہے جیسے انگوٹھی میں نگینہ۔ عظیم پریم راگیؒ عارفانہ کلام خود ہی کہتے، دوسرے صوفی شعرأ کے کلام میں جوڑتے اور پھر ساز و آواز کے ساتھ خواجہ کی نذر کر دیتے۔ ہوتے ہوتے یہ کلام سارے ہی خواجگانِ برِّصغیر کی درگاہوں اور مزاروں سے ہوتا ہوا اُن کی روحوں تک جا پہنچا۔ اجمیر شریف بنیادی طور پر پہاڑی علاقہ ہے جہاں بلاتخصیص، مسلمان درویشوں اور ہندو سادھوؤں نے، درگاہِ خواجہ اجمیر کے آس پاس ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ کہتے ہیں کہ عظیم پریم راگیؒ جب بھی دربارِ خواجہ اجمیر میں چوکی بھرتے، وہ درویش اور سادھو اُنہیں سننے کے لئے جوق درجوق چلے آتے تھے۔

    ایک بار انہوں نے خواجہ اجمیریؒ کی درگاہ پر چوکی بھری اور ہندو، مسلمان سب سننے چلے آئے۔ انہوں نے ایک تربینی کہی:
    ’’ہِے (ہ) سے ہندو بن گیا اور ’’میم‘‘ (م) سے مسلم بنا
    دونوں حرفوں کو ملاؤ تم تو دیکھو ’’ہم‘‘ بنا
    پھر برُا کِس کو جانوں، بھلا کِس کو مانوں؟

    وہ آخری مصرعے کی تکرار کرتے جاتے تھے اور سامعین سر دھنتے جاتے تھے۔ان کے گائے ہوئے کلام اور قوّالیوں کو دوسری ریکارڈنگ کمپنیوں نے ریکارڈ کر کے جاری کیا اور عام سامعین تک پہنچایا۔ اِن میں معروف ریکارڈنگ کمپنی ینگ انڈیا (Young India) تھی۔

    وقت بڑی تیزی سے گزرتا چلا گیا۔ اور بہت سی ریکارڈنگ یا ریکارڈ وجود سے عدم میں چلے گئے۔

    (سینئر صحافی، ادیب اور مترجم رشید بٹ کے مضمون سے اقتباسات)

  • شازیہ منظور نے ریمپ پر جان بوجھ کر دھکا دیا، علیزے شاہ

    شازیہ منظور نے ریمپ پر جان بوجھ کر دھکا دیا، علیزے شاہ

    شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ علیزے شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ماضی میں فیشن شو کے دوران ریمپ پر گلوکارہ شازیہ منظور نے جان بوجھ کر دھکا دیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ برائیڈل فیشن شو کے دوران میرا گرنا اتفاقیہ نہیں تھا بلکہ گلوکارہ شازیہ منظور نے دانستہ طور پر بار بار پکڑا اور دھکا دیا جس سے مین توازن کھو بیٹھیں۔

    علیزے شاہ نے دعویٰ کیا کہ اس طرح کی حرکت کرنا شازیہ منظور کی پرانی عادت ہے وہ جنت مرزا کے ساتھ بھی ایسا سلوک کرچکی ہیں۔

    اداکارہ نے کہا کہ ایسے رویے کسی کے یلے بھی شرمندگی کا باعث بن سکتے ہیں، خاص طور پر جب وہ عوامی مقام پر ہوں۔

    علیزے شاہ نے جگن کاظم پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جگن نے واقعے کو سنجیدگی سے نہیں لیا بلکہ میرے گرنے پر مذاق بھی اڑایا جو غیرپیشہ ورانہ رویہ ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)

    واضح رہے کہ گزشتہ روز علیزے شاہ نے کہا تھا کہ اداکاروں کی زندگی بہت مشکل ہوتی ہے اور ہمیں ایک ڈرامے کے چیک تین تین ماہ کے بعد ملتے ہیں، ہمیں اپنی کمائی کے لیے لوگوں سے بات کرنی پڑ رہی ہوتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب چیک دیا جاتا ہے تو ایسا لگتا ہے ہم پر کوئی احسان کیا جارہا ہے اور کہا جاتا ہے کہ ہم آپ کے لیے اتنا تو کررہے ہیں جتنا آپ کا گزارہ ہوجائے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Niche Lifestyle (@nichelifestyle)

    علیزے شاہ کا کہنا تھا کہ میری انڈسٹری میں کام نہ کرنے کی یہی وجہ ہے، کہا جاتا ہے اپنی پروڈکشن میں کام دے کر احسان کررہے ہیں تو اپنا احسان آپ اپنے پاس رکھیں۔

    اداکارہ نے کہا تھا کہ جہاں کام میں عزت نہیں ہے وہاں آپ کیسے کام کرو گے

  • انجلینا جولی نے آئندہ 10 سال تک جوان اور خوبصورت نظر آنے کیلیے اہم قدم اٹھا لیا

    انجلینا جولی نے آئندہ 10 سال تک جوان اور خوبصورت نظر آنے کیلیے اہم قدم اٹھا لیا

    لاس اینجلس (22 جولائی 2025): معروف ہالی وڈ اداکارہ و فلمساز انجلینا جولی نے اگلی ایک دہائی تک جوان اور خوبصورت نظر آنے کیلیے اہم قدم اٹھا لیا۔

    غیر ملکی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ 50 سالہ انجلینا جولی نے لیزر ٹریٹمنٹ کروایا ہے تاکہ وہ آئندہ 10 سال تک پہلی کی طرح جوان اور دلکش نظر آئیں، دراصل وہ خود کی دیکھ بھال کو کافی ترجیح دی ہیں۔

    دعویٰ کیا گیا کہ انجلینا جولی اپنی جلد کو دھوپ سے بچانے کے حوالے سے ہمیشہ فکر مند رہی ہیں جس سے انہیں یقینی طور پر جوان نظر آنے میں مدد ملی لیکن انہیں ماہر امراض جلد سے بھی مدد لینی پڑی ہے۔

    بتایا گیا کہ انجلینا جولی نے اپنی مجموعی ساخت کو ہموار اور مزید دلکش نظر آنے کیلیے لیزر علاج کروانے کا انتخاب کیا ہے۔

    اداکارہ و فلمساز کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ لیزر علاج کے نتائج لاجواب رہے ہیں، وہ بوٹوکس کو بھی برسوں سے استعمال کر رہی ہیں لیکن کہا جاتا ہے کہ وہ اس کے ساتھ بہت فکر مند ہیں کہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ہمیشہ تروتازہ اور نوجوان نظر آئیں۔

    علاوہ ازیں، انجلینا جولی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی خوبصورتی کو پورا کرنے کیلیے متوازن غذا پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں۔

    ایک رپورٹ میں یہ بھی اشارہ دیا گیا کہ وہ پروٹین، پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور غذا کے استعمال کو یقینی بناتی ہیں، لیکن انہیں غذائیت سے متعلق چیلنجز کا سامنا بھی رہا ہے۔

    واضح رہے کہ معروف ہالی وڈ اداکارہ و فلمساز کو کو آخری بار فلم ’ماریا‘ میں دیکھا گیا تھا جہاں انہوں نے اوپیرا گلوکارہ ماریا کالاس کا کردار ادا کیا تھا۔

    اب وہ ایک فرانسیسی ڈرامے میں نظر آنے والی ہیں جس کا عنوان ہے، اس کا پریمیئر ستمبر 2025 میں ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ہوگا۔