Category: ضرور پڑھیں

دن بھر کی وہ خبریں جو آپ کو ضرور پڑھنی چاہئے VIRAL NEWS- ضرور پڑھیں

  • جشنِ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اہمیت وافادیت

    جشنِ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اہمیت وافادیت

    جن کے تلوے کا دھووَن ہے آبِ حیات
    ہے  وہ  جانِ  مسیحا ہمارا  نبی ﷺ

    ماہ ربیع الاول امت مسلمہ کے لیے خاص اہمیت کا حامل مہینہ ہے کیونکہ اس مہینے نبی آخرالزماں ﷺ کی دنیا میں تشریف آوری ہوئی، جو انسان کامل، ہادی عالم اور وجہ تخلیق کائنات ہیں،ربیع الاول امت مسلمہ کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل مہینہ ہے، اس ماہ مبارک میں ہی حضورانور سرور کونین حضرت محمدﷺ کو دنیا کو اندھیروں سے نکالنے کیلئے بھیجا گیا۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پوری دنیا کے لئے نمونہ بن کر آئے، وہ ہر شعبے میں اس اوج کمال پر فائز ہیں کہ ان جیسا کوئی تھا اور نہ ہی آئندہ آئے گا۔

    عید میلاد النبی ایک تہوار یا خوشی کا دن ہے جو دنیا بھر میں مسلمان مناتے ہیں، یہ دن حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت کی مناسبت سے منایا جاتا ہے۔ یہ ربیع الاول کے مہینے میں آتا ہے جو اسلامی تقویم کے لحاظ سے تیسرا مہینہ ہے۔ ویسے تو میلاد النبی اور محافلِ نعت کا انعقاد پورا سال ہی جاری رہتا ہے لیکن خصوصاّ ماہِ ربیع الاول میں عید میلاد النبیﷺ کا تہوار پوری مذہبی عقیدت اور احترام سے منایا جاتا ہے۔

    یکم ربیع الاول سے ہی مساجد اور دیگر مقامات پر میلاد النبی اور نعت خوانی ( مدحِ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی  محافل شروع ہو جاتی ہیں جن علماء کرام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت با سعادت، آپ کی ذات مبارکہ اور سیرت طیبہ کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالتے ہیں۔ اسی طرح مختلف شعراء اور ثناء خواںِ رسول آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں نعتیہ گلہائے عقیدت اور درود و سلام پیش کرتے ہیں۔

    بارہ ربیع الاول کو تمام اسلامی ممالک میں سرکاری طور پر عام تعطیل ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، کوریا، جاپان اور دیگر غیر اسلامی ممالک میں بھی مسلمان کثرت سے میلادالنبی اور نعت خوانی کی محافل منعقد کرتے ہیں۔

    قرآن کی روشنی میں ارشاد باری تعالٰی ہوا، ( اور انہیں اللہ کے دن یاد دلاؤ ) ۔ ( ابراہیم ، 5 ) امام المفسرین سیدنا عبد اللہ بن عباس ( رضی اللہ عنہما ) کے نزدیک ایام اللہ سے مراد وہ دن ہیں۔ جن میں رب تعالٰی کی کسی نعمت کا نزول ہوا ہو ۔ان ایام میں سب سے بڑی نعمت کے دن سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت و معراج کے دن ہیں ، ان کی یا د قائم کرنا بھی اس آیت کے حکم میں داخل ہے)۔ (تفسیر خزائن العرفان)۔

    حضرت آمنہ  رضی اللہ عنہ  فرماتی ہیں ، ( جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی تو ساتھ ہی ایسا نور نکلا جس سے مشرق سے مغرب تک ساری کائنات روشن ہوگئی ) ۔ مسلمان تو عید میلاد صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشی میں اپنے گھروں ا ور مساجد پر چراغاں کرتے ہیں ، خالق کائنات نے نہ صرف سا ر ی کائنات میں چراغاں کیا بلکہ آسمان کے ستاروں کو فانوس اور قمقمے بنا کر زمین کے قریب کردیا ۔

    حضرت عثمان بن ابی العاص  رضی اللہ عنہ کی والدہ فرماتی ہیں ، ( جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی میں خانہ کعبہ کے پاس تھی ، میں نے دیکھا کہ خانہ کعبہ نور سے روشن ہوگیا ۔ اور ستارے زمین کے اتنے قریب آگئے کہ مجھے یہ گمان ہوا کہ کہیں وہ مجھ پر گر نہ پڑیں )۔

    جشنِ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعات کی تاریخی خوشی میں مسرت و شادمانی کا اظہار ہے اور یہ ایسا مبارک عمل ہے جس سے ابولہب جیسے کافر کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔ اگرابولہب جیسے کافر کو میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشی میں ہر پیر کو عذاب میں تخفیف نصیب ہوسکتی ہے۔ تو اُس مومن مسلمان کی سعادت کا کیا ٹھکانا ہوگا جس کی زندگی میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشیاں منانے میں بسر ہوتی ہو۔

    حضور سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود بھی اپنے یومِ ولادت کی تعظیم فرماتے اور اِس کائنات میں اپنے ظہور وجود پر سپاس گزار ہوتے ہوئے پیر کے دن روزہ رکھتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اپنے یوم ولادت کی تعظیم و تکریم فرماتے ہوئے تحدیثِ نعمت کا شکر بجا لانا حکم خداوندی تھا کیوں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی کے وجودِ مسعود کے تصدق و توسل سے ہر وجود کو سعادت ملی ہے۔

    جشنِ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا عمل مسلمانوں کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام جیسے اَہم فرائض کی رغبت دلاتا ہے اور قلب و نظر میں ذوق و شوق کی فضاء ہموار کرتا ہے، صلوۃ و سلام بذات خود شریعت میں بے پناہ نوازشات و برکات کا باعث ہے۔ اس لیے جمہور اُمت نے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اِنعقاد مستحسن سمجھا۔

    سیرتِ طیبہ کی اَہمیت اُجاگر کرنے اور جذبۂ محبتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ کے لیے محفلِ میلاد کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ اِسی لیے جشنِ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں فضائل، شمائل، خصائل اور معجزاتِ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تذکرہ اور اُسوۂ حسنہ کا بیان ہوتا ہے۔

    خیر البشر کی ذات اقدس اس کائنات کے لئے باعث رحمت تو ہے ہی لیکن انہیں ہر شعبے میں وہ معراج حاصل ہے، جس کی مثال ہی نہیں ملتی، عالم دین حضور پاک کی زندگی کا احاطہ کرنا تو انسان کے لئے شاید ممکن نہ ہو لیکن ہر شعبہ ہائے زندگی میں وہ عام انسان کے لئے بہترین عملی نمونہ نظر آئے۔

    آپﷺ نے علم و نور کی ایسی شمعیں روشن کیں جس نے عرب جیسے علم و تہذیب سے عاری معاشرے میں جہالت کے اندھیروں کو ختم کر کے اسے دنیا کا تہذیب یافتہ معاشرہ بنا دیا، آپﷺ نے اپنی تعلیمات میں امن ،اخوت ،بھائی چارہ ،یکجہتی اور ایک دوسرے کو برداشت کا درس دیا۔

    جہاں ایک طرف اس ماہ ہم آپﷺ کی ولادت کا جشن مناتے ہیں وہیں ہم پر لازم ہے کہ ہم آپ ﷺکی تعلیمات پر عمل کریں تبھی ہم آپﷺ سے محبت کا دعویٰ کرسکتے ہیں، آج کے اس پر فتن دور میں اگر ہم اپنے انفرادی اور اجتماعی مسائل کو بھول کر ملت اسلامیہ کے عظیم مفاد میں اکھٹے ہوجائیں اور آپﷺ کی تعلیمات کو اپنے لیے مشعل راہ بنالیں تو گھر کی دہلیز سے ریاست اور عالم اسلام کی مضبوطی تک تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔

    مصطفیٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام

    ؎شمعِ  بزمِ   ہدایت  پہ  لاکھوں   سلام

    ؎جس سہانی گھڑی چمکا طیبہ  کا چاند

    اس دل افروز ساعت پہ لاکھوں سلام

  • پاکستان کی پہلی اینیمیٹڈ فلم ’تین بہادر‘2015 میں ریلیزہوگی

    پاکستان کی پہلی اینیمیٹڈ فلم ’تین بہادر‘2015 میں ریلیزہوگی

    کراچی: پاکستان کی پہلی تھری ڈی اینیمٹڈ فلم ’تین بہادر‘وادی اینیمیشنز، ایس او سی فلمز اور اے آر وائی فلمز کے اشتراک سے 2015 میں نمائش کے لئے پیش کی جائے گی۔

    بچوں کے لئے بنائی جانے والی ایڈونچر مووی کا فرسٹ لک، اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے سی ای او سلمان اقبال اور وادی اینیمیشن کی سی ای او شرمین عبید چنائے نے مقامی سینما میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پیش کیا۔

    اس مووی کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کے کردار ، اور مناظر بچوں کے اپنے ماحول سے متعلق ہیں اور وہ بچے جو اب تک غیر ملکی اینیمیٹڈ فلمیں دیکھتے تھے انہیں ’تین بہادر‘ میں اپنے ماحول سے متعلق بہت کچھ دیکھنے کو ملے گا۔

    مرکزی خیال

    اس فلم کی کہانی تین بچوں( آمنہ، سعدی اور کامل) کے گرد گھومتی ہے جو کہ اپنے گاؤں کو بچانے کے لئے ایک لمبے اور پر خطر سفرپرنکلے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ آیا یہ بچے برائی کو شکست دے کر اپنے گاؤں کا امن بحال کرنے میں کامیاب ہو پائیں گے۔

    ٹریلر

    اس موقع پر اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے سی ای او سلمان اقبال کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے بچے بے حد بہادر ہیں اور ہمیں ان کو آگے لانا ہوگا، یہ فلم انہی کے لئے بنائی گئی ہے

    وادی اینیمیشن کی سی ای او شرمین عبید چنائے نے اس موقع پرکہا کہ یہ ایک مشکل کام تھا لیکن ہمارے قابل اینیمیٹرز کی ٹیم نے اسے انتہا ئی خوبی کے ساتھ پایۂ تکمیل تک پہنچایا ہے۔

     

    ’تین بہادر‘ آئندہ سال موسمِ گرما میں سینما گھروں کی زینت بنے گی۔

  • فیض احمد فیض کوہم سے بچھڑے تیس برس بیت گئے

    فیض احمد فیض کوہم سے بچھڑے تیس برس بیت گئے

    فیض احمد فیض کو ہم سے بچھڑے تیس برس بیت گئے ہیں۔

    فیض احمد فیض غالب اور اقبال کے بعد اردو کے سب سے عظیم شاعر ہیں، فیض احمد فیض انیس سو گیارہ میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، آپ کا نام فیض احمد اور تخلص فیض تھا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم آبائی شہر سے ہی حاصل کی، اس کے بعد گورنمنٹ کالج لاہور سے انگریزی میں ایم اے اور اورینٹل کالج سے عربی میں بھی ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔

    انیس سو تیس میں لیکچرار کی حیثیت سے ملازمت کا آغاز کیا۔ اس کے کچھ عرصے بعد وہ برٹش آرمی میں بطور کپتان شامل ہوگئے اور محکمہ تعلقات عامہ میں فرائض انجام دیئے۔اور لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے سے فوج کو خیرباد کہا۔ اس کے بعد وہ واپس شعبہ تعلیم سے منسلک ہوگئے۔

    فیض نے قلم کاری کا آغاز شاعری سے کیا اور اردو اور پنجابی میں شاعری کی، بعد میں وہ صحافت سے منسلک ہوگئے اور صدائے حق بلند کی، فیض احمد فیض اردو ادب میں ایک ایسا ممتاز نام ہیں، جنہوں نے سیاسی اور سماجی مسائل کو مختلف احساسات سے جوڑتے ہوئے یادگار رومانوی گیتوں کا حصہ بنا دیا۔

    faiz

    فیض احمد فیض کی تخلیقات میں نقش فریادی، دست صبا، نسخہ ہائے وفا، زندان نامہ، دست تہہ سنگ، سروادی سینا، مرے دل مرے مسافرسمیت درجنوں شعری مجموعے اور تصانیف شامل ہیں۔ ان کے ادبی مجموعوں کا انگریزی ، فارسی، روسی ، جرمن اور دیگر زبانوں میں بھی ترجمہ کیا جا چکا ہے۔

    انہوں نے ادبی صورتحال اور ملکی حالات پر مضامین بھی تحریر کئے، جو بعد میں کتابی شکل میں شائع ہوئے۔فیض احمد فیض شروع سے ہی انقلابی ذہن کے حامل تھے، وہ ایک طویل عرصے تک انجمنِ ترقی پسند مصنفین کے سرگرم رکن رہے اورآمریت اور ظلم کے خلاف قلمی جہاد کے ساتھ ساتھ عملی کردار بھی ادا کیا۔

     

    FAIZ-2

    فیض احمد فیض کی اعلیٰ ادبی خدمات کے صلے میں حکومت پاکستان کی طرف سے انہیں ملک کا سب سے بڑا سول ایوارڈ نشانِ امتیاز اور سوویت یونین کی جانب سے لینن پرائزعطا کیا گیا۔ اس کے علاوہ انہیں نگار ایوارڈ اور پاکستان ہیومن رائٹس سوسائٹی کی طرف سے امن انعام سے بھی نوازا گیا۔

    ان کے اشعار کی انقلاب آفرینی آج بھی جذبوں کو جلا بخشنے کا ذریعہ ہے۔ فیض نے شخصی آزادی اور حقوق کی آواز کچھ اس طرح بلند کی کہ وہ سب کی آواز بن گئی ، فیض  نوبل پرائز کے لیے بھی منتخب ہوئے۔

    فیض احمد فیض مارچ انیس سو اکیاون میں راولپنڈی سازش كیس میں گرفتار بھی ہوئے، آپ نے چار سال سرگودھا، ساھیوال، حیدر آباد اور كراچی كی جیل میں گزارے۔ آپ كو 2 اپریل 1955 كو رہا كر دیا گیا ، زنداں نامہ كی بیشتر نظمیں اسی عرصہ میں لكھی گئیں۔

    زنداں نامہ كی بیشتر نظمیں اسی عرصہ میں لكھی گئیں، وہ بیس نومبر انیس سو چوراسی کو تہتر برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے اور لاہور ہی میں گلبرگ کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔

    جو رُکے تو کوہ گراں تھے ہم جو چلے تو جاں سے گزر گئے

    رہ  یار ہم نے قدم  قدم  تجھے یادگار  بنا دیا

  • گنیزورلڈریکارڈ بک کے ساٹھ سال مکمل

    گنیزورلڈریکارڈ بک کے ساٹھ سال مکمل

    گنیزورلڈریکارڈ بک کے ساٹھ سال مکمل ہونے پرایک دن میں سب سے زیادہ عالمی ریکارڈ بنانےکا مظاہرہ کیا گیا۔

    عالمی ریکارڈ کی بک کےساٹھ سال مکمل ہونے پردنیا کےمخلتف ممالک میں عالمی ریکارڈ بنائےگئے۔

    لندن میں دنیا کےدرازقامت شخص سلطان کوسن اوردنیا کےسب سےچھوٹےقد کےچندراڈانگی نےایک ساتھ گنیزورلڈ ریکارڈ کی تقریب میں شرکت کی۔

    TOPSHOTS-BRITAIN-LIFESTYLE-RECORD-OFFBEAT

    چاپان میں فورلیگ ریس میں کٹسومی نےسومیٹرکی ریس میں گزشتہ ریکارڈ توڑتےہوئےنیا عالمی ریکارڈ اپنےنام کیا۔

    Ffastest-100-m-running-on-all-fours-(1)-main_497x280

    چین کے شہرزی جیانگ میں پچیس ہزارسے زائدافراد نےلائن ڈانس میں شرکت کرتےہوئےنیاعالمی ریکارڈقائم کیا۔

    china new line dance

    پیرس کےڈانس شومیں ایڈونس نے تیس سیکنڈ میں ایک ٹانگ کی لچک کاحیرت انگیز مظاہرہ کرتے ہوئے گنیزبک آف ررلڈ ریکارڈ میں جگہ بنائی۔

  • برطانوی صحافی مظہرمحمود بےنقاب

    برطانوی صحافی مظہرمحمود بےنقاب

    لندن:برطانوی صحافی مظہر محمود کی حقیقت برطانوی میڈیا نے بےنقاب کردی،مظہر محمود منشیات کی ڈیلنگ سمیت مختلف جرائم میں ملوث ہے۔

     بی بی سی کے پروگرام پینوراما میں پاکستان نژاد برطانی صحافی مظہرمحمود کے بارے میں تفصیلی ڈاکیومینٹری نشر کی گئی ہےجس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مظہرمحمود منشیات ڈیلنگ اورلوگوں کو مختلف جرائم کےلیےاکسانےمیں ملوث رہا ہےجبکہ مظہرمحمود کوجعلی شیخ کےنام سے بھی جانا جاتا ہے۔

    مظہرمحمود نےمختلف بہانوں سےڈاکیومنٹری کوکئی بارنشر ہونے سےروکنے کی کوشش کی،مظہرمحمود نےڈاکیومنٹری کو بےبنیاد قراردیا ہے۔

    پاکستانی کرکٹرزکےاسپاٹ فکسنگ کیس میں سلمان بٹ،محمد آصف اور محمد عامرکو پھنسانے میں بھی مظہر محمود نےاہم کردار ادا کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے انکشافات کےبعد سابق برطانوی اٹارنی جنرل گولڈ اسمتھ کا کہنا ہے کہ مظہرمحمود کی وجہ سےجن لوگوں کو سزا ہوئی عدالت کو چاہیے کہ وہ ان کیسز پردوبارہ غورکرے۔

    رپورٹ کے مطابق مظہرمحمود کو ان کےعہدے سے معطل اور ان کے خلاف تحقیقات کا نیا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

  • پاک فوج کوسیاست میں ملوث کرنے پرافسوس ہوا، ڈی جی آئی ایس پی آر

    پاک فوج کوسیاست میں ملوث کرنے پرافسوس ہوا، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آرکا کہنا ہے کہ ملالہ پرحملے کرنے والے دہشت گردوں کے گروہ کوگرفتارکرلیا گیا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل عاصم سلیم باجوہ نےکہا کہ ملالہ پرحملہ کرنےوالاشوریٰ نامی گروہ مولوی فضل اللہ کی ہدایت پرعمل کرتاتھاجنہیں گرفتارکرلیاگیاہے، انہوں نے بتایا کہ مولوی فضل اللہ پاکستان میں ہونے والے حملوں میں بھی ملوث ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ نہ صرف زیارت ریذیڈنسی پرحملہ کرنے والے ملزمان کوگرفتارکیا گیا ہےبلکہ کوئٹہ اورڈاکیارڈ پرحملے بھی ناکام بنائےگئے ہیں، پاک فوج کے ترجمان نے حملے ناکام بنانے کوانٹیلی جنس کی اہم کاوش قرار دیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاک فوج واضح طورپرملک میں جمہوریت کی حمایت کرچکی ہے،پاک فوج کوسیاست میں ملوث کرنے پرافسوس ہوا،جبکہ مسلح افواج سیلاب زدگان کی مدد کیلئے متاثرہ علاقوں میں موجود ہے اورریلیف کی ہرممکن کاوشیں جاری ہیں۔

    جنرل عاصم باجوہ کاکہناتھا کہ آپریشن ضرب ِعضب کامیابی سے جاری ہے، آپریشن دو محاذوں پر چل رہا ہے اوراب تک دتہ خیل اور میران شاہ کلیئر ہو چکے ہیں، شمالی وزیرستان کو غیر ملکی دہشتگردوں نے یرغمال بنایا ہواتھا، جبکہ آپریشن ضربِ عضب کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لئے ایک میکینزم بنایا گیا تھا اوراب تک 134خطرناک دہشتگردپکڑے جاچکے ہیں۔

    فوج ہر جگہ الرٹ ہے، آخری دہشتگرد کے خاتمے یا پکڑے جانے تک آپریشن جاری رہے گا، ابھی تک 2200 سے زائد آپریشن کئے جا چکے ہیں اور یہ انٹیلیجنس کی کامیابی ہے کہ بعد میں کئے گئے آپریشن میں تخریب پسن عناصر  بہت بڑی تعداد میں پکڑے گئے ہیں۔

  • اسلام آباد دھرنوں کے پیچھے فوج یا آئی ایس آئی کا ہاتھ نہیں، آئی ایس پی آر

    اسلام آباد دھرنوں کے پیچھے فوج یا آئی ایس آئی کا ہاتھ نہیں، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: پاک فوج کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ پاک فوج میں اتحاد اور یکجہتی ہی اس کی قوت ہے، جو پاک فوج کے لئے باعث فخر ہے ۔

    آئی ایس پی آر کے ایک ترجمان نے پاک فوج اور آئی ایس آئی پر لگائے گئے ان الزامات کی سختی سے تردید کی جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ موجودہ سیاسی بحران میں دونوں قومی ادارے پاکستان تحری انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی حمائیت اور مدد کررہے ہیں۔

    ترجمان نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاک فوج ایک غیر سیاسی ادارہ ہے اور پاک فوج نے ہمیشہ جمہوریت کے فروغ اور استحکام کیلئے غیر مشروط حمائیت کی ہے، یہ نہائیت افسوسناک ہے کہ پاک فوج کو ان تمام تنازعات میں گھسیٹا جا رہا ہے ، پاک فوج میں اتحاد اور یکجہتی ہی اس کی قوت ہے، جو پاک فوج کے لئے باعث فخر ہے ۔